Tag: SECP

  • شیئرز کا کاروبار  کرنے والوں کے لئے اہم خبر

    شیئرز کا کاروبار کرنے والوں کے لئے اہم خبر

    کراچی : سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) نے سیکیورٹیزبروکرزکےریگولیشنز میں ترمیم کے ذریعے درجہ بندی کر دی، جس کے بعد بروکرز حصص کا لین دین اور صارفین کے حصص کی ٹریڈنگ اور کلیئرنگ کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) نے سیکیورٹیزبروکرز کیلئے نئی ریگولیٹری ضوابط جاری کردیئے ہیں ، جس میں سیکیورٹیزبروکرزکےریگولیشنز میں ترمیم کے ذریعے درجہ بندی کر دی گئی ہے۔

    سکیورٹیز بروکروں کو حجم اور گورننس کےحوالےسے3درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے ، پہلادرجےمیں ٹریڈنگ اینڈکلیئرنگ بروکرز حصص کا لین دین کرسکیں گے ، دوسرےدرجےکےبروکرزصرف صارفین کے حصص کی ٹریڈنگ اور کلیئرنگ کریں گے جبکہ تیسرےدرجےکےبروکرزصرف سرمایہ کاروں کےحصص کی ٹریڈنگ کر سکیں گے۔

    ٹریڈنگ بروکرزکی کم سے کم نیٹ ورتھ کی شرط ڈیڑھ کروڑروپےکردی گئی جبکہ ٹریڈنگ اینڈسیلف کلیئرنگ بروکرز کی کم سےکم حد ساڑھے 7کروڑ کر دی گئی ہے ، ان بروکرز کیلئے کوڈ آف کارپوریٹ گورننس پر عملدرآمد کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے۔

    ٹریڈنگ،سیلف کلیئرنگ بروکرزکیلئےکمپنی میں ایک آزادڈائریکٹرکوتعینات کرنےکی منظوری دے دی گئی جبکہ کمپنی کے چیف فنانشل آفیسر کی تعلیمی قابلیت کی شرط بھی ختم کر دی ہے اور ٹریڈنگ،سیلف کلیئرنگ بروکرز کیلئے آڈٹ کمیٹی قائم کرنے کی شرط میں بھی نرمی کی گئی ہے۔

    بروکرزکوکمپنی ڈائریکٹرز،اسپانسرز،رشتےداروں کے حصص رکھنےکی اجازت مل گئی ہے اور ٹریڈنگ کرنیوالے بروکرز پر نئے صارفن کے اکاؤنٹ کھولنےکی پابندی بھی ختم کردی ہے۔

  • ایس ای سی پی کی مس سیلنگ کرنے والی انشورنس کمپنیوں کے خلاف کارروائی

    ایس ای سی پی کی مس سیلنگ کرنے والی انشورنس کمپنیوں کے خلاف کارروائی

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) کو ملک کے مختلف حصوں سے بنک انشورنس کے ذریعے فروخت کی گئی بیمہ پالیسوں کے حوالے سے بڑی تعداد میں شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

    مشاہدہ میں آیا ہے کہ بنکوں کے ذریعے صارفین کو فروخت کی گئی پالیسیوں میں صارفین کو مکمل معلومات اور شرائط و ضوابط سے آگاہ نہیں کیا جاتا بلکہ انہیں منافع کے بارے میں گمراہ بھی کیا جاتا ہے۔

    ایس ای سی پی نے بنک انشورنس میں گمراہ کن معلومات کی بنیاد پر فروخت کی گئی بیمہ پالیسوں کے حوالے موصول ہونے والی شکایات پر متعلقہ انشورنس کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

    اس حوالے سے ایک شکایت پر فیصلہ کرتے ہوئے ایس ای سی پی نے انشورنس کمپنی بنک انشورنس ریگولیشنز اور انشورنس رولز کے تحت جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

    ایس ای سی پی نے ایک انشورنس کمپنی کے خلاف کارروائی مکمل کرتے ہوئے کمپنی کوشکایت کرتے تمام 19 پالیسی ہولڈروں کو پرمئیم کی تمام رقم اور اس سلسلے میں مجوزہ بینک کو ادا کیا گیا کمیشن واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔

    تاہم انشورنس کمپنیاں اس رقم سے بیمہ کے دورانیہ کے لئے فنڈز کے پروٹیکشن چارجز منہا کر سکتی ہیں، صارفین کو بتایا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی وقت پالیسی کی رقم کسی کٹوتی کے بغیر واپس لے سکتے ہیں جو کہ قطعی طور پر غلط ہے۔

