Tag: scotland yard

  • تسنیم حیدر شاہ کی درخواست پر اسکاٹ لینڈ یارڈ حرکت میں آگیا

    تسنیم حیدر شاہ کی درخواست پر اسکاٹ لینڈ یارڈ حرکت میں آگیا

    لندن : نوازشریف اور مریم نواز پر ارشد شریف کے قتل اور عمران خان پر حملے کی سازش کا الزام عائد کرنے والے ن لیگی ترجمان تسنیم حیدر شاہ کی درخواست پر اسکاٹ لینڈ یارڈ حرکت میں آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق تسنیم حیدر شاہ کے وکیل کا کہنا ہے کہ اسکاٹ لینڈیارڈ نے اگلے ہفتے گواہان کو طلب کرلیا، اسکاٹ لینڈیارڈ شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے۔

    وکیل مہتاب عزیز کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ کا تفتیشی آفیسر گواہان کا انٹرویو کرےگا، نوازشریف اور مریم نے تسنیم حیدر کے الزامات پرخاموشی اختیارکررکھی ہے،۔

    وکیل کا کہنا ہے کہ تسنیم حیدر کی درخواست پر اسکاٹ لینڈ یارڈ کی کارروائی روکنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، ناصربٹ، انجم چوہدری اور زبیرگل نے تسنیم حیدر کے خلاف پولیس کو شکایت درج کرا رکھی ہے۔

    تسنیم حیدر شاہ کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے ن لیگی کارکنان کی شکایت پر تاحال مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

  • عمران فاروق کے قاتلوں کو ضرور پکڑیں گے، اسکاٹ لینڈ یارڈ

    عمران فاروق کے قاتلوں کو ضرور پکڑیں گے، اسکاٹ لینڈ یارڈ

    لندن: ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش رک گئی ہے، تاہم اسکاٹ لینڈ یارڈ نے عزم ظاہر کیا ہے کہ ان کے قاتلوں کو ضرور پکڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں عمران فاروق قتل کیس میں پیچیدگیوں کا انکشاف ہوا ہے، کیس کی تفتیش رکی ہوئی ہے، اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کہا ہے کہ قاتلوں کو ضرور پکڑا جائے گا۔

    قبل ازیں ہوم افیئرز سلیکٹ کمیٹی میں حزب اختلاف کی جماعت لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے عمران فاروق قتل کا معاملہ اٹھایا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے چیف کریسیڈا ڈک ہوم افیئرز سلیکٹ کمیٹی میں پیش ہوئے، کریسیڈا ڈک نے کمیٹی کے سامنے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس میں بہت پیچیدگیاں ہیں۔

    کریسیڈا ڈک نے کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس کے سرے برطانیہ سے باہر جاتے ہیں، جس کی وجہ سے تفتیش رکی ہوئی ہے، کیس میں کئی پیچیدگیاں ہیں جنھیں سلجھایا جا رہا ہے۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے چیف نے کہا کہ تفتیش کے لیے پاکستان کے ساتھ مسائل حل کرنے ہوں گے، اس سلسلے میں دفتر خارجہ و متعلقہ حکام سے مل کر معاملہ پاکستان کے ساتھ اٹھایا جار رہا ہے۔

    کریسیڈا ڈک نے کمیٹی کے سامنے اپنے بیان میں کہا کہ عمران فاروق قتل کیس پر برطانوی عوام کا بہت پیسا خرچ ہو چکا ہے، قاتلوں کو ضرور پکڑا جائے گا۔

    عمران فاروق قتل کیس: 3 ملزمان پرفرد جرم عائد


    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کو 16 ستمبر2010 کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔

    ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں لندن پولیس اب تک 7697 دستاویزات کی چھان بین اور 4556 افراد سے پوچھ گچھ کرچکی ہے جبکہ 4323 اشیا قبضے میں لی گئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لندن  فائرنگ: دو روزقبل زخمی ہونے والا مسلم نوجوان چل بسا

