Tag: Saudization

  • سعودی عرب: مزید شعبوں میں سعودائزیشن شروع

    سعودی عرب: مزید شعبوں میں سعودائزیشن شروع

    ریاض: سعودی عرب میں 7 کاروباری شعبے کی ملازمتوں میں سعودائزیشن کے پہلے مرحلے کا آغاز کردیا گیا، حکام کا کہنا ہے کہ اس سے 5 ہزار سعودی شہریوں کو روزگار ملے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کا کہنا ہے کہ سوموار 12 جون 2023 سے 7 کاروباری سرگرمیوں میں سیلز پوائنٹس اور گاڑیوں کے سالانہ انسپیکشن ادارے کی ملازمتوں کی سعودائزیشن کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے۔

    سعودی حکومت کی جانب سے دی گئی مہلت گزشتہ روز ختم ہوگئی۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ شہری دفاع کے آلات کی شاپس، لفٹ، ایسکیلیٹر، کنویرنگ بیلٹ کی شاپس، مصنوعی جڑی بوٹیوں اور سوئمنگ پول، واٹر فلٹر اور نیوی گیشن ڈیوائسز کے آؤٹ لیٹس میں 70 فیصد سعودائزیشن ہوگی۔

    علاوہ ازیں الیکٹرک چیئر، کیٹرنگ، ایئر گن، شکار اور سفری لوازمات، پیکنگ کے آلات فروخت کرنے والی دکانوں کی بھی 70 فیصد تک سعودائزیشن ہوگی۔

    ان کاروباری سرگرمیوں میں برانچ مینیجر، سپروائزر، کیشیئر، خزانچی اور کسٹمر سروس فراہم کرنے والے سعودی ہوں گے، اس فیصلے سے 12 ہزار سے زیادہ سعودیوں کو ملازمت کے مواقع فراہم ہوں گے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کے سالانہ ٹیکنیکل انسپیکشن کرنے والے اداروں کی سعودائزیشن 2 مراحل میں ہوگی، پہلے مرحلے میں 50 اور دوسرے مرحلے میں 100 فیصد سعودی تعینات ہوں گے۔

    اسٹیشن مینیجر، معاون مینیجر، کوالٹی مینیجر، مالیاتی سپروائزر، اسٹیشن سپروائزر، ٹریک سربراہ، انسپیکشن ٹیکنیشن، معاون انسپیکشن ٹیکنیشن، مینٹیننس ٹیکنیشن، انفارمیشن ٹیکنیشن اور آپریٹر سعودی تعینات ہوں گے۔

    حکام کے مطابق اس سے 5 ہزار سعودیوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔

  • سعودی عرب: کس شعبے میں سعودائزیشن نہیں کی جائے گی؟

    سعودی عرب: کس شعبے میں سعودائزیشن نہیں کی جائے گی؟

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ اسپیشل اکنامک زونز پر سعودائزیشن کے قوانین لاگو نہیں ہوں گے، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے گزشتہ ماہ سعودی عرب میں اکنامک زونز کے قیام کا اعلان کیا تھا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود احمد الراجحی کا کہنا ہے کہ اسپیشل اکنامک زونز پر سعودائزیشن کے قوانین لاگو نہیں ہوں گے۔

    الراجحی کا کہنا تھا کہ اگر اسپیشل اکنامک زونز میں سعودیوں کی تقرری کا فیصلہ ہوا تو ایسی صورت میں متعلقہ اداروں کو فروغ افرادی قوت فنڈ کی جانب سے ترغیبات دی جائیں گی اور بنیادی معیشت سے استفادے کا موقع بھی مہیا کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے گزشتہ ماہ سعودی عرب میں اکنامک زونز کے قیام کا اعلان کیا تھا، یہاں 47 ارب ریال سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے۔

    اسپیشل اکنامک زونز میں جدید ٹیکنالوجی، لاجسٹک خدمات، صنعت، کانکنی اور سمندری شعبوں کے حوالے سے سرمایہ کاری ہوئی ہے۔

    یہاں زیر تکمیل سرمایہ کاری کا مجموعی حجم 116 ارب ریال سے زیادہ تک پہنچ چکا ہے، یہ بات سٹیز اینڈ اکنامک زونز کے زیر اہتمام ہونے والے انویسٹمنٹ فورم کے موقع پر ریاض میں کہی گئی ہے۔

    اس سے قبل کنگ عبداللہ اکنامک سٹی راس الخیر اکنامک زون، جازان اکنامک زون اور کلاؤڈ اینڈ انفارمیٹکس کمپیوٹنگ کے اسپیشل اکنامک زون میں 4 پرمٹ جاری کیے جا چکے ہیں، علاوہ ازیں اصولی سرمایہ کاری کے حوالے سے معلومات بھی واضح ہو گئی ہیں۔

  • سعودی عرب: سعودائزیشن کی شرح بڑھانے کے لیے نئی سہولت

    سعودی عرب: سعودائزیشن کی شرح بڑھانے کے لیے نئی سہولت

    ریاض: سعودی عرب میں پرائیوٹ سیکٹر میں سعودائزیشن کی شرح بڑھانے کے لیے نیا اقدام کرتے ہوئے سہولت متعارف کروا دی گئی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے گرین نطاق والے پرائیوٹ اداروں کے لیے نئی سہولت کا اعلان کیا ہے۔

    وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ گرین نطاق والے وہ ادارے جو ملازمین کی تنخواہیں بینکوں کے ذریعے ادا کرنے کی پابندی کر رہے ہیں، سعودی ملازمین رکھنے کے فوری بعد نطاق پروگرام میں شامل کیے جائیں گے، عمل درآمد یکم مئی 2023 سے ہوگا۔

    سعودی عرب میں پرائیوٹ سیکٹر کا کہنا تھا کہ سعودی شہریوں کے تقرر کے باوجود نطاق پروگرام میں فوری شامل نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ گرین نطاق والے ادارے جیسے ہی کسی سعودی شہری کو ملازم رکھیں کریں گے، اسے نطاق پروگرام سسٹم میں فوری شامل کرلیا جائے گا، اس سہولت سے سعودائزیشن کی شرح بڑھے گی۔

    خیال رہے کہ سعودی وزارت افرادی قوت نے لیبر مارکیٹ میں بڑی تبدیلیاں لانے کے لیے دو بڑے پروگرام متعارف کروائے ہیں، ہر ادارے سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو بینکوں کے ذریعے مقررہ وقت پر تنخواہیں ادا کرے جبکہ دوسرا ایڈوانس نطاق پروگرام ہے۔

  • سعودائزیشن کی مہلت ختم: ابتدائی کارروائی کا آغاز

    سعودائزیشن کی مہلت ختم: ابتدائی کارروائی کا آغاز

    ریاض: سعودی عرب میں مختلف شعبوں میں سعودائزیشن کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد، متعلقہ ٹیموں نے عملدر آمد کا پتہ لگانے کے لیے ابتدائی تفتیشی کارروائی کا آغاز کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی جانب سے مملکت میں کسٹم کلیئرنس اور فنی امور کے مختلف شعبوں میں سعودائزیشن کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن 30 دسمبر بروز جمعرات کو ختم ہونے پر وزارت کی متعلقہ ٹیموں نے تفتیش کا آغاز کردیا۔

    وزارت افرادی قوت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کسٹم امور کی مختلف سرگرمیوں، ڈرائیونگ اسکولز، انجینیئرنگ، مختلف ٹیکنیکل شعبوں اور قانونی پیشوں پر سعودیوں کی تقرری کے فیصلے کے لیے دی گئی مہلت ختم ہوگئی ہے۔

    وزارت نے توجہ دلائی کہ مذکورہ شعبوں کی سعودائزیشن کے لیے مہلت 30 دسمبر 2021 تک کے لیے دی گئی تھی۔

    دی جانے والی مہلت کا مقصد تھا کہ مذکورہ شعبوں کے تمام ادارے اپنے یہاں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی جگہ سعودیوں کی تقرری کر سکیں۔

    یاد رہے کہ وزارت افرادی قوت نے مذکورہ شعبوں کی سعودائزیشن سے متعلق فیصلوں کی تفصیلات پر مشتمل گائیڈ بک جاری کردی ہے، تمام اداروں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ سعودائزیشن کے فیصلے کی خلاف ورزی نہ کریں۔

  • سعودائزیشن: سعودی ایئر لائن کی اہم کامیابی

    سعودائزیشن: سعودی ایئر لائن کی اہم کامیابی

    ریاض: سعودی ایئر لائن میں معاون پائلٹ کی اسامی پر سعودائزیشن کا عمل مکمل کرلیا گیا، ایئر لائن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جلد تمام پائلٹس بھی سعودی شہری ہوں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ایئر لائن نے معاون پائلٹ کی اسامی میں 100 فیصد سعودائزیشن میں کامیابی حاصل کر لی ہے، سعودی ایئر لائن میں اس کامیابی پر جشن منایا گیا۔

    ہوائی کمپنی کے سربراہ ابراہیم العمر نے کہا ہے کہ یہ سعودی ایئر لائن کا ایک اور کارنامہ ہے جو 75 سالہ تاریخ کی کامیابیوں میں اضافہ ہے۔

    ایئر لائن کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم نے عہد کیا تھا کہ ہمارے ہاں تمام معاون پائلٹ سعودی نوجوان ہوں گے، آج ہم اپنے وعدے کی تکمیل کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا ہے کہ اب ہم ایک اور وعدہ کر رہے ہیں کہ ہمارے ہاں تمام پائلٹ سعودی شہری ہوں گے، یہ وعدہ بھی بہت جلد پورا کریں گے۔

    انتظامیہ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ہم ان تمام غیر ملکی پائلٹوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہماری کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

  • سعودی حکومت کا روزگار کی فراہم کے لیے اہم اقدام

    سعودی حکومت کا روزگار کی فراہم کے لیے اہم اقدام

    ریاض: سعودی حکومت نے روزگار کی فراہمی کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے تربیتی پروگرام میں مزید 3 شعبوں کو شامل کرلیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی انسانی وسائل ڈویلپمنٹ فنڈ (ہدف) تمہیر نے اپنے تربیتی پروگرام میں مزید 3 شعبوں کو شامل کر لیا ہے، یہ نئے فارغ التحصیل سعودی افراد کی ملازمت کے لیے تربیتی پروگرام کا حصہ ہے۔