  • ایس ای سی پی میں کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 30 فیصد اضافہ

    ایس ای سی پی میں کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 30 فیصد اضافہ

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے نومبر میں ایک ہزار 387 کمپنیا ں رجسٹر کیں جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 30فیصد زیادہ ہے ۔

    نئی رجسٹریشن کے بعد کمپنیوں کی کل تعداد ایک لاکھ 8 ہزار 433 ہو گئی ہے، ملک میں کاروباری آسانیوں کے لئے کئے گئے اقدامات او ر اصلاحات کے نتیجے میں کمپنیوں کی نئی رجسٹریشن میں اضافہ دیکھا گیا۔

    اکتوبر میں رجسٹر ہونے والی کمپنیوں میں 72 فیصد کمپنیاں پرائیویٹ لمیٹڈ ہیں جبکہ 25 فیصد نے سنگل ممبر کمپنیوں کے طورپر رجسٹریشن حاصل کی اور 3 فیصد میں بطور پبلک ان لسٹڈ، غیر منافع بخش ایسوسی ایشن، غیر ملکی کمپنیاں اور لمیٹیڈ لائیبیلٹی پارٹنر شپس شامل ہیں۔

    اس ماہ 96فیصد کمپنیوں کی رجسٹریشن آن لائن کی گئی جبکہ 130 غیر ملکی کمپنیوں نے بیرون ملک سے رجسٹریشن مکمل کی ، اس ماہ سب سے زیادہ یعنی237 کمپنیاں ٹریڈنگ کے شعبے میں رجسٹر ہوئیں۔

    خدمات کے شعبے میں 165، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں 159، تعمیرات کے شعبے میں 151، سیاحت میں77، رئیل اسٹیٹ میں66، تعلیم میں65، خوراک و مشروبات میں 51، کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ میں39، انجنیئرنگ اورفارماسیوٹیکل میں 35،، مارکیٹنگ اور ڈیویلپمنٹ میں 33، ٹیکسٹائل میں27، ٹرانسپورٹ میں 25، کیمیکل میں 24، آٹو اینڈ الائیڈ میں21، ہیلتھ کیئرمیں19، کان کنی /کھدائی میں16، توانائی اور لاگنگ میں 12، براڈکاسٹنگ اور ٹیلی کاسٹنگ، اور فیول اینڈ انرجی میں 11، اور 96 کمپنیاں دیگر شعبوں میں رجسٹر کی گئیں۔

    نومبر میں کل 61 کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی، ان کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کا تعلق بحرین، چین، جمہوریہ چیک، مصر، جرمنی، جنوبی کوریا، ملائیشیا، فلپائن، روس، سعودی عرب، اسپین، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، تائیوان، تاجکستان، برطانیہ اور امریکہ سے ہے۔

  • حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے: حماد اظہر

    حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے: حماد اظہر

    اسلام آباد: وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ معاشی ترقی کے ذریعے غربت میں کمی کی جاسکتی ہے، حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ اداروں کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن (ایس ای سی پی ) میں تقریب سے خطاب کیا، اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے معاشی وسائل کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی معیار کی کیپٹل مارکیٹ قائم کر رہا ہے، مضبوط کیپٹل مارکیٹ سے معاشی بہتری آئے گی۔ معاشی ترقی کے ذریعے غربت میں کمی کی جاسکتی ہے۔ حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ اداروں کو مضبوط کیا جا رہا ہے، گورننس بہتر کی جا رہی ہے۔

    تقریب کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر مثبت عملدرآمد ہو رہا ہے، ایف اے ٹی ایف کے جوائنٹ ورکنگ گروپ کا اجلاس ستمبر میں ہوگا۔ پاکستان اپنی رپورٹ جوائنٹ ورکنگ گروپ کو پیش کرے گا۔

    حامد اظہر کا کہنا تھا کہ رپورٹ پر مثبت پیشرفت ہوئی ہے، امریکی وفد نے پاکستان کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ برطانیہ کے پولیٹیکل قونصلر کو آج بریفنگ دی جائے گی۔ پاکستان دوست ممالک کے ساتھ مل کر لابنگ کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں بھارت ویٹو کے اختیارات کو استعمال نہ کر سکے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی بڑی کامیابی ہے۔ اسٹیٹ بینک کو با اختیار کرنا ضروری تھا۔ اسٹیٹ بینک ماضی میں وزارت خزانہ سے ڈکٹیشن لیتا تھا۔