    لندن فائرنگ: دو روزقبل زخمی ہونے والا مسلم نوجوان چل بسا

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن میں دو روز قبل فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والا لڑکا چل بسا‘ اسی واقعے میں ایک لڑکی موقع پر ہی ہلاک ہوگئی تھی‘ لند ن میں رواں سال قتل ہونے والوں کی تعداد 48 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی کے روز شمالی لندن میں رات دس بجے دو گروہوں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 17 سالہ لڑکی ہلاک ہوگئی تھی جبکہ اسی نوعیت کے ایک اور واقعے میں زخمی ہونے والا 16 سالہ لڑکا دو روز اسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد اپنی جان کی بازی ہار گیا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے لڑکے کا نام امان شکور ہے اور اسے پیر کے روز لندن کے علاقے والتھم اسٹو سے اسپتال منتقل کیا گیا تھا‘ اسپتال ذراٗع کے مطابق مذکورہ لڑکے کے چہرے پر گولی ماری گئی تھی جس سے پیش آنے والا زخم مہلک ثابت ہوا اور تمام تر طبی امداد کی فراہمی کے باوجود وہ جانبر نہ ہوسکا۔

    برطانیہ: تشدد سے زخمی مسلم طالبہ دم توڑگئی

    پولیس کے مطابق اسی روز ایک اورواقعے میں 17 سالہ لڑکی بھی نشانہ بنی تھی جس کا نام تنیشا میلبورن بتایا گیا ہے‘ ریسکیو فورسز نے اسے اسپتال منتقل کیا تاہم وہ بھی اپنی جان کی بازی ہار گئی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ ان دونوں واقعات کا آپس میں کوئی ربط نہیں ہے تاہم یہ لگ بھگ ایک ہی وقت میں اور ایک ہی علاقے میں پیش آئے۔ تازہ واقعات کے بعد رواں سال لند ن میں اس نوعیت کے سانحات میں اپنی جان کی بازی ہاردینے والے افراد کی تعداد کل 48 ہوچکی ہے۔

    واضح رہے کہ لندن میں چاقو اور فائرنگ کے واقعے میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، فروری کے مہینے میں 15 افراد کو چاقو کے وار سے قتل کردیا گیا تھا۔بین الاقوامی رپورٹس کےمطابق نیویارک نے لندن کو جرائم کی شرح میں پیچھے چھوڑ دیا ہے، ماہ فروری میں نیویارک میں 14 افراد کو قتل کیا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق لندن اور نیویارک کی آبادی 60 لاکھ ہے جبکہ لندن میں تعینات پولیس اہلکار وں کی تعداد 32 ہزار ہے اور پولیس کا سالانہ بجٹ 3 ارب پاؤنڈ کے لگ بھگ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسکاٹ لینڈ یارڈ میں پہلی پاکستانی نژاد خاتون اہلکار

    اسکاٹ لینڈ یارڈ میں پہلی پاکستانی نژاد خاتون اہلکار

    لندن: ایک پاکستانی نژاد خاتون شبنم چوہدری کو برطانوی تفتیشی ایجنسی اسکاٹ لینڈ یارڈ میں تفتیشی سپرنینڈنٹ مقرر کردیا گیا۔ وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی مسلمان خاتون ہیں۔

    شبنم چوہدری 2 سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ کراچی سے برطانیہ منتقل ہوگئیں تھی۔ انہوں نے سنہ 1989 میں لندن پولیس میں شمولیت اختیار کی۔

    وہ بتاتی ہیں، ’میرے والدین چاہتے تھے کہ میں جلد شادی کرلوں اور سیٹل ہوجاؤں۔ لیکن مجھے اس پر اعتراض تھا چنانچہ میں نے پولیس میں شمولیت اختیار کی، اس وقت بہت کم مسلمان اور ایشیائی لڑکیاں اس شعبے کی طرف جاتی تھیں‘۔

    وہ بتاتی ہیں کہ جب میرے والدین نے مجھے دیکھا کہ میں جرائم کے خلاف لڑ رہی ہوں اور لوگوں کی مدد کر رہی ہوں تو وہ بہت خوش ہوئے اور مجھ پر فخر کرنے لگے۔

