Tag: Saudi

  • عرب اتحاد کی یمن میں کارروائی، 26 افراد ہلاک، حوثیوں کو دعویٰ

    عرب اتحاد کی یمن میں کارروائی، 26 افراد ہلاک، حوثیوں کو دعویٰ

    ریاض : سعودی عرب کی سربراہی میں لڑنے والے عرب اتحاد کی یمن کے پناہ گزین کیمپ پر فضائی بمباری میں 22 بچوں سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں برسر پیکار حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سامنے آیا ہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں لڑنے والے عرب اتحاد نے ایک روز قبل یمن کے ایک پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں درجنوں بچے اور عورتیں ہلاک ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں کے خلاف جنگ لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے الحدیدہ بندر گاہ کے قریبی علاقے الدرہیمی میں واقع ایک پناہ گزین کیمپ پر کیا گیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق عرب اتحاد کے فضائی حملے میں 22 یمنی بچے جبکہ 4 عورتیں لقمہ اجل بنے تھے۔

    یاد رہے کہ دو ہفتے قبل سعودی عرب کی سربراہی میں یمن میں لڑنے والی عرب اتحادی فورسز کی جانب سے ایک اسکول بس کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں طالب علموں و سمیت 50 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسکول بس پر بمباری پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے عرب اتحاد کی کارروائی پر تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ 18 اگست کو سعودی فضائیہ نے یمن میں برسرپیکار حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی علاقے جازان پر داغا گیا بیلسٹک میزائل فضا میں ہی تباہ کردیا تھا۔

  • سعودی فورسز نے جازان پر داغا گیا میزائل فضا میں تباہ کردیا

    سعودی فورسز نے جازان پر داغا گیا میزائل فضا میں تباہ کردیا

    ریاض : سعودی فضائیہ نے یمن میں برسر پیکار حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر داغا گیا بیلسٹک میزائل فضا میں تباہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے کی فضائی افواج نے ہفتے کے روز سرحدی شہر جازان پر یمن میں برسر پیکار حوثی جنگوؤں کی جانب سے داغا گیا بیلسٹک میزائل فضا میں ہی تباہ کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے ایک ہفتے کے بعد دوسرا میزائل سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان کی شہری آبادی پر بیلسٹک میزائل داغا گیا تھا اس سے قبل 11 اگست کو شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمن میں قانونی حکومت کے خلاف بغاوت کرنے والے ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران سعودی عرب کی شہری آبادی پر میزائل حملوں میں تیزی کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں نے سنہ 2014 میں یمنی حکومت کے خلاف مسلح تحریک شروع کی تھی جس کے بعد سے مسلسل سعودی عرب کے شہر جازان اور نجران پر بیلسٹک میزائل فائر کیے جا چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل سعودی عرب کے ایک عسکری ذریعے نے بتایا تھا کہ سعودی عرب کے مقامی وقت کے مطابق شام آٹھ بجکر چالیس منٹ پر یمن سے نجران میں داغا گیا، بیلسٹک میزائل مار گرایا۔

    خیال رہے کہ حوثی باغی گزشتہ کئی ماہ سے سعودی عرب پر مسلسل بیلسٹک میزائل حملے کررہے ہیں سعودی محکمہ دفاع کی طرف سے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان حملوں کو ناکام بنا کر ملک کوتباہی سے بچالیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر کا کہنا تھا کہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے والی ایرانی حکومت حوثی جنگجوؤں کو جنگی سامان کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لبنان کی مسلح سیاسی جماعت حزب اللہ کے جنگوؤں سے تربیت بھی دلوا رہے ہیں۔

  • حج 2018:‌ ایک لاکھ 35 ہزار سے زائد پاکستانی عازمین سعودی عرب پہنچ گئے

    حج 2018:‌ ایک لاکھ 35 ہزار سے زائد پاکستانی عازمین سعودی عرب پہنچ گئے

    اسلام آباد: وفاقی وزارتِ مذہبی امور کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایک لاکھ 35 ہزار 834 عازمین مناسک حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے جن میں سے اب تک 13 کی اموات ہوچکیں۔

