Tag: sawal yeh hay

  • نواز شریف نے فوج سے اعلان جنگ کردیا، اسد عمر

    نواز شریف نے فوج سے اعلان جنگ کردیا، اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے فوج سے اعلان جنگ کردیا ہے، وہ اداروں سے فوائد حاصل کرکے اب ان کے خلاف باتیں کررہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ نواز شریف کو ہی کیوں فوج سے مسائل ہوتے ہیں، وہ اس فوج کے خلاف بات کررہے ہیں جو ملک میں امن لے کر آئی، فوج نے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، نواز شریف کا بیانیہ چلنے والا نہیں،عوام انہیں پہچان چکے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ ہمیں معلوم ہیں یہ کس کس جگہ جاکر میٹنگز کرتے ہیں، نواز شریف بند کمرے میں منتیں کرتے ہیں باہر دوسری زبان استعمال کرتے ہیں، یہ اداروں کو کہتے ہیں ہمیں این آر او دلا دو، ادارے کہتے ہیں ہمارا اس سے کیا کام، نواز شریف کا مسئلہ یہ نہیں کہ فوج سیاست میں ہے، مسئلہ انہیں یہ ہے کہ فوج سیاست میں کیوں نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں نواز شریف کے بیانیے پر شادیانے بج رہے ہیں، میاں صاحب جو الفاظ استعمال کرتے ہیں بھارت سے پاکستان مخالف ویسی ہی بات ہوتی ہے، بھارت میں خبر لگی پاکستان کے سابق وزیراعظم نے فوج پر حملہ کردیا۔

    ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ استعفے دینا اپوزیشن کا آئینی حق ہے، اپوزیشن والے استعفے دیتے ہیں تو الیکشن کروادئیے جائیں گے، ن لیگ اور نواز شریف کے مفاد میں فرق نظر آرہا ہے، استعفے دینا میاں صاحب، ان کی بیٹی کے مفاد میں ہے، سسٹم میں جو لوگ بیٹھے ہیں وہ استعفے نہیں دیں گے۔

    اسد عمر نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے پاس سندھ کی حکومت ہے وہ استعفے نہیں دے گی، جو آئینی حقوق ہیں وہ ان لوگوں کو ملنے چاہئیں تاکہ یہ نہ کہیں حکومت مشکلات پیدا کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بیان کی اتنی اہمیت نہیں کہ کابینہ میں بات کریں، کابینہ میں عوام کی بات ہوتی ہے سیاست کی نہیں، نواز شریف کی واپسی کے تمام آپشنز کو شہزاد اکبر دیکھ رہے ہیں۔

  • جہانگیر ترین اور خسرو بختیار مافیا نہیں، زلفی بخاری

    جہانگیر ترین اور خسرو بختیار مافیا نہیں، زلفی بخاری

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین اور خسرو بختیار مافیا نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کا کہنا بجا ہے کہ مافیاز ہیں، خان صاحب نے مافیاز کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکے، سسٹم کرپٹ ہونے سے مافیاز جنم لیتے ہیں۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ وزیراعظم نے اجلاس بلایا ہے، ہمیں مسئلے کا حل نکال کر رہنا ہے، میری وزارت میں بھی مافیا ہے اور ہر ادارے میں ہے، مافیاز کو جب توڑنے کی کوشش کی جائے تو وہ مزاحمت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مافیاز بہت طاقتور ہیں خطرہ بھانپتے ہی حرکت میں آجاتے ہیں، فوری نتیجہ نہ آنے کی بڑی وجہ یہی ہے کہ پہلے ادارے بہتر ہوجائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں زلفی بخاری نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین میں کوئی دوریاں نہیں ہیں، خان صاحب کی مرضی ہے وہ کھلاڑی کو کہاں کھلائیں، خان صاحب اور جہانگیر ترین میں دوریاں ہوتیں تو کل اجلاس میں نہ ہوتے۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ میں نے پاکستان میں کوئی کاروبار نہیں کیا، وزیراعظم عمران خان کو کہا جب تک عہدے پر ہوں کاروبار نہیں کروں گا، میرے خلاف انکوائری اس دور کی نہیں تھی، انکوائری کرپشن پر نہیں آف شور کمپنی پر تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اتحادیوں میں چھوٹے مسائل جلد حل ہوجائیں گے، جب آپ حکومت میں ہوں تو افواہیں ہوتی رہتی ہیں، میرے بارے میں جعلی خبر آئی کہ کمپنی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ حیران ہوں مریم نواز کیوں چپ ہیں، مریم نواز چاہتی ہیں کسی طریقے سے باہر چلی جائیں، کابینہ میں کوئی نہیں چاہتا کہ وہ باہر جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ منتخب یا غیر منتخب ارکان کابینہ کا وزیراعظم پر کوئی دباؤ نہیں ہے، اپوزیشن خوابوں میں ان ہاؤس تبدیلی دیکھ رہی ہے۔

