Tag: Saudia Arabia

  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے متعلق قیاس آرائیاں جھوٹی ثابت ہوئیں

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے متعلق قیاس آرائیاں جھوٹی ثابت ہوئیں

    ریاض: سعودی عرب کے  ولی عہد محمد بن سلمان کی پراسرار گمشدگی کے حوالے سے جاری تمام قیاس آرائیاں ختم ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں غیرملکی میڈیا میں یہ افواہیں زیرگردش تھیں کہ سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان پراسرار طور پر گمشدہ ہوگئے اور وہ منظر عام پر نہیں آرہے۔

    بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین اور مبصرین کا خیال تھا کہ شہزادہ محمد بن سلمان امریکا میں مبینہ طور پر اسرائیل کی حمایت میں دیے جانے والے بعد سے منظر عام پر نہیں آرہے تاہم جلد دوبارہ اپنی سرگرمیوں کا آغاز کریں گے۔

    یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ ایک ماہ قبل سعودی شاہی محل کے قریب 21 اپریل کو ایک ڈرون دیکھا گیا تھا جس پر شاہی محافظوں نے فائرنگ کی تھی، افواہ تھی کہ ڈرون نے شاہی محل کو نشانہ بنایا تھا تاہم حکام نے اس مضحکہ خیز دعویٰ کی تردید کردی تھی اور اپنے جاری بیان میں کہا تھا کہ واقعے میں سعودی نائب ولی عہد شاہ سلمان محفوظ رہے تھے اور انہیں محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تازہ ترین تصویرعالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز

    قبل ازیں سعوی ولی عہد  شہزادہ محمد بن سلمان کی پراسرار گمشدگی پر خاموشی توڑتے ہوئے سرکاری ادارے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک تصویرجاری کی تھی جس میں  سعودی وزیردفاع مصری صدر عبد الفتح السیسی، امیر بحرین حماد بن عیسیٰ اور متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کے ساتھ موجود تھے۔

    مگر اب سعودی عرب کے سرکاری میڈیا نے تمام افواہوں کو ایک بار پھر غلط ثابت کرتے ہوئے محمد بن سلمان کی حالیہ تصویر جاری کردی جس میں وہ کونسل برائے اقتصادی کونسل کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مملکت کے لیے اقتصادی اقدامات اٹھانے پر سامنے آنے والی سفارشات پر بھی غور کیا گیا۔

    واضح رہے کہ محمد بن سلمان وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ کونسل برائے اقتصادی اور ترقیاتی امور کے چیئرمین کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب میں روبوٹ ٹیکنالوجی کی مدد سے گھٹنے کے جوڑ تبدیل کردئیے گئے

    سعودی عرب میں روبوٹ ٹیکنالوجی کی مدد سے گھٹنے کے جوڑ تبدیل کردئیے گئے

    جدہ: سعودی عرب میں روبوٹ ٹیکنالوجی کی مدد سے ہڈی کے کھردرے پن کے علاج کے ساتھ گھنٹے کے جوڑ کامیابی سے تبدیل کردئیے گئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق جدہ میں کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں آرتھوپیڈک شعبے کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد الدخیل کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے گھٹنے کے جوڑ کی تبدیلی کے تین کامیاب آپریشن مکمل کرلیے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جدید ترین ٹیکنالوجی کا یہ نظام سرجن کی ہاتھوں کی مہارت کے ساتھ بیک وقت کام کرتا ہے تاکہ ٹرانسپلانٹ کیے گئے گھٹنے کو درستگی کے ساتھ صحیح جگہ پر نصب کیا جاسکے۔

