Tag: School Teacher

  • پسماندہ گاؤں کے اسکول ٹیچر کا منفرد انداز، ویڈیو نے دل جیت لیے

    پسماندہ گاؤں کے اسکول ٹیچر کا منفرد انداز، ویڈیو نے دل جیت لیے

    کراچی : سندھ کے ایک پسماندہ گاؤں میں استاد نے بچوں کو پڑھانے کا ایسا دلچسپ انداز اپنایا کہ بچے روزانہ اسکول جانے کے لیے وقت کا بے چینی سے انتظار کرتے ہیں۔

    پرائمری اسکول ٹیچر کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوتی ہیں جنہیں صارفین کی جانب سے سے خوب سراہا جاتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں پرائمری اسکول ٹیچر فاروق فرید ابڑو نے شرکت کی اور اپنے اس بہترین اور منفرد انداز کے بارے میں بتایا کہ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں؟

    فاروق فرید ابڑو نے کہا کہ ان کا بچپن بھی اسی گاؤں میں گزرا اور انہوں نے سرکاری اسکول میں ہی تعلیم حاصل کی، میرے اساتذہ نے بھی اپنے شاگردوں کو اسی محنت اور لگن سے پڑھایا تھا اور میں ان کی ہی تقلید کرتا ہوں بس تھوڑا سا انداز مختلف ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ میں اپنی تعلیم اور تجربے کی بنیاد پر بچوں کو جدید انداز میں تعلیم دے رہا ہوں اور اس کا اچھا رزلٹ بھی سامنے آرہا ہے، ایسا نہیں کہ میں جو پڑھاتا ہوں وہ نصاب سے الگ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں تحقیق کرکے مختلف انداز میں بچوں کی صلاحیتوں اور ان کی توجہ کے مطابق تفریحی انداز میں سمجھاتا ہوں تاکہ وہ اسکول آنے میں اور تعلیم حاصل کرنے میں مزید دلچسپی لیں۔

  • طلبا سے ان کی موت سے متعلق لکھوانے پر امریکی استاد برطرف

    طلبا سے ان کی موت سے متعلق لکھوانے پر امریکی استاد برطرف

    امریکا میں فائرنگ کے واقعات میں ہولناک اضافہ ہوگیا ہے جس کے اثرات تعلیمی نصاب میں بھی در آئے، ایک امریکی استاد کو تعزیت اور فائرنگ سے متعلق اسائنمنٹ دینے پر اسکول کی جانب سے برطرف کردیا گیا۔

    امریکی ریاست فلوریڈا میں ہائی اسکول کے طالب علموں سے موت کا تعزیت نامہ لکھوانے اور ملک میں فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات سے متعلق اسائمنٹ دینے پر ٹیچر کو نوکری سے فارغ کردیا گیا۔

    فلوریڈا کے شہر میامی کے اورنج کاؤنٹی اسکول ڈسٹرکٹ نے بیان میں کہا ہے کہ ٹیچر نے تشدد سے متعلق نامناسب اسائنمنٹ دیا تھا جس کی وجہ سے انہیں اسکول سے برطرف کردیا گیا ہے۔

    برطرف ہونے والے اسکول کے سینئر استاد جیفری کینی نے فیس بک پر اسائنمنٹ کی کاپی شیئر کی جس میں طلبہ سے سوال کیا گیا کہ تصور کریں کہ آج آپ کا دنیا میں زندہ رہنے کا آخری دن ہے تو آپ موت سے متعلق کیا لکھیں گے؟

    اسائنمنٹ میں طلبہ سے مزید پوچھا گیا کہ سوچیں امریکا میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے اور اس بات پر غور کریں کہ ایسے واقعات کم کرنے کے لیے ہم کس قسم کے اقدامات کر سکتے ہیں۔

    اسائنمنٹ کے آخر میں نوٹ لکھا گیا کہ یہ سوالات کرنے کا مقصد کسی کو پریشان کرنا نہیں ہے تاہم چند طلبہ نے اسکول کاؤنسلر سے شکایت کر دی۔