  • احتساب پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، فواد چوہدری

    احتساب پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ احتساب پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، جن لوگوں پر کیسز ہیں انہیں مقدمات کا سامنا کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں سے جو ظلم کیا گیا اس کا حساب دینا ہوگا، احتساب کے بغیر یہ ملک آگے نہیں جاسکتا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ احتساب کے خلاف کوئی جماعت ہے، اپوزیشن نے احتساب کا طریقہ کار 10 سال میں کیوں تبدیل نہیں کیا گیا، طریقہ کار ایسا ہونا چاہئے جس پر حکومت اور اپوزیشن مان جائے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ انویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن نیب کا کام ہے، جواب ہمیں دینا پڑتا ہے، انویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن حکومت کنٹرول نہیں کرتی۔

    مزید پڑھیں: فواد چوہدری نے بلاول بھٹو کو اطمینان بخش جواب دے دیا

    انہوں نے کہا کہ بڑے لوگ پکڑے جاتے ہیں تو شور بھی زیادہ مچایا جاتا ہے جبکہ نیب آرڈیننس میں اثاثوں کی تفصیلات جاننے سے متعلق آپشن پر مجھے اعتراض ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ نیب آرڈیننس سے متعلق پیپلزپارٹی کی تجاویز میں کچھ چیزیں اچھی اور کچھ غلط بھی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف دور میں سیف الرحمان کو نیب کا چیئرمین لگایا گیا تھا، 1997 میں احتساب بیورو ایکٹ کے نام سے ادارہ بنایا گیا تھا، ہیروئن کا پہلا کیس ن لیگ نے آصف زرداری کے خلاف بنایا تھا، ماضی میں نہیں جانا چاہتا اگر جائیں گے تو سب سامنے ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان تنہا رہ گئے، دیگر پارٹیاں ساتھ نہیں، شبلی فراز

    مولانا فضل الرحمان تنہا رہ گئے، دیگر پارٹیاں ساتھ نہیں، شبلی فراز

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان تنہا رہ گئے ہیں دیگر پارٹیاں ان کا ساتھ چھوڑ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پہلے بھی تنہا تھے اب دوبارہ تنہا ہوگئے ہیں، ان کو اب پر امن طور پر احتجاج ختم کردینا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ لاشوں کی سیاست کے خلاف ہیں، لاشوں کی سیاست سے ملک کا نقصان ہوگا، لاشیں ہمارے ہی پاکستانیوں کی گریں گی، اس طرح کی سیاست سے گریز کیا جائے تو سب کا فائدہ ہے۔

    سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان اس وقت انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا، بات چیت سے تمام مسائل کا حل نکالا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا شاہراہیں بند کرنے کا فیصلہ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے منہ موڑ لیا

    ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ مریم نواز کو باہر جانے دیا جائے گا، حکومت کی کوشش ہوگی مریم نواز کیسز کا سامنا کریں۔

    سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا مسئلہ حقیقی ہے، مریم نواز کو ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے ای سی ایل کا معاملہ نیب کے پاس ہے، نیب کی سفارش پر نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا، نیب کی سفارش پر ہی ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔

    وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو نوازشریف کی صحت کے حوالے سے بیان بازی نہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے دن سے ہمارا مؤقف ہے کہ سیاست کو صحت سے الگ رکھا جائے۔

  • ایم کیو ایم سے اتحاد میں مک مکا نہیں ہوگا، فیصل واوڈا

    ایم کیو ایم سے اتحاد میں مک مکا نہیں ہوگا، فیصل واوڈا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کوئی غلط کام کرے گا تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی، ایم کیو ایم سے اتحاد میں مک مکا نہیں ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، فیصل واوڈا نے کہا کہ وسیم اختر کے خلاف انکوائری چل رہی ہے، وسیم اختر کیس میں عدالت کو کہا آڈٹ کے لیے پیسے دینے کے لیے تیار ہوں۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ آڈٹ میں اگر میں غلط ثابت ہوا تو جو عدالت سزا دے قبول ہے، اگر میری بات سچ ثابت ہوئی تو میئر کراچی کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں کوئی غلط کام کرے گا تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی، پی ٹی آئی حکومت میں مجرموں کے خلاف بلا تفریق کارروائی ہوگی۔

    فیصل واوڈا کے مطابق الیکشن میں اگر دھاندلی ہوئی ہے تو پیپلزپارٹی کی کیوں سیٹیں بڑھ گئی ہیں، الیکشن کو حلال کرانا ہے تو مولانا، پیپلزپارٹی کو وزارتیں دے دو۔

    واضح رہے کہ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ عمران خان کے آنے سے سیاست دان اور بیورو کریٹس گھبرائے ہوئے ہیں سب جانتے ہیں کہ جو پہلے ہوتا تھا وہ اب نہیں ہوگا۔

    فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ ’عمران خان کے آتے ہی ڈالر، اسٹاک ایکس چینج اور سونا نیچے آ گیا، نئے پاکستان میں پرانے لیڈروں کی باتیں لے کر نہیں چلیں گے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن رہا ہے، اس کے بعد دوسرا بڑا مسئلہ نظام تعلیم کا ہے، اس لیے عمران خان کرپشن پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان لاڈلے ہیں ان کے ساتھ نرم رویہ رکھا جاتا ہے، اعتزاز احسن

    شریف خاندان لاڈلے ہیں ان کے ساتھ نرم رویہ رکھا جاتا ہے، اعتزاز احسن

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ شریف خاندان لاڈلے ہیں ان کے ساتھ نرم رویہ رکھا جاتا ہے، پیپلزپارٹی کی تاریخ میں کوڑے، پھانسیاں، گیارہ سال کی قید ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، اعتزاز احسن نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر اپنی گرفتاری کو سیاسی رنگ دینا چاہتے تھے، ان کے ساتھ 500 لوگوں کا ٹولا شروع سے آخر تک وہی تھا۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ شریف خاندان، سپریم کورٹ پر حملہ کرتا ہے مگر ان پر آنچ تک نہیں آتی، ایک بھائی نے لاہور سے بسیں بھر کر بھیجی دوسرے نے استقبال کیا، بی بی شہید نے پانچ سال قید کاٹی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ شریف فیملی نے اپنا دفاع نہیں کیا اس لیے سزا لازم تھی، شریف فیملی روزانہ ان اپارٹمنٹ میں جاکر رہتی ہے، ان کے دونوں اشتہاری بیٹے کہتے ہیں ہم برطانیہ کے شہری ہیں یہ کیسے بیٹے ہیں جو اپنے باپ اور بہن کو پیشیاں بھگتواتے رہے۔

    پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ عدالت میں کیلبری فونٹ کی جو دستاویز دی گئی وہ بھی جعلی نکلی، جعلسازی پر سزا تو ہوتی ہے، یہ اپنے بیٹوں کو بچاتے رہے، شریف خاندان لندن میں بیٹھا ہے ان کو بڑی رعایت ملی ہے، ای سی ایل میں نام نہیں ڈالا گیا، کس ملزم کو یہ سہولت ملتی ہے۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ شریف خاندان کو بہت رعایت ملی جس کا یہ فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، ان کے پاس گرفتاری دینے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے، شریف خاندان کی گرفتاری کے وقت فوج بلا کر ایئرپورٹ کو حصار میں لینا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے آج کوشش کی مزاحمت جیسا کوئی واقعہ ہو مگر ناکامی ہوئی، پراسیکیوشن نے جو ثابت کرنا تھا وہ شریف خاندان نے خود تسلیم کرلیا، برطانیہ، امریکا اور بھارت میں بھی انسداد رشوت ستانی کا قانون موجود ہے جبکہ جو رشوت سے پیسہ کماتا ہے وہ اپنے نام پر نہیں رکھتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نواز شریف کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئے، میر ظفر اللہ جمالی

    نواز شریف کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئے، میر ظفر اللہ جمالی

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم پاکستان اور ن لیگ کے منحرف رہنما میر ظفر اللہ خان جمالی نے کہا ہے کہ نواز شریف کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئے، ان کا بیانیہ کچھ نہیں ہے، انہیں بیانیہ لکھنا ہی نہیں آتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، میر ظفر اللہ جمالی نے کہا ہے کہ نواز شریف حکومت میں نہیں تو اس میں پاکستان کا کیا قصور ہے؟ اپنی حکومت اور اپنا وزیر اعظم ہے پھر بھی قومی کمیشن کا مطالبہ کررہے ہیں، نواز شریف سیاسی طور پر ڈرپوک سیاستدان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف سوچ رہے ہیں صدر ہمارا اپنا ہے استثنیٰ مل جائے گا، احتساب کون کرے گا یہ اداروں کو سوچنا چاہئے، پارٹی کو کنگز بنانے والے زیادہ طاقتور ہوتے ہیں، پارٹی کو کنگز بنانے والوں کو چاہئے ملک کے لیے کام لیں، کسی نے کسی کے ساتھ انصاف نہیں کیا، عوام کے ساتھ نا انصافیاں ہوئیں۔

    میر ظفر اللہ جمالی نے کہا کہ پنجاب کے تین صوبوں کی بات کی تو لوگوں کو تکلیف ہوئی، زیادہ تر معاملات ذاتیات کے لیے چلائے جارہے ہیں، دارالحکومت کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کی مخالفت کی تھی، میں نے ہمیشہ آئین کے مطابق اختیارات استعمال کئے ہیں۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ احتساب کا عمل ہوتا تو حالات اتنے خراب نہیں ہوتے، جمہوریت میں استعفے بھی ہوتے ہیں، قانون کے مطابق چلنا ہوتا ہے، ہر ادارے نے ملک کی وفاداری کا حلف اُٹھایا ہے، ہمیں کوئی ملتا نہیں، ملتا ہے تو سنتا نہیں، سنتا ہے تو عمل نہیں کرتا ہے۔

    میر ظفر اللہ جمالی نے کہا کہ چھٹا بجٹ پیش کرنے کی حکومت کو کیا ضرورت تھی، الیکشن ہونا چاہئے مگر اس سے پہلے احتساب ہونا چاہئے، میاں صاحب کو 2015 میں مستعفی ہونے کی گزارش کی تھی، جمہوریت کے نام پر جمہوریت کو بدنام کرتے رہے، جھوٹ بولنے اور عوام کو دھوکا دینے کی بھی حد ہوتی ہے، خدا پارلیمنٹیرین کو توفیق دے کہ وہ سچ بولیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایک لیکچر کے ایک لاکھ 45 ہزار ڈالر ملتے ہیں، پرویز مشرف

