Tag: SC

  • سپریم کورٹ میں آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف نظرثانی کی اپیل  دائر

    سپریم کورٹ میں آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف نظرثانی کی اپیل  دائر کردی، اپیل میں  آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کردی، درخواست مدعی قاری محمد سلام نے دائر کی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران آسیہ بی بی نے جرم کا اعتراف کیا، اس کے باوجود ملزمہ کو بری کردیا گیا، سپریم کورٹ سے استدعا ہے آسیہ بی بی سے متعلق بریت کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔

    نظرثانی اپیل میں آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی بھی درخواست کی گئی ۔

    یاد رہے 31 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں  توہین رسالت کے الزام میں سزائے موت کے خلاف آسیہ مسیح کی اپیل پر فیصلہ سناتے چیف جسٹس نے کلمہ شہادت سے آغاز کیا اور لاہورہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے آسیہ مسیح کوبری کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کو بری کردیا

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ برداشت اسلام کا بنیادی اصول ہے، مذہب کی آزادی اللہ پاک نے قران میں دے رکھی ہے، قرآن مجید میں اللہ نے اپنی آوازیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز سے پست رکھنے کا حکم دیا ہے۔ اللہ نے اعلان کررکھا ہے کہ میرے نبی کا دشمن میرا دشمن ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کوئی لفظ براہ راست یا بلاواسطہ نہ بولا جاسکتا ہے اور نہ ہی لکھا جاسکتا ہے۔

    فیصلے کے مطابق 1923 میں راج پال نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کی، غازی علم الدین شہد نے راج پال کوقتل کیا، مسلمان آج بھی غازی علم الدین شہید کو سچا عاشق رسول مانتے ہیں۔ 1996میں ایوب مسیح کو گرفتارکیا گیا ، مقدمہ سپریم کورٹ آیا تو پتہ چلا اس کے پلاٹ پر قبضے کے لیے پھنسایا گیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے کہا جب تک کوئی شخص گناہ گار ثابت نہ ہو بے گناہ تصور ہوتا ہے، ریاست کسی فرد کوقانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتی، توہین مذہب کا جرم ثابت کرنا یا سزا دینا گروہ یا افراد کا نہیں ریاست کااختیارہے۔

  • سپریم کورٹ کا کل سے ڈاڈوچہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیر شروع کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا کل سے ڈاڈوچہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیر شروع کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے حکومت پنجاب کو کل سے ڈاڈو چہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے پیر کو ڈیم کی تعمیر کے مراحل اور ڈیٹ وائز پلان جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گزشتہ چار سال سے ٹال مٹول کی جار ہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ڈاڈوچہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیرسے متعلق سماعت ہوئی ، سماعت میں بتایا گیا حکومت پنجاب نے نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر کرانے سے انکار کردیا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا واضح بتائیں نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر کروانا چاہتے ہیں یانہیں ؟ وکیل نے جواب میں کہا حکومت پنجاب کسی نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر نہیں کرائے گی۔

    چیف جسٹس نے حکم دیا کہ حکومت پنجاب کل سے ڈاڈو چہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیر شروع کرے، گزشتہ 4سال سے ٹال مٹول کی جارہی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ ڈیم کی تعمیر میں کتنا وقت لگے گا؟ پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا دو سال میں ڈیم مکمل کرلیں گے، جس پر عدالت نے پیرکوڈیم کی تعمیر کےمراحل اور ڈیٹ وائز پلان جمع کرانے کا حکم دیا۔

    یاد رہے ستمبر میں چیف جسٹس نے ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس میں فوری طور پر پنجاب کابینہ سے ڈیم کی منظوری لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا زیادہ وقت نہیں دیں گے پہلے ہی معاملے میں تاخیر کی گئی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ایک ایک ڈیم تعمیر کر کے دیں گے، ہمیں آبی وسائل تعمیر کرنے ہیں، ڈیمز کی تعمیر میں بیورو کریسی کے معاملات رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر میں کس نے رکاوٹ ڈالی ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانی کی قلت اور ڈیموں کی تعمیر سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی تمام معیشتوں کا انحصار پانی پر ہے، پاکستان چونکہ زرعی ملک ہے لہذا یہاں پانی کی اور بھی زیادہ اہمیت ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں زراعت کاانحصار پانی کے اکلوتےذریعے دریائے سندھ پرہے، اس وقت ملک میں زندگی کی بقا کے لیے پانی کی سخت ضرورت، مستقبل میں اس کی قلت کو دور کرنے کے لیے سب کے اتفاق کی ضرورت ہے۔

