بھارت کے غازی آباد ضلع سے ایک چونکا دینے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون اسکول پرنسپل اپنے ہی اسکول کی ٹیچر پر تشدد کررہی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسکول پرنسپل، دوسری خاتون (ٹیچر) کو زدوکوب کررہی ہے، اس کے بالوں کو بری طرح کھینچ رہی ہے اور ساتھ ہی گالیاں بھی دی رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ اتر پردیش کے غازی آباد ضلع کے ایک پرائیویٹ اسکول میں پیش آیا اور متاثرہ لڑکی کی شناخت انشیکا کے نام سے ہوئی ہے، جو اس ادارے میں کمپیوٹر ٹیچر ہے۔
देखिए विद्यालय में मारपीट करती दो महिलाओं का वीडियो वायरल हुआ बताया जा रहा है गाज़ियाबाद जय प्रकाश नारायण सर्वोदय विद्यालय की प्रधानाचार्या पर कंप्यूटर ऑपरेटर ने मारपीट का आरोप लगाया,विवाद कंप्यूटर क्लास लेने को लेकर हुआ था #वायरलवीडियो#uppic.twitter.com/yZVSF89via
اسکول پرنسپل کا یہ حیران کن فعل اس وقت منظر عام پر آیا جب اس واقعے کی مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کی گئی اور تیزی سے وائرل ہوگئی، ستم ظریفی یہ کہ جس دن یہ واقعہ رونما ہوا اس دن خواتین کا عالمی دن تھا۔
چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ متاثرہ انشیکا کو پرنسپل کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرانے پر نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے، حالانکہ پولیس نے ملزم کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انشیکا نے کہا کہ اسے یہ کام ایک آؤٹ سورسنگ ایجنسی کے ذریعے ملا تھا جس نے اب پرنسپل کی شکایت پر اسے نوکری سے نکال دیا ہے۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ متاثرہ خاتون کی شکایت کی بنیاد پر، پولیس نے اسکول پرنسپل کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 323 (چوٹ پہنچانا)، 506 (مجرمانہ دھمکی) اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرلی ہے۔جبکہ مزید تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔
کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن حدید میں ٹیچرز اور اسٹاف سے مبینہ زیادتی کرنے والے پرنسپل کی گرفتاری کے بعد اسکول بند کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گلشن حدید میں اسکول پرنسپل سے خواتین کی نازیبا ویڈیو سامنے آنے کے بعد پرنسپل عرفان سموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جس کے بعد اسکول بند کر دیا گیا ہے، آج جب کئی طالبات اسکول پہنچیں تو اسکول بند دیکھ کر افسردگی کا اظہار کر کے واپس چلی گئیں۔
گزشتہ روز صوبائی وزیر تعلیم رعنا حسین کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر قربان بھٹو کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ممتاز قمبرانی، زید مگسی اور جاوید قاضی شامل تھے۔
آج ڈپٹی ڈائریکٹر قربان علی بھٹو کی سربراہی میں ٹیم اسکول پہنچی اور اسکول کا جائزہ لیا، یہ ٹیم متعلقہ افراد کے بیانات ریکارڈ کرے گی۔
وزیر تعلیم سندھ رعنا حسین کی ہدایت پر اس معاملے کی تحقیقات تک اسکول کو سیل کرنے کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشن نے ڈپٹی کمشنر ملیر کو خط لکھا تھا۔
واضح رہے کہ مذکورہ اسکول رجسٹرڈ نہیں ہے، گرفتاری کے بعد ملزم عرفان کے موبائل سے 25 سے زائد ویڈیوز بھی برآمد ہوئی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم اپنے عملے اور ٹیچرز سے زیادتی کرتا تھا، ایس ایس پی ملیر کے مطابق پولیس کے پاس تمام ثبوت موجود ہیں، جماعت اسلامی کے وفد نے بھی پرنسپل کے خلاف ملیر پولیس کو درخواست دی تھی۔
کراچی : گلشن حدید میں واقع نجی اسکول کے گرفتار پرنسپل نے کہا ہے کہ اپنے کیے پر شرمندہ ہوں مجھے سزائے موت دی جائے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ملزم عرفان میمن کا کہنا تھا کہ اسکول کے کسی اسٹاف یا بچے کی کوئی ویڈیو نہیں ہے سب باہر کے لوگ ہیں۔
اس کا مزید کہنا تھا کہ میری اپیل منظور کی جائے کہ مجھے موت کی سزا سنائی جائے اپنی حرکت پر بہت شرمندگی ہے۔
