Tag: SBCA

  • ایس بی سی اے کا دھماکے والی عمارت سے متعلق اہم بیان

    ایس بی سی اے کا دھماکے والی عمارت سے متعلق اہم بیان

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیم نے آج کراچی کے علاقے گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب دھماکے سے تباہ ہونے والی عمارت کا معائنہ کیا۔

    ایس بی سی اے کی 5 رکنی انجینئرز کی ٹیم نے جائے حادثہ کا جائزہ لے کر اپارٹمنٹ کا ایک حصہ خطرناک قرار دے دیا ہے، ٹیم کا کہنا تھا کہ دھماکے سے اپارٹمنٹ کے ایک حصے کی بنیاد مکمل تباہ ہو چکی ہے۔

    بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے خبردار کر دیا ہے کہ دھماکے سے متاثر اپارٹمنٹ کا ایک حصہ خطرناک ہو چکا ہے اور یہ کسی بھی وقت گر سکتا ہے۔

    ادھر ڈی جی ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ پولیس کی تحقیقات کے بعد ادارے کی ٹیم کام شروع کرے گی، ابتدائی جائزے میں معلوم ہوا کہ عمارت کے 12 فلیٹ متاثر ہوئے ہیں، اور ایک حصہ کسی بھی وقت گر سکتا ہے، متاثرہ عمارت کے فرنٹ اور کارنر مکمل تباہ ہیں، اس لیے خطرناک حصوں کو جیک لگا کر روکا جا رہا ہے۔

    گلشن اقبال کراچی میں دھماکا، عمارت کا ایک حصہ منہدم، 5 جاں بحق، 20 زخمی

    واضح رہے آج صبح کراچی کے علاقے گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب ایک بینک میں دھماکا ہوا ہے جس سے عمارت کے ایک حصے کی پہلی اور دوسری منزل منہدم ہو گئی۔

    اس حادثے میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 20 زخمی ہو گئے ہیں، چند زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کر لیا گیا ہے، دھماکے کی آواز اتنی زور دار تھی کہ دور دور تک سنی گئی، قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، دھماکے کے بعد لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔

  • سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ریکارڈ سے فائلیں غائب ہونے کا انکشاف

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ریکارڈ سے فائلیں غائب ہونے کا انکشاف

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ریکارڈ سے فائلیں غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ مافیا نے ایس بی سی اے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرنا اور ریکارڈ غائب کرنا شروع کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایس بی سی اے میں کرپٹ مافیا متحرک ہو گئی، ایس بی سی اے کے ریکارڈ سے اہم فائلیں غائب ہونے لگی ہیں، ڈائریکٹر جنرل نے زیر التوا کیسز کا ریکارڈ دو روز میں طلب کر لیا ہے۔

    غائب ہونے والی فائلوں میں کاغذات کی ہیرا پھیری کا خدشہ ہے، ڈی جی ایس بی سی اے آشکار داور نے فائلیں ڈھونڈنے کے احکامات جاری کر دیے، کوئی فائل غائب ہوئی تو ذمہ دار افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔

    ادھر ایس بی سی اے میں اندھیر نگری چوپٹ راج پھیل گیا ہے، ادارے میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کاسمیٹک آپریشن کیا جا رہا ہے، رشوت خوری اور غیر قانونی نقشے پاس ہو رہے ہیں جس پر اتھارٹی کے افسر اور اتھارٹی فورس کے ایس ایچ او کے درمیان تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی فورس کے ایس ایچ او معین نے ڈی آئی جی ایسٹ کو دھمکیوں کی تحریری درخواست بھی جمع کرا دی، جس میں انھوں نے کہا کہ فون پر ڈائریکٹر ڈیمولیشن علی مہدی نے انھیں دھمکیاں دی ہیں، ایس ایچ او معین کا کہنا ہے کہ انھیں فون پر کام سے روکنے اور اپنا بندوبست کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈی جی اتھارٹی کی جانب سے ایس ایچ او کو کسی بھی سائٹ پر سرپرائز وزٹ کرنے اور ڈیمولیشن رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی تھی، ایس ایچ او فورس کی جانب سے کئی غیر قانونی عمارتوں کی نشان دہی اور آپریشن نہ کرنے کی رپورٹ بھی ڈی جی کو دی گئی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ غلط کاموں کی نشان دہی پر ایس ایچ او اور ڈائریکٹر ڈیمولیشن میں جھگڑا شروع ہوا۔