    ترجمان وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سرکاری اسکیم کے تحت 93 ہزار 613 عازمین حج مکہ المکرمۃ جبکہ پرائیوٹ کوٹے سے 42 ہزار 221 فرزندانِ توحید سعودی عرب پہنچے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ  سعودی عرب میں پاکستانیوں کی خدمت کے لیے تعینات عملہ اُن کو ہر قسم کی مدد فراہم کررہا ہے ، اب تک 1597 عازمین کا گمشدہ سامان تلاش کر کے اُن کے حوالے کیا گیا جبکہ 212 راستہ بھولنے والے لوگوں کو اُن کی رہائش گاہ تک پہنچایا۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی نوجوانوں کا کارنامہ،لاپتہ عازمینِ حج کو ڈھونڈنے والی موبائل ایپ تیار کرلی

    ترجمان کے مطابق 551 ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف عازمین کی طبی سہولتوں کے لیے 24 گھنٹے ڈیوٹیاں انجام دے رہاہے جبکہ پاکستان حج میڈیکل مشن سے اب تک 62 ہزار 2سو 99 لوگوں سے استفادہ کیا۔

    وفاقی مذہبی امور کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب پہنچنے والے ایک لاکھ35 ہزار 834 عازمین سے اب تک 13 افراد کا انتقال ہوچکا جن میں سے 12 کی طبعی اور 1 کی ٹریفک حادثے میں موت واقع ہوئی‘۔

    ترجمان کے مطابق سعودی عرب میں تعینات پاکستانی عملے کی جانب سے اب تک 725 عازمین کو وہیل چیئرز جاری کی گئیں تاکہ وہ آرام و سکون کے ساتھ عبادات کرسکیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں پاکستانی سفیرکا ’حج مشن‘ کے انتظامات پراظہارِاطمینان

    واضح رہے کہ رواں سال پاکستان سے کل ایک لاکھ اناسی ہزار دو سو دس (179,210)عازمین فریضہ حج ادا کریں گے، جن میں سے ایک لاکھ بیس ہزار سرکاری اسکیم جبکہ انسٹھ ہزار دو سو دس ( 59,210) افراد نجی اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے۔

    خیال رہے کہ پی آئی اے کی جانب سے رواں سال بھی حج آپریشن کے سلسلے میں خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں، قومی ایئرلائن کے حج آپریشن کے دوران بوئنگ 777 اور ائیربس 320 طیارے عازمین حج کو سفری سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔

    عازمین حج کی سعودی عرب روانگی 14 جولائی سے شروع ہوئی جو 15 اگست تک جاری رہے گی جبکہ فریضہ مقدسہ کی ادائیگی کے بعد حاجیوں کی واپسی کے لیے آپریشن 27 اگست سے شروع ہوگا۔

  • کینیڈا سعودیہ تنازعہ، جسٹن ٹروڈو نے معاملہ حل کرنے کے لیے کوششیں تیز کردی

    کینیڈا سعودیہ تنازعہ، جسٹن ٹروڈو نے معاملہ حل کرنے کے لیے کوششیں تیز کردی

    ریاض/اوٹاوا : کینیڈا نے سعودی عرب کے ساتھ سفارت تنازعے کو ختم کرنے کے لیے اتحادی ممالک کے ساتھ رابطے شروع کر دیئے ہیں، تاہم سعودی عرب نےکینیڈا کے ساتھ اسکالر شپ پرواگرامز سمیت تمام معاہدوں کو منسوخ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور براعظم امریکا کے ملک کینیڈا میں جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے کینیڈین حکومت نے اتحادی ممالک سے رابطے شروع کردیئے ہیں اور تعاون کی درخواست کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈین حکومت کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تعلقات میں تنازعے کے حل کے لیے متحدہ عرب امارت اور برطانوی حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے تاکہ وہ سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تنازعہ کو دوستی میں بدلنے کے لیے کردار ادا کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے جاری سفارتی تنازعہ میں کمی لانے کے لیے کینیڈا کے صدر جسٹن ٹوراڈو خود متحدہ عرب امارات سے رابطے میں ہیں۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق کینیڈین صدر جسٹن ٹروڈو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات سمیت دیگر اتحادی ممالک ریاست سعودی عرب کے ساتھ جاری تنازعے کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔

