Tag: Saudia Arabia

  • حج 2018:‌ ایک لاکھ 35 ہزار سے زائد پاکستانی عازمین سعودی عرب پہنچ گئے

    حج 2018:‌ ایک لاکھ 35 ہزار سے زائد پاکستانی عازمین سعودی عرب پہنچ گئے

    اسلام آباد: وفاقی وزارتِ مذہبی امور کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایک لاکھ 35 ہزار 834 عازمین مناسک حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے جن میں سے اب تک 13 کی اموات ہوچکیں۔

    ترجمان وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سرکاری اسکیم کے تحت 93 ہزار 613 عازمین حج مکہ المکرمۃ جبکہ پرائیوٹ کوٹے سے 42 ہزار 221 فرزندانِ توحید سعودی عرب پہنچے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ  سعودی عرب میں پاکستانیوں کی خدمت کے لیے تعینات عملہ اُن کو ہر قسم کی مدد فراہم کررہا ہے ، اب تک 1597 عازمین کا گمشدہ سامان تلاش کر کے اُن کے حوالے کیا گیا جبکہ 212 راستہ بھولنے والے لوگوں کو اُن کی رہائش گاہ تک پہنچایا۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی نوجوانوں کا کارنامہ،لاپتہ عازمینِ حج کو ڈھونڈنے والی موبائل ایپ تیار کرلی

    ترجمان کے مطابق 551 ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف عازمین کی طبی سہولتوں کے لیے 24 گھنٹے ڈیوٹیاں انجام دے رہاہے جبکہ پاکستان حج میڈیکل مشن سے اب تک 62 ہزار 2سو 99 لوگوں سے استفادہ کیا۔

    وفاقی مذہبی امور کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب پہنچنے والے ایک لاکھ35 ہزار 834 عازمین سے اب تک 13 افراد کا انتقال ہوچکا جن میں سے 12 کی طبعی اور 1 کی ٹریفک حادثے میں موت واقع ہوئی‘۔

    ترجمان کے مطابق سعودی عرب میں تعینات پاکستانی عملے کی جانب سے اب تک 725 عازمین کو وہیل چیئرز جاری کی گئیں تاکہ وہ آرام و سکون کے ساتھ عبادات کرسکیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں پاکستانی سفیرکا ’حج مشن‘ کے انتظامات پراظہارِاطمینان

    واضح رہے کہ رواں سال پاکستان سے کل ایک لاکھ اناسی ہزار دو سو دس (179,210)عازمین فریضہ حج ادا کریں گے، جن میں سے ایک لاکھ بیس ہزار سرکاری اسکیم جبکہ انسٹھ ہزار دو سو دس ( 59,210) افراد نجی اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے۔

    خیال رہے کہ پی آئی اے کی جانب سے رواں سال بھی حج آپریشن کے سلسلے میں خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں، قومی ایئرلائن کے حج آپریشن کے دوران بوئنگ 777 اور ائیربس 320 طیارے عازمین حج کو سفری سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔

    عازمین حج کی سعودی عرب روانگی 14 جولائی سے شروع ہوئی جو 15 اگست تک جاری رہے گی جبکہ فریضہ مقدسہ کی ادائیگی کے بعد حاجیوں کی واپسی کے لیے آپریشن 27 اگست سے شروع ہوگا۔

  • سعودی بادشاہ شاہ سلمان کی ننھے شہزادے کے تصاویر وائرل

    سعودی بادشاہ شاہ سلمان کی ننھے شہزادے کے تصاویر وائرل

    ریاض: سعودی عرب کے شاہ فرمانرواں شاہ سلمان  بن عبدالعزیز ننھے شہزادے کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس کے بعد ہر کوئی اُس کے بارے مٰں جاننے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی بادشاہ شاہ سلمان گزشتہ دنوں تعطیلات کے سلسلے میں ’نیوم‘ پہنچے جہاں انہوں نے دو روز گزارے اس دوران اُن کی چند تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر ہوئیں جس میں اُن کے ہمراہ ایک ننھا شہزادہ موجود تھا۔

    تصاویر سامنے آنے کے بعد صارفین نے اپنے اپنے اندازوں کے مطابق جوابات دیے البتہ عرب میڈیا سے اس معاملے کو خود حل کرتے ہوئے بتایا کہ ننھا شہزادہ دراصل شاہ فرمانرواں کا پوتا ہے۔