  • کراچی کی ایک اور عمارت خطرناک قرار، مسمار کرنے کا فیصلہ

    کراچی کی ایک اور عمارت خطرناک قرار، مسمار کرنے کا فیصلہ

    کراچی : شہر قائد کی ایک اور عمارت رہائش کیلئے خطرناک قرار دے دی گئی، ایس بی سی اے حکام نے نیو کراچی میں تین منزلہ پرانی عمارت مسمار کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کراچی میں ایک اور عمارت کو مخدوش اور خطرناک قرار دے دیا، نیو کراچی اللہ والی چورنگی کے قریب قائم 3منزلہ پرانی عمارت مسمار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں کارروائی کرتے ہوئے ایس بی سی اے حکام نے مذکورہ عمارت کو رہائشیوں سے خالی کروا کے سیل کردیا، ایس بی سی اے نے عمارت مسمار کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ سے مدد مانگ لی۔

    اس حوالے سے ایس بی سی اے حکام کا کہنا ہے کہ یہ عمارت کسی وقت گرنے کا خدشہ ہے، عمارت کے اطراف شہریوں کا داخلہ روکنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حکام نے میڈیا کو بتایا کہ خطرناک قرار دی گئی عمارت میں ایک خاندان رہائش پذیرتھا جسے وہاں سے خیریت سے نکال لیا گیا ہے اور عمارت کے نیچے قائم ہوٹل اور دکانیں بھی خالی کرادی گئی ہیں۔

    کراچی عمارت منہدم ہونے کا واقعہ، 14 افراد جاں بحق، 36 زخمی

    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گولیمار رضویہ سوسائٹی میں رہائشی عمارت گرنے کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق اور 65 زخمی ہوئے تھے

    جائے وقوعہ پر ریسکیو ٹیموں کے ہمراہ رینجرز اور آرمی کی ٹیمیں بھی مصروف عمل رہیں جبکہ تنگ گلیوں کے سبب امدادی کارروائیوں میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔

  • کراچی میں ایک اور عمارت مخدوش قرار، کئی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

    کراچی میں ایک اور عمارت مخدوش قرار، کئی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

    کراچی : شہر قائد میں ایک اور مخدوش عمارت سامنے آگئی، کئی انسانی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں، بلڈر مافیا نے7ماہ کے دوران غیر قانونی پانچ منزلیں بنا کر بلڈنگ میں رہائش کروا دی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں کئی عمارتیں انتہائی مخدوش اور خستہ حالت میں موجود ہیں، جو کسی بھی وقت کسی بڑے سانحے کا سبب بن سکتی ہیں، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی تاحال عمارتیں خالی کرانے اور مکینوں کو متبادل رہائش فراہم کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔

    ناظم آباد پاپوش نگر بڑا میدان یاسین جنرل اسٹور کے پاس ایک مخدوش عمارت سامنے آگئی، یہ عمارت اپنی جگہ چھوڑنے لگی، عمارت میں کئی جگہ پر دراڑیں پڑگئیں۔

    ساٹھ گز پر بنی عمارت راتوں رات ایس بی سی اے افسران کی ملی بھگت سے بنائی گئی، بلڈنگ سے سیوریج کا پانی بھی رسنے لگا، یاد رہے کہ اس سے قبل لیاقت آباد ٹاؤن کی حدود میں ہی گلبہار میں ایک عمارت منہدم ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں سینکڑوں مخدوش عمارتیں ہیں، ہر لمحے کسی سنگین حادثے کا خطرہ رہتا ہے، متبادل انتظام نہ ہونے کے باعث عوام خستہ حال عمارتوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں عمارت منہدم ہونے کا واقعہ، جاں بحق افراد کی تعداد 16 ہوگئی

    شہر قائد میں اب تک مخدوش عمارتوں کے زمین بوس ہونے کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں لیکن سندھ بلڈنگ کنڑول اٹھارتی تاحال مخدوش عمارتیں خالی کرانے میں ناکام رہی ہے۔

  • کراچی، عمارت گر گئی، ایس بی سی اے کی رشوت خوری بے نقاب

    کراچی، عمارت گر گئی، ایس بی سی اے کی رشوت خوری بے نقاب

    کراچی: کراچی میں عمارت گرنے سے 11 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوگئے اور ایس بی سی اے کی رشوت خوری کا دھندا بے نقاب کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی مال کماؤ محکمہ بن گئی، اے آر وائی نیوز کی ٹیم سرعام نے افسران کی ملی بھگت اور رشوت خوری کا مکروہ دھندا بے نقاب کردیا۔

