Tag: school

  • سینیٹ کمیٹی میں تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی لازمی تعلیم کا بل منظور

    سینیٹ کمیٹی میں تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی لازمی تعلیم کا بل منظور

    اسلام آباد : سینیٹ قائمہ کمیٹی نے تعلیمی اداروں میں لازمی قرآن پاک کی تعلیم کا بل 2017 متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت کے اجلاس میں تعلیمی اداروں میں لازمی قرآنی تعلیم کا بل 2017 منظور کرلیا ہے، جس کے مطابق قرآن پاک کی تعلیم مسلمان طلباء کیلئے لازمی ہوگی، تعلیمی اداروں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک ناظرہ جبکہ چھٹی سے بارہویں جماعت تک آسان ترجمہ کے ساتھ قرآن پاک پڑھایا جائے گا ۔

    بل کا اطلاق اسلام آباد اور وفاق کے زیر انتظام آنے والے اسکولوں تک محدود رہے گا جبکہ تمام صوبے اس قانون کو لاگو کرنے پر رضا مند ہیں ۔

    وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمانٰ نے کمیٹی کو آ گاہ کیا کہ قرآن پاک آسان ترجمے کے ساتھ اسلامیات کے پیریڈ میں پڑھایا جایا کرے گا،سات برس میں طلباء پورے قرآن پاک کو سمجھ لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آئین میں وضاحت سے درج ہے کہ قرآن کریم کی تعلیم ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ہم نے آئینی اور مذہبی فریضہ ادا کرتے ہوئے آئینی تقاضا پورا کیا ہے۔

    یاد رہے قومی اسمبلی میں تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی لازمی تعلیم کا بل  پہلے ہی منظور کیا جاچکا ہے۔


    مزید پڑھیں :  پنجاب کے اسکولوں میں‌ قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار


    اس سے قبل رواں سال فروری میں پنجاب حکومت نے سرکاری تعلیمی نصاب میں قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی قرار دیا تھا، جس کے مطابق پہلی سے پانچویں جماعت تک ناظرہ کی جبکہ چھٹی سے دسویں جماعت تک کے طلبہ کو ترجمے کے ساتھ قرآن مجید کی تعلیم دی جائے گی تاہم دس سے بارہویں جماعت تک قرآنی احکامات پر مبنی سورتیں پڑھائی جائیں گی۔


    مزید پڑھیں : کے پی کے کا انقلابی اقدام، اسکول میں قرآنی تعلیم لازمی قرار


    قبل ازیں خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کے تمام اسکولوں میں قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی قرار دیتے ہوئے اسے نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جسے صوبے کے عوم نے بہت سراہا۔

    خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی جبکہ چھٹی جماعت سے میٹرک کے بچوں کو قرآن مجید ترجمے کے ساتھ پڑھانے کی تعلیم کو لازم قرار دیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • اسکول کو الوداع کہنے کا انوکھا طریقہ

    اسکول کو الوداع کہنے کا انوکھا طریقہ

    اسکول اور کالج کا آخری دن متضاد کیفیات کا حامل ہوتا ہے۔ اس دن سخت بندشوں میں جکڑے روٹین اور پڑھائی سے آزادی بھی ملتی ہے، جبکہ کئی سال تک وہاں گزارنے کے بعد وہاں سے جاتے ہوئے دل اداس بھی ہوتا ہے۔

    طلبا اپنے اسکول کے آخری دن کو مختلف انداز سے یادگار بناتے ہیں۔ کئی طلبا کچھ ایسا کرتے ہیں جو ان کے اسکول اور پیچھے رہ جانے والے ان کے دیگر جماعتوں کے طلبا کو یاد رہے اور اس کے لیے وہ انوکھے طریقے ڈھونڈتے ہیں۔

    تاہم امریکی ریاست ایریزونا میں ایک ہائی اسکول کے طلبا اپنے اسکول کو نہایت انوکھے انداز سے الوداع کہتے ہیں۔

    اسکول کے آخری دن طلبا تمام سال پڑھی جانے والی کتابوں اور کاغذوں کو جمع کرتے ہیں اور انہیں سیڑھیوں سے نیچے پھینک دیتے ہیں۔

    بیک وقت سینکڑوں طلبہ جب کاغذات نیچے پھینکتے ہیں تو یوں لگتا ہے کہ جیسے سیڑھیوں پر آسمان سے کاغذ برس رہے ہوں اور سیلاب آگیا ہو۔

