Tag: SBCA

  • کراچی میں کُل کتنی عمارتیں مخدوش ہیں؟ اہم رپورٹ

    کراچی میں کُل کتنی عمارتیں مخدوش ہیں؟ اہم رپورٹ

    کراچی کے علاقے لیاری میں گزشتہ روز 6 منزلہ رہائشی عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے نے سننے والوں کو غمزدہ کردیا۔

    سندھ حکومت نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کردی اور ساتھ ہی متعلقہ ایس بی سی اے افسران کو بھی معطل کردیا ہے۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کا کہناہے کہ لیاری کے علاقر بغدادی میں عمارت کیسے گری؟ اس کی تحقیقات خصوصی کمیٹی کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پورے شہر کراچی میں مخدوش عمارتوں کی مجموعی تعداد 578 ہیں، سب سے زیادہ تعداد ضلع جنوبی میں ہے جہاں 456عمارتیں ناقابل رہائش ہیں۔

    ضلع وسطی دوسرے اور ضلع کیماڑی تیسرے نمبر پر ہے، جبکہ ضلع کورنگی میں مخدوش عمارتوں کی تعداد 14 ضلع شرقی میں 13، ملیر میں 4 اور ضلع غربی میں دو ہے۔

    رپورٹ کے مطابق لیاری میں زمیں بوس ہونے والی عمارت 50 سال قبل تعمیر کی گئی تھی۔ ایس بی سی اے کے مطابق چند سال قبل عمارت کو خطرناک قرار دے کر خالی کرانے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔
    انتطامیہ کا دعویٰ ہے کہ کئی بار انتظامیہ کو نوٹسز جاری کیے گئے، بجلی بھی کاٹی لیکن لوگوں نے گھر خالی نہیں کیے۔

    مزید پڑھیں : عمارت گرنے کی تحقیقات، ایس بی سی اے کے افسران معطل

    وزیر بلدیات سعیدغنی نے عمارت گرنے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کردی،ترجمان نے بتایا کہ کمیٹی 3دن میں ذمہ دارافسران کی نشاندہی کرکے رپورٹ وزیر بلدیات کوپیش کرے گی۔

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایس بی سی اے، ڈپٹی ڈائریکٹر اور بلڈنگ انسپکٹر کو معطل کردیا۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور 6 فرار ہوگئے جن کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔

     

  • سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے موجودہ اور سابق ڈی جیز نے غیر قانونی این او سیز جاری کیں، تحقیقات کا آغاز

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے موجودہ اور سابق ڈی جیز نے غیر قانونی این او سیز جاری کیں، تحقیقات کا آغاز

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے موجودہ اور سابق ڈی جیز کے غیر قانونی این او سیز جاری کرنے پر ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں غیر قانونی تعمیرات، کرپشن اور دیگر سنگین الزامات پر نیب نے ایکشن لیتے ہوئے موجودہ اور سابق ڈی جی ایس بی سی اے کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    نیب کراچی کی جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو اس سلسلے میں لکھا گیا خط سامنے آ گیا ہے، جس میں سندھ حکومت کو افسران کے خلاف تحقیقات پر آگاہ کیا گیا ہے، نیب ذرائع نے کہا ہے کہ انھوں نے اسحاق کھوڑو، عبدالرشید سولنگی و دیگر کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔


    کراچی میں غیر قانونی پورشن مافیا کیخلاف مؤثر کارروائیاں


    نیب ذرائع کے مطابق تحقیقات کا آغاز غیر قانونی تعمیرات اور بدعنوانی پر کیا گیا ہے، افسران کی جانب سے اختیارات کا غلط استعمال کیا گیا، جہاں تعمیرات کی اجازت نہیں وہاں بھی انھوں نے اجازت دی۔

    ذرائع کے مطابق تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ غیر قانونی کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر کی اجازت دی گئی، اور این او سیز جاری کی گئیں، اس سلسلے میں انکوائری کے بعد باقاعدہ انویسٹی گیشن شروع کی جائے گی، اور انویسٹی گیشن کے لیے ایس بی سی اے افسران کو کال اپ نوٹس جاری ہوں گے۔

  • سندھ سالڈ ویسٹ اور ایس بی سی اے میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

    سندھ سالڈ ویسٹ اور ایس بی سی اے میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