    شبنم اپنے 28 سالہ پولیس کیریئر میں بہت سے مشکل ٹاسک اور آپریشنز سر انجام دے چکی ہیں جن کے اعتراف میں انہیں کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا ہے۔

    شبنم گزشتہ 6 برسوں سے اسکاٹ لینڈ یارڈ سے منسلک ہیں اور اب تفتیشی سپرنینڈنٹ کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد وہ بے حد خوش ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی خاتون کے لیے کینیڈا کی بہترین ماہر تعلیم کا اعزاز

    وہ کہتی ہیں، ’اپنی نوکری کے دوران مجرموں سے لڑائی کرتے ہوئے میں نے دھکے، لاتیں اور چوٹیں بھی کھائیں، کئی مجرموں نے میرا پیچھا کر کے مجھ پر حملہ بھی کیا۔ لیکن میں نے کبھی اس شعبے کو چھوڑنے کا نہیں سوچا‘۔

    شبنم چاہتی ہیں کہ بیرون ملک رہائش پذیر ایشیائی اور مسلمان لڑکیاں اس شعبے میں بھی آئیں تاکہ مغربی دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں پھیلے ہوئے نظریات کو تبدیل کیا جا سکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہماری جدوجہد پاکستان کے لیے ہے، روف صدیقی

    ہماری جدوجہد پاکستان کے لیے ہے، روف صدیقی

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے حال ہی میں جیل سے رہائی پانے والے رہنماء اور رکن صوبائی اسمبلی رؤف صدیقی نے کہا ہے کہ 22 اگست کو جو ہوا وہ نہیں ہونا تھا، ہماری سیاست پاکستان کی بقاء کے لیے ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آر میں میزبان وسیم بادامی کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کیا۔ رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ میں بے گناہ تھا اُس کے باوجود جیل میں 117 دن قید کے گزارے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی نے کہا کہ جیل میں موجود دیگر رہنماء بھی پاکستان مخالف نعروں کی حمایت میں نہیں ہیں، حب الوطنی کے معاملے پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا، آج سے 100 سال بعد بھی اگر یہی رویہ رہا تو میں ایسے شخص کے ساتھ نہیں چل سکتا۔

    رؤف صدیقی نے کہا کہ ’’میں اور وسیم اختر ایک ہی سیل میں موجود تھے، وہ میئر کراچی کی حیثیت سے اسیری کے باوجود کام کررہے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں دیگر قیدیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کی آواز ہر فورم پر اٹھاؤں گا۔

    پڑھیں: رؤف صدیقی ضمانت پر رہا،پی آئی بی میں پُرتپاک استقبال

     بانی ایم کیو ایم کے را سے تعلقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں روف صدیقی نے کہا کہ ’’گزشتہ ایک سال قبل میں بانی تحریک کے ساتھ تھا کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ سے متعلق خبریں ٹی وی پر آنی شروع ہوئیں تو میں نے اُن سے اس حوالے سے دریافت کیا۔

    متحدہ پاکستان کے رہنماء نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم نے انکشاف کیا کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے جس شخص کو بھی گرفتار کیا اُس نے سارا ملبہ مجھ پر ہی ڈال دیا۔

    جیل میں گزارے گئے دنوں اور دیگر رہنماؤں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں رؤف صدیقی نے کہا کہ ’’ہر جگہ کی علیحدہ بات ہوتی ہے جیل میں قید کا ایک دن صدی کے برابر ہوتا ہے تاہم میں نے اللہ کی رضا کے لیے جھوٹے مقدمات بنانے والے و دیگر افراد کو معاف کردیا ہے‘‘۔

  • بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم

    بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم

    لندن: اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین سمیت دیگر رہنماؤں محمد انور، سرفراز مرچنٹ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ناکافی شواہد کی بنیاد پر ختم کردیا۔

