Tag: SBP

  • دیامر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر،  ڈیم فنڈ میں اب تک کتنی رقم جمع ہوگئی

    دیامر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر، ڈیم فنڈ میں اب تک کتنی رقم جمع ہوگئی

    کراچی : دنیا بھر سے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لئے عطیات کا سلسلہ جاری ہے ،اب تک مجموعی طور پر جمع ہونے والی رقم ایک ارب 58 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے  ویب سائٹ پر دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لئے جمع ہونے والی رقم کی تفصیلات جاری کردیں، جس کے مطابق 6 جولائی سے 28 اگست تک مختلف بینکوں میں ڈیموں کی تعمیر کے لیے کھولے جانے والے اکاؤنٹس میں ایک ارب 58 کروڑ 47 لاکھ 65 ہزار 924 روپے جمع ہوئے۔

    ڈیم فنڈز میں شہریوں نے بینکوں کے ذریعے ایک ارب 52 کروڑ سے زائد روپے جمع کرائے ، اس کے علاوہ مختلف موبائل کمپنیوں کے ایس ایم ایس سسٹم کے تحت 5 کروڑ سترہ لاکھ روپے جمع کرائے ہوئے۔

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید اور بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا، جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کا انتظامات کے حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    عد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سب سے پہلے ڈیموں کی تعمیر کے لئے دس لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرایا تھا پھر میئر کراچی اور پیر پگارا نے ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کی تھی اور وسیم اختر نے اپنی اور کے ایم سی افسران کی طرف سے ایک ایک لاکھ روپے فنڈ عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مسلح افواج نے ڈیموں کی تعمیر کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تینوں مسلح افواج کے افسران 2دن کی تنخواہ فنڈ میں جمع کرائیں گے۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 15 لاکھ جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اداکار حمزہ علی عباسی سمیت ملک میں بسنے والے دیگر لوگوں نے بھی ڈیمز کی تعمیر میں حصہ ڈالا، شاہد آفریدی نے اپنی اور فاؤنڈیشن کی جانب سے 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا بعدازاں پاکستانی نژاد برطانوی باکسر نے بھی 10 لاکھ روپے عطیہ کیے۔

    سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم  فنڈ میں اب اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے جس کا سلسلہ جاری ہے۔

  • عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد ذخائر میں 8 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد ذخائر میں 8 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    کراچی : عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد ایک ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے غیر ملکی ذخائر میں 8 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوگیا، جس کے بعد مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 16 ارب 72 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے ذخائر میں 8 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ کے بعد ذخائر بڑھ کر 10ارب 23 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 6 ارب 49 کروڑ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں جبکہ مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 16 ارب 72 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ  کے آخر میں چین نے اعلان کیا تھا پاکستان کے زرمبادلہ ذخائرکو سنبھالہ دینے کے لئے دو ارب ڈالر کا آسان قرضہ دے گا، جس کے بعد وزارت خزانہ نے کہا تھا کہ ایک ارب ڈالر پاکستان کو موصول ہوگئے ہیں۔ْ

    ذرائع کے مطابق دو ارب ڈالر میں ایک ارب ڈالر دو اگست تک ملکی خزانے میں نظر آنا شروع ہوجائیں گے، چین کی طرف سے ملنے والے اس رقم کے بعد ملکی زرمبادلہ ذخائر دس ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کا مالی خسارہ مزید بڑھےگا، موڈیز

    عالمی ریٹنگ ادارے موڈیز نےپاکستان سےمتعلق رپورٹ میں انکشاف کیاکہ پاکستان کا مالی خسارہ مزید بڑھےگا، پاکستان کوبیرونی ادائیگیوں کےدباؤکاسامناہے، پاکستان کورقم کی بہت ضرورت ہے،زرمبادلہ کےذخائرمیں مزید کمی ہوسکتی ہے،تاہم اس میں اضافہ آئی ایم ایف ودیگرذرائع سےممکن ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ درآمدی اشیاء کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،سی پیک کےباعث درآمدات میں اضافہ ہورہا ہے،جاری کھاتوں کاخسارہ جی ڈی پی کے4 اعشاریہ 8 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ زرمبادلہ کےذخائربیرونی ادائیگیوں کےلئےاس وقت کافی ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ سمیت دوست ممالک کے پاس جا سکتا ہے۔

    واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ پاکستان مقروض قوم بن چکا ہے ، ہمیں بیرون ممالک سے قرضہ لینے کی بری عادت ہوچکی ہے، قرضوں کے ساتھ کوئی بھی ملک ترقی کا سفر طے نہیں کرسکتا۔

  • اسلام آباد سستا ترین اور کوئٹہ سب سے مہنگا شہر ہے: اسٹیٹ بینک آف پاکستان

    اسلام آباد سستا ترین اور کوئٹہ سب سے مہنگا شہر ہے: اسٹیٹ بینک آف پاکستان

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک کے دارالحکومت اسلام آباد کو  سستا ترین اور بلوچستان کے شہر کوئٹہ کو مہنگا ترین قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے پانچ بڑے شہروں میں اسلام آباد سب سے سستا شہر ہے جہاں جون 2018 میں کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کا افراطِ زر 4.5 فی صد ریکارڈ کیا گیا جب کہ پچھلے سال یہ 5.0 فی صد تھا۔

    مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ رہن سہن کی لاگت کے حوالے سے ملک کا گراں ترین شہر بن گیا ہے، بلوچستان کے اس مرکزی شہر میں افراطِ زر کی بلند ترین شرح دیکھی گئی جو 9.3 فی صد ہے، جون 2017 میں یہ شرح 2.7 فی صد تھی۔ دوسری طرف سلام آباد میں فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آئی۔

    بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون میں ملک کا مرکزی کنزیومر پرائس انڈیکس افراطِ زر 5.2 فی صد تک پہنچ گیا ہے جو کہ پچھلے سال 3.9 تھا، جب کہ پاکستان کے وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں میں افراطِ زر کی شرح ملی جلی رہی۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق اسلام آباد کے لیے غذائی افراطِ زر 3.1 فی صد تھا اور غیر غذائی افراطِ زر 5.5 فی صد تھا، جب کہ کوئٹہ کا غذائی افراطِ زر 8.5 فی صد اور غیر غذائی 9.8 فی صد ریکارڈ کیا گیا۔

    تجزیہ کاروں نے بڑے شہروں میں رہن سہن کی لاگت میں اضافے کی وجہ فوڈ اور نان فوڈ گروپ کے وزن میں مسلسل اضافے کو قرار دیا ہے، جو کہ کپڑوں اور جوتوں، ہاؤسنگ، پانی، بجلی اور دیگر ایندھن، ٹرانسپورٹ، تعلیم اور دیگر اشیا پر مشتمل ہے۔

    معاشیات: ڈالر کی قدر میں اضافہ، فرنس آئل کی قیمتیں بڑھ گئیں، اسٹاک مارکیٹ بھی مثبت رہی

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے ساحلی شہر کراچی میں بھی افراطِ زر میں اضافہ ہوا ہے، جون میں یہ 4.8 فی صد تھا جب کہ گزشتہ سال یہ 2.1 فی صد تھا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق لاہور میں افراطِ زر 4.9 فی صد سے بڑھ کر 5.2 فی صد جب کہ پشاور میں 3.2 فی صد سے بڑھ کر 4.8 فی صد ہو گیا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پاکستان میں روپے کی قدر میں کمی ہوتی ہے جس کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈیموں کی تعمیر، فراخ دل پاکستانیوں نے اب تک کتنے کروڑ روپے فنڈ دیا؟‌

    ڈیموں کی تعمیر، فراخ دل پاکستانیوں نے اب تک کتنے کروڑ روپے فنڈ دیا؟‌

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق پاکستانی شہریوں نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئےڈیموں کی تعمیر کے لیے  اب تک کروڑوں روپے عطیہ کر دیے۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 6 جولائی سے 21 جولائی تو مختلف بینکوں میں دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے لیے کھولے جانے والے اکاؤنٹس میں ستائیس کروڑ سڑسٹھ لاکھ انچاس ہزار چار سو بارہ روپے جمع ہوئے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عطیات جمع کرانے والے شہریوں کے نام اور رقم تاریخ کے ساتھ اپنی ویب سائٹ پر شیئر کی، ایس بی پی نے سپریم کورٹ کے ڈیمز فنڈ اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے فنڈز کو بلحاظ ڈونر اور بینک ترتیب دیا اور یہ بھی ہدایت کی کہ عطیہ کنندہ اپنی رقم اور تفصیل مذکورہ تاریخ پر جاکر دیکھ سکتا ہے۔