    العربیہ کے مطابق مذکورہ تصاویر 5 اگست کی ہیں اور ان میں نظر آنے والا بچہ امریکا میں تعینات سعودی سفیر شہزادہ خالد بن سلمان کا بیٹا ہے یعنی وہ شاہ سلمان بن عبد العزیز کا رشتے میں پوتا لگتا ہے۔

    دادا اور پوتے کی ہنستی مسکراتی تصاویر کو لوگوں نے بہت پسند کیا اور انہیں خوب شیئر کیا۔

    خیال رہے کہ سعودی فرمانرواں کو نہایت ہی سنجیدہ طبیعت کی شخصیت سمجھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ اُن کی ہنستے مسکراتے ہوئے تصاویر شازونادر ہی سامنے آتی ہیں۔

    یہ پہلی بار نہیں کہ شاہ سلمان کی کسی بچے کے ساتھ تصویر وائرل ہوئی بلکہ اس سے قبل اُن کی بچوں کے ساتھ اُس وقت بھی تصویر سامنے آئیں تھیں جب وہ ریاض کے گورنر تھے۔

  • سعودی عرب نے یمنی شہریوں کے لیے امدادی سامان روانہ کردیا

    سعودی عرب نے یمنی شہریوں کے لیے امدادی سامان روانہ کردیا

    ریاض : سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبد العزیز ریلیف مرکز نے یمن جنگ سے متاثرہ افراد کے لیے 70 ٹن وزنی سامان سے لدے 3 طیارے یمنی شہر عدن روانہ کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبد العزیز کے امدادی مرکز کی جانب سے یمن کی جنگ سے متاثرہ افراد کے لیے امدادی سامان سے لدے 3 طیارے یمنی شہر عدن روانہ کیے گئے ہیں۔

    سعودی حکام نے یمن بھیجے گئے امدادی سامان کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدن پہچنے والے امدادی سامان کو جنگ زدہ شہر الحدیدہ منتقل کیا جائے گا۔

    سعودی عرب شاہی خاندان کے مشیر اور سلمان بن عبد العزیز ریلیف مرکز کے سربراہ ڈاکٹر عبد اللہ کا کہنا تھا کہ یمن بھیجا گیا امدادی سامان سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کے حکم پر یمنی شہریوں کے لیے بھیجا گیا ہے۔ جسے یمن کے جنگ زدہ علاقوں میں موجود شہریوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کے بعد روانہ کیا گیا ہے۔

    ریلیف مرکز کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ کا کہنا تھا کہ امدادی سامان سے بھرے ہوئے سعودے طیاروں میں خیمے، کمبل، خوراک اور دیگر اشیاء شامل ہیں، 70 ٹن وزنی سامان جنگ سے متاثر ہونے والے افراد میں تقسیم کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان ریلیف مرکز کی جانب سے یمن بھیجے جانے والے سامان کی صحیح تقسیم کے لیے سعودی عرب سے خصوصی ٹیم بھی یمن روانہ ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی اتحادی افواج کی میڈیکل ٹیم نے یمن میں برسرپیکار حوثی جنگوؤں سے آزاد کروائے گئے علاقوں میں مقیم افراد کو طبی خدمات فراہم کی ہیں، عرب اتحاد کی میڈیکل ٹیم نے جنگ زدہ علاقوں میں گھر گھر جاکر خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو طبی امداد فراہم کی تھی۔


    سعودی حکام کی جانب سے یمنی بچوں کے لیے نصابی کتب کا تحفہ


    یاد رہے کہ دو روز قبل سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بن عبد العزیز کی جانب سے یمنی اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے لیے نصابی کتب اور دیگر تعلیمی اشیاء کا تحفہ پیش کیا گیا۔


    مزید پڑھیں : یمنی بچوں کے لیے بنائے سلمان بن عبدالعزیز ریلیف سینٹر کے پانچویں مرحلے کا آغاز


    خیال رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے جانے والے بچوں کو سعودی عرب بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام سے منسوب ریلیف سینٹر میں بحالی پروگرام کا پانچواں دور شروع ہوچکا ہے۔

    سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بن عبد العزیز ریلیف سینٹر میں جاری بچوں کے بحالی پروگرام کے پانچویں مرحلے میں جنگ کی آگ سے متاثرہ 80 بچوں کو شامل کیا گیا ہے، بحالی پروگرام مکمل ہونے کے بعد مذکورہ بچوں کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عرب کی 40 خواتین نے ٹریفک تفتیش کار کا کورس مکمل کرلیا