    میٹرو پولیٹن پولیس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش کے دوران 6 افراد کو گرفتار کر کے تحقیقات کی گئیں تاہم عدم ثبوت کی بنا پر تمام افراد کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’بانی ایم کیو ایم سمیت 4 افراد پر قائم منی لانڈرنگ کیس کو عدم شواہد کی بنیاد پر ختم کیا گیا ہے تفتیش کے دوران یہ بات ثابت نہیں ہوسکی کہ رقم غیر قانونی طریقے سے منتقل کی گئی ہے‘‘۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے لندن میں مقیم رہنماء واسع جلیل نے کہا کہ ’’ہم اسکاٹ لینڈ یارڈ کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے بانی ایم کیوایم کے خلاف دائر مقدمے کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے‘‘۔

    یاد رہے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز اس وقت ہوا جب لندن پولیس ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کے سلسلے میں چھ دسمبر دوہزار بارہ کو متحدہ کے دفتر پہنچی اور چھاپے کے دوران، لاکھوں پاؤنڈ برآمد کیے بعد ازاں اٹھارہ جون 2013 کو لندن پولیس نے الطاف حسین کے گھر کی تلاشی کے دوران  اُن کی رہائش گاہ سے غیر قانونی خطیر پاؤنڈ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    علاوہ ازیں تین جون 2014 اسکاٹ لینڈ یارڈ نے الطاف حسین کی رہائش گاہ کی تلاشی لیتے ہوئے متحدہ قائد کو حراست میں لے کر جیل منتقل کیا گیا تھا تاہم علالت کے باعث انہیں اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور6 جون2014 کو اکتیس جولائی تک الطاف حسین ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

    اکتیس جولائی2014 کو متحدہ سربراہ کی ضمانت میں دسمبر2014 تک توسیع ہوگئی تھی، دسمبر میں ایک بار پھر متحدہ قائد کی ضمانت میں 14اپریل 2015تک توسیع کی گئی تھی۔

     

  • آج ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کی چھٹی برسی ہے

    آج ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کی چھٹی برسی ہے

    کراچی/ لندن: متحدہ قومی موومنٹ کےمقتول رہنماء ڈاکٹر عمران فاروق کی آج چھٹی برسی ہے ، ملزمان گرفتار لیکن مقتول کے اہل خانہ آج بھی انصاف کے منتظرہیں۔

    ایم کیوایم پاکستان آج ڈاکٹر عمران فاروق کی چھٹی برسی منائے گی ۔ برسی کے سلسلے میں قرآن خوانی و فاتحہ خوانی کے اجتماعات منعقد کیے جائیں گے۔

     مزید پڑھیں: جج نے عمران فاروق قتل کیس کی سماعت سے معذرت کرلی

    آج سے چھ سال قبل 16 ستمبر 2010کو برطانوی دارالحکومت لندن میں دو نوجوانوں نے چاقو اور اینٹ کے وار کرکے ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر عمران فاروق کو قتل کردیا تھا۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ پچاس سالہ رہنما چھریوں کے وار سے ہلاک ہوئے تھے جبکہ جائے وقوعہ سے ایک ساڑھے پانچ انچ کی چھری اور ایک اینٹ بھی برآمد کی گئی تھی۔

    imran-1

    اس سلسلے میں پاکستان میں معظم علی، محسن اور کاشف نامی تین افراد مرکزی ملزم کی حیثیت سے گرفتار ہیں جبکہ ان تینوں سمیت دیگر ملزمان سے تفتیش کے دوران کئی انکشافات بھی سامنے آئے ہیں۔

    ڈاکٹر عمران فاروق کی چھٹی برسی کے موقع پر برطانوی تحقیقاتی ادارے اسکاٹ لینڈ یارڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ متحدہ رہنما کے قتل کے حوالے سے اب تک 4 ہزار 636 لوگوں سے تفتیش کی جا چکی ہے جب کہ ہزاروں دستا ویزات کابھی جائزہ لیا جاچکا ہے۔

    یہ خبر پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس، ایف آئی اے برطانوی حکومت کی منتظر