    ایک لیکچر کے ایک لاکھ 45 ہزار ڈالر ملتے ہیں، پرویز مشرف

    کراچی: سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ جب میں نے پاکستان چھوڑا تو میرے پاس صفر اثاثے تھے، ایک لیکچر کے ایک لاکھ 45 ہزار ڈالر ملتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں کیا، پرویز مشرف نے کہا کہ میرے اثاثے جب بھی پوچھیں گے جواب دے دوں گا، میری منی ٹریل تلاش کی جائے گی تو کچھ نہیں ملے گا، میں نے سب کچھ اپنے زور بازو سے بنایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لندن میں تین بیڈ روم کا فلیٹ ہے میں بہت خوش ہوں، جب پاکستان چھوڑا تو میرے پاس صفر اثاثے تھے، ایک لیکچر کے ایک لاکھ 45 ہزار ڈالر ملتے ہیں، مجھے سیکیورٹی کا نہیں بلکہ عدالتی اور حکومتی کی طرف سے نشانہ بنانے کا خطرہ ہے۔

    سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نواز شریف کی تھالی سے کھا رہے تھے، انہوں نے نواز شریف کو الیکشن جتوایا جبکہ چوہدری شجاعت کی کتاب میں لکھی گئی باتوں سے میں اتفاق نہیں کرتا۔

    سربراہ آل پاکستان مسلم لیگ نے کہا کہ عمران خان ابھی تک سولو فلائٹ کررہے ہیں، چیئرمین تحریک انصاف اپنے آپ کو اوور اسٹیمیٹ کررہے ہیں، میں نے عمران خان کو کبھی وزیر اعظم کے عہدے کی آفر نہیں کی۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ ن لیگ کے عزائم خطرناک ہیں عدلیہ اور فوج سے تصادم چاہتی ہے، آرٹیکل 62، 63 کا غلط استعمال روکنا چاہئے، آرٹیکل 62،63 میں ترمیم کے حق میں ہوں۔

    سابق صدر نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر، پولیس، تھانہ کچہری سب نواز شریف کے زیر اثر ہیں، وزیر داخلہ احسن اقبال نواز شریف کے اشارے پر میرے خلاف بول رہے ہیں، جب یہ پکے چلے جائیں گے تب میں پاکستان آنے میں آسانی محسوس کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کوئی پارٹی اس وقت پاکستانی پارٹی نہیں ہے، پاک سرزمین پارٹی کو کراچی کے عام آدمی کا بھی ووٹ نہیں ملے گا، پاک سرزمین پارٹی ایم کیو ایم کا بدل نہیں ہوسکتی ہے۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ خواجہ آصف کے خلاف نااہلی کا فیصلہ بالکل صحیح ہے، سیالکوٹ میں جس طرح ان پر سیاہی پھینکی گئی وہی فیصلہ عدالت سے آیا ہے، اسمبلی میں کھڑے ہوکر خواجہ آصف فوج اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف باتیں کرتے تھے یہ کوئی وزیر ہے، خواجہ آصف کو وزیر خارجہ بنادیا گیا وزیر خارجہ بیلنس ہونا چاہئے جو دنیا بھر میں پاکستان کی نمائندگی کرے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نواز شریف کچھ بھی کرلیں ان کو سزا ہونے والی ہے، نعیم بخاری

    نواز شریف کچھ بھی کرلیں ان کو سزا ہونے والی ہے، نعیم بخاری

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم بخاری نے کہا ہے کہ جب وزراء اپنے کام نہیں کریں گے تو سپریم کورٹ ایکشن لے گی، نواز شریف کچھ بھی کرلیں ان کو سزا ہونے والی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، نعیم بخاری نے کہا کہ نواز شریف کے پاس دفاع کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، ان کو نیب آرڈیننس کا کچھ بھی نہیں پتہ، نواز شریف نے اربوں روپے چرائے ہیں، میری نظر میں وہ بے وقوف شخص ہیں، شریف خاندان میں آپس میں اختلافات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایون فیلڈ کے بعد ہل میٹل کی تحقیقات بھی شروع ہونی ہیں، کس نے کہا تھا ایون فیلڈ فلیٹ نواز شریف کے نام پر ہیں، کس نے کہا عزیزیہ اسٹیل میل نواز شریف کی ہے، ثابت ہوچکا ہے ایون فیلڈ فلیٹس مریم نواز کے نام پر ہیں، میاں صاحب بتائیں نہ بچوں کے نام پر جائیدادیں کیسے بنائیں؟ میاں صاحب کہتے ہیں میرا نام نہیں آیا، اصل مسئلہ یہ ہے کہ تمام جائیدادیں ان کے بچوں کے نام پر ہیں، میاں صاحب ایون فیلڈ فلیٹس کو نہیں جھٹلا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان بہت بڑا کام کررہے ہیں، ان کی پاکستان کے پیسوں پر نظر نہیں ہے، میری یہی خواہش ہے کہ وہ پارٹی نوجوان نسل کے سپرد کریں، شہری علاقوں سے نوجوانوں کو ٹکٹ دئیے جائیں، میں تحریک انصاف کا کارکن ہوں لیکن مجھے پارٹی میں کوئی عہدہ نہیں چاہئے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جوڈیشل مارشل لاء کی کوئی گنجائش نہیں ہے، چیف جسٹس کہتے ہیں میرے جج میرے ہیرے ہیں تو واقعی ہیرے ہیں۔

