Tag: Saudi

  • حوثی باغیوں کے دو بیلسٹک میزائل حملے سعودی فورسز نے ناکام بنا دیئے

    حوثی باغیوں کے دو بیلسٹک میزائل حملے سعودی فورسز نے ناکام بنا دیئے

    ریاض: یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب میں داغے گئے دو بیلسٹک میزائل حملے سعودی فورسز نے ناکام بنا دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے جنوبی سرحدی شہر خمیس مشیط کو یکے بعد دیگرے دو بیلسٹک میزائل حملوں کے ذریعے نقصان پہنچانےکی کوشش کی تاہم سعودی عرب کے فضائی نظام نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حملے ناکام بنا دیئے۔

    ترجمان عرب اتحاد ’کرنل ترکی المالکی‘ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا نے ہفتے کی شام یمن سے سعودی عرب کے جنوبی سرحدی شہر خمیس مشیط کی جانب دو بیلسٹک میزائل داغے تھے، ان میں سے ایک میزائل کو فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا گیا جبکہ دوسرا میزائل خمیس مشیط کے غیر آباد صحرائی علاقے میں گرا ہے۔


    سعودی عرب: حوثی باغیوں کا میزائل حملہ سعودی فورسز نے ناکام بنا دیا


    کرنل ترکی المالکی کا مزید کہنا تھا کہ ان میں سے ایک میزائل کو مقامی وقت کے مطابق شام 6 بجے کے قریب ناکارہ بنایا گیا جبکہ دوسرا میزائل شہر کے آبادی والے علاقوں سے دور بے آباد صحرائی علاقے میں گرا ہے جسے بعد ازاں ناکارہ بنا دیا گیا تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ترجمان عرب اتحاد ترکی المالکی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ حوثی باغی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سعودی عرب کی شہری آبادی کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنا رہے ہیں، لیکن ہم ان کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔


    سعودی عرب میں داغا گیا حوثی باغیوں کا میزائل فضا میں تباہ


    یاد رہے کہ رواں سال 13 مئی کو حوثی باغیوں نے سعودی شہر جازان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی تاہم بروقت کارروائی کرتے ہوئے سعودی فورسز نے اس حملے کو بھی ناکام بنا دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سعودی شہزادے محمد بن سلمان خیریت سے ہیں: سعودی ذرائع کا دعویٰ

    سعودی شہزادے محمد بن سلمان خیریت سے ہیں: سعودی ذرائع کا دعویٰ

    ریاض: سعودی شہزادے محمد بن سلمان سے متعلق تمام افواہیں دم توڑ گئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان خیریت سے ہیں اور معمول کے مطابق امور مملکت ادا کر رہے ہیں۔

    تصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان کے منظر عام سے مسلسل غائب رہنے کے بعد ایرانی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ گزشتہ ماہ سعودی عرب میں بغاوت کی کوشش کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان قتل ہوچکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ عالمی منظر نامے سے غائب ہیں۔

    سعودی عرب کے معتبر ذرائع نے اب یہ دعویٰ کیا ہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان خیریت سے ہیں اور وہ معمول کے مطابق امور مملکت ادا کر رہے ہیں، ولی عہد محمد بن سلمان سے متعلق منفی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، ان کی ہلاکت کی خبریں بھی بے بنیاد ہیں۔


    محمد بن سلمان طویل غیر ملکی دورے کے بعد ملک واپس پہنچ گئے


    بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین اور مبصرین کا خیال ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان امریکا میں فلسطین مخالف بیانات کے بعد سے سعودی عرب میں منظر عام پر نہیں آرہے، جلد دوبارہ اپنی بیرونی سرگرمیوں کا آغاز کریں گے۔


    امریکی صدر کا داماد میری جیب میں ہے‘محمد بن سلمان


    خیال رہے کہ ایک ماہ قبل سعودی حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ  21 اپریل کو ریاض کے شاہی محل کے قریب ایک ڈرون دیکھا گیا تھا جس پر شاہی محافظوں نے فائرنگ کی تھی ، حکام کے مطابق اس واقعے میں سعودی شاہ سلمان کو بھی محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب: حوثی باغیوں کا میزائل حملہ سعودی فورسز نے ناکام بنا دیا

    سعودی عرب: حوثی باغیوں کا میزائل حملہ سعودی فورسز نے ناکام بنا دیا

    ریاض: یمن میں برسرِ پیکار حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب میں داغا گیا میزائل سعودی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے شہر جازان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم سعودی اتحادی افواج کے دفائی نظام نے داغا گیا بیلسٹک میزائل فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا۔

