Tag: sawal ye hai

  • نوازشریف کے پاس اب بھی وقت ہے عدالت کو منی ٹریل دے دیں، بیرسٹر فروغ نسیم

    نوازشریف کے پاس اب بھی وقت ہے عدالت کو منی ٹریل دے دیں، بیرسٹر فروغ نسیم

    کراچی : وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ نوازشریف کے پاس اب بھی وقت ہے منی ٹریل دے دیں، جب تک کوئی مجرم ثابت نہ ہو اسے ہتھکڑی نہیں لگنی چاہیئے، قانون میں سقم نہیں اطلاق کا مسئلہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ عدالتوں کے فیصلے ہیں کہ غیرانسانی سلوک نہیں ہونا چاہیئے، وائٹ کالر کرائم کے کیسز میں معاملہ مختلف ہوتا ہے، جب تک کوئی مجرم ثابت نہ ہو اسے ہتھکڑی نہیں لگنی چاہیئے، قانون میں سقم نہیں اطلاق کا مسئلہ ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاناما جیسے کیسز میں سپریم کورٹ کے رہنما اصول موجود ہیں، کوئی بھی ہو اسے اپنی فنانشنل ٹریل دینی ہوتی ہے، نوازشریف کے پاس اب بھی وقت ہے منی ٹریل دے دیں، کسی بھی کیس میں غیرمستقل مزاجی ملزم کے خلاف جاتی ہے، عدالت کو دیا گیا دیا گیا ثبوت واپس لینے سےملزم کو نقصان ہوتا ہے۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ایم ایل اے کے بل پر اپوزیشن ساتھ نہیں دے رہی، بیرون ملک دولت کی ریکوری میں وقت لگے گا، کالے دھن پراب دنیا بھرمیں ایکشن ہورہا ہے، اب نہیں لگتا کہ کالے دھن کے خلاف اپوزیشن سے کوئی مدد ملے گی۔

    اپوزیشن سے ترمیم کی بات کی تو منع کردیا، معیار مقرر ہو تو نیب وہی کام کرے جس کیلئے وہ بنا ہے، نیب کا کام بڑے میگا کرپشن کیسز ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ قانون میں ترمیم ہو، نیب میگا کرپشن کیسز میں کام کرے۔

    فروغ نسیم نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے ایک جگہ کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ کو ضمانت کا اختیار ہونا چاہیے، پلی بارگین، دولت کی رضاکارانہ واپسی کیلئے نیوٹرل قانون سازی کا حکم ہے، یہ رولنگ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس شیخ عظمت سعید نے دی ہے، ریگولرائز نہ ہونے والی تجاوزات کو توڑا ہی جائےگا۔

  • 30مارچ سے پہلے دونوں چوروں پرجھاڑو پھر جائے، شیخ رشید کی ایک اور پیش گوئی

    30مارچ سے پہلے دونوں چوروں پرجھاڑو پھر جائے، شیخ رشید کی ایک اور پیش گوئی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ30مارچ سے پہلے دونوں چوروں پرجھاڑو پھر جائے گا، عوام نے عمران خان کو کرپٹ لوگوں کو زنجیریں ڈالنے کیلئےووٹ دیئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، شیخ رشید نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ڈیلیور کرنا چاہتے ہیں لیکن حالات و اقعات نے ان کے ہاتھ باندھ رہے ہیں، وہ بہت محنت کررہے ہیں ،ہمیں لٹا پٹا خزانہ ملا، پاکستان کے پاس عمران خان کےعلاوہ کوئی چوائس نہیں، ان کی کامیابی کی اس ملک کی ضرورت ہے۔

    وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق تو کمیشن کھانے آئے تھے، انہوں نے اربوں روپے کی کرپشن کی، اب انہوں نےچخ چخ کی تو نیب میں اصل کھاتا لےجاؤں گا، نیب کو بتاؤں گا کہ کس کس نے اور کہاں کہاں کمیشن کھایا ہے۔

    پی اے سی کی چیئرمین شپ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے دودھ کی رکھوالی پر بلے کو بٹھا دیا ہے، اب شہبازشریف اپنے پروڈکشن آرڈر خود جاری کرے گا، وہ اب ڈاکٹرز کی رپورٹ لائے گا کہ مجھےکھلی فضا میں رکھو، پتہ نہیں خان صاحب کی کیا مجبوری تھی کہ شہبازشریف کو چیئرمین پی اے سی بنادیا۔

