Tag: sawal ye hai

  • ن لیگ چاریا پانچ دھڑوں میں تقسیم ہوجائے گی، شوکت بسرا

    ن لیگ چاریا پانچ دھڑوں میں تقسیم ہوجائے گی، شوکت بسرا

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما شوکت بسرا نے دعویٰ کیاہے کہ ن لیگ بہت جلد چار یا پانچ دھڑوں میں تقسیم ہوجائے گی، تیس دسمبرتک ن لیگ کا دھڑن تختہ ہوجائے گا، سڑکوں پربچے پیدا ہونا خادم اعلیٰ کے منہ پر طمانچہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج  اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    شوکت بسرا نے کہا کہ ذوالفقارکھوسہ کےساتھ 40 سے50ایم پی اے ہیں اور جلد ہی ن لیگ کادھڑن تختہ ہوجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں عدالتوں کامذاق اور قانون کاتمسخر اڑایا جارہا ہے۔

    ملزمان پورے پروٹوکول کےساتھ عدالتوں میں پیش ہوتےہیں، ملزمہ شہزادی بی بی مریم نوازعدالتوں کو دھمکیاں دے رہی ہیں، ہم پر جھوٹے مقدمات بنے لیکن ہم کبھی عدالتوں سےنہیں لڑے، ہم تختہ دار پر لٹکے مگر افواج پاکستان کےخلاف عالمی سازش کاحصہ نہیں بنے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ سڑکوں پربچے پیدا ہونا خادم اعلیٰ کے منہ پر طمانچہ ہے، اس واقعے سے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی صوبےمیں کارکردگی کاپول کھل گیا، شہبازشریف کام نہیں صرف شوبازیاں کرتےہیں۔

    شوکت بسرا نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ، نریندر مودی، نوازشریف اور بانی ایم کیوایم کا ایجنڈا ایک ہے، شہبازشریف ماڈل ٹاؤن اورحدیبیہ کیس میں مرکزی ملزم ہے، اب مائنس شریف ہوگا، یہ لوگ اللہ کی گرفت میں آئےہیں، ن لیگ میں مشاورت ہورہی ہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اسمبلیاں توڑدیں۔

  • ورلڈ الیون میچز: عمران خان ودیگرکھلاڑیوں کو مدعوکیا ہے، نجم سیٹھی

    ورلڈ الیون میچز: عمران خان ودیگرکھلاڑیوں کو مدعوکیا ہے، نجم سیٹھی

    لاہور : چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ورلڈ الیون کے میچز میں کسی سیاسی شخصیت کودعوت نہیں دی، سیاست کو کھیل سے الگ رکھنا چاہتا ہوں تاہم عمران خان سمیت سابق کھلاڑیوں کودعوت دی ہے لیکن ابھی انہوں نے آنے سے متعلق آگاہ نہیں کیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ بھارت سے تعلقات جیسے ہی اچھے ہونگے ان سے میچز بھی ہوجائیں گے۔

    بی سی سی آئی سے کہا تھا کہ میچز کھیلنے کو تیار ہیں لیکن بی سی سی آئی تعاون نہیں کر رہا، بھارت نے ہم سے دو سیریز نہیں کھیلیں، ان سے70ملین ڈالر مانگے ہیں، اسی وجہ سے ان پر معاوضے کے لیے آئی سی سی میں کیس کیا ہوا ہے۔

    اس کے علاوہ بی سی سی آئی نیوٹرل وینیو پر بھی ہم سے کھیلنے کو تیار نہیں۔ پاک افغان حکومتوں کے معاملات کااثر کرکٹ پرپڑرہاہے، نومبرمیں ویسٹ انڈیزکی ٹیم پاکستان آئیگی۔

    پی ایس ایل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عوام کی حمایت سے پی ایس ایل فائنل لاہور میں ہوا، کوشش ہے کہ پی ایس ایل کےچار میچز کراچی اور چار لاہور میں ہوں، اس کے علاوہ ہماری یہ بھی کوشش ہے2019کا پی ایس ایل بھی پاکستان میں ہی ہو۔

