Tag: Saved

  • چارجر اور ایئر پوڈ نہ دے کر ایپل نے اربوں ڈالر کمائے!

    چارجر اور ایئر پوڈ نہ دے کر ایپل نے اربوں ڈالر کمائے!

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے سال 2020 میں اپنے نئے فون کے ساتھ چارجر اور ایئر پوڈ (ایئر فون) دینے کا سلسلہ بند کر دیا، کمپنی کے اس فیصلے سے صارفین ضرور ناراض ہوئے لیکن کمپنی نے اس سے بھاری منافع کما لیا۔

    کمپنی نے آئی فون 12 کے ساتھ چارجر اور ایئر پوڈ نہ دینے پر کئی وضاحتیں دی ہیں، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ ماحول کے تحفظ کے لیے کوشش کر رہے ہیں، تاہم لوگوں کا خیال تھا کہ کمپنی نے یہ قدم اپنے منافع میں اضافے کے لیے لیا ہے۔

    اب کمپنی کے بھاری منافعے کی خبریں آنے کے بعد لوگوں کے خیال کو تقویت حاصل ہوئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق فون کے باکس سے چارجر اور ایئر پوڈ نکالے جانے کی وجہ سے آئی فون کی پیکیجنگ چھوٹی ہوگئی۔ کمپنی نے آئی فون کے ریٹیل بکس کو پہلے سے چھوٹا کر دیا ہے جس کی وجہ سے کمپنی کو کافی منافع ہوا ہے۔

    دراصل، باکس کے چھوٹے سائز کی وجہ سے، 70 فیصد مزید آلات شپمنٹ میں فٹ ہونے کے قابل ہوگئے۔ زیادہ باکس ہونے کا مطلب ہے کہ ایپل کم خرچ میں اور ایک وقت میں زیادہ آئی فون بھیجنے میں کامیاب ہو سکے گی۔

    کمپنی نے دعویٰ کیا تھا کہ اس سے کاربن کے اخراج میں 20 لاکھ میٹرک ٹن تک کی کمی لائی جاسکتی ہے جو کہ تقریباً 5 لاکھ کاروں کو سڑک سے ہٹانے کے برابر ہوگی۔

    تاہم ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے چارجر اور ایئر پوڈز کو ہٹا کر 5 ارب پاؤنڈز بچا لیے ہیں، کمپنی نے نئے آئی فونز کے ساتھ باکس میں ملنے والی ایکسسریز کو ہٹا کر آئی فون کے لیے 5 جی موڈیم میں ہونے والے خرچ کو دوگنا کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ ریٹیل باکس کے سائز میں کمی کی وجہ سے کمپنی نے شپنگ لاگت میں بھی تقریباً 40 فیصد کی بچت کی ہے، اس کے علاوہ کمپنی صارفین کو الگ سے چارجرز اور ایئر پوڈ فروخت کر کے بھی پیسے کما رہی ہے۔

    گویا یعنی کمپنی نے صرف 2 سالوں میں اپنے اس اقدام کی بدولت کئی سو ارب روپے کمائے ہیں۔

  • ہیلی کاپٹر کے پائلٹ نے زخمی سکیئر کو بچالیا

    ہیلی کاپٹر کے پائلٹ نے زخمی سکیئر کو بچالیا

    پیرس : فرانسیسی ریسکیو ٹیم نے فرنچ الپس کے برفانی پہاڑوں کی ڈھلوان پر پھنسے زخمی سکیئر کو ڈرامائی انداز میں بچالیا۔

    یورپ کے بیشتر ممالک شدید برف باری کی لپیٹ میں ہیں، فرانس میں بھی شدید برفباری کے باعث پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھی ہوئی ہے جو سکیئرز کے بہترین ہے لیکن اگر اسکیئر ان پہاڑوں پر پھنس جائے تو اس کا بچنا ناممکن ہوجاتا ہے۔