    ترجمان عرب اتحادی فوج کرنل ترکی المالکی نے سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سعودی عرب پر داغا گیا میزائل جازان کی فضاء میں ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی مار گرایا، تاہم اس واقعے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔


    سعودی عرب میں داغا گیا حوثی باغیوں کا میزائل فضا میں تباہ


    ترجمان ترکی المالکی کا مزید کہنا تھا کہ کہ حوثی باغی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سعودی عرب کی شہری آبادی کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنا رہے ہیں، لیکن ہم ان کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    یاد رہے کہ رواں سال 13 مئی کو حوثی باغیوں نے سعودی شہر جازان کو ہی نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی تاہم بروقت کارروائی کرتے ہوئے سعودی فورسز نے اس حملے کو بھی ناکام بنا دیا تھا۔


    سعودی فورسز نے حوثی باغیوں کا میزائل حملہ ناکام بنا دیا


    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے ایک فضائی حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں یمن کے حوثی باغیوں کا اہم ترین لیڈر صالح صمد کی ہلاکت سامنے آئی تھی، وہ حوثی ملیشیا کے سپریم پولیٹیکل کونسل کے صدر کے طور پر جانے جاتے تھے۔

    بعد ازاں حوثی باغیوں نے ردعمل کے طور پر سعودی عرب میں میزائل حملے تیز کر دیے ہیں جبکہ گذشتہ دنوں بھی عرب کے کنک خالد ایئر پورٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی جسے سعودی فورسز نے ناکام بنا دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی شہریوں کے لیے پاکستان کی ویزا فیس دیگر ممالک کی نسبت زیادہ

    سعودی شہریوں کے لیے پاکستان کی ویزا فیس دیگر ممالک کی نسبت زیادہ

    ریاض: سعودی شہریوں کے لیے پاکستان کے وزٹ  ویزا فیس1لاکھ 10 ہزار  رکھی گئی جو  دیگر ممالک کی نسبت بہت زیادہ ہے، جبکہ دوسرے نمبر پر یورپی ممالک 30 ہزار کے عوض سعودی سیاحوں کو ویزا فراہم کررہے ہیں۔ 

    غیر ملکی خبر رساں ادارے میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان نے سعودی عرب کے شہریوں کے لیے وزٹ ویزہ کی فیس دیگر ممالک کی نسبت زیادہ رکھی ہے، سعودی عرب کے شہری اگر پاکستان کا سفر اختیار کرنا چاہتے ہیں تو انہیں انفرادی ویزے کے عوض 1 لاکھ 10ہزار  جبکہ تجارتی ویزے کے لیے 1 لاکھ 69 ہزار  ادا کرنے ہوں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کی ویزہ فیس دو طرفہ بنیادوں پرطے کی جاتی ہے تاکہ تجارت اور سیاحت کو فروغ دیا جاسکے۔

    سعودی عرب کا وژن 2030 نئے دور کے لیے ایک اہم منصوبی ہے جس میں معاشی، صنعتی اور بیرونی سرمایہ کاری کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ جو سعودی معیشت کے لیے بہت اہم ہے۔

    واضح رہے کہ کسی ملک کی خارجہ پالیسی اس کی ترجیحات کے مطابق مرتب کی جاتی ہیں، جس میں تجارت اور سیاحت کے فروغ اور سرمایہ بیرونی سرمایہ کاری کے لیے ویزوں کا اجراء اور دیگر اہم امور کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔

    ملک کی معیشت کی مضبوطی کے لیے صنعتوں کا قیام، تجارت اور سیاحت کا فروغ انتہائی اہم عنصر ہوتا ہے، جس کے ذریعے مختلف ممالک کے تجارتی وفود کا تبادلہ کیا جاتا ہے، اسی لیے ہر ملک کی خارجہ پالیسی میں ویزوں کے حصول کو آسان بنایا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے شہریوں پر مختلف ممالک نے الگ الگ ویزا فیس مقرر کی ہے جس میں یورپی ممالک نے سعودی عوام کے لیے30 ہزار روپے ویزا فیس مقرر کی ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارت نے سعودی شہریوں پر انفرادی ویزا 17 ہزار ، جبکہ امریکا کا دورہ کرنے کے لیے 18 ہزار روپے  ویزا فیس کی مد میں ادا کرنے ہوں گے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ ترکی جانے والے سعودی شہریوں کو 7 ہزار روپے،  برطانیہ کا 6 ماہ کا ویزا لینے کے لیے15 ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے، جبکہ مصر نے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے سعودی شہریوں کے لیے ویزا فیس معاف کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران نے معاہدے کے بعد خطے میں دہشت گردی کو مزید فروغ دیا، خالد بن سلمان

