Tag: Saudiization

  • سعودائزیشن کا دوسرا مرحلہ کب سے شروع ہوگا؟

    سعودائزیشن کا دوسرا مرحلہ کب سے شروع ہوگا؟

    ریاض: سعودی عرب نے ‘سعودائزیشن ‘ کے طریقہ کار کو مزید وسعت دینے کے لئے آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دے دیا ہے۔

    العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی عرب میں آج سے سپلائز اور سینٹرل مارکیٹوں میں متعدد پیشوں کی سعودائزیشن کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔

    سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے سیکشن انچارج کے تمام شعبے سعودی شہریوں کےلیے مختص کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس فیصلے پرعملدرآمد آج سے شروع کردیا گیا ہے، یہ سعودی سینٹرل مارکیٹوں اور کیٹرنگ کی سعودائزیشن کا دوسرا مرحلہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودائزیشن کے حوالے سے حکومت کا بڑا اعلان

    اس مرحلے میں سیکشن مینجر، معاون برانچ منیجر اور برانچ منیجر کے پیشوں پر کام کرنے والوں کی 50 فیصد سعودائزیشن ہوگی۔

    سعودائزیشن کے دوسرے مرحلے میں کم از کم 500 مربع میٹر کے رقبے پر قائم سینٹرل مارکیٹوں اور کم از کم تین سو مربع میٹر والی کیٹرنگ کمپنیوں میں سعودی تعینات ہوں گے۔

    سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مختلف علاقوں میں سعودی شہریوں کےلیے روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور لیبر مارکیٹ میں ان کی شرکت کو بڑھانے کےلیے مختلف اقدامات کئے جارہے ہیں، سینٹرل مارکیٹوں اور کیٹرنگ کمپنیوں میں سعودائزیشن کا فیصلہ اسی پالیسی کا حصہ ہے۔

    اس سے قبل سینٹرل مارکیٹوں اور کیٹرنگ کمپنیوں کے پیشوں کی سعودائزیشن کے پہلے مرحلے میں اکاونٹنٹ، کاونٹر انچارج اور کیئر سروس نیز امانت خانوں کی تمام اسامیاں سعودیوں کےلیے مختص کی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود احمد الراجحی نے کہا تھا کہ لیبر مارکیٹ میں سعودی ملازمین کی تعداد 19 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے انہوں نے بتایا کہ دو ہزار اکیس کے دوران دو لاکھ اسامیاں پیدا کرنے کے لیے 32 پیشوں کی سعودائزیشن کی گئی ہے جبکہ 2022 میں مزید 30 شعبوں کی سعودائزیشن ہوگی۔

  • سعودی عرب : ملازمتوں میں اضافے کیلئے حکومت کے اہم اقدامات

    سعودی عرب : ملازمتوں میں اضافے کیلئے حکومت کے اہم اقدامات

    ریاض : سعودی وزیرافرادی قوت و سماجی بہبود احمد الراجحی نے کہا ہے کہ لیبر مارکیٹ میں سعودی ملازمین کی تعداد 19لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔

    سعودی عرب کے مقامی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی ریکارڈ ہے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ سعودی وژن 2030 کے ثمرات نظر آنے لگے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس سال مزید 30 شعبوں کی سعودائزیشن ہوگی،اس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔2021کے دوران دو لاکھ آسامیاں پیدا کرنے کے لیے32 پیشوں کی سعودائزیشن کی گئی اور اس کا نتیجہ توقع سے دگنی اسامیوں پر سعودیوں کے تقرر کی صورت میں برآمد ہوا ہے۔

    In pursuit of happiness: Employment opportunities for Pakistanis decreasing  in Saudi Arabia and the Gulf - Pakistan - Dunya News

    الراجحی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیاں اور ادارے سعودائزیشن کے سلسلے میں 95 فیصد تک کی پابندی کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سعودائزیشن کے حوالے سے یہ معیار مقرر کیا گیا ہے کہ کسی بھی پیشے میں مقامی شہری روزگار کے متلاشی ہوں، آمدنی اچھی ہو اور اسے مزید بہتر بنانے کی گنجائش ہو۔

    Saudi Arabia 2021: Women at Work Climbing Fast in Conservative Islamic  Kingdom - Bloomberg

    انہوں نے کہا کہ کسی بھی پیشے کے لیے یہ کہنا کہ وہ سعودیوں کے لیے مختص ہے اب یہ ماضی کا قصہ بن گیا ہے، وجہ یہ ہے کہ سعودی شہری مختلف شعبہ جات میں کام کررہے ہیں اور ان کی آمدنی بھی اچھی ہے۔

    انہوں نے سماجی کفالت کے نئے نظام کے حوالے سے کہا کہ نیا نظام سماجی کفالت اور ملازمت کو منسلک کرکے بنایا گیا ہے، یہ اس صورت میں نافذ ہوگا جب ایک خاندان کی آمدنی مقررہ حد سے زیادہ نہیں ہوگی

    Saudization of three professions to come into force from December 30 -  Saudi Gazette

    سعودی ذرائع کے مطابق الراجحی نے2021 کے دوران سعودائزیشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس32 پیشوں کی سعودائزیشن سے17 ہزار سعودی انجینیئرز کو ملازمتیں ملی ہیں۔16 ہزار اکاؤنٹنٹ سعودی تعینات ہوئے۔3 ہزار ڈینٹسٹ اور 6 ہزار فارماسسٹ سعودیوں کو ملازمت دی گئی۔

    سعودی وزیر افرادی قوت نے بتایا کہ ملازمین کی بروقت تنخواہ بینکوں کے ذریعے ادا کرنے کا ہدف 80 فیصد تک پہنچ گیا ہے، وزارت نے تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے آن لائن سسٹم قائم کیا تھا اس کے بھی اچھے نتائج ملے ہیں۔

