Tag: Saudia Arabia

  • جدہ میں پہلے سینیما گھر کا افتتاح، سعودی شہری خوشی سے نہال

    جدہ میں پہلے سینیما گھر کا افتتاح، سعودی شہری خوشی سے نہال

    ریاض: سعودی عرب کے شہر جدہ میں پہلے سینیما گھر کا افتتاح کردیا گیا۔

    عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق وی او ایکس سینیما کا افتتاح آلائن بیجانی کے چیف ایگیزیکٹو آفیسر الفطیما نے 28 جنوری بروز پیر کیا، اس موقع پر شائقین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

    رپورٹ کے مطابق جدہ میں 2019 سے 2020 کے دوران پانچ سینیما گھر کھولے جائیں گے، جن میں سے پہلا ریڈ سی مال کمپلیکس میں کھولا گیا جبکہ الاندلس مالک، اسٹار ایونیو، ابحر مال اور المسرۃ مال میں چار سینیما گھر کھولے جائیں گے۔

    جدہ کے ریڈ سٹی مال میں بنائے جانے والے وی او ایکس سینیما میں 12 اسکرینیں نصب کی گئیں جبکہ الاندلس میں 27، اسٹار ایونیو میں 9 اسکرینیں لگائیں جائیں گی، رواں سال کے آخر تک تین سینیما گھروں کا افتتاح کیا جائے گا۔

    عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق آئندہ برس ابحرل مال میں 11 اسکرینوں اور المسرۃ مال میں 6 اسرکین والے سینیما گھر قائم کیے جائیں گے۔

    العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سینیما کا افتتاح مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے چھ بجے ہوا، وی او ایکس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے اعلان کیا کہ اُن کا گروپ آئندہ پانچ برسوں میں 600 سینیما گھر قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے لیے 5 ارب 33 کروڑ ڈالر کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی حکومت وژن 2030 کے تحت مسلسل روشن خیالی کی طرف گامزن ہے، اس ضمن میں خواتین کو نہ صرف خود مختار بنایا جارہا ہے بلکہ انہیں ملازمتوں کے مواقع بھی فراہم کیے جارہے ہیں۔

    یہ بھی یاد رہے سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ایک سال قبل خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی تھی جس کے بعد بڑی تعداد میں خواتین نے ڈرائیونگ لائسنس بھی بنوایا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس 5 اکتوبر میں سعودی حکومت نے روشن خیالی میں ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا جبکہ دسمبر 2018 میں پہلی بار سعودی عرب میں میوزیکل کنسرٹ کا انعقاد بھی کیا گیا تھا۔

  • سعودی عرب : ’رونالڈو کی مداح ہوں انہیں دیکھنے آئی تھی‘

    سعودی عرب : ’رونالڈو کی مداح ہوں انہیں دیکھنے آئی تھی‘

    ریاض: سعودی عرب کے شہر جدہ میں منعقد ہونے والے عالمی فٹبال میچ کو دیکھنے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں خواتین اسٹیڈیم پہنچیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے دو برس قبل خواتین کے اسٹیڈیم جاکر میچ دیکھنے پر پابندی ختم کی گئی تھی جس کے بعد انہوں نے پہلی بار 2017 میں اپنے محرم کے ساتھ مقامی ٹیموں کے مابین کھیلا جانے والا میچ گراؤنڈ میں جاکر دیکھا تھا۔

    سعودی گزیٹ کی رپورٹ کے مطابق جدہ کے کنگ عبداللہ اسٹیڈیم میں عالمی ٹیموں کے مابین فٹبال میچ کا انعقاد بدھ کے روز کیا گیا جس کو دیکھنے کے لیے 15 ہزار سے زائد خواتین گراؤنڈ پہنچیں اور انہوں نے انگلوژر میں بیٹھ کر میچ دیکھا۔

    سپر کراؤن کپ کے سلسلے میں اٹلی اور میلان کی ٹیموں کے مابین میچ کھیلا گیا جس میں بین الاقوامی شہرت یافتہ فٹبالرز نے حصہ لیا، سعودی عرب کی تاریخ میں عالمی مقابلے کا انعقاد  کیا گیا۔ میچ کا واحد گول نامور فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو نے 61 ویں منٹ میں کیا۔

