Tag: scheme

  • تھائی لینڈ میں گولڈن ویزا اسکیم متعارف

    تھائی لینڈ میں گولڈن ویزا اسکیم متعارف

    بینکاک: تھائی لینڈ نے دولت مند افراد کے لیے گولڈن ویزا اسکیم سہولت متعارف کروا دی، اسکیم کے تحت 10 سال کا ویزا حاصل کیا جاسکے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق تھائی لینڈ کی نئی ویزا اسکیم میں غیر ملکی پروفیشنلز کو تھائی لینڈ سے کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، تاہم اس ویزا اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے کسی شخص کو بینک اکاؤنٹ میں اچھا خاصا سرمایہ دکھانے کی ضرورت ہوگی۔

    تھائی لینڈ کی اسکیم کے تحت امیر غیر ملکیوں کو 10 سال کا گولڈن ویزا جاری کیا جائے گا، ابتدائی طور پر یہ ویزا بقول تھائی گورنمنٹ ورک فرام تھائی لینڈ کے نام سے ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل شعبوں سے وابستہ افراد کو دیے جائیں گے۔

    حکومتی منصوبے کے مطابق اس منصوبے کے ذریعے اگلے 10 برسوں میں مقامی اقتصادیات کو 26 ارب یورو کے برابر فائدہ پہنچے گا۔

    تھائی لینڈ بورڈ آف انویسٹمنٹ کے سیکریٹری جنرل ناریت تھیرڈسٹیراسکڈی کا کہنا ہے کہ ان کے اندازے کے مطابق اس ویزا اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے کم از کم 50 فیصد شہریوں کا تعلق یورپ سے ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ تھائی لینڈ پہلے ہی یورپی شہریوں کی ایک پسندیدہ منزل ہے، اس مہم کے آغاز سے پہلے ہی جس انداز کی دلچسپی ہمیں یورپی افراد کی جانب سے دکھائی دے رہی ہے، وہ بتاتی ہے کہ لانچ کے بعد یہ مزید افراد کے لیے ایک معروف اسکیم بن جائے گی۔

    نئی طویل ویزا اسکیم کے تحت 4 مختلف کیٹیگریز میں غیر ملکیوں کو یکم ستمبر سے ورک ویزے دیے جا رہے ہیں۔

    اس کے لیے کسی شخص کو ایک ملین ڈالر کے اثاثے اور سالانہ تنخواہ 80 ہزار ڈالر دکھانا ہو گی۔ گو کہ مختلف گروپس میں ان ضوابط میں معمولی فرق بھی ہے تاہم تھائی حکومت ملک کے لیے ضروری شعبوں میں درکار انتہائی ہنر یافتہ پیشہ ور افراد کے لیے یہ راہ کھول رہی ہے۔

    ورک فرام تھائی لینڈ پروفیشنلز کیٹیگری میں درخواست گزار کو ٹیکنالوجی سیکٹر کی کسی ایسی کمپنی کی ملازمت دکھانا ہوگی، جس نے پچھلے 3 برسوں میں کم از کم 150 ملین ڈالر کا کاروبار کیا ہو۔

    امیر عالمی شہری کیٹیگری میں شامل افراد کو درخواست دینے کے لیے تھائی معیشت میں کم از کم 5 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی، جو وہ بانڈز یا جائیداد خریدنے کی صورت میں کر سکتے ہیں۔

    ہائیلی اسکلڈ پروفیشنلز کیٹیگری میں درخواست دینے والوں کے لیے 17 فیصد ٹیکس کی خصوصی شرح رکھی گئی ہے، جب اس وقت 1 لاکھ 40 ہزار ڈالر یا زائد سالانہ تنخواہ لینے والوں پر یہ ٹیکس 35 فیصد ہے۔

    یہ ویزا 10 سال کے لیے ہوگا اور اس کی تجدید بھی ممکن ہوگی، جبکہ اس کے حامل افراد کو تھائی لینڈ میں کام کی اجازت ہوگی۔

  • سعودی عرب : روزگار کی فراہمی کیلئے بڑی اسکیم کا آغاز

    سعودی عرب : روزگار کی فراہمی کیلئے بڑی اسکیم کا آغاز

    ریاض : سعودی عرب میں الاحسا کمشنری کے المبرز شہر میں سماجی فروغ کمیٹی نے روزگار اسکیم کا آغاز کیا ہے۔