    سعودی عرب کی 40 خواتین نے ٹریفک تفتیش کار کا کورس مکمل کرلیا

    ریاض : سعودی دارالحکومت ریاض میں 40 خواتین پر مشتمل دستے کا ٹریفک تفتیش کار کا کورس مکمل کرنے پر تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب میں کورس کے دوران بہترین کارکردگی دکھانے والی خواتین کو ایوارڈ بھی دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی 40 خواتین پر مشتمل پہلے دستے نے جمعرات کے روز ٹریفک تفتیش کار کا کورس مکمل کرلیا ہے، جس کی تقریب دارالحکومت ریاض میں سعودی عرب کی ٹریفک جنرل کے ڈائریکٹر جنرل کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔

    سعودی انشورنس کمپنی کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر فہد بن ابراہیم العقیل کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹریفک کنٹرول ٹیم میں خواتین کے شامل ہونے سے ٹریفک حادثات کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔

    فہد بن ابراہیم العقیل کا کہنا تھا کہ ٹریفک تفتیش کار کا کورس پاس کرنے والی 40 خواتین شاہی فرمان کے مطابق خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور شاہی فرمان کو نافذ کرنے میں معاون ثابت ہوگیں۔

    سعودی انشورنس کمپنی کے ڈائریکٹر جنرل آف کمیونیکیشن ماہا الشانیفی کا کہنا تھا کہ ٹریفک تفتیش کار کا کورس پاس کرنے والی تمام خواتین کو ٹرینگ کے دوران سخت مراحل سے گزارا گیا ہے، تاکہ حادثات کے وقت صورتحال کو آرام سے کنٹرول کرسکیں۔

    الشانیفی نے خواتین کو اختیارات دے کر طاقتور بنانا معاشرے کا اہم جز ہے، ساتھ ساتھ ہی انہوں نے اس نے ٹریفک حادثات کی تحقیقات کے لیے خاتون تفتیشی افسر کا ہونے پر بھی زور دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عوام و حکام افغانستان میں مستقل قیام امن کے خواہاں ہیں، شاہ سلمان بن عبدالعزیز

    سعودی عوام و حکام افغانستان میں مستقل قیام امن کے خواہاں ہیں، شاہ سلمان بن عبدالعزیز

    ریاض : سعودی عرب کے حاکم وقت شاہ سلمان بن عبد العزیز نے جاری بیان میں کہا ہے کہ عید الفطر کے دوران افغان حکومت کا طالبان سے جنگ بندی کا اقدام قابل تحسین ہے، سعودی عوام اور حکومت افغانستان میں مستقل قیام امن کے خواہاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حاکم شاہ سلمان بن عبدالعزیز آلسعود کی جانب سے افغانستان کی موجودہ حکومت اور افغان طالبان کے درمیان افغان شہریوں کا خیال کرتے ہوئے عید الفطر کے دوران جنگ بندی کے اقدامات کی تائید و حمایت کی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے حاکم وقت شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی حکومت کے اقدامات قابل داد ہیں، حکومت اور طالبان کے مابین مختصر مدت کے لیے سہی مگر جنگ بندی کے باعث عوام کو کچھ مدت کے لیے امن و امان کا ماحول مسیر آئے گا۔

    سعودی عرب کے شاہی محل سے جاری بیان میں شاہ سلمان بن عبد العزیز کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ افغان طالبان اور حکومت جنگ بندی کے معاہدوں کو مزید توسیع دیں گے تاکہ افغان شہری ملک کو امن و استحکام کی جانب لے جانے میں مدد کرسکیں۔

    شاہ سلمان بن عبد العزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو اپنے افغان بھائیوں کی جنگ و جدل کے باعث پیش آنے والی مشکلات کا باخوبی علم ہے۔

    شاہی بیان کے مطابق افغان حکومت اور طالبان عوام کے سکون اور ملکی سلامتی کی خاطر گذشتہ برسوں میں پیش آنے والی تلخیوں کو بھلا کر رواداری اور مصالحت کی فضاء قائم کرکے افغانستان سمیت پورے خطے میں نئے دور کا آغاز کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغان حکومت اور اس کے حریف طالبان آپس میں یکجا ہوکر تعلیماتِ اسلامی کے ذریعے فرقہ واریت کی راستے کو ترک کرکے ملک میں بھائی چارے اور نیکی کی فضاء کو پروان چڑھائیں۔

