Tag: saulat mirza

  • صولت مرزا کو یکم اپریل کو پھانسی دی جائے گی

    صولت مرزا کو یکم اپریل کو پھانسی دی جائے گی

    مچھ:  کراچی کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے صولت مرزا کے دوبارہ ڈیتھ ورانٹ جاری کردیئے ہیں، صولت مرزا کو یکم اپریل کو مچھ جیل میں پھانسی دی جائے گی۔

    گزشتہ روز صولت مرزا کے نئے ڈیتھ وارنٹ کے لئے مچھ جیل کے حکام نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کو مراسلہ بھیجا تھا کہ صولت مرزا کے نئے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے جائیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے صولت مرزا کی سزائے موت کیخلاف نظرثانی کی دوسری اپیل بھی مسترد کرتے ہوئے سزا کو برقرار  رکھا تھا، جس کے مطابق صولت مرزا کو انیس مارچ پھانسی دینی تھی لیکن پھانسی سے محض چند گھنٹوں قبل صولت مرزا کے اعترافی بیان سامنے آنے کے بعد پھانسی باہتر گھنٹے کیلئے مؤخر کی گئی تھی۔

    صولت مرزا کے ویڈیو بیان میں سنسنی خیز انکشافات کے بعد سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا تھا۔  

    ویڈیو بیان منظرِ عام پر آنے کے بعد بلوچستان حکومت کی جانب سے صولت مرزا کے ویڈیو پیغام کے معاملے پر انکوائری کا حکم دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے کارکن صولت مرزا نے پانچ جولائی انیس سو ستانوے کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کےایم ڈی شاہد حامد، انکے ڈرائیور اشرف بروہی اور محافظ خان اکبر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا، جس کے بعد وہ بیرون ملک فرار ہو گیا تھا۔

    صولت مرزا کو کے ای ایس سی کےسابق ایم ڈی شاہدحامد سمیت تین افراد کے قتل کے جرم میں پھانسی کی سزاسنائی گئی ہے، مقتول شاہد حامد کی بیوہ نے صولت مرزا کوشناخت کرلیا تھا۔

    سندھ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اورصدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے صولت مرزا کی رحم کی اپیل کو مسترد کیا جاچکا ہے۔

     

  • صولت مرزا کی سزا مؤخر: بابراعوان نے قانونی نکات واضح کردئیے

    صولت مرزا کی سزا مؤخر: بابراعوان نے قانونی نکات واضح کردئیے

    کراچی (ویب ڈیسک ) – ٹارگٹ کلنگ کے جرم میں سزائے موت کے مجرم صولت مرزا کی صدارتی حکم کے تحت پھانسی روکنے کا حکم نامہ اے آروائی نیوزکو موصول ہوگیا۔

    پیپلزپارٹی کے رہنماء اور ممتازماہرِقانون بابراعوان نے اس معاملے پراے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے معاملے کے قانونی پہلوؤں پرروشی ڈالی۔

    صولت مرزا نے جولائی 1997 میں کے ای ایس سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیوراشرف بروہیاورگن مین خان اکبر کے قتل کیا تھا۔ اس تہرے قتل کے جرم میں صولت مرزا کو مئی 1999پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

    صولت مرزا کی پھانسی کی سزا پرعملدرآمد کے لئے 11 مارچ 2015 کو بلیک وارنٹ جاری کیے گئے جس کے
    تحت مجرم کو 19مارچ کی صبح پھانسی دی جانی تھی۔


    صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ جاری


      گزشتہ رات وزارت داخلہ نے ایک سمری ایوانِ صدر بھیجی جس میں صولت مرزا کی پھانسی روکنے کی استدعا کی گئی تھی، صدارتی احکامات کی بناءپرصولت مرزاکی پھانسی موخرکردی گئی۔

    ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا ہے کہ پھانسی کی سزا موخر ہونے کی صورت میں چند آئینی اور قانونی پیچیدگیاں سامنے آئیہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے تو یہ اعتراض اٹھے گا کہ آیا بلیک وارنٹ جاری کرنے کے بعد صدرِمملکت کو سزامعاف یا موخرکرنے کا اختیاررہتا ہے تو بالکل صدر کو یہ استحقاق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی مجرم کی سزا آخری لمحوں میں معاف یاملتوی کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ سزا کا موخر کیا جاناپاکستان پینل کوڈ سیکشن 24 اور4 جبکہ آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 10 اے کے مطابق ہے یا نہیں۔

    پاکستان پینل کوڈ سیکشن 4

    پی پی سی کے سیکشن 4 کے مطابق اگر کوئی پاکستانی دنیا کے کسی بھی حصے میں جرم کا مرتکب پایا جائے تو اس کے خلاف پاکستان کی کسی بھی عدالت میں کاروائی کی جاسکتی ہے۔