  • سپریم کورٹ نے نیب  کی  حدیبیہ پیپرزملز کی نظرثانی درخواست خارج کردی

    سپریم کورٹ نے نیب کی حدیبیہ پیپرزملز کی نظرثانی درخواست خارج کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نےنیب کی حدیبیہ پیپرز ملز کی نظرثانی درخواست خارج کردی، جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا الزام انیس سوبانوے کا ہے درخواست سیاسی ہتھیار کےطور پر دائر کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل 3 رکنی خصوصی بینچ نے حدیبیہ پیپرز ملز نظرثانی درخواست کی سماعت کی۔

    جسٹس مشیر عالم نے نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں غلطیوں کی نشاندہی کریں جس میں کیس دوبارہ کھولنے کی اپیل مسترد کردی گئی تھی۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا عدالت نےاس بات پرغورنہیں کیاکہ فردجرم عائدنہیں ہوئی، جس پر کیا یہ آپ کی مرضی ہے کہ سالوں فردجرم عائد ہی نہ ہو، الزام 1992 کا ہے، الزام درخواست آپ نے سیاسی ہتھیار کے طور پر دائر کی۔

    نیب پراسیکیوٹر سپریم کورٹ کے فیصلے میں غلطی بتانے میں ناکام رہا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے نیب کی نظرثانی درخواست خارج کردی۔

    جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ ہمارے فیصلے میں کوئی غلطی ہوتی تو پہلا شخص ہوں گا، جو درستگی کرے گا، نیب نے 1229 دن بعد اپیل دائر کی، زائد المیعاد ہونے پر اپیل خارج کی گئی، نیب والے عدالت سے باہر جاکر تقرریں کرتے ہیں۔

    جسٹس قاضی فائز عیسی کی اس بات کے جواب میں نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب کا کوئی افسر تقریر نہیں کرتا، جس پر جسٹس قاضی فائز نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے بعد کوئی وزیر آکر تقریریں شروع کر دیتا ہے۔

    دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ کیا نیب کے کہنے پر کوئی کرپٹ اور بے ایمان ہو جائیگا؟، پہلے ثابت تو کریں کہ کوئی جرم ہوا ہے، آپ کے کیس کا پورا زور اسحاق ڈار کا بیان ہے، بیان بھی مان لیں تو کیا ہوگا، بیان کے تناظر میں نیب نے چیزوں کو ثابت کرنا ہے۔

    جسٹس قاضی فائز عیسی کا مزید کہنا تھا دفعہ 164 کا بیان ضابطہ فوجداری کیساتھ کھیل ہے، خدا کا واسطہ ہے ضابطہ فوجداری کیساتھ کھیل نہ کھیلیں، اسحاق ڈار کا بیان کسی اور کے خلاف استعمال نہیں ہو سکتا۔

    مزید پڑھیں : نیب کی حدیبیہ پیپرملزریفرنس پھر کھولنے کیلئےنظرثانی کی اپیل سپریم کورٹ میں دائر

    جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا کہ ریفرنس نیب کی درخواست پر تاحکم ثانی ملتوی ہوا، 2008 میں ریفرنس بحال کروایا، پھر دوسری بار ریفرنس سرد خانے کی نذر کروایا، ایک بندے کو کب تک ایسے گھسیٹیں گے، اٹھارہ سال سے سر پر تلوار لٹک رہی ہے۔