    کراچی میں سیف سٹی پراجیکٹ ہونا چاہئے، کراچی بہت محفوظ شہر ہے، اگلےپی ایس ایل کے دو یا چار میچ کراچی میں کرانے کیلئےپرعزم ہوں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ورلڈ الیون میں جنوبی افریقہ کی ٹیم کے ٹاپ5کھلاڑی ہیں، وکٹ اچھی ہے، دونوں ٹیموں کے بالرز تگڑےہیں، بڑےاسکور والے میچز کی توقع ہے، ورلڈالیون میچز کے بعد جنوبی افریقہ کو آنےمیں مسئلہ نہیں ہوگا۔

    چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل کی فرنچائز کے کیمپس پاکستان میں ہی لگ رہےہیں، ڈسپلن، فٹنس بہت ضروری ہے، ڈسپلن پرسمجھوتہ نہیں ہوگا پوری توجہ ڈومیسٹک کرکٹ کو مضبوط کرنے پر ہے، اسکول کرکٹ شروع کردی ہے۔

  • پی ایس ایل کا فائنل نوازشریف کا سیاسی فیصلہ ہے، عمران خان

    پی ایس ایل کا فائنل نوازشریف کا سیاسی فیصلہ ہے، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف نے پی ایس ایل کے فائنل کو سیاسی طور پر لاہور میں کرایا ہے، صرف فائنل ہی نہیں پوری پی ایس ایل پاکستان میں ہونی چاہئیےتھی، اسٹیڈیم میں نوازشریف کے حق میں نعرے لگوائے جائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا، عمران خان نے کہا کہ پی ایس ایل فائنل کے سارے ٹکٹس ن لیگ نے اپنے کارکنوں کو فروخت کئے ہیں تاکہ اسٹیڈیم میں اپنے حق میں نعرے لگوا سکیں۔

    اسٹیڈیم میں کارکنان کو بٹھا کرنعرے لگوانا نواز شریف کی سیاست کا حصہ ہے، عمران خان نے کہا کہ اچھی کرکٹ کھیلنے والےکو سپورٹ کرتا ہوں، 35سال سے کہہ رہا ہوں کہ علاقائی کرکٹ کھیلیں، علاقائی کرکٹ میں لوگوں کی دلچسپی ہوتی ہے، ملک میں امن ہی کرکٹ کو واپس لائے گا، حالیہ واقعات نہ ہوتے تو عالمی سطح پر پاکستان کا اچھا تاثر جاتا۔

    ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاناما لیکس کیس پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرےگا، موٹو گینگ عدالت میں کچھ اور باہر کچھ بیانات دیتے تھے، 1998 میں مے فیئراپارٹمنٹ کے باہر مظاہرہ کیاتھا، 1998 میں یہ لوگ مے فیئراپارٹمنٹ کو نہیں مانتےتھے، پاناما لیکس آئیں تو شریف فیملی نے ان فلیٹس کو بھی تسلیم کرلیا۔

    کرپشن ختم کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ نہیں، صرف بیانات دیئے جاتے ہیں، پاکستان کامسئلہ ہی کرپشن ہےاس لیے یہ ملک آگے نہیں بڑھ رہا، حکمرانوں نے جواب دینے کے بجائے میرے خلاف کیسز کیے، منہ بند کرنے کیلئے میرے خلاف بے بنیاد کیسز بنائے گئے۔

    آئین میں رہتے ہوئے جو کر سکتا تھا وہ کیا اورکربھی رہا ہوں، جب کرکٹ کھیلتا تھا تو آخری گیند تک مقابلہ کرتا اورنتیجہ تسلیم کرتا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ دیکھیں آج تک کسی طاقتورکیخلاف فیصلہ نہیں ہوا، میرامقصد صرف اتنا ہے کہ طاقتور بھی کرپشن کرتے ہوئے ڈرے۔