    ایران نے معاہدے کے بعد خطے میں دہشت گردی کو مزید فروغ دیا، خالد بن سلمان

    ریاض\واشنگٹن : امریکا میں تعینات سعودی سفیر خالد بن سلمان نے امریکی فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے کے بعد حاصل ہونے منافعے کوخطے میں افراتفری اور انتشار پھیلانے کےلیے استعمال کیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام پر امریکا کی حمایت کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا ہے’جوہری معاہدہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے نظریات کو توسیع دے رہا تھا‘۔

    خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ امریکا نے سنہ 2015 میں ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرکے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایران پر دوبارہ پہلے کی طرح اقتصادی پابندیاں عائد کرے گا۔

    امریکا میں تعینات سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ طے ہونے والے معاہدے نے ایران کو مشرق وسطیٰ میں اپنی غلط سوچ اور نظریات پھیلانے میں تعاون فراہم کیا اور ایٹمی معاہدے کی وساطت سے جو مالی منافع ایران کو ہوا وہ اس نے خطے میں دہشت گردی اور انتشار پھیلانے میں استعمال کیا۔

    شہزادہ خالد بن سلمان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں گذشتہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہماری صورتحال اس جہاز جیسی ہے جو آٹو پائلٹ پر ہے اور پہاڑ کی جانب بڑھ رہا ہے‘۔

    سعودی سفیر خالد بن سلمان کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ سنہ 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے مابین جوہری معاہدہ طے ہونے کے بعد ایران کو عالمی سطح پر ایک ذمہ دار مملکت کی حیثیثت سے اقدامات کرنے چاہیے تھے جو اس نے نہیں کیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی حکومت نے معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد پوری دنیا بالخصوص مشرق وسطیٰ میں سرگرم دہشت گردوں کی مزید حمایت کرنے لگا اور بیلسٹک میزائل جسیے خطرناک میزائل حوثی جنگوؤں فراہم کیے تاکہ وہ نہتے سعودی شہریوں پر میزائل داغ سکیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی افواج نے حوثیوں کی جانب سے داغے گئے میزائل تباہ کردیئے

    سعودی افواج نے حوثیوں کی جانب سے داغے گئے میزائل تباہ کردیئے

    ریاض : سعودی عرب کے شہر نجران کی شہری آبادی کو یمن میں برسرپیکار حوثی جنگوؤں کی جانب سے میزائلوں سے نشانہ بنانے کی کوشش، سعودی افواج نے میزائل فضا میں ہی تباہ کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ چند برسوں سے یمن میں قابض حوثی ملیشیا نے اتوار کے روز سعودی عرب کے شہر نجران کے شہریوں کو خطرناک بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگوؤں کی جانب سے نجران پر داغے گئے میزائلوں کے خلاف سعودی اتحادی افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دونوں میزائل فضا میں تباہ کردیئے۔

    سعودی اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حوثیوں کو میزائل کی فراہمی ایرانی حکومت کی جانب سے عمل میں آرہی ہے، جس کے ذریعے وہ شہری آبادیوں کو مسلسل نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    کرنل ترکی المالکی کا مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فورسز کی جانب سے تباہ کیا گیا میزائل کا ملبہ زمین پر گرا تاہم اس میں کسی قسم کا کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا جبکہ سیکورٹی حکام نے علاقے کو بھی کلیئر قرار دے دیا ہے۔

    کرنل ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں ایرانی حکومت کی مداخلت کچھ زیادہ ہی بڑھتی جارہی ہے، ایران مسلسل حوثیوں کی حمایت کررہا ہے جو اقوام متحدہ کے قوانین 2216 اور 2231 کے تحت سعودیہ اور عالمی سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حوثیوں کی جانب سے بارہا سعودی عرب کے شہری آبادیوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے جو انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دونوں سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے ایک فضائی حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں یمن کے حوثی باغیوں کا اہم ترین لیڈر صالح صمد کی ہلاکت سامنے آئی تھی، وہ حوثی ملیشیا کے سپریم پولیٹیکل کونسل کے صدر کے طور پر جانے جاتے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ کے نرالے طریقے

    سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ کے نرالے طریقے

    ریاض: بیرون ملک سے سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کے لیے جرائم پیشہ عناصر عجیب و غریب طریقے اپنانے لگے، شمالی سرحد پر کسٹمز حکام نے اردن کی ایک مسافر بردار بس کے ذریعے منشیات اسمگلنگ ناکام بنادی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی شمالی سرحد پر کسٹمز حکام نے مسافر بس سے منشیات کی اسمگلنگ ناکام بنا کر 77 ہزار نو سو ’کپٹاگون‘ گولیاں قبضے میں لے لیں۔

    کسٹمز ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ تمام ’کپتاگون‘ گولیاں کھانے پینے کی اشیاء کا سامان رکھنے کے لیے بنائی گئی پلاسٹک کی تین ٹوکریوں میں رکھی گئی تھیں، انہیں چھپانے کے لیے ٹوکریوں میں خوراک کا سامان بھی موجود تھا۔

    کسٹمز حکام کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر منشیات کی اسمگلنگ کے لیے نرالے طریقے اپناتے ہیں، پھلوں، ٹماٹروں، گوبی کے پتوں، مونگ پھلی کے دانوں، رنگ گورا کرنے والی کریم کی بوتلوں، پانی کے فلٹرز، گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس اور گیس سلنڈروں کے ذریعے بھی منشیات اسمگل کی جاتی رہی ہے۔

    بعض جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے مردہ جانوروں کی انتڑیوں میں منشیات ڈال کر انہیں سعودی عرب پہنچانے کی کوشش کی جاتی ہے، حال ہی میں سعودی کسٹمز حکام نے مختلف جانوروں کی 204 اوجھ اور انتڑیاں قبضے میں لیں۔

    سعودی حکام کے مطابق منشیات کی اسمگلنگ کے حیران کردینے والے طریقوں میں پیاز کا استعمال بھی شامل ہے، کچھ عرصہ قبل کسٹمز کی جانب سے پیاز سے لدا ایک ٹرک پکڑا، پیاز کی بوریوں کے کے درمیان پلاسٹک کے ایک بیگ میں منشیات کی بھاری مقدار چھپائی گئی تھی۔

    سعودی عرب میں بیرون ملک سے قرآن پاک رکھنے کے لیے لکڑی کی تیار کردہ ریلیں منگوائی جاتی ہیں، اسمگلر لکڑی کی بنی ان ریلوں اور ڈائریوں کو بھی منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال کرتے پائے گئے، کسٹمز حکام نے اس طریقے سے 20 لاکھ سے زائد ’کپتاگون‘ منشیات کی گولیاں قبضے میں لیں۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب: منشیات فروشی پر پاکستانی اور سعودی شہری کا سر قلم


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قانون کی خلاف ورزی، سعودی شہزادہ گرفتار

    قانون کی خلاف ورزی، سعودی شہزادہ گرفتار

    ریاض: سعودی عرب میں شہریوں اور خواتین کے ساتھ نازیبا سلوک کرنے والے سعودی شہزادے سعود بن عبدالعزیز بن مساعد بن سعود بن عبد العزیز کو پولیس نے شاہ سلمان کے حکم پر گرفتار کرلیا۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی شہزادے اور اُس کے ساتھیوں پر خواتین سے بدتمیزی اور عام شہریوں سے نازیبا سلوک برتنے کی متعدد شکایات موصول ہوئیں، جس پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے حکم پر نوجوان سعودی شہزادے کوگرفتار کرنے کا حکم دیا۔

    ریاض پولیس نے شاہ سلمان کی ہدایت ملنے کے بعد ملزم کی تلاش شروع کی اور چند ہی گھنٹوں بعد سعودی شہزادے کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کردیا، پولیس حکام کے مطابق ملزم کے خلاف شکایات موصول ہوئی ہیں جن کی تحقیقات کی جائیں گی۔

    سعودی شہزادے کی گرفتاری کی ویڈیو انٹرنیٹ پر جاری کی گئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے لمبی زلفوں والے شہزادے سعود بن عبدالعزیز بن مساعد بن سعود بن عبدالعزیز کو ہتھکڑیان پہنا کر گرفتار کرلیا اور اُسے ایک عمارت کی طرف لے کر جارہے ہیں۔