Tag: SECP

  • بیمہ کمپنیوں کو اپنی ویب سائٹس  سے خامیاں‌ دور کرنے کا حکم

    بیمہ کمپنیوں کو اپنی ویب سائٹس سے خامیاں‌ دور کرنے کا حکم

    کراچی: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے بیمہ کمپنیوں کی ویب سائٹوں پر مطلوبہ مواد کی تصدیق کا عمل شروع کر دیا ہے ، جس کے نتیجے میں اب تک بیمہ کمپنیوں کی ویب سائٹوں میں متعدد خامیوں کی نشان دہی کی جا چکی ہے۔

    ترجمان کے مطابق ایس ای سی پی نے تینتیس بیمہ کمپنیوں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ خامیوں کا تدارک کرنے کے ساتھ ساتھ ماضی میں جاری کردہ مراسلوں اور اطلاع ناموں کو اپ ڈیٹ رکھیں۔

    ایس ای سی پی نے تمام لسٹڈ اورنان لسٹڈ کمپنیوں کو اپنے حکم نامہ نمبر 634(1)/2014 کے ذریعے ہدایت کی تھی کہ وہ اپنی ویب سائٹ کے ذریعے کمپنی کے بارے میں مکمل معلومات کی فراہمی، کمپنی کے مقاصد، گورننس کا ڈھانچہ، ڈائریکٹروں کے الیکشن اور کمپنی کی مالی حیثیت کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کریں۔

    تصدیق کا عمل شروع  ہونے کے نتیجے میں اب تک بیمہ کمپنیوں کی ویب سائٹوں میں متعدد خامیوں کی نشان دہی کی جا چکی ہے۔

  • ایس ای سی پی نے کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے لئے نیا انضباطی نظام متعارف کردیا

    ایس ای سی پی نے کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے لئے نیا انضباطی نظام متعارف کردیا

    کراچی: کیپٹل مارکیٹ کو مستحکم کرنے کی کوششوں اور سیکورٹیز ایکٹ کے تحت ضمنی قانون سازی کے جزو کے طور پر سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے کریڈ ٹ ریٹنگ کمپنیز ضوابط 2016کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ ضوابط نہ صرف موجودہ نظام کی خامیوں کی اصلاح کرتے ہیں بلکہ کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے لئے بہترین بین الاقوامی اصولوں اور طریق کار پر مبنی انضباطی نظام قائم کرنے میں معاون بھی ہوں گے۔

    ترجمان کے مطابق نئے ضوابط عوامی آرا ء اور سٹیک ہولڈرز کے مشوروں کو مد نظر رکھتے ہوئے وضع کئے گئے ہیں، ان ضوابط کے ذریعے کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے لئے نئے مطلوبات متعارف کروانے اور موجودہ مطلوبات کو مضبوط بنانے کا مقصد سرمایہ کاروں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے، جبکہ موجودہ کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے کاروبار ی تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے متعدد نئے مطلوبات کو مرحلہ وار لاگو کیا جائے گا۔

    نئے انضباطی نظام کا اہم ترین پہلو کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کے لئے مفصل نظام برائے اجرائے لائسنس متعارف کروانا ہے ۔

  • لمیٹڈ لائبیلیٹی پارٹنرشپ بل 2016 قومی اسمبلی میں پیش

    لمیٹڈ لائبیلیٹی پارٹنرشپ بل 2016 قومی اسمبلی میں پیش

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کی جانب سے مالیات ڈویژن کو پاکستان میں ”کاروبار کی نئی کارپوریٹ شکل“ کی فراہمی اور معیشت کی کارپوریٹائزیشن کے لئے بھجوایا گیا ”لمیٹڈ لائبیلیٹی پارٹنرشپ بل 2016“ (ایل ایل پی بل) پارلیمان میں متعارف کرادیا گیا ہے۔

    پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خان نے وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کی جانب سے بل پارلیمان میں متعارف کرایا۔

    ترجمان کے مطابق یہ قانون پیشہ ورانہ مہارت اور کاروباری اقدامات کو ایک نئے اور با اثر انداز سے متحد، منظم اور ان پر عمل درآمد کرانے کے قابل بنائے گا۔

    اس بل کا فائدہ یہ ہے کہ یہ چھوٹے اور متوسط انٹرپرائزز پر تفصیلی قانونی مطلوبات عائد نہیں کرتا جو کہ دیگر بڑی کمپنیوں پر عائد ہوتے ہیں اس طرح یہ ان انٹرپرائزز کے لئے کافی مفید ثابت ہوگا،ایل ایل پی بل چھوٹی کاروباری فرمز جیسے انفرادی ملکیت/شراکت، جن کی ذمہ داریاں غیر محدود ہیں۔