    پاکستان پینل کوڈ سیکشن 24

    پی پی سی سیکشن 24 کے تحت بددیانتی کے مرتکب مجرمان کو سزا دی جاتی ہے۔ کوئی بھی ایسا عمل جو کسی دوسرے شخص کو ناجائز فائدہ یا نقصان پہنچانے کے لئے کیا جائے ’بددیانتی‘کے زمرے میں آتے ہیں۔

    آئین پاکستان آرٹیکل 10 اے

    کوئی بھی شخص اگرکسی بھی نوعیت کے جرم میں ملوث پایا جائے یانامزد ہوجائے تو اسے پوراحق حاصل ہے کہ اس کے مقدمے کی سماعت ضابطے اورقانون کے مطابق کی جائے اوراسے مقدمے کی آزادانہ پیروی کا حق دیا جائے۔
    ڈاکٹر بابراعوان کا کہنا ہے کہ اس تمام معاملے کے تمام قانونی نکات ایک طرف لیکن اس کی حیثیت ایم کیو ایم کے خلاف اسٹنگ آپریشن کی سی ہوگئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی پی سی کے سیکشن 337 کے تحت صولت مرزا کو وعدہ معاف گواہ بنایا جاسکتا ہے‘‘۔

    انہوں نےکہا کہ موجودہ صورتحال ایم کیو ایم کے لئے تشویشناک ہے اور صولت مرزا کی پھانسی ملتوی ہونے کے انتہائی سنجیدہ عوامل سامنے آئیں گے

     


    دوسری جانب وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے صولت مرزا کی پھانسی موخر کرنے کے حوالے سےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’مچھ جیل کے حکام کی جانب سے وزارتِ داخلہ کو درخواست موصول ہوئی کہ صولت مرزا کی صحت کے مسائل ہیں جن کے باعث انکی پھانسی موخر کی جائے۔

  • صولت مرزا کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

    صولت مرزا کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نےصولت مرزاکی سزائے موت کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، فیصلہ کسی بھی وقت سنایا جاسکتا ہے، سماعت چیف جسٹس کے چیمبر میں کی گئی۔

    گزشتہ روز سپریم کورٹ میں صولت مرزا کی سزائے موت کیخلاف درخواست ان کے وکیل کی عدم حاضری پر ملتوی کر دی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس ناصر الملک رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف مجرم کی اپیل پر سماعت کل اپنے چیمبر میں کرینگے۔

     رجسٹرار آفس نے صولت مرزا کی سزائے موت کیخلاف درخواست پر اعتراض عائد کیا تھا کہ سزائے موت کیخلاف درخواست ناقابل سماعت ہے، مجرم کی سزائے موت کیخلاف اپیل اور نظرثانی درخواستیں پہلے ہی مسترد ہو چکی ہیں ۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی دوسری درخواست دائر نہیں ہوسکتی۔

    اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ میں صولت مرزا کی بہن نے ڈیتھ وارنٹ روکنے کے لئے درخواست دائر کی،صولت مرزا کی ہمشیرہ کا درخواست میں مؤقف تھا کہ سزائے موت کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیرِسماعت ہے، اسلئے ڈیتھ وارنٹ روکا جائے۔

    صولت مرزا کی ہمشیرہ سمیرا وجاہت کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سزا یافتہ صولت مرزا کی پھانسی کے لئے بلیک وارنٹ جاری کئے ہیں اور صولت مرزا کی پھانسی کے لئے 19 مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی ہے تاہم صولت مرزا کی سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک متفرق درخواست زیرِ التوا ہے لہٰذا اعلیٰ عدالت کا فیصلہ آنے تک پھانسی کی سزا پر عمل درآمد موخر کیا جائے۔

    درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملہ درخواست کے طور پر ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ دونوں سے مسترد کیا جاچکا ہے لہٰذا اگر کوئی متفرق درخواست سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے تو درخواست گزاروں کو وہیں رجوع کرنا چاہئے اور ہائی کورٹ اس حوالے سے کوئی فیصلہ یا رائے نہیں دے سکتی۔

    صولت مرزا کو کراچی الیکٹرک سپلائی کارپویشن کے اعلیٰ عہدیدار شاہد حامد اور ان کے گارڈ و ڈرائیور کو قتل کرنے کے  جرم میں 19 مارچ کو پھانسی دے دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ صولت مرزا نے 5جولائی 1997 میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کے ای ایس سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اشرف بروہی اور گن مین خان اکبر کے قتل کیا تھا، جس کے بعد وہ بیرون ملک فرار ہوگئے تھے۔