علاوہ ازیں گلشن حدید میں ٹیچرز اور اسٹاف سے مبینہ زیادتی کرنے والے اسکول پرنسپل کو گرفتار کرنے کے بعد اسکول کو بند کروانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر تعلیم سندھ رعنا حسین کی ہدایت پر معاملے کی تحقیقات تک اسکول کو سیل کرنے کے لئے مراسلہ جاری کردیا گیا۔
صوبائی وزیر کی ہدایت پر ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشن نے غیر رجسٹرڈ نجی اسکول کی عمارت کو سیل کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنر ملیر کو خط لکھ دیا۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اسکول رجسٹرڈ نہیں ہے لہٰذا ضلعی انتظامیہ غیر رجسٹرڈ نجی اسکول میں ہونے والے واقعے پر قانونی کارروائی کا آغاز کرے۔
قبل ازیں ایس ایس پی ملیرحسن سردار نے میڈیا کو بتایا تھا کہ گرفتار اسکول پرنسپل ملزم عرفان غفور میمن کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزم خواتین کو نوکری کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بنانے کے دوران ان کی خفیہ ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتا تھا۔
آئی جی سندھ رفعت مختار نے میڈیا رپورٹس پر ایس ایس پی ملیر سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ غیرجانبدار اور شفاف انکوائری کو یقینی بناتے ہوئے کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔
شہدادکوٹ:نامعلوم ملزمان نے ایک نجی اسکول میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں زخمی ہونے والے اسکول کے پرنسپل نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پردم توڑدیا ۔
تفصیلات کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ شہداد کوٹ کے علاقے تحصیل وارہ کے نجی اسکول میں پیش آیا ، جہاں نا معلوم افراد نے دن دہاڑے نجی اسکول میں فائرنگ کی۔
فائرنگ کے نتیجے میں اسکول کے پرنسپل موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تاہم اور کسی شخص یا طالب علم کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔ فائرنگ کرکے ملزمان باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
فائرنگ سے اسکول کے طلبہ میں خوف و ہراس پھیل گیا اور طلبہ اپنی جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگتے رہے ، کچھ طلبہ اپنے بستے چھوڑ کر از خود ہی اپنےگھروں کو روانہ ہوگئے ، جبکہ بیشتر کے والدین انہیں لینے کے لیے اسکول پہنچ گئے ۔ افسوس نا ک
واقعے کے سبب علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
پولیس نے رپورٹ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے ۔ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے ہیں۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ واقعہ دہشت گردی کے بجائے ذاتی رنجش کا شاخسانہ لگتا ہے کہ حملہ آوروں نے پرنسپل کے سوا کسی کو
بھی نشانہ بنانے کی کوشش نہیں کی اور اپنا کام انجام دے کر باآسانی فرار ہوگئے۔
بیجنگ : چین میں بہادر استاد نے ڈپریشن کی شکار طالبہ کی خودکشی کی کوشش ناکام بنادی۔
تفصیلات کے مطابق چین کے صوبے گوزوہ میں ڈپریشن کی شکار طالبہ نے 17 منزلہ عمارت کی چھت سے کودنے کی کوشش کی، اس موقع پر فائر فائٹرز اور پولیس پہنچی تو لڑکی نے انہیں واپس جانے کا حکم دیا۔
اسی دوران اس کے استاد نے باتوں میں لگایا اور پانی کی بوتل دینے کی کوشش کی اور اسی لمحے میں استاد نے لڑکی کی قمیض کو پکڑ لیا اور بحفاظت پیچھے دھکیل دیا۔
خود کشی کرنے کی وجہ کی تحقیقات جاری ہے۔
https://youtu.be/sIgEMMp6xCc
یاد رہے اس قبل تائیوان میں حال ہی میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جب پولیس اہلکاروں نے ایک اسکول طلبہ کو عمارت سے چھلانگ لگانے سے پہلے بچا لیا تھا ۔
خیال رہے کہ چین میں نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی خودکشی کی شرح کا الزام تعلیمی نظام کو ٹھہرایا جاتا ہے، جہاں طلبہ پر اچھے گریڈز لانے کا دباؤ ہوتا ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہےتو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