    دوسری جانب سے سعودی عرب نے کینیڈا کے ساتھ گندم اور چاول کی خریداری پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے اور کینیڈا جانے والی تمام پروازیں منسوخ کرتے ہوئے کینیڈا میں زیر تعلیم طلبہ کی اسکالر شپ پروگرامز کو ختم کرتے ہوئے سعودی طلبہ کو دیگر ممالک میں منتقل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے اگر کینیڈا سے تمام معاہدے ختم کردیئے تو کینیڈا کو ایک بڑے معاشی بحران کا سامانہ کرنا پڑسکتا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق کینیڈین وزیر خارجہ فری لینڈ کا کہنا تھا کہ ’کینیڈا ہمیشہ انسانی حقوق اور خواتین کی آزادی کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈین وزیر خارجہ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی حکام نے کینیڈا کے سفیر کو ملک سے بے دخل کرنے کا حکم دیا اور ساتھ ساتھ تمام معاہدے ختم کرنے کا بھی اعلان کردیا۔

  • ریاض: منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار برزگ خاتون باعزت بری

    ریاض: منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار برزگ خاتون باعزت بری

    قاہرہ/ریاض :  منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار 75 سالہ مصری خاتون کو سعودی عرب کی عدالت نے باعزت بری کرتے ہوئے سرکاری خرچ پر رواں برس جج کی ادائیگی کی پیش کش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی عدالت نے 4 ماہ قبل عمرے کی غرض سے سعودی عرب آنے والی عمر رسیدہ مصری خاتون ’سعدیہ‘ کو منشیات اسمگلنگ کیس میں باعزت بری کرتے ہوئے مصر واپس مصر روانہ کردیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ 75 سالہ ’سعدیہ عبد السلام‘ بدھ کے روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے بین الااقوامی ہوائی اڈے پر پہنچی تو ان کے اہل خانہ اور دیگر افراد نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

    عربی خبر رساں ادارے کے مطابق 75 سالہ بزرگ خاتون نے مصری ہوائی اڈے پر میڈیا دے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے یقین نہیں ہورہا کہ میں واپس اپنے وطن پہنچ گئی ہوں، میں غلط تھی خدا نے مجھے بچالیا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعدیہ عبد السلام کا تعلق مصر کے گاؤں دارین سے ہے، جو رواں برس مارچ سے خبروں کا حصّہ بنی جب انہیں عمرے کے دوران سعودی عرب کے بین الااقوامی ہوائی اڈے پر منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون نے اپنا دفاع کرتے ہوئے حکام کو بتایا کہ ’میں عمرہ کرنا چاہتی تھی، اسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میرے پڑوسی نے عمرے کے تمام اخراجات اٹھانے پورے کرنے کا وعدہ کیا اور انتظامات مکمل ہونے کے بعد ایک تھیلا دیا جسے جدہ کے ہوائی اڈے پر کسی شخص کو دینا تھا۔

    عمر رسیدہ خاتون سعدیہ کے مطابق انہیں بتایا کہ بیگ میں حاملہ اہلیہ کے کچھ کپڑے ہیں جو سعودی عرب میں ہے اور اس بیگ کو خاتون تک پہنچانا ہے۔

    سعدیہ عبد السلام نے بتایا کہ ’سعودی عرب کے ینبو ہوائی اڈے پر مجھے گرفتار کرلیا گیا اور جب حکام نے میرے سامان کی تلاشی لی تو توقع برخلاف ایک بیگ میں سے 75 ہزار ‘ٹراما ڈول‘ نامی نشہ آور گولیاں اور دیگر منشیات برآمد ہوئی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مصری حکام نے خاتون کی گرفتاری کے بعد واقعے کی تحقیقات کی اور منشیات اسمگلنگ کے اصل مجرم کر گرفتار کرلیا۔ جس کے بعد سعودی حکومت نے عمر رسیدہ مصری خاتون کو باعزت بری کرتے ہوئے سعودی حکومت کے خرچے پر رواں برس جج کرنے کی پیشکش کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا: تاجروں کو لوٹنے والا جعلی سعودی شہزادہ گرفتار

