Tag: Saudi women

  • سعودی عرب میں سنیما انڈسٹری آئندہ برس بحال ہوگی

    سعودی عرب میں سنیما انڈسٹری آئندہ برس بحال ہوگی

    دبئی : سعودی عرب میں سنیما انڈسٹری کی بحالی کا موضوع ایک عرصے سے زیر بحث تھا‘ مگر اب اس فیصلے پر تصدیق کی مہر ثبت ہو گئی ہے۔

     بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رایٹرز کے مطابق سعوری عرب میں جلد سنیما انڈسٹری بحال کردی جائے گی اور غالب امکان ہے کہ 2018 کے اوائل میں سعودی عرب میں پہلا سنیما گھرکھل جائے گا۔

    سعودی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت عواد بن صالح نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ انڈسٹری کی ریگولٹری باڈی کی حیثیت سے کمیشن برائے آڈیو ویژول میڈیا نے سنیما گھروں کو لائسنس جاری کرنے کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔

    انھوں نے مارچ 2018 میں پہلے سنیما کے افتتاح کی امید ظاہر کی ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں مذہبی طبقات کی شدید مخالفت کے باعث سن 70میں سنیما گھروں کو بند کردیا گیا تھا۔

    تجزیہ کاروں نے اس اقدام کو سعودی عرب کے سخت گیر معاشرے میں جاری اصلاحات میں کلیدی قرار دیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سال کے وسط میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے اہم فیصلے کے بعد طالبات کو یونیورسٹیوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت بھی دے دی گئی تھی۔

    بعد ازاں سعودی حکومت نے روشن خیالی  کی سمت ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر عرب لیجنڈ گلوکارہ ام کلثوم کا میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔

    سعودی عرب: سرکاری ٹی وی پر میوزیکل کنسرٹ نشر*

    تجزیہ کاروں کے مطابق یہ تبدیلیاں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کا حصہ ہیں۔ جس کے تحت دارالحکومت ریاض کے نزدیک ایک عظیم الشان تفریحی شہر بنایا جائے گا، جس میں گالف کورسز، کار ریسنگ ٹریک اور سنیما گھروں کی تعمیر شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ برس بھی سعودی عرب سے سنیما انڈسٹری کی بحالی کے ساتھ عشروں پر محیط ثقافتی جمود ٹوٹنے کی خبریں آئی تھیں اور سعودی ثقافت اور فنون ایسوسی ایشن کے چیئرمین سلطان البازی نے اسے بدلتی ہوئی سماجی تبدلیوں کا نتیجہ قرار دیا تھا، تاہم پھر یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گاڑیوں کا میلہَ ، سعودی خواتین کی دلچسپی

    گاڑیوں کا میلہَ ، سعودی خواتین کی دلچسپی

    ریاض : سعودی عرب میں چمچماتی گاڑیوں کا میلہ سج گیا، گاڑیوں کے شوقین مرد حضرات کے ساتھ خواتین نے بھی خوب دلچسپی دکھائی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودیہ عرب میں ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد خواتین کی گاڑیا ں خریدنے میں دلچسپی بڑھ گئی، ریاض میں چمچماتی گاڑیوں کا میلہ سجا، جس میں مردحضرات کے ساتھ خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ۔

    خواتین کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ کی اجاز ت ملنے پر بے حد خو ش ہیں۔

    آٹو شومیں معروف برانڈزکی جدیدگاڑیاں سب کی توجہ کامرکزبنی رہیں اور سعودی خواتین اپنی پسند کار کی تلاش میں رہی۔


    مزید پڑھیں:  سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی ڈرائیو کرنے کی اجازت مل گئی


    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر میں شاہ سلمان بن عبد العزیز نے خواتین کو گاڑی ڈرائیو کرنے کی اجازت دی تھی ، جس کے بعد خواتین پر سے گاڑی چلانے کی پابندی مکمل طور پر ختم ہوگئی۔

    ویڈیو دیکھیں:

    سعودی حکومت کی جانب سے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت کے فیصلے کو بہت سراہا گیا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں انیس سو نوےسےخواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایوانکا ٹرمپ کی سعودی خواتین کو مبارک باد

    ایوانکا ٹرمپ کی سعودی خواتین کو مبارک باد

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا نے سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے فیصلے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سعودی خواتین کیلئے تاریخی دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سعودی فرماں رواں کی جانب سے خواتین کو کار چلانے کی اجازت دینے کے حکم پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سعودی خواتین کیلئے تاریخی دن قرار دیا ۔

    ایوانکا نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ سعودی حکومت نے درست سمت میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت کے فیصلے کو بہت سراہا جارہا ہے۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی ڈرائیونگ کرنے کی اجازت مل گئی


    یاد رہے کہسعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دے دی گئی ہے، شاہی فرمان کے تحت اگلے سال سے خواتین کو بھی مردوں کی طرح ڈرائیونگ لائسنسز کا اجرا کیا جائے گا۔