    اس کے بعد جب سیڑھیاں مکمل طور پر کاغذوں سے بھر جاتی ہیں تو طلبا ان کاغذوں پر پھسلتے ہوئے نیچے آتے ہیں۔

    بعد ازاں ان سیڑھیوں کی صفائی جونیئر طلبا کی ذمہ داری ہوتی ہے جنہیں مزید کچھ وقت اسکول میں گزارنا ہوتا ہے۔

    یقیناً اس ویڈیو کو دیکھ کر آپ کو بھی اپنا اسکول کا آخری دن یاد آجائے گا۔

    ویڈیو بشکریہ: سی این این


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: سولجر بازار میں تاریخی اسکول منہدم، ایس ایچ او معطل

    کراچی: سولجر بازار میں تاریخی اسکول منہدم، ایس ایچ او معطل

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں لینڈ مافیا نے سنہ 1928 میں تعمیر ہونے والے تاریخی اسکول پر بلڈوزر چلا کر اسے منہدم کردیا۔ معاملے پر غفلت برتنے پر تھانہ سولجر ہاؤس کے ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لینڈ مافیا نے کراچی کے علاقے سولجر بازار میں قائم قدیم  اور قومی ورثہ قرار دیئے گئے سرکاری اسکول کی زمین پر قبضہ کرنے کے لیے بھاری مشنیری کے ساتھ اسکول پر دھاوا بول دیا۔

    بلڈوزر کی مدد سے اسکول کی چار دیواری سمیت کئی کلاسز کو منہدم کردیا گیا۔ جماعت اسلامی کے رہنما محمد حسین محنتی نے الزام لگایا کہ قبضہ مافیا نے پولیس کے ساتھ مل کر اسکول ڈھانے کی کوشش کی۔

    اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا پہلے بھی کئی بار اسکول گرانے کی کوشش کرچکی ہے۔

    تاریخی اسکول کے منہدم ہونے کے باوجود آج پیر کی صبح طلبا بستے اٹھائے چلے آئے اور ملبے پر بیٹھ کر پڑھائی شروع کردی۔

    واقعے کے بعد ای ایس پی ایسٹ فیصل چاچڑ نے تھانہ سولجر ہاؤس کے ایس ایچ او کو معطل کردیا۔

    آئی جی سندھ کا نوٹس

    آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے قدیم اسکول کو گرائے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کرنے کا حکم دے دیا۔

    اسکول گرانے کے عمل میں پولیس اہلکاروں کے ملوث ہونے کی خبر نشر ہونے کے بعد اے ڈی خواجہ نے انکوائری افسر آفتاب پٹھان کو واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ذمے داران کے خلاف تفصیلی رپورٹ تین دن میں پیش کی جائے۔

    پولیس تحفظ دینے میں ناکام

    صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر کا کہنا تھا کہ سرکاری املاک کا تحفظ پولیس کی ذمہ داری ہے لیکن پولیس اسکول کو تحفظ دینے میں ناکام رہی۔ اسکول گرانے کے وقت ہیڈ ماسٹر اکیلے وہاں موجود تھے۔

    جام مہتاب کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے کو گرانا سنگین جرم ہے۔ واقعہ میں ملوث مافیا کے خلاف ایسا ایکشن لیں گے کہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ اس اسکول کو ماڈل اسکول بنا کر اسے مثالی تعلیمی ادارہ بنائیں گے۔

    ڈپٹی میئر کا دورہ

    دوسری جانب ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا نے سولجر بازار میں گرائے گئے اسکول کا معائنہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں واقعے کے خلاف اسمبلی میں قرارداد جمع کروانے کا اعلان کیا۔

    انہوں نے کہا کہ لینڈ مافیا نے رات کی تاریکی میں قیمتی اور تاریخی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے حکومت سندھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور صحت پر حکومت سندھ کی کوئی توجہ نہیں۔

    ڈپٹی میئر نے اسکول کی دوبارہ تعمیر کا اعلان بھی کیا۔

    بعد ازاں سیکریٹری تعلیم نے اسکول کی تعمیر نو کے لیے محکمہ ورکس کو بھی طلب کرلیا۔ محکمہ ورکس کے عملے نے دیوار کی تعمیر کے لیے تعمیراتی سامان اسکول پہنچا دیا۔