    مزید پڑھیں: سعودی حکام نے سرکاری ٹی وی پر خاتون نیوز کاسٹر متعارف کروا دی

    سعودی میڈیا کے مطابق خواتین کی اسٹیڈیم آمد پر انتظامیہ کی جانب سے محرم یا پردے کی شرط عائد نہیں کی گئی تھی، ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے فٹبال میچ دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔

    جدہ میں منعقد ہونے والے سپر کپ فٹ بال کے فائنل میچ میں 62ہزار تماشائی اسٹیڈیم میں موجود تھے جن میں 15ہزار سے زائد خواتین بھی شامل تھیں۔

    خواتین شرکاء نے بین الاقوامی فٹبال میچ دیکھنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اس روز کو اپنے لیے تاریخی قرار دیا۔ عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 20 سالہ ایدہ کا کہنا تھا کہ ’یہ میری زندگی کا سب سے خوشگوار لمحہ ہے کہ میں اپنی بہنوں کے ساتھ اسٹیڈیم میں بیٹھ کر میچ دیکھ رہی ہوں‘۔

    عقیلہ الحمادی نامی خاتون کا کہناتھا کہ وہ صرف رونالڈو کی بہت بڑی مداح ہیں اور انہیں ہی دیکھنے کے لیے اپنے بچوں کے ساتھ اسٹیڈیم آئیں تھیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’کرسٹیانو کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی، یہ میرا ایک خواب تھا جو حقیقت میں تبدیل ہوگیا‘۔

    یہ بھی پڑھیں: اٹھارہ سالہ تلیدہ تمر سعودی عرب کی پہلی سپر ماڈل

    یاد رہے کہ سعودی حکومت وژن 2025 کے تحت مسلسل روشن خیالی کی طرف گامزن ہے، اس ضمن میں خواتین کو نہ صرف خود مختار بنایا جارہا ہے بلکہ انہیں ملازمتوں کے مواقع بھی فراہم کیے جارہے ہیں۔

    یہ بھی یاد رہے سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ایک سال قبل خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی تھی جس کے بعد بڑی تعداد میں خواتین نے ڈرائیونگ لائسنس بھی بنوایا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس 5 اکتوبر میں سعودی حکومت نے روشن خیالی میں ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا جبکہ دسمبر 2018 میں پہلی بار سعودی عرب میں میوزیکل کنسرٹ کا انعقاد بھی کیا گیا تھا۔

  • سعودی عرب: کم عمری میں شادی جرم قرار، قانون منظور

    سعودی عرب: کم عمری میں شادی جرم قرار، قانون منظور

    ریاض: سعودی عرب کی شوریٰ نے کم عمری میں شادی کے خلاف بل منظور کرتے ہوئے کم سے کم شادی کی عمر 18 سال مقرر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ عبداللہ ال اشیخ کی صدارت میں شوریٰ کونسل کا اجلاس بدھ کے روز ہوا جس میں کابینہ کے اراکین نے کم عمری کے خلاف شادی کا بل پیش کیا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

    شوریٰ کونسل کے نائب صدر ڈاکٹر یحیحیٰ الثمان نے اس حوالے سے ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ اجلاس میں شریک اراکین نے گزشتہ سیشن میں اسلامی قوانین کے لیے بنائی جانے والی کمیٹی کی پیش کردہ سفارشات کو سُننے کے بعد اُن پر غور کیا اور پھر اس قانون کو منظور کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اس سے قبل قانونی طور پر لڑکوں اور لڑکیوں کو 15 سال کی عمر میں شادی کی اجازت تھی مگر اب ایسا نہیں ہوگا۔

    مزید پڑھیں: کم عمر سعودی نوجوان کے گھر اولاد کی پیدائش

    شوریٰ کونسل نے جو قانون منظور کیا اُس میں شادی کی عمر کم سے کم 18 سال مقرر کی گئی علاوہ ازیں اس نقطے پر بھی سب نے اتفاق کیا کہ ایسی لڑکیاں یا لڑکے جو شادی کے قابل نہیں اُن کا زبردستی نکاح کروانا بھی جرم میں شمار کیا جائے گا۔

    نائب صدر کا کہنا تھا کہ ابھی فی الحال قانون منظور کیا گیا جلد اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کی سزاؤں کا تعین بھی کیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں شوریٰ کونسل نے شاہ فیصل اسپتال اور ریسرچ سینٹر میں مقامی نوجوانوں کی ملازمتوں کا کوٹہ بڑھانے اور صحت کے شعبے میں بھی روزگار فراہم کرنے کی منظوری دی۔