    اسکیم کے تحت المبرز شہر کے دو محلوں الیحییٰ اور المسعودی میں لوگوں کو آپٹیکل شاپس میں روزگار حاصل ہوگا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق24 سے 40 سال تک کے سعودی شہریوں کو ملازمتیں ملیں گی۔ کنگ خالد فاؤنڈیشن اس پروجیکٹ کی سرپرستی کر رہی ہے۔ اس پر ایک لاکھ77 ہزار ریال کی لاگت آئے گی۔

    پروجیکٹ انچارج احمد العامر نے کہا کہ المبرز شہر میں بہت سے نوجوان بے روزگار ہیں، پروجیکٹ کا مقصد روزگار کے متلاشی نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کے ذمہ داران نے مقامی کمپنیوں اور آپٹیکل شاپس کے مالکان سے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے رابطے کیے ہیں۔ ڈگری ہولڈرز کو ہنگامی بنیادوں پر روزگار دلایا جائے گا، انہیں لیبر مارکیٹ سے متعلق آگاہی دی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ المبرز شہر میں روزگار کے حوالے سے متعدد اسکیموں پر کام ہو رہا ہے۔ تیار کردہ کھانوں کی مارکیٹنگ کی کوشش بھی ہو رہی ہے۔ اسی طرح لڑکیوں کو پھولوں کی مارکیٹنگ اور بچوں کے بال کاٹنے کا ہنر سکھانے کا اہتمام ہو رہا ہے۔

  • انٹرنیٹ پر جھانسے میں آکر لڑکی نے اپنی سہیلی کو قتل کردیا

    انٹرنیٹ پر جھانسے میں آکر لڑکی نے اپنی سہیلی کو قتل کردیا

    واشنگٹن : پولیس نے انٹرنیٹ کے ذریعے لڑکی کو اکُسا کر واردات کروانے والے نوجوانوں اور بچوں کے ساتھ زیادتی جیسے دیگر جرائم میں ملوث شخص کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست الاسکا میں انٹرنیٹ پر نامعلوم شخص نے نوے لاکھ ڈالر کا جھانسا دیکر کمسن بچی کو ورغلا کر اپنی دوست کو قتل کرنے پر آمادہ کرلیا۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اٹھارہ سالہ ڈینیلی بریمر نے اپنے چار ساتھیوں سمیت انیس سالہ سنتھیا ہوفن کو ہائکنگ کے دوران منصوبے کے تحت موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قاتل نے گھناؤنی کارروائی کی وڈیو بنا کر ہدایات کے مطابق آن لائن خود کو ٹائلر نامی ارب پتی بتانے والے شخص کو بھیجیں۔

    پولیس نے واردات میں ملوث نوجوانوں اور بچوں کے ساتھ زیادتی جیسے دیگر جرائم میں ملوث شخص کو گرفتار کرلیا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اٹھارہ سالہ بریشمر نے مبینہ طور پر قتل کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ اسنیپ چیٹ کے ذریعے 90 لاکھ ڈالر کی پیش کش کرنے والےمبینہ ارب پتی کو دکھائی تھی۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ یہ کیس نوجوان بچوں کے والدین کے لیے ایک وارننگ ہے جو اپنے بچوں پر نظر رکھنےکے بجائے انہیں بے جا آزادی دیتے ہیں۔

    ڈسٹرکٹ آلاسکا کے اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ’انٹرنیٹ پربے تحاشا اچھا مواد وجود ہےلیکن وہ ایک خراب جگہ بھی ہے لہذا والدین اپنے بچوں کی انٹرنیٹ سرگرمیوں پر نظر رکھےہیں۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق بریشمر نے 2 جون کو اپنی دوست کو دوران ہائکنگ قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔

  • ایمنسٹی اسکیم کی خامیاں دور کرکے ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کا مطالبہ سامنے آگیا

    ایمنسٹی اسکیم کی خامیاں دور کرکے ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کا مطالبہ سامنے آگیا

    کراچی: بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم کی خامیاں دور کرکے ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق زاہد حسین کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم موجودہ حکومت کا اہم ترین فیصلہ ہے، جس سے ملک و قوم کی قسمت بدل سکتی ہے۔

    تاجر برادری سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شراکت داروں کی آراء کی روشنی میں اس سکیم کی خامیاں دور کر کے ڈیڈ لائن میں توسیع کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔

    میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ ماضی میں کوئی ایمنسٹی سکیم اس لئے کامیاب نہ ہو سکی کہ ان میں مراعات اور ترغیبات کی کمی تھی ، اس لئے اکثریت نے اس سے فائدہ اٹھانے کے بجائے ٹیکس نیٹ سے باہر رہنے کو ہی ترجیح دی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا بجٹ میں غریبوں کے بجائے امیروں پر بوجھ بڑھانے، جنرل سیلز ٹیکس میں اضافہ نہ کرنے، آڑھتیوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور سگریٹ اور کولڈ ڈرنکس پر ہیلتھ ٹیکس کے نفاذکے فیصلے درست ہیں جن کی مکمل تائید کرتے ہیں۔

  • ایمنسٹی اسکیم نہ آتی تو خسارہ زیادہ ہوتا، ڈاکٹر شمشاد اختر

    ایمنسٹی اسکیم نہ آتی تو خسارہ زیادہ ہوتا، ڈاکٹر شمشاد اختر

    کراچی : نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، آئی ایم ایف کے پاس نہیں جارہے اگر ایمنسٹی نہ آتی تو خسارہ اور زیادہ ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں برس ملک کی معاشی نمو 5.8 رہنے کی توقع ہے، طلب کا دباؤ رسد سے بڑا ہے جبکہ سرمایہ کاری کی طلب 15.6 فیصد ہے جسے دوگنا ہونا چاہیئے۔

    ڈاکٹر شمشاد اختر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرعی، صنعتی اور خدمات کے شعبے ترقی کررہے ہیں، لیکن سرمایہ کاری نہ ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹ نہیں ہورہی ہے۔

    نگراں وزیر خزانہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے اور نگراں حکومت کے اختیار بہت محدود ہیں، شہری مہنگی گاڑیاں منگوا رہے ہیں، تین تین موبائل فون استعمال کررہے ہیں، عوام کو بھی ملک کے بارے میں سوچنا چاہیئے، سب کام حکومت نے نہیں کرنا۔

    ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ سب کہتے ہیں کہ ایکسچینچ ریٹ کو مستحکم کیا جائے، ڈالر کا ریٹ مارکیٹ فورسز طے کرتی ہیں، اگر حکومت یہ کام کرنے لگے تو  اس کے لیے سرمایہ کاری کرنا ہوگی اور اس کے لیے حکومت کے پاس ڈالر ہونا ضروری ہے۔

    نگراں وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ لوگ کہتے ہیں ہم ٹیکس کم کریں، ٹیکس کم کرنا نگراں حکومت کے اختیار میں نہیں ہوتا، پاکستان کی مالی مشکلات کا حل جارحانہ انداز سے قومی وسائل کی ترقی میں ہے، پاکستان معاشی مشکلات کا سامنا کرنے والا اکیلا ملک نہیں ہے، بلکہ دنیا کے دیگر ممالک بھی معاشی مشکلات کا شکار  ہیں۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شمشاد اختر ہمیں تین کے بجائے چھ مہینوں کے زرمبادلہ ذخائر سے کام کرنا چاہیئے، ورلڈ بینک اور ایشین آئی ایم ایف اور ڈویلپمنٹ بینک بھی پاکستان سے بات کرنے کے لیے تیار ہے۔

    ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایمنسٹی نہیں آتی تو ملک کو مزید خسارہ ہوتا، عوام اور حکومت ٹیکس ادائیگی پر فیصلہ کرے گی، نئی حکومت آئے گی تو اس کا حل تلاش کرے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی: میئر کراچی

    وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی: میئر کراچی

    کراچی: شہر قائد کے میئر وسیم اختر نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی، ہم نے کئی اسکیمیں پیش کیں لیکن افسوس کہ انہیں شامل نہیں کیا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گارڈن ویسٹ یوسی 19میں ترقیاتی کاموں کے معائنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ شہر کا حق مارا گیا اور اسے محروم رکھا جارہا ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں کراچی کے ساتھ ایسا ہمیشہ ہوتا آیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے بجٹ کا استعمال ہورہا ہے، ہم نے کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے دن رات ایک کردی، سچی نیت کے ساتھ شہر کے لیے کام کر رہے ہیں اور شہریوں کو کام ہوتا نظر بھی آرہا ہے۔

    کراچی سے کتوں کا خاتمہ کیا جائے گا‘ مئیر کراچی

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کراچی میں بے شمار مسائل ہیں لیکن انہیں حل بھی کررہے ہیں، پانی وسیوریج کے مسائل نے شہریوں کی زندگی مشکل کردی، سندھ حکومت نے کبھی کراچی کا نہیں سوچا، شہر کو ہمیشہ محرومیوں میں رکھا جاتا ہے۔