    ڈاکٹر الدخیل کا کہنا ہے کہ روبوٹک ٹیکنالوجی کا نظام جدید کمپیوٹر پروگرام کے ذریعے ڈاکٹرز کی معاونت کرتا ہے، اس طرح باریک بینی سے جائزہ لے کر حاصل ہونے والی معلومات کے تحت مریض کے گھٹنے کو معیار کے مطابق ٹرانسپلانٹ کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ہڈیوں کا کھردرا پن گھٹنے کے اندر جوڑوں کی باہمی رگڑ کے نتیجے میں سامنے آتا ہے، اس کی وجہ سے ہڈیوں کے دیگر حصوں میں بھی شدید تکلیف محسوس ہوتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ریاض: ریال کترنے والا چوہا گرفتار، تصویر وائرل

    ریاض: ریال کترنے والا چوہا گرفتار، تصویر وائرل

    ریاض: سعودی عرب میں ریال کترنے والے چوہے کی گرفتاری اور  زنجیروں میں جکڑنے کی  تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں گذشتہ دنوں بینک کی اے ٹی ایم مشین میں چوہا داخل ہوا اور اُس نے تقریباً 18 ہزار ریال کی رقم کتر ڈالی۔

    انتظامیہ کو اس بات کی اطلاع اُس وقت ملی کہ جب صارفین نے مشین سے نکلنے والے خراب ریال کی شکایت درج کی، بینک حکام نے مشین کا نقص دیکھنے کے لیے مشین کھولی تو اندر چوہا موجود تھا۔

    بینک حکام نے کامیاب سرچ آپریشن کے بعد چوہے کو فوری طور پر گرفتار کیا اور زنجیروں میں جکڑ دیا، اس موقع پر منتظمین نے خراب کرنسی نوٹوں اور گرفتار مجرم کی تصاویر بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کیں تو وہ بہت تیزی سے وائرل ہوگئیں۔

    اے ٹی ایم مشین سے پیسے نکالنے والے صارف کا کہنا تھا کہ گذشتہ دو تین روز سے خراب نوٹ باہر نکل رہے تھے، پہلے تو میں سمجھا کہ شاید انتظامیہ نے خراب نوٹ رکھے ہیں مگر جب مشین کھلی تو حقیقت اس کے برعکس تھی۔

    بینک انتظامیہ کے مطابق ہم نے چوہے کی رنجیر میں جکڑی ہوئی تصاویر اس لیے شیئر کیں تاکہ دنیا کو انوکھے مجرم کا علم ہوسکے اور صارفین کو بھی اعتماد ہو کہ خراب ریالوں کے پیچھے اس سفاک چوہے کا ہاتھ تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ریاض: 25 سرکاری اسکولوں کو نجی اداروں کے حوالے کردیا گیا

    ریاض: 25 سرکاری اسکولوں کو نجی اداروں کے حوالے کردیا گیا

    ریاض : سعودی حکومت نے ملک کا تیل پر سے انحصار کم کرنے کے لیے قومی اداروں‌ کی نجکاری کا سلسلہ شروع کردیا، حکام نے پہلے مرحلے میں سرکار کے زیر انتظام چلنے والے 25 اسکولوں کو نجی اداروں کے حوالے کردیا.

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے گذشتہ روز اعلان کیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت کے زیر انتظام چلنے والے -25 اسکولوں کو نجی اداروں کے حوالے کر رہی ہے۔ سعودی عرب میں اداروں کی نجکاری کے منصوبے میں اسکولوں کا نمبر پہلا تھا۔

    سعودی حکام کا کہنا تھا کہ مذکورہ منصوبے کا مقصد سعودی مملکت کے خزانے پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث آنے والے پریشر کو کم کرنے کے لیے سنہ 2020 تک 11 ارب ڈالر کی خطیر رقم جمع کرنا ہے۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ قومی اداروں کی نجکاری منصوبوں کے تحت مستقبل میں صحت، نقل و حمل سمیت کئی شعبوں کو نجی اداروں کے حوالے کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سعودی وزارت تعلیم نے رواں برس جنوری میں مکہ اور جدہ کے 60 سے زائد تعلیمی اداروں کے نقشے، اور تعمیرات کی بحالی کے لیے ٹینڈر کھولے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ سعودی حکومت نے قومی دھارے میں آنے والے اسکولوں سے متعلق ایک نقشہ بنا رکھا تھا جو مکمل طور پر حکومتی خزانے پر چلتا تھا۔

