Tag: Saudia Arabia

  • ریاض: ستاسی میٹر طویل پرچم 87 میٹر گہرائی میں اتارنے کا ورلڈ ریکارڈ

    ریاض: ستاسی میٹر طویل پرچم 87 میٹر گہرائی میں اتارنے کا ورلڈ ریکارڈ

    ریاض: سعودی عرب کے قیام کو 87 برس پورے ہونے کی خوش میں 87 غوطہ خوروں نے 87 میٹر طویل سعودی پرچم سمندر میں 87 میٹر کی گہرائی تک پہنچا کر ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب میں 87 غوطہ خوروں نے 87 میٹر طویل ملکی پرچم بحرِ احمر میں 87 میٹر کی گہرائی تک پہنچانے کا منفرد کارنامہ انجام دیا ہے،یہ قدم سعودی عرب کے قیام کے 87 برس پورے ہونے کی خوشی میں اٹھایا گیا ہے۔

    saudi arab

    اس سرگرمی کو سمندر کی گہرائی میں پرچم اتارے جانے کی سب سے بڑی کارروائی کے طور پر درج کر لیا گیا ہے، گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز کی جیوری ٹیم کی جانب سے اس نئے ریکارڈ کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

    اس کارروائی کے منتظم اعلیٰ کیپٹن ربحی سکیک نے بتایا کہ "گینز کے منتظمین نے ہم سے مطالبہ کیا تھا کہ ریکارڈ قائم کرنے کے لیے صرف 65 میٹر کی گہرائی تک جانا ہو گا تاہم ہم نے مشکل کا سامنا کرنے کے باوجود اس فاصلے کو 87 میٹر تک طویل کر دیا”۔

    منصوبے کے ایک معاون سیف الصاعدی کا کہنا ہے کہ "ہم نے یہ کارنامہ اپنے وطن اور عوام کی محبت میں انجام دیا ہے یہ خادم حرمین اور ان کے ولی عہد کے لیے ہماری وفاداری کی تجدید بھی ہے”۔

  • ریاض: ایک اور پاکستانی کا سر قلم، رواں سال کی تعداد 100 تک پہنچ گئی

    ریاض: ایک اور پاکستانی کا سر قلم، رواں سال کی تعداد 100 تک پہنچ گئی

    ریاض: سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر پاکستانی باشندے کا سرقلم کردیا گیا جس کے بعد رواں سال سزائے موت پانے والوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی۔

    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سزائے موت پانے والے شخص کی شناخت رحیم شاہ ولد خوش حال خان کے نام سے ہوئی جس کا تعلق پاکستان سے تھا،  سعودی حکام کے مطابق ملزم کو اپنی صفائی پیش کرنے کا پورا موقع دیا گیا تاہم اُس نے خود اپنے جرم کا اعتراف کیا جس کے بعد اُسے یکم اکتوبر کو پھانسی کی سزا دے دی گئی۔

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سزائے موت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے رواں سال اب تک 100 افراد کو پھانسی دی جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملزمان کو صفائی کا موقع فراہم کرے اور پھانسی کی سزا کو فی الفور روکتے ہوئے اس سزا پر نظر ثانی کرے۔

    انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال 40 فیصد قیدیوں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ، قتل، زیادتی، دہشت گردی میں مرتکب شخص کا قانون کے تحت سر قلم کردیا جاتا ہے، انسانی حقوق کی تنظم کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس سعودی عرب میں 153 قیدیوں کا سر قلم کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب کے آسمان پر نظر آنے والا آگ کا پراسرار گولا

    سعودی عرب کے آسمان پر نظر آنے والا آگ کا پراسرار گولا

    ریاض: سعودی عرب کے آسمان پر 12 اگست کی رات آگ کا بڑا شعلہ دکھائی دیا جو ہر سال اسی تاریخ کو دکھائی دیتا ہے۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب میں ہر سال 12 اگست کی رات آسمان پر ایک عجیب وغریب شہابیہ رونما ہوتا ہے اور تیزی کے ساتھ آگ کے شعلے کی شکل میں تبدیل ہوتا ہے، واضح نظر آنے اس گولے کو بغیر کسی ٹیلی اسکوپ کے انسانی آنکھ سے بآسانی دیکھا جاتا ہے۔

    جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب سعودی عرب کے آسمان پر دیکھی جانے والی روشنی کے بارے میں ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ پہلی بار اس شہابِ ثاقب کو سال 1862 میں دیکھا گیا اور یہ آگ کے شعلے کی طرح نمودار ہوا۔

    ماہرین فلکیات نے سعودی عرب میں ہر سال 12 اگست کو آسمان پر نظر آنے والی روشنی کو مختلف نام دیے ہیں، بعض نے اسے ’البرسوشات‘ اور کچھ نے اسے ’دم دار ستارہ (سویفٹ ٹٹ)‘‘ کا نام بھی دیا ہے۔

    سعودی ماہر فلکیات خالد الزعاق نے العربیہ کو بتایا کہ ’’ہماری زمین سورج کے گرد تیرتی ہے اور بعض اوقات یہ بہت قریب بھی ہوجاتی ہے جس کے باعث سیارے اور ستاروں میں تصادم ہوتا ہے اور اس آسمان پر اس طرح کی روشنی نمودار ہوتی ہے جسے عام طور پر شہابِ ثاقب کہا جاتا ہے‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’کائنات میں اس طرح کے چھوٹے چھوٹے شہابِ ثاقب موجود ہے جو سسٹم میں بننے والے گیسی غبار اور کشش ثقل کی تیزرفتاری یا آکسیجن کی وجہ سے خود بہ خود جل اٹھتے ہیں اور پھر آسمان پر نظر آتے ہیں‘‘۔

    الزعاق نے مزید بتایا کہ مجموعی طور پر 150 مختلف النوع شہابیہ ہیں، ان میں سے ایک شہاب ثاقب سعودی عرب کے آسمان پر 20 ذی القعدہ کو چمکے گا تاہم مطلع ابرآلود ہونے کی وجہ سے شاید وہ عام انسانی آنکھ کو نہ دکھ سکے جبکہ پچھلے کچھ برس میں  یہ واضح طور پر دیکھا گیا ہے۔

  • سعودی عرب: دہشت گردی میں ملوث 4 افراد کے سرقلم

    سعودی عرب: دہشت گردی میں ملوث 4 افراد کے سرقلم

    ریاض: سعودی عرب کے مشرقی صوبے قطیف میں بم دھماکوں اور دہشت گردی میں ملوث 4 انتہاء پسندوں کے سرقلم کردیے گئے۔

    سعودی حکومت کے وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی میں ملوث چاروں افراد سعودی شہری ہیں جنہیں عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    سرقلم کیے جانے والے دہشت گردوں کی شناخت امجد ناجی حسن آل معیبد ، زاہر عبدالرحیم البصری، یوسف علی المشیخص اور مہدی محمد حسن السایغ  کے ناموں سے ہوئی ہے۔ سعودی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ ملزمان نے خود اپنے جرائم کا اعتراف کیا جس کے بعد عدالت نے سرقلم کرنے کی سزا سنائی۔

    پڑھیں: سعودی عرب: 1 پاکستانی اور 5 سعودی باشندوں‌ کے سرقلم

    یاد رہے گزشتہ روز سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ اور قتل کا جرم ثابت ہونے پر 1 پاکستانی اور 5 سعودی شہریوں کے سرقلم کیے گئے تھے۔ حالیہ سزائے موت کے بعد رواں سال سعودی عرب میں سزائے موت پانے والے مجرمان کی تعداد 48 تک پہنچ گئی۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں سر قلم کیے گئے افراد کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے جن افراد کے سرقلم کیے جاتے ہیں ان میں منشیات کی اسمگلنگ، دہشت گردی، قتل، زیادتی، مسلح ڈکیتی کے جرائم شامل ہیں

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ برس سعودی عرب میں ان جرائم پر 153 افراد کو سر قلم کی سزا دی گئی۔

