Tag: says U.N.

  • غزہ میں قحط سالی سے متعلق اقوام متحدہ کی ہوشربا رپورٹ

    غزہ میں قحط سالی سے متعلق اقوام متحدہ کی ہوشربا رپورٹ

    اقوام متحدہ نے غزہ کو قحط زدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے کے کچھ حصوں میں وہاں کے مکین شدید بھوک اور پیاس کا شکار ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی ورلڈ فوڈ پروگرام کی سربراہ سنڈی میک کین نے بتایا ہے کہ غزہ کے موجودہ حالات کو دیکھنا بہت مشکل ہے اور سننا اس سے زیادہ دشوار ہے!۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ جنگ کے بعد سے وہاں وحشت کا ماحول ہے، ہم اپنی پوری کوشش کررہے ہیں کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ہر ممکن حد تک کشیدگی کم کرکے جنگ بندی کا معاہدہ کرواسکیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت غزہ کی پٹی کے کچھ حصے شدید قحط سالی کا شکار ہیں اور یہ صورتحال بہت تیزی کے ساتھ جنوبی علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے۔

    gaZa

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کے انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے جبکہ غزہ کیلئے آنے والی امداد کو بھی شہر میں جانے نہیں دیا جارہا۔

    اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری اور پابندیوں کی وجہ سےغزہ اس وقت شدید نوعیت کے بحرانات سے دوچار ہے جس میں بھوک کا سنگین بحران سار فہرست ہے۔

    مسلسل گولہ باری اور پابندیوں کی وجہ سے علاقے میں متاثرین کو مالی اور طبی امداد پہنچانا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔ غزہ میں داخل ہونے والی امداد کی مقدار میں حال ہی میں اضافہ ہوا ہے لیکن امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ یہ کافی نہیں ہے۔

  • بحیرہ روم میں کشتی الٹنے سے 57 افراد ہلاک

    بحیرہ روم میں کشتی الٹنے سے 57 افراد ہلاک

    طرابلس : لیبیا کی سمندری حدود میں ایک بار پھر تارکین وطن کی کشتی الٹ گئ جس کے نتیجے میں 57 افراد کی ڈوب گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مسافر بردار کشتی الٹنے کا واقعہ افریقی ملک لیبیا کے قریب بحیرہ روم میں پیش آیا، جہاں کشتی وزن زیادہ ہونے کے باعث سمندر برد ہوگئی۔

    ڈوبنے والی کشتی میں 75 تارکین وطن سوار تھے اور ریسکیو اہلکاروں نے 18 تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچالیا جنہیں لیبین کوسٹ گارڈ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سے کچھ فاصلے پر کھلے سمندر میں پیش آیا، جس پر ریسکیو عملے نے کشتی میں سوار 18 افراد کو بچالیا جبکہ دیگر سمندر برد ہوگئے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مرنے والوں میں 20 خواتین اور 2 بچے بھی شامل ہیں جب کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد نائجیریا، گھانا اور گمبا کے شہریوں کی تھی۔

    متاثرہ افراد بہتر مستقبل کی تلاش میں یورپ جارہے تھے تاہم راستے میں ہی لقمہ اجل بن گئے، ایک ہفتے کے دوران مہاجرین سے بھری سے کشتی الٹنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے، گزشتہ بدھ کو بھی تارکین سے بھری کشتی سمندر برد ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں 20 مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ رواں برس پہلے چھ ماہ کے دوران 7 ہزار تارکین وطن کو غیرقانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے سے روکا گیا ہے جنہوں نے سمندر کے راستے یورپی ممالک میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔

    فورسز نے 7 ہزار مہاجرین کو گرفتار کرکے واپس لیبیا بھیج دیا تھا جہاں انہیں زبردستی مہاجر کیمپوں میں رکھا ہوا ہے۔

    اس سے قبل بھی بہتر مستقبل کی خاطر غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کی خواہش میں سیکڑوں یا ہزاروں مہاجرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