    پبلک اکاؤئنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر میں نےاحتجاج کیا ہے، شہبازشریف زیرعتاب نہیں زیرخطاب ہے، یہ لوگ جیل میں نہیں ہیں بلکہ پنکنک منارہے ہیں۔

    شیخ رشید احمد کا مزید کہنا تھا کہ شہبازشریف اور سعدرفیق کے پروڈکشن آرڈر غلط ہوئے، ریمانڈ کےدوران کسی کے پروڈکشن آرڈرجاری نہیں ہوسکتے، جس جس کا کیس نیب میں چل رہاہے وہ یہی کہہ رہا ہے کہ نیب کا قانون تبدیل کرو، نیب زدہ شہباز شریف کو وہی مراعات حاصل ہیں جو شیخ رشید کو ہیں، میں پروڈیکشن آرڈرپراسپیکرسےاحتجاج کروں گا۔

    وزیر ریلوے کا مڈٹرم الیکشن کے حوالے سے کہنا تھا کہ عمران خان سادہ آدمی ہے، سیدھی بات کردی، مڈٹرم الیکشن ہوجائیں تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی، میں بھی حامی ہوں کہ چار سال بعد الیکشن ہوجائیں، ہم کارکردگی دکھائیں گے توعوام ہمیں دوبارہ لائیں گے۔

  • لاہورکے عوام نے ضمنی الیکشن میں بھی ن لیگ کی سیاست کو مسترد کیا، فرخ حبیب

    لاہورکے عوام نے ضمنی الیکشن میں بھی ن لیگ کی سیاست کو مسترد کیا، فرخ حبیب

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی فرخ حبیب نے کہا ہے کہ حکومت پر الزامات لگانے والوں کے پاس قانونی راستہ موجود ہے انصاف عدالتوں سے ملے گا، نیب ایکٹ اسمبلی نے منظور کیا تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فرخ حبیب نے کہا کہ قانون سازی کرنا ہی پارلیمان کا بنیادی مقصد ہے، پی اے سی پارلیمنٹ کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل کمیٹی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن نے لچک دکھا کر کمیٹیوں پر ڈیڈ لاک کو ختم کیا، یکطرفہ کمیٹیاں بنانے سے پارلیمنٹ کی خوبصورتی مکمل نہیں ہوپاتی، شہباز شریف کو کیسزکا سامنا ہے مگر اسمبلی کارروائی آگے بڑھانی ہے، ن لیگ دور کے پیراز کو شہباز شریف چیئر نہیں کریں گے، پارلیمان کی مضبوطی کیلئے تمام جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ حکومت پر الزامات لگانے والوں کے پاس قانونی راستہ موجود ہے انصاف عدالتوں سے ملے گا، نیب ایکٹ اسمبلی نے منظور کیا تھا ان کا کام احتساب کرنا ہے، سیاسی انتقام کا الزام لگانے والوں کی ضمانتیں بھی منظور ہوئی ہیںَ

    فرخ حبیب نے کہا کہ اگر کوئی وزیر احتساب کی بات کرے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ نیب کا ترجمان ہے، ہمارے کئی لوگوں کی تحقیقات ہورہی ہیں مگر کبھی نہیں کہا کہ سیاسی انتقام لیا جارہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک سے فرار اسحاق ڈار معیشت پر باہر بیٹھ کر بیانات دے رہے ہیں، میڈیا آزاد ہے کسی کو گرفتار کیا جاتا تو میڈیا پر الیکشن سے پہلے ہی آجاتا، لاہور کے عوام نے ضمنی الیکشن میں بھی پی ٹی آئی پر اعتماد کا اظہار کیا اور ن لیگ کی سیاست کو مسترد کیا ہے۔

  • ہمیشہ کرپشن کے ریکارڈ کو ہی کیوں آگ لگتی ہے؟ واقعے کی حقیقت جلد سامنے ہوگی، عثمان ڈار

    ہمیشہ کرپشن کے ریکارڈ کو ہی کیوں آگ لگتی ہے؟ واقعے کی حقیقت جلد سامنے ہوگی، عثمان ڈار

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے کہا ہے کہ کرپشن کا کوئی کیس منطقی انجام کو پہنچتا ہے تو ریکارڈ کو آگ لگ جاتی ہے، ہمیشہ کرپشن کے ریکارڈ کو ہی کیوں آگ لگتی ہے؟ ہماری کوشش ہوگی کہ آگ کی تحقیقات جلد سامنے آجائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان بھی موجود تھے۔

