Tag: sawar muhammad hussain shaheed

  • سوار محمد حسین شہید یوم شہادت، عسکری قیادت کا خراج عقیدت

    سوار محمد حسین شہید یوم شہادت، عسکری قیادت کا خراج عقیدت

    راولپنڈی : چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے سوار محمد حسین شہید نشان حیدر کے 52 ویں یوم شہادت کے موقع پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 1971ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران ظفر وال شکر گڑھ سیکٹر پر سوار محمد حسین شہید نے بلا خوف و خطر اور بے مثال جرات کے ساتھ دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا تھا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ظفروال کے محاذ پر سوار محمد حسین شہید نے تن تنہا 16 بھارتی ٹینکوں کو تباہ بھی کیا، بِلا شبہ سوار محمد حسین شہید کا یوم شہادت افواج پاکستان کی مادر وطن کیلئے دی جانے والی قربانیوں کا مظہر ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاکستان کے یہ درخشندہ ستارے جنہوں نے ملک کی آبرو کیلئے اپنی جان نچھاور کی بِلاشبہ عزت و تکریم کے مستحق ہیں، پوری قوم کو اپنے بہادر سپوتوں پر فخر ہے۔

  • یوم شہادت سوار محمد حسین شہید(نشان حیدر)، پاک فوج کا خراج عقیدت

    یوم شہادت سوار محمد حسین شہید(نشان حیدر)، پاک فوج کا خراج عقیدت

    کراچی : 1971 کی جنگ کے ہیرو سوار محمد حسین شہید کا 50 واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے، پاک فوج کےعظیم سپوت کو جرات وبہادری کی اعلیٰ مثال قائم کرنے پرنشان حیدرعطا کیا گیا، وہ پہلے سپاہی ہیں جنہیں یہ اعزاز ملا۔

    نشان حیدر پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز ہے، یہ اب تک پاک فوج کے 10 شہداء کو مل چکا ہے جنہوں نے وطن کی خاطر بہادری کی تاریخ رقم کی، ان میں ایک نام سپاہی سوار محمد حسین شہید کا بھی ہے جنہوں نے دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواں مردی سے مقابلہ کیا اور شہادت کا عظیم مقام ان کے حصے میں آیا۔

    اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے سوار محمد حسین شہید نشان حیدر کوخراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ 1971میں سوار محمدحسین شہید نےدشمن کوبھاری نقصان پہنچایا اور 16بھارتی ٹینکوں کوتباہ کیا،سوار محمدحسین شہید نےثابت کیا تھا کہ جرات کی کوئی حدنہیں۔

    سوارمحمد حسین شہید پنجاب کے علاقے گوجرخان کے قریب ڈھوک پیر بخش میں اٹھارہ جون انیس سو انچاس کو پیدا ہوئے. انہوں نے تین ستمبرانیس سوچھیاسٹھ کو سترہ برس کی عمرمیں پاکستان آرمی میں ڈرائیور کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی، اور ڈرائیور ہونے کے باوجود 1971 کی عملی جنگ میں بھر پور حصہ لیا۔

    1971کی جنگ میں سیالکوٹ میں ظفر وال اور شکر گڑھ کے محاذ جنگ پر مسلسل پانچ دن تک دشمن کی گولہ باری کے باوجود اگلے مورچوں تک اسلحہ پہنچاتے رہے، ان کی نشاندہی پر ہی پاک آرمی نے ہندوستان کی فوج کے 16 ٹینک تباہ کیے۔لانس نائیک سوارمحمدحسین شہیدکا49 واں یوم شہادت

    دس دسمبرشام چار بجے دشمن کی مشین گن سے نکلنے والی گولیاں سوارحسین کے سینے میں جا لگیں جس سے وہ بھی شہداء کے قافلے میں شامل ہوگئے۔ جس وقت سوار محمد حسین کی شہادت ہوئی ان کی عمر محض 22 سال اور 6 ماہ تھی۔

    دشمن کو دندان شکن جواب دینے اور ارض وطن کی خاطرجان کا نذرانہ پیش کرنے والے اس بہادر سپوت کا خون بھی تزئین گلستان میں شامل ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیاجائے گا۔

    ان کی اسی بہادری کے اعتراف میں پاک فوج نے انہیں اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا۔

  • نشان حیدر حاصل کر نے والے پہلے سپاہی سوارمحمد حسین کا 47 واں یوم شہادت

    نشان حیدر حاصل کر نے والے پہلے سپاہی سوارمحمد حسین کا 47 واں یوم شہادت

    کراچی :1971 کی جنگ میں جان وطن پر قربان کرنے والےسوارمحمد حسین شہید نشان حیدر کا آج یوم شہادت منایا جارہا ہے ، سوار محمد حسین وہ پہلے سپاہی ہیں جنہیں نشان حیدر کا  اعزاز ملا ۔