    سنہ 2014 میں عالمی منڈی میں تیلوں کی قیمتوں میں کمی کے باعث قومی خزانے پر زور پڑنے کی وجہ سے حکومت نے قومی اداروں کو نجی سرمایہ کاروں کے حوالے کرنے کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔

    سعودی عرب کے موجودہ حاکم سعودی کو متحدہ عرب امارات کی طرح تیل پر سے ملک کا انحصار کم کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ ان کو خدشہ ہے کہ آئندہ برسوں میں سرکاری نوکریوں کی کوئی ضمانت نہیں ہوگی۔

    سعودی عوام کا کہنا تھاکہ سعودی عرب میں رہائشی پلاٹوں اور عمارتوں کی قیمتوں مسلسل اضافہ پہلے ہی عوام کی پریشانی کا باعث تھا، اب تعلیم اور صحت کے شعبوں میں نجکاری کی وجہ سے ان کی بھی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب میں مٹی کا شدید طوفان، ویڈیوز وائرل

    سعودی عرب میں مٹی کا شدید طوفان، ویڈیوز وائرل

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت میں آنے والے غیر متوقع مٹی کے طوفان نے شہریوں کو خوفزدہ کردیا جس کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض اور  مشرقی حصے کے مختلف علاقوں میں جمعرات کے روز اچانک مٹی کا طوفان آیا جس کے باعث شہری خوفزدہ ہوگئے۔

    شہر میں طوفان کی وجہ سے گردوغبار پھیل گیا جس کے باعث شہری گھروں میں محصور ہوئے اور شہر نے اچانک خاموشی کی چادر اوڑھ لی، کسی بھی ممکنہ حادثے کے پیش نظر پولیس نے موٹرویز پر گاڑیوں کی آمد و رفت بھی بند کردی۔

    سعودی محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ریت کے طوفان کا زور دو روز تک جاری رہے گا اس لیے شہری بلاجواز گھروں سے باہر نہیں نکلیں اور اگر انہیں باحالت مجبوری کہیں جانا پڑے تو احتیاطی تدابیر استعمال کریں۔

    محکمہ موسمیات نے اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جمعرات کے روز مشرقی علاقوں میں بننے والا مٹی کا طوفان اب دیگر شہروں کی طرف بڑھ رہا ہے اور یہ آئندہ دنوں میں شدت اختیار کرے گا جس کے اثرات بچوں اور بڑی عمر کے لوگوں کو بہت زیادہ ہوں گے۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات کی پیش گوئی قدرتی معجزے کے آگے ناکارہ ثابت ہوئی کیونکہ طوفان کے مختلف شہروں میں تیز بارش بھی ہوئی جس کے بعد گرمی کا زور ٹوٹا اور موسم خوشگوار ہوا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو اور تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شہر میں ہر طرف گرد و غبار ہے اور دو سے مٹی کا طوفان شہر کی جانب بڑھ رہا ہے۔

    سعودی عرب کے مقامی لوگوں نے جہاں مٹی کے طوفان کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں وہیں بعد میں ہونے والی بارش اور موسمیاتی تبدیلی کے مناظر بھی انٹرنیٹ پر شیئر کیے۔


     خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سعودی عرب نے حوثی باغیوں کا میزائل حملہ ناکام بنا دیا

    سعودی عرب نے حوثی باغیوں کا میزائل حملہ ناکام بنا دیا

    ریاض: یمن میں برسرِ پیکار حوثی باغیوں کی جانب سے ایک بار پھر سعودی عرب پر بلیسٹک میزائل سے حملہ کیا گیا، تاہم سعودی افواج نے میزائل کو یمنی بارڈر پر ہی ناکارہ بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی جنگجوؤں کی جانب سے بدھ کے روز  یمنی سرحد سے سعودی عرب کے شہر جازان میں واقع  آرمکو آئل کمپنی کو نشانہ بنانے کے لیے ایک مرتبہ پھر بلیسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں۔