    اس پروگرام کا مقصد سعودائزیشن کے اقدام کو بڑھانا ہے جس میں انسانی وسائل و سماجی ترقی میں پیشہ ور افراد کی صلاحیتوں سے فائدہ حاصل کرنا اور ان افراد کو مارکیٹ میں فروغ دینا ہے۔

    پروگرام کا مقصد سعودی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مزید مواقع فراہم کرنا ہے۔

    تمہیر پروگرام میں شامل کیے گئے نئے شعبوں میں اکاؤنٹنگ اور قانونی مشاورت کے پروگرام شامل ہیں، اس کے علاوہ بیوٹی پارلر میں مختلف قسم کی خدمات کے پروگرام بھی شامل ہیں۔

    سعودائزیشن کے فروغ کے لیے یہ ایک احسن قدم ہے جس کا مقصد مملکت میں سعودی نوجوانوں کے لیے زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع فراہم کرنا اور سعودیوں کو ہر شعبے سے منسلک کرنا ہے۔

  • سعودائزیشن: سعودی حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا

    سعودائزیشن: سعودی حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا

    ریاض : سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ بقالوں (جنرل اسٹورز) کی سعودائزیشن میں تیزی لائی جائے گی۔ لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے۔

    جنرل سٹورز کی سعودائزیشن میں تیزی لانے کا فیصلہ مملکت بھر میں ریٹیل سیکٹر کی سعودائزیشن اور سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے انسداد کے تحت کیا گیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ماتحت تجارتی سرگرمیوں کی سعودائزیشن کے ادارے کے ڈائریکٹر عبدالسلام التویجری نے مشرقی ریجن کے ایوان صنعت و تجارت کے زیر انتظام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ اداروں کے تعاون سے جنرل اسٹورز کی سعودائزیشن کا تیسرا مرحلہ جلد شروع کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزارت افرادی قوت نو قسم کی تجارتی سرگرمیوں کی 70 فیصد سعودائزیشن کا فیصلہ کرچکی ہے۔ اس حوالے سے تجارتی اداروں کو تین سے چار ماہ کی مہلت دی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بیشتر تجارتی ادارے اپنے یہاں سعودی شہریوں کے تقرر کے سلسلے میں پرعزم ہیں جبکہ وہ مقامی نوجوانوں کو تجارتی سرگرمیوں سے منسلک ہونے کا اہل بنانے کا طریقہ کار بھی دریافت کرنے لگے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ یہ ہدف حاصل ہو اور اس سلسلے میں جہاں سے انہیں جو تعاون مل سکتا ہو اسے حاصل کیا جائے۔

    یاد رہے کہ وزارت افرادی قوت نے حال ہی میں قہوہ، چائے، شہد، چینی، مصالحہ جات، پانی، مشروبات، پھلوں، سبزیوں، کھجوروں، پودوں، زرعی مواد، کتابوں، تحائف، کھلونوں، اسٹیشنری اور طلبہ کو مطلوب خدمات کی سعودائزیشن کا فیصلہ جاری کیا تھا۔

  • سعودی عرب: غیر ملکیوں کی جگہ سعودی شہریوں کو نوکریاں دینے کا عمل جاری

    سعودی عرب: غیر ملکیوں کی جگہ سعودی شہریوں کو نوکریاں دینے کا عمل جاری

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکی افراد کی جگہ مقامی شہریوں کو نوکریاں دینے کا عمل جاری ہے، رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران نجی اداروں کے سعودی ملازمین کی تعداد 17 لاکھ تک پہنچ گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی فروغ افرادی قوت فنڈ (ہدف) نے اعلان کیا ہے کہ سال رواں 2020 کی پہلی سہ ماہی کے دوران نجی اداروں میں 20.37 فیصد سعودائزیشن ہوگئی۔

    فروغ افرادی قوت فنڈ کا کہنا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران سوشل انشورنس میں نجی اداروں کے سعودی ملازمین کی تعداد 17 لاکھ تک پہنچ گئی، ان میں سے 66.78 فیصد مرد اور 33.22 فیصد خواتین ہیں۔

    ہدف کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ سعودائزیشن مشرقی ریجن میں ہوئی جس کا تناسب 24.01 فیصد ریکارڈ کیا گیا، ریاض 20.72 فیصد کے ساتھ دوسرے اور مکہ مکرمہ 20.46 فیصد کے تناسب سے تیسرے نمبر پر ہے۔

    خیال رہے کہ اقتصادی سرگرمیوں میں سب سے زیادہ سعودائزیشن یعنی 83.01 فیصد، مالیاتی سرگرمیوں اور انشورنس میں رہی۔

    دوسرے نمبر پر بین الاقوامی تنظیمیں رہیں، ان کے بعد کان کنی کی سرگرمیوں، پتھر کاٹنے والی کانوں، تعلیمی امور اور انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن کا نمبر بالترتیب رہا۔