    سوارمحمد حسین شہید 18 جون 1949 کو پنجاب کے علاقے گوجرخان کے قریب ڈھوک پیر بخشمیں پیدا ہوئے، تین ستمبرانیس سوچھیاسٹھ کو سترہ برس کی عمر میں انھوں نے پاکستان آرمی میں ڈرائیورکی حیثیت سے شمولیت اختیارکی اور ڈرائیور ہونے کے باوجود 1971 کی عملی جنگ میں بھر پور حصہ لیا۔

    1971کی جنگ میں سیالکوٹ میں ظفر وال اور شکر گڑھ کے محاذ جنگ پر مسلسل پانچ دن تک دشمن کی گولہ باری کے باوجود اگلے مورچوں تک اسلحہ پہنچاتے رہے، ان کی نشاندہی پر ہی پاک فوج نے ہندوستان کی فوج کے 16 ٹینک تباہ کیے۔

    دس دسمبرشام چار بجے سوارحسین نے دشمن کی مشین گن سے نکلنے والی گولیاں لگنے سے جام شہادت نوش کیا، جس وقت سوار محمد حسین کی شہادت ہوئی، ان کی عمر محض 22 سال اور 6 ماہ تھی۔

    ان کی اسی بہادری کے اعتراف میں پاک فوج نے انہیں اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا، سوار محمد حسین وہ پہلے سپاہی ہیں جنہیں یہ اعزاز ملا، قبل ازیں پہلے نو اعزاز پانے والے تمام فوجی افسران تھے۔

  • سوارمحمد حسین شہید (نشان حیدر) کا آج یوم شہادت ہے

    سوارمحمد حسین شہید (نشان حیدر) کا آج یوم شہادت ہے

    کراچی : نشان حیدر پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز ہے، یہ اب تک پاک فوج کے 10 شہداء کو مل چکا ہے جنہوں نے وطن کی خاطر بہادری کی تاریخ رقم کی، ان میں ایک نام سپاہی سوارمحمد حسین شہید کا بھی ہے جنہوں نے دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواں مردی سے مقابلہ کیا اور شہادت کا عظیم مقام ان کے حصے میں آیا۔

    جام شہادت نوش کرنے والے بری فوج کے جوان سوار محمد حسین نے بہادری کی کئی داستانیں رقم کیں اور نشان حیدر سے سرفراز ہوئے۔

    سوارمحمد حسین شہید پنجاب کے علاقے گوجرخان کے قریب ڈھوک پیر بخش میں اٹھارہ جون انیس سو انچاس کو پیدا ہوئے. انہوں نے تین ستمبرانیس سوچھیاسٹھ کو سترہ برس کی عمرمیں پاکستان آرمی میں ڈرائیورکی حیثیت سے شمولیت اختیارکی۔ اور ڈرائیور ہونے کے باوجود 1971 کی عملی جنگ میں بھر پور حصہ لیا۔

    sawar-post-02

    1971کی جنگ میں سیالکوٹ میں ظفر وال اور شکر گڑھ کے محاذ جنگ پر مسلسل پانچ دن تک دشمن کی گولہ باری کے باوجود اگلے مورچوں تک اسلحہ پہنچاتے رہے، ان کی نشاندہی پر ہی پاک آرمی نے ہندوستان کی فوج کے 16 ٹینک تباہ کیے۔

    دس دسمبرشام چار بجے دشمن کی مشین گن سے نکلنے والی گولیاں سوارحسین کے سینے میں جا لگیں جس سے وہ بھی شہداء کے قافلے میں شامل ہوگئے۔ جس وقت سوار محمد حسین کی شہادت ہوئی ان کی عمر محض 22 سال اور 6 ماہ تھی۔

    sawar-post-03

    دشمن کو دندان شکن جواب دینے اور ارض وطن کی خاطرجان کا نذرانہ پیش کرنے والے اس بہادر سپوت کا خون بھی تزئین گلستان میں شامل ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیاجائے گا۔

    nishan-e-haider

    ان کی اسی بہادری کے اعتراف میں پاک فوج نے انہیں اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا۔ یاد رہے کہ نشان حیدر پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز ہے۔

    sawar-post-04

    یہ اعزاز حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کے نام سے منسوب ہے جن کا لقب حیدر تھا اور ان کی بہادری ضرب المثل ہے۔ یہ اب تک پاک فوج کے 10 شہدا کو مل چکا ہے جنہوں نے وطن کی خاطر بہادری کی تاریخ رقم کی۔

     یاد رہے سوار محمد حسین وہ پہلے سپاہی ہیں جنہیں یہ اعزاز ملا، قبل ازیں پہلے نو اعزاز پانےوالے تمام فوجی افسران تھے۔