    کراچی: سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ اور ایس بی سی اے میں مختلف الاؤنسز میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں محکمہ بلدیات کے اداروں میں 22 کروڑ روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے بغیر منظوری کے یوٹیلیٹی الاؤنس کی ادائیگی کی۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ انتظامیہ نے 4 کروڑ 80 لاکھ کی رقم یوٹیلیٹی الاؤنس میں خرچ کیے، جب کہ ایس بی سی اے انتظامیہ نے بغیر منظوری کے 17 کروڑ 40 لاکھ روپے یوٹیلیٹی الاؤنس میں ادا کیے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوٹیلیٹی الاؤنس کی بغیر منظوری ادائیگی مالی بے ضابطگیوں میں شمار ہوتی ہے، اس پر اکتوبر 2023 میں انتظامیہ سے جواب مانگا گیا تھا، تاہم یاد دہانیوں کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

    آڈٹ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کے یوٹیلیٹی الاؤنس فوری بند کیے جائیں، اور بغیر منظوری ادا کی گئی رقم ریکور کی جائے۔

  • اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے انتہائی مطلوب بھتہ خور ضیا کالا کو گرفتار کر لیا

    اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے انتہائی مطلوب بھتہ خور ضیا کالا کو گرفتار کر لیا

    کراچی: اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے انتہائی مطلوب بھتہ خور ضیا کالا کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے تعلق رکھنے والے ایک بھتہ خور کو پولیس کے خصوصی تفتیشی یونٹ نے گرفتار کر لیا ہے، ملزم ضیا کالا کے خلاف پریڈی تھانے میں بھتے کا مقدمہ درج ہے۔

    ایس ایس پی جنید شیخ کے مطابق گرفتار ملزم کے گھر پر چھاپا مار کارروائی کی گئی تھی، ضیالا کالا کا تعلق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے ہے، جہاں وہ ایک مافیا چلاتا تھا، وہ بھتہ اکٹھا کر کے خود بھی رکھتا تھا اور دوسروں میں بھی تقسیم کرتا تھا۔

    ایس ایس پی جنید شیخ

    ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے میں بھتے کے حوالے سے بہت سی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، اس سلسلے میں گرفتار ملزم سے تفتیش کے دوران اہم انکشافات متوقع ہیں۔ جنید شیخ کے مطابق گزشتہ ماہ ملزم کی ضمانت عدالت نے کینسل کر دی تھی۔

  • طاقت ور سسٹم کے آگے کھڑے ہونے کی سزا، ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے عہدے سے ہٹا دیے گئے

    طاقت ور سسٹم کے آگے کھڑے ہونے کی سزا، ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے عہدے سے ہٹا دیے گئے

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، گریڈ 20 کے افسر اسحاق کھوڑو کو بطور ڈی جی ایس بی سی اے کام کرنے سے روک دیا گیا۔

    چیف سیکریٹری نے عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، اسحاق کھوڑو کو سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔

    ذرائع ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ اسحاق کھوڑو کو طاقت ور سسٹم کے آگے کھڑے ہونے کی سزا ملی ہے، کچھ دن پہلے اسحاق کھوڑو نے بطور ڈی جی غیر قانونی تعمیرات کو گرانے میں ناکامی پر بنائی گئی ٹاسک فورس سے جواب طلبی بھی کی تھی۔

  • کراچی : غیرقانونی تعمیرات کیخلاف بنائی گئی ٹاسک فورس نااہل نکلی

    کراچی : غیرقانونی تعمیرات کیخلاف بنائی گئی ٹاسک فورس نااہل نکلی

    کراچی : شہر قائد میں بڑھتی ہوئی غیرقانونی تعمیرات کے سدباب اور ان کے انہدام کیلئے بنائی گئی ٹاسک فورس کے ارکان نااہل قرار دے دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کی سربراہی میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ شہر میں بڑھتی ہوئی غیرقانونی تعمیرات کے خلاف ٹاسک فورس بنائی جائے۔