    63 سالہ استاد نے وضاحت دیتے ہوئے فاکس نیوز کو بتایا کہ ان سوالات کا مقصد طلبہ کو یہ بتانا تھا کہ دنیا میں کیا اہم ہے، اگر آپ طلبہ کو حقیقت نہیں بتا سکتے اور ان سے حقیقی سوالات نہیں کر سکتے تو پھر ہمارے ماحول میں کیا ہو رہا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایسے سوالات کرکے کچھ غلط نہیں کیا، وہ برطرفی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی ریاست اورلینڈو میں سب سے زیادہ فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے ہیں، جون 2016 میں پلس نائٹ کلب میں 29 سالہ مسلح شخص نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 49 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    جبکہ 2018 میں میامی کے ایک اسکول میں فائرنگ کا بدترین واقعہ پیش آیا جہاں 19 سالہ لڑکے نے فائرنگ کرکے 17 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

  • ٹیچر کو بھیک مانگتے دیکھ کر طالبہ پھوٹ پھوٹ کر روپڑی، تصویر وائرل

    ٹیچر کو بھیک مانگتے دیکھ کر طالبہ پھوٹ پھوٹ کر روپڑی، تصویر وائرل

    اسکول میں پڑھائی کے دوران کچھ اساتذہ ایسے ہوتے ہیں جن کی شفقت اور اپنے شاگردوں سے محبت ہمیں کسی نہ کسی صورت ہمیشہ یاد رہتی ہے۔

    اگر زندگی کے کسی موڑ پر اچانک ہماری ان سے ملاقات ہوجائے تو ہم انہیں پہلی نظر میں پہچان لیں گے اور ان کے کے ساتھ گزارے ہوئے لمحات ذہن میں گھومنے لگیں گے۔

    ایک ایسی ہی ملاقات ایک طالبہ کی اپنی ٹیچر سے ہوئی لیکن یہ انتہائی افسوسناک لمحہ تھا جب طالبہ نے اپنی ٹیچر کو اس کسمپرسی کی حالت میں دیکھا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ خاتون ٹیچر ملاپورم کیرالہ میں شعبہ ریاضی کی استاد تھیں، ایک دن ان کی ایک طالبہ نے انہیں ریلوے اسٹیشن کے قریب بھیک مانگتے ہوئے دیکھا لیکن اسے ٹھیک سے نہیں پہچانا۔

    لیکن تھوڑی دیر بعد جب طالبہ الجھن کیں مبتلا ہوگئی تو دوبارہ اس نے پاس گئی تب طالب علم پر انکشاف ہوا کہ یہ اس کی کلاس کی ریاضی کی استاد ہے۔

    جب طالبہ نے ان سے بات ہوئی تو ٹیچر نے اسے اپنی دکھ بھری داستان سنائی انہوں نے بتایا کہ اسکول سے ریٹائر ہونے کے بعد میرے بچوں نے مجھے چھوڑ دیا اور تب سے میں بے گھر ہوں جس کے بعد اپنا پیٹ بھرنے کیلئے ریلوے اسٹیشن کے سامنے بھیک مانگنے لگی۔

    یہ بات سن کر طالبہ بے اختیار رو پڑی اور انہیں اپنے گھر لے گئی، اپنی ٹیچر کو نہلا کر اچھے کپڑے، کھانے پینے کا سامان دیا اور پھر ان کی مستقل رہائش کا منصوبہ بنایا۔

    طالبہ نے اپنے اسکول کے باقی پرانے دوستوں سے رابطہ کیا جو اس کے ساتھ پڑھ چکے تھے تاکہ وہ ٹیچر کو رہنے کے لیے ایک بہتر جگہ کا بندو بست کرسکیں۔