  • جولائی میں 1525 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ

    جولائی میں 1525 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ

    کراچی: رواں برس جولائی کے مہینے میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) میں 1 ہزار 525 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) نے جولائی 2019 میں 1 ہزار 5 سو 25 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ کیں جو کہ گزشتہ مالی سال کے اس ماہ میں ہونے والی کمپنی رجسٹریشن کے مقابلے میں 41 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔

    نئی رجسٹریشن کے بعد ایس ای سی پی میں کل رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد 1 لاکھ 2 ہزار 8 سو 64 ہوگئی ہے۔ کمپنیوں کی رجسٹریشن میں اضافہ ایس ای سی پی کی جانب سے ملک میں کاروباری آسانیوں کے لیے کیے گئے اقدامات اور اصلاحات کا نتیجہ ہے۔

    اس ماہ میں رجسٹر ہونے والی کمپنیوں میں 71 فی صد پرائیویٹ لمیٹڈ، 25 فیصد سنگل ممبر جبکہ 4 فیصد میں پبلک ان لسٹڈ، غیر منافع بخش ایسوسی ایشن اور غیر ملکی کمپنیاں شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جولائی میں سب سے زیادہ کمپنیاں تجارت کے شعبے میں رجسٹرڈ ہوئیں جن کی تعداد 266 ہے۔ تعمیرات میں 186، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں 183، رئیل اسٹیٹ اور انجینئر نگ میں 44، تعلیم میں 43، مارکیٹنگ اور ایڈروٹائزنگ میں 40، ٹیکسٹائل میں 39، کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ میں 36 اور ادویہ سازی میں 30 لمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں۔

    اسی طرح ہیلتھ کئیر میں 29، ٹرانسپورٹ میں 28، کیمیکل میں 27، کان کنی میں 24، مواصلات میں 21، آٹو اینڈ الائیڈ میں 18، فیول اینڈ انرجی میں 16، لاگنگ (کندہ کشی) میں 14، براڈ کاسٹنگ اور ٹیلی کاسٹنگ میں 12، پیپر اینڈ بورڈ اور بجلی کی پیداوار میں 11 جبکہ بقیہ 86 کمپنیاں دیگر شعبوں میں رجسٹر ہوئیں۔

    رپورٹ کے مطابق 58 نئی کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری بھی ہوئی۔ ان سرمایہ کاروں کا تعلق آسٹریلیا، آسٹریا، کینیڈا، چین، ڈنمارک، جرمنی، ہانگ کانگ، ایران، اٹلی، جنوبی کوریا، ناروے، سعودی عرب، سربیا، سوئیڈن، ترکی، متحدہ عرب امارات برطانیہ اور امریکہ سے ہے۔

  • ایس ای سی پی نے کیپٹل مارکیٹ کے لئے شریعہ پروڈکٹ کی منظوری دے دی

    ایس ای سی پی نے کیپٹل مارکیٹ کے لئے شریعہ پروڈکٹ کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : ایس ای سی پی نے کیپٹل مارکیٹ کے لئے شریعہ سے مطابقت رکھنے والی پروڈکٹ کی منظوری دے دی، اس اقدام سے سرمایہ کاروں کو مزید مواقع میسر آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے کیپٹل مارکیٹ کو ترقی دینے اور شریعہ سے مطابقت رکھنے والی فنانسنگ کو فروغ دینے کے اپنے وژن کے مطابق مرابحہ شیئر فنانسنگ (ایم ایس ایف) کے ریگولیشنز کی منظوری دے دی ہے۔

    ایس ای سی پی نے نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ (این سی سی پی ایل) کو ہدایت کی ہے کہ اس سلسلے میں دوستمبر 2019تک سی ڈی سی اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج سے مل کر تمام انتظامات مکمل کرے تاکہ اس پروڈکٹ کو سرمایہ کاروں کے لئے پوری طرح شروع کیا جاسکے۔

    ایم اسی ایف بنیادی طورپر ایک ایسی سیل ٹرانزکشن ہے جو شریعہ سے مطابقت رکھتے ہوئے سرمایہ کاروں کی خریداری کی ضروریات کو پوری کرنے کے لئے استعمال ہوتی ہے۔

