Tag: science and technology

  • وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے 6 ادارے بند کرنے کا فیصلہ ہو گیا

    وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے 6 ادارے بند کرنے کا فیصلہ ہو گیا

    اسلام آباد: پاکستان میں حکومت نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے 6 ادارے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اداروں کی رائٹ سائزنگ کے دوسرے مرحلے میں کابینہ نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے 6 ادارے بند کرنے، اور 4 کے انضمام کی منظوری دے دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے 6 ادارے کم افرادی قوت کے ساتھ برقرار رکھے جائیں گے، مختلف اداروں کی رائٹ سائزنگ کا عمل درآمد پلان 20 جنوری تک شیئر کرنے کے احکامات بھی دیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نسٹ کو معیار بہتر کرنے اور 100 یونیورسٹیوں میں جگہ بنانے کا پلان پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کو 5 سال میں خود کفالت کے حصول کا پلان پیش کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    پاکستان کا مقامی ای او ون سیٹلائٹ 17جنوری کو لانچ کرنے کا اعلان

    کونسل فار ورکس اینڈ ہاؤسنگ ریسرچ، پاکستان کونسل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو بند کرنے کی تجویز دی گئی ہے، پی سی آر ای ٹی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس کے دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ انضمام کی تجویز منظور کی گئی ہے۔

    پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کو ڈیجٹلائز کیا جائے گا، اور ذرائع کے مطابق پاکستان حلال اتھارٹی کے تھرڈ پارٹی جائزے کی تجویز بھی منظور کی گئی ہے، پاکستان کونسل فار سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کی کارکردگی جانچنے کے لیے تھرڈ پارٹی جائزہ لیا جائے گا۔

    وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں اسٹاف کی شرح میں نصف تک کمی کی تجویز بھی منظور کر لی گئی ہے۔

  • ملک میں این 95 ماسک اور ٹمریچر گنز کی تیاری پر کام جاری

    ملک میں این 95 ماسک اور ٹمریچر گنز کی تیاری پر کام جاری

    اسلام آباد: قائمہ کمیٹی برائے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک میں سینی ٹائزر اور وینٹی لیٹرز بنائے جارہے ہیں، این 95 ماسک، فیس شیلڈ، ٹمریچر گنز اور ویکسین کی تیاری پر کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر مشتاق احمد کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کرونا وبا کے دوران پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت دیگر شہدا کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔

    اجلاس میں کرونا وائرس کے دوران وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے کردار پر بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کونسل فار انڈسٹریل ریسرچ نے سینی ٹائزرز تیار کیے۔

    سیکریٹری سائنس و ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ اس وقت یورپ اور امریکا میں سینی ٹائزرز برآمد کر رہے ہیں، کرونا وائرس پر ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اسپرے گنز ڈرونز اور سینی ٹائزرز بھی دفاعی ادارے بنا رہے ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ این 95 ماسک، فیس شیلڈ، ٹمریچر گنز اور ویکسین کی تیاری پر کام جاری ہے۔ سینی ٹائزر اور وینٹی لیٹرز ہم بنا چکے ہیں۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت نے وبا کے دوران وزارت سائنس کے ذیلی اداروں کو فنڈز نہیں دیے۔

    چیئرمین کمیٹی نے دریافت کیا کہ کرونا وائرس کے فنڈز کہاں گئے، کیا این ڈی ایم اے ریسرچ ادارہ ہے؟ سینٹر ہدایت اللہ کا کہنا تھا کہ آئندہ اجلاس میں این ڈی ایم اے اور وزارت خزانہ حکام کو بلایا جائے۔

    کمیٹی ارکان کا کہنا ہے کہ ویکسین پر کام وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے تحقیقی اداروں نے ہی کرنا ہے، وزارت سائنس کے ذیلی اداروں کو نظر انداز کرنے سے سنجیدگی کا اندازہ ہوتا ہے۔

    چیئرمین انجینیئرنگ کونسل کا کہنا تھا کہ اس وقت مڈل ایسٹ اور افریقہ کی مارکیٹ کھلی ہے، پاکستان وینٹی لیٹرز برآمد کر کے زر مبادلہ کما سکتا ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نے دریافت کیا کہ کیا پاکستانی وینٹی لیٹرز ملک میں بن رہے ہیں یا اسیمبل ہو رہے ہیں؟ جس پر بتایا گیا کہ اس وقت دونوں کام ہو رہے ہیں جو پارٹس نہیں بن رہے وہ منگوائے جارہے ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان ملک میں سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے پرعزم