    کراچی میں عمارتیں منہدم ہورہی ہیں، ایس بی سی اے کے راشی اہلکاروں کو روکنے والا کوئی نہیں، پیسے لے کر غیرقانونی تعمیرات کی اجازت معمول بن چکی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن اقرار الحسن اور ٹیم سرعام نے ایس بی سی اے اہلکار کو رشوت لیتے دکھا دیا۔

    دوسری جانب ایڈیشنل ڈی جی ایس بی سی اے آشکار داوڑ نے اعتراف کیا کہ بلڈنگ کنٹرول ادارے کی چشم پوشی اور غفلت ہے کہ غیرقانونی عمارتیں بن رہی ہیں۔

    آشکار داوڑ کا کہنا تھا کہ غیرقانونی عمارتیں تعمیر کرنے والے بھی مجرم ہیں، دونوں کو سزا ملنی چاہئے، ہمارے پاس غیرقانونی تعمیرات پر موثر کارروائی کرنے کے لیے وسائل موجود نہیں ہیں۔

    مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا ایس بی سی اے کے 28 افسران کوگرفتار کرنے کاحکم

    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گولیمار رضویہ سوسائٹی میں رہائشی عمارت گرنے کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوگئے ہیں جبکہ ملبے تلے مزید افراد کے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    جائے وقوعہ پر ریسکیو ٹیموں کے ہمراہ رینجرز اور آرمی کی ٹیمیں بھی مصروف ہیں جبکہ تنگ گلیوں کے سبب امدادی کارروائیوں میں دشواریوں کا سامنا ہے۔

  • اینٹی کرپشن ایسٹ زون کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ

    اینٹی کرپشن ایسٹ زون کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ

    کراچی: اینٹی کرپشن ایسٹ زون نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ مار کر ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن ٹیم نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر طارق بگٹی کی سربراہی میں سندھ بلڈںگ کنٹرول کے دفتر پر چھاپہ مارا، ایس بی سی اے حکام نے اینٹی کرپشن ٹیم کو ریکارڈ دینے میں تاخیری حربے استعمال کیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن ٹیم کو تاخیر کے بعد اندر آنے کی اجازت دی گئی، اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر سے ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد اینٹی کرپشن ٹیم روانہ ہوگئی۔

    مزید پڑھیں: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں کرپشن کی تحقیقات کا آغاز، نیب نے سربراہ کو طلب کرلیا

    واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں نیب نے سندھ بلڈنگ کںٹرول اتھارٹی میں ریکارڈ کرپشن سے متعلق تحقیقات کا آغاز کیا تھا، نیب نے ڈی جی ایس بی سی اے کو بھی طلب کیا تھا۔

    قومی احتساب بیورو نے ڈی جی ایس بی سی اے کو7ٹاؤن اور حیدرآباد ریجن کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے طلب کیا تھا۔

    نیب نے غیرقانونی شادی ہالز، رفاہی پلاٹوں پر تعمیرات کی اجازت دینے پر رپورٹ طلب کی تھی، اس کے علاوہ سال2011اور2012میں دی جانے والی ایمنسٹی اسکیم کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں تھیں۔

    نیب نے جمشیدٹاؤن، گلبرگ، لیاقت آباد، صدرٹاؤن، نارتھ ناظم آباد ٹاؤن اور اورنگی ٹاون کی بھی تفصیلات طلب کی ہیں، اور ان ٹاؤنز میں تعینات افسران کی فہرست بھی طلب کی تھی، عمارتوں کی فہرست اور تعمیرات مکمل ہونے کاسرٹیفکیٹ اور لےآؤٹ پلان بھی مانگا گیا تھا۔

  • کراچی میں 930 رہائشی  پلاٹس سے کمرشل کئے جانے والے پلاٹس کے اجازت نامے منسوخ ، مالکان کو نوٹس جاری

    کراچی میں 930 رہائشی پلاٹس سے کمرشل کئے جانے والے پلاٹس کے اجازت نامے منسوخ ، مالکان کو نوٹس جاری

    کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کراچی میں نوسو تیس رہائشی پلاٹس کی کمرشل تبدیلی منسوخ کردی اور مالکان کو نوٹس جاری کردیئے اور کیٹگری تبدیل کرانے، رہائشی جگہ کا کمرشل استعمال کرنیوالوں کو7دن کی مہلت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سپریم کورٹ کےاحکامات پرحرکت میں آگیا، سپریم کورٹ کےاحکامات ایس بی سی اے کی جانب سے رہائشی مکانات اور فلیٹس کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کرلیا اور پلاٹس مالکان کو نوٹس جاری کرنا شروع کردئیے گئے ہیں۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے رہائشی سے کمرشل کئے جانے والے پلاٹس کے اجازت نامے منسوخ کر دیئے اور کیٹگری تبدیل کرانے، رہائشی جگہ کا کمرشل استعمال کرنیوالوں کوسات دن کی مہلت دی ہے کہ وہ ایسی تعمیرات منہدم کر دیں۔

    رہائشی جگہ کا کمرشل استعمال کرنیوالوں کوسات دن کی مہلت

    ایس بی سی اے نے شہر میں واقع نو سو تیس پلاٹوں اور عمارتوں کے مالکان کو نوٹس جاری کئے، ان رہائشی پلاٹس کا دو ہزار چار سے دو ہزار انیس کے دوران کمرشل استعمال کیاگیا۔

    نوٹس میں کہاگیاہے شہر کی تمام زمینوں کو ان کے اصل استعمال کیلئے بحال کرنا لازمی ہے، ڈیڈ لائن پر عمل در آمد نہ کرنے والوں کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کارروائی کرے گی۔

    ایس بی سی اے نے عدالتی حکم کے بعد منسوخی کا نوٹیفکیشن جاری کر کے اشتہارات بھی شائع کر ادیئے ہیں اور رہائشی پلاٹس پر شادی ہالز، ہوٹلز، اسپتال ، اسکولز اور پٹرول پمپس کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

    نیلم کالونی، ہجرت کالونی سمیت ساٹھ سے زائد کچی آبادیاں زد میں 

    سی این جی پمپس،کمرشل عمارتیں،کچی آبادی، ہاؤسنگ سوسائٹیز کے این اوسی بھی منسوخ کر دیئے گئے ہیں ، جس کے بعد نیلم کالونی، ہجرت کالونی سمیت ساٹھ سے زائد کچی آبادیاں بھی زد میں آگئیں جبکہ کے ڈی اے ،کے ایم سی،ایس بی سی اے ودیگر اداروں کےاجازت نامے منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔

    یاد رہے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت کراچی کے رہائشی پلاٹوں کی کمرشل پلاٹوں میں منتقلی کی بائیس صفحات پرمشتمل رپورٹ تیارکی تھی، رپورٹ میں اربوں روپے کے نوسوتیس رہائشی پلاٹوں کی نشاندہی کی گئی ، جو دو ہزار چار سے تاحال کمرشل سرگرمیوں کے لیے استعمال ہورہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : رہائشی گھروں کےکمرشل مقاصد میں تبدیلی پر مکمل پابندی

    کمرشل عمارتوں پر مشتمل پلاٹس طارق روڈ، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، پی ای سی ایچ ایس، شارع فیصل اور کارسازروڈ پر ہیں۔

    خیال رہے سپریم کورٹ نے رہائشی گھروں کےکمرشل مقاصد میں تبدیلی پر مکمل پابندی جبکہ رہائشی پلاٹوں پر شادی ہال، شاپنگ سینٹر اور پلازوں کی تعمیر پر بھی پابندی عائد کردی تھی اور حکم دیا تھا کراچی کی زمین کے اصل استعمال کے منصوبے کی بحالی رہائشی عمارتوں کا کمرشل استعمال تین روز میں ختم کیاجائے۔

  • نیب کا ایڈیشنل ڈپٹی ڈی جی سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی عادل عمر کے گھر پر چھاپہ

    نیب کا ایڈیشنل ڈپٹی ڈی جی سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی عادل عمر کے گھر پر چھاپہ

    کراچی: شہر قائد میں نیب نے ایڈیشنل ڈپٹی ڈی جی سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) عادل عمر کے گھر پر چھاپہ مار کر نقدی، زیورات، تین گاڑیاں اور اراضی سے متعلق دستاویزات تحویل میں لے لیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نیب کی جانب سے اہم کارروائی کی گئی، ایڈیشنل ڈپٹی ڈی جی ایس بی سی اے عادل عمر کے گھر پر چھاپہ مار کر مسلسل پانچ گھنٹے تک گھر کی تلاشی لی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی اس بڑی کارروائی میں اہم دستاویرات تحویل میں لی گئی ہیں، جبکہ نقدی، زیورات سمیت تین گاڑیاں بھی قبضے میں لی گئی ہیں، عادل عمر سندھ ہائیکورٹ سے ضمانت پر ہیں۔