    سعودی اتحادی فورسز کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کے مطابق بدھ کے روز یمنی حوثی باغیوں نے سعودی عرب پر ایک بار پھر میزائل سے حملہ کیا، بلیسٹک میزائل سعودی آئل کمنپی کی طرف داغا گیا تھا البتہ سعودی اتحادی ایئر ڈیفنس سسٹم نے میزائل کو یمنی سرحد پر ہی ناکارہ بنادیا تھا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں کی جانب اب تک سعودی عرب پر 107 بلیسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں۔

    سعودی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے فائر کیے جانے والے میزائل ایران فراہم کررہا ہے۔ دوسری جانب ایرانی حکومت نے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے، حوثی باغیوں نے بھی حملے کی تردید کی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشہ ماہ بھی یمنی حوثی باغیوں نے سعودی عرب پر بلیسٹک میزائل سے حملہ کیا تھا، میزائل سعودی شہر جازان کی طرف داغا گیا تاہم سعودی ایئر ڈیفنس سسٹم نے میزائل کو راستے میں تباہ کردیا۔

    خیال رہے کہ سعودی کی اتحادی فورسز کی جانب سے 2015 سے اب تک حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے 107 بلیسٹک میزائلوں اور ایک اسکڈ میزائل کو فضا ہی میں ناکارہ بنایا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سعودی حکومت نے خواتین کےلیے سستی ٹرانسپورٹ متعارف کروا دی

    سعودی حکومت نے خواتین کےلیے سستی ٹرانسپورٹ متعارف کروا دی

    ریاض:سعودی حکومت نے ہزاروں ملازمت پیشہ خواتین کے لیے محفوظ اور سستی ٹرانسپورٹ سروس متعارف کرادی‘ سہولت دینے کا مقصد خواتین کو با عزت ملازمت کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے خواتین کے لیے ایک اور بڑا اعلان کردیا۔ ملازمت کرنے والی ہزاروں خواتین کو گھر سے مقام ملازمت تک جانے کے لیے انتہائی سستی،محفوظ اور قابل اعتماد ٹرانسپورٹ سروس فراہم کرے گی۔

    سعودی حکومت کا اصل مقصد ملازمت پیشہ خواتین کو موثراور کم قیمت میں سفری سہولیات فراہم کرنا ہے،تاکہ ملازمت میں خواتین کی شرکت کو بڑھایا جاسکے۔

    خالد ابو ابالخیل وزارت مزدور،سماجی ترقی اور ترقیاتی فنڈ برائے انسانی وسائل کے ترجمان خالد ابو ابالخیل کا سعودی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سعودی عرب کی 15،428 عورتوں نے خواتین ٹرانسپورٹ پروگرام میں درخواستیں جمع کرائی ہیں۔

    ابالخیل نے سعودی خبر رساں ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وصول کی جانب سے متعارف کیا جانے والا ٹرانسورٹ پروگرام خواتین کو سفر میں پیش آنے مشکلات کا حل ہے جو خواتین کو محفوظ سفری سہولیات فراہم کرے گی۔

    خالد ابالخیل کے مطابق سعودی خواتین کو ابتدائی چھ مہینوں میں ٹرانسپورٹ میں خرچ ہونے والی رقم میں 80 فیصد تک آئے گی،ان کا مزید کہنا تھا کہ وصول کا یہ اقدام حکومت کے 2030 کے منصوبہ بندی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے 26 ستمبر 2017 کوشاہی فرمان میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا حکم دیا تھا اورسعودی حکومت کی جانب سے خواتین کوڈرائیونگ کی اجازت کے فیصلے کوبہت سراہا گیا تھا۔