    وہ کمپنیاں جن کی بگرانی کمپنیز آرڈیننس 1984کے تحت کی جاتی ہے، جس کے اراکین محدود ذمہ داریوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں‘کے درمیان فرق کم کرے گا۔

     

  • ایس ای سی پی میں 641 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن

    ایس ای سی پی میں 641 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن

    اسلام آباد: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں مئی کے دوران 641 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں اس طرح موجودہ مالی سال کے پہلے گیارہ مہینوں میں رجسٹریشن حاصل کرنے والی کمپنیوں کی کل تعداد پانچ ہزار چھ سو چھبیس ہو گئی۔

    ترجمان کے مطابق رجسٹریشن کی یہ تعداد گزشتہ سال کے اس عرصہ میں چوبیس فی صد زائد ہے۔مئی کے مہینے میں رجسٹر ہونے والی کمپنیوں میں 88 فیصد کمپنیاں پرائیویٹ لمیٹڈ،آٹھ فیصد سنگل ممبر جبکہ باقی چار فیصد میں پبلک ان لسٹڈ ، غیر منافع بخش ایسوسی ایشن اور غیر ملکی کمپنیاں شامل ہیں۔

    گزشتہ ماہ سب سے زیادہ کمپنیاں تجارت کے شعبے میں رجسٹرڈ ہوئیں جن کی تعداد پچاسی ہے جبکہ خدمات کے شعبے میں رجسٹرڈ ہونے والی کمپنیوں کی تعداد سڑسٹھ  ہے۔

    اسی طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی میں چونسٹھ، تعمیرات میں پچاس،سیاحت میں اکتالیس،کمیونی کیشن میں چوبیس،ایند ھن و توانائی میں بائیس،رئیل اسٹیٹ ڈولپمنٹ اور کارپوریٹ ایگریکلچرل فارمنگ میں اکیس،فوڈ اور مشروبات میں انیس،انجیئنرنگ میں اٹھارہ، ٹیکسٹائل اور تعلیم میں سترہ سترہ،براڈ کاسٹنگ اور ٹیلی کاسٹنگ میں سولہ،پاور جنریشن اور ادویہ سازی میں چودہ چودہ،ٹرانسپورٹ میں تیرہ،آٹو اور اس سے متعلقہ شعبے میں بارہ اور حفظانِ صحت کے شعبے میں گیارہ اور دیگر مختلف شعبوں میں پچانوے کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں۔

     مئی کے مہینے میں 45 کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی، ان سرمایہ کاروں کا تعلق افغانستان،آسٹریلیا،کینیڈا،چین،اٹلی،جاپان،اردن، ملائیشیا، تھائی لینڈ، ترکی، برطانیہ، اور امریکا سے ہے جبکہ یہ غیر ملکی سرمایہ کاری آٹو اور اس سے متعلقہ  تاروں اور بجلی کی اشیا،تعمیرات، کارپوریٹ ایگریکلچرل فارمنگ، تعلیم،انجینئرنگ،کھانے پینے اور مشروبات، ایند ھن و توانائی،حفظانِ صحت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، چمڑا ،ادویہ سازی، پاور جنریشن، خدمات، اسٹیل اور اس سے متعلقہ سیاحت،تجارت، ٹرانسپورٹ اور بہت سے دوسرے شعبوں میں کی گئی۔

  • آڈٹ کا معیاربہتر بنانے کیلئے ایس ای سی پی اور آئی کیپ کے تحت سیمینار

    آڈٹ کا معیاربہتر بنانے کیلئے ایس ای سی پی اور آئی کیپ کے تحت سیمینار

    کراچی : پاکستان میں آڈٹ کے معیارات بہتر بنانے اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کو جدید معیار اور طریقوں سے آگاہ کرنے کے لئے سکیورٹیزاینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) اورانسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاونٹینٹ کی جانب سے ایک مشترکہ سیمینار منعقد کیا گیا۔

    سیمینارمیں چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جس کا مقصد پیشہ ور چار ٹرڈ اکاونٹنٹس کو ایس ای سی پی کی پالسیوں ، ریگولیٹری فریم ورک اور نظریات سے ا ٓگاہ کرنا تھا۔

    اجلاس میں زور دیا گیا کہ آڈٹ کے پیشے سے وا بستہ افراد کو دنیا بھر کے کارپوریٹ سیکٹر میں رونما ہوتی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مساوی اور بہترین کارکردگی پیش کرنے کی ضرورت ہے۔

    اجلاس میں انٹرنیشنل فیڈریشن آف اکاونٹنٹس کے طے کردہ معیارات کے مطابق آڈیٹرز کو اپنے کردار اور روئیے میں بھی تبدیلی اور نرمی لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

    