    نیب کی کارروائیاں کوئی نہیں روک سکتا، چیئرمین نیب


    خیال رہے کہ نیب نے کرپشن کے الزام میں سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے ) کے ڈائریکٹر جنرل کے خلاف وسیع پیمانے پر انکوائری شروع کردی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ایس بی سی اے کے سابق و مفرور ڈائریکٹر جنرل منظور قادر عرف کاکا نیب کی تحقیقات شروع ہوتے ہی ملک سے فرار ہوچکے ہیں۔


    نیب کی کارروائیاں، سیکریٹری بلدیات نے دفتری امور احتجاجاً بند کردیے


    ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کے ماتحت بعض افسران مبینہ طور پر پی سی ایچ سوسائٹی کے بلاک 6 کے نصف درجن سے زائد پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ان مبینہ کرپٹ افسران نے غیر قانونی تعمیرات کے لیے بطور رقم بھاری رشوت لی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مخدوش عمارت کے مکین کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور

    مخدوش عمارت کے مکین کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور

    کراچی : پاکستان چوک کی مخدوش عمارت کے مکین کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہیں، اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے مکینوں کا مطالبہ تھا کہ انہیں رقم یا متبادل رہائش دی جائے،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے دوماہ قبل ہی عمارت کی حالت زارسے متعلق مکینوں کو آگاہ کرد یا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پاکستان چوک پر قائم عمارت کا زینہ اچانگ گر گیا تھا،جس کے مکین آج بھی کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے مکینوں کا کہنا تھا کہ وہ سردی کے موسم میں گھروں سے باہر سڑک پر رات کیسے گزاریں، ہمیں رقم دی جائے یا گھر دیا جائے۔ کھانے کو کچھ نہیں، گھرکیسے خالی کردیں۔

    کراچی کی لرزتی عمارت دو ماہ پہلے ہی مخدوش قرار دی جا چکی تھی۔ رات گئے عمارت کا زینہ بھی زمین بوس ہوگیا تھا، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے پاکستان چوک کی عمارت کی حالت زار دیکھ دو ماہ پہلے یہ بینرلگا دیا تھا کہ ’’یہ عمارت خستہ ہے۔ احتیاط کریں ‘‘

    مزید پڑھیں : کراچی: مخدوش عمارت سے لوگوں کو نکالنے کا عمل جاری

    لرزتی بوسیدہ عمارت کو دیکھ کر لگتا ہے جیسے یہ بلڈنگ پاکستان بننے سے بھی کئی سال پہلے بنی ہو دیواریں اور چھجے جھڑ چکے ہیں۔

    رات گئے عمارت کا زینہ بھی زمیں بوس ہوگیا تھا، متاثرین بھی ڈٹے تھے جان جاتی ہے تو جائے لیکن جب تک دوسرا ٹھکانہ نہیں ملے گا عمارت خالی نہیں کریں گے۔

  • سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر محکمہ اینٹی کرپشن کا چھاپہ، ریکارڈ ضبط

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر محکمہ اینٹی کرپشن کا چھاپہ، ریکارڈ ضبط

    کراچی : محکمہ اینٹی کرپشن نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ مارکر زمینوں میں خرد برد اور کرپشن کے حوالے سے ریکارڈ طلب کرلیا۔

    محکمہ اینٹی کرپشن کے حکام نے سوک سینٹر میں قائم سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر کارروائی کے دوران ڈائریکٹر جنرل ممتاز حیدراور عملے سے پوچھ گچھ کی۔

    اینٹی کرپشن حکام نے گلستان جوہر میں زمینوں سے متعلق فائلیں بھی اپنی تحویل میں لیں جبکہ گلستان جوہر میں کہاں کہاں چائنہ کٹنگ اور زمینون میں خرد برد کی گئی اس حوالے سے بھی عملے سے پوچھ گچھ کی۔

    ڈی جی ممتاز حیدر سے سابق ڈی جی منظور قادرکاکا کے حوالے سے بھی استفسارکیاگیا۔ ممتاز حیدر نے انہیں سابق ڈی جی کی چھٹی کی درخواست بھی دکھائی۔