    امریکا: تاجروں کو لوٹنے والا جعلی سعودی شہزادہ گرفتار

    میامی : پولیس نے سعودی شہزادہ سلطان بن خالد بن کر تاجروں سے کروڑوں روپے لوٹنے والے امریکی دھوکے باز کر گرفتار کرکے قیمتی گھڑیاں اور بھاری رقم برآمد کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گذشتہ تین برسوں سے سعودی شہزادہ بن کر لوگوں سے کروڑوں روپے لوٹنے والے ’امریکی شہری اینتھونی گیگ نیک‘ کو گرفتار کرکے گھر سے قیمتی سامان اور نقدی برآمد کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی دھوکے باز شخص سعودی شہزادے سلطان بن خالد کا روپ دھار کر دنیا بھر کے سادہ لوح کارباری شخصیات سے سرمایہ کاری کے نام پر کروڑوں روپے اینٹھ رہا تھا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کہ ایک کاروباری شخص جیفری سوفر نے اینتھونی گیگ نیک کو دعوت پر مدعو کیا تھا، جہاں اس نے سعودی شہزادے کا روپ دھارنے کے باوجود سور کا گوشت کھالیا۔

    میامی کا تاجر جیفری سوفر

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جیفری سوفر نے اینتھونی کو سور کا گوشت کھاتے دیکھا تو حیران ہوگیا کیوں کہ وہ جانتا تھا کہ ’مسلمان سور کا گوشت نہیں کھاتے‘ جس کے بعد جیفری نے مذکورہ دھوکے باز کی جاسوسی کرکے حقائق سے پردہ اٹھایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی پولیس نے جیفری کی جانب سے شکایت درج ہونے کے بعد جعلی سعودی شہزادے کو حراست میں لے کر دھوکے بازی، جعل سازی اور چوری کے مقدمات کے تحت فلوریڈا جیل منتقل کردیا تھا۔

    امریکی پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص کو لندن سے نیویارک جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے مطابق پولیس اہلکاروں نے دوران تفتیش مذکورہ شخص کے گھر سے جعلی کاغذات، ہیرے کی گھڑیاں، 80 لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم اور دیگر بیش قیمتی سامان برآمد کرلیا۔

    اصلی سعودی شہزادہ سلطان بن خالد السعود

    فلوریڈا پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اینتھونی نے اپنی گاڑی پر جعلی ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ اور گھر پر سعودی شہزادہ سلطان بن خالد کے نام کی تختیاں لگا رکھی تھیں اور ساتھ ساتھ دھوکے باز امریکی شخص نے جزیرے پر عالی شان گھر بھی تعمیر کروایا، تاکہ لوگ اس پر شک نہ کریں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص نے سنہ 2015 میں مرڈن ولیمز انٹرنیشنل کے نام سے جعلی سرمایہ کار کمپنی کھولی تھی جو دنیا بھر میں سرمایہ کاری کرتی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی پولیس کا کہنا تھا کہ گیگ نیک سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر نجی طیارے میں سفر کرنے کی تصاویر شائع کرتا رہتا تھا لیکن اپنا چہرہ نہیں دیکھاتا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • یمن جنگ میں شامل فوجیوں کی غلطیوں پر عام معافی کا شاہی فرمان جاری

    یمن جنگ میں شامل فوجیوں کی غلطیوں پر عام معافی کا شاہی فرمان جاری

    ریاض : شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یمن میں برسرپیکار حوثی ملیشیاء سے لڑنے والے فوجیوں کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معمولی غلطیوں پر سزا نہ دینے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حاکم وقت شامہ سلمان بن عبدالعزیز نے گذشتہ روز ایک حکم صادر کیا ہے کہ جس کے تحت حوثی جنگجوؤں کے خلاف جنگی کارروائیوں میں حصّہ لینے والے فوجیوں سے سرزد ہونے والی غلطیوں کو بخش دیا جائے گا۔