    وزیر اعظم عمران خان ملک میں سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے پرعزم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سائنس و ٹیکنالوجی اصلاحات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ میں تعاون فراہم کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری، وزیر مملکت شہریار آفریدی، مشیر تجارت رزاق داؤد، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ اور متعلقہ وفاقی سیکریٹریز شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ٹیکنالوجی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے اور درآمدات میں کمی لانے کے لیے متبادل درآمدات کے حوالے سے بریفنگ دی۔

    وفاقی وزیر نے بائیو ٹیکنالوجی پر مبنی مصنوعات کی پیداوار، برآمدات میں اضافے اور ہائی ٹیک مصنوعات کے فروغ پر بھی بریفنگ دی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے 252 مصنوعات کی نشاندہی کی۔ مصنوعات کی پیداوار اور معیار بہتر بنا کر عالمی سطح پر زر مبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ ان مصنوعات سے درآمدات میں خاطر خواہ کمی لائی جا سکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی 3، 7 اور 10 سالہ پروگرام مرتب کر رہی ہے۔

    فواد چوہدری نے ہائی ٹیک انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کے ضمن میں استعداد اور اگلے لائحہ عمل پر بھی بریفنگ دی جبکہ متعدد اہم منصوبوں پر تجاویز پیش کیں۔ بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ پہلے مرحلے میں ہربل، فوڈ اور ادویات کے شعبے پر توجہ دی جائے گی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی تجاویز کو سراہا اور کہا کہ حکومت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ میں تعاون فراہم کرے گی۔

    فواد چوہدری نے بتایا کہ پی سی ایس آئی آر کی لاہور میں 25 ایکڑ زمین قبضہ مافیا سے واگزار کروائی، زمین سیاسی رہنما کے قریبی رشتے دار سے واگزار کروائی گئی جو اثر و رسوخ کی بنیاد پر زمین پر قابض تھا۔

    وزیر اعظم نے وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور وزارت کے افسروں کی کارکردگی کو سراہا۔

  • ‘اپریل2020  تک پہلی بار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سی پیک کا حصہ بن رہا ہے’

    ‘اپریل2020 تک پہلی بار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سی پیک کا حصہ بن رہا ہے’

    اسلام آباد : وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اپریل2020تک پہلی بارسائنس اینڈٹیکنالوجی سی پیک کاحصہ بن رہاہے ، جس سے ٹیکنالوجی بزنس کوسی پیک معاہدےکے فائدے حاصل ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا چیئرمین سی پیک اتھارٹی سے ملاقات میں سیر حاصل گفتگو ہوئی، ملاقات میں پاک چین سائنس وٹیکنالوجی اشتراک پر بات چیت ہوئی، اپریل2020تک پہلی بارسائنس اینڈٹیکنالوجی سی پیک کاحصہ بن رہاہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شمولیت سے ٹیکنالوجی بزنس کوسی پیک معاہدے کے فائدے حاصل ہوں گے،ٹیکس،کسٹمز اور قرضوں کی سہولتیں حاصل ہوں گی۔

    یاد رہے چند روز قبل چینی سفیر یاؤجنگ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے دشمن سی پیک کو کامیاب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے، امریکا،مغربی پروپیگنڈے کا جواب سی پیک،پاک چین عوام کی ترقی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان اورچین نے 70سالہ دورمیں کئی چیلنجز دیکھے، پاکستان،چین کا 70سال سے مضبوط ترین اور بہترین دوست ہے، چین معیاری معاشی ترقی کے نئے دورمیں داخل ہو رہا ہے، سی پیک منصوبہ بھی چین کی جدت بھری ترقی کا مظہر ہے۔

