Tag: sea view

  • پولیس اہلکاروں سے بدسلوکی کرنے والے وکیل کی گرفتارو رہائی

    پولیس اہلکاروں سے بدسلوکی کرنے والے وکیل کی گرفتارو رہائی

    کراچی : کلفٹن کے علاقے سی ویو پر ایس ایچ او اور پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی کرنے والا شخص پولیس نے گرفتار کرلیا بعد زاں عدالت نے ملزم کو ضمانت پر رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق  کلفٹن کے علاقے سی ویو پر ایس ایچ او اور پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی کرنے والے وکیل شمس الاسلام ایڈووکیٹ کو گزشتہ رات ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    ملزم کیخلاف مقدمہ درج کر کے اتوار کو علی الصبح اسپیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، سندھ ہائیکورٹ کے وکیل خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ کو عدالت میں ہتھکڑیاں لگا کر پیش کیا گیا۔

    اس موقع پر وکلاء کی بڑی تعداد بھی احاطہ عدالت میں موجود تھی جن کا کہنا تھا کہ گرفتاری غیر قانونی ہے مجسٹریٹ کی اجازت کے بغیر نہ گرفتاری کی جاسکتی ہے اور نہ ہی کسی کو گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

    سماعت کے دوران عدالت نے بغیر وارنٹ خواجہ شمس ایڈووکیٹ کے گھر میں داخل ہونے پر پولیس کی سرزنش کر تے ہوئے کہا کہ قابل ضمانت کیس میں مجسٹریٹ کی اجازت کے بغیر گرفتار کیوں کیا گیا؟

    عدالت نے ایس ایچ او اور دیگر پولیس اہلکاروں کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ کو پچاس ہزار روپے کی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

    واضح رہے کہ کلفٹن کے علاقے سی ویو پر ایس ایچ او اور پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی کی ویڈیو کا اعلیٰ حکام نے نوٹس لیا تھا۔

    ملزم شمس الاسلام جعلی نمبرپلیٹ والی گاڑی چلارہا تھا، ایس ایچ او،اہلکاروں سےبدتمیزی کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوگئی تھی۔

    میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد اعلیٰ حکام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ملزم کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی تھی۔

    سی ویو: پولیس سے بدسلوکی کرنیوالے شخص کی شناخت، نمبر پلیٹ بھی جعلی نکلی

    یاد رہے کہ شمس الاسلام کی کروڑوں روپے مالیت کی اسپورٹس کار کا نمبرآر8 تھا جو جعلی نمبر ہے، شہر کراچی میں چلنے والی 80 فیصد مہنگی گاڑیاں غیررجسٹرڈ ہوتی ہیں یا ان کی نمبر پلیٹس جعلی ہیں۔

  • امریکی قونصل خانے کے تحت ساحل سمندر کی صفائی

    امریکی قونصل خانے کے تحت ساحل سمندر کی صفائی

    کراچی: امریکی قونصل خانے کے زیر اہتمام ساحل سمندر کی صفائی مہم کی گئی جس میں ’انگلش ایکسزمائیکرو اسکالرشپ پروگرام‘ کے تحت انگریزی تعلیم حاصل کر کے فارغ التحصیل ہونے والے 50طلبا نے حصہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں موجود امریکی قونصل خانے کے تحت ساحل سمندر کی صفائی کا اہتمام کیا گیا جس میں ایکسز مائیکرو اسکالر شپ کے تحت انگیریزی تعلیم میں کامیابی حاصل کرنے والے 50 طلباء نے حصہ لیا۔

    اس مہم کا مقصد امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی میزبانی میں 15سے16ستمبر تک واشنگٹن ڈی سی میں آبی حیات کے تحفظ اور ماحولیاتی آلودگی کے بارے میں منعقد کی جانے والی کانفرنس سے متعلق آگاہی پیدا کرنا تھا۔

    1

    اس موقع پر قونصل جنرل برائن ہیتھ کا کہنا تھا کہ ساحل سمندر کی صفائی میں حصہ لے کران طلبا نے شہر کو صاف ستھرا رکھنے کی اہمیت کو واضح کرنے کے ساتھ ساتھ باہمی تعاون کے ذریعے معاشرے کو بہتر بنانے کے جذبے کا بھی اظہار کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ساحل سمندر کی صفائی جیسے منصوبوں سے طلبا معاشرتی مسائل سے نا صرف آگاہی حاصل کرتے ہیں بلکہ ان کا حل بھی خود ہی تلاش کرتے ہیں۔