    فرانس کے فرنچ الپس نامی برفانی پہاڑوں پر  7 ہزار فٹ کی اونچائی پر برنو نامی نوجوان سکینگ کرتے ہوئے گھٹنے میں چوٹ لگنے کے باعث زخمی ہوگیا جس کے باعث وہ نیچے اترنے کے قابل نہ رہا اور ڈھلوان پر پھنسے کے باعث اسے ریسکیو کرنا بھی انتہائی مشکل تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زخمی نوجوان کو ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کی کمال مہارت کے باعث برفانی پہاڑوں کی ڈھلوان سے ریسکیو کرنا ممکن ہوا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جب پائلٹ نے ہیلی کاپٹر برفانی ڈھلوان پر اتارا تو ہیلی کاپٹر کے پر برف سے صرف چند انچ کی دوری پر  تھے لیکن اس نے ڈرامائی انداز میں زخمی سکیئر کو بچالیا۔

    ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کا کہنا ہے کہ ہم باقاعدگی سے اس کی مشق کرتے ہیں اسی لیے ریسکیو مشن میں کامیاب ہوئے۔

    پائلٹ کا کہنا تھا کہ یہ مشن کرنے کےلیے ہمارے پاس وقت بہت کم تھا کیوں کہ پہاڑ پر موسم بہت تیزی سے بدل رہا تھا چند منٹ کی تاخیر ہوتی تو ہمیں یہ مشن روکنا پڑتا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نوجوان سکیئر کو بحفاظت قریبی اسپتال پہنچا دیا گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔

  • وردی میں نہیں ہوتا تب بھی مسلمان نوجوان کی جان بچاتا، بھارتی سکھ پولیس افسر

    وردی میں نہیں ہوتا تب بھی مسلمان نوجوان کی جان بچاتا، بھارتی سکھ پولیس افسر

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اترکھنڈ کے پولیس افسر گگن دیپ سنگھ نے کہا ہے کہ ’اگر وہ پولیس کی وردی میں نہیں ہوتا تب بھی مسلمان نوجوان کی جان بچاتا۔ کسی انسان کی جان بچانے میں مذہب درمیان میں نہیں آنا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق چند روز قبل بھارتی ریاست اترکھنڈ میں اپنی جان پر کھیل کر ایک مسلمان نوجوان کو ہندو انتہاپسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے سے بچانے والے سکھ پولیس افسر گگن دیپ سنگھ نے کہا ہے کہ ’وہ بس اپنی ذمہ داری نبھارہا تھا‘۔

    سکھ پولیس افسر گگن دیپ سنگھ کا کہنا تھا کہ ’اگر وہ پولیس وردی میں نہیں ہوتا تب بھی وہ اس مسلمان نوجوان کی جان بچاتا اور ہر ہندوستانی کو یہ کام کرنا چاہیئے‘۔

    واضح رہے کہ بھارتی ریاست اترکھنڈ میں ہندو انتہاپسندوں کے ہاتھوں مسلمان لڑکے کو قتل ہونے سے بچانے والے سکھ پولیس آفیسر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس کے بعد گگن دیپ سنگھ کو اتر کھنڈ کا ہیرو کہا جارہا ہے۔

    سکھ پولیس افسر گگن دیپ سنگھ نے بھارتی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کسی انسان کی زندگی بچانے میں کیا مسئلہ ہے، کسی کی جان بچانے میں مذہب کو درمیان میں نہیں آنا چاہیئے‘۔

    گگن دیپ کا کہنا تھا کہ ’اگر میں اس نوجوان کی جان نہیں بچا پاتا تو میں اپنی ڈیوٹی انجام دینے میں ناکام رہتا‘۔

