Tag: sealed

  • جماعت اسلامی کا غزہ مارچ، اسلام آباد میں ریڈ زون سیل

    جماعت اسلامی کا غزہ مارچ، اسلام آباد میں ریڈ زون سیل

    جماعت اسلامی کے فلسطین مارچ کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں آج سیکیورٹی کے غیر معمولی سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ ریڈ زون کو سیل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی نے اسرائیلی دہشت گردی کا شکار غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت میں آج اسلام آباد میں یکجہتی غزہ مارچ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تاہم ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے جماعت اسلامی کے غزہ مارچ کے شرکا سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے، اسلام آباد میں ریڈ زون اور توسیع شدہ ریڈ زون سیل کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ریڈ زون جانے والے راستے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیے گئے ہیں، مارچ کے پیش نظر فیض آباد کو بھی سیل کر دیا گیا، فیض آباد میں ڈبل لہرز میں کنٹینرز لگا دیئے گئے۔

    فیض آباد سے اسلام آباد جانے والی اہم شاہراہ کو بھی بند کر دیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کے قافلوں کو روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات رہے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے یا احتجاج پر اکسانے والوں کو فوری گرفتار کر کے پیس فل اسمبلی اور پبلک ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے جائیں گے۔

    مارچ کے شرکا سے نمٹنے کیلئے ریڈ زون میں اضافی نفری تعینات کر دی گئی جبکہ دیگر صوبوں سے اضافی نفری بھی منگوائی گئی ہے۔

    اس ضمن میں جماعت اسلامی کے ترجمان شکیل ترابی نے غزہ مارچ پر حکومتی رویہ کو افسوس ناک قرار دے دیا ہے۔

    جماعت اسلامی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے شہریوں کے لیے رکاوٹیں نہ کھڑی کی جائیں، راستے کھولے جائیں راستوں کی بندش ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتی، غزہ مارچ کے راستے روکنا حکومت کی فلسطین سے محبت کا نقاب اتار رہی ہے حکومت امریکی خوشنودی کے لیے مارچ کا راستہ روک رہی ہے۔

    جماعت اسلامی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مارچ کی تیاریاں مکمل ہیں، اسلام آباد کی ہر گلی سے لوگ نکلیں گے، دیگر شہروں سے آنے والے قافلوں کو اسلام آباد میں خوش آمدید کہتے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

  • ریڈ زون سے باہر نکلنے کے راستے بھی بند، اراکین اسمبلی محصور

    ریڈ زون سے باہر نکلنے کے راستے بھی بند، اراکین اسمبلی محصور

    اسلام آباد انتظامیہ نے ریڈ زون سے باہر نکلنے کے بھی سارے راستے بند کردیے ہیں جس کے باعث اراکین قومی اسمبلی اور میڈیا بھی ریڈ زون میں محصور ہوگیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ نے ریڈ زون سے باہر نکلنے کے بھی سارے راستے بند کردیے ہیں جس کے باعث اراکین قومی اسمبلی اور میڈیا بھی ریڈ زون میں محصور ہوگیا ہے۔

    انتظامیہ کی جانب سے ریڈ زون میں داخلے اور نکلنے کے واحد راستے مارگلہ روڈ کو بھی کنٹینرز لگا کر سیل کیا گیا ہے اور اس حوالے سے اسلام آباد پولیس نے انوکھا جواب دیا ہے کہ مہمان آتا اپنی مرضی سے اور جاتا میزبان کی مرضی سے ہے۔

    دریں اثنا آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان نے کہا ہے کہ ریڈ زون میں کسی کو آنے کی ہرگز اجازت نہیں اگر کسی نے ریڈ زون کے قریب آنے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹا جائے گا۔

    آئی جی کا کہنا تھا کہ افسران کوہدایات کی گئی ہے کہ قوت کا استعمال نہ کریں، ساتھ ہی مظاہرین سے بھی اپیل ہے کہ وہ پرامن رہیں۔

    واضح رہے کہ حقیقی آزادی مارچ کے سلسلے میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اعلان کردہ منزل ڈی چوک پر پی ٹی آئی کا پہلا قافلہ پہنچ گیا ہے۔

     یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا پہلا قافلہ ڈی چوک پہنچ گیا

    پولیس سے جھڑپوں، آنسوگیس کی شیلنگ، لاٹھی چارج اور تمام رکاوٹیں عبور کر کے پی ٹی آئی کے کارکنان ڈی چوک پہنچے ہیں۔ تحریک انصاف کی خواتین کارکنان کی بڑی تعداد بھی ڈی چوک پر عمران خان کے استقبال کے لیے موجود ہیں۔