    عثمان ڈار نے کہا کہ نندی پور منصوبے میں اربوں روپے کی تاریخ ساز کرپشن کی گئی اس کا ریکارڈ بھی جل گیا۔ ایم ایم عالم روڈ پر پلازہ میں آتشزدگی پنجاب حکومت کیلئے ٹیسٹ کیس اور لمحہ فکریہ ہے، حکومت کی پوری کوشش ہوگی آگ لگنے کی تحقیقات جلد سامنے آجائے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن دھاندلی دھاندلی کا شور کررہی ہے اب تک کوئی حلقہ نہیں بتایا، دھاندلی پر پارلیمانی کمیشن نہ بننے کی ذمہ دارخود اپوزیشن ہے، اپوزیشن یہ تو بتائے کہ کس حلقے سے تحقیقات شروع کرنی ہیں۔

    عثمان ڈار نے کہا کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی پرکمیشن بنایا جائے گا، پی ٹی آئی حکومت ہی الیکشن کمیشن کو بھی ٹھیک کرے گی، کوشش ہوگی کہ آئندہ عام انتخابات بائیو میٹرک سسٹم کے تحت ہوں۔

    اس موقع پر فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ پلازہ کی چھٹی منزل پر صاف پانی کمپنی کا دفتر تھا، شہبازشریف کے داماد علی عمران سے یہ دفتر30لاکھ روپے ماہانہ پرلیا، شاپنگ پلازہ میں دفاتر بنانا غیرقانونی ہے، ریکارڈ جلانے کی پرانی روایات کے تحت کچھ گڑبڑ لگ رہی ہے۔

  • میری خواہش ہے کہ پاکستان کا نام مزید روشن کروں، طالب علم احمد نواز

    میری خواہش ہے کہ پاکستان کا نام مزید روشن کروں، طالب علم احمد نواز

    اسلام آباد : سانحہ اے پی ایس میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس نے ہمیں نیا عزم اور حوصلہ دیا ہے، میری خواہش ہے کہ پاکستان کا نام مزید روشن کروں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، احمد نواز نے کہا کہ کامیابی کا سہرا والدین اورخیرخواہوں کے سر جاتا ہے میرا خواب ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کروں۔

    سانحے کے بعد حوصلہ بڑھانے والوں نے بھی ہمت دی، ہمت بڑھانے والوں خاص طور پر ڈی جی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میری خواہش ہے کہ پاکستان کا نام مزید روشن کروں۔

    مزید پڑھیں: سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم کی برطانوی امتحانات میں اعلیٰ‌ کارکردگی

    احمد نواز کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس بھولے جانے والا نہیں لیکن ہمیں آگے بڑھناہے اور یہ ثابت کرنا ہے کہ مشکلات کے باوجود ہم ہمت ہارنے والے نہیں۔

    واضح رہے کہ سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں اور موت کو شکست دینے والے طالب علم احمد نواز نے پاکستان کا سرفخر سے بلند کر دیا۔

    مزید پڑھیں: میجر جنرل آصف غفور کی طالبعلم احمدنواز کو اعلیٰ کارکردگی پر مبارکباد

    علاج کے بعد برطانیہ میں زیرتعلیم احمد نواز نے جی سی ایس ای کے امتحان میں چھ مضامین میں اے اسٹار اور دو اے حاصل کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ برطانوی امتحان میں احمد نواز نے قابل فخر کامیابی حاصل کرکے پاکستان کا مثبت امیج اجاگرکیا۔

  • خواجہ آصف ن لیگ کے خالی ہونے کا رونا رو رہے ہیں، عثمان ڈار

    خواجہ آصف ن لیگ کے خالی ہونے کا رونا رو رہے ہیں، عثمان ڈار

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کی بےچینی اور اضطراب کا سبب جانتے ہیں وہ ن لیگ کے خالی ہونے کا رونا رو رہے ہیں، معلوم تھا کہ ٹکٹوں کا اعلان ہوتے ہی ن لیگ کی چیخیں نکلیں گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، خواجہ آصف کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف اپنی جماعت خالی ہونے کا رونا رو رہے ہیں۔

    پی ٹی آئی میں شامل ہونیوالوں نے نوازشریف پر عدم اعتماد کا اعلان کیا، لوگ عمران خان اور پارٹی کے نظریے کو دیکھ کر آرہے ہیں، معلوم تھا ٹکٹوں کا اعلان ہوتے ہی ن لیگ کی چیخیں نکلیں گی۔

