Tag: Saudia Arabia

  • سعودی عرب 2034 فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے پر تولنے لگا!

    سعودی عرب 2034 فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے پر تولنے لگا!

    سعودی عرب نے 2034 میں منعقد ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی حاصل کرنے کے لیے اپنی مہم کا آغاز کردیا ہے۔

    عرب ملک 10 سالوں بعد اس بڑے عالمی ایونٹ کی میزبانی کا خواہشمند ہے۔ گزشتہ سال کے آخر میں اس ورلڈکپ کے لیے بولی جمع کرانے کی آخری تاریخ اختتام پذیر ہوگئی تھی جبکہ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ سعودیہ اس میلے کی میزبانی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔

    مراکش، پرتگال اور اسپین 2030 کے فیفا ٹورنامنٹ کی مشترکہ میزبانی کریں گے جبکہ عالمی گورننگ باڈی اس بات کا عندیہ دے چکی ہے کہ 2034 کے مقابلوں کو ایشیائی اور اوشیانا کنفیڈریشنز کے بولی دہندگان تک محدود رکھا جائے گا۔

    اس سے قبل سعودی مملکت کا پڑوسی ملک قطر 2022 فیفا ورلڈکپ اپنے ملک میں منعقد کرچکا ہے، سعودی عرب خلیجی خطے کا دوسرا ملک ہوگا جو شو پیس ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔

    اس حوالے سے سعودی عربین فٹ بال فیڈریشن (ساف) نے کہا کہ ہماری بات چیت مثبت طور پر آگے بڑھ رہی ہے۔

    سعودیہ نے پچھلے کچھ سالوں میں فٹ بال، فارمولا ون، باکسنگ اور گولف جیسے کھیلوں میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے، جس کی وجہ سے ناقدین مملکت پر ’اسپورٹس واشنگ‘ کا الزام بھی لگاتے ہیں۔

    تاہم سعودیہ نے اپنے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنے قوانین کے ذریعے اپنی قومی سلامتی کا تحفظ کرتا ہے۔

    ساف کے صدر یاسر المسیحل کا کہنا تھا کہ دنیا کو ہماری فٹ بال کی کہانی بتانا بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ہماری بولی دنیا کو اس دلچسپ سفر میں ہمارے ساتھ شامل ہونے کی کھلی دعوت ہے۔

    واضح رہے کہ دو سال بعد اگلا فیفا ورلڈ کپ 2026 میں منعقد ہوگا، امریکہ، میکسیکو اور کینیڈا مشترکہ طور پر اس ایونٹ کی میزبانی کریں گے۔

  • سعودی حکومت کا بیمار اور مہلک امراض میں مبتلا افراد کیلئے اہم اعلان

    سعودی حکومت کا بیمار اور مہلک امراض میں مبتلا افراد کیلئے اہم اعلان

    سعودی وزارت صحت نے مملکت میں رہنے والے تمام شہریوں کیلئے بیرون ملک علاج کی غرض سے جانے کے لیے حکجومت سے اجازت نامے کا طریقہ کارجاری کیا ہے۔

    سعودی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت صحت نے کہا ہے کہ بیرون ملک اپنے خرچ پرعلاج کا اجازت نامہ شرائط کے ساتھ جاری کیا جائے گا۔

    وزارت صحت نے بیان میں کہا کہ طب کے شعبے میں ترقی یافتہ ملک کے اسپیشلسٹ سینٹر یا ہسپتال سے علاج کا خط پیش کرنا ہوگا۔

    مرض ایسا ہو جس کا علاج اندرون ملک مہیا نہ ہو اور بیرون مملکت ہی اس کا علاج کرایا جاسکتا ہو۔ اس حوالے سے وزارت صحت کی مصدقہ میڈیکل رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

    بیرون ملک علاج کا امیدوار کسی ایسے مرض میں مبتلا ہو جس کی بابت ہائی میڈیکل اتھارٹی مملکت کے باہرعلاج کی سفارش کرتی ہو۔