    قبل ازیں اسٹیٹ بینک نے 16 جولائی تک ڈیموں کی تعمیرات کے لیے جمع ہونے والی رقم کی تفصیل جاری کی تھی جس کے مطابق 10 روز میں ساڑھے 3 کروڑ 42 لاکھ سے زائد عطیات جمع کرائے گئے۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ جن شہریوں نے عطیات اے ٹی ایم، انٹربینک سے ٹرانسفر کی اُسے مجموعی بینکوں کے لحاظ سے ترتیب دیا گیا، ایسے ڈونرز کے نام واضح نہیں کیے گیے۔

    سپریم کورٹ کے ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے کھولے جانے والے اکاؤنٹس میں 16 روز کے اندر تقریباً 27کروڑ 67 لاکھ 49 ہزار چار سو 12 روپے (276,749,412) جمع ہوئے۔ (Two hundred seventy-six million seven hundred forty-nine thousand four hundred twelve rupees)

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید اور بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کا انتظامات کے حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    بعد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سب سے پہلے ڈیموں کی تعمیر کے لئے دس لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرایا تھا پھر میئر کراچی اور پیر پگارا نے ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کی تھی اور وسیم اختر  نے اپنی اور کے ایم سی افسران کی طرف سے ایک ایک لاکھ روپے فنڈ عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مسلح افواج نے ڈیموں کی تعمیر کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تینوں مسلح افواج کے افسران 2دن کی تنخواہ فنڈ میں جمع کرائیں گے۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 15 لاکھ جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اداکار حمزہ علی عباسی سمیت ملک میں بسنے والے دیگر لوگوں نے بھی ڈیمز کی تعمیر میں حصہ ڈالا، شاہد آفریدی نے اپنی اور فاؤنڈیشن کی جانب سے 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا بعدازاں پاکستانی نژاد برطانوی باکسر نے بھی 10 لاکھ روپے عطیہ کیے۔

    سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈقائم کیا ہے جس میں اب اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے جس کا سلسلہ جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان : اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا

    نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان : اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بنیادی شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا، جس کے بعد شرح سود ساڑھے سات فیصد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق  تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی نے معاشی اعداد وشمار اور خاص طور پر افراط زر کا جائزہ لینے کے بعد دو ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق بنیادی شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کیا  گیاہے ۔

    اس اضافےکے بعد بنیادی شرح سود ساڑھےسات فیصد ہوگئی، شرح ترقی6.2سے کم ہوکر5.5رہنے کی توقع ہے۔

    گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر پر مسلسل بوجھ بڑھ رہا ہے اور مہنگائی کی شرح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، روپے کی قدرمیں کمی سے مہنگائی مزید بڑھےگی۔

    طارق باجوہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے یا نہ جانے کا فیصلہ آئندہ حکومت کرے گی، خام تیل کی بڑھتی قیمت نے معاشی اہداف اوراندازے متاثر کئے، افراط زر کے دباؤ کو کنٹرول کرنے کیلئےشرح سود بڑھانے کی ضرورت تھی۔

    انہوں نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے ممبرز نے شرح سود ایک فیصد بڑھانے کی رائے دی،  اسٹیٹ بینک تفتیشی ادارہ نہیں ریگولیٹر ہے، تفتیش مکمل ہونے پر کوئی بینک ملوث ہوا تو کارروائی ہوگی۔

    واضح رہے کہ معاشی ماہرین کے مطابق میں افراط زر کی شرح میں مسلسل اضا فہ ریکارڈ کیا جارہا ہے، جون میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 5.21 فی صد رہی جو کہ اکتوبر2014 سے اب تک کی بلند ترین سطح پر ہے، ماہرین کی پیشگوئی کےمطابق دسمبر دوہزاراٹھارہ تک شرح سود 8.5 فیصد ہوجانے کا خدشہ ہے۔