    ڈاکٹرعمران فاروق آزادانہ طورپرسیاسی کیریئرشروع کرناچاہتے تھےاور پولیس ان ہی خطوط پر تحقیقات کر رہی ہے، لندن پولیس کہنا ہے کہ ہماری تحقیقات کا مرکز بھی اسی نکتے پر ہے۔

    اسکاٹ لینڈیارڈ نے کہا کہ ڈاکٹرعمران فاروق کےقتل کیس کی تفتیش میں تعاون کیا جائے، کسی کے پاس کوئی معلومات ہیں توہم سے شیئرکریں، میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق تحقیقات اب بھی جاری ہیں اور برطانوی پولیس پاکستانی حکام سے قریبی رابطے میں ہے۔

    عمران فاروق نے سن 2004 میں لندن میں شادی کی تھی اوراپنے پسماندگان میں انہوں نے اہلیہ شمائلہ اور دو بچے چھوڑے ہیں۔

    imran-3

    ڈاکٹر عمران فاروق اور ایم کیو ایم

    ڈاکٹر عمران فاروق متحدہ قومی موومنٹ کے بانی قائدین میں شمار ہوتے تھے ‘ 1978 میں انہوں نے آل پاکستان مہاجرقومی موومنٹ کی بنیادرکھنے میں مدد کی، 1984 میں جب مہاجر قومی موومنٹ نے اے پی ایم ایس او کے بطن سے جنم لیا تو عمران فاروق اس کے پہلے جنرل سیکرٹری اور کنوینئر منتخب ہوئے ۔

    ڈاکٹر عمران فاروق کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا ( موجودہ این اے 246) سے 1988 اور 1990 میں قومی اسمبلی کے ممبر بھی منتخب ہوئے اور قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر بھی قرار پائے۔

    imran-2

    سن 1992 میں متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا جس کے سبب ڈاکٹر عمران فاروق روپوش ہوگئے اور سات سال روپوشی کی حالت میں زندگی گزارنے کے بعد 1999 کو پاکستان سے فرار ہوکر لندن پہنچے اور سیاسی پناہ حاصل کی۔

    پاکستان سے فرار ہونے کے وقت حکومت نے دہشت گردی کے الزام میں ان کے سر کی قیمت مقرر کی ہوئی تھی تاہم بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے انہیں تمام الزامات سے بری قرار دیتے ہوئے ان کے سر پر مقرر قیمت کو غیر قانونی قرار دے دیا۔

  • برطانوی ممبر پارلیمنٹ نازشاہ نے ایم کیوایم کے بانی کی تقریر پر سوال اٹھا دیا

    برطانوی ممبر پارلیمنٹ نازشاہ نے ایم کیوایم کے بانی کی تقریر پر سوال اٹھا دیا

    لندن: برطانیہ کی ہوم افیئرز کی سلیکٹ کمیٹی میں ممبر پارلیمنٹ نازشاہ نے ایم کیوایم کے بانی کی تقریر پر سوال اٹھا دیا،ناز شاہ کا کہنا تھا برطانوی حکومت بانی ایم کیوایم کے حوالے سے نرمی کیوں برت رہی ہے۔

    ایم کیوایم کے بانی کے خلاف مظاہروں کے بعد برطانیہ کی ہوم افیئرز کی سلیکٹ کمیٹی میں بھی سوال اٹھ گیا، برطانوی پارلیمنٹ کی رکن ناز شاہ نے کمیٹی چئیرمین سے سوال کیا کہ بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر نر م رویہ اختیار کیا گیا۔

    قانونی چارہ جوئی کیوں نہیں ہوئی چئیرمین کمیٹی مارک شیڈول نے جواب دیا تفصیلات میٹروپولیٹن پولیس کوبھیج دی گئی ہیں، اس سلسلےمیں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون جاری رہےگا ۔