    یادرہے دوماہ قبل سعودی عرب نے پہلی بارخواتین کواسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی اجازت بھی دی گئی تھی۔

    بعد ازاں سعودی حکومت نے روشن خیالی کی سمت ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر عرب لیجنڈ گلوکارہ ام کلثوم کا میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عرب کی طویل القامت اوٹنی کے لیے بڑا اعزاز

    سعودی عرب کی طویل القامت اوٹنی کے لیے بڑا اعزاز

    ریاض: سعودی عرب میں طویل القامت ’اوٹنی‘ نے عالمی ریکارڈ قائم کرلیا، مالک کا کہنا ہے کہ اوٹنی کی عمر 8 برس ہونے کے باوجود اُ س کا قد تین میٹر لمبا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں کنگ عبد العزیز کے نام سے منعقد ہونے والے اونٹوں کے سالانہ فیسٹیول میں مالکان نے اپنے پالتو اونٹ پیش کیے ، فیسٹیول میں سعودی شہریوں کے علاوہ دنیا بھر سے آئے افراد اور گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    عالمی ریکارڈ درج کرنے والی ٹیم اُس وقت حیران رہ گئی کہ جب اُن کی نظر 8 سال کی لمبی قد والی اوٹنی پر پڑی کیونکہ گنیز بک میں 190 سینٹی میٹر طویل اوٹنی کو دنیا کا طویل القامت قرار دیا گیا تھا۔

    گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی ٹیم نے 3 میٹر قامت والی اوٹنی کو دنیا کی طویل القامت اوٹنی کے طور پر تسلیم کیا۔

    اس موقع پر فیسٹیول کے نگراں نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اوٹنی کے مالک کا تعلق سعودی عرب کے شہر حائل سے ہے اور اس کی عمر صرف 8 برس جبکہ رنگ زرد ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی ٹیم نے اس کو طویل القامت اوٹنی کے طور پر درج کرنے کی حامی بھرلی جس کے لیے اب سرکاری طور اس کے اندارج پر کام شروع کیا جائے گا۔

    الدالجی کے مطابق اوٹنی کے مالک کو فروخت کے لیے تین لاکھ ریال تک کی پیش کش ہوچکی ہے مگر وہ اس کا نام عالمی ریکارڈ میں درج کروانے کا خواہش مند ہے۔

    سالانہ اونٹوں کے فیسٹیول میں خوبصورت نیلی آنکھوں والے زرد اور سیاہ جانور بھی پیش کیے گئے ہیں اس کے علاوہ چینی اونٹ لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے۔

    فیسٹیول میں پست قامت اونٹ بھی پیش کیا گیا جس کا قد صرف 90 سینیٹی میٹر ہے جبکہ ایسے اونٹ بھی پیش کیے گئے جو سخت سردی میں اپنی زندگی بسر کرتے ہیں۔

    ویڈیو دیکھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایپل اور ایمازون سعودی عرب میں براہ راست سرمایہ کاری کی خواہش مند

    ایپل اور ایمازون سعودی عرب میں براہ راست سرمایہ کاری کی خواہش مند

    ریاض: سعودی حکومت کی روشن خیال پالیسی کے تحت موبائل فون بنانے والی دو معروف کمپنیوں ایپل اور ایمازون نے سعودی عرب میں کاروبار شروع کرنے کی خواہش کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے 2030 وژن کے تحت ملک میں کئی تبدیلیاں رونما ہوئیں، جن میں خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت دینے، لڑکیوں کے موبائل فون استعمال کرنے سمیت مختلف چیزیں شامل ہیں۔

    سعودی حکومت کی روشن خیالی کو مدنظر رکھتے ہوئے موبائل فون بنانے والی دو بڑی کمپنیوں ایپل اور ایمازون نے ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے ریاض سمیت مختلف علاقوں میں اپنی فرنچائزز کھولنے کی خواہش کا اظہار کردیا۔