    عربی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے جاری ہونے والے شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ جو فوجی افسران و جوان یمن میں ’بحالی امید آپریشن‘ میں شرکت میں کررہے ہیں ان کی پیشہ وارانہ عسکری یا پھر مسلکی بنیادوں پر سرِزد ہونے والی معمولی کوتاہیوں میں انہیں عام معافی ہے۔

    یاد رہے کہ یمن کی سرکاری فوج نے سعودی اتحادی افواج کے تعاون سے چند روز قبل یمن کی حبل بندرگاہ پر اہم کارروائی کی تھی، جس کے باعث ایران نواز باغی بندرگاہ چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے جبکہ متعدد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ یمن جنگ میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 10 ہزار سے زائد بے گناہ شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں، جس کے بعد اقوام متحدہ نے یمن کی موجودہ صورتحال کو ’بدترین انسانی تباہی‘ کہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی اتحادی افواج کی حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی

    سعودی اتحادی افواج کی حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی

    صعناء :  سعودی اتحادی افواج نے یمنی باغیوں کے خلاف زمینی کارروائیوں کو وسیع کرتے ہوئے فضائی اور سمندری حدود سے بھی حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملے شروع کردیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجؤوں کو اتحادی افواج کی جانب سے انخلا کے لیے دی گئی مہلت ختم ہونے پر سعودی اتحادی افواج نے یمن کی انتہائی اہم بندر گاہ الحدیدہ پر حملہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یمن میں انسانی بنیادوں پر سامان اور امدادی اشیاء کی فراہمی کا اہم مرکز الحدیدہ بندر گاہ ہے۔

    یمنی خبر رساں اداروں کے مطابق سعودی اتحادی افواج نے زمینی کارروائیوں کا دائرہ بڑھاتے ہوئے فوجی آپریشن میں فضائی اور سمندری افواج کی مدد بھی حاصل کرلی ہے، جس کے بعد فضا اور سمندر سے بھی حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق الحدیدہ شہر کے باسیوں کا کہنا ہے کہ سعودی اتحادی افواج کی کارروائیوں کے باعث شہر کے مضافات میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔

    یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، امدادی ٹیموں نے کہا ہے کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق یمن جنگ میں 70 لاکھ سے زائد شہری امدادی اشیا اور خوراک پر منحصر ہیں۔

    حوثی باغیوں کے خلاف عسکری آپریشن کا آغاز کرنے سے پہلے یمنی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ الحدیدہ سے حوثی ملیشیا کو بے دخل کرنے کے لیے استعمال کیے گئے تمام سیاسی وسائل اور مہلتیں ختم ہوچکی ہیں۔

    یمن کے صدر منصور الہادی کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ الحدیدہ کی آزادی یمن میں حوثیوں کی شکست کا آغاز ہوگا اور بحرہ باب المندب میں جہاز رانی دوبارہ محفوظ ہوجائے گی۔

    منصور الہادی کا کہنا تھا کہ ’حوثیوں کی شکست کے ساتھ ہی ایران کے ہاتھ بھی کٹ جائیں گے، جن سے ایران نے یمن کے باغیوں کو اسلحہ و گولہ بارود فراہم کرکے پُر امن یمن کو خون میں نہلا دیا اور بچوں تک کے ہاتھوں میں اسلحہ دے کے ملک کو ہتھیاروں میں غرق کردیا‘۔

    یمنی صدر منصور ہادی کی حمایت میں متحدہ عرب امارات نے حوثی باغیوں کو وارننگ دی تھی کہ الحدیدہ کو خالی کردیں ورنہ زبردست حملے کے لیے تیار ہوجائیں۔

    متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر خارجہ انور قرقاش نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’ہم چاہتے تھے کہ الحدیدہ بندر گاہ کی ذمہ داری اقوام متحدہ کے ہاتھ میں ہو۔

    خیال رہے کہ یمن جنگ میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 10 ہزار سے زائد بے گناہ شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں، جس کے بعد اقوام متحدہ نے یمن کی موجودہ صورتحال کو ’بدترین انسانی تباہی‘ کہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی شہری حرمین ٹرین میں مفت سفر کریں گے