    اسے ایس ای سی پی کے شریعہ ایڈوائزری بورڈ اور معروف اسلامی بینکوں کے شریعہ ماہرین کی رہنمائی میں تفصیلی مشاورت کے بعد تیار کیا گیا ہے۔

    یہ ایسے سرمایہ کاروں کی ضروریات پوری کرے گی جو اپنی سودوں کی فنانسنگ شریعہ سے مطابقت رکھنے رکھنے والے طریقوں سے کرنا چاہتے ہیں۔

    یہ ملک کے اسلامی بینکوں کے لئے بھی ایک پرکشش پروڈکٹ ہوگی کیونکہ ملک میں شریعہ سے مطابقت رکھنے والے سرمایہ کاری کے مواقع محدود ہیں۔

  • زراعت کے فروغ کے لیے ایس ای سی پی کے قواعد و ضوابط جاری

    زراعت کے فروغ کے لیے ایس ای سی پی کے قواعد و ضوابط جاری

    کراچی: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) نے زراعت کے فروغ کے لیے قواعد و ضوابط جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کی جانب سے ویئر ہاؤس کے رسیدی نظام اور زرعی اجناس کی الیکٹرانک تجارت کے فروغ کے لئے کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت کولیٹرل مینجمنٹ کمپنی (سی ایم سی) ضوابط 2019 نوٹی فائی کر دیے گئے ہیں۔

    ایس ای سی پی کے ضوابط کے تحت کوئی بھی پبلک لمیٹڈ کمپنی جس کا کم از کم ادا شدہ سرمایہ 200 ملین روپے ہو، بطور کولیٹرل مینجمنٹ کمپنی رجسٹریشن (سی ایم سی) کے لیے ایس ای سی پی کو درخواست دینے کی اہل ہوگی۔

    سی ایم سی اپنے منظور شدہ گوداموں میں زرعی اجناس کو جدید طریقے سے ذخیرہ کرنے کی خدمات فراہم کرے گی، ایک سی ایم سی اپنے الیکٹرانک ویئر ہاؤس کے رسیدی نظام کے ذریعے ویئر ہاؤس میں محفوظ اجناس کی الیکٹرانک رسید جاری کرے گا۔

    رسید کو کسان یا قرض دہندگان، اس جنس کے بدلے مالیاتی اداروں سے فنانسنگ اور الیکٹرانک ویئر ہاؤس کی ٹریڈنگ کے لیے استعمال کر سکیں گے۔ سی ایم سی اپنے تصدیق شدہ ویئر ہاوس میں ذخیرہ کردہ جنس کی حفاظت کو یقینی بنا کر زرعی شعبے کی ویلیو چین کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گی۔

  • ایس ای سی پی کو چھاپے کے دوران کھڑکی دروازہ توڑنے کا اختیار حاصل

    ایس ای سی پی کو چھاپے کے دوران کھڑکی دروازہ توڑنے کا اختیار حاصل

    اسلام آباد: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے دفاتر اور عمارتوں پر چھاپے کے قوانین جاری کردیے، ایس ای سی پی کسی عمارت میں داخل ہونے کے لیے کھڑکی اور دروازہ توڑ سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے دفاتر اور عمارتوں پر چھاپے کے قوانین جاری کردیے، ایس ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ایس ای سی پی چھاپہ مارتے وقت مقامی پولیس کو ساتھ رکھے گا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ چھاپے سے پہلے مقامی مجسٹریٹ سے اجازت لینا لازمی ہوگا، چھاپے میں تحویل میں لی گئی اشیا اور کاغذات کی فہرست تیار کی جائے گی اور فہرست ایس ای سی پی کے علاقائی دفاتر اور ملزم کو دی جائے گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ایس ای سی پی الیکٹرونکس اشیا کو قبضے میں لینے کا اختیار رکھتا ہے، انکوائری افسر کے ساتھ ایس ای سی پی کے 2 افراد گواہی کے لیے موجود ہوں گے۔ ایس ای سی پی کسی عمارت میں داخل ہونے کے لیے کھڑکی اور دروازہ توڑ سکتا ہے۔

    ایس ای سی پی ضبط اشیا غیر ضروری ہونے کی صورت میں مالکان کو واپس کرنے کا پابند ہوگا، مختلف قوانین کی خلاف ورزی پر 1 کروڑ روپے تک جرمانہ ہوگا۔ قوانین کی خلاف وزری جاری رہنے پر 1 لاکھ روپے روزانہ جرمانہ ہوگا۔