    اسکول ٹیچر کو اس کے اپنے بچوں نے چھوڑ دیا، لیکن جن بچوں کو اس نے تعلیم دی اور سکھایا انہوں نے اسے نہیں چھوڑا۔ اپنے اساتذہ کا ہمیشہ احترام کریں۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ خبر پڑھ کر صارفین نے بھی دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

  • اسرائیل کی حمایت کرنے پر کویتی حکومت کا امریکی خاتون کیخلاف اہم اقدام

    اسرائیل کی حمایت کرنے پر کویتی حکومت کا امریکی خاتون کیخلاف اہم اقدام

    کویت سٹی : پرائیویٹ اسکول میں ٹیچر کے فرائض انجام دینے والی ایک امریکی خاتون کو اسرائیل کی حمایت ‏کرنے پر نوکری سے برخاست کردیا گیا۔

    ‏ تفصیلات کے مطابق کویت کی خصوصی تعلیم انتظامیہ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر صیہونی (یہودیوں) کے ‏ساتھ ہمدردی کرنے کے ردعمل میں نجی اسکول میں کام کرنے والی ایک نامعلوم امریکی خاتون ٹیچر کا اجازت ‏نامہ منسوخ کرنے کا فیصلہ جاری کیا ہے۔

    اس حوالے سے تعلیمی ذرائع نے کا کہنا ہے کہ محکمہ خصوصی تعلیم نے تفتیشی طریقہ کار کا آغاز کیا ہے اور ‏ٹیچر کی تحقیقات اور اس واقعے سے متعلق ایک رپورٹ پیش کرنے کے لئے اسکول انتظامیہ کو ایک خط بھی ‏ارسال کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کہ محکمہ خصوصی تعلیم نے اپنے خط میں کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کو سیاست میں شامل ‏ہونے سے روکنے والے ضابطے اور فیصلے خصوصی طور پر موجود ہیں اور ان پر عمل درآمد بھی بہت ‏ضروری ہے۔

    ‏ واضح رہے کہ اس واقعہ نے قواعد و ضوابط کو نظرانداز کرنے اور تعلیمی امور کو کسی بھی غیرمتعلقہ رائے ‏سے دور رکھنے سے متعلق فیصلوں کی خلاف ورزی کرنے پر والدین اور خصوصی تعلیم انتظامیہ کے غصے ‏کو جنم دیا جس کا تعلیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ‏

    صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے اور فلسطینی عوام کے لئے کویت کا مؤقف واضح ہے اس وضاحت ‏کے ساتھ کہ جس غیر ملکی اسکول میں متعلقہ ٹیچر کام کرتی تھی اس نے ٹیچر کی نوکری ختم کرنے کا اقدام ‏اٹھایا ہے اور اس کے لئے خصوصی تعلیم کو مطلع کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اسپیشل ایجوکیشن ایڈمنسٹریشن نے متعلقہ استانی کو بلیک لسٹ کر دیا ہے جو اسے کویت ‏ریاست میں کسی بھی اسکول میں پڑھانے سے روکتی ہے۔

  • سعودی عرب : خاتون اسکول ٹیچر کا طالبات کو مبارکباد دینے کا نیا طریقہ

    سعودی عرب : خاتون اسکول ٹیچر کا طالبات کو مبارکباد دینے کا نیا طریقہ

    ریاض : سعودی عرب میں بریدہ کی خاتون اسکول ٹیچر فاطمہ العمر نے گھر گھر جاکر طالبات کو ان کی کامیابی کی مبارکباد دے کر نئی روایت قائم کی ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق فاطمہ العمر اپنے ہمراہ "مکی ماؤس” کا تحفہ بھی لے کر گئیں۔ انہوں نے طالبات کے گھروں پر جا کر انہیں مبارکباد دی اور سادہ تقریب منعقد کرکے تحائف بھی پیش کیے جس سے طالبات اور ان کے اہل خانہ خوشی کے جذبات سے سرشار ہوگئے اور انہوں نے فاطمہ العمر کا شکریہ ادا کیا۔