    شعبہ صحت میں سعودی نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کر کے انہیں ملک کے مختلف علاقوں میں قائم ہونے والے کلینک اور ڈسپینریز میں اسلامی سال 1438 / 1439 ہجری کے دوران ہی تعینات کیا جائے گا ۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی نوجوان کی نئی ویڈیو، گرفتاری سے بچنے کا بھی انتظام کرلیا

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں لڑکے یا لڑکیوں کی پندرہ سال کی عمر میں شادی کردی جاتی تھی، گزشتہ سال 14 سالہ سعودی شہری جب والد بنا تھا تو مقامی لوگوں نے اس پر شدید تنقید کی تھی۔

  • جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سیکیورٹی کیمروں سے’چھیڑ چھاڑ‘ کی کوشش کی گئی: ترک اخبار

    جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سیکیورٹی کیمروں سے’چھیڑ چھاڑ‘ کی کوشش کی گئی: ترک اخبار

    استنبول : ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کو چھپانےکے لیے سعودی عرب کے قونصل خانے کی انتظامیہ نے سیکیورٹی کیمروں کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک حکومت کی حمایتی صباح نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ دو اکتوبر کو جس دن جمال خاشقجی کو قتل کیا گیا، اس دن قونصل خانے کے اسٹاف نے کیمروں کو بند کرنے کی کوشش کی ، نیوز ایجنسی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ قونصل خانے نے باہر قائم پولیس چیک پوسٹ کے کیمرے کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کی تھی۔

    دعویٰ کیا جارہا ہے کہ چھ اکتوبر کو قونصل خانے کا ایک اسٹاف ممبر سیکیورٹی چیک پوسٹ میں گیا اور اس نے ویڈیو سسٹم تک رسائی حاصل اور ڈیجیٹل لاک کوڈ سسٹم میں ڈالا، تاہم اس سے کیمروں نے اپنا کام بند نہیں کیے بلکہ ویڈیو دیکھنے تک بھی رسائی بند کردی۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل کا اعتراف کرچکا ہے تاہم ابھی تک ان کی لاش کے حوالے سے کوئی بات حتمی طور پر سامنے نہیں آئی ہے کہ آیا اس کا کیا کیا گیا؟ خاشقجی کے بیٹوں نے سعودیہ سے اپنی والد کی میت کی حوالگی کا مطالبہ بھی کررکھا ہے ۔ اطلاعات ہیں کہ ان کی لاش کے ٹکڑے کرکے کسی کیمیکل کے ذریعے اسے تلف کردیا گیا ہے۔

    صباح نیوزایجنسی نے کچھ عرصے قبل دعویٰ کیا تھا کہ ’حکومتی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا اور بعد ازاں لاش کے ٹکڑے کر کے 5 بریف کیسوں میں رکھا گیا تھا۔ یہ بریف کیس سعودی حکام اپنے ہمراہ سعودی عرب سے لائے تھے۔

    اخبار کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ حکام نے مزید بتایا کہ یکم اکتوبر کی رات ریاض سے استنبول پہنچنے والے 15 سعودی حکام میں سے مہر مرتب، صلاح اور طہار الحربی نے صحافی کے قتل میں کلیدی کردار ادا کیا اور انہی سعودی حکام نے صحافی کو قتل کر کے لاش کے ٹکڑے کیے تھے۔

    یاد رہے کہ مہر مرتب سعوی ولی عہد محمد بن سلمان کے معاون خصوصی ہیں جب کہ صلاح سعودی سائنٹیفک کونسل برائے فرانزک کے سربراہ ہیں اور سعودی آرمی میں کرنل کے عہدے پر فائز ہیں۔ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ صحافی کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث تیسری اہم شخصیت طہار الحربی کو شاہی محل پر حملے میں ولی عہد کی حفاظت کرنے پر حال ہی میں لیفٹیننٹ سے سعودی شاہی محافظ کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔

    اس سے قبل برطانوی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ برطانیہ کی خفیہ ایجنسی کو امریکی اخبار سے منسلک صحافی و کالم نویس کے سعودی سفارت خانے میں سفاکانہ قتل سے تین ہفتے قبل ہی اغواء کی سازش کا علم ہوگیا تھا۔