    دو ماہ قبل اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بیرونی قرضوں کی واپسی کو بڑا چیلنج قرار دیا تھا اور بنیادی شرح سود چھ سے بڑھا کر ساڑھے چھ فیصد کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابی امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال، اسٹیٹ بینک نے 100سے زائد امیدوار نادہندہ قرار ‌‌دے دئیے

    انتخابی امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال، اسٹیٹ بینک نے 100سے زائد امیدوار نادہندہ قرار ‌‌دے دئیے

    اسلام آباد : الیکشن 2018 کی تیاریاں تیز ہوگئیں، سخت اسکروٹنی نے بڑے بڑے امیدواروں کی نیندیں اڑا دیں، اسٹیٹ بینک نے سوسے زائد جبکہ پی ٹی سی ایل نے 1500 سے زائد امیدواروں کو نادہندہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابات 2018 کیلئے الیکشن کمیشن میں انتخابی امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال جاری ہے، جس میں بڑے بڑے نام شکنجے میں آگئے، اسٹیٹ بینک نے سو سے زائد اور پی ٹی سی ایل نے پندرہ سو چودہ امیدواروں کی ڈیفالٹر لسٹ جاری کردی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کی لسٹ کے مطابق حناربانی کھر، منظور احمد وٹو، فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی پر نادہندہ کی مہرلگادی گئی جبکہ احمد شاہ کھگا، امجد خان، عاصم ارشاد، خالد مسعود، عبدالستار بچانی ، ذوالفقاربچانی اور امیروزیرچشتی کا نام شامل ہیں۔

    نادہندہ لسٹ میں ایاز خان، چنگیز خان، اظہر کھوکھر،زینب احسن، عمرفاروق، مشتاق احمد،عاصم شاہ،علی ترکئی، چوہدری شکیل سمیت سوسے زائد نام سامنے آئے ہیں۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے 102امیدواروں کے ڈیفالٹر ہونے کا بتایا ہے۔

    دوسری جانب پی ٹی سی ایل نے 1514 نادہندہ امیدواروں کی فہرست الیکشن کمیشن کو ارسال کردی ہے، جس میں 3ماہ سے 5 سال کے دوران بل ادا نہ کرنے والوں کو نادہندہ قرار دیا گیا۔

    پی ٹی سی ایل کا کہنا ہے کہ ظفراللہ جمالی پر پی ٹی سی ایل کے ایک ہزار155روپے جبکہ مرادسعید کے ذمے 14ہزار روپے، فیصل کریم کنڈی پر21 ہزار ، اعجاز چوہدری پر 33 ہزار اور ظفرعلی پر 18 ہزار روپے واجب الادا ہیں، ان کے علاوہ حنیف عباسی، علیم خان ، منظوروٹو، عبدالقادر گیلانی، بلال یاسین، حافظ سلمان بٹ، نرگس فیض ملک بھی نادہندہ نکلے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عید کیلئے نئے نوٹوں کا اجراء کل سے شروع ہوگا

    عید کیلئے نئے نوٹوں کا اجراء کل سے شروع ہوگا

    کراچی : اسٹیٹ بینک کی جانب سے عید کیلئے نئے نوٹوں کا اجراء کل سےشروع ہوگا، شہریوں کو نئے نوٹوں کے حصول کیلئے ایس ایم ایس کرنا پڑے گا، نئے نوٹ 14 جون تک ملتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ہر سال کی طرح اس سال بھی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے عیدالفطر کے موقع پر نئےنوٹ کل سے ملنا شروع ہوں گے ، ، نئے نوٹ ملک بھر میں کمرشل بینکوں کی نامزد برانچوں اور اسٹیٹ بینک کے فیلڈ دفاتر سے حاصل کیے جا سکیں گے۔ 

    نئے نوٹوں کے حصول کیلئے صارف کو اپنا شناختی کارڈ کا نمبر اور  بینک برانچ کا کوڈ لکھ کر8877  پر ایس ایم ایس کرنا ہوگا، مسیج کرنے والے صارفین کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایک ٹیکسٹ پیغام موصول ہوگا، جس میں ٹرانزیکشن نمبر، بینک اور برانچ ایڈریس کے ساتھ تاریخ بتائی جائے گی، جس کے بعد صارف وہاں سے نئے نوٹ حاصل کرسکیں گے۔

