Tag: Seafood

  • سی فوڈ کھانا شہری کو مالا مال کرگیا، لیکن کیسے؟

    سی فوڈ کھانا شہری کو مالا مال کرگیا، لیکن کیسے؟

    امریکی جوڑے کیلئے سی فوڈ کھانا خوش قسمتی کا باعث بن گیا، کھانا کھانے کے دوران ہزاروں ڈالرز مالیت کا قیمتی موتی منہ میں آگیا۔

    امریکا کے ایک مقامی ہوٹل میں سی فوڈ کھانے کے دوران ایک شہری کے منہ میں ہزاروں ڈالرز کا قیمتی موتی آگیا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق موتی کی لمبائی آٹھ اعشاریہ آٹھ ملی میٹر ہے۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست نیوجرسی میں پیش آیا، جہاں شادی شدہ جوڑا ایک ہوٹل میں سی فوڈ کھا رہا تھا کہ اچانک شوہر مائیکل کو دانتوں میں کچھ سخت چیز کا احساس ہوا وہ سمجھا کہ شاید دانت ٹوٹ گیا ہے۔

    سی فوڈ کھاتے ہوئے منہ میں موتی آگیا

    جسے باہر نکالنے پر معلوم ہوا کے وہ کوئی دانت یا موٹا کنکر نہیں بلکہ ایک قیمتی موتی ہے جس کی قیمت ہزاروں ڈالرز ہوسکتی ہے۔

    سی فوڈ کھاتے ہوئے منہ میں موتی آگیا

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مائیکل نے بتایا کہ وہ سی فوڈ کافی عرصے سے کھارہے ہیں لیکن کبھی ایسا حیرت انگیز واقعہ پیش نہیں آیا۔

  • کچی مچھلی کھانے والے چینی شخص کا جسم کیڑوں کا گھر بن گیا

    کچی مچھلی کھانے والے چینی شخص کا جسم کیڑوں کا گھر بن گیا

    چین میں زبان کے چٹخارے کے لیے کچی مچھلی کھانے والے شخص کو اسپتال جانا پڑ گیا، کچی مچھلی سے کیڑوں نے اس کے جسم میں منتقل ہو کر لاتعداد انڈے دے دیے۔

    مشرقی چین کا رہائشی شخص ژائی سی فوڈ کھانے کا شوقین تھا اور وہ ادھ پکی مچھلی نہایت شوق سے کھایا کرتا تھا، اس کا کہنا تھا کہ مکمل طور پر پکی ہوئی مچھلی کے مقابلے میں ادھ پکی مچھلی زیادہ لذیذ ہے۔

    تاہم زبان کے اسی چٹخارے نے اسے خطرناک صورتحال میں مبتلا کردیا۔ ژائی کو فروری میں پیٹ میں شدید درد اٹھا جبکہ ڈائریا بھی شروع ہوگیا تاہم وہ ڈاکٹر کے پاس جانے سے گریز کرتا رہا۔

    جون میں وہ 3 دن تک بخار میں مبتلا رہا اور اس کی حالت بگڑ گئی جس کے بعد وہ ڈاکٹرز کے پاس پہنچا۔

    ڈاکٹرز نے ژائی کا سی ٹی اسکین کیا تو اس کے جگر میں پھوڑے کی موجودگی کا انکشاف ہوا، یہ پھوڑا ساڑھے 7 انچ طویل اور 7 انچ چوڑا تھا۔

    ابتدا میں ڈاکٹرز نے اس پھوڑے سے مواد نکال کر آہستہ آہستہ اسے ختم کرنا چاہا تاہم وہ اس میں ناکام رہے، جس کے بعد انہوں نے ژائی کا نصف جگر کاٹنے کا فیصلہ کیا۔

    آپریشن کے دوران ڈاکٹرز پر حیرت کے پہاڑ ٹوٹ پڑے جب انہوں نے دیکھا کہ وہ پھوڑا کیڑوں کے لاتعداد انڈوں سے بھرا ہوا تھا۔ ان کیڑوں کی وجہ سے نصف جگر انفیکشن زدہ ہوچکا تھا جسے ڈاکٹرز کو جسم سے نکالنا پڑا۔

    یہ کیڑے دراصل ان مچھلیوں سے ژائی کے جسم میں منتقل ہوئے جنہیں وہ پکائے بغیر کھاتا رہا۔

    یہ خطرناک طفیلی کیڑے روس اور ایشیا میں پائے جاتے ہیں اور مچھلی کھانے والے ممالیہ جانداروں بشمول انسانوں کو اپنا میزبان بناتے ہیں یعنی ان پر حملہ کرتے ہیں۔ یہ کیڑے ایک وقت میں 12 سو سے 14 سو انڈے دیتے ہیں اور ان کی عمر 20 سے 30 سال ہوتی ہے۔

    چینی میڈیا کے مطابق ڈاکٹرز ژائی کا آپریشن کرنے میں کامیاب رہے اور کچھ دن اسپتال میں رہنے کے بعد ژائی صحت مند حالت میں اپنے گھر لوٹ گیا۔