    عثمان ڈار کا مزید کہنا تھا کہ اراکین کی پی ٹی آئی میں شمولیت پارٹی کی مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے، اس بار عمران خان وزیراعظم ہوگا اور خواجہ آصف ایوان سے باہر ہونگے، خواجہ آصف کا فیصلہ عوام کی عدالت میں لے جارہے ہیں، سیالکوٹ کے عوام خواجہ آصف سے ووٹ کی توہین کا بدلہ لیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ پارلیمانی بورڈ نے منظم طریقے سے ٹکٹس کا اعلان کیا ہے، پی ٹی آئی کو تقریباً ساڑھے4ہزار درخواستیں ملی تھیں، سیالکوٹ میں 16 ٹکٹ کیلئے125درخواستیں آئی ہیں، پارٹی میں نئے آنے والوں اور نظریاتی لوگوں کو ٹکٹ دیئے گئے، ٹکٹ نہ ملنے پر دیگر سیاسی جماعتوں میں بھی شور ہوگا، ٹکٹ جسے نہیں ملتا وہ مایوس اور سمجھتا ہے زیادتی ہورہی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں عثمان ڈار نے کہا کہ پاکستان کے حکمران کرپشن میں ملوث پائے گئے ہیں، سیاسی جماعتوں میں تمام لوگ کرپٹ نہیں ہوتےاچھے بھی ہوتےہیں، پارلیمانی بورڈ نےایک ایک حلقے کا سروے کرایا گیا ہے، ٹکٹ دینے پرپارلیمانی بورڈ نے اپنی معلومات کو بھی مدنظر رکھاہے۔

    مزید پڑھیں: پی ٹی آئی میں وہ لوگ شامل ہورہے ہیں جو ہر الیکشن میں ضمیر بیچتے ہیں، خواجہ آصف

    واضح رہے کہ خواجہ آصف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں وہ لوگ شامل ہورہے ہیں جو ہر الیکشن میں اپنا ضمیر بیچتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جنہیں گٹرمیں پھینکنا چاہیے تھا، انھیں پی ٹی آئی نے ٹکٹ دے دیئے، آخر میں عمران خان کے ارد گرد سیاسی ورکر نہیں، صرف پیسے والے لوگ ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم کی موجودہ صورتحال سے عوام اور کارکنان مایوس ہیں، شبیرقائم خانی

    ایم کیو ایم کی موجودہ صورتحال سے عوام اور کارکنان مایوس ہیں، شبیرقائم خانی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے منحرف رہنما شبیرقائم خانی نے کہا ہے کہ پارٹی کی موجودہ صورتحال سے صرف ہم ہی نہیں کارکنان اور قوم بھی مایوس ہیں، لاکھ کوشش کے باوجود معاملات حل نہیں ہورہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں شبیرقائمخانی کا کہنا تھا کہ ایسی نوبت آگئی تھی کہ پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہوا۔

    مجھ سے کئی لوگ رابطے میں ہیں کہ ہم بھی پی ایس پی میں جانا چاہتے ہیں، دونوں گروپوں کی جانب سے ہونے والی محاذ آرائی سے صرف ہم ہی نہیں ہزاروں کارکنان اور قوم بھی مایوس ہیں، مسائل کو حل کرنے کیلئے جوڑنے کی کوشش کی گئی لیکن معاملات حل نہیں ہورہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پارٹی کے معاملات حل نہیں کر پارہے تھے لوگوں کے مسائل کیا حل کرتے، ایم کیو ایم کو سوچنا چاہیئے کہ ان کا قریبی ساتھی اور دیگر لوگ کیوں چھوڑ کر جارہے ہیں؟

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری بھی ایک وجہ ہوں گے لیکن اور بھی کئی وجوہات ہیں، اس جھگڑے کو دو ماہ گزر گئے لیکن اب تک کچھ نہیں ہوا، بڑے سے بڑےمسئلے بھی حل ہوسکتے ہیں تو یہ کیوں نہیں؟

    شبیرقائمخانی کا مزید کہنا تھا کہ فاروق ستار سے میں نے کہا کہ اس مسئلے کو حل کریں تو ان کا کہنا تھا کہ   میں نے پوری کوشش کی،  مل بیٹھ کرمسئلہ حل کرنا چاہئے, لیکن مجھے وہ بے بس نظر آئے۔

    مزید پڑھیں: ایم کیوایم پاکستان کے ناراض رہنماشبیرقائم خانی آج پی ایس پی میں شامل 

    پیپلز پارٹی میں شامل نہ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سندھ کے شہروں کیلئے کچھ نہیں کیا، پیپلزپارٹی نے آبائی علاقوں کو بھی کھنڈر بنا دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کی زبان ان کی سب سے بڑی دشمن ہے، خورشید شاہ