  • پانامہ کیس ہاریں یا جیتیں فیصلہ قبول کریں گے، شیخ رشید

    پانامہ کیس ہاریں یا جیتیں فیصلہ قبول کریں گے، شیخ رشید

    راولپنڈی : عوامی مسلم لیگ کے لیگ سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں وزیراعظم جیت جائیں ہوسکتا ہے ہار جائیں دونوں صورتوں میں سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول ہے انہوں نے کہا سراج الحق نہیں چاہتے کہ وزیر اعظم کو نااہل قرار دیا جائے۔ شریف خاندان نے قطریوں کو رسوا کر دیا، خط کا مشورہ دینے والا نالائق تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام “سوال یہ ہے “ میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بعض چہرے نظر نہیں آتے پردے کے پیچھے کچھ اور بظاہر کچھ اور ہوتے ہیں اور جب مکروہ چہرہ بے نقاب ہوجائے تو سینہ تان کر کہتے ہیں کہ کہتے ہیں جاؤ جو ہوتا ہے کرلو کیونکہ وہ مطمئن لٹیرے ہیں جن کو معلوم ہے ہم نہیں پکڑے نہیں جاسکتے، مجھے تو یوں لگتا ہے جیسے ہمارے ملک میں چور مچائے شور کی فلم لگی ہوئی ہے۔

    شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ فوجی حلقوں نے نواز شریف کو مسترد کردیا، فوج اس حکومت سے بالکل تنگ آچکی ہے، پیسوں سے عزت نہیں ملتی عزت اپنے کاموں سے ملتی ہے۔

    انہوں نے نواز شریف پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے الیکشن کے لئے کافی پیسہ اکٹھا کر رکھا ہے، ممکن ہے نوازشریف پانامہ کیس جیت جائیں لیکن جب تک ملک میں دو اپوزیشن لیڈر شیخ رشید اور عمران خان باقی ہیں حکومت کو قوم کا پیسہ ہضم نہیں ہونے دیں گے، عوام ہماری بات بھی اسی لئے سنتی ہے کہ عمران اور شیخ رشید سچ بولتے ہیں،ہم نے قوم کے سامنے ان کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے ان کی اصلیت سامنے آچکی ہے،عوام اب انہیں گالیاں دے رہے ہیں ،پانامہ لیگ ان کے لئے پاجامہ لیگ بن چکی ہے۔

    شیخ رشید نے اپنی توپوں کا رخ جماعت اسلامی کی جانب کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ جماعت اسلامی کس بات کی اپوزیشن کر رہی ہے،جماعت اسلامی والوں میں مستقل مزاجی کی کمی ہے، جماعت اسلامی نے ضمنی انتخابات میں ن لیگ ووٹ دیے اور اس کے بدلے میں ایک سیٹ لے لی ،میں سراج الحق جتنی عزت کروں کم ہے لیکن جماعت اسلامی وزیراعظم کی نااہلی نہیں چاہتی۔

    بلاول بھٹو سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی نے مجھ سے رابطہ کیا کہ بلاول لال حویلی آنا چاہتا ہے ،میری طرف سے بلاول کو ویلکم ہے جب چاہے آجائے اگر اپوزیشن کرنی ہے توآئے ہوائی فائر کرنے نہ آئے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ ہم اٹامک پاور ہیں مگر دعویٰ ہی کرسکتے ہیں کیونکہ حویلیاں میں حادثے کا شکار ہونیوالے طیارے کے شہید مسافروں کی ڈی این اے کی رپورٹ ابھی تک نہیں آسکی۔

  • بھارت جنگ چاہتا ہے تو ہم بھی تیار ہیں، پرویزمشرف

    بھارت جنگ چاہتا ہے تو ہم بھی تیار ہیں، پرویزمشرف

    کراچی/ لندن : سابق آرمی چیف اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت کو منہ توڑجواب دے کر بات چیت کریں، اگر بھارت کو جنگ چاہئیے تو ہم بھی جنگ لڑیں گے، پانی کامسئلہ اہم ہے اسے سنجیدگی سے لیناچاہئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے میرا ذاتی طور پر کوئی رابطہ نہیں رہا،و ہ 10کور کمانڈر تھے جو بہت بڑی کور ہے۔آرمی چیف کی شخصیت کا ملک پراثر ضرور ہوتا ہے،جنرل قمر جاوید باجوہ پربہت بڑی ذمہ داری آئی ہے۔فوج کی سب سے بڑی ذمہ داری دشمن کے چیلنجز سے ہر وقت تیار رہنا ہے،فیصلوں میں سب سے پہلے پاکستان کو مد نظر رکھا جائے تو کوئی غلطی نہیں ہوگی۔