    یاد رہے نیب نے سپریم کورٹ میں حدیبیہ پیپرملز میں نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی ، جس میں عدالت عظمیٰ سے پندرہ دسمبرکےحکم پرنظرثانی کی استدعا کی گئی تھی۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب کو حدیبیہ پیپرملزکیس دوبارہ کھولنے کی اجازت نہیں دی تھی اور نیب کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت نیب کےدلائل سےمطمئن نہیں ہوئی، درخواست مسترد کرنے کی وجہ تحریری فیصلےمیں بتائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ پانامہ کیس کے دوران عدالت کے سامنے نیب نے اس کیس میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا، اس کیس میں پنجاب کے وزیر اعلی شہباز شریف کا نام شامل ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے نیب کا ریفرنس خارج کرتے ہوئے نیب کو حدیبیہ پیپرز ملز کی دوبارہ تحقیقات سے روک دیا تھا۔

  • سپریم کورٹ نے پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد نشرکرنے پر پابندی لگادی

    سپریم کورٹ نے پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد نشرکرنے پر پابندی لگادی

    کراچی : سپریم کورٹ نے پاکستانی چینلز پربھارتی مواد نشرکرنے پرمکمل پابندی لگا دی، ،چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا بند کریں یہ بھارتی مواد ، کوئی ہمارا ڈیم بند کرارہا ہے تو ہم ان کے چینلز بھی بند نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پاکستانی چینلز پر بھارتی سمیت دیگر غیر ملکی مواد دکھانے کے معاملہ پر سماعت ہوئی۔

    سپریم کورٹ نے پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد دکھانے پر مکمل پابندی عائد کردی۔

    چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بند کریں یہ بھارتی مواد ، کوئی ہمارا ڈیم بند کرارہا ہے تو ہم ان کے چینلز بھی بند نہ کریں ؟ اور حکم دیا کہ صرف قابل اشاعت مواد ہی نشرکیا جائے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے غیر ملکی مواد دکھانے سے متعلق ہائی کورٹ کا حکم معطل کردیا

    واضح رہے کہ جولائی 2017 میں لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے جاری بھارتی مواد پر پابندی کے اعلامیے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان میں بھارتی مواد دکھانے کی اجازت دی تھی۔

    یاد رہے ستمبر 2016 میں کشمیر میں اڑی حملے کے بعد پاک بھارت گشیدگی کے باعث پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) نے ملک بھر میں بھارتی مواد نشر کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

    پاکستانی سینما مالکان نے بھارتی فلموں کی نمائش نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا پاک بھارت تعلقات معمول پر آنے تک بھارتی فلموں پر پابندی عائد رہے گی۔

  • پاکستان پیٹرولیم کمپنی میں بدعنوانی کی رپورٹ عدالت میں پیش

    پاکستان پیٹرولیم کمپنی میں بدعنوانی کی رپورٹ عدالت میں پیش

    اسلام آباد: پاکستان پیٹرولیم کمپنی (پی پی ایل) میں بدعنوانی و بے ضابطگیوں سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی گئی۔ رپورٹ میں برطانوی کمپنی کے اثاثوں کی خریداری میں گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان پیٹرولیم کمپنی میں بدعنوانی و بے ضابطگیوں سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی۔

    رپورٹ میں برطانوی کمپنی کے اثاثوں کی خریداری میں گھپلوں کا انکشاف ہوا۔

    نیب رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی پی ایل نے اثاثے 12 کروڑ ڈالر کی زائد قیمت پر خریدے، اثاثوں کی مالیت 6 کروڑ ڈالر تھی، 18 کروڑ ڈالر میں خریدے گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ نیب نے ذمے داران و ملزمان کے خلاف انکوائری مکمل کرلی۔ انکوائری میں چیک ری پبلک کے شہری کی بطور بینی فشری نشاندہی کی گئی۔

    رپورٹ میں پی ایس او اور آئل کمپنی کے معاہدے پر بھی سوالات کیے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ معاہدے سے آئل کمپنی کو مالی فائدہ پہنچایا گیا۔

    نیب کا کہنا ہے کہ قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ریفرنس دائر کیا جائے گا، وزارت پیٹرولیم، پی ایس او، او جی ڈی ایس ایل اور دیگر کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔

  • دبئی میں کس کی کتنی جائیدادیں ہیں؟ ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی

    دبئی میں کس کی کتنی جائیدادیں ہیں؟ ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی

    اسلام آباد: دبئی میں کن معروف شخصیات کی کتنی جائیدادیں ہیں؟ ایف آئی اے نے تفصیلات حاصل کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں اس ضمن میں تیارہ کردہ خصوصی رپورٹ جمع کروا دی ہے.

    ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق کئی سیاسی شخصیات اور سرکاری افسران دبئی میں جائیدادوں کے مالک ہیں.

    سابق وزیر مخدوم امین فہیم کی اہلیہ رضوانہ امین کے نام چار جائیدادیں کا انکشاف ہوا ہے، عدنان سمیع خان کی والدہ نورین سمیع خان تین جائیدادوں کی مالک ہیں. سابق لیگی سینیٹر انوربیگ کی اہلیہ بھی دبئی میں فلیٹ کی مالک ہیں.

     سینیٹر تاج محمد آفریدی دبئی میں جائیداد کے مالک ہیں، میر حسن تالپور،سابق سینیٹرعماراحمد خان بھی جائیدادوں کے مالک ہیں.

    کسٹم کلیکٹرشاہدمجید، ایف بی آرافسر واصف خان، سابق ایم ڈی پی آئی اے اعجاز ہارون کی اہلیہ، مشرف کے سابق سیکرٹری طارق عزیزکی بیٹیوں، ڈی آئی جی سہیل حبیب تاجک، سابق ایکسین زاکم خان کا نام بھی رپورٹ میں‌ شامل ہے.


    مزید پڑھیں: دبئی میں پاکستانیوں کی جائیدادیں : ایف ائی اے نے جمعہ کو جائزہ اجلاس طلب کرلیا


     سرکاری افسرآغا مسعودعباس، زرعی ترقیاتی بینک کے ارشاداحمد، کلیکٹر کسٹم واحد خورشید کی اہلیہ بھی دبئی میں جائیداد کی مالک ہیں.

    دبئی میں لاہور کےایک شہری کی دبئی میں 22 جائیدادیں ملی ہیں، ملک محمد خان کی دبئی میں 18 جائیدادوں کا انکشاف ہوا ہے.

    وزیراعظم کےمعاون خصوصی فرخ سلیم کی والدہ کا نام بھی اس فہرست میں شامل ہے، پی ٹی آئی رہنما ممتاز احمد مسلم کی دبئی میں 16 جائیدادیں ہیں.

    رپورٹ میں وزیراعظم کی بہن علیمہ کی جائیداد کی تفصیل بھی شامل ہے. ایف آئی اے نے علیمہ خان کو نوٹس جاری کر دیا ہے.

  • ًملک میں آن لائن منشیات فروخت ہورہی ہے: ایف آئی اے کا سپریم کورٹ میں انکشاف

    ًملک میں آن لائن منشیات فروخت ہورہی ہے: ایف آئی اے کا سپریم کورٹ میں انکشاف

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن منشیات کی فروخت ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی نے انکشاف کیا کہ وائی فائی کے ذریعے بڑے پیمانے پر منشیات بیجی جارہی ہے۔

    ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ لاہور سے انٹرنیٹ کے ذریعے بکنے والی کچھ منشیات پکڑی گئیں ہیں۔

    سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے بتایا گرے ٹریفکنگ سے سالہ پانچ سے چھ کروڑ کا کاروبار ہوتا ہے، بچے ہیروئنچی بن رہے ہیں۔

    ایف آئی اے نے گرے ٹریفکنگ کے کتنے نیٹ ورک پکڑے؟ ‘چیف جسٹس

    سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اے این ایف کیا کررہی ہے؟ کورٹ نے اگلی سماعت میں اینٹی نارکوٹکس فورس کے ڈائریکٹر جنرل کو طلب کرلیا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز گرے ٹریفکنگ سے متعلق سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ ڈش باکس اسمگلنگ کے ذریعے پاکستان آتے ہیں۔

    یاد رہے کہ 8 اکتوبر کو گرے ٹیلی کمیونیکیشن ٹریفک ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