    ناز شاہ نے ایم کیو ایم کے دفتر سے ملنے والی اسلحہ فہرست کی تفتیش کے بارے میں بھی سوال کیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان اپنے بیان میں کہا تھا کہ بانی ایم کیوایم کی تقریر سے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں، اسکاٹ لینڈ یارڈ ایم کیو ایم کے بانی کے بائیس اگست کی تقریر پر حکومت پاکستان سے رابطے میں ہے۔

  • اشتعال انگیز تقریر کے معاملے پر پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں، اسکاٹ لینڈ یارڈ

    اشتعال انگیز تقریر کے معاملے پر پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں، اسکاٹ لینڈ یارڈ

    لندن: اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کہا ہے کہ پاکستان میں 22 اگست کے حوالے سے ایم کیو ایم سے منسلک شخص کی تقریر کا متن حاصل کرلیا ہے۔

    ترجمان اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق 22’’ اگست کی تقریر کے حوالے سے پاکستانی حکومت سے مکمل رابطے میں ہیں تاہم چوہدری نثار کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس کی فی الحال کوئی تصدیق نہیں کی جاسکتی‘‘۔

    پڑھیں:  ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ

    اسکاٹ لینڈ یارڈ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایم کیو ایم سے منسلک برطانوی شہری کی تقریر کا مکمل متن حاصل کرلیا ہے جس کا ترجمہ کیا جارہا ہے تاکہ برطانوی قوانین کی روشنی میں اس حوالے سے کارروائی عمل میں لائی جائے‘‘۔

    مزید پڑھیں:    اے آر وائی کے چینل پر حملے میں ملوث ملزمان گرفتار،ڈی جی رینجرز

    ترجمان اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ ’’اشتعال انگیز تقریر کے بعد برطانیہ اور بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے کئی افراد نے بذریعہ خطوط اور کالز اپنی شکایات درج کروائیں تھیں جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا‘‘۔

    حکومتی سطح پر رابطے کے حوالے سے  اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’’22 اگست کے حوالے سے پاکستان سے مکمل رابطے میں ہیں اور تقریر کا ترجمہ ہونے کے بعد اس کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: لائنزایریا میں چھاپہ، اے آر وائی پر حملہ کرنے والی 2 خواتین گرفتار

    یاد رہے 22 اگست کو کراچی پریس کلب کے باہر قائد ایم کیو ایم کی جانب سے پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقریر کی گئی تھی جس کے بعد مظاہرین نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کر کے دفتری املاک کو شدید نقصان پہنچایا اور دفتر میں موجود اسٹاف کو بھی زدکوب کیا تھا۔

  • اسکاٹ لینڈ یارڈ نے متحدہ قائد کی تقاریرکیخلاف تحقیقات شروع کردیں

    اسکاٹ لینڈ یارڈ نے متحدہ قائد کی تقاریرکیخلاف تحقیقات شروع کردیں

    لندن: اسکاٹ لینڈ یارڈ ترجمان نے کہا ہے کہ قائد ایم کیو ایم کی پاکستان میں نفرت انگیزتقاریرکی تحقیقات جاری ہیں کہ ان تقاریر سے قانون شکنی ہوئی یا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قائد ایم کیو ایم کی پاکستان کیخلاف نفرت انگیز تقاریر پر تحقیقات جاری ہیں۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات کر رہے ہیں کہ قائد ایم کیو ایم کی تقاریر سے قانون شکنی ہوئی یا نہیں، حکام کا کہنا ہے کہ قائد ایم کیو ایم کے خلاف شکایات کی تعداد ہزاروں میں ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ قائد ایم کیو ایم کے خلاف بہت سے پاکستانی فون کر کے شکایات کر رہے ہیں، اگر برطانوی سرزمین پر قائد ایم کیو ایم کے خلاف کسی کے بھی پاس ثبوت موجود ہیں تو وہ فراہم کرے۔

    علاوہ ازیں لندن میں ایک پاکستانی شہری طارق حسین کی جانب سے لیڈ گرو پولیس اسٹیشن میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کیخلاف درخواست جمع کرائی گئی ہے، جس میں پاکستان مخالف بیان دینے پر متحدہ قائد کیخلاف کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