  • سعودی عرب اسلامی ممالک کو قریب لانے میں کردار ادا کرے‘ تر ک صدر

    سعودی عرب اسلامی ممالک کو قریب لانے میں کردار ادا کرے‘ تر ک صدر

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ قطر کی حمایت جاری رکھی جائے گی‘ دہشت گرد تنظیموں کے خاتمے کے لیے آپس میں اتفاق انتہائی ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنی سیاسی جماعت آق پارٹی کے استنبول ضلعی مرکزی دفتر میں منعقدہ ایک افطار پروگرام سے خطاب میں اردوان نے کہا کہ شام، عراق، یمن، افغانستان، میانمار اور اب قطر میں پیش آنے والے واقعات کسی کے لیے بھی سو د مند ثابت نہیں ہوں گے لہذاان تمام مسائل کا جلد از جلد حل تلاش کیا جانا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی ایسا نہیں دیکھا کہ قطر کی جانب سے دہشت گردو کی مدد کی جارہی ہو‘ لہذا ترکی حالیہ عرب تنازعے میں دوحہ کی حمایت جاری رکھے گا۔

    رجب اردوغان نے سعودی عرب سے تناؤ میں کمی اور پابندیوں میں نرمی کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھائیوں کی لڑائی میں کوئی بھی فاتح نہیں ہوتا‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم خادمین ِ حرمین شریفین ہونے کی حیثیت سے سعودی عرب سے امید کرتے ہیں کہ وہ برادر اسلامی ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے اقدامات کرے۔


    قطر میں غذائی قلت‘ ایران اور ترکی کی امداد


    ترک صدر نے یہ بھی کہا کہ ہم ہر صورت قطر کی امداد جاری رکھیں گے ‘ اگر انہیں خوراک اور پانی کی ضرورت ہوگی تو ہم انہیں فراہم کریں گے اور اگر انہیں دوائیاں درکار ہوں گی تو ہم لے کر پہنچیں گے۔

    سعودی عرب سمیت سات ممالک کی جانب سے قطر کے سفارتی بائیکاٹ کے بعد قطر میں خوراک کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے، قطر کی سپر مارکیٹیں خالی ہونے لگی ہیں، گاہکوں کو بڑے بڑے سپر اسٹور میں بنے ہوئے شیلف خالی نظر آرہے ہیں اور وہ ہر طرف اشیا کی خریداری کے لیے بھاگ دوڑ میں نظر آتے ہیں۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین، لیبیا، مالدیپ اور یمن نے قطر کا سفارتی بائیکاٹ کرتے ہوئے قطر سے زمینی اور فضائی رابطے منقطع کردیے ہیں جس کی وجہ انہوں نے یہ بیان کی ہے کہ قطر دہشت گردوں کو سپورٹ کررہا ہے۔

    قطر میں سال 2022ء میں فٹ بال ورلڈ کپ منعقد ہونا ہے اور وہ بھی مشکلات کا شکار ہوگیا ہے، فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے آٹھ نئے اسٹیڈیم بنائے جارہے ہیں،سرحدی بندشیں، تعمیراتی میٹریل آنے میں تاخیر اور راستے طویل ہونے سےسامان کی لاگت میں بھی اضافہ ہوگا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • مسجد نبوی ﷺ پر حملے میں ملوث 46 ملزمان گرفتار

    مسجد نبوی ﷺ پر حملے میں ملوث 46 ملزمان گرفتار

    ریاض: سعودی حکومت نے گزشتہ سال مسجد نبوی ﷺ کے قریب ہونے والے خودکش بم دھماکے میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک سیل کے 46 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا، جن میں سعودی شہریوں سمیت غیر ملکی بھی شامل ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق عرب میں سکیورٹی فورسز نے گذشتہ سال مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ کے نزدیک خودکش بم حملے میں ملوث دہشت گردی کے سیل سے وابستہ چھیالیس مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ۔

    سعودی وزارتِ داخلہ نے کہا کہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شبے میں اب تک گرفتار کیے گئے افراد کی تعداد 46 ہوچکی ہے جن میں سے 32 سعودی شہری اور 14 غیر ملکی ہیں، غیرملکیوں میں یمنی، افغان، مصری ، اردنی اور سوڈانی شہری شامل ہیں۔

    سعودی وزارتِ داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے گرفتاریوں سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’مشتبہ افراد کو ساحلی شہر جدہ سے گرفتار کیا گیا جن میں سعودی شہریوں کے علاوہ غیر ملکی بھی شامل ہیں‘‘۔