    2

    برائن ہیتھ کا کہنا تھا کہ امریکی قونصل خانےسے تعلق رکھنے والےحکام نے ان نوجوانوں کے ساتھ اس مہم میں حصہ لے کر خوشی محسوس کی اور امید ہے کہ طلبا کا یہ جذبہ کئی اور لوگوں کو متاثر کرنے کا باعث بنے گا۔

    انگلش ایکسز مائیکرو اسکالر شپ پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے قونصل جنرل نے کہا کہ ’‘ یہ پروگرام امریکی حکومت کے مالی تعاون سے جاری ہے جس کے ذریعے کم آمدنی والے طبقے سے تعلق رکھنے والے 14سے 18سال تک کی عمر کے طلبا کو دو سال تک انگریزی تعلیم بالکل مفت فراہم کی جاتی ہے‘‘۔

    3

    اس پروگرام کا آغاز 2004 میں کیا گیا جس کے بعد سے اب تک پاکستان بھر میں 13ہزار سے زائد طلبا اس منصوبے سے فائدہ اٹھا چکے ہیں جبکہ دنیا بھر میں ایک لاکھ سے زائد طلبا اس منصوبے کا حصہ رہ چکے ہیں۔

  • کراچی: سمندر میں نہانے پر تین روز کی پابندی عائد

    کراچی: سمندر میں نہانے پر تین روز کی پابندی عائد

    کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے شہر قائد میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے سمندر میں نہانے پر تین روزکی پابندی عائد کردی، منچلوں کو روکنے کے لیے پولیس و رینجرز کی اضافی نفری بھی تعینات کی جائے گی۔

    محکمہ داخلہ سندھ کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق پابندی 14اگست کے جشن آزادی پر منچلوں کی جانب سے شور شرابہ و اخلاق سے گری ہوئی حرکات کو روکنے کے لیے لگائی گئی ہے۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق پابندی 13 تا 15 اگست تک تین دن کے لیے لگائی گئی ہے جس میں سمندر میں نہانے، بائیک کی ون ویلنگ اور سائیلنسر نکال کر بائیک چلانا شامل ہیں۔تمام پابندیوں کی خلاف وزری کی صورت میں پولیس ملزموں کو فوری گرفتار کرکے مقدمہ درج کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

    13912522_10208921299382203_2293211630785646615_n

    اطلاعات کے مطابق یہ پابندی گزشتہ کئی برس سے ہرسال ہیپی نیو اییئر 31دسمبر، 13اگست جشن آزادی اور 25دسمبر کو کرسمس و قائد اعظم کی برسی کے موقع پر عائد کی جاتی ہے کیوں کہ منچلے نوجوانوں کی ٹولیوں کی ٹولیاں ساحل سمندر کا رخ کرتی ہیں.

    نوجوان بائیکس کا سائیلنسر نکال کر رات بھر بائیک چلاتے ہیں جس سے ڈیفنس، کلفٹن اور سی ویو کے مکینوں کے آرام میں رات بھر خلل واقع ہوتا ہے، نوجوان جگہ جگہ ٹریفک بلاک کرکے رقص کرنا شروع کردیتے ہیں جس سے ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوتی ہے۔

  • کراچی میں سونامی کا خدشہ، اقوام متحدہ کی رپورٹ

    کراچی میں سونامی کا خدشہ، اقوام متحدہ کی رپورٹ

    کراچی: محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ کے سب سے بڑے ساحلی شہر میں میں انتہائی خوفناک ترین سونامی آ سکتا ہے اوراگر سمندر میں سونامی آیا تو پورا کراچی شہر صفحہ ہستی سے مٹ سکتا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے بحر ہند میں ایک فرضی مشق کی گئی، جس کا مقصد سونامی کے بارے میں پہلے سے آگاہی دینے والے نظام کی جانچ پڑتال تھی۔

    دوہزار چار میں انڈونیشیا میں سونامی کے بعد اس نظام کو نصب کیا گیا اوراب جب اس نظام کیلئے فرضی مشق کی گئی تو معلوم ہوا کہ مکران کے سمندر میں اگر نو شدت کا زلزلہ آیا تو سونامی کی تین سے تئیس فٹ اونچی لہریں ڈیڑھ گھنٹے میں کراچی تک پہنچ جائیں گی۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق سونامی کی یہ لہریں بہت اونچی اور انتہائی شدید ہوں گی، جس سے کراچی شہر صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا، چیف میٹیرولوجسٹ توصیف عالم اقوام متحدہ کی اس مشق کے سربراہ ہیں اور چیف میٹیرولوجسٹ توصیف عالم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کراچی میں اس نوعیت کا سونامی آ سکتا ہے کہ جس سے پورا شہر صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔

  • سانحہ سی ویو: ڈوبنے والوں کی تلاش کا کام ختم

    سانحہ سی ویو: ڈوبنے والوں کی تلاش کا کام ختم

    کراچی : انتظامیہ کی درخواست پر پاک بحریہ نے ڈوبنے والوں کی تلاش کے لیےشروع کیا گیا آپریشن ختم کردیا۔ آپریشن کے دوران اکتالیس لاشیں سمندر سے نکال کر ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔ سانحہ سی ویو نے کئی گھروں کے چراغ گل کر دیا. گھروالوں سے دور پانی کی آغوش میں ایسے گئے ، جہاں سے واپسی اب ممکن نہیں۔

    قیمتی جانوں کے ضیاع پر پوری قوم افسردہ ہے۔پاک بحریہ کی جانب سے سمندر میں ڈوبے افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن کیا گیا۔ سمندر کی بے رحم موجوں سے لڑ کر پاک بحریہ کے جوانوں نے اکتالیس لاشوں کو پانی سے ڈھونڈ نکالا۔ جنہیں ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔ضلعی انتظامیہ کی درخواست پرپاک بحریہ نے ریسکیو آپریشن ختم کردیا تاہم سی ویو سمیت تمام ساحلی مقامات شہریوں کیلئے بند ہیں،

    سی ویو پر صرف اور صرف ریسکیو کی ٹیمیں موجود ہیں انتظامیہ کے مطابق مزید لاش ملنے کی اطلاع موصول ہوتی ہے تو پھر فوری طور پرریسکیو کیا جائےگا۔ ریسکو آپریشن میں پاک بحریہ کے سی کنگ ہیلی کاپٹر ، اسپیڈ بوٹ سمیت تقریبا سولہ غوطہ خوروں نے حصہ لیا۔کراچی کے ساحل پر جانے پر پاپندی عائد ہے۔تاہم چند مقامات پر پابندی کی خلاف ورزی دیکھی جارہی ہے۔

  • سانحہ سی ویو:وزیراعلیٰ سندھ نےتین رکنی تحقیقاتی کمیشن قائم کردیا

    سانحہ سی ویو:وزیراعلیٰ سندھ نےتین رکنی تحقیقاتی کمیشن قائم کردیا

    کراچی:وزیراعلیٰ سندھ نے سی ویو سانحےکی تحقیقات کےلیےتحقیقاتی کمیشن قائم کردیا ہے۔

    سینئرممبربورڈ آف ریونیوکمیشن کےسربراہ ہوں گےجبکہ اس کےارکان میں سیکریٹری داخلہ اورسیکریٹری ایڈمنسٹریشن شامل ہیں۔

    10524716_882142825146683_6169123781766603239_n

    کمیشن پانچ روزمیں اپنی رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کرےگا،کمیشن واقعے کے ذمےدران کاتعین اورایسے واقعات کی روک تھام کی سفارشات مرتب کرےگا،چیف سیکریٹری سندھ نےکمیشن کے قیام کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

  • سمندرمیں شہریوں کی ہلاکتوں کی ذمہ دارحکومت ہے،عبداللہ حسین ہارون

    سمندرمیں شہریوں کی ہلاکتوں کی ذمہ دارحکومت ہے،عبداللہ حسین ہارون

    کراچی :اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مندوب اور سینئر سیاستدان عبداللہ حسین ہارون نے عیدالفطر کے موقع پر سی ویو کے ساحل میں ڈوبنے کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتوں پر اپنی گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت کو ساحل سمندر میں شہریوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    اپنے جاری بیان میں عبداللہ حسین ہارون نے کہا کہ شہریوں کی ہلاکتوں کے باوجود سندھ حکومت کی شہری انتظامیہ حفاظتی اقدامات کرنے سے گریزاں ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ ماضی میں تفریحی مقامات بالخصوص ساحل سمندر پر حفاظتی اقدامات کے تحت دفعہ 144 لگائی جاتی تھی ۔لیکن اس مرتبہ عیدالفطر پر ساحل سمندر میں نہانے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی نہ ہونے کے برابر تھی اور نہ ہی اس پر عمل درآمد کرانے کے لئے عوام کو صحیح طریقے سے آگاہ کیا گیا۔

    عبداللہ حسین ہارون نے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات نہ ہونے کے باعث ان کی بنائی ہوئی شہری حکومت نے اپنا کام ہی نہیں کیا اور ان کے حفاظتی انتظامات میں لاپرواہی کی وجہ سے معصوم عوام میں سے لوگوں کی قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں۔