    میں نے بھی واجپائی کے لئے ہاتھ بڑھایا تھا انہوں نے بھی بھرپور جواب دیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی ایک طرف ملنے کے لئے بلا رہے ہیں اور دوسری طرف ہمارا پانی بند کر رہے ہیں،وہ پاکستان کو دبانا چاہتے ہیں۔

    بھارتی وزیر اعظم چالاکی کر رہا ہے،ہمیں بھی اپنے سارے حربے استعمال کرنے چاہیئں۔ نریندر مودی کوپانی روکنے کے لئے ڈیم بنانا ہوگا،اپنے کمرے کانل بند کرنے سے پانی بند نہیں ہوگا، پانی کا مسئلہ بہت اہم ہے اسے حل کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے اس وقت بھارت کا امن پر بات کرنے کا کوئی موڈ نہیں ہے،اگر وہ امن چاہتا ہے اور بات چیت کرتا ہے توپھر آپ بھی بات کریں،ان کو منہ توڑ جواب دے کر بات چیت کرنی چاہیے۔

    لائن آف کنٹرول پر جہاں آپ بیٹھے ہیں وہ آپ کی جگہ ہے،ہمیں امن چاہیے جس کے لئے مسائل حل کرنے ہیں۔ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی امن کے حوالے سے بات کرنے کے موڈ میں نہیں، اگر بھارت کو جنگ ہی چاہیے تو ہم بھی جنگ لڑیں گے۔ مجھے پورا یقین ہے بھارت پاکستان کے خلاف کوئی مہم جوئی نہیں کرسکتا۔

    پی ٹی آئی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کامیاب ہوتے ہوئے نہیں دیکھ رہا، انتخابات میں ہارتے کے باوجود وہ ہمیشہ سولو فلائٹ لیتے ہیں۔

  • پانامہ کیس میں وزیراعظم نااہل ہوسکتے ہیں، جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین

    پانامہ کیس میں وزیراعظم نااہل ہوسکتے ہیں، جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین

    اسلام آباد : سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد نے کہا ہے کہ پانامہ کیس میں وزیراعظم نااہل ہوسکتےہیں، وزیراعظم کوثابت کرنا ہوگا کہ لندن فلیٹ کے لیےرقم کہاں سےآئی؟ رقم کاذریعہ ثابت نہ کرنے پر وزیراعظم صادق اورامین نہیں رہیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد نے کہا کہ پاناما کیس کے تمام شواہد موجود ہیں، حسین نواز اعتراف کرچکے ہیں کہ لندن کے4 فلیٹ ان کےہیں۔ کرپشن سے فلیٹ خریدنے کے الزام ان کو ہی غلط ثابت کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ فلیٹ کی خریداری کے وقت حسین نواز بچے تھے، یہ فلیٹس حسین نواز نے کیسے خریدے یہ عدالت مین ثابت کرنا ہوگا، قانون کی رو سے فلیٹ نوازشریف کی ملکیت سمجھےجائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پاناما کیس قتل کا نہیں چوری کا کیس ہے۔ یہ کیس آئین کے آرٹیکل 184 کے تحت ہے، وزیر اعظم کی ذمہ داری ہے کہ وہ منی ٹریل بتائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قطری شہزادے کا خط وزیر اعظم کے بیانات کی تردید کرتا ہے، دونوں کے بیانات میں واضح تضاد ہے۔

  • متحدہ کے قائد سے نہیں انکے اعمال سے نفرت ہے،  مصطفیٰ کمال

    متحدہ کے قائد سے نہیں انکے اعمال سے نفرت ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : سابق سٹی ناظم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ انہیں ایم کیوایم کے قائد سے نہیں ان کے اعمال سے نفرت ہے ۔رحمان ملک کے بارے میں جو کہا اس پر اب بھی قائم قائم ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہم نے تین سال خاموشی سے زندگی گزاری انتشار نہیں چاہتے تھے.