    اس تہرے قتل کے جرم میں صولت مرزا کو مئی 1999پھانسی کی سزا سنائی تھی، قتل کا واقعہ 1997ء میں پیش آیا تھا۔

  • کراچی: صولت مرزا کی درخواست پردوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم

    کراچی: صولت مرزا کی درخواست پردوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم

    کراچی :سندھ ہائیکورٹ نے صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ کی خلاف درخواست پردوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

    ڈیتھ وارنٹ کے خلاف درخواست صولت مرزا کی ہمشیرہ نے دائر کی، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ صولت مرزا کو عدالت میں پیش کیا جائے، تمام اعتراضات دُور ہوجائیں گے۔ درخواست میں کہا گیا سزائے موت کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیرِسماعت ہے۔ اسلئے ڈیتھ وارنٹ روکا جائے۔

    درخواست گزار کے مطابق ڈیتھ وارنٹ کی کاپی تاحال موصول نہیں ہوئی۔ تاہم عدالت نےصولت مرزاکی درخواست پردوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    گزشتہ روزصولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ کی کاپی نہ ہونے کی بناء پر درخواست پر اعتراض لگایا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ  صولت مرزا کی پھانسی کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری کردئیے گئے ہیں، صولت مرزا کی سزائے موت پر 19 مارچ کی صبح ساڑھے پانچ بجے عملدرآمد کیا جائے گا۔

     صولت مرزا نے 5جولائی 1997 میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کے ای ایس سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اشرف بروہی اور گن مین خان اکبر کے قتل کیا تھا، جس کے بعد وہ بیرون ملک فرار ہوگئے تھے۔

    اس تہرے قتل کے جرم میں صولت مرزا کو مئی 1999پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

    صولت مرزا نے بالترتیب سندھ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور صدرِ پاکستان سے رحم کی اپیل کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔

    صولت مرزا کو 2014 میں سیکیورٹی کے سبب کراچی سے مچھ جیل بلوچستان منتقل کیا گیا تھا۔

  • صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ کیخلاف درخواست اعتراض لگا کر واپس

    صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ کیخلاف درخواست اعتراض لگا کر واپس

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے صولت مرزا کی ہمشیرہ کی جانب سے دائر درخواست پر رٹ نے اعتراض لگا دیا۔

    صولت مرزا کی ہمشیرہ نے درخواست دائر کی تھی کہ صولت مرزاکے نظر ثانی اپیل عدالتی عظمیٰ زیر سماعت ہے لہذا ڈیٹ وارنٹ جاری نہیں کیئے جاسکتے ہیں۔

     عدالت نے ڈیٹ وارنٹ معطل کرنے کیلئے احکام جاری کرے، سندھ ہائی کورٹ کی رٹ برانچ نے درخواست ڈیٹ وارنٹ کی کاپی نہ ہونے کے باعث غیر موئر قرار دے دیا۔

    صولت مرزا کے وکیل کا کہنا ہےدرخواست کل پھر جمع کرائی جائےگی۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے صولت مرزا کی انیس مارچ کیلئے ڈیٹ وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ میں صولت مرزا کی پھانسی رکوانے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی۔

    ڈیتھ وارنٹ روکنے کے لئے درخواست صولت مرزا کی بہن نے دائر کی، درخواست گزار صولت مرزا کی ہمشیرہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سزائے موت کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیرِسماعت ہے، اسلئے ڈیتھ وارنٹ روکا جائے۔

  • کراچی: صولت مرزا کی پھانسی روکنے کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    کراچی: صولت مرزا کی پھانسی روکنے کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ میں صولت مرزا کی پھانسی رکوانے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی۔

    ڈیتھ وارنٹ روکنے کے لئے درخواست صولت مرزا کی بہن نے دائر کی، درخواست گزار صولت مرزا کی ہمشیرہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ سزائے موت کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیرِسماعت ہے۔ اسلئے ڈیتھ وارنٹ روکا جائے۔

    گزشتہ روز صولت مرزا کی پھانسی کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری کردئیے گئے تھے، صولت مرزا کی سزائے موت پر 19 مارچ کی صبح ساڑھے پانچ بجے عملدرآمد کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ صولت مرزا نے 5جولائی 1997 میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کے ای ایس سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اشرف بروہی اور گن مین خان اکبر کے قتل کیا تھا، جس کے بعد وہ بیرون ملک فرار ہوگئے تھے۔

    اس تہرے قتل کے جرم میں صولت مرزا کو مئی 1999پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

    صولت مرزا نے بالترتیب سندھ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور صدرِ پاکستان سے رحم کی اپیل کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔

    صولت مرزا کو 2014 میں سیکیورٹی کے سبب کراچی سے مچھ جیل بلوچستان منتقل کیا گیا تھا۔