  • کراچی:سانحہ سی ویو کی تحقیقات کی جائیں گی، خالد مقبول

    کراچی:سانحہ سی ویو کی تحقیقات کی جائیں گی، خالد مقبول

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی نے سی ویو سانحے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے اور سانحہ سی ویو کی تحقیقات کرانے اور آئندہ ایسے سانحہ سے بچنے کیلئے قانون سازی کرانے پر زور دیا ہے ۔

    خالد مقبول صدیقی نے سی ویو واقعے پرانتہائی رنج وغم کا اظہار کیا، اُن کا کہنا تھا کہ واقعے کی ذمہ داری کسی ایک پرنہیں بلکہ تمام متعلقہ لوگوں پرعائد ہوتی ہے، کسی ایک شخص کو الزام دینا ٹھیک نہیں، انہوں نے کہا کہ خدمتِ خلق فاؤنڈیشن کے رضاکار پہلے دن سے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

  • کراچی: سی ویو پر ڈوب کر جاں بحق افراد کی تعداد21ہوگئی،ایک لاپتا

    کراچی: سی ویو پر ڈوب کر جاں بحق افراد کی تعداد21ہوگئی،ایک لاپتا

    کراچی میں سی ویو پر ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد اکیس ہوگئی ہے، جبکہ ایک لاپتہ ہے،ڈی سی ساؤتھ کے مطابق دس افراد کو نہاتے ہوئے حراست میں لیا گیا ہے۔

    عید کسی کے لئے خوشیوں کا پیام لائی تو کسی کے گھرمیں صفِ ماتم بچھا گئی۔ سی ویو پرنہاتے ہوئے کئی افراد ڈوب گئے جن میں سے بیس کی لاشیں نکال لی گئیں۔ جبکہ ہاکس بے پربھی نہاتے ہوئے چھ افراد بے رحم موجوں کی نذر ہوگئے۔

    خوشیوں کی گھڑی غم میں بدل جائے توزندگی کے رنگ بھی پھیکے پڑجاتے ہیں۔ سی ویوپرعید مناتے نوجوان اوربچے بھی نہیں جانتے تھے کہ یہ اُن کی زندگی کی آخری عید ہےانہیں سی ویوپرعید منانا اتنامہنگا پڑاکہ زندگی سے ہی ہاتھ دھونا پڑگئے۔

    نہانے پرپابندی کے باوجود سمندرمیں غوطہ لگا کرکئی لوگ بے رحم موجوں کا نوالہ بن گئے۔ سمندرپرنہاتے ہوئے کئی نوجوان اوربچے ڈوبے جن میں سے بیشترافراد کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ کئی اب تک لاپتہ ہیں۔ ان کی تلاش کیلئے نیوی کے غوطہ خوروں سےمدد لی گئی ہے۔

    ڈوبنے والوں کے رشتہ دارلاشیں لینے جناح اسپتال پہنچے تو رقت آمیز مناظر تھے ۔ کوئی لخت جگر سے محروم ہوا تو کوئی دوست سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ ہاکس بے پربھی ایسا ہی ایک اندوہناک واقعہ ہوا جہاں سمندر میں نہاتے ہوئے چھ افراد ڈوب گئےجن میں سے ایک کی لاش نکال لی گئی ہے جبکہ باقی لاشوں کی تلاش جاری ہے۔

  • رابطہ کمیٹی کا سمندرمیں ڈوب کرجاں بحق ہونے والوں کیلئے دکھ کا اظہار

    رابطہ کمیٹی کا سمندرمیں ڈوب کرجاں بحق ہونے والوں کیلئے دکھ کا اظہار

    کراچی:متحد ہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نےساحل سمندرمیں متعدد افراد کےڈوبنےکے باعث جاں بحق ہونےکے واقعہ پرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہارکیا ہے ۔

    اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نےکہا کہ قیمتی انسانی جانوں کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے جبکہ ساحل سمندرپردرجنوں افراد ڈوبنےکے باعث اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے ساحلی مقامات پرعوام کےتحفظ کے لئے خاطر خواہ اقدامات دیکھنے میں نہیں آتے ۔

    رابطہ کمیٹی نےحکومت سندھ سےمطالبہ کیا کہ وہ ساحل سمندر پر تفریح کی غرض سے جانے والےشہریوں کی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئےموثراقدامات بروئے کار لائے اور ساحلی مقامات پر لائف گارڈز تعینات کئے جائیں۔

    انہوں نےدعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور سوگواران کو صبرجمیل عطا کرے۔

    دریں اثناء رابطہ کمیٹی نے گجرانوالہ میں کرنٹ لگنے کے باعث معصوم بچوں کی ہلاکت پر بھی گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئےسوگوار لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے اوردعا کی کہ اللہ تعالیٰ جاں بحق ہونے والے معصوم بچوں کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے ۔