    سروس کے تحت ہر صارف کو دس روپے کے تین پیکٹ، پچاس روپے اور سو روپے کے نوٹوں کا ایک ایک پیکٹ مل سکے گے۔

    مرکزی بینک اس سال ساڑھے تین سو ارب روپے کے نئے نوٹ جاری کرئےگا۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایس ایم ایس سروس کے چارجز 15 روپے رکھے گئے ہیں، کوئی بھی صارف ایک شناختی کارڈ نمبر کو ایک ہی بار بھیج سکتا ہے تاہم اگر صارف نے کسی دوسرے موبائل سے ایک ہی شناختی کارڈ مذکورہ نمبر پر بھیجے گا تو اُسے کوئی بینک کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • غیر ملکی قرضوں کے ساتھ حکومت کے اسٹیٹ بینک سے لیے گئے قرضوں میں52 فیصد اضافہ

    غیر ملکی قرضوں کے ساتھ حکومت کے اسٹیٹ بینک سے لیے گئے قرضوں میں52 فیصد اضافہ

    کراچی : بیرونی قرضوں کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے لئے گئے مقامی قرضوں میں دس ماہ میں باون فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی 2017 سے اپریل2018  تک قرضوں کاحجم1316ارب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی مقامی قرض گیری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، حکومت کی مقامی قرض گیری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اسٹیٹ بینک سے لئے گئے قرضوں میں جولائی دوہزار سترہ سے اپریل دوہزار اٹھارہ کے دوران باون فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔

    رواں مالی سال کے پہلے دس میں میں اسٹیٹ بینک سے لئے گئے قرضوں کا حجم تیرہ سو سولہ ارب روپے ہوگیا جبکہ اسی عرصے میں نجی شعبے کو دئیے گئے قرضوں کا حجم چار فیصد کمی کے ساتھ چار سو اٹھانوئےارب روپے رہا۔

    خیال رہے حکومت کی بے انتہا قرض گیری کے باعث پاکستان کا ہر شہری ایک لاکھ تیس ہزار روپے کا مقروض ہے۔

    دو روز قبل ملک پر قرضوں کا بوجھ اور غیر ملکی زرمبادلہ میں کمی کے باعث پاکستان نے دوست ملک چین سے ایک ارب ڈالر کا قرضہ لیا، یہ رقم انڈسٹریل کمرشل بینک آف چائنا سے لی گئی۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو میں مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نئے قرضے لینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ رواں سال پہلے چینی مارکیٹس سے اور پھر انٹرنیشل بانڈ مارکیٹ سے مزید قرضہ لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ نون لیگ نے ساڑھے چار سال میں تینتالیس ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ حاصل کیا جبکہ عالمی بینک سمیت دیگر اداروں سے پندرہ ارب ڈالر کے قرضے حاصل کئے گئے۔

    سال 2018 میں بننے والی نئی حکومت کو مجموعی طور پر پچیس ارب ڈالر کے قرضے اتار نے ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دس ہزار کا نوٹ متعارف نہیں کرایا جارہا، اسٹیٹ بینک

    دس ہزار کا نوٹ متعارف نہیں کرایا جارہا، اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے 10 ہزار کے نوٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا کوئی کرنسی نوٹ متعارف کرانے کا ارادہ نہیں ہے۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ’انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والا نوٹ جعلی ہے اور کسی نے فوٹو شاپ کی مدد سے اسے تیار کیا، عوام بے بنیاد خبروں پر کان نہ دھریں کیونکہ ادارے کی جانب سے اس طرح کا کوئی بڑا نوٹ متعارف نہیں کرایا جارہا‘۔

    ترجمان نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ وہ سوشل پر وائرل ہونے والی جعلی خبروں کو سنجیدگی سے نہ لیں اور انہیں نظر انداز کریں، ادارے کی جانب سے کسی بھی قسم کا باضابطہ اعلان مصدقہ ویب سائٹ اور سوشل میڈیا کے آفیشل پیجز پر کیا جائے گا۔