    پڑھیں: ’’ مسجد نبویﷺ کے قریب خودکش حملہ کرنے والے دہشت گرد کی بھی شناخت ہوگئی ‘‘

    انہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والے افراد نے مسجد نبوی ﷺ کے قریب ہونے والے خودکش دھماکے میں بارود سے بھری بیلٹ اور جیکٹ حملہ آور کو مہیا کی جس کے بعد اُس نے خود کو پارکنگ ایریا میں دھماکے سے اڑایا۔

    وزارتِ داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ دہشت گردوں کا یہ سیل جدہ میں واقع ڈاکٹر سلیمان فقیہ اسپتال پر حملے میں بھی ملوث ہے، اس گروہ نے اپنے ہی کارندے کا شک کی بنیاد پر سر قلم کردیا تھا کیونکہ وہ خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کرنا چاہ رہا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: ’’ مسجد نبوی کے قریب حملہ کرنے والا دہشت گرد ساتھی سمیت ہلاک ‘‘

    اُن کا کہنا تھا کہ مسجد نبوی ﷺ کے قریب ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والا دہشت گرد خودکش جیکٹس اور بیلٹس بنانے کا ماہر تھا‘‘۔

  • سعودی عرب:‌ تین پاکستانیوں کا سر قلم

    سعودی عرب:‌ تین پاکستانیوں کا سر قلم

    ریاض: سعودی حکومت نے ہیروئن اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر تین پاکستانیوں کا سرقلم کردیا۔

    عرب نیوز ایجنسی کے مطابق ہیروئن اسمگل کرنے والے افراد پر جرم ثابت ہونے کے بعد انہیں اتوار کے روز سزا موت دی گئی، سزا پانے والے تینوں پاکستانیوں کی شناخت محمد اشرف ولد شفیع محمد، محمد عارف ولد عنایت اور محمد افضل ولد اصغر علی کے نام سے ہوئی۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق رواں سال کے چار ماہ میں اب تک 26 افراد کو سزائے موت دی جاچکی ہے تاہم 153 سے زائد افراد جیلوں میں بھی موجود ہیں۔

    پڑھیں: ’’ سعودی عرب: منشیات فروشی پر پاکستانی اور سعودی شہری کا سر قلم ‘‘

    انسانی حقوق کی علمبردار تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی جیلوں میں موجود قیدیوں کے حوالے سے تشویش کا اظہار بھی کیا ہے تاہم ایمنسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سزائے موت انسانی حقوق کی سخت خلاف ورزی ہے۔

    یاد رہے سعودی عرب میں بادشاہی نظام کے تحت سخت قوانین رائج ہیں، چور ی کا جرم ثابت ہونے پر ہاتھ کاٹنے کی سزا جبکہ ہیروئن اسمگلنگ کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت دی جاتی ہے۔

  • یمن جنگ سے 22 لاکھ بچے متاثر،اقوام متحدہ کی رپورٹ

    یمن جنگ سے 22 لاکھ بچے متاثر،اقوام متحدہ کی رپورٹ

    صنعا: اقوام متحدہ کی بچوں سے متعلق ذیلی تنظیم یونیسف نے کہا ہے کہ یمن میں ناقص خوراک اور بیماریوں کے باعث ہر 10 منٹ پر ایک یمنی بچہ دم توڑ دیتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کی جانب سے یمن میں متاثرہ بچوں سے متعلق رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’اس وقت ملک میں 22 لاکھ بچے ناقص خوراک کا شکار ہیں مناسب خوراک کے انتظامات نہ ہونے کے باعث ہر 10 منٹ ایک بچہ دم توڑ دیتا ہے‘‘۔

    یونیسف نے خبردار کیا ہے کہ اگر یمن میں جنگ بندی نہ کی گئی تو بچوں کی ہلاکت میں تیزی سے اضافہ ہوسکتاہے‘ جنگ کے باعث ہی بچوں کو مناسب خوراک کے انتظامات مہیا نہیں کیے جارہے۔


    پڑھیں: ’’ یمن میں شہریوں کی ہلاکت ،امریکا کا سعودی عرب کواسلحے کی فروخت محدود کرنے کا اعلان ‘‘


    اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پورے شہر میں 22 لاکھ بچے ناقص خوراک کا شکار ہیں جبکہ صعدہ صوبے میں ہر 10 میں سے 8 بچے مزمن ناقص خوراک کا شکار ہیں۔