  • لاہور میں سجے گا سائنس میلہ 2018

    لاہور میں سجے گا سائنس میلہ 2018

    لاہور : رواں ہفتے کے اختتام پر پاکستان کی ثقافتی دارلحکومت لاہورمیں سائنس میلہ 2018 کا انعقاد کیا جارہا ہے‘ 27 اور 28 جنوری کو سجنے والے اس میلے میں مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات حصہ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خوارزمی سائنس سوسائٹی کی جانب سے منعقد کردہ سائنس میلہ 2018 آئندہ سال ماہ جنوری کی 27 اور 28 تاریخ کو ایک نجی تعلیمی ادارے میں منعقد ہوگا‘ جہاں مختلف تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات اس میں شرکت کریں گے‘ اس سلسلے میں لاہور کی کئی شاہراہیں اس میلے کے اشتہارات سے سج چکی ہیں۔

    سائنس میلہ 2017 کی تصاویری جھلکیاں

    گزشتہ سال اس سلسلے کا پہلا سائنس میلہ منعقد کیا گیا تھا جس میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات نے طب‘ کیمیا‘ طبعیات اور فلکیات سے متعلق سائنسی پراجیکٹس بنا کر میلے میں شرکت کرنے والوں کوورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا۔

    سائنس میلہ 2017 کی تصاویری جھلکیاں

    پاکستانی نوجوان کا کارنامہ، بلڈ ڈونیشن ایپ متعارف*

    سائنس میلہ 2017 کی تصاویری جھلکیاں

    یاد رہے کہ خوارزمی سائنس سوسائٹی ایک فلاحی ادارہ ہے جو ملک میں سائنس کے نظریاتی علوم کے ساتھ ساتھ عملی سائنس کو بھی فروغ دےرہا ہے۔ اس سوسا‏ئٹی کا مقصد عوام اور خواص میں سائنس کا شعور اجاگر کر نا‏ ہے۔

    سائنس میلہ 2017 کی تصاویری جھلکیاں

    لاہور میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا سائنس میلہ ہے اس سے قبل خوارزمی سائنس سوسائٹی خیبر پختواہ اور وسطی پنجاب میں اسی نوعیت کے کئی کامیاب میلوں کا انعقاد کرچکی ہے۔

    سائنس میلہ 2017 کی تصاویری جھلکیاں

    ادارے کے سربراہ ڈاکٹر صبیح جو کہ آکسفورڈ یونی ورسٹی سے طبعیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری کے حامل ہیں ‘ ان کا ماننا ہے کہ سائنسی ایجادات معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور خوارزمی سائنس سوسائٹی عملی سائنس کی تشہیر کے ذریعے معاشرے کو مزید بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹھٹہ، بدین 2050 اور کراچی کا 2060 تک ڈوبنے کا امکان

    ٹھٹہ، بدین 2050 اور کراچی کا 2060 تک ڈوبنے کا امکان

    کراچی : نیشنل انسٹیٹوٹ آف اوشین وگرافی کے مطابق سمندر کی سطح میں اضافے سے ٹھٹہ اور بدین اگلے پینتیس سال میں جبکہ کراچی سمیت سندھ کے دیگر ساحلی علاقے آئندہ پینتالیس برس تک ڈوب جائیں گے۔

    سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کو بتایا گیا ہے کہ بڑھتے ہوئے سمندر کے پانی کی روک تھام کیلئے فوری اقدامات نہ کئے گئے تو کراچی، ٹھٹہ اور بدین سمیت سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا کہ 1989 میں اقوام متحدہ نے پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا جو سمندر کے آگے بڑھنے سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

    انتظامیہ کے مطابق بدین کا اکتیس ہزار ایکٹر سے زائد علاقہ پہلے سے ہی سمندر سے متاثر ہوچکا ہے، بلوچستان کو بھی سندھ جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔

    ڈائریکٹر جنرل این آئی او ڈاکٹر آصف انعام نے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ عالمی قوانین کے مطابق زمین سے پانی حاصل کرنے کیلئے بورنگ کے استعمال کی حد 17 کیوبک کلو میٹر مقرر ہے جبکہ شہریوں کی جانب سے 64 کیوبک کلومیٹر تک زمین سے پانی حاصل کرنے کیلئے بورنگ کا استعمال کیا جارہا ہے۔

    کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 35 سال میں بلوچستان کی ساحلی پٹی کا دو کلومیٹر کا علاقہ سمندر کے پانی کی نذر ہوچکا ہے۔