    حکومت کے خرچ پر بیرون ملک علاج کی اجازت بھی شرائط پوری کرنے پر دی جائے گی۔ ان میں پہلی شرط یہ ہے کہ شاہی فرمان جاری ہوا ہو یا ہائی میڈیکل اتھارٹی بیرون ملک علاج کا فیصلہ جاری کرے۔

    شرائط کے مطابق بیرون ملک علاج کی منظوری جن لوگوں کو حاصل ہوگی ان کے ہمراہ زیادہ سے زیادہ دو افراد سفر کرسکیں گے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بیرون ملک علاج کے لیے اجازت ناموں کی درخواستیں آن لائن وصول کی جائیں گی۔ پہلے ان پر وزارت صحت غورکرے گی، شرائط پوری ہونے پر انہیں آن لائن ہی محکمہ پاسپورٹ ضروری کارروائی کے لیے بھیج دیا جائے گا۔

  • سعودی حکام غیر ملکی کارکنان کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں

    سعودی حکام غیر ملکی کارکنان کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں

    ریاض : سعودی عرب میں کام کرنے والے غیرملکی افراد کی بڑی تعداد نے مختلف مسائل کے باعث ملک چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا، ہزاروں غیر ملکی افراد نے فائنل ایگزٹ کے لیے درخواستیں دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں روزگار کیلئے مختلف ممالک سے آنے والے لوگ خود کو درپیش مشکلات کے سبب ملک چھوڑنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

    اس حوالے سے اس سال کے آغاز پر مشکلات سے دو چار کمپنیوں کے8 ہزار376 غیر ملکی کارکنوں نے فائنل ایگزٹ کے لیے درخواستیں دی ہیں۔

    سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے مطابق ان افراد کے مسائل کے حل کیلئے ان کے ممالک کے سفارت خانوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کی ہیں،کارکنوں کے واجبات اور حقوق کی ادائیگی اور وطن واپسی کے ٹکٹ کے اجرا کے معاملات سفارت خانوں کے ذریعے طے کیے گئے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس حوالے سے ریاض ریجن میں افرادی قوت کے ادارے کے ڈائریکٹر عبدالکریم عسیری نے بتایا ہے کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود مختلف شعبوں کے کارکنوں کے لیے ملازمت کا مناسب ماحول فراہم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔
    یاد رہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے 25 فروری 2020 کو وزارت محنت و سماجی بہبود اور وزارت شہری خدمات

    کو ایک دوسرے میں ضم کر کے نئی وزارت کی تشکیل کا فرمان جاری کیا تھا۔ نئی وزارت کا نام وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود رکھا گیاہے۔

  • حوثیوں کا سعودی ایئرپورٹ ابھا پر حملہ، ۹ افراد زخمی

    حوثیوں کا سعودی ایئرپورٹ ابھا پر حملہ، ۹ افراد زخمی

    صنعاء: یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کےابھا ایئرپورٹ پرایک بار پھر حملہ کیا ہے۔ باغیوں کی جانب سے کے گئے حملے میں اب تک افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکام نے بتایاکہ حملے میں 9 افراد زخمی ہوگئے، جن میں 8 سعودی جبکہ ایک بھارتی شہری شامل ہے۔ سعودی حکام تاحال یہ پتا نہیں لگا سکے ہیں کہ آیا یہ میزائل داغے گئے ہیں ، یا ڈرون حملہ ہے۔

    اس حوالے سے سعودی حکام کی جانب سے ابھی کوئی واضح اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا ہے ، خیال کیا جارہا ہے کہ حوثیوں نے اس حملے میں ڈرونز کا استعمال کیا ہے۔

    بتایا جارہا ہے کہ یہ حملہ رات گئے کیا گیا تھا۔زخمی ہونے والے تما م افراد کی حالت اب خطرے سے باہر ہے اور سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن بحال کردیا گیا ہے۔

    گزشتہ مہینے بھی حوثی قبائل کی جانب سے سعودی عرب کےابھا ایئرپورٹ پر کیے گئے ایک میزائل حملے میں ایک شخص جاں بحق اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔

    گزشتہ روز بھی حوثی باغیوں نے سعودی حدود میں دو ڈرون طیارے بھیجے تھے ، تاہم بروقت کارروائی کرتے ہوئے سعودی اتحادی افواج نے ڈرون فضا میں ہی تباہ کردیے تھے ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حوثیوں نے ڈرون کے ذریعے سعودی شہر عسیر اور جازان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

    اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ حوثی باغی مسلسل سعودی عرب کے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی قبائل میں خطے کی بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورت حال کے پیش نظر یمن سے سعودی عرب پر حملے تیز کردیے ہیں۔ حوثی قبائل ایک ترجمان نے غیر ملکی خبررساں ادارےسے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی جانب سے ایک بڑا آپریشن جاری ہے جس میں سعودی عرب کے ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔

  • مشکل وقت میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، امریکی عہدے دار

    مشکل وقت میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، امریکی عہدے دار

    واشنگٹن/ ریاض: امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدہ دار نے کہا ہے کہ سعودی عرب امریکا کے لیے کلیدی سیکیورٹی اتحادی کا درجہ رکھتا ہے،مشکل وقت میں ہمیں سعودی عرب کے شانہ بہ شانہ کھڑا ہونا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ کے معاون خصوصی برائے سیاسی عسکری امور کلارک کوبرنے ٹیلیفون کے ذریعے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور برطانیہ کے سعودی عرب کے ساتھ طویل البنیاد تعلقات قائم ہیں۔

    امریکی عہدہ دار نے برطانوی عدالت کی طرف سے سعودی عرب کو اسلحہ کی بعض اقسام کی فروخت کو غیر قانونی قراردیئے جانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمیں سعودیہ کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی مفادات اور امریکی شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کےلیے کام کرنے والے اتحادیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، خصوصاً اس وقت جب ہمارے اتحادی ہمارے مفادات کے لیے فرنٹ لائن پر کھڑے ہوں تو ان کا ساتھ دینا ضروری ہوجاتا ہے۔

    دوسری جانب سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے برطانوی عدالت کے فیصلے کو انتقامی اور سعودی عرب کے داخلی امور میں مداخلت پر مبنی قرار دیا۔الجبیر نے کہاکہ برطانوی عدالت کے فیصلے سے لندن اور ریاض کے درمیان اسلحہ کے سمجھوتوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

  • حوثی باغیوں کا سعودی شہر پر ڈرون حملہ، پاکستان کی شدید مذمت

    حوثی باغیوں کا سعودی شہر پر ڈرون حملہ، پاکستان کی شدید مذمت

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب کے شہر بہا پر حوثی باغیوں کی طرف سے ہونے والے ڈرون حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سعودی قیادت کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں حوثی باغیوں کی طرف سے ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت اور عوام ہر حال میں سعودی قیادت کےساتھ کھڑےہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان حرمین شریفین کو لاحق کسی بھی خطرہ کی مذمت کرتا ہے، نہتےشہریوں پر اس طرز کے حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس طرح کے ڈرون حملوں سے خلیجی ممالک اور بالخصوص سعودی عرب کے امن کو خطرات لاحق ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سعودی عرب کی حمایت جاری رکھے گا۔

    مزید پڑھیں: حوثی باغیوں کی سعودی عرب پر ڈرون حملے کی کوشش ناکام، 6 افراد زخمی

    یاد رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر ڈرون حملے کی کوشش کی گئی تھی جسے اتحادی افواج نے بروقت اقدامات کر کے فضا میں ہی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ڈرون کے ناکام حملے کے باوجود دھماکے سے 6 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    سعودی اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی نے دعویٰ کیا تھا کہ تباہ ہونے والا ڈرون ایرانی تھا، انہوں نے حوثی باغیوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ عام شہریوں پر حملہ کرنے سے باز آجائیں، بصورت دیگر عالمی قوانین کے مطابق سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    ترجمال سول ڈیفنس کرنل محمد الاسامی کا کہنا تھا کہ ڈرون کا ملبہ گرنے سے خواتین سمیت 6 شہری زخمی بھی ہوئے، کامیاب کارروائی میں ڈروان مار گرایا۔