    مصطفی کمال نے ایم کیوایم کے بارے انکشاف کیا کہ وہ بھتہ نہیں لیتی، انہوں نے کہا کہ فاروق ستار اورکئی رہنما پارٹی کےمظلوموں میں شامل ہیں، انہوں نے فاروق ستارکو بھائی اورمظلوم کہا۔

    مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ قائم ایم کیوایم اپنے لوگوں سے سچ بولیں، رحمان ملک سے متعلق ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ رحمان ملک کے حوالے سے میں اب بھی اس موقف پر قائم ہوں کہ رحمان ملک خفیہ میٹنگ میں شریک تھے۔

    انہوں نے بتایا کہ سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کی متحدہ قومی موومنٹ کے چند لوگوں سے اچھی دوستی تھی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2011تک متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی سرگرمیوں کاعلم نہیں تھا، اگر کوئی الزام لگا تو خود کو قانون کے حوالے کرنے کو تیار ہوں۔

     

  • جمہوریت کی بات کرنے والوں نے جمہوریت کی دھجیاں اڑادیں: پرویزمشرف

    جمہوریت کی بات کرنے والوں نے جمہوریت کی دھجیاں اڑادیں: پرویزمشرف

    کراچی: سابق صدر جنرل (ر) پرویزمشرف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کی بات کرنے والوں نے جمہوریت کی دھجیاں اڑادیں ہیں۔

    اے آروائی نیوز کے پروگرام ’’سوال یہ ہے‘‘ میں ڈاکٹردانش کو خصوصی انٹرویودیتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی خلا ہے جمہوریت کی باتیں کرنے والے ہی جمہوریت کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی قیادت کا فقدان اس لئے ہے کہ سیاست دان الیکشن جیتنے کے لئے پیسے لگاتے ہیں اور پھر اقتدار میں آنے کے بعد اربوں بلکہ کھربوں کماتے ہیں۔


    مکمل انٹریو دیکھنے کے لئے خبر کے نیچے اسکرول کریں


    سابق صدر کاکہنا تھا کہ پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان کرپشن نے پہنچایا ہے سندھ میں سب سے زیادہ کرپشن ہے پنجاب میں بھی احتساب ہونا چاہئے اور کرپشن کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے چاہئے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ قرضوں پر قرضے لئے جارہے جن سے سرکلر ڈبٹ بڑھتا ہے، چین سے جو 45 ارب روپے آرہے ہیں ان پر بھی سود دینا ہے۔

    آئین کی خلاف ورزی کے حوالے سے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کے استعفے قبول نہ کرنا بھی آئین کی خلاف ورزی ہےاورآئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دی جانی چاہئے۔

    سابق صدر نے یہ بھی کہاکہ پاکستان میں پارلیمانی نظام ناکام ہوچکا ہے لہذا 2013
    کے الیکشن کو کالعدم قراردے کر 3 سال کے لئے عبوری حکومت قائم کی جائے جسے فوج اور عدلیہ کی حمایت حاصل ہو اور وہ ایک بار پھر پورے نظام کی ری انجینئرنگ کرے۔

    جنرل (ر) مشرف کاکہنا تھا کہ عمران خان کا الزام بالکل درست ہے اورسابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری دھاندلی کے ذمہ دار ہیں۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پر تبصرہ کرتےہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ دنیا نے دیکھا ہے کہ نہتے افراد پر پوائنٹ بلینک برسٹ مارے گئے اس سانحے کے ذمہ داروں کو ملٹری کورٹس سے سزا دلوانی چاہیئے۔

    پاک بھارت تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ 2005 میں بھی بھارت جنگی جنون میں مبتلا تھا اور سرحدوں پر فوج لے آیا تھا جس کے جواب میں ہم نے بھی سرحدوں پر فوج تعینات کی تھی۔

    پرویز مشرف نے انکشاف کیا کہ 2005 میں انٹیلی جنس اطلاع ملی تھی کہ بھارت آج لائن آف کنٹرول پر ایئر اسٹرائیک کرے گا لہذا اہم نے اپنی فضائیہ کو موثر اور بھرپور جواب دینے کے لئے الرٹ کردیا تھا جس کے سبب بھارت نے ایسی غلطی کرنے کی ہمت نہیں کی۔

    انہوں نے نے کہا کہ اگر بھارت دہشت گردی کی بات کرتا ہے تو جواب میں ہمیں بھی سمجھوتا ایکسپریس میں مارے جانے والے 100 افراد کی بات کرنی چاہیئے لیکن ہماری حکومت کا رویہ معذرت خوانہ ہے۔