  • سزا معطلی کے خلاف نیب اپیلوں پرسماعت، نوازشریف اور مریم نواز کونوٹس جاری

    سزا معطلی کے خلاف نیب اپیلوں پرسماعت، نوازشریف اور مریم نواز کونوٹس جاری

    اسلام آباد :ایوان فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف،مریم نوازاورصفدرکی سزا معطلی کے خلاف نیب اپیلوں پرسماعت میں  سپریم کورٹ نےنوازشریف اور مریم نواز کونوٹس جاری کردئیے، چیف جسٹس نے کہا صفدر کو نوٹس جاری نہیں کررہے،  ہائی کورٹ نےاپنے فیصلے میں غلطی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ نے نوازشریف،مریم نوازاورصفدرکی سزا معطلی کے خلاف نیب اپیلوں پرسماعت کی، کیس میں3فریقین ہیں۔

    سپریم کورٹ نے نوازشریف اور مریم نواز کو نوٹس جاری کردئیے۔

    چیف جسٹس نے کہا کیپٹن ریٹائر صفدر کو نوٹس جاری نہیں کررہے، ہائی کورٹ نےاپنے فیصلے میں غلطی کی ہے،سزا کی معطلی کا فیصلہ دو سے تین صفحات پر ہوتا ہے ، تینتالیس صفحات کا فیصلہ لکھ کر پورے کیس پر رائے کا اظہار کیا گیا۔

    سپریم کورٹ میں کیس کی آئندہ سماعت چھ نومبر کوہوگی۔

    یاد رہے گزشتہ روز چیف جسٹس نے نیب کی اپیل پر سماعت کے لیے مقرر کرکے بینچ تشکیل دیا تھا، جو چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس عمر عطا بندیال پر مشتمل تھا، لیکن طبیعت ناسازی پرجسٹس عمرکی جگہ جسٹس مظہر کو بینچ میں شامل کرلیا گیا۔

    یاد رہے نیب نے شریف خاندان کی سزا معطلی کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے انیس ستمبر کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی تھی ، جس میں فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔

    اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہائی کورٹ نے مقدمے کے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا، ہائی کورٹ نے اپیل کے ساتھ سزا معطلی کی درخواستیں سننے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےدو رکنی بینچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے مختصر فیصلے میں نوازشریف، مریم اور صفدر کی سزائیں معطل کرکے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے نواز شریف، مریم نواز، محمد صفدر کو 5،5لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔

    تین اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس گل حسن نے نواز شریف، مریم نواز اور صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نیب نے ضمانت کی درخواستوں پر بحث کے لئے زیادہ سہارا پاناما فیصلے کا لیا۔ بادی النظر میں ملزمان کو دی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں، احتساب عدالت نے اپارٹمنٹس خریداری میں مریم نواز کی نوازشریف کو معاونت کا حوالہ نہیں دیا، مریم نواز کی معاونت کے شواہد کا ذکربھی نہیں۔

    واضح رہے 6 جولائی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو10 مریم نواز کو7 اور کیپٹن رصفدر کو ایک سال کی سزا سنائی تھی۔

    ایوان فیلڈ میں سزا کے بعد 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • ایوان فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم اور صفدرکی سزامعطلی، نیب اپیل سماعت کیلئے مقرر

    ایوان فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم اور صفدرکی سزامعطلی، نیب اپیل سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور صفدر کی ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی کے خلاف نیب کی اپیل سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی، چیف جسٹس کی سربراہی میں خصوصی بینچ کل سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی کیخلاف نیب کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے سماعت کے لیے بینچ تشکیل دے دیا ہے، چیف جسٹس کی سربراہی میں خصوصی بینچ کل سماعت کرے گا۔

    گزشتہ روز نیب نے شریف خاندان کی سزا معطلی کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے انیس ستمبر کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی تھی ، جس میں فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔

    اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہائی کورٹ نے مقدمے کے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا، ہائی کورٹ نے اپیل کے ساتھ سزا معطلی کی درخواستیں سننے کا حکم دیا تھا۔