    بریدہ کی خاتون ٹیچر کی نئی روایت کے چرچے پورے علاقے میں ہو رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اس حوالے سے تبصرے بھی کیے جا رہے ہیں۔

    صارفین کا کہنا تھا کہ خاتون ٹیچر نے کورونا وبا کے دوران آن لائن کلاسز کے باعث طالبات اور ٹیچرز کے درمیان رابطے کی نئی مثال قائم کی ہے۔

    فاطمہ العمر نے بتایا کہ چار برس قبل اپنی طالبات اور ان کی ماؤں کے ساتھ ایک پروگرام کیا تھا جس کی یادیں آج تک سب کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کہ طالبات کی مائیں مجھے اپنے درمیان پا کر حیران رہ گئیں، ان کی خوشی دیکھنے سے تعلق رکھتی تھی۔ فاطمہ العمر بیس برس سے تدریس کے شعبے سے منسلک ہیں۔

  • لاہور: سبق یاد نہ کرنے پر استانی نے چھ سالہ بچے کے کان کی ہڈی توڑ دی

    لاہور: سبق یاد نہ کرنے پر استانی نے چھ سالہ بچے کے کان کی ہڈی توڑ دی

    لاہور : ٹیچر نے سبق یا د نہ کرنے پر چھ سالہ طالب علم پر تشدد کرکے اس کے کان کی ہڈی توڑ ڈالی، بچے کے والدین نے اعلی حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں اساتذہ کی جانب سے بچوں پر بیہمانہ تشدد کا سلسلہ نہ رک سکا، لاہور کے علاقے ہربنسپورہ میں استانی نے لوہے کا سکیل مار کر 6 سالہ بچے کے کان کی ہڈی توڑ دی۔

    ہربنسپورہ کے ایک نجی اسکول میں نرسری کلاس کے طالب علم کو استانی کی جانب سے سبق یاد نہ کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، زخمی موسیٰ کے چچا کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کے مطابق بچے کی کان کی ہڈی لوہے کا اسکیل لگنے کی وجہ سے ٹوٹ گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بچے کو  اسپتال لے جایا گیا جہاں اسے پندرہ ٹانکے لگا کر زخم پر پٹی کی گئی ہے، معصوم بچے کی دادی کا کہنا ہے کہ اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہیں ،ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    یاد رہے کہ صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کے واضح احکامات کے باوجود پنجاب کے اسکولوں میں بچوں پر تشدد کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

  • عوامی باتھ روم میں پستول بھولنے پراسکول ٹیچرگرفتار

    عوامی باتھ روم میں پستول بھولنے پراسکول ٹیچرگرفتار

    تالاہاسی : فلوریڈا اسکول سے تعلق رکھنے والے ٹیچر کو گولیوں سے بھری ہوئی پستول عوامی باتھ روم میں چھوڑنے پر مقامی پولیس نے گرفتار کرلیا، یاد رہے کہ یہ وہہی اسکول ہے جس میں دو ماہ قبل فائرنگ کے واقعے میں 17 طالب علم ہلاک ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر پارک لینڈ میں واقع اسٹون مین ڈوگلیس ہائی اسکول کے ٹیچر کو پولیس نے پبلک باتھ روم میں پستول چھوڑنے پر گرفتار کرلیا ہے۔

    فلوریڈا پولیس کا کہنا تھا کہ 43 سالہ ساین سمپسن نے بے دہانی میں اپنی گولیوں بھری ہوئی پستول کو سمندر کنارے بنے ہوئے پنلک ٹوئلٹ میں چھوڑ دیا تھا، جسے ایک بے گھر شخص نے دیکھ کر اٹھالیا، اس سےقبل کے سمپسن اس شخص سے بندوق چینھتے وہ دیوار پر فائر کرچکا تھا۔