    سابق صدرنے تنبیہہ کی کہ ہتھیار بھارت کے پاس بھی ہیں اور ہمارے پاس بھی انتہائی مہلک ہتھیار ہیں لہذا کوئی اس خیال میں نہ رہے کہ جنگ مختصر پیمانے کی ہوگی۔

  • بھارت سیکولرنہیں ہندو انتہا پسند ریاست ہے، پرویزمشرف

    بھارت سیکولرنہیں ہندو انتہا پسند ریاست ہے، پرویزمشرف

    کراچی : سابق صدر پاکستان اورجنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت کسی خوش فہمی میں نہ رہے، ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں۔

    غلط فہمی بھارتی فوج کو نہیں صرف نریندرمودی کو ہے۔بغل میں چھری منہ میں رام رام کا کھیل بند کیاجائے۔بھارت سیکولرنہیں ہندو انتہا پسندریاست ہے۔

    ان خیالات کا اظہار جنرل (ر) پرویزمشرف نے اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، پرویز مشرف نے کہا کہ بنگلہ دیشی عوام کی سوچ تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور بنگلہ دیشی وزیر اعظم اپنی عوام کو بھی گمراہ کررہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 2002 میں بھارت اپنی آٹھ ڈویژن فوج سرحد پر لے آیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت خطرناک کھیل کھیل رہا ہے۔

    یہ 1971 نہیں ہے اور نہ ہی ہم میانمار ہیں، ہماری فوج تمام تر جنگی سازوسامان اور جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہے، اگر جنگ ہوئی تو دونوں جانب سے بہت نقصان ہوگا، انڈیا اپنی غلط  فہمیاں دور کرلے۔

    بھارتی وزیروں کو پاکستان اور بھارت کے درمیان طاقت کے توازن کا اندازہ نہیں۔ پرویز مشرف نے کہا کہ اگر میں صدر ہوتتا تو اس قسم کی دھمکی کا بھرپور اور سخت جواب دیتا۔

    انہوں نے کہا نریندر مودی آر ایس ایس کے ممبر رہ چکے ہیں ان ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اور وہ مسلمانوں کے قتل عام میں براہ راست ملوّث رہے ہیں۔

    خود کو سیکولر کہنے والے اپنے عمل سے خود کو نان سیکولر ظاہر کررہے ہیں، ان کی مثال بغل میں چھری منہ میں رام رام والی ہے۔

    مودی کو چاہیئے کہ وہ انڈیا کو ہندو ریاست قرار دے دیں، اور اس کا  نام ہندو ریپبلک آف انڈیا رکھ دیں، ایک سوال کے جواب میں پرویز مشرف نے کہا کہ بنگلہ دیش میں پھانسیاں سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہیں۔

    جنگ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی بہت سی کمزوریاں ہیں اوراگر جنگ ہوئی تو ہمارے پاس بھارت کو شکست دینے کے بہترین پلان موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے دہشت گردی کا راستہ اختیار کیا تو یہ آپشن ہم بھی انڈیا کیخلاف استعمال کر سکتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ بھارت بلوچستان میں بد امنی پھیلا رہا ہے، اور افغانستان میں موجود بھارتی سفارت خانوں میں را کے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔

  • حکومت نے دھرنا ختم کرانے کیلئے بیس کروڑ روپے اور سینیٹر بنانے کی پیشکش کی تھی، صاحبزادہ حامد رضا

    حکومت نے دھرنا ختم کرانے کیلئے بیس کروڑ روپے اور سینیٹر بنانے کی پیشکش کی تھی، صاحبزادہ حامد رضا

    کراچی: سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے انھیں طاہر القادری کا دھرنا ختم کرانے میں مدد کے لیے بیس کروڑ روپے اور سینیٹر بنانے کی رشوت کی پیشکش کی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال تو یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا نے بتایا کہ ایک حکومتی شخصیت نے ان سے رابطہ کرکے بیس کروڑ روپے اور سینیٹر بنانے کی پیشکش کی تھی۔

    صاحبزادہ حامد رضا اس پر ن لیگ کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا مشہود نے اس بات کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کردیا۔ رانا مشہود کا کہنا تھا کہ دھرنوں سے ملک کی معیشت کو نقصان ہوا ہے، جس کی ذمے داری دھرنا دینے والوں پر عائد ہوتی ہے۔