    خیال رہے یمن میں تقریبا 20 ماہ سے جاری جنگ ہے جس کے نتیجے میں اب تک 7 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک اور تقریبا 37 ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔


    مزید پڑھیں: ’’ یمن میں فوجی کیمپ پرخودکش حملہ،48افرادجاں بحق ‘‘


    جنگ کے نتیجے میں تقریبا 2.6 کروڑ یمنی شہریوں کو بدترین انسانی اور طبی صورت حال کا سامنا ہے جبکہ ملک کی دو تہائی سے زیادہ آبادی بنیادی طبی دیکھ بھال سے محروم ہو چکے ہیں۔

  • سعودی عرب: ایڈز سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ

    سعودی عرب: ایڈز سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں وزارت صحت نے انکشاف کیا ہے کہ 2015 میں ایڈز کے 1191 نئے کیس سامنے آئے جن میں 436 سعودی اور 755 غیر سعودی شہری تھے۔

    عرب میڈیا کے مطابق وزارتِ صحت نے ایڈز کی بیماری اور اس سے متاثرہ افراد کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 1984 کے آغاز سے 2015 کے اختتام پر ملک میں ایڈز سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 22952 سامنے آئی۔

    وزارتِ صحت نے متاثرہ افراد کی تعداد کے حوالے سے کہا ہے کہ ایڈز کے مرض میں 6770 سعودی جبکہ 16182 غیر ملکی ہیں۔ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں تیزی سے پھیلتے ہوئے ایڈز کے مرض سے آگاہی ، حفاظی تدابیر اور علاج بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔


    پڑھیں: ’’ ایڈز کا علاج قابل رسائی لیکن مریضوں میں خطرناک اضافہ ‘‘


    وزیر صحت کا کہنا ہے کہ شہریوں کو ایڈز کے حوالے سے اعلیٰ درجے کی خدمات فراہم کی جارہی ہیں جس میں نمایاں کامیابیاں بھی حاصل ہوئیں ہیں جبکہ ایڈز  سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے خصوصی طبی مراکز بھی قائم کیے گیے ہیں۔

    سعودی حکومت کی جانب سے ایڈز سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے 11 جدید اسپتال قائم کیے گیے ہیں جو ریاض، جدہ، مکہ، طائف، عسیر، جازان، دمام اور مدینہ منورہ کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی واقع ہے۔

    مزید پڑھیں: ’’ ایڈز کی جانچ کیلئے آلہ تیار ‘‘

    وزارتِ صحت کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس ایڈز سے متاثرہ افراد کے ریکارڈ کی نسبت امسال سعودی شہریوں کی تعداد میں کمی آئی جبکہ غیر ملکیوں کی تعداد میں اضافہ بھی دیکھنے میں آیا ہے۔
  • سعودی عرب میں‌ برفباری، ریگستانوں نے سفید چادر اوڑھ لی

    سعودی عرب میں‌ برفباری، ریگستانوں نے سفید چادر اوڑھ لی

    ریاض: سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں سردی کے آغاز پر برفباری کے بعد سنگلاخ چٹانوں اور ریگستانی میدانوں نے سفید چادر اوڑھ لی جبکہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے آگیا ۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں رواں سال سردیوں کا آغاز برفباری کے ساتھ ہوا جس کے باعث شہریوں کی معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔

    saudi-post-4

    برفباری شروع ہونے کے بعد درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے آگیا تاہم عرب کے باشندے موسم اور برفباری سے خوب لطف اندوز ہورہے ہیں۔ عرب محکمہ موسمیات کے مطابق برفباری کا سلسلہ وسطی اور شمالی علاقوں میں جاری ہے۔

    saudi-post-3

    محکمہ موسمیات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے وسطی شہر شقراء اور شمالی شہر تبوک میں تیز بارشوں کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کے باعث سیلاب کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے جبکہ حائل ، الجوف، موقق کے علاقوں میں برفباری کے باعث درجہ حرارت منفی 3 ڈگری تک پہنچ گیا ہے۔
    saudi-post-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا کے ہر خطے کا موسم تیزی سے تبدیل ہورہا ہے ، جس کے باعث جن علاقوں میں بارشیں برفباری نہیں ہوتی تھی وہاں اب بارشیں متوقع ہیں۔

    saudi-post-1