    خفیہ ایجنسی نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ جمال خاشقجی کو سعودی عرب کے شاہی خاندان کے کسی اہم فرد کی جانب سے ریاست کی جنرل انٹیلیجنس ایجنسی کو اغواء کرکے ریاض لانے کے احکامات دئیے گئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی جمال خاشقجی سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والے عرب اتحاد کے یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات ظاہر کرنے والے تھے تاہم سعودی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے انہیں پہلے ہی سفارت خانے میں بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوغان کا اصرار ہے کہ سعودی عرب بتائے کہ جمال کے قتل کا حکم کس نے صادر کیا تھا؟، ساتھ ہی وہ مصر ہے کہ قاتلوں پر استنبول کی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے ۔ یاد رہے کہ سعودی عرب میں اس کیس کے حوالے سے اعلیٰ سطح پر گرفتاریاں دیکھنے میں آئی ہیں اور متعدد اہم افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔

  • سعودی عرب عالمی دھمکیوں کے باوجود ترقی کا سفر جاری رکھے گا، امام کعبہ

    سعودی عرب عالمی دھمکیوں کے باوجود ترقی کا سفر جاری رکھے گا، امام کعبہ

    ریاض: مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ عبدالرحمان سدیس نے کہا ہے کہ عالمی دھمکیوں اور دباؤ کے باوجود سعودی عرب ترقی و جدت کا سفر جاری رکھے گا، سعودی عرب کو نقصان پہنچانے سے ایک ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں گے۔

    عرب میڈیا کے مطابق خطبہ جمعہ کے دوران امام کعبہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جدت کو ناکام بنانے کے لیے جو سازشیں ہوں گی وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں جدت کو ناکام بنانے سے عالمی امن و سلامی اور استحکام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    امام کعبہ نے دورانِ خطبہ عوام سے اپیل کی کہ وہ میڈیا پر چلنے والی افواہوں پر کان نہ دھریں کیونکہ اب مکروہ پروپیگنڈے کر کے مملکت کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی

    شیخ عبدالرحمان سدیس کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ہرصورت بلندیوں اور ترقی کے سفر کو جدت کے ساتھ جاری رکھے گا، عوام سے اپیل ہے کہ وہ متحد رہیں اور  قومی اصولوں کے ساتھ سعودی عرب کی سلامتی کے لیے کاوشیں جاری رکھیں۔

    امام کعبہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کے عوام اور حکمران اللہ کے حکم سے باطل کی سازشوں اور دعوؤں کو ناکام بنا دیں‌ گے، عالمی دنیا یہ سمجھ لے کہ سعودی عرب کو نقصان پہنچانے کی صورت میں ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں گے اور وہ کسی بھی اقدام پر مشتعل ہوسکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیےامام کعبہ کی اسکول آمد

    اسے بھی پڑھیں: صحافی کی گمشدگی: سعودی سرمایہ کاری کانفرنس خطرے میں‌ پڑگئی

    یاد رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی اور قتل کے بعد سعودی عرب پر عالمی دباؤ بڑھنا شروع ہوگیا، ترکی نے صحافی کے قتل کی غیرجانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا جبکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمی ایمنسٹی نے بھی انکوائری کا مطالبہ کیا۔

    یاد رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو اپنی طلاق کے کاغذات کی تصدیق کے لیے ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے لیکن اس کے بعد سے ان کا کچھ پتا نہیں تھا، تاہم اب ان کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی۔

  • سعودی عرب:‌ شراب فروخت کرنے والا غیر ملکی گرفتار

    سعودی عرب:‌ شراب فروخت کرنے والا غیر ملکی گرفتار

    ریاض: سعودی عرب میں تعینات اسپیشل ٹاسک فورس کے اہلکاروں نے شراب فروخت کرنے والے غیر ملکی شخص کو گرفتار کرلیا۔

    سعودی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی اسپیشل ٹاسک فورس نے خفیہ اطلاع ملنے پر شہر مکہ کی مرکزی شاہراہ پر ایک خفیہ گاڑی کو روک کر تلاشی لی۔

    اہلکاروں نے گاڑی کی تلاشی لی تو اُس میں منرل واٹر کی بوتلیں تھیں جنہیں چیک گیا تو اُس میں شراب بھری ہوئی تھی، ٹاسک فورس کے اہلکاروں نے 132 شراب کی بوتلیں برآمد کر کے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔

    حکام کے مطابق ملزم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دھوکا دینے کے لیے شراب کو پانی کی بوتلوں میں پیک کیا ہوا تھا جس میں وہ ناکام رہا اور ڈیوٹی پر تعینات مستعدد اہلکاروں نے تجربہ کاری کی بنیاد پر اُس کی کوشش کو ناکام بنایا۔

    پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا، حکام کے مطابق ملزم کا تعلق سوڈان سے ہے، تفتیش میں مزید اہم باتیں سامنے آنے کا امکان ہے کہ اس کے ساتھ مزید کتنے افراد اسمگلنگ کا کام کرتے ہیں۔

  • شاہ سلمان کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے اہم ملاقات

    شاہ سلمان کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے اہم ملاقات

    جدہ: سعودی عرب کے شاہ فرمانرواں اور خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنتونیو گوتیریس سے ملاقات ہوئی  جس میں دونوں رہنماؤں نے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اتوار کے روز جدہ میں اقوام متحدہ کے دفتر کا دورہ کیا اور سیکریٹری جنرل سے تفصیلی ملاقات کی۔

    دوران ملاقات دونوں رہنماؤں نے عالمی امن و استحکام کو یقینی بنانے اور بین الاقوامی سطح پر پیش آنے والے واقعات سے متعلق سعودی عرب کی جانب سے کی جانے والے کوششوں کا جائزہ لیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی فرمانرواں نے جدہ کے دورے پر آئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو ملاقات کی دعوت دی تھی۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنتونیو گوتیریس ایتھوپیا اور اریٹیریا کے مابین ہونے والے امن معاہدے کی تقریب میں شرکت کے لیے جدہ پہنچے تھے۔

    ایتھوپیا اور اریٹیریا نے دو ماہ قبل 20 برس سے جاری سرحدی تنازعات کو ختم کرنے کی رضامندی ظاہر کرتے ہوئے فوری طور پر جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا تھا جسے عالمی ممالک نے سراہا تھا۔

  • پاکستانی فلموں‌ کو سعودی عرب میں ریلیز کی اجازت

    پاکستانی فلموں‌ کو سعودی عرب میں ریلیز کی اجازت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے اپنے ملک میں پاکستانی فلمیں ریلیز کرنے کی اجازت دے دی۔

    اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ حکومت شوبز کی صنعت کو ترقی دینے کے لیے پرامید ہے، ہم آئندہ2سال میں  فلمی صنعت کومنافع بخش بنادیں گے۔

    فواد چوہدری نے سمندر پار پاکستانیوں کو پیش کش کی کہ وہ فلمی صنعت اور ڈرامہ انڈسٹری میں سرمایہ کاری کریں، ان شعبوں میں پیسہ لگانے والے افراد کو مایوسی نہیں ہوگی۔

    یاد رہے 7 ستمبر کو سعودی عرب کے وزیر اطلاعات ڈاکٹرعوادبن صالح سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے ، اُن کا استقبال وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب میں پہلے پاکستانی انٹرنیشنل میوزک کنسرٹ کا شان دار انعقاد، شائقین کی بڑی تعداد میں شرکت

    سعودی وزیر اطلاعات نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور انہیں ولی عہد شاہ سلمان کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا۔ ملاقات میں سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کے مسائل پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    سعودی وزیر نے اپنے ملک میں قید پاکستانیوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ حکومت مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستانی بھائیوں کے ساتھ رہے گی۔

    ڈاکٹر عواد بن صالح نے مختلف شعبوں میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی اور کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات منفرد نوعیت کے ہیں، حکومتی سطح پر رابطوں میں اضافے سے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات میں سعودی وزیر اطلاعات نے مختلف شعبوں میں ہرممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔

    یہ بھی پڑھیں: بلاک بسٹر فلم بلیک پینتھر کے ساتھ سعودی عرب میں سینما کی واپسی

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں 80 کی دہائی کے آغاز تک فلموں کی نمائش ہوتی تھی مگر سینما کو شریعت اور معاشرتی اقدار کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے مکمل طور پر ختم کردیا گیا تھا۔

    سعودی حکومت نے گزشتہ برس روشن خیالی سے متعلق پروگرام ویژن 2022 کا اعلان کیا جس کے ساتھ سینما کی واپسی ہوئی، خواتین کو ڈرائیونگ کرنے اور اسٹیڈیم جاکر میچ دیکھنے کی اجازت بھی دی گئی۔