    اسٹون مین ڈوگلیس اسکول کے ٹیچر نے پولیس کو بتایا کہ ’جب میں نے فائرنگ کی آواز سنی تو مجھے اندازہ ہوا کہ میں اپنی قانونی رجسٹرڈ پستول باتھ روم میں بھول آیا ہوں,واپس نشے کی حالت میں مسلح شخص سے اپنی پستول واپس لی‘۔

    فلوریڈا پولیس نے جائے حادثہ سے دونوں افراد 43 سالہ اسکول ٹیچر سمپسن اور 69 سالہ اسپاٹرو کو گرفتار کرلیا تھا، پولیس نے سمپسن پر پستول کو حفاظت سے نہ رکھنے کے جرم میں 250 ڈالر نقد جرمانہ جمع کروانے کے بعد رہا کردیا تھا۔

    دوسری جانب اسپاٹرو نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ ’اُس نے گولیوں سے بھری ہوئی 9 ایم ایم گلوک دیکھی اور اٹھاکر فائر کردیا‘۔ جس کے بعد پولیس نے مذکورہ شخص کو نشے کی حالت میں فائر کرنے اور بغیر اجازت دخل اندازی کرنے کا کیس درج کرلیا۔


    امریکا: اساتذہ کو مسلح کرنے کا متنازع بل فلوریڈا اسمبلی سے منظور


    اسکول ٹیچر سمپسن نے اسٹون مین ڈوگلیس اسکول میں 19 سالہ سابق طالب علم کی فائرنگ کے بعد سمپسن نے اساتذہ کو مسلح کرنے کی تجویز کی حمایت میں آواز بلند کی تھی۔

    یاد رہے کہ 15 جنوری کو فلوریڈا کے ہائی اسکول میں 19 سالہ حملہ آور نے اسکول کے اندر گھستے ہی فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ فائرنگ کے واقعے کے خلاف طلبا وطالبات وائٹ ہاؤس کے باہر شدید احتجاج بھی کیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسکول میں فائرنگ کے واقعے کے بعد فلوریڈا میں قانون ساز ادارے نے ایک بل منظور کیا تھا، جس کے بعد ریاست کے تمام اساتذہ کو دوران تدریس اسلحہ ساتھ لے رکھنے کی قانونی اجازت دی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا: ٹیچر نے’اللہ’ کا نام لینے پر معذور طالب علم پولیس کے حوالے کردیا

    امریکا: ٹیچر نے’اللہ’ کا نام لینے پر معذور طالب علم پولیس کے حوالے کردیا

    ہوسٹن: امریکی ریاست ٹیکساس میں اسکول ٹیچر نے معذور طالب علم کو لفظ ’اللہ‘ ادا کرنے پر دہشت گرد قرار دیتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ٹیکساس کے علاقے ہوسٹن میں واقع اسکول میں ٹیچر نے لفظ ’اللہ‘ ادا کرنے پر دہشت گرد قرار دیتے ہوئے 6 سالہ معذور طالب علم محمد سلمان کو پولیس کے حوالے کیا۔

    مذکورہ طالب علم کے والد کا کہنا ہے کہ میرے بیٹا پیدائشی طور پر نفسیاتی مرض ’سینڈروم‘ میں مبتلا ہے اس لیے وہ بول نہیں سکتا مگر ٹیچر کی جانب سے بچے کو دہشت گرد قرار دینا بہت بڑی بیوقوفی ہے‘۔

    محمد سلمان ذہنی معذوری کی وجہ سے بول نہیں سکتا، والد

    اُن کا کہنا تھا کہ ’ایلمنٹری اسکول کے ٹیچر کی غیر موجودگی میں دوسرے استاد نے بیٹے پر الزام عائد کر کے اُسے ٹیکساس پولیس کے حوالے کیا جبکہ ذہنی معذوری کی وجہ سے وہ بولنے سے ہی قاصر ہے‘۔

    اسکول ٹیچر کے مطابق محمد سلمان نے کلاس میں تمام طالب علموں کے سامنے دھمکی آمیز کلمات کے ساتھ لفظ اللہ ادا کیا، جس کی وجہ سے اُسے تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کیا گیا۔

