Tag: sean-spicer

  • وائٹ ہاؤس کےپریس سیکریٹری نےاستعفیٰ دے دیا

    وائٹ ہاؤس کےپریس سیکریٹری نےاستعفیٰ دے دیا

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری شان اسپائسرانتظامی تبدیلی پراحتجاجاً اپنےعہدے سے مستعفی ہوگئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کےمطابق شان اسپائسر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کی جانے والی کمیونی کیشنز ڈائریکٹر کی تقرری سے خوش نہیں تھے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وال اسٹریٹ سے منسلک انتھونی سکیرامکسائی کو کمیونی کیشنز ڈائریکٹر کےلیےمنتخب کیا ہےجس کا جزوی کام ابھی تک شان اسپائسر دیکھ رہے تھے۔

    خیال رہےکہ کمیونی کیشنز ڈائریکٹرکے عہدے کے لیےرواں سال مئی میں کمیونی کیشنز ڈائریکٹر مائک ڈیوبک کے مستعفی ہونے کے بعد سے کسی نئے شخص کی تلاش جاری تھی۔

    یاد رہےکہ گزشتہ روزکانفرنس کے دوران وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان، سارا ہَکابی سینڈرز نے صدر ٹرمپ کی جانب سے ایک بیان پڑھ کر سنایا تھا،جس میں صدر نے شان اسپائسر کی خدمات کو سراہا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتظامیہ اور امریکی عوام کی جانب سے شان اسپائسر کے کام پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ ان کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مسلم ممالک پر پابندی کے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے گا،ترجمان وائٹ ہاوس

    مسلم ممالک پر پابندی کے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے گا،ترجمان وائٹ ہاوس

    واشنگٹن : امریکی محکمہ کے ترجمان شان اسپائسر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی پالیسی جلد بحال کی جائیں گی۔

    ٹرمپ انتطامیہ اپنے فیصلے پر ڈٹ گئی، وائٹ ہاوس کے ترجمان شان اسپائسر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی مسلمان ممالک پر پابندی کا فیصلہ جلد بحال کیا جائےگا، ٹرمپ نے پابندی امریکہ کو محفوظ بنانے کیلئے لگائی ۔

    دوسری جانب امریکہ کے محکمۂ انصاف نے ڈونلڈ ٹرمپ سے کی سفری پابندیوں کا دفاع کیا ہے اور کورٹ میں اپیل کی ہے کہ قومی سلامتی کے مفاد میں اس پابندی کو بحال کر دے۔

    یاد رہے کہ امریکی ریاست واشنگٹن کے وفاقی جج نے جمعے کو مسلمان ممالک پر پابندی کو ختم کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : عدالتیں ہماراکام مشکل کررہی ہیں‘ڈونلڈ ٹرمپ


    گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سات ممالک پر سفری پابندی کے حکم نامے کے خلاف عدالتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالتیں ہمارا کام مشکل کررہی ہیں اور حکام کو کہا تھا کہ وہ امریکہ آنے والے لوگوں کی محتاط جانچ پڑتال کریں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ہفتے 29 جنوری کو بھی امریکا کی ریاست نیو یارک اور ڈلاس کی مقامی عدالتوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ان احکامات کو عارضی طور پر معطل کیا تھا، مگر ان عدالتوں کے احکامات امریکا بھر میں نافذ العمل نہیں تھے۔

    خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ 28 جنوری کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کرتے ہوئے امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو 120 دن کے لیے معطل کردیا تھا، جب کہ ایران، عراق، شام، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں پر بھی 90 دن تک امریکا کے ویزوں کے اجرا پر پابندی عائد کردی تھی۔

  • ٹرمپ داعش کو شکست دینے کیلئے کسی بھی ملک کے ساتھ کام کو تیار ہے، شان اسپائسر

    ٹرمپ داعش کو شکست دینے کیلئے کسی بھی ملک کے ساتھ کام کو تیار ہے، شان اسپائسر

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے نئے ترجمان شان اسپائسر نے کہا ہے کہ امریکی صدر داعش کو شکست دینے کیلئے کس بھی ملک کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ میں روزگار کے وسیع مواقع فراہم کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے نئے ترجمان شان اسپائسر نے واشنگٹن میں پہلی پریس کانفرنس میں کہا کہ داعش کو شکست دینے کیلئے ڈونلڈ ٹرمپ کسی بھی ملک کے ساتھ کام کو تیار ہیں، اسلامی شدت پسندی کے خاتمے کیلئے سمجھداری سے کام کرنا ہوگا۔

    شان اسپائسر نے کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی اور دیوار تعمیر کرنا ترجیحات میں شامل ہیں،امریکی مفادات کی ضمانت کے بغیر کسی ملک کو بلینک چیک نہیں دیا جائے گا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے بڑے تاجروں سے اہم ملاقاتیں کی ہیں ،امریکیوں کو یقین ہونا چاہیے کہ ٹرمپ ان کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیمو کریٹس سی آئی اے کے نئے ڈائریکٹر کی منظوری پر سیاسی کھیل بند کرے، ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہرے امریکہ کی خوبصورتی ہے۔

    تقریب حلف برداری میں شرکا کی تعداد کے حوالے سے متضاد بیانات پر شون اسپائسر کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے حقائق کو مسترد کیا جاسکتا ہے تاہم ہمارا ارادہ غلط بیانی کا ہرگز نہیں تھا ۔

    ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کو ٹیلی وژن اور دیگر میڈیا پر ریکارڈ تعداد میں دیکھا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ صدر ٹرمپ کے لیے ہیلتھ کیئر کے شعبے کے علاوہ ٹیکس اورقانونی اصلاحات بھی ترجیحات میں شامل ہیں ۔