    سعودی شہری حرمین ٹرین میں مفت سفر کریں گے

    ریاض: سعودی شہریوں کے لیے خوشخبری، یکم جون سے ہر ہفتے کے اختتام پر حرمین ٹرین میں مفت سفر کا انتظام کیا جائے گا، اس کا مقصد سفر کے خواہش مند شہریوں کو اس تجربے سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق حرمین ٹرین انتظامیہ کے اعلان کے تحت سعودی شہر مکہ مکرمہ، جدہ اور مدینہ منورہ میں منظور شدہ مراکز سے مفت سفر کے ٹکٹ بک کراسکیں گے، اس طرح وہ کنگ عبداللہ اکنامک سٹی کے راستے دونوں مقدس شہروں کے درمیان سفر کرسکیں گے۔

    سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر رمیح بن محمد الرمیع کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کی کامیابی کیلئے سعودی عوام کی آراء اور تجاویز کا حصول نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

    الرمیح نے کہا ہے کہ ہر ہفتے کے اختتام پر مفت سفر کا یہ سلسلہ تجارتی بنیادوں پر حرمین ٹرین کے آپریشن کے شروع ہونے تک جاری رہے گا، ٹرین کا تجارتی آپریشن رواں برس ستمبر سے شروع کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل سعودی ریلوے آرگنائزیشن نے ٹرین کی آزمائش نے ٹرین کی آزمائش کا کامیاب تجربہ کیا تھا، یہ ٹرین مکہ، مدینہ اور جدہ کے درمیان چلائی جائے گی۔

    نئی ٹرین سروس کے بعد دونوں شہروں کے درمیان کا سفر 90 منٹ یعنی دیڑھ گھنٹے میں طے کیا جاسکے گا کیونکہ ٹرین کی اسپیڈ 330 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ مکہ سے مدینہ کے درمیان سفر میں اس وقت تقریباً 4 گھنٹے کی مسافت لگتی ہے مگر اس نئی سروس کے بعد معمر ترین عازمین جلد از جلد سفر کرسکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قطرنے سعودی عرب اور یو اے ای سمیت چار ملکوں‌ کی اشیاء پر پابندی لگادی

    قطرنے سعودی عرب اور یو اے ای سمیت چار ملکوں‌ کی اشیاء پر پابندی لگادی

    دوحہ: قطر نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت 4 ملکوں کی اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قطری حکام کی جانب سے جن ممالک کی اشیاء کی درآمد پابندی لگائی گئی ہے ان میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور بحرین شامل ہیں۔

    قطر کی وزارت معاشیات نے دکانداروں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے فوری طور پر سعودی عرب، بحرین، مصر اور متحدہ عرب امارات سے برآمد کی گئی اشیاء کو اپنی دکانوں سے ہٹانے کا کہا ہے، وزارت کا کہنا تھا کہ انسپکٹرز دکانوں کا دورہ کریں گے اور احکامات پر عملدرآمد کا جائزہ لیں گے۔

    قطری حکام کی جانب سے پابندی کی وجہ نہیں بتائی گئی لیکن یہ کہا گیا ہے کہ ان چاروں ممالک کی اشیاء کو جانچ پڑتال کے عمل سے گزرنا پڑے گا۔

    قطری حکومت کی جانب سے سعودی عرب کے ڈیری مصنوعات کو بھی روکنے کی کوشش کی جائے گی جو دیگر ممالک سے سفر کرتے ہوئے قطر آتی ہیں، قطر حکومت کے کمیونی کیشن آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ صارفین کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں۔

    بحرین کے وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد الخلیفہ نے کہا ہے کہ سفارتی حوالے سے اس وقت کوئی قرار داد موجود نہیں اور نہ ہی ایسا کوئی معاملہ ہمارے سامنے آیا ہے۔

    واضح رہے کہ اشیاء کی پابندی کی زد میں آنے والے چاروں ملکوں نے گزشتہ سال سے قطر سے سفارتی اور سفری تعلقات منقطع کررکھے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