Tag: Screenshot

  • مخصوص واٹس ایپ میسجز کا اسکرین شاٹ لینا اب ناممکن

    مخصوص واٹس ایپ میسجز کا اسکرین شاٹ لینا اب ناممکن

    واٹس ایپ نے ’ویو وَنس‘ میسجز کا اسکرین شاٹ لینا بھی ناممکن بنا دیا ہے۔

    وے بیٹا انفو کے مطابق واٹس ایپ نے ایک سال قبل تصاویر اور ویڈیوز کی پرائیویسی اور ایپ کی میموری کو بچانے کے لیے ‘ویو ونس’ کا فیچر متعارف کرایا تھا۔

    اس فیچر کے تحت بھیجی جانے والی تصویر یا ویڈیو ایک بار کھلنے کے بعد چیٹ سے مکمل طور پر غائب ہو جاتی ہے۔

    تاہم اس فیچر میں یہ سیکیورٹی کمزوری تھی کہ ویو وَنس کے تحت بھیجی جانے والی تصاویر کا اسکرین شاٹ لینا ممکن تھا، مگر اب میٹا کی زیر ملکیت ایپ نے اس فیچر کو زیادہ بہتر بناتے ہوئے ویو ونس میسجز کے اسکرین شاٹ لینا نا ممکن بنا دیا ہے۔

    فی الوقت اس فیچر کی آزمائش بیٹا ورژن میں کی جا رہی ہے، اس لیے تمام صارفین تک اس کی رسائی میں چند ہفتے یا مہینے لگ سکتے ہیں۔

    نئے فیچر کے تحت اگر کوئی ویو ونس میسج کا اسکرین شاٹ لینے کی کوشش کرے گا تو اس کے سامنے ایک پوپ اَپ میسج آئے گا جس میں لکھا ہوگا کہ آپ سیکیورٹی پالیسی کے تحت اسکرین شاٹ نہیں لے سکتے۔

    ویو ونس میڈیا فائل (ویڈیو یا آڈیو) اوپن کرنے پر اسے ریکارڈ بھی نہیں کیا جا سکے گا، البتہ واٹس ایپ کی جانب سے فائل بھیجنے والے صارف کو اس سے آگاہ نہیں کیا جائے گا کہ اس کے دوست نے اسکرین شاٹ لینے کی کوشش کی ہے۔

  • باس نے ملازمین کے موبائل کی چارجنگ کا اسکرین شاٹ مانگ لیا

    باس نے ملازمین کے موبائل کی چارجنگ کا اسکرین شاٹ مانگ لیا

    دنیا بھر میں مختلف کمپنیوں کے باسز ملازمین سے زیادہ سے زیادہ کام لینے کے لیے نت نئے طریقے اپناتے ہیں اور ایسے ہی ایک طریقے کو سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے شہر ووہان میں ایک چھوٹی کمپنی کے باس نے حال ہی میں اپنے ملازمین کو حکم دیا کہ وہ کام ختم کر کے گھر جانے سے قبل انہیں اپنے موبائل فون کی بیٹری کے اسکرین شاٹس بھیجیں۔

    رپورٹس کے مطابق حالیہ مہینوں میں کمپنی کی خراب کارکردگی کی وجہ سے باس نے فیصلہ کیا کہ وہ اندازہ لگائے کہ ملازمین دفتر میں کام کرنے کے بجائے اپنے اسمارٹ فون پر کتنا وقت گزارتے ہیں۔

    ملازمین کو یہ ہدایت اس لیے دی گئی تاکہ یہ اندازہ لگایا جاسکے کہ کام کے دوران انہوں نے کتنا کام کیا اور کتنا وقت موبائل استعمال کرتے ہوئے ضائع کیا۔

    کمپنی کے ایک ملازم نے باس کی جانب سے کارکردگی بڑھانے کے اس متنازعہ طریقے کو بے نقاب کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا اور بتایا کہ اسے اور دیگر ملازمین کو روزانہ اپنا کام ختم کرتے ہی موبائل کی بیٹری کا اسکرین شاٹ باس کو بھیجنا پڑتا ہے۔

    دوسری جانب سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے مذکورہ کمپنی کے باس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اس اقدام کو پرائیویسی کے خلاف قرار دیا جارہا ہے۔

    سوشل میڈیا پر تنقید کیے جانے کے بعد کمپنی کے صدر نے کہا کہ اس طریقے کا مقصد اپنے ملازمین کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کرنا نہیں تھا بلکہ اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ کمپنی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھایا جاسکے۔