    سعودی اخبار کے مطابق ایپل کمپنی کے منتظمین سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے سعودی حکومت سے بات چیت میں مصروف ہیں جبکہ ایمازون نے بھی معاملات طے کرلیے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب کا سرمایہ کاروں کو گرین کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں دونوں کمپنیاں تیسری کمپنی (تھرڈ پارٹی) کی وساطت سے موبائل فون فروخت کررہی ہیں تاہم اب دونوں براہ راست سرمایہ کاری کرنے کی خواہش مند ہیں۔

    سعودی ولی عہد نے تیل کی پیداوار میں کمی اور عالمی مارکیٹ میں اس کی قیمتوں میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے گزشتہ 2 سالوں کے دوران ایسی کاروباری پالیسیاں تشکیل دی ہیں کہ غیر ملکی کمپنیاں سرمایہ کاری کرنے میں دلچپسی ظاہر کریں۔

    اطلاعات کے مطابق آئندہ برس فروری تک دونوں کمپنیوں کا حکومت سے معاہدہ طے ہوجائے گا جس کے بعد ایپل اور ایما زون براہ راست سعودی عرب میں براہ راست کاروباری سرگرمیوں کا آغاز کرسکیں گی۔

    خیال رہے کہ رواں سال کے وسط میں سعودی حکومت اور ولی عہد نے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے اہم فیصلے کے بعد طالبات کو یونیورسٹیوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت بھی دے دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں سنیما انڈسٹری آئندہ برس بحال ہوگی

    بعد ازاں سعودی حکومت نے روشن خیالی  کی سمت ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر عرب لیجنڈ گلوکارہ ام کلثوم کا میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق یہ تبدیلیاں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کا حصہ ہیں۔ جس کے تحت دارالحکومت ریاض کے نزدیک ایک عظیم الشان تفریحی شہر بنایا جائے گا، جن میں گالف کورسز، کار ریسنگ ٹریک اور سنیما گھروں کی تعمیر شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ برس بھی سعودی عرب سے سنیما انڈسٹری کی بحالی کے ساتھ عشروں پر محیط ثقافتی جمود ٹوٹنے کی خبریں آئی تھیں اور سعودی ثقافت اور فنون ایسوسی ایشن کے چیئرمین سلطان البازی نے اسے بدلتی ہوئی سماجی تبدلیوں کا نتیجہ قرار دیا تھا، تاہم پھر یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سعودیہ عرب : اوبر کا خواتین کو ڈرائیونگ کی تربیت اور روزگار دینے کا اعلان

    سعودیہ عرب : اوبر کا خواتین کو ڈرائیونگ کی تربیت اور روزگار دینے کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد اوبر ٹیکسی سروس نے بڑی تعداد میں خواتین ڈرائیورز کو تربیت دینے اور اوبر سے منسلک کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے کئی ممالک میں کام کرنے والی اوبر ٹیکسی سروس نے سعودی حکام کی جانب سے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ خواتین کو گاڑی چلانے کی تربیت دے گی جس کے بعد مردوں کی طرح خواتین بھی ان کے ساتھ اپنی گاڑی منسلک کرکے ٹیکسی چلاسکیں گی۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اوبر کمپنی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں اوبر کی ٹیکسیوں میں سفر کرنے والے 80 فیصد خواتین ہیں، خواتین کو ڈرائیور بنانے کے لیے کمپنی ایک خصوصی مرکز قائم کرے گی جہاں انہیں مکمل تربیت دی جائے گی۔

    اوبر کمپنی کے مطابق سعودی عرب میں اس وقت ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد ڈرائیور اپنی گاڑیوں کے ذریعے اوبر کے ساتھ شراکت داری کے تحت کام کررہے ہیں جس میں سے 65 فیصد جز وقتی اور 35 فیصد کل وقتی طور پر کام کرتے ہیں۔