    کراچی : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نوازشریف نے نیب کو پیپلزپارٹی کےخلاف بنایا تھا، عمران خان کی زبان ان کی سب سے بڑی دشمن ہے، پاکستان میں دہشت گردی افغان جنگ کے بعد آئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام’’ اعتراض ہے‘‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپوزیشن میں بھی کسی سازش کاحصہ نہیں بنی لیکن نواز شریف میمو کیس میں کالاکوٹ اورلال ٹائی پہن کرعدالت گئے۔

    میاں صاحب ماضی میں خود پی پی کیخلاف سازشوں میں مصروف رہےہیں، نوازشریف نے نیب کا ادارہ پیپلزپارٹی کےخلاف کارروائی کیلئے ہی بنایا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر بار میاں صاحب کی حکومت کو بچانے کاہم نے ٹھیکہ نہیں لے رکھا، عدالتوں نے نوازشریف کے خلاف درست فیصلہ دیا، میاں صاحب سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں اور آگے بڑھیں، وہ آج اپنا بویا ہوا بیج کاٹ رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شرجیل میمن کوپکڑا جاتا ہے، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کیلئے بھی ایک ہی قانون ہونا چاہئے، عدلیہ کو کہتا ہوں کہ ڈبل اسٹینڈرڈ بند کرو، کرپشن کوسیاست کی نظرکیاجارہاہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان کی زبان ان کی سب سے بڑی دشمن ہے، ملک میں گالم گلوچ کی سیاست نہیں چلےگی، ٹکراؤ کی سیاست ملکی مفاد میں نہیں ہے۔

    عمران خان جو آج کہہ رہے ہیں کل ان کو اس کا نقصان ہوگا، عمران خان نے اب تک عوام کیلئے کیا کیاہے؟ ہم نے ہمیشہ ایشوز کی سیاست کی ہے، گالم گلوچ کی نہیں، عوام اورجمہوریت کی بات کرنے والےگالم گلوچ کرتے رہتے ہیں۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ ہماری حکومت ہوتی تو فیض آباد دھرنا ہوتا ہی نہیں، ختم نبوت کے قانون کے نام پرسیاست کی گئی، فیض آباد دھرنے والوں نے نبی کے نام پر سیاست کی جو قابل مذمت ہے۔

    پاکستان پردنیاکی نظریں ہیں اس پر رحم کیا جائے، یہ سب کرکے ہم دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتےہیں، ختم نبوت کےمعاملےپرمنافقت ہوئی ہے، ختم نبوت قانون میں تکنیکی غلطی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ فیض آباد آپریشن کے وقت ٹی وی چینلز بند کرنے سے عوام میں اور خوف بڑھ گیا تھا، حکومت کو ٹی وی چینلز کو نہیں بند کرنا چاہئے تھا، ٹی وی چینلزاور سوشل میڈیا کو بند کرنےسے کوئی فرق نہیں پڑا، غلط چیزوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہئے۔

  • حکومت تیس دسمبر سے پہلے فارغ ہوجائے گی، شیخ رشید

    حکومت تیس دسمبر سے پہلے فارغ ہوجائے گی، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ دونوں وفاقی وزراء کے مستعفی ہونے کے بعد پارلیمنٹ میں موجود مجھ سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتیں استعفیٰ دے دیں،لگتا ہے حکومت تیس دسمبر سے پہلے فارغ ہوجائے گی، ایک شخص کا مطلق العنانی کا خواب چکنا چور ہوگیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مجھے یہ حکومت 30 دسمبر سے پہلےفارغ ہوتے دکھائی دے رہی ہے، حکومت نے ناموس رسالت کے مسئلے کو جان بوجھ کر چھیڑا ہے۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ دو وزراء کے مستعفی ہونے کے بعد میں اپنے ساتھ عمران خان، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو اسمبلیوں سے مستعفی ہونے پر راضی کرلوں گا۔

    راناثناءاللہ نے دھرنے والوں کو لاہور میں جان بوجھ کر نہیں روکا، دھرنے والوں پر بھارت کی حمایت کا الزام لگانے والے کو شرم آنی چاہیے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ اپوزیشن اورمذہبی جماعتوں کا اجلاس فوری بلایا جائے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آج جو لوگ سڑکوں پر ہیں وہ ن لیگ کے ووٹرز تھے، جنوبی پنجاب میں لوگ ن لیگ کےخلاف غصے میں بیٹھے ہیں، نوازشریف نے فوج کو دھرنے میں الجھانے کا منصوبہ بنایا اس لیے گلی گلی میں نوازشریف کو گالیاں پڑرہی ہیں، اب ان حالات میں ن لیگ کے وزراء انتخابی مہم کیسے چلائیں گے؟

    ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈاربیان حلفی سے منحرف نہیں ہوسکتے، وزیر خزانہ کو نوازشریف نے بھگایا، قومی سلامتی کمیٹی میں حکومت نے ملزم اسحاق ڈار کو بٹھایا۔

    ن لیگ کا فوج کےخلاف عالمی ایجنڈا ہے، آج بانی ایم کیوایم اور نوازشریف ایک ہیں، نوازشریف جیل میں گئے تو ان کے بچوں نے واجپائی سے مدد مانگی تھی۔

  • میں بھی دونوں جماعتوں کے مل کر بیٹھنے کے حق میں تھا، رؤف صدیقی

    میں بھی دونوں جماعتوں کے مل کر بیٹھنے کے حق میں تھا، رؤف صدیقی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما رؤف صدیقی نے کہا ہے کہ پی ایس پی اور ایم کیوایم کے درمیان میڈیا پرنشر ہونے والا معاہدہ حقیقی ہے، میں دونوں جماعتوں کے مل کربیٹھنے کےحق میں تھا، معاہدے میں صرف سیاسی اتحاد کی بات کی گئی تھی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پی ایس پی کے رہنما ڈاکٹر صغیر احمد بھی موجود تھے۔

    رؤف صدیقی نے کہا کہ 22اگست کو فاروق ستار سمیت قوم ایک طرف کھڑی ہوگئی تھی، ہماری خواہش تھی سندھ کے شہری علاقے کا مینڈیٹ کوئی دوسرا نہ لے جائے، کراچی پہلے ہی بہت جل چکا ہے،افہام وتفہیم سے معاملات حل کیے جائیں۔

    مصطفی کمال نے غیرمناسب باتیں کیں، رؤف صدیقی

    انہوں نے کہا کہ خرابیوں کی درستگی کیلئے تمام لوگوں کے ایک ہونے کی بات کی تھی، اس لیے یہ معاہدہ کیا گیا، میں بھی پی ایس پی اور ایم کیوایم پاکستان کے مل کربیٹھنے کےحق میں تھا، دو جماعتوں کے بیچ صلح کرانا مثبت بات ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ معاہدے میں واضح تھا کہ دونوں پارٹیاں اپنی شناخت برقرار رکھیں گی، معاہدے میں صرف سیاسی اتحاد کی بات کی گئی تھی، پریس کانفرنس میں مصطفی کمال نے غیرمناسب باتیں کیں،  ایم کیوایم ختم ہونے کی بات کا شدید ردعمل سامنے آیا۔

    رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ شہر کے امن کیلئے الزامات کی سیاست کو رد کرنا ہوگا، کراچی میں امن وامان کی صورتحال بہترہوئی ہے، بےنظیرکی شہادت کے بعد آصف زرداری نے بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا تھا۔،

    معاہدے نہیں کرنا تھا تو اپنے لوگوں کو سچ بتا دیتے، ڈاکٹر صغیر

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ایس پی رہنما ڈاکٹر صغیر احمد کا کہنا تھا کہ کنور نوید نے کہا تھا کہ جوسیٹ ایم کیوایم کی ہے وہاں کوئی اتحاد نہیں ہوگا، ان کا یہ بیان پورے معاہدے کی نفی تھا، معاہدے نہیں کرنا تھا تو سچ بول کراپنے لوگوں کو بتا دیتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان میں دراڑیں بڑی واضح نظرآئیں، ایم کیوایم پاکستان کے قول وفعل میں تضاد نظر آرہاہے، ملاقاتوں میں شریک ایم کیوایم کے لوگ سچ نہیں بول رہے۔

    رؤف صدیقی ایم کیوایم کی جانب سے ملاقاتوں میں شریک نہیں تھے، یقین ہے رؤف صدیقی بھی کسی وقت سچ کاساتھ ہی دیں گے۔

    ڈاکٹر صغیراحمد نے کہا کہ آپشن تھا کہ دونوں جماعتیں آگے بڑھ کر نیا فورم بنائیں، کراچی میں بسنےوالی تمام قومیتوں کی بات کرتےہیں، پی ایس پی اپنے اصولی موقف سے پیچھےنہیں ہٹےگی۔