    اسکول کی تاریخ

    کراچی کے مصروف ترین علاقے میں کئی ایکڑ پر پھیلے اس اسکول کا سنگ بنیاد جنگ عظیم دوم میں بچ جانی والی ایک خاتون جفل ہرسٹ نے رکھی۔

    سنہ 1928 میں قائم ہونے والے اسکول میں ایک ہزار سے زائد طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ اس قدیم سکول سے کئی نامور شخصیات بھی تعلیم حاصل کر چکی ہیں۔

    بعد ازاں سنہ 1974 میں اسے گورنمنٹ اسکول کا درجہ دیا گیا۔ سندھ حکومت نے اسکول کی عمارت کی تزئین و آرائش دیکھتے ہوئے اسے قومی ورثہ قرار دیا۔

    طویل عرصہ گزر جانے کے بعد اسکول کی عمارت خستہ حالی کا شکار ہونے لگی اوراب بڑی بڑی عمارتوں سے گھرا یہ اسکول لینڈمافیا کے نشانے پر ہے۔

  • اسکول کو بم سے اڑانے کا خط موصول، سکھر میں سیکیورٹی سخت

    اسکول کو بم سے اڑانے کا خط موصول، سکھر میں سیکیورٹی سخت

    سکھر: اسکول کو بم سے اڑانے کا دھمکی آمیز خط موصول ہونے کے بعد شہر کے تمام تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی سخت کرنے کے اقدامات کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں واقع ایم کے ہائی اسکول اور گرلز کالج کو بم سے اڑانے کے دھمکی آمیز خط موصول ہونے کے بعد تمام تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ایس ایس پی سکھر امجد شیخ کے مطابق اسکول کو موصول ہونے والے خط کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جبکہ سکھر کے تمام تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

    پڑھیں : کورکمانڈرز اپنے صوبوں میں بھرپور کومبنگ آپریشن کریں، راحیل شریف

    ایس ایس پی نے مزید کہاکہ ’’شہر میں سیکیورٹی پہلے سے ہی ہائی الرٹ ہے اور داخلی و خارجی گاڑیوں کی مکمل تلاشی کے بعد انہیں جانے کی اجازت دی جارہی ہے، اس ضمن میں 40 سے زائد چیک پوسٹیں قائم کی گئیں ہیں۔

    مزید پڑھیں:  راولپنڈی سمیت ملک بھر میں کومبنگ آپریشن، سینکڑوں گرفتار

    دوسری جانب سانحہ کوئٹہ کے  ملک بھر میں کومبنگ آپریشن جاری ہے، گزشتہ روز خیبر ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز نے زمینی اور فضائی کارروائی کرکے 9 دہشتگرد ہلاک کیے جبکہ بلوچستان میں کومبنگ آپریشن میں تیرہ افراد پکڑے گئے تاہم ایف سی کے مطابق خروٹ آباد اوراسکے ملحقہ علاقے میں رات بھر تابڑ توڑ چھاپے مارے گئے ،گھر گھر تلاشی کے دوران متعدد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

  • پشاوراورکراچی میں دو طالب علموں نے مبینہ طور پرخودکشی کرلی

    پشاوراورکراچی میں دو طالب علموں نے مبینہ طور پرخودکشی کرلی

    پشاور/ کراچی :  پشاوراورکراچی میں دو طالب علموں نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی

    آغاخان یونیورسٹی کے شعبہ نرسنگ کا طالب علم وسیع اللہ اپنے کمرے میں پنکھے سےلٹکا ہوا پایا گیا جبکہ پشاور میں اسکول کےطالب علم نےگولی مارکرخودکشی کرلی۔

    تقصیلات کے مطابق متوفی وسیع اللہ آغاخان یونیورسٹی کے کمیپس ہوسٹل میں رہاہش پذیر تھا۔ وسیع اللہ  کچھ دنوں سے پریشان اور کلاسز سے بھی اکثرغیرحاضررہتا تھا۔ بدھ کی رات 10 بجے  پُراسرارحالت میں کمرے میں پنکھے سے لٹکا ہوا پایا گیا۔

    اس واقعے کے بعد انظامیہ نے پولیس کو طلب کیا، پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد طالب علم کی لاش کو آغاخان سرد خانے بھیج دیا۔

    وسیع اللہ کے ساتھی طالب علموں کا کہنا ہے کہ وہ ایک ہونہار طالب علم ہونے کے ساتھ ساتھ ایک خوش اخلاق اورملنسار انسان تھا ۔