    طالبان اور افغانستان کی حکومت دونوں کو چاہیئے کہ تشدد کی راہ کو چھورڑ کر افغان عوام کی زندگیوں کو خطرے سے نکالیں۔ سعودی عوام اور حکام بردار اسلامی ملک افغانستان میں مستقل امن و امان کی صورتحال قائم ہونے کے خواہش مند ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی اتحادی افواج کی حوثیوں کے مضبوط ٹھکانوں پر فضائی بمباری

    سعودی اتحادی افواج کی حوثیوں کے مضبوط ٹھکانوں پر فضائی بمباری

    صنعاء : سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمن کے صوبے الجوف کے شمال اور مغربی علاقوں میں فضائی بمباری میں درجنوں حوثی جنگجو ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے برسرپیکار حوثی جنگجوؤں اور سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے عرب اتحاد کے درمیان گذشتہ چند روز سے کئی محازوں پر جھڑپیں جارہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی اتحادی افواج کی جانب سے گذشتہ روز حوثیوں کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی گئی ہے، جس میں درجنوں حوثیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    عسکری ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبے الجوف سمیت یمن کے کئی علاقوں میں سرکاری افواج اور حوثیوں باغیوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، عرب اتحاد اور حوثیوں میں جنگ کے دوران حوثی کمانڈر مقتدیٰ العصار بھی ہلاک ہوچکا ہے۔

    یمن سے آنے والی اطلاعات کے مطابق یمنی صوبے الجوف کے شمال اور مغربی حصّوں المتون اور المصلوب سمیت کئی علاقوں میں ہولناک لڑائی جارہی ہے۔

    سعودی اتحادی افواج کی جانب سے جنگ کے دوران ضلع المصلوب اور صوبہ عمران سمیت شمالی علاقوں میں بہت زیادہ فضائی بمباری کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں متعدد حوثی جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ یمنی افواج اور سعودی اتحاد کی جانب سے حوثیوں کے خلاف حالیہ کارروائیاں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھ کی جانب سے صنعاء کے دورے کے بعد کی گئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن کی جانب سے حوثی باغیوں کے لیڈروں سے یمن میں جاری سیاسی بحران کے حل کے لیے ملاقاتیں کی گئی ہیں، ملاقات کے دوران مارٹن اور حوثی سربراہوں کے درمیان الحدیدہ کی بندرگاہ کا کنٹرول اور سرکاری افواج کے حوالے کرنے پر بات چیت کی گئی تھی۔

    عرب میڈیا نے جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے خصوصأ ایلچی نے یمن سے جاتے ہوئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’یمن کی خراب صورت حال اور انسانی قتل عام پر تشویش ہے، لیکن ملک کے سیاسی بحران کو ختم کرنے لیے بات چیت سے صرف وقت ضائع کیا ہے‘۔

    مارٹن گریفتھ کی جانب سے معاونین خصوصی کو الحدیدہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں جارہی رکھنے کے لیے زور دیا ہے، صنعاء کے عالمی ہوائی اڈے پر تجارتی پروازوں کے لیے کھولنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • قطر نے روسی دفاعی میزائل حاصل کیے تو فوجی کارروائی ہوگی، سعودی عرب کی دھمکی

    قطر نے روسی دفاعی میزائل حاصل کیے تو فوجی کارروائی ہوگی، سعودی عرب کی دھمکی

    ریاض : سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے قطر کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر قطر نے ماسکو سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدا تو سعودی عرب فوجی کارروائی سمیت تمام ضروری اقدامات کرے گا.