    گگن دیپ سنگھ نے حادثے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایک مسلمان لڑکا رام نگر مندر کے پاس ایک لڑکی کے ساتھ بیٹھا تھا، کہ کچھ مقامی افراد نے دونوں کے اکھٹے بیٹھنے پر تنقید کی جس کے بعد ان کے گرد مجمع جمع ہوگیا اور نوجوان لڑکے کو پیٹنا شروع کردیا۔ خوش قسمتی سے میں موقع پر موجود تھا اور فوری طور پر لڑکے کو دونوں ہاتھوں سے پکڑ لیا تاکہ کوئی اسے مار نہ سکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ ہندو لڑکی نے مشتعل شخص سے کہا کہ مسلمان لڑکے کو کیوں مار رہے ہو جس پر مشتعل شخص نے مبینہ طور پر جواب دیا کہ ’ہم کاٹ کر ٹکڑے ٹکڑے کردیں گے اور تم ایک ہندو ہو اور ایک مسلمان لڑکے کے ساتھ گھوم رہی ہو تمہیں بھی قتل کرکے ٹکڑے ٹکڑے کردیں گے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سکھ پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’میں نہیں سمجھتا کہ وہ مسلمان لڑکا اور ہندو لڑکی کچھ غلط کررہے تھے، مجمعے کو کوئی حق نہیں ہے کہ انہیں ماریں۔ انہوں کہا کہ مسلمان، ہندو، سکھ ہر کسی کو حق ہے اور ہر کوئی محبت کرنے کے لیے آزاد ہے‘۔

    ان گگن دیپ سنگھ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا نفرت کو مزید ہوا دے رہا ہے۔ ’آج سب مجھے سوشل میڈیا کے باعث ہی جانتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر کچھ عناصر نفرت کو بھڑکا رہے ہیں‘۔

    سکھ پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ ویڈیو وائرل ہوجائے گی اور مجھے بے حد حوصلہ افزائی اور عوام کا پیار ملے گا۔ میں تو بس اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا اور مجھے خوشی ہے کہ میرے عمل سے دوسرے لوگ بھی متاثر ہوئے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گگن دیپ سنگھ کو ان کے سینیئر پولیس افسران کی طرف سے شاباشی دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں کچھ دیر پہلے بینک گیا تو بینک عملے نے مجھے پہچان لیا اور میرے ساتھ سیلفیاں لینے لگے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں گائے ذبح کرنے کے الزام میں مسلمان نوجوان کو قتل کردیا گیا تھا، بھارتی پولیس نے قتل کے الزام میں چار افراد کو حراست میں لیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈاکٹرز نے سینے سے باہر دل کے ساتھ پیدا ہونے والی بچی کی زندگی بچالی

    ڈاکٹرز نے سینے سے باہر دل کے ساتھ پیدا ہونے والی بچی کی زندگی بچالی

    لندن :  سینے سے باہر دل کے ساتھ پیدا ہونے والی بچی کا آپریشن کرکے  ڈاکٹرز بچی کی زندگی بچانے میں کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں لیسٹر کے گلین فیلڈ ہسپتال میں رہائشی جوڑے کے ہاں وقت سے پہلے بچی کی پیدائش ہوئی، جس کا دل جسم کے باہر تھا اور سینے کی ہڈیاں نہیں تھی۔

    خیال کیا جارہا تھا کہ بچی کا زندہ رہنا مشکل ہوگا لیکن بچے کے والدین نے امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔

    برطانیہ کے شہر لیسٹر میں بچی کی پیدائش کے ایک گھٹنے بعد آپریشن کیا گیا ہے، پہلے بچّی کے سینے میں مصنوعی پسلیاں لگائی گئیں۔

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پیدائش کے فوراً بعد بچی کے دل کو اس کی معمول کی جگہ پر رکھنے کے لیے پہلا آپریشن ہوا جبکہ باقی آپریشن بچی کی اپنی جلدسے ان کے سینے کے سوراخ کو بھرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    آپریشن کے زریعے ڈاکٹرز بچی کی زندگی بچانے میں کامیاب ہوئے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں اپنی نوعیت کا پہلا آپریشن ہے اور اس آپریشن میں تقریبا ڈاکٹروں ، معاونین اور نرسوں سمیت تقریبا 50 افراد شامل تھے ، اس کا مقصد بچی کے دل کو سینے کے اندر منتقل کرنا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