    مسلمان طلبہ کے والدین کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد بچوں کے تحفظ کے ادارے نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ بچے کے خلاف کی جانے والی تحقیقات میں ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی جس کی بنیاد پر اُسے دہشت قرار دیا جاسکے، طالب علم کو تفتیش مکمل ہونے کے بعد رہا کردیا گیا۔


     اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حیدرآباد، استاد کا طالب علم پر وحشیانہ تشدد

    حیدرآباد، استاد کا طالب علم پر وحشیانہ تشدد

    حیدرآباد: سبق یاد نہ کرنے پر حیدرآباد کے استاد نے دوسری جماعت طالب علم کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ بوائز اسکول کے استاد معین قریشی نے سبق یاد نہ کرنے پر دوسری جماعت کے طالب علم کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز زاہد کلہوڑو کے مطابق استاد نے بچے کو کہا کہ ’اگر گھر پر تشدد کے بارے میں کسی کو بتایا تو تمہاری دوبارہ اسی طرح پٹائی کروں گا‘۔

    استاد کی دھمکی پر بچہ خاموشی سے گھر پہنچا مگر والدین نے جب بچے کے کپڑے تبدیل کروائے تو انہیں تشدد کے واضح نشانات نظر آئے۔

    والدین نے بچے سے نشانات کے بارے میں دریافت کیا تو مذکورہ طالب علم نے بتایا کہ استاد معین قریشی نے سبق یاد نہ کرنے پر اسے مارا ہے۔

    والدین کا احتجاج کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹیچر نے سابق یاد نہ کرنے پر بیٹے کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے جسم پر نشانات موجود ہیں۔

    والدین نے اعلیٰ حکام سی اپیل کی ہے کہ وہ واقعہ کی انکوائری کرواتے ہوئے ٹیچر کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دیں۔


    یہ پڑھیں: استاد کا سبق یاد نہ کرنے پر آٹھویں جماعت کے طالب علم پر وحشیانہ تشدد


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • چترال : بے قصورطالبہ کو اسکول سے نکالنے پرخاتون ٹیچر معطل

    چترال : بے قصورطالبہ کو اسکول سے نکالنے پرخاتون ٹیچر معطل

    چترال : پرائمری جماعت کی طالبہ کو تشدد کا نشانہ بنانے اور بے جا اسکول سے بے دخل کرنے پر خاتون ٹیچر کو ملازمت سے معطل کردیا گیا، مذکورہ ٹیچر کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری اسکول کے اساتذہ طلباء سے ذاتی کام کرانے لگے، طلباء و طالبات کے ساتھ نوکروں جیسا سلوک کیا جاتا ہے، جس کی مثال چترال کے ایک اسکول میں دیکھی گئی۔

    گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول شغور لوٹکوہ کی خاتون ٹیچر رضیہ بی بی نے تیسری کلاس کی طالبہ کو ذاتی کام ٹھیک سے نہ کرنے پر اسکول سے نکال دیا۔

    معصوم طالبہ کا قصور محض اتنا تھا کہ اس نے ٹیچر کی چند ماہ کی بچی کی صحیح دیکھ بھال نہیں کی اور وہ جھولے سے گر گئی، جس پر ٹیچر نے طالبہ کو تشدد کا نشانہ بنا کراسکول سے بھی بے دخل کردیا۔

    سوشل میڈیا پر خبر وائرل ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر چترال نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ای ڈی او فیمیل کو خاص ہدایات جاری کیں۔


     مزید پڑھیں: چترال میں پہلی بار محافظ دارالا طفال یتیم خانے کا آغاز


    ڈی سی کی ہدایت پر ای ڈی او فیمیل بی بی حلیمہ نذیر نے خاتون ٹیچر رضیہ بی بی کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے اور اس کیخلاف انکوائری شروع کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