Tag: Scotland referendum

  • ریفرینڈم کے فیصلے پرخوشی ہے، برطانوی وزیرِاعظم

    ریفرینڈم کے فیصلے پرخوشی ہے، برطانوی وزیرِاعظم

    لندن : برطانیہ کے وزیرِاعظم ڈیوڈ کیمرون نے اسکاٹ لینڈ کے ریفرنڈم میں برطانیہ سے علیحدگی مسترد کرنے پرخوشی اور اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہےکہ متحد ہوکر ترقی کا سفرطے کریں گے۔

    اسکاٹ لینڈ میں ریفرینڈم کا نتیجہ آنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے برطانیہ کے وزیرِاعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ اسکاٹ لینڈ میں ریفرینڈم کے بعد علیحدگی کی بحث ہمیشہ کے لئے ختم ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسکاٹش ریفرنڈم نے بہت سے پہلوؤں کی نشاندہی کی ہے، علیحدگی کے حق اور مخالفت میں ووٹ ڈالنے والے دونوں مبارکباد کے مستحق ہیں۔

    برطانوی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ عوام کی خوشحالی کے لئے مل کرکام کرنا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، ڈیوڈ کیمرون نے ریفرنڈم کے فیصلے کو برطانیہ کے لئے بھی تاریخی قراردیا ہے۔

  • اسکاٹ لینڈ کی اکثریت نے برطانیہ سے علیحدگی مسترد کردی

    اسکاٹ لینڈ کی اکثریت نے برطانیہ سے علیحدگی مسترد کردی

    اسکاٹ لینڈ: برطانیہ سے علیحدگی اسکاٹ لینڈ کی اکثریت نے مسترد کردی ہے، علیحدگی کے حوالے سے ہونے والے تاریخی ریفرنڈم کے ابتدائی نتائج کے مطابق پچپن فیصد نے علیحدگی کی مخالفت اور چوالیس نے حق میں ووٹ ڈالا۔

    تین سوسال سے برطانیہ کا حصہ رہنے والے اسکاٹ لینڈ نے مستقبل میں بھی برطانیہ کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اسکاٹ لینڈ میں برطانیہ سے علیحدگی کے سوال پر ہونے والے تاریخی ریفرنڈم میں عوام کی اکثریت نے علیحدگی مسترد کردی ہے۔

    ریفرنڈم میں اسکاٹ لینڈ کی بتیس میں سے ستائیس کاؤنسلز نے علیحدگی کے خلاف ووٹ ڈالا، گلاسگو نے برطانیہ کے ساتھ رہنے کی مخالفت کی تو ایبرڈین اور ایڈنبرگ نے برطانیہ کے ساتھ رہنے کے حق میں ووٹ ڈالا۔

    پچپن فیصد ووٹرز نے برطانیہ کے ساتھ رہنے کے حق میں جبکہ چوالیس فیصد نے مخالفت میں اپنا ووٹ استعمال کیا، اسکالٹ لینڈ کی علیحدگی کے لئے زبردست مہم چلانے والے اسکاٹش نیشنل پارٹی کے رہنماء اوراسکاٹ لینڈ کے وزیرِاعلی ایلکس سلیمنڈ نے شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کو اب اسکاٹ لینڈ کو مزید اختیارات دینے کے اعلان پرعمل کرنا چاہئیے۔

    برطانوی وزیرِاعظم ڈیوڈ کیمرون نے اسکاٹ لینڈ کے ریفرنڈم کے نتائج پرخوشی اوراطمینان کا اظہار کیا ہے۔

  • برطانیہ سے علیحدگی، اسکاٹ لینڈ کی 6 کونسلز نے مخالفت کردی

    برطانیہ سے علیحدگی، اسکاٹ لینڈ کی 6 کونسلز نے مخالفت کردی

    اسکاٹ لینڈ: برطانیہ سے علیحدگی کے سوال پر اسکاٹ لینڈ میں ہونے والے ریفرنڈم میں چھ  کونسلز نے برطانیہ سے علیحدگی کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے جبکہ  نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    تین سو سال سے برطانوی سلطنت میں شامل اسکاٹ لینڈ کی برطانیہ سے آزادی کے سوال پر ریفرنڈم کیلئے پولنگ مکمل ہوگئی ہے،  جس کے بعد ووٹوں کی گنتی اور نتائج کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

    اسکاٹ لینڈ کی کونسل کلیک مینن شائر ، الیان سیار ، شیٹ لینڈ ، اورکنی سمیت چھ کونسلز نے برطانیہ کے ساتھ رہنے کی حمایت کردی ہے جبکہ کونسل ڈیڈی نے برطانیہ سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا ہے ۔

    اسکاٹ لینڈ کی بتیس کونسلز میں برطانیہ سے علیحدگی کےحوالے سے ریفرنڈم کرایا گیا، ریفرنڈم کے لیے پندرہ گھنٹے تک جاری رہنے والی پولنگ میں ٹرن آوٹ اسی فیصد رہا۔

  • برطانیہ سے علیحدگی،اسکاٹ لینڈ میں ریفرنڈم کیلئے ووٹنگ جاری

    برطانیہ سے علیحدگی،اسکاٹ لینڈ میں ریفرنڈم کیلئے ووٹنگ جاری

    اسکاٹ لینڈ :برطانیہ سے علیحدگی کے بارے میں اسکاٹ لینڈ میں ریفرنڈم کیلئے ووٹنگ جاری ہے، ابتدائی جائزوں کے مطابق علیحدگی کے حامیوں اورمخالفین میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔

    تین صدیوں تک سلطنت برطانیہ کا حصہ رہنے کے بعد اسکاٹ لینڈ کے عوام آج فیصلہ کریں گے کہ انہیں مزید برطانیہ کے ساتھ رہنا ہے یا نہیں، ووٹنگ سے پہلے پورے ملک میں ’یس اسکاٹ لینڈ‘ مہم زور و شورسے چلائی گئی۔

    ابتدائی جائزوں کے مطابق علیحدگی کے حامیوں اور مخالفین میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے، تقریبا پچاس لاکھ افراد ریفرنڈم میں ووٹ ڈال کراسکاٹ لینڈ کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔

    سولہ سال سے زائد عمر کے برطانوی شہری، یورپی یونین کے ممبر یا دولتِ مشترکہ کے ملکوں کے شہری ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔

    برطانوی سیاسی قیادت نے علیحدہ نہ ہونے کی صورت میں اسکاٹ لینڈ کو مزید مراعات دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ ملکہ برطانیہ نے اسکاٹ لینڈ کے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ ووٹ کا حق سوچ سمجھ کراستعمال کریں۔

  • اسکاٹ لینڈ کی آزادی کا تاریخی ریفرنڈم آج ہورہا ہے

    اسکاٹ لینڈ کی آزادی کا تاریخی ریفرنڈم آج ہورہا ہے

    اسکاٹ لینڈ : آزادی کا تاریخی ریفرنڈم آج ہورہا ہے،اسکاٹ لینڈ برطانیہ کا حصہ رہے گا یا نہیں فیصلہ آج ہوگا۔

    سلطنت برطانیہ کا تین صدیوں تک حصہ رہنے والے اسکاٹ لینڈ کی قسمت کا فیصلہ آج ہونے جارہا ہے، جہاں عوام فیصلہ کرے گی کہ انھیں برطانیہ کے ساتھ رہنا ہے یا نہیں، اسکاٹ لینڈ اور برطانیہ کی عوام کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی توجہ آج کے تاریخی ریفرنڈم پر مرکوز ہیں۔

    اسکاٹ لینڈ کے حامیوں کی یس اسکاٹ لینڈ اور مخالفین کی لیٹس اسٹے ٹوگیدر کے نام سے مہم جاری ہے، آزادی ملی تو اسکاٹ لینڈ یورپی یونین اور نیٹو کا رکن نہیں رہے گا۔

    ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے والوں کی تعداد پچاس لاکھ کے قریب ہے، دس لاکھ بیرونِ ملک رہائش پذیر ہیں، ووٹ دینے کے اہل افراد کی عمر سولہ سال سے زائد ہوگی۔

    ووٹرز کا برطانوی شہری ہونا یا یورپی یونین یا دولتِ مشترکہ ممالک کا شہری ہونا لازمی ہے، اسکاٹ لینڈ کے رائے دہندگان کا ہر ووٹ بہت اہم ہوگا۔

    رائے شماری میں پچاس فیصد سے زائد افراد نے برطانیہ سے آزادی کے حق میں ووٹ دیا تو برطانیہ کے ساتھ سترہ سو سات سے جاری الحاق کا خاتمہ ہو جائے گا اور اسکاٹ لینڈ کو دوہزار سولہ میں آزادی مل جائے گی۔

  • اسکاٹ لینڈ کی برطانیہ سے آزادی، ریفرنڈم 18ستمبر کو ہوگا

    اسکاٹ لینڈ کی برطانیہ سے آزادی، ریفرنڈم 18ستمبر کو ہوگا

    اسکاٹ لینڈ: برطانیہ سے علیحدگی سے متعلق عوام کی رائے جاننے کے لئے اسکاٹ لینڈ میں ریفرینڈم اٹھارہ ستمبرکو ہوگا، آزادی کے معاملے پر برطانیہ اور اسکاٹ لینڈ میں سیاسی ہلچل عروج پر ہے۔

    اسکاٹ لینڈ میں اٹھارہ ستمبر کو ہونے والے ریفرنڈم میں عوام ووٹ ڈال کر اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ وہ برطانیہ سے آزادی چاہتے ہیں یا نہیں، رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق آزادی کے حامیوں اور مخالفین میں کانٹے کا مقابلہ ہے اور ریفرنڈم کا حتمی نتیجہ کیا رہے گا، اس بارے میں پیش گوئی کرنا مشکل ہے۔

    اسکاٹ لینڈ کے ریفرنڈم میں پوری دنیا دلچسپی لے رہی ہے،اسکاٹ لینڈ کے وزیرِاعلی ایلکس سمنڈ آزادی کے حق میں مہم چلا رہے ہیں۔

    دوسری جانب برطانوی وزیرِاعظم ڈیوڈ کیمرون سمیت دیگر سیاسی رہنماء اسکاٹ لینڈ کے عوام کو برطانیہ سے الگ نہ ہونے پر قائل کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔

    یورپی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسکاٹ لینڈ کی علیحدگی کی صورت میں یورپ میں جاری علیحدگی کی تحریکوں میں شدت آئے گی۔