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک نے عوام کی سہولت کے لیے فیس بک پیج بھی متعارف کرادیا ہے اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ باوثوق خبروں اور اطلاعات کے لیے ہم سے جڑے رہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر 10ہزار کے کرنسی نوٹ کی تصویر وائرل ہورہی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان آنے والے دنوں میں یہ نوٹ متعارف کرانے جارہی ہے جو ملکی معیشت کے لیے بڑا دھچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایف بی آر کی پیراڈائز لیکس میں نامزد افراد کی معلومات کیلئے اسٹیٹ بینک سے مدد طلب

    ایف بی آر کی پیراڈائز لیکس میں نامزد افراد کی معلومات کیلئے اسٹیٹ بینک سے مدد طلب

    اسلام آباد : پانامہ کے بعد پیراڈائز لیکس میں نامز د افراد کی معلومات اکھٹا کرنا شروع کردیں، ایف بی آر نے اسٹیٹ بینک سے مدد طلب کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے پیرزاڈائز لیکس میں نامزد افراد کی معلومات معلومات اکھٹا کرنا شروع کردیں ہے ، جس کے لئے ایف بی آر نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مدد طلب کی ہے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک پیراڈائز لیکس میں شامل افراد کے اکاؤنٹس کے بارے میں متعلقہ بینکوں سے معلومات حاصل کرکے دے۔

    ان افراد میں کمرشل بینکوں اور بڑی بڑی کمپنیوں کے مالک شامل ہیں جبکہ ان افراد سابق وزیر اعظم شوکت عزیز بھی شامل ہیں۔

    اس سے قبل ایس ای سی پی کا پیراڈائزلیکس میں شامل پاکستانیوں کیخلاف ایکشن ایس ای سی پی نےاثاثوں کی چھان بین شروع کردی تھی اور کہا تھا کہ ایس ای سی پی قوانین کے مطابق کارروائی کرے گا۔


    مزید پڑھیں : پیراڈائز پیپرز میں نامزد افراد کے خلاف کارروائی ہوگی۔ گورنر اسٹیٹ بینک


    یاد رہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا کہنا تھا پانامہ پپپرز کی طرح پیراڈائز پپیرز میں سامنے آنے والے افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    طارق باجوہ کا کہنا تھا کہ نامزد افراد کی تفصیلات بینکوں سے حاصل کی جائیں گی، بینک اس بات کی چھان بین کریں گے کہ یہ رقم غیر ملکی اکاؤنٹس میں منتقل کیسے کی گئی تھی۔ یہ سرمایہ کاری کیسے عمل میں آئی اس کے بارے میں بھی تحقیقات کریں گے۔

    واضح رہے کہ  آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے پیراڈائز لیکس کی دستاویزات جاری کی تھیں، جس میں ایک سو پینتیس پاکستانیوں کے نام سامنے آئے تھے۔

    مذکورہ دستاویز میں پہلا نام ٹیکس چوری کرکے آف شور کمپنی بنانے والے شوکت عزیزکا ہے، این آئی سی ایل کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی کا نام بھی شامل تھا۔


    مزید پڑھیں : پیراڈائز لیکس: سابق وزیراعظم شوکت عزیز بھی ٹیکس چور نکلے


    پیراڈائز پیپرز کے مطابق شوکت عزیز نے وزارت داخلہ کے دور میں انٹارکٹک ٹرسٹ قائم کیا تھا، ٹرسٹ کی بینیفشری شوکت عزیز کی اہلیہ بچے اور پوتی ہیں

    پیپرز کے مطابق ایاز خان نیازی کی ایک کمپنی ٹرسٹ اینڈ لشین ڈسکریشنری کےنام سے ہے جبکہ باقی تین کمپنیاں انڈلشین، اسٹیبشلمنٹ لمیٹڈ، انڈلشین انٹرپرائز لمیٹڈ اور انڈلشین ہولڈنگز لمیٹڈ کے نام سے ہیں، تینوں کمپنیاں دو ہزار دس میں قائم کی گئیں،ایاز خان کے دو بھائی اور والد کے نام بطور ڈائریکٹر پیراڈائز پیپرز میں شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