Tag: SBP amendment bill

  • پیپلز پارٹی کا اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    پیپلز پارٹی کا اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ، بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ حکومت نےسینیٹ میں دھوکادہی سے بل کو منظور کرایا ،اسٹیٹ بینک بل تسلیم نہیں کرتے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کے فیصلے کے حوالے سے مشاورت کریں گے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ بلاول بھٹو اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کے حوالے سے اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ سے بھی مشاورت کریں گے۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک ترمیمی بل قومی سلامتی کے خلاف ہے، متنازع بل کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا ، بلاول بھٹو زرداری

    حکومت نےسینیٹ میں دھوکادہی سے بل کو منظور کرایا ،اسٹیٹ بینک بل تسلیم نہیں کرتے، عدالت میں چیلنج کریں گے۔

    گذشتہ روز سینیٹ میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل سینیٹ میں منظور کیا گیا تھا ، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل وزیرخزانہ شوکت ترین نےایوان میں پیش کیا ۔

    ترمیمی بل کے حق میں 44 اور مخالفت میں 43ووٹ آئے، چیئرمین سینیٹ کے ووٹ نے انتہائی اہم کردار ادا کیا۔

  • سینیٹ میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل سینیٹ میں منظور کرلیا گیا

    سینیٹ میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل سینیٹ میں منظور کرلیا گیا

    اسلام آباد: حکومت کی حکمت عملی کامیاب، ایوان بالا سے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پاس ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل سینیٹ میں منظور کرلیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل وزیرخزانہ شوکت ترین نےایوان میں پیش کیا ۔

    ترمیمی بل کے حق میں 44 اور مخالفت میں 43ووٹ آئے، چیئرمین سینیٹ کے ووٹ نے انتہائی اہم کردار ادا کیا۔

    اپوزیشن نے ایوان میں شور شرابا کیا اور آئی ایم ایف کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کےنعرے لگائے، انہوں نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں اور دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا، لیکن چیئرمین سینیٹ نے اجلاس ملتوی کردیا۔اس سے قبل چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ایوان بالا کا اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن ارکان نے کہا کہ بل پیش کیا جائے، جس پر چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دی کہ حکومت نے بل موخر کرنےکی درخواست کی ہے، اگر کسی نے صدارتی خطاب پربات کرنی ہےتو کریں۔

    مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک ترمیمی بل،حکومتی شخصیات کے اپوزیشن سینیٹرز سے رابطے

    چیئرمین سینیٹ کی رولنگ پر اپوزیشن ارکان نے اپنے بینچز پر کھڑے ہو کر بل لانے کا مطالبہ کیا، اس موقع پر چند اراکین چئیرمین ڈائس کے سامنے آئے اور احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ حکومت اپنا بل پیش ہی نہیں کرنا چاہتی تو میں کیا کر سکتا ہوں، آپ میری پوزیشن بھی سمجھیں۔ بل ایجنڈے میں شامل ہے لیکن حکومت پیش نہیں کر رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بل پیش کرنے کی اتنی جلدی تھی اور اب کوئی بات نہیں کر رہا ،

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ ترمیمی بل پیش کرنے کے دوران حکومتی ارکان کی تعداد میں کمی کے باعث حکومت کو مشکلات کا سامنا تھا جبکہ حکومت بل پیش کرنے کیلئے مزید وقت کی متلاشی تھی۔

  • آئی ایم ایف کے پاس جنوری کے آخری ہفتے پھر جائیں گے، شوکت ترین

    آئی ایم ایف کے پاس جنوری کے آخری ہفتے پھر جائیں گے، شوکت ترین

    اسلام آباد : وزیرخزانہ شوکت ترین نے گورنراسٹیٹ بینک کی مدت ملازمت میں پانچ سال تک توسیع نہ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا آئی ایم ایف کے پاس جنوری کے آخری ہفتے پھر جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کےپاس جنوری کےآخری ہفتےپھرجائیں گے اور کوشش ہوگی دونوں بلوں کو جلد ازجلد پارلیمنٹ سےمنظورکرالیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ قانونی بلز پر اعتراضات اٹھانا اپوزیشن کاکام ہے، اعتراضات اپوزیشن نہیں اٹھائے گی تو کون اٹھائے گا۔

    وزیر خزانہ نے گورنراسٹیٹ بینک کی مدت ملازمت میں5سالہ توسیع نہ کرنےکاعندیہ دیتے ہوئے کہا گورنراسٹیٹ بینک کی مدت ملازمت پرآئی ایم ایف سےبات کریں گے، ترمیمی بل کےتحت مدت ملازمت3سال سےبڑھاکر5سال کرنےکی تجویزہے۔

    اس سے قبل قوی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کااجلاس ہوا ، جس میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پرغور کیا گیا ، اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا مرکزی بینک کودنیا بھر میں خود مختاری حاصل ہوتی ہے ، پاکستان میں اسٹیٹ بینک کو پیسہ چھاپنے کی مشین بنا لیا گیا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ماضی میں حکومتوں نے اسٹیٹ بینک کوغلط استعمال کیا ،ہماری حکومت سےپہلے7کھرب اسٹیٹ بینک سےلیےجاچکےتھے ،ہم نے 3سال سے اسٹیٹ بینک سےکوئی رقم نہیں لی۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ حکومت اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کوخود چن کرتعینات کرےگی، اسٹیٹ بینک کے کام کوپارلیمنٹ دیکھے گی، ہم نےپارلیمنٹ کو مضبوط کیا ،اسٹیٹ بینک کے پاس کوئی یک طرفہ اختیارات نہیں ہوں گے ، اسٹیٹ بینک کوبورڈکنٹرول کرے گا جسے حکومت مقررکرے گی۔