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • ظفر حجازی کی زندگی کو خطرہ ہے، اعتزاز احسن

    ظفر حجازی کی زندگی کو خطرہ ہے، اعتزاز احسن

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ظفر حجازی کی زندگی کو خطرہ ہے، ریکارڈ ٹمپرنگ ظفر حجازی نے اپنے لیے تو نہیں کی، وزیر خزانہ نے نواز شریف کو بچانے کے لیے ظفر حجازی کو احکامات دئیے ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ نرم ہے، پاناما بینچ نے ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ کروادیا، ظفر حجازی نہیں نواز شریف کے خلاف مقدمہ چلنا چاہئے۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ ن لیگ کو نظرثانی پٹیشن پر نقصان ہوگا، نظرثانی اپیل میں نواز شریف کا موقف ہوگا کہ پاناما فیصلے پر اسٹے دیا جائے، شریف خاندان کو اب تک گرفتار ہوجانا چاہئے تھا، عدالت کو چاہئے کہ ان کی ضمانت نہ کرے اور پاناما کیس کا فیصلہ معطل بھی نہ کرے۔


    پروگرام ’’ سوال یہ ہے ‘‘ کی مکمل ویڈیو خبر کے آخر میں ملاحظہ کریں


    انہوں نے کہا کہ نواز شریف آئین کے تحت احکامات پر تعاون نہیں کررہے، نیب کی طلبی پر انہیں پیش ہوجانا چاہئے تھا، نیب سہولت دینے راولپنڈی سے اٹھ کر لاہور آگئی، نیب ان کے ہاتھ میں ہے، قانون ان کے گھرکی لونڈی ہے۔ قمر زمان چوہدری کی تعیناتی میں حمایت کرنا پیپلزپارٹی کی غلطی تھی۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف کا پرچی پھاڑنے کا بیان توہین عدالت ہے، نواز شریف جو کررہے ہیں اس کی سزا 14 سال قید ہے، نواز شریف کو توہین عدالت کی پرواہ نہیں، شریف خاندان سے عدالت پوچھے گی ہمارے احکامات پر کتنا عمل کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں میرا فیصلہ ہے پیش نہیں ہونا، نواز شریف کو نظرثانی درخواست میں اسٹے نہ ملا تو پیش ہونا ہوگا، وہ ریلی میں جو دیوار توڑ کر نکلنا چاہتے تھے وہ نہ کرسکے۔

    رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کے لوگ جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد باہر نکل کر جھوٹ بولتے رہے، میرا نہیں خیال کہ جے آئی ٹی نے شریف خاندان سے بدتمیزی کی ہوگی۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ میرے خیال میں نواز شریف ملک سے باہر گئے تو واپس نہیں آئیں گے، نواز شریف کو ریکارڈ میں ہیرپھیر جعلسازی کے سخت الزامات کا سامنا ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسپیکر جب عہدہ سنبھال لیتا ہے تو کسی پارٹی کا نہیں رہتا، ری ویو فائل کرنے کا مشورہ ٹھیک نہیں اسپیکر اگر سیاسی جماعت کے لیے ریفرنس فائل کرے تو غلط ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