    دوسری جانب حکام نے موقف اختیار کیا تھا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے امن معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتیں معاملے کی حساسیت کو دیکھیں کیونکہ حوثی باغی اب امن مذاکرات کا ناجائزہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: حوثی جنگجو امن معاہدے کی پاسداری نہیں‌ کررہے، متحدہ عرب امارات کا الزام

    واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

  • سعودی ولی عہد دیوار چین کے مناظر دیکھ کر حیران، ویڈیو وائرل

    سعودی ولی عہد دیوار چین کے مناظر دیکھ کر حیران، ویڈیو وائرل

    بیجنگ: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دیوارِ چین کا دورہ کیا اور وہاں کے مناظر سے خوب لطف اندوز ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گزشتہ روز چین پہنچے جہاں انہوں نے چینی صدر جن پنگ اور وائس پریمیئر ہان زینگ سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔

    چین سے سعودی مہمان کا شاندار استقبال کیا، اس موقع پر شاہی مہمان دیوار چین گئے اور انہوں نے وہاں سے مناظر دیکھے۔ سعودی گزیکٹ نے دیوارِ چین دورے کی ویڈیو بھی جاری کی۔

    محمد بن سلمان نے چین سے مختلف شعبوں میں 10 ارب ڈالرز سے زائد کے معاہدے کیے جن میں تیل اور توانائی سمیت دیگر اہم شعبے شامل ہیں۔ دونوں ممالک نے چین کے شمالی مشرقی صوبے لیاؤننگ میں پیٹرو کیمیکل کمپلیکس کی تعمیر کے معاہدے پر بھی دستخط کیے۔

    اس موقع پر شاہی مہمان نے مشترکہ کانفرنس کے دوران کہا کہ ’چین سعودی عرب کا اچھا دوست اور شراکت دار ہے، ہمارے تعلقات طویل عرصے سے قائم ہیں اور وقت کے ساتھ ان کی اہمیت مزید بڑھتی جارہی ہے‘۔

    یاد رہے کہ سعودی ولی عہد 17 فروری کو ایشیا کے 5 ممالک کے کے دورے پر سب سے پہلے پاکستان پہنچے تھے جہاں اُن کا فقید المثال استقبال کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں محمد بن سلمان 19 فروری کو دو روزہ دورے پر بھارت پہنچے اس دورے کو مکمل کرنے کے بعد ولی عہد 21 فروری کو چین پہنچے۔

    چین کے بعد محمد بن سلمان جنوبی کوریا کا دورہ کریں گے اور سربراہان مملکت اور اعلیٰ حکومتی عہدیداران سے ملاقاتیں کریں گے۔

  • سعودی جیلوں میں قید 126 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

    سعودی جیلوں میں قید 126 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

    لاہور: سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کا وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، سعودی ائیر لائن کی پرواز سے مزید 126 پاکستانی پاکستان واپس پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد کے حکم پر رہائی پانے والے قیدیوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا، گزشتہ روز لاہور ائیرپورٹ پر 5 پاکستانی شہری پہنچے جنہیں کلیئرنس کے بعد ایف آئی اے نے گھر جانے کی اجازت دی۔

    جدہ سے سعودی ائیرلائن کی پرواز سے مزید 126 پاکستانی شہری لاہور پہنچ گئے جنہیں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے جانچ پڑتال کے بعد گھروں کو جانے کی اجازت دے دی۔

    مزید پڑھیں: سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں کا وطن واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا

    پاکستان پہنچنے والے تمام پاکستانیوں نے ائیرپورٹ پر اترتے ہی سجدہ شکر کیا اور عمران خان کی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کاوش پر خیرمقدم بھی کیا۔

    یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے درخواست کی تھی کہ سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں پاکستانی قید ہیں۔

    عمران خان کی درخواست پر ولی عہد نے حکومت کو چھوٹے جرائم میں جیل کاٹنے والے 2107 پاکستانیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا جس کے بعد اُن کے اہل خانہ خوشی سے آبدیدہ ہوگئے تھے۔ نمائندہ اے آر وائی حسن حفیظ کے مطابق اب تک 150 سے زائد پاکستانی وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی جیلوں سے پاکستانیوں کی رہائی، جدہ جیل کی ویڈیو وائرل

