Tag: Scanning

  • ملزمان اے ٹی ایم کارڈ کو کیسے استعمال کرتے ہیں؟

    ملزمان اے ٹی ایم کارڈ کو کیسے استعمال کرتے ہیں؟

    اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے لوٹ مار کی وارداتیں عام ہونے لگی ہیں، مقامی اور غیر ملکی افراد ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے بھی لوگوں کے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کی اسکیننگ کرکے بھی وارداتیں کررہے ہیں۔ ملزمان یہ کام کس طرح انجام دیتے ہیں؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ایس ایس پی آئی ایس یو شعیب میمن سے ناظرین کو اے ٹی ایمز میں ہونے والی اس قسم کی وارداتوں سے بچنے کیلیے ہدایات اور مشورے دیے۔

    انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں اے ٹی ایمز کے اندر وارداتیں کرنے والا ملزم رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا جس کے قبضے سے اسلحہ کے ساتھ 40 سے 50 اے ٹی ایم کارڈز بھی برآمد ہوئے۔ دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ یہ کارڈ جیب کترے ہمیں فروخت کرتے ہیں۔

    ملزم نے بتایا کہ وارداتیں بہت مؤثر طریقے سے انجام دی جاتی ہیں، زیادہ تر وارداتیں تنخواہ والے دنوں میں کی جاتی ہیں، اس موقع پر وہ ایک ڈیوائس کے ذریعے جو وقتی طور پر اے ٹی ایمز کے سگنلز کو جیمرز کے ذریعے ڈاؤن کردیتے ہیں۔

    لنک ڈاؤن ہونے کے بعد جو جو شہری اس میں اپنا اے ٹی ایم کارڈ ڈالتا ہے تو وہ کارڈ اس میں پھنس جاتا ہے، پھر ملزم بہانے سے اندر جاکر اسے باتوں میں لگا کر کہتا ہے کہ میں ٹرانزیکشن کرنے کوشش کرتا ہوں۔، اس کے ساتھ ایک خاتون بھی ہوتی ہے تاکہ کوئی شک نہ کرے۔

    پھر اس بہانے سے یہ اس کا پن کوڈ دیکھ لیتے ہیں اور ملزم اس شہری کو باتوں میں لگا کر کارڈ دھوکے سے ایکسچینج کرلیتا ہے۔ جس کے بعد وہ آسانی سے واردات کرتے ہیں۔

  • منکی پاکس کے پھیلاؤ کا خدشہ: کراچی ایئرپورٹ پر مسافروں کی اسکیننگ شروع

    منکی پاکس کے پھیلاؤ کا خدشہ: کراچی ایئرپورٹ پر مسافروں کی اسکیننگ شروع

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منکی پاکس کے ممکنہ پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر مسافروں کی اسکیننگ کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں منکی پاکس کے 2 مصدقہ کیسز اور اس کے ممکنہ پھیلاؤ کے خدشے کے تحت کراچی ایئرپورٹ پر مسافروں کی اسکیننگ شروع کردی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ پر طبی عملہ بیرون ملک سے آنے والوں کے ہاتھ اور بازو چیک کر رہا ہے، مشتبہ علامت کی تصدیق پر طبی عملے اور مسافروں کو اسکینر سے گزرا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ بیرون ملک سے آئے 2 مسافروں میں منکی پاکس کی تصدیق کے بعد قومی وزارت صحت نے اس حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا ہے۔

    قومی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کے دیگر کیسز کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، تاہم ملک میں منکی پاکس کے مقامی پھیلاؤ کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق پاکستان سے منکی پاکس کا عالمی سطح پر زیادہ پھیلاؤ نہیں ہوا، متعلقہ صحت حکام کو ایڈوائزری جاری کی جا چکی ہے۔