    اپیل میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے ہی حکم نامے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی، لندن فلیٹس کی مالیت کے تخمینے کے حوالے سے ہائی کورٹ کی آبزرویشنز حقائق کے منافی ہیں، ہائی کورٹ نے لندن فلیٹس کی مالیت سے متعلق سوال ہی نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں : نیب نے نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ نیب کے وکلا کے حوالے سے آبزرویشنز حذف کی جائے۔

    سپریم کورٹ نے نوازشریف کیخلاف اپیل پر تین ہزار سات سو باون، مریم نواز کیخلاف اپیل پر تین ہزارسات سوترپن اورکیپٹن ریٹائرڈصفدرکے خلاف اپیل پر تین ہزار سات سو چوون نمبر لگادیا۔

    یاد رہے 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےدو رکنی بینچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے مختصر فیصلے میں نوازشریف، مریم اور صفدر کی سزائیں معطل کرکے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے نواز شریف، مریم نواز، محمد صفدر کو 5،5لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔

    خیال رہے 3 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس گل حسن نے نواز شریف، مریم نواز اور صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نیب نے ضمانت کی درخواستوں پر بحث کے لئے زیادہ سہارا پاناما فیصلے کا لیا۔ بادی النظر میں ملزمان کو دی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں، احتساب عدالت نے اپارٹمنٹس خریداری میں مریم نواز کی نوازشریف کو معاونت کا حوالہ نہیں دیا، مریم نواز کی معاونت کے شواہد کا ذکربھی نہیں۔

    واضح رہے 6 جولائی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو10 مریم نواز کو7 اور کیپٹن رصفدر کو ایک سال کی سزا سنائی تھی۔

    ایوان فیلڈ میں سزا کے بعد 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • زلفی بخاری کی اہلیت کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر

    زلفی بخاری کی اہلیت کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کی اہلیت کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے وزارت سمندر پار پاکستانی کی اہلیت کے خلاف دائر ایپل کو سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا، جس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار بدھ کے روز اپنے چیمبر میں کریں گے۔

    یاد رہے کہ وزراتِ عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد عمران خان نے 18 ستمبر کو زلفی بخاری کو معاونِ خصوصی برائے اووسیز پاکستانی مقرر کیا تھا تاکہ وہ سمندر پار بسنے والی پاکستانیوں کے مسائل اور معاملات میں وزیراعظم کی معاونت کریں۔

    زلفی بخاری کو سرکاری عہدہ ملنے کے بعد سپریم کورٹ میں 26 ستمبر کو اُن کی اہلیت چیلنج کی گئی تھی جس پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراض اٹھائے تھے۔

    مزید پڑھیں: زلفی بخاری وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی مقرر

    وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ ملنے کے بعد زلفی بخاری نے اپنی تنخواہ سپریم کورٹ وزیراعظم ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک عہدہ ہے اُس وقت تک کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں جمع کراؤں گا۔

    وزیراعظم عمران خان نے اپنے معاون خصوصی کو سمندر پار پاکستانیوں سے متعلق مفصل رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی تھی جبکہ انہیں بیرون ملک پاکستانیوں کے ڈیم فنڈ سے متعلق امورکو بھی دیکھنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    خیال رہے زلفی بخاری وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی ہے اور ان کی این اے 53انتخابی مہم کے انچارج بھی رہ چکے ہیں، اُن کے پاس پاکستان کے علاوہ برطانوی شہریت بھی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا تنخواہ ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان

    زلفی بخاری کا نام نیب کی درخواست پر ای سی ایل میں ڈال گیا تھا، جب وہ عمران خان اور اہلیہ کے ہمراہ عمرہ ادائیگی کے لیے سعودی عرب جارہے تھے تو انہیں ائیرپورٹ حکام نے جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔

    بعد ازاں وزارتِ داخلہ نے مراسلہ جاری کرکے زلفی بخاری کو بیرونِ ملک سفر کی مشروط اجازت دی تھی جس کے بعد چار روز میں عمرہ ادا کر کے عمران خان کے ہمراہ ہی وطن واپس آگئے تھے۔