Tag: SBP

  • خواتین کے لیے قرض کا حصول آسان ہو گیا، اسٹیٹ بینک کا بڑا قدم

    خواتین کے لیے قرض کا حصول آسان ہو گیا، اسٹیٹ بینک کا بڑا قدم

    خواتین کے لیے قرض کا حصول اب آسان ہو گیا ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک اور اسٹیٹ بینک کے درمیان پاکستان میں عورتوں کی مالیاتی شمولیت بڑھانے کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری سے ’وی فنانس کوڈ پروگرام‘ کے لیے معاہدہ طے پا گیا۔

    خواتین کے لیے قرض کے مسئلے کے حل کے لیے اسٹیٹ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے اشتراک سے ’’ویمن انٹرپرینیورز فنانس کوڈ‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ پاکستان نے مشکل معاشی حالات کا سامنا کیا، سخت مانیٹری پالیسی کے سبب پاکستان نے معاشی تنزلی پر قابو پا لیا ہے، اور زرمبادلہ مستحکم ہو کر 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔


    حکومت نے 500 ارب کا قرضہ قبل از وقت ادا کردیا


    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان میں وی فنانس کوڈ کو ممکن بنانا خوش آئند ہے، ماضی کے مسائل سے بچنے کے لیے ضروری ہے ہم غلطیاں نہ دہرائیں۔ ایشیئن ڈیولپمنٹ بینک کی سینئر ڈائریکٹر کرسٹین نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ وی فنانس کوڈ پروگرام کے تحت پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کیا جائے گا، جس سے 20 لاکھ خواتین مستفید ہوں گی۔

  • شرح سود میں 100 سے 150 بیسز پوائنٹس کی کمی کا امکان

    شرح سود میں 100 سے 150 بیسز پوائنٹس کی کمی کا امکان

    کراچی: نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں 100 سے 150 بیسز پوائنٹس کی کمی کا امکان ہے۔

    پاکستان میں اگلے ڈیڑھ ماہ کے لیے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج ہوگا، معاشی ماہرین کے مطابق اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی شرح سود میں 100 سے 150 بیسز پوائنٹس کی کمی کر سکتا ہے، بینکوں کے لیے موجودہ شرح سود 20.5 فی صد پر ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق جون 2024 میں ماہانہ مہنگائی کی شرح 12.6 فی صد رہی ہے، جب کہ گزشتہ سال پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 68 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہ گیا ہے۔

    جون 2024 کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 32 کروڑ 90 لاکھ ڈالر پر ہے۔

  • فنانشل لٹریسی: 27 فی صد پاکستانیوں کو ایمرجنسی فنڈز تک رسائی

    فنانشل لٹریسی: 27 فی صد پاکستانیوں کو ایمرجنسی فنڈز تک رسائی

    کراچی: اسٹیٹ بینک کی جانب سے پاکستان فنانشل لٹریسی ویک منایا جا رہا ہے جو 8 مارچ تک جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے پاکستان فنانشل لٹریسی ویک کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ لوگوں کے لیے فنانشل آگاہی سے ملک کی معیشت کو سہارا ملے گا، اسٹیٹ بینک تعلیمی اداروں میں فنانشل لٹریسی پر کام کر رہا ہے۔

    اسٹیٹ بینک میں منعقدہ تقریب سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے گورنر جمیل احمد نے کہا کہ فنانشل لٹریسی ویک کا مقصد اپنے لوگوں کو مضبوط بنانا ہے، اس کے ذریعے لوگوں کے فنانشل آگاہی سے ملک کی معیشت کو سہارا ملے گا۔

    انھوں نے کہا کہ فنانشل تعلیم سے لوگوں کو آگاہی ملے گی، تعلیمی اداروں کو بھی فنانشل لٹریسی پر توجہ دینا ہوگی، اسٹیٹ بینک تعلیمی اداروں میں فنانشل لٹریسی پر کام کر رہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ خواتین کو اس حوالے سے آگاہی زیادہ فراہم کی جائے، کیوں کہ ملکی معیشت میں مستحکم اور پائیدار گروتھ کے لیے خواتین کی شمولیت بہت ضروری ہے، آسان ڈیجیٹل اکاؤنٹ، راست اور دیگر سروسز اسی کا تسلسل ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ جون 2023 تک پاکستان کے 60 فی صد لوگوں کے پاس بینک اکاؤنٹ موجود تھے۔