    حکم نامےکےتحت سعودی عر ب میں خواتین اگلے برس جون سے سڑکوں پر گاڑی چلاسکیں گی۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں انیس سو نوےسےخواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب: خواتین کے لیے نوکریوں کی تعداد میں 130 فیصد اضافہ

    سعودی عرب: خواتین کے لیے نوکریوں کی تعداد میں 130 فیصد اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں حیرت انگیز طور پر خواتین کے لیے دستیاب نوکریوں کی تعداد میں 130 فیصد اضافہ ہوگیا، خود سعودی حکومت خواتین کے لیے نوکریاں بڑھانے کے منصوبوں پر کام کررہی ہے۔

    سعودی عرب کی وزارت محنت (لیبر) اور سوشل ڈیولپمنٹ کی جانب سے حال ہی میں ماہ مارچ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 4 برس کے دوران خواتین کے پرائیویٹ سیکٹر ملازمت کرنے کی شرح میں 130 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    سال 2012ء میں 2 لاکھ 15 ہزار خواتین پرائیویٹ سیکٹر میں کام کررہی تھیں، 2016ء میں یہ تعداد 4 لاکھ 96 ہزار ہوگئی یعنی اس تعداد میں ہر ماہ 8 ہزار 500 خواتین کا اضافہ ہوا۔

    گلف نیوز کے مطابق ریاض میں 2 لاکھ 3 ہزار سے زائد خواتین کو ملازمتوں کی پیشکش ہوئی جو کہ سعودی تاریخ میں خواتین کے لیے ملازمتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے اور مجموعی ملازمتوں کا 41 فیصد ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کا نوکری کرنا، گاڑی چلانا اور محرم کے بغیر باہر نکلنا معیوب سمجھا جاتا ہے تاہم اب ان قوانین میں آہستہ آہستہ نرمی آرہی ہے۔

    سعودی عرب کی وزارت محنت اس بات پر کام کررہی ہے کہ خواتین ملازمین کی تعداد میں سال 2020ء تک اضافہ کرکے مجموعی ملازمتوں میں خواتین کا حصہ 28 فیصد تک کردیا جائے۔

    نیشنل ٹرانسفارمیشن پروگرام 2020ء کے تحت سعودی حکومت مزید منصوبے پیش کررہی ہے ان میں خواتین کا گھروں میں کام کرنا بھی شامل ہے اور امید ہے اس منصوبے کے تحت 1لاکھ 41 ہزار نوکریاں پیدا ہوں گی۔

    ان مںصوبوں میں حکومت کی زیادہ توجہ بالخصوص خواتین اور گریجویٹس افراد پر ہے، خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے اور انہیں محفوظ ماحول میں ملازمت کے لیے حکومت نے کئی پروگرام شروع کیے ہیں۔

    خواتین کو یہ اجازت قدامت پسندوں کی مخالفت کے باوجود خواتین کو دی گئی جن کا موقف ہے کہ خواتین کو کھلے عام کام کرنے کی اجازت نہ دی جائے بالخصوص ایسی جگہ جہاں مخلوط ماحول ہے جیسا کہ شاپنگ سینٹرز، سپر مارکیٹ اور دیگر بازار۔

    یہ ضرور پڑھیں: سعودی عرب میں کتنے غیرملکی ملازمین ہیں؟

  • مجھے جانور کیوں‌ کہا؟ سعودی خاتون شوہر کے خلاف عدالت پہنچ گئی

    مجھے جانور کیوں‌ کہا؟ سعودی خاتون شوہر کے خلاف عدالت پہنچ گئی

    ریاض: سعودی عرب میں ایک خاتون اپنے شوہر کے خلاف اس بات پر عدالت پہنچ گئیں کہ وہ اسے گائے، گدھی اور ایسے دیگر نازیبا ناموں سے پکارتا ہے۔

    سعودی گزٹ کے مطابق سعودیہ عربیہ میں ایک خاتون نے اپنے شوہر کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کردیا ہے، درخواست میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کا شوہر بدکلامی کرتا ہے اور مجھے گائے، گدھی اور ایسے ہی دیگر ناموں سے پکارتا ہے ،عدالت کارروائی کرے۔

    خاتون کی درخواست پر عدالت نے ضلعی میئر کو حکم دیا ہے کہ دو ہفتوں کے بعد ہونے والی سماعت پر خاتون کے شوہر کو پیش کیا جائے۔

    قوانین کے مطابق پہلے اس شکایت کو مصالحتی کمیٹی دور کرنے کی کوشش کرے گی تاہم بات نہ بنی تو مقدمہ کی عدالت میں باقاعدہ سماعت شروع ہوجائے گی۔

    عرب میڈیا نے سعودی عدالتوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ دائر ہونے والے مقدمات میں سے 25 فیصداسی نوعیت کے ہوتے ہیں جن میں کسی کے ساتھ زبانی بدتمیزی کی گئی ہو یا اسے نسلی طور پر برا بھلا کہا گیا ہو۔