    جدہ کے جیل میں قید پاکستانیوں کو جب اپنی رہائی کی خبر ملی تو وہاں جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے تھے، تمام قیدی زاروقطار رونے لگے تھے۔

  • سعودی حکومت رضامند، پاکستانی حجاج کے لیے دو بڑی خوش خبریاں

    سعودی حکومت رضامند، پاکستانی حجاج کے لیے دو بڑی خوش خبریاں

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب نے رواں برس کے لیے پاکستان کا حج کوٹہ بڑھا دیا جبکہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے پاکستانی حجاج کو ای ویزہ دینے کی تجویز تسلیم کرلی۔

    سرکاری نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اُن کی سعودی وزیر خارجہ سے گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے حج کوٹہ بڑھانے کا اعلان کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے رواں برس حج کوٹہ 1 لاکھ 84 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ کردیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے وزیر خارجہ عادل الجبیر کو فون کر کے اُن کا اور سعودی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

    وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’حکومت اور پاکستانی عوام کی جانب سے سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: قومی حج پالیسی 2019 منظور، سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ، سہولیات پر سمجھوتا نہ کرنے کا اعلان

    دوسری جانب وفاقی وزیر برائے مذہبی امور  اور بین المذاہب ہم آہنگی ڈاکٹر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے پاکستانی حجاج کو ای ویزہ سروس فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے دورہ پاکستان کے دوران ولی عہد محمد بن سلمان سے درخواست کی تھی کہ سعودی پاکستانی حجاج کو آسان سہولیات فراہم کرے تاکہ سب آسانی کے ساتھ فریضہ مقدس ادا کرسکیں۔

    نورالحق قادری کا کہنا تھاکہ پاکستانی حجاج کو ویزہ اُن کی دہلیز پر ہی مل جائے گا، ابتدائی مرحلے میں ای ویزہ سروس لاہور اور اسلام آباد میں شروع کی جائے گی بعد ازاں کراچی میں بھی اسے شروع کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: دوسری بار عمرے پر جانے والے کو 2 ہزار ریال اضافی ادا کرنا ہوں گے، وفاقی وزیر

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی حجاج کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ انہیں ای ویزہ فراہم کیا جائے کیونکہ سعودی عرب کے ائیرپورٹس پر انتظار میں بہت زیادہ وقت لگ جاتا ہے۔

  • سعودی فرمانروا کا روایتی رقص، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    سعودی فرمانروا کا روایتی رقص، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے ثقافتی رقص کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ سلمان نے دو روز قبل ریاض کے علاقے راس الخیمہ میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی اور 82 ملین ڈالر کے 1281 ترقیاتی پیکجز کا اعلان کیا۔

    تقریب کے اختتام پر شاہ سلمان نے دیگر شہزادوں کے ہمراہ عرب کا روایتی رقص کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی۔

    مزید پڑھیں:سعودی عرب کے قومی ترانہ کا اردو ترجمہ

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شاہ سلمان دیگر شہزادوں کے ہمراہ ہاتھ میں تلوار تھامے ہوئے ثقافتی رقص کررہے ہیں جبکہ اس موقع پر ولی عہد محمد بن سلمان بھی موجود تھے۔ محمد بن سلمان نے فرمانروا کو دیکھ کر مسرت کا اظہار کیا۔

    سعودی سرکاری ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تقریب میں وزیر دفاع محمد بن سلمان، چیئرمین بورڈ سعودی خلا باز اتھارٹی سلطان بن سلمان اور راخن بن سلمان نے بھی شرکت کی۔

    رپورٹ کے مطابق کانفرنس میں تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جسے ’سلمان اور ریاض‘ کا نام دیا گیا تھا۔ اس نمائش میں رکھے جانے والے فن پاروں کے ذریعے شاہی خاندان کی تاریخ اور ثقافت بیان کی گئی تھی۔