    بعد ازاں مذکورہ غیرقانونی تعمیرات کیخلاف تشکیل دی گئی ٹاسک فورس کو نااہل قرار دے دیا گیا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایس بی سی اے نے ٹاسک فورس ٹیم سے غفلت کی وجوہات طلب کرلیں۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حکام نے ٹاسک فورس ٹیم ممبران سے جواب مانگ لیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ 3روز میں بتایا جائے کہ غیر قانونی تعمیرات ختم کرنے کا جو ٹاسک دیا گیا تھا اس کو پورا کیوں نہیں کیا گیا؟

    ٹیم میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر راشد ناریجو، شاہد خشک، عمران رضوی، سینئربلڈنگ انسپکٹر مبشر خانزاہ، بلڈنگ انسپکٹر راحیل اور اورنگزیب علی شامل ہیں۔

    ایس بی سی اے حکام کے مطابق ممبران کو غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کا ٹاسک سونپا گیا تھا، ذرائع کے مطابق ٹاسک فورس ٹیم افسران پر مافیا کی پشت پناہی کرنے کا الزام ہے۔

  • ریستوران مسمار کرنے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو جرمانے کا حکم دے دیا گیا

    ریستوران مسمار کرنے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو جرمانے کا حکم دے دیا گیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں باغ ابن قاسم سے متصل پلاٹ کی ملکیت اور ریستوران مسمار کرنے کے معاملے پر عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو جرمانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں باغ ابن قاسم سے متصل پلاٹ کی ملکیت اور ریستوران مسمار کرنے کے کیس میں شہری کو ذہنی اذیت دینے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے)، کراچی میٹروپولیشن کارپوریشن (کے ایم سی) و دیگر کے خلاف جرمانے کا حکم دے دیا۔

    درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ کلفٹن بلاک 3 میں 100 مربع گز زمین پر ریسٹورنٹ قائم تھا، کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) نے سنہ 2005 میں لیز
    منسوخ کر کے زمین کو باغ ابن قاسم میں شامل کردیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ جون 2005 میں پیشگی اطلاع کے بغیر تعمیرات کو مسمار کر دیا گیا۔

    عدالت نے ایس بی سی اے اور دیگر حکام کو شہری کو 1 کروڑ 10 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے، عدالت کا کہنا ہے کہ حکام درخواست گزار کو رقم 17 سال کے مارک اپ کے ساتھ ادا کریں۔

    اپنے فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ ریستوران کے انہدام کی کارروائی کے لیے طے شدہ ضابطوں پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    جسٹس فیصل کمال نے کہا کہ شہری اداروں نے اختیارات کے ناجائز استعمال سے کراچی کو تباہ کردیا، انتظامیہ کی پالیسیوں کی وجہ سے شہر ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں سمندری علاقوں میں سیاحت کے لیے مواقع پیدا کیے جاتے ہیں، بدقسمتی سے کراچی میں ایسے ترقیاتی منصوبوں کا فقدان ہے اور غفلت کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ غیر قانونی طریقے سے انہدام کی کارروائی ثابت ہوتی ہے۔

    عدالت نے درخواست گزار کی متبادل پلاٹ دینے اور پلاٹ کی قیمت کی مد میں 6 کروڑ روپے ہرجانے کی استدعا بھی مسترد کردی۔

  • سپر اسٹور میں آتشزدگی، ایس بی سی اے نے این ای ڈی یونیورسٹی سے مدد طلب کر لی

    سپر اسٹور میں آتشزدگی، ایس بی سی اے نے این ای ڈی یونیورسٹی سے مدد طلب کر لی

    کراچی: شہر قائد میں واقع ایک سپر اسٹور میں خوف ناک آتش زدگی کے باعث متاثرہ بلڈنگ بہ ظاہر ناقابل رہائش ہو چکی ہے، تاہم ایس بی سی اے نے اس بات کے باقاعدہ تعین کے لیے این ای ڈی یونیورسٹی سے مدد طلب کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جیل چورنگی پر آگ سے متاثرہ بلڈنگ ابتدائی انسپیکشن میں ناقابل رہائش قرار دی گئی تھی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے اس سلسلے میں مدد کی درخواست کر دی۔

    ڈی جی نے بتایا کہ یکم جون کو سمیعہ برج ویو میں آگ لگی جسے بجھانے میں تین روز لگے، بلڈنگ کے بیسمنٹ کو گودام کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا، تین دن مسلسل اگ لگی رہنے سے بلڈنگ اسٹرکچر شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    کراچی کے ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں آتشزدگی ، بالائی منزل پر پھنسا نوجوان دم توڑ گیا