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حکام کی جانب سے قطر کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر روس سے فضائی دفاعی سسٹم خریدا گیا تو سعودی عرب قطر کے خلاف سخت ایکشن لے گا۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے اہم رکن فرانس کے صدر ایمینیئول مکرون کو سعودی حکام کی جانب سے خط ارسال کیا گیا تھا، جس میں درخواست کی ہے کہ فرانس قطری حکومت کو روسی فضائی دفاعی میزائل سسٹم ایس 400 خریدے سے باز رکھے، تاکہ خطے کا استحکام باقی رہ سکے۔

    فرانسیسی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ صدر ایمینیئول مکرون کو بھیجے گئے خط میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے دوحہ اور ماسکو کے مایبن ایس 400 میزائل سسٹم کے معاہدے پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے، خط میں لکھا گیا ہے کہ اگر قطر نے میزائل سسٹم خریدا تو صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر کو بھیجے گئے خط میں سعودی عرب نے میزائل سسٹم کو تباہ کرنے کے لیے فوجی کارروائی سمیت تمام ضروری اقدامات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی اخبار کی جانب سے شائع کی گئی رپورٹ پر ایوان صدر کی جانب سے کوئی رد نہیں دیا گیا۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر عرب ریاستوں نے گذشتہ سال قطر پر یہ کہہ کر پابندیاں عائد کی تھیں کہ قطری حکومت دہشت گرد تنظیموں کی معاونت کررہا ہے اور اور ایرانی حکومت کا قریبی ساتھی و مدد گار بھی ہے۔

    واضح رہے کہ سنہ 1979 میں ایرانی انقلاب کے رونما ہونے کے بعد سے مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب اور ایران روایتی حریف ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی قیادت میں وجود میں آنے والے عرب اتحاد نے شدت پسندوں کی حمایت اور ایران سے تعلقات کا الزام عائد کرکے قطر پر اقتصادی پابندیاں بھی عائد کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قطری حکومت نے بھی علاقائی سطح پر تنہا ہونے کے بعد نئے دوست بنانے کا فیصلہ کیا تھا جن میں روس بھی شامل ہے۔

    قطر کے حکام کی جانب سے رواں برس کے آغاز میں اعلان کیا گیا تھا کہ قطر ماسکو سے انتہائی جدید دفاعی میزائل سسٹم ایس 400 حاصل کرے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • ہالی ووڈ میں کام کرنے والی پہلی سعودی اداکارہ

    ہالی ووڈ میں کام کرنے والی پہلی سعودی اداکارہ

    ریاض : سعودی اداکارہ اور فلم ساز عہد کامل نے ڈوگلس ولیم کی ہدایت میں بننے والی فلم ’بینگ‘ میں کام کرکے ہالی ووڈ فلموں میں کام کرنے والی پہلی سعودی اداکارہ کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں سنیما کی واپسی کے بعد سعودی عرب کی اداکارہ اور فلم ساز عہد کامل ان دنوں ہالی ووڈ کی فلم ’بینگ‘ میں کام کررہی ہیں، عہد کامل نے ہالی ووڈ فلموں میں کام کرنے والی پہلی سعودی اداکارہ کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلم ہالی ووڈ ہدایت کار ڈوگلس سی ولیم کی ہدایت کاری میں بن رہی ہے، مداحوں کی جانب سے توقع کی جارہی ہے کہ ڈوگلس سی ولیم کی ہدایت میں بننے والی مار ڈھار سے بھرپور فلم رواں برس ہی ریلیز کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ عہد کامل اس سے قبل برطانوی خبر رساں ادارے اور نیٹ فلیکس کے تعاون سے بننے والی منی ڈراما سیریز ’کولیٹرل‘ میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دیکھا چکی ہیں، کولیٹرل ڈراما سیریز کو بی بی سی نے نشر کیا تھا۔

    یاد رہے کہ سعودی اداکارہ عہد کامل 14 نومبر نسہ 1980 کو دارالحکومت ریاض میں پیدا ہوئی تھیں اور محض 8 برس کی عمر میں ہی امریکا منتقل ہوگئی تھیں جس کے بعد انھوں نے امریکی ریاست نیویارک میں فلم اور اداکاری کی تعلیم حاصل کی تھی۔


    بلاک بسٹر فلم بلیک پینتھر کے ساتھ سعودی عرب میں سینما کی واپسی


    خیال رہے کہ چالیس سال کی طویل پابندی کے بعد آخر کار سعودی عرب میں رواں برس سنیما کی واپسی ہوئی ہے، سعودی شہری اسکرین پر دنیا بھر میں مقبول بلاک بسٹر فلم بلیک پینتھر دیکھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سعودی عرب نے سعد حریری کو یرغمال بنا رکھا تھا، فرانسیسی صدر کا دعویٰ