  • سعودی پولیس کی کارروائی، 35 سال سے زنجیروں میں جکڑا ذہنی مریض بازیاب

    سعودی پولیس کی کارروائی، 35 سال سے زنجیروں میں جکڑا ذہنی مریض بازیاب

    ریاض: سعودی عرب کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 35 سال سے رسیوں اور زنجیروں میں جکڑے ذہنی مریض کو بازیاب کرواتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کرلیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی پولیس نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد جنوب مغربی علاقے جازان کے ایک گھر میں کارروائی کی جس کے نتیجے میں 35 برس سے زنجیروں میں جکڑے شخص کو بازیات کروایا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق مذکورہ شہری ذہنی مریض ہے، اہل خانہ نے اُسے پڑوسیوں کی مسلسل شکایات کے بعد زنجیروں اور رسیوں سے باندھ کر گھر کے ایک کمرے میں قید کردیا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ اہل خانہ نے یہ اقدام دوسروں کو تکلیف سے بچانے کے لیے ضرور کیا مگر قانون کے مطابق یہ انسانیت کی تذلیل اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    سعودی وزیر برائے سماجی بہبود کے نمائندے احمد القنفذی مذکورہ شہری کو خفیہ اطلاع ملنے کے بعد بازیاب کروایا، 35 برس سے رنجیروں میں جکڑے شہری کی حالت تشویشناک ہے جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    حکومتی وزیر کا کہنا تھا کہ کارروائی کے نتیجے میں دو لوگوں کو حراست میں لیا گیا اور معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئیں، اگر متاثرہ شخص پر تشدد ثابت ہوا تو گھر کے سربراہ کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

  • حج 2018: جنگ سے متاثرشامی بھائیوں کی 7 برس بعد اچانک ملاقات، رقت آمیز مناظر

    حج 2018: جنگ سے متاثرشامی بھائیوں کی 7 برس بعد اچانک ملاقات، رقت آمیز مناظر

    ریاض: شام جنگ سے متاثر ہوکر 7 برس قبل بچھڑنے والے بھائیوں کی سعودی عرب میں اچانک ملاقات ہوئی جس کے دوران رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، دونوں بھائی حج ادا کرنے پہنچے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر سے لاکھوں فرزندان اسلام حج کی ادئیگی کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے جہاں وہ اسلام کا بنیادی رکن ادا کریں گے۔ عرب میڈیا کے مطابق اب تک دنیا کے مختلف ممالک سے 20 لاکھ کے قریب عازمین حج سعودی عرب پہنچے۔

    شام جنگ سے متاثر ہوکر 7 برس قبل بچھڑنے والے دو سگے بھائی بھی فریضہ مقدس ادا کرنے کے لیے ایک روز قبل ریاض پہنچے جہاں اُن کی اچانک ملاقات ہوئی۔

    مزید پڑھیں: غلاف کعبہ تیار، 9 ذی الحج کو تبدیل کیا جائے گا

    دونوں بھائیوں کی 7 سال بعد اچانک ملاقات پر رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے، اس موقع پر ایئرپورٹ پر موجود شہری نے جذباتی ملاقات کی ویڈیو بنائی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی بھائیوں نے ایک دوسرے کو دیکھا تو وہ گلے لگے اور زاروقطار رونے لگے جبکہ اُن کی بیگمات بھی ایک دوسرے سے مل کر جذباتی ہوگئیں، اسی دوران انہیں دیکھنے والے بھی اپنے اشکوں کو نہ روک سکے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب پہنچنے والے لاکھوں فرزندان اسلام حج کا رکن اعظم پیر 20 اگست کو ادا کریں گے اور اگلے روز یعنی  21 اگست کو وہ قربانی کرکے سر منڈوائیں گے اور پھر احرام بھی اتار سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر حسین بن عبدالعزیزآل الشیخ خطبۂ حج دیں گے

    دوسری جانب عرب میڈیا کے مطابق حرمین شریفین کی انتظامیہ نے ہرسال کی طرح امسال بھی خانہ کعبہ کے لیے نیا غلاف تیار کرلیا جو  9 ذی الحج بروز پیر کو اسے تبدیل کیا جائے گا۔