    ڈی جی ایس بی سی اے کے مطابق ابتدائی طور پر ٹیکنیکل کمیٹی نے بلڈنگ کو ناقابل رہائش قرار دیا تھا، تاہم این ای ڈی یونیورسٹی کے ماہرین، انجنئیر اسٹیل ٹیسٹ، کاپو ٹیسٹ اور کور ٹیسٹ وغیرہ کر کے نقصان کا تعین کریں، جس کے بعد اقدامات کیے جائیں گے۔

    ڈی جی نے درخواست میں کہا کہ ماہرین کی رپورٹ کے بعد فیصلہ کیا جا سکے گا کہ بلڈنگ رہنے کے قابل ہے یا نہیں۔

  • بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ‘کرتا دھرتا’ کو عہدے سے برطرف کر دیا گیا

    بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ‘کرتا دھرتا’ کو عہدے سے برطرف کر دیا گیا

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ‘کرتا دھرتا’ کو عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہزاد آرائیں کو معطل کر دیا، معطلی کا نوٹی فکیشن بھی جاری ہو گیا، شہزاد آرائیں کو ایڈمنسٹریشن میں رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد آرائیں مبینہ طور پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں سسٹم چلا رہا تھا، وہ 14 گریڈ کا ایک بلڈنگ انسپکٹر تھا لیکن 20 گریڈ کے افسر کا دفتر بھی استعمال کر رہا تھا۔

    نسلہ ٹاور کے بعد نیب کا بڑا ایکشن: سابق ڈی جی ایس بی سی اے کیخلاف ایک اور تحقیقات شروع

    ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو نے خود ایڈمن آفس جا کر شہزاد آرائیں کی معطلی کا نوٹیفکیشن بنوایا۔

    شہزاد آرائیں کے زیر استعمال دفتر بھی خالی کرا لیا گیا ہے، اور ان کے خلاف انکوائری بھی کرائی جائے گی۔

  • ایس بی سی اے کو غیر قانونی تعمیرات کیخلاف عملی کارروائی کا حکم

    ایس بی سی اے کو غیر قانونی تعمیرات کیخلاف عملی کارروائی کا حکم

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ایم پی آر کالونی میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو عملی کارروائی کاحکم دیدیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایم پی آرکالونی بلوچ گوٹھ میں غیرقانونی تعمیرات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ایس بی سی اے حکام کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور ایس بی سی اے کو غیر قانونی تعمیرات کیخلاف عملی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے چھ ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی۔

    جسٹس حسن اظہر رضوی نے ایس بی سی اے حکام سے استفسار کیا کہ اب تک غیر قانونی عمارت کو مسمار کیوں نہیں کیا گیا؟، جس پر وکیل ایس بی سی اے نے عدالت کو بتایا کہ عمارت کٹی پہاڑی کے اس طرف ہے، کارروائی میں صورتحال خراب ہوسکتی ہے، جسٹس حسن اظہررضوی نے کہا کہ کیاکٹی پہاڑی کراچی میں نہیں ہے؟، کارروائی مکمل کرکےرپورٹ پیش کریں۔

    عدالت نےسب رجسٹرار کو عمارت کی کسی بھی قسم کی رجسٹریشن سےروک دیا جبکہ کے الیکٹرک، ایس ایس جی سی اور واٹربورڈ کو بھی عمارت میں کسی بھی کنکشن کی فراہمی سے روک دیا، عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ جب تک ایس بی سی اے کمپلیشن سرٹیفکیٹ جاری نہ کرے، رجسٹریشن نہ کی جائے۔

    واضح رہے کہ ایس بی سی اے نے 5منزلہ غیرقانونی عمارت کی تعمیر سے متعلق رپورٹ جمع کرائی تھی، رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایم پی آرکالونی میں تعمیر عمارت کی کوئی منظوری نہیں لی گئی ، ایم پی آر کالونی کا علاقہ گوٹھ آباد اسکیم میں آتاہےجہاں ایسی تعمیرات کی اجازت نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے ایس بی سی اے کو ایم پی آرکالونی میں غیرقانونی عمارت گرانے اور بلڈرکیخلاف کارروائی کا حکم دے رکھا ہے۔