    سعودی عرب نے سعد حریری کو یرغمال بنا رکھا تھا، فرانسیسی صدر کا دعویٰ

    ریاض : فرانسیسی صدر ایمنیئول مکرون نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ برس لبنانی وزیر اعظم سعد حریری کو یرغمال بنا رکھا تھا جیسے فرانس کی سفارتکاری کے ذریعے آزاد کروایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لبنانی وزیر اعظم سعد حریری یورپی یونین کے رکن ملک فرانس کے صدر کو غلط ثابت کرنے کے لیے ایک مرتبہ پھر سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں، جہاں وہ چند روز قیام کریں گے۔

    سعد حریری کے دورے سعودی عرب سے متعلق بات منگل کے روز لبنانی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کی گئی ہے۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ سعد حریری گذشتہ سال سعودی عرب میں استعفیٰ دینے کے بعد دوسرا دورہ کررہے ہیں۔

    لبنانی وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب فرانسیسی صدر کے حالیہ دنوں سعد حریری سے متعلق دیئے گئے بیان کی نفی کرتا ہے جس میں ایمنیئول مکرون نے کہا تھا کہ گذشتہ برس سعد حریری کو سعودی عرب میں قید کرلیا گیا تھا جنہیں بعد میں فرانس کی سفارتکاری کے ذریعے آزاد کروایا گیا تھا۔

    فرانسیسی صدر نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ’بی ایف ایم‘ کو خصوصی انٹر ویو دیتے ہوئے یہ انکشاف کیا تھا کہ سعودی عرب نے لبنانی وزیر اعظم کو یرغمال بنا رکھا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ سعودی وزارت خارجہ نے منگل کے روز جاری بیان میں کہا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمینئول مکرون کا دعویٰ بلکل بھی درست نہیں ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور اس کے حکمران لبنان سمیت پورے مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں اور سعودی حکام تمام وسائل کا استعمال کرتے ہوئے لبنانی وزیر اعظم سعد حریری کی حمایت و مدد جاری رکھے گیں۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں لبنان میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد سعد حریری کو ایک مرتبہ پھر وفاقی حکومت بنانے کی ذمہ داری ملی ہے۔

    یاد رہے کہ 6 مئی کو لبنان کے پارلیمانی الیکشن میں لبنانی وزیر اعظم کی پارٹی پارلیمنٹ میں اپنی ایک تہائی نشتیں گواں چکی ہے، جبکہ لبنان اور مشرق وسطیٰ میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ مسلح تنظیم حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں نے واضح برتری حاصل کی ہے۔

    خیال رہے کہ موجودہ لبنانی وزیر اعظم سعد حریری نے سنہ 2016 میں پہلی بار لبنان کی وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا تھا، انہوں نے پہلی مرتبہ سنہ 2009 سے 2011 تک حکومت کا حصّہ رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عرب میں کمسن بچی کو سیگریٹ نوشی کی تربیت دینے پر والد گرفتار

    سعودی عرب میں کمسن بچی کو سیگریٹ نوشی کی تربیت دینے پر والد گرفتار

    ریاض : سعودی عرب کے سیکیورٹی اداروں نے کمسن بیٹی کو سیگریٹ نوشی کی تربیت دینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سعودی والد کو حراست میں لے لیا.

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر چھوٹی بچی کو سیگریٹ نوشی سکھانے کی ویڈیو وائرل ہونے پر سیکیورٹی اداروں نے سیگریٹ نوشی سکھانے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی شہری کی جانب سے اپنی کمسن بیٹی کو سیگریٹ نوشی کی تربیت دینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر  عوام کی جانب سے بھی بچی کو سیگریٹ نوشی کروانے والے سعودی والد کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

    سعودی عرب کے اٹارنی جنرل شیخ سعود بن عبداللہ الموجیب نے سماجی رابطوں کی ویب سایٹ پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بچی کے والد کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کیے تھے۔

    شیخ سعود بن عبداللہ الموجیب کا کہنا تھا کہ والد کی جانب سے اپنی کمسن بیٹی کو سیگریٹ نوشی کی تربیت دینا،  بچی کی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

    سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق پبلک پراسٹیکیوٹر کا کہنا تھا کہ معاشرے، سماج، اور عوام کی حفاظت کرنا اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کا احتساب کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن نے حال ہی میں بدسلوکی اور قانون کی خلاف ورزی کے مقدمات کے تمام معاملات کی نگرانی شروع کی ہے تاکہ عوام کی سلامتی اور حفاظت کو برقرار رکھا جائے۔