  • ہزارہ یونیورسٹی 10 روز کے لیے بند

    ہزارہ یونیورسٹی 10 روز کے لیے بند

    مانسہرہ: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر مانسہرہ کی ہزارہ یونیورسٹی 10 روز کے لیے بند کردی گئی، یونیورسٹی میں 7 فروری کو ہونے والے امتحانات 15 فروری کو ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مانسہرہ کی ہزارہ یونیورسٹی کرونا کیسز رپورٹ ہونے پر 10 روز کے لیے بند کردی گئی، ضلعی انتظامیہ نے یونیورسٹی کو سیل کیا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرونا کیسز اساتذہ اور طلبا میں رپورٹ کیے گئے، متعلقہ اداروں کو یونیورسٹی عمارات کو ڈس انفیکٹ کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔

    جامعہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق جامعہ کی بندش کے پیش نظر امتحانات بھی ملتوی کیے جارہے ہیں، یونیورسٹی میں 7 فروری کو ہونے والے امتحانات 15 فروری کو ہوں گے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں کمی دیکھی جارہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار 874 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 14 لاکھ 59 ہزار 773 ہوگئی۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث 30 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 29 ہزار 478 ہوگئی۔

  • راولپنڈی میں 14 سرکاری تعلیمی ادارے سیل

    راولپنڈی میں 14 سرکاری تعلیمی ادارے سیل

    راولپنڈی: محکمہ صحت راولپنڈی نے مختلف سرکاری تعلیمی اداروں سے 45 کرونا کیسز رپورٹ ہونے کے بعد 14 ادارے سیل کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت راولپنڈی نے مزید 14 سرکاری تعلیمی اداروں کو سیل کر دیا، مذکورہ تعلیمی اداروں سے کرونا وائرس کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

    محکمہ صحت کے مطابق سیل کیے گئے مذکورہ اداروں سے کووڈ 19 کے 45 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت راولپنڈی نے مذکورہ اداروں میں 7 فروری تک تعلیمی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں، اس حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کی پانچویں لہر کی ہلاکت خیزی میں اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک میں کووڈ 19 سے مزید 30 اموات ہوئی ہیں۔

    اس عرصے کے دوران ملک بھر میں مزید 8 ہزار 183 نئے کووڈ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، ملک میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 11.92 فیصد تک جا پہنچی ہے۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ، اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز کی 27 گلیاں سیل

    کورونا کیسز میں اضافہ، اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز کی 27 گلیاں سیل

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے پیش نظر مختلف سیکٹرزکی27گلیاں سیل کردیں گئیں، جن میں ایف ایٹ ون، جی ٹین، جی الیون ، جی 15،جی 13 کی گلیاں شامل ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں کوروناکیسزمیں اضافے کے پیش نظر انتظامیہ نے مختلف سیکٹرزکی27گلیاں سیل کردیں، جس میں ایف ایٹ ون، جی ٹین، جی الیون ، جی 15،جی 13 کی گلیاں شامل ہیں۔

    سیکٹرز آئی ایٹ فور،جی ٹین فور،جی نائن فور،ای الیون فورمیں بھی کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد انتظامیہ نے تمام سیکٹرز کی گلیوں کو سیل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

    یاد رہے ڈی ایچ او اسلام آباد نے کورونا کیسز میں اضافہ کے پیش نظر کے پیش نظر مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی سفارش کی تھی ، اس سلسلے میں ڈی ایچ او اسلام آباد نے اسمارٹ لاک ڈاؤن نفاذ کیلئے ضلعی انتظامیہ کو خط لکھا، جس میں کہا تھا کہ اسلام آباد کے بعض علاقوں کی کورونا سرویلنس جاری ہے، بعض علاقوں میں کوروناکیسزمیں تیزی سے اضافہ ہورہاہے۔

    ڈی ایچ او کا کہنا تھا کہ کورونا سے متاثرہ علاقوں میں غیر ضروری آمدورفت روکی جائے اور ضلعی انتظامیہ آمدورفت محدود کرنے کیلئے سخت اقدامات کرے۔

  • اے آر وائی کی خبر پر ایکشن : غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹی سیل

    اے آر وائی کی خبر پر ایکشن : غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹی سیل

    سیالکوٹ : اے آر وائی نیوز کی خبر پر غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹی سیل کردی گئی، الرحمان گارڈن کےنام پر فائلیں فروخت کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ نے اے آر وائی نیوز پر نشر کی جانے والی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے غیرقانونی ہاؤسنگ کالونی کے خلاف کارروائی کی۔