    تقریب سے خطاب میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر میکوئل ڈجمین نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے اب تک کیے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا، کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ 27 فی صد پاکستانیوں کے پاس ایمرجنسی فنڈز تک رسائی حاصل ہے، ملک میں نئے آنے والوں کو فنانشل سسٹم سے آگاہی دینا بہت ضروری ہے، کیوں کہ فنانشل سسٹم کو جانے بغیر نقصان کا اندیشہ رہتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان میں لوگوں کو ڈیجیٹل فنانشل آگاہی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، تقریب میں مختلف بینکوں کے صدور سمیت دیگر مالیاتی اداروں کے افراد نے شرکت کی۔

  • نئے کرنسی نوٹوں سے متعلق بڑی خبر

    نئے کرنسی نوٹوں سے متعلق بڑی خبر

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تمام مالیت کے نئے کرنسی نوٹوں کے ڈیزائن اور ان کے اجرا پر کام کا آغاز کر دیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق نئے کرنسی نوٹوں کے ڈیزائن کے لیے آرٹ مقابلہ منعقد کرایا جائے گا، جس میں مقامی آرٹسٹس، ڈیزائنرز اور طالب علم اپنے ڈیزائن 11 مارچ 2024 تک ارسال کریں گے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مرکزی بینک 15 سے 20 سال بعد نئے کرنسی نوٹ جاری کرتا ہے، نئے کرنسی نوٹ کا اجرا تکنیکی تبدیلی اور سیکیورٹی فیچر کو بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق ڈیزائن مقابلے میں ہر مالیت کے تین بہترین منتخب کیے گئے کرنسی نوٹوں کے ڈیزائن کو انعامات دیے جائیں گے، آرٹ مقابلے کی مکمل معلومات کا ویب لنک بھی فراہم کر دیا گیا ہے۔ مقابلے میں منتخب کیے گئے ڈیزائن کو پروفیشنل بینک نوٹ ڈیزائنرز کی مدد سے حتمی شکل دی جائے گی۔

    حکومت پاکستان کی منظوری کے لیے 7 مخلتف مالیت کے ڈیزائن ارسال کیے جائیں گے، نئے نوٹوں کے اجرا میں عموماً 2 سے 3 سال درکار ہوتے ہیں، جب کہ اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 سال میں نئے کرنسی نوٹ جاری کرنے کی پلاننگ کی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کرنسی نوٹ کے موجودہ سیریز نئے کرنسی نوٹوں کے ساتھ جاری رہے گی، نئے نوٹوں کے مکمل اجرا کے بعد پرانے کرنسی نوٹوں کی سرکولیشن کو مرحلہ وار ختم کیا جائے گا۔

  • ڈالر کی قمیت میں کمی کا سلسلہ جاری، روپیہ مزید مستحکم

    ڈالر کی قمیت میں کمی کا سلسلہ جاری، روپیہ مزید مستحکم

    کراچی : ملک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی کا سلسلہ جاری ہے، انٹر بینک میں آج بھی ڈالر کی قیمت کم ہونے سے روپے کی قدر میں اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور آج بھی انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید سستا ہوا۔

    انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی مضبوطی کا سلسلہ آج بھی جاری ہے، تاہم اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر مزید ایک روپے 7 پیسے کم ہوگئی۔

    اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور روپے کی قدر 0.36 فیصد مستحکم ہوئی، جس کے بعد ڈالر298 روپے 82 پیسے پر بند ہوا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی امریکی ڈالر کی قدر میں کمی دیکھنے میں آئی تھی اور کاروبار کے اختتام پر ڈالر 1 روپے27 پیسے سستا ہوکر 299 روپے 89 پیسے پر بند ہوا تھا۔

    اس کے علاوہ انٹربینک مارکیٹ میں گزشتہ روز ڈالر کی قیمت 299 روپے 89 پیسے تھی۔ فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں ایک روپے 64 پیسے کا اضافہ ہوا، جس کی تجارت تقریباً 12 بجے 298 روپے 25 پیسے پر ہو رہی تھی۔