  • سعودی عرب : گیارہ معاہدوں کے تحت چار لاکھ ملازمتیں

    سعودی عرب : گیارہ معاہدوں کے تحت چار لاکھ ملازمتیں

    ریاض : سعودی عرب میں 2018سے اب تک 11 سعودائزیشن معاہدوں کے نتیجے میں تقریباً چار لاکھ سعودی شہریوں کے لیے ملازمتیں پیدا کی گئیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ نے یہ معلومات وزارت ہیومن ریسورسز اینڈ سوشل ڈیولپمنٹ میں نائب وزیر عبداللہ ابوتینین کے حوالے سے رپورٹ کی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بڑھتی ہوئی نجکاری اور سعودائزیشن مملکت کے وژن 2030 پروگرام کے کلیدی اہداف ہیں۔

    سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ سعودی عرب اپنے نجکاری پروگرام کے ذریعے اگلے چار سالوں میں تقریباً 54.5بلین ڈالر اکٹھا کرنا چاہتا ہے۔

    محمد الجدعان نے میڈیاکو بتایا کہ انہیں اثاثوں کی فروخت کے ذریعے 38 بلین ڈالر اور سرکاری نجی شراکت کے ذریعے 16.5 بلین ڈالر کی توقع ہے۔ سعودی حکومت نے16 شعبوں میں160 منصوبوں کی نشاندہی کی ہے جن میں2025 تک اثاثوں کی فروخت اور سرکاری نجی شراکت شامل ہے۔

    اثاثوں کی فروخت میں سرکاری ملکیت والے ہوٹل، ٹیلی ویژن کے نشریاتی ٹاورز، کولنگ اور پانی کو صاف کرنے کے پلانٹ شامل ہوں گے۔

    اس منصبوبے میں پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے اداروں یا سعودی آرامکو کے دوسرے اثاثوں کی فروخت شامل نہیں ہے۔ نجکاری کا نیا قانون اس سال جولائی میں سعودی عرب میں نافذ کیا جائے گا۔

    سعودی عرب کے قومی نجکاری مرکز (این سی پی) نے بھی مارچ میں نجکاری کے منصوبوں کی رجسٹری، نجکاری کےمنصوبوں سے متعلق معلومات اور دستاویزات کا جامع مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    این سی پی میں اسٹریٹجک کمیونیکیشنز اور مارکیٹنگ کے ڈائریکٹر جنرل ہانی السیگ کے مطابق نیا نظام موجودہ نجکاری کے نظام کو بڑھانا چاہتا ہے۔ اس کا ایک سب سے اہم کردار موجودہ حکمرانی کو مستحکم کرنا اور منصفانہ اور شفافیت کو یقینی بنانا ہوگا۔

    انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ اس قانون کے تحت نجی شعبے کے شرکاء کو نجکاری منصوبوں کی بولی اور انتخاب کے طریقہ کار سے متعلق شکایات پیش کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی اجازت دی گئی ہے اور اگر شکایات کو دور نہیں کیا جا سکتا ہے تو متاثرہ افراد کو معاوضہ دینے کے لیے انضباطی بنیاد رکھے گی۔

    رواں سال اپریل میں جاری نیشنل لیبر آبزرویٹری کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نجی شعبے میں سعودائزیشن کی فیصد بڑھ کر22.75فیصد ہوگئی ہے جبکہ پچھلے سال اسی عرصے کے دوران یہ شرح 20.37 فیصد تھی۔

    ایس اینڈ پی ریٹنگ کے اعدادوشمار کے مطابق سعودی عرب خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے مابین غیر ملکی لیبر پر سب سے کم انحصار کرتا ہے جبکہ قطر غیر ملکی لیبر پر سب سے زیادہ 94 فیصد انحصار کرتا ہے۔ سعودائزیشن کا اعداد و شمار ایک مثبت سمت میں گامزن ہے تاہم کچھ شعبوں کو چیلنجوں کا سامنا ہے۔

  • سعودی حکومت نے انجینئرز کو خوشخبری سنادی

    سعودی حکومت نے انجینئرز کو خوشخبری سنادی

    ریاض : سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے نجی اداروں میں انجینیئرنگ کی بیس فیصد اسامیاں سعودیوں کے لیے مختص کی ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ فیصلہ سعودی شہریوں کو بڑے پیمانے پر روزگار دلانے کی قومی مہم کے تحت کیا گیا ہے۔
    وزارت افرادی قوت سرکاری اداروں اور سعودائزیشن کے نگراں اداروں کے تعاون و اشتراک سے پیشہ ورانہ ڈگریاں رکھنے والے سعودیوں کو مناسب روزگار دلانے کے پروگرام پر عمل کررہی ہے۔

    بیس فیصد سعودائزیشن کا فیصلہ سعودی عرب کے ان تمام نجی اداروں پر نافذ ہوگا جن میں پانچ یا اس سے زیادہ انجینیئر کام کررہے ہوں۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے نجی اداروں میں انجینیئرنگ کی اسامیوں پر سعودیوں کی تقرریوں کی حوالے سے ایک گائیڈ بک بھی جاری کی ہے۔

    اس گائیڈ بک میں تفصیل کے ساتھ بتایا گیا ہے کہ یہ فیصلہ نجی اداروں میں کب اور کیسے نافذ ہوگا۔اس حوالے سے ملازمت کے متلاشی انجینیئرز اور ملازمت دینے والے اداروں کے لیے الگ الگ ہدایات دی گئی ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس کے علاوہ عوام کی مکمل آگاہی کیلئے وزارت نے گائیڈ بک سے متعلق تفصیلات اپنی سرکاری ویب سائٹ پر بھی جاری کردی ہیں۔