    بغیر این او سی ہاؤسنگ کالونی کی تشہیر اور رقبے کی فروخت پر اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدف نے مذکورہ ہاؤسنگ سوسائٹی کو سربمہر کردیا۔

    اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ غیرقانونی ہاؤسنگ کالونی الرحمان گارڈن کے نام پرفائلیں فروخت کی گئیں، نقشے کے لئے ہیون کالونی کے نام پردرخواست دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر زمین کی غیر قانونی فروخت کا انکشاف

    سونیا صدف نے بتایا کہ بغیراین او سی کے تشہیر  پر کارروائی کی گئی ہے، یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز نے غیرقانونی ہاؤسنگ کالونی سے متعلق خبر نشر کی تھی،  الرحمان گارڈن کے نام سے بغیراین اوسی75فیصد اراضی کی فروخت کی گئی۔

  • کراچی: زہریلے بن فروخت کرنے والی فیکٹریاں سیل

    کراچی: زہریلے بن فروخت کرنے والی فیکٹریاں سیل

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں زہریلے بن فروخت کرنے والی 3 فیکٹریوں کو سیل کردیا گیا، فیکٹریوں میں گندے پانی اور ناقص اجزا سے بن بنائے جارہے تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ذمہ دار کون کی ٹیم نے سندھ فوڈ اتھارٹی کے ساتھ مل کر زہریلے بن فروخت کرنے والوں کو بے نقاب کردیا۔

    کراچی کے علاقے اولڈ سٹی ایریا میں سالوں سے قائم بن بنانے والی 3 فیکٹریوں کو سیل کردیا گیا، یہ بن ٹھیلوں پر بکنے والے بن کباب وغیرہ کے لیے سپلائی کیے جاتے تھے۔

    فیکٹریاں نہایت غلیظ حالت میں تھی جہاں گندگی کے ڈھیر لگے تھے، بن بنانے کے لیے استعمال ہونے والے اجزا بھی ناقص اور غیر معیاری تھے جبکہ گندا پانی استعمال کیا جارہا تھا۔

    بن بنانے کے عمل میں استعمال ہونے برتن وغیرہ بھی گندگی و غلاظت سے بھرپور تھے۔ ان فیکٹریوں سے یومیہ 10 ہزار بن فروخت کیے جاتے ہیں۔

    فیکٹریوں کے ملازم بغیر ماسک اور دیگر حفاظتی سامان کے زہریلے بن بنانے میں مصروف تھے، فیکٹری مالکان کا دعویٰ تھا کہ ان کے ملازم حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہیں تاہم آج ہی وہ اس سے غفلت برتتے پائے گئے۔

    فیکٹری مالکان کا یہ بھی شکوہ تھا کہ حکام بغیر اطلاع دیے ان کے پاس پہنچے۔

    سندھ فوڈ اتھارٹی کے حکام کی جانب سے فیکٹری مالکان کو 2 آپشنز دیے گئے، یا تو وہ 2 لاکھ روپے کا جرمانہ ادا کریں یا پھر اسی رقم سے فیکٹریوں کی حالت درست کر کے انہیں بین الاقوامی معیار کے مطابق بنائیں۔

    مالکان نے کوئی جائے فرار نہ پا کر فیکٹریوں کی حالت درست کرنے کا وعدہ کیا۔

    حکام نے عارضی طور پر فیکٹریوں کو سیل کر کے مالکان کو اپنے دفتر رپورٹ کرنے کا حکم دیا اور ساتھ ہی وارننگ بھی دی کہ اگر حکام کی اجازت اور معاملات درست کیے بغیر فیکٹریوں کو کھولا گیا تو انہیں مستقل بنیادوں پر سیل کردیا جائے گا۔

  • احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی : زینب مارکیٹ سمیت تین تجارتی مراکز سیل

    احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی : زینب مارکیٹ سمیت تین تجارتی مراکز سیل

    کراچی : کرونا لاک ڈاؤن کے دوران ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے پر زینب مارکیٹ کھلنے کے تیسرے روز بعد ہی بند کردی گئی، کراچی کے معروف تجارتی مراکز  زینب مارکیٹ، وکٹوریہ مارکیٹ اور انٹرنیشنل مارکیٹ انتظامیہ نے سیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی ضلعی انتظامیہ نے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر زینب مارکیٹ میں کارروائی کرتے ہوئے مارکیٹ کوسیل کردیا، اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر اور دکانداروں میں تلخ کلامی کے واقعات بھی پیش آئے۔

    ایس او پیز پر عمل درۤآمد نہ ہونے پر اسسٹنٹ کمشنر صدر  آصف رضا چانڈیو نے کارروائی کی، جس پر دکاندار مشتعل ہوگئے۔