  • عوام گیلکسی ٹائپنگ جابز کمپنی کے فراڈ سے ہوشیار رہیں ، ایس ای سی پی کا انتباہ

    اسلام آباد : ایس ای سی پی نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ وہ گیلکسی ٹائپنگ جابز نامی کمپنی میں کسی قسم کی سرمایہ کاری نہ کریں مذکورہ کمپنی غیر قانونی طور پر فنڈز یا سرمایہ کاری وصول کرنے میں ملوث پائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ ادارے کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ گیلکسی ٹائپنگ جابز (سنگل ممبر پرائیویٹ لمیٹڈ) نامی کمپنی اپنی ویب سائٹ پر مختلف سرمایہ کاروں کی اسکیموں کو متعارف کروا کرعوام سے غیر قانونی طور پر ڈیپازٹ اکھٹا کرنے میں ملوث ہے۔

    یہ کمپنی بھاری منافع اور فوائد کا لالچ دے کر عوام کو سرمایہ کاری کرنے پر راغب کرتی ہے، اس کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر یہ دعویٰ ٰکر رکھا ہے کہ یہ کمپنی ایس ای سی پی کی منظور شدہ ہے۔

    اس بات کی وضاحت کی جاتی ہے کہ کسی کمپنی کی ایس ای سی پی سے رجسٹریشن کا قطعاً یہ مطلب نہیں کہ کمپنی کو عوام سے فنڈز اکٹھا کرنے کی اجازت ہے یا اس کی تمام سرگرمیاں قانونی ہیں۔

    اس سے پہلے بھی ایس ای سی پی پریس ریلیز اور اشتہارات کے ذریعے عوام کو آگاہ کرچکا ہے کہ اس کمپنی کو عوام سے فنڈز اکٹھا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

    ایسی تمام اسکیمیں جن میں عوام سے بغیر اجازت اور منظوری کے فنڈز اکٹھے کئے جاتے ہیں، غیر قانونی ہیں، ایس ای سی پی کی جانب سے اس کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے، عوام کو ایک بار پھر انتباہ کیا جاتا ہے کہ اس قسم کی اسکیموں سے گمراہ نہ ہوں۔

  • ایس ای سی پی افسران کو چھاپے مارنے اورریکارڈ قبضے میں لینے کا اختیار مل گیا

    ایس ای سی پی افسران کو چھاپے مارنے اورریکارڈ قبضے میں لینے کا اختیار مل گیا

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) افسران کو چھاپے مارنے اور ریکارڈ قبضے میں لینے کا اختیار مل گیا ہے ، افسران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر دیوار، کھڑکی اور گاڑی کو بھی توڑ سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے ایس ای سی پی کے سیز اینڈ سرچ قوانین 2019 کی منظوری دیتے ہوئے ایس ای سی پی افسران کو چھاپے مارنے کا اختیار دینے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔

    یہ رولز ایس ای سی پی ایکٹ1997 کے سیکشن کے 31 کے تحت تشکیل دیے گئے ہیں۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کو چھاپے مارنے ، ریکارڈ تحویل میں لینے کا اختیار ہوگا، افسران کو وفاق، صوبائی سطح پر چھاپے مارنے کا اختیار دیا گیا۔

    جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ایس ای سی پی افسران کو کسی بھی عمارت، دفتر میں جانے اور دستاویزات، لیپ ٹاپ، موبائل، دیگرسامان قبضے میں لینے کا اختیار ہوگا۔

    افسران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر دیوار، کھڑکی اور گاڑی کے شیشے بھی توڑ سکیں گے اور تمام ریکارڈ کو تفتیش کے لیے قبضے میں لے سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : عوام تھری اے نامی الائنس کمپنی میں سرمایہ کاری سے ہوشیار رہیں، ایس ای سی پی

    یاد رہے ایس ای سی پی نے عوام کو متنبہ کیا تھا کہ وہ تھری اے نامی الائنس کمپنی میں کسی قسم کی سرمایہ کاری نہ کریں مذکورہ کمپنی غیر قانونی طور پر فنڈز یا سرمایہ کاری وصول کرنے میں ملوث پائی گئی ہے۔

    کمپنی کی جانب سے عوام کو گمراہ کرنے پرتھری اے الائنس کے خلاف کمپنیز ایکٹ2017کی دفعہ301کے تحت اظہار وجوہ کا نوٹس بھی جاری کر دیا تھا۔