    خودکشی کے واقعے کے بعد یونیورسٹی میں نرسنگ کے امتحانات کو ملتوی کردیا گیا اور تمام تعلیمی سرگرمیوں کوآغا خان میڈیکل کالجز اورنرسنگ اسکول میں معطل کر دیا گیا۔

    پشاورمیں بھی آج خودکشی کا ایک اورواقعہ سامنے آیا ہے جس میں 14 سالہ طالب علم سلیمان نے گارڈ کی بندوق سے خود کو گولی ما رلی۔ تاہم اسے فوراً لیڈی ریڈنگ اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

    گذشتہ ایک دن کے دوران خودکشی کا یہ دوسرا واقعہ پیش آیا جس میں طالب علم نے خودکشی کی۔

    یاد رہے اس سے قبل 6 اپریل 2010 کو اسی طرج کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جب آغاخان یونیورسٹی کا سیکنڈ ائیر کا طالب علم پُراسرار حالت میں پنکھے سے لٹکا ہوا پایا گیا۔ طالب علم کا تعلق چترال سے تھا۔

  • پنجاب بھرمیں اسکول آج سے ایک ہفتے کیلئے بند

    پنجاب بھرمیں اسکول آج سے ایک ہفتے کیلئے بند

    لاہور : پنجاب حکومت نے سردی کی شدید لہر کے باعث صوبے بھر کے تمام سرکاری اور نجی سکولز آج سے 31 جنوری تک بند رکھنے کا اعلان کر دیا۔

    محکمہ تعلیم پنجاب کے مطابق صوبے میں سردی کی شدید لہر کے باعث تمام سرکاری اور نجی سکولز ایک ہفتہ تک بند کر دیئے گئے ہیں۔

    فیصلے کا اطلاق آج سے 31 جنوری تک ہو گا۔ محکمہ تعلیم کے حکام کا کہنا ہے کہ سرد موسم میں والدین کے پریشانی کے باعث تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    شدید سردی کی وجہ سے اسکولوں میں بچوں کی حاضری کم ہو چکی تھی جبکہ بڑی تعداد سردی کے باعث بیماریوں کا شکار ہو رہی تھی۔

  • اسکول کو ضم کرنے کیخلاف اساتذہ اور طلبہ سراپا احتجاج

    اسکول کو ضم کرنے کیخلاف اساتذہ اور طلبہ سراپا احتجاج

    کراچی : ملیر میں سرکاری اسکول کو دوسرے اسکول میں ضم کرنے کے خلاف اساتذہ اور طلبہ سڑکوں پر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سرکاری اسکول بھی حکومتی نااہلی اور بے حسی کا منظرنامہ پیش کررہے ہیں اور ان کی حالت قابل رحم ہے۔

    ملیر کے ایک اسکول کو دوسرے اسکول میں ضم کر دیا گیا۔ متاثرہ اسکول کے پرنسپل کاکہنا تھا کہ گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول ملیر کو دوسرے اسکول میں ضم کردیا گیاہے، جس سے ایک سو چالیس بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیاہے۔

    احتجاج کرنے والے طالب علموں نے اسکول کو ضم کرنے کے عمل کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    علاوہ ازیں صوبائی وزیرتعلیم نثار کھوڑو نے بھی آج اسکول کادورہ کیا ہے۔ اس موقع پر اسکول کے
    بچوں نے مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے حق کیلئے نعرے بازی کی۔

  • یوم اقبال پر چھٹی ہوگی یا نہیں، طلبہ اور والدین کشمکش کا شکار

    یوم اقبال پر چھٹی ہوگی یا نہیں، طلبہ اور والدین کشمکش کا شکار

    کراچی : یوم اقبال پر چھٹی ہوگی یا نہیں محکمہ تعلیم سندھ اور پرائیویٹ اسکول مالکان میں ٹھن گئی جس کے باعث والدین کنفیوژن کا شکار اور طلباء وطالبات بھی پریشان ہیں ۔۔

    خیبر پختونخوا میں کل عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ وفاق ، پنجاب اور بلوچستان میں اسکول کھلے رہیں گے۔

    پرائیویٹ اسکولز انتظامیہ نے ہفتہ کے روز والدین کو بذریعہ ایس ایم ایس اور فون آگاہ کیا کہ پیر نو نومبر کو یوم اقبال پر اسکول بند رہیں گے۔