    ووٹ کی طاقت سے شہر کی بہتری کے لیےکام کررہے ہیں، مئیر کراچی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ سڑکوں، گلیوں اور علاقے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں، سڑکوں پر خود کچرا پھینکیں اور نہ ہی کسی کو پھینکنے دیں، یہ شہر ہمارا ہے اس کی سفائی ستھرائی کا خیال شہریوں کو بھی رکھنا چاہیے، امید ہے تمام مسائل جلد از جلد حل کر لیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایمنسٹی اسکیم کا مقصد کالا دھن سفید کرنا ہے، قوم کے ساتھ گھناؤنا مذاق بند کیا جائے: اسد عمر

    ایمنسٹی اسکیم کا مقصد کالا دھن سفید کرنا ہے، قوم کے ساتھ گھناؤنا مذاق بند کیا جائے: اسد عمر

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ اسکیم کا مقصد کالا دھن سفید کرنا ہے، قوم کے ساتھ گھناؤنا مذاق بند کیا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، اسد عمر کا کہنا تھا کہ قوم کے جیبوں پر ڈاکہ ڈالتے وقت شرم نہیں آئی اب ایمنسٹی اسکیم لاتے ہوئے بھی حیا کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا، ہم اسکیم کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمان سے بغیر مشاورت اسکیم ووٹ کا تقدس روندنے کے مترادف ہے، حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ پارلیمان سے بغیر مشاورت اسکیم سے گریز کرے، حکومت نے اگر آمریت، ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا تو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    وزیر اعظم کا ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم کا اعلان

    اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکمرانوں کا کالا دھن حلال کرنے کی کوشش پر مزاحمت کرے گی، قوم کے ساتھ گھناؤنے مذاق کا یہ سلسلہ کسی طور گوارا نہیں کیا جائے گا۔

    نوازشریف اور اسحاق ڈار نے معیشت کو تباہ کر دیا: اسد عمر

    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا ہے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے انقلابی ٹیکس اقدامات کا فیصلہ کیا ہے، پالیسی میں 5 بنیادی نکات ہیں، جبکہ سیاست دان اس اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آف شورکمنپیزکا پیسہ واپس لانے کی تیاریاں، سرمایہ کاروں کو چُھوٹ

    آف شورکمنپیزکا پیسہ واپس لانے کی تیاریاں، سرمایہ کاروں کو چُھوٹ

    اسلام آباد : کالےدھن کو سفید کرنے کی ایک اوراسکیم لانےکی تیاری کر لی گئی، اس حوالے سے متعلقہ اداروں سے تجاویزبھی طلب کر لی گئی ہیں، پانامہ کا پیسہ واپس لانے پرسزا کے بجائے چھوٹ ملےگی۔ آف شور کمپنیز میں لگا سرمایہ پاکستان آنے کا جوازپیش کیا جائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف نے حکومتی فیصلے کی مذمت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آف شور کمپنیز میں لگایا جانے والا سرمایہ پاکستان میں لانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں، رقوم واپس لانے کے لیے سرمایہ کاروں کو ون ٹائم چھوٹ دی جائے گی، پانامہ کا پیسہ واپس لانے پرسرمایہ کار کو سزا دینے کی بجائے رعایت دینے کی اسکیم بنائی گئی ہے۔

    سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ قانونی طریقہ کار سے سرمایہ لانے میں تاخیر اور پیچیدگیاں ہوسکتی ہیں،اسکیم کا مقصد یہ ہے کہ طریقہ کارآسان بنایا جائے تاکہ بیرونی سرمایہ وطن واپس آسکے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکیم میں خصوصی پیکج کے لیے سرمایہ کاروں کو چھوٹ دینے پرغور کیا جا رہاہے۔ حکومت کی جانب سے متعلقہ اداروں سے تجاویز طلب کرلی گئیں ہیں، اسکیم کیلیے محکمہ خزانہ، سرمایہ کاری بورڈ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے تجاویز طلب کی گئیں ہیں۔ اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے سے بھی تجاویز طلب کی گئیں۔

    سرکاری ذرائع کے مطابق پیکج غیرملکی سرمایہ کاری پاکستان لانے کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے اس فیصلے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے کالے دھن کو سفید کرنے میں مدد ملے گی۔