    بعد ازاں اسسٹنٹ کمشنر نے  وکٹوریہ مارکیٹ اور انترنیشنل مارکیٹ کو بھی تالا لگا کر اس کو سربمہر کردیا، مارکیٹیں  سیل کرنے میں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، تاجروں کے احتجاج کے باعث پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔

    اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ دکانداروں نے سینیٹائزر کا استعمال نہیں کیا، اس کے علاوہ ماسک اور گلووز بھی نہیں پہن رکھےتھے، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر زینب مارکیٹ کو سیل کیا گیا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دکانداروں کا کہنا تھا کہ ہم ایس او پی پر مکمل عملدرآمد کررہے تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے انور خان نے آنکھوں دیکھا حال بتاتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ میں ہر طرف لوگوں کا جم غفیر موجود ہے ہزاروں کی تعداد میں لوگ خریداری کیلئے پہنچے ہوئے ہیں۔

  • پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائی، مضرِ صحت جوس کی ترسیل ناکام، فیکٹری سیل

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائی، مضرِ صحت جوس کی ترسیل ناکام، فیکٹری سیل

    ملتان: پنجاب فوڈ اتھارٹی نے محرم الحرام کے موقع پر ناقص جوس کی ترسیل ناکام بناتے ہوئے مذکورہ فیکٹری کو سیل کردیا۔

    ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ڈی جی فوڈ اتھارٹی کپٹن (ر) محمد عثمان کی سربراہی میں ٹیم نے ملتان انڈسٹریل اسٹیٹ میں واقع آم اور سیب کا جوس بنانے والی فیکٹری پر اچانک چھاپہ مارا۔

    ڈائریکٹر جنرل کے مطابق جوس فیکٹری ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں بڑے پیمانے پر اپنے ہاں تیار کیے جانے والے پھلوں کے مشروب سپلائی کرتی تھی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ چھاپے کے دوران نمونوں کا ٹیسٹ کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ جوس میں پھلوں کی مقدار کم جبکہ کیمیکل اور فلیور زیادہ تعداد میں شامل کیا گیا تھا۔

    ابتدائی معلومات کے مطابق محرم الحرام میں زیادہ فروخت کے پیش نظر کمپنی نے بڑی تعداد میں جوس کے ڈبے تیار کیے تھے، علاوہ ازیں تعلیمی اداروں میں سافٹ ڈرنگ بند ہونے کے بعد سے زیادہ تر بچے فروٹ جوس استعمال کرنے لگے ہیں۔

    ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ زیادہ منافع کمانے کی لالچ میں مالکان فروٹ کی جگہ کیمیکلز اور فلیورز کا استعمال کرتے ہیں جو سنگین جرم ہے پنجاب فوڈ اتھارٹی پیور فوڈ ریگولیشن میں وضح کردہ ترکیب سے ہٹ کر کسی بھی چیز کی تیاری جرم ہے۔

  • کراچی:عائشہ باوانی  کالج کوسیل کردیا گیا

    کراچی:عائشہ باوانی کالج کوسیل کردیا گیا

    کراچی:عائشہ باوانی کالج کوسیل کردیا گیا، عائشہ باوانی ٹرسٹ کی جانب سے عدالت میں ملکیت کادعویٰ دائرکیاگیا تھا ۔

    تفصیلات کے مطابق عائشہ باوانی کالج کے2 ہزار سے زائد طلبا کا مستقبل سوالیہ نشان بن گیا، کراچی میں عدالت کے حکم پر عائشہ باوانی کالج کو سیل کردیا گیا، عائشہ باوانی کالج کرائے کی عدم ادائیگی پر سیل کیا گیا۔

    سول جج رینٹ کنٹرولر نے بیلف کو عمارت سیل کرنے کا حکم دیا، سول جج جنوبی نے 2011میں 50ہزار روپے کرایہ ادائیگی کا حکم دیاتھا، کرایہ سیکرٹری تعلیم، کوآرڈینیٹر افسر ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کو جمع کرایا جانا تھا۔

    کالج پر کرایہ کی مد میں واجب الادا رقم 85لاکھ روپے تک پہنچ چکی تھی۔

    عدالت نے مذکورہ عمارت کو مقدمے سے منسلک کیا، عائشہ احمدابراہیم، باوانی ٹرسٹ کی جانب سے عدالت سے رجوع کیا اور ملکیت کادعویٰ دائرکیاگیاتھا

    کالج پروفیسر کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کی عدم دلچسپی کےباعث اپیل مستردہوگئی تھی، عدالت کےفیصلےکیخلاف دوبارہ اپیل سپریم کورٹ میں دائرکر دی گئی ہے، اپیل پر سماعت اٹھارہ ستمبر کو ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