    خیال رہے کہ 24 اگست کو پہلی بار انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی ٹرپل سنچری مکمل ہوگئی تھی، تاہم گزشتہ روز انٹربینک مارکیٹ میں امریکی کرنسی 0.42 فیصد سستی ہونے کے بعد 300 کی سطح سے نیچے آگئی تھی۔

     

  • چین سے کمرشل قرض کی مد میں 30 کروڑ ڈالر موصول

    چین سے کمرشل قرض کی مد میں 30 کروڑ ڈالر موصول

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ چین سے کمرشل قرض کی مد میں 30 کروڑ ڈالر موصول ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے ذخائر کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ چین سے تجارتی قرض کی مد میں تیس کروڑ ڈالر موصول ہونے کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 39 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہو گیا ہے۔

    ایس بی پی کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ذخائر 4.03 ارب ڈالر سے بڑھ کر 4.43 ارب ڈالر ہو گئے ہیں، جب کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 60 لاکھ ڈالر اضافے سے 5 ارب 53 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہو گئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی ملکی ذخائر 40 کروڑ ڈالر اضافے کے بعد 9 ارب 96 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ہو گئے ہیں۔

  • ڈالر کی قیمت میں مسلسل کمی ریکارڈ، روپیہ مستحکم

    ڈالر کی قیمت میں مسلسل کمی ریکارڈ، روپیہ مستحکم

    کراچی : انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں آج ڈالر کی قدر میں کمی دیکھی گئی، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ڈالر کی قیمت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے میں انٹر بینک میں امریکی ڈالرکی قیمت میں 2 روپے 83 پیسے کمی ہوئی ہے، ایک ہفتے کے اندر ڈالر 262.82 روپے سے کم ہوکر 259.99 روپے تک نیچے آگیا۔
    رپورٹ کے مطابق برآمدات کی مد میں ڈالر موصول ہونے سے روپے پر دباؤ کم ہوا جبکہ ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 268 روپے پر برقرار رہا۔

    دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں گزشتہ ایک ہفتے میں یورو 1.50 روپے سستا ہوکر 280 روپے کا ہوگیا اور سعودی ریال 20 پیسے اضافے سے 70.70 روپے کا ہوگیا۔

    اس کے علاوہ برطانوی پاؤنڈ 2 روپے اضافے سے 318 روپے اور اماراتی درہم 1.70 روپے اضافے سے 75.20 روپے کا ہوگیا۔

  • مرکزی بینک نے درآمدات کی پیشگی منظوری کی شرط واپس لے لی

    کراچی: امپورٹرز کا احتجاج رنگ لے آیا، اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے درآمدات کی پیشگی منظوری کی شرط واپس لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق اشیا کی درآمدات، بندرگاہ پر یا ٹرانزٹ میں ساز و سامان کے معاملے میں اسٹیٹ بینک نے ہدایت جاری کی ہے کہ بینک تمام درآمد کنندگان کو ون ٹائم درآمد کی سہولت فراہم کریں۔

    مراسلے کے مطابق بینک دولت پاکستان نے کاروباری اداروں کی سہولت کے لیے مخصوص درآمدی سامان (ایچ ایس کوڈ چیپٹرز 84، 85 میں آنے والی اشیا اور ایچ ایس کوڈ چیپٹر 87 کے تحت بعض اشیا) کی پیشگی منظوری کی شرط واپس لے لی ہے، اور اس کی جگہ بینکوں کو عمومی ہدایت جاری کی ہے کہ خوراک، دوا، توانائی وغیرہ جیسی ضروری اشیا کی درآمد کو ترجیح دی جائے۔

    کاروباری برادری، مختلف تجارتی تنظیموں اور چیمبرز آف کامرس نے یہ بات اجاگر کی ہے، کہ درآمدی اشیا لے کر آنے والے شپنگ کنٹینرز کی بڑی تعداد بندرگاہوں پر پھنسی ہوئی ہے، کیوں کہ بینکوں کی جانب سے شپنگ کی دستاویزات جاری کرنے میں تاخیر کی جا رہی ہے۔

    اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایسے تمام درآمدکنندگان کو ایک بار سہولت فراہم کریں، جو یا تو اپنی ادائیگی کی میعاد کو 180 دن (یا اس سے زائد) تک توسیع دے سکتے ہوں، یا جو اپنی زیر التوا درآمدی ادائیگیوں کے تصفیے کے لیے بیرون ملک سے رقوم کا بندوبست کر سکیں۔

    بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 31 مارچ 2023 تک ان شپمنٹس / اشیا کی دستاویزات کو پروسیس کر کے جاری کریں، جو پاکستانی بندرگاہ پر آ چکی ہوں، یا 18 جنوری 2023 کو یا اس سے قبل روانہ ہو چکی ہوں۔

    مزید برآں، بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے صارفین کے علم میں یہ بات لائیں کہ وہ مستقبل میں کسی زحمت سے بچنے کے لیے کوئی بھی درآمدی لین دین شروع کرنے سے پہلے اپنے بینک کو اس سے آگاہ کریں۔

    واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے یہ ہدایت جاری ہونے کے بعد اب 180 یا زائد دن ادائیگی کی شرط کو بڑھانے والے مستفید ہوں گے۔

  • اسٹیٹ بینک نے مساجد کے اکاؤنٹ کھولنے کے حوالے سے اہم ہدایت جاری کر دی

    اسٹیٹ بینک نے مساجد کے اکاؤنٹ کھولنے کے حوالے سے اہم ہدایت جاری کر دی

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کو مساجد کے اکاؤنٹ کھولنے کے حوالے سے اہم ہدایت جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بینک سربراہان کو خط جاری کیا گیا ہے، جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ کمرشل بینک مساجد کے اکاؤنٹ کھولیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق اسٹیک ہولڈرز نے مساجد کے اکاؤنٹ نہ کھولنے پر تشویش ظاہر کی ہے، اکاؤنٹ نہ کھولنے کا رجحان مالیاتی شمولیت اور معیشت کو دستاویز کرنے میں رکاوٹ ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے کہا بینکوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ مساوی ماحول فراہم کریں، اور مساجد، ٹرسٹ سوسائٹیز اور ایسوسی ایشنز وغیرہ کے بینک اکاؤنٹ کھولے جائیں۔

    خط میں غیر سرکاری، بغیر منافع کام کرنے والے اور چیرٹیز کے اکاؤنٹ بھی کھولنے کی ہدایت کی گئی ہے، اسٹیٹ بینک کا یہ بھی کہنا تھا کہ غیر رجسٹرڈ مساجد کو رجسٹر ہونے کا مشورہ دیا جائے۔

  • پاکستان کے قرضوں‌ کا دوسرے ممالک سے موازنہ

    پاکستان کے قرضوں‌ کا دوسرے ممالک سے موازنہ

    کراچی: پاکستان کے قرضوں‌ کا دوسرے ممالک سے موازنہ کرتے ہوئے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ملکی معیشت اتنی کم زور نہیں جتنی کہ لوگ سمجھ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک مرتضیٰ سید نے معاشی صورت حال پر بے بنیاد خبروں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے تمام قرضوں کے اشاریے بہت بہتر ہیں، پاکستان کے قرضوں کی سطح گھانا، مصر، زامبیا، سری لنکا و دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

    انھوں نے کہا جی ڈی پی پر ہمارا عوامی قرض 70 فی صد ہے، جب کہ زامبیا کا قرضہ 100 فی صد، سری لنکا کا قرضہ 120 فی صد پر پہنچ چکا ہے۔

    اسی طرح‌ پاکستان پر بیرونی قرضہ 40 فی صد ہے، جب کہ تیونس پر 90 فی صد، انگولا 120 اور زامبیا کا بیرونی قرضہ 150 فی صد سے زائد ہے۔

    پاکستان کے سونے کے ذخائر کتنے ارب ڈالر؟

    انھوں نے کہا پاکستان کے لیے بیرونی قرضوں سے زیادہ اندرونی قرضے اہم ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ آئندہ 12 مہینے عالمی معیشت کے لیے بہت اہم ہیں، لیکن پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کا کور موجود ہے، 12 مہینے آئی ایم ایف پروگرام والے ممالک محفوظ اور دیگر مشکلات کا شکار رہیں گے۔