    لیکن بچوں کی خوشی اور والدین کا اطمینان زیادہ دیر قائم نہ رہا اور سندھ حکومت نے یوم اقبال پر اسکولز کھلے رکھنے کا اعلان کیا۔

    چیئرمین پرائیویٹ اسکولزایسوسی ایشن سید خالد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کا فیصلہ قبول نہیں۔ چیئرمین پسما شرف الزمان نے بھی حکومتی اعلان کو مسترد کردیا۔

    حکومت اپنی رٹ قائم کریگی یا پرائیویٹ اسکول مالکان کی چلے گی ؟ لیکن اس سے اہم سوال یہ ہے کہ بچوں اور والدین کو اس کنفیوژن سے کیسے نجات ملے گی ۔

    ادھر خیبرپختونخوا کی حکومت نے تو یوم اقبال پر چھٹی کا اعلان کردیا۔ تاہم وفاق پنجاب اور بلوچستان میں اسکول۔کھلے رہیں گے۔

  • مالا کنڈ : زلزلے کے بعد طلباء و طالبات اسکول پہنچ گئے

    مالا کنڈ : زلزلے کے بعد طلباء و طالبات اسکول پہنچ گئے

    مالا کنڈ : ہولناک زلزلے سے متاثرہ مالاکنڈ ڈویژن میں اسکول کھول دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مالاکنڈ ڈویژن میں ہولناک زلزلے کے بعد گورنمنٹ ہائی اسکول کے طالب علموں نے پہلا دن گزارہ، لیکن آج ماحول افسردہ تھا۔

    طالب علموں کے ہاتھ دعا کے لئے بلند تھے۔ علم سے محبت بچوں کو اسکول تو کھینچ لائی،لیکن طالب علموں نے اپنے ہاتھوں سے ڈیسک سے مٹی اور گرد صاف کی۔

    اسمبلی میں طالب علموں نے اپنے زخمی دوستوں کے لئے دعا کی۔ ساتویں کلاس کی در و دیوار سلامت تھے، کلاس ٹیچر نے حاضری لی ،لیکن کئی بچے غیر حاضر تھے۔

    زلزلے نے منظر بدل دیا ، بہت سے دوستوں کے گھر گر گئے درد کے لمحات میں بھی وطن سے محبت کا انوکھا اظہار کیا گیا اور ہر شکایت کو بھلا کربھرپور انداز میں پرعزم ہونے کا اظہا ر کیا گیا ۔

    اسکول کے اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ اسکول کی تعمیر جلد سے جلد سے کی جائے۔

  • فیسوں میں غیر قانونی اضافہ، تیس نجی اسکولوں کو نوٹس جاری

    فیسوں میں غیر قانونی اضافہ، تیس نجی اسکولوں کو نوٹس جاری

    کراچی : نجی اسکولوں کی جانب سے ماہانہ اسکول فیس اور سالانہ ٹیوشن فیس میں غیر قانونی اضافے کیخلاف30نجی اسکولوں کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔

    ڈائریکٹر پرائیوٹ انسٹی ٹیوشن حکومت سندھ کی جانب سے مذکورہ 30اسکولوں کے پرنسپلز کو انسپکشن کمیٹی نے اٹھارہ ستمبر کو طلب کرلیاہے۔

    جن اسکولوں کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں ان میں بیکن ہاوس اسکول سسٹم نارتھ ناظم آباد،بیکن ہاوس اسکول سسٹم مرکزی آفس،اسمارٹ اسکول کیمپس 2دارالسلام سوسائٹی،ہیپی ہوم سسٹم کے ڈی اے اسکیم 42،میٹروپولیٹن اسکول بلاک13،فاونڈیشن پبلک اسکول پی ای سی ایچ ایس،ایجوکیٹر اسکول سسٹم اور اسمارٹ اسکول سسٹم سمیت دیگر نجی اسکول شامل ہیں۔

    نجی اسکولوں کو جاری نوٹسز میں وضاحت طلب کی گئی ہے کہ انھوں نے کس قانون کے تحت فیسوں میں ہزاروں روپے کا اضافہ کیا ہے۔

    ڈائریکٹر پرائیوٹ انسٹی ٹیوشن نے گذشتہ دو سالوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں جبکہ والدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ سندھ بھر کے کسی بھی نجی اسکول میں فیسوں میں غیر قانونی اضافہ کیا جائے تو فوری طور پر ڈی ڈی او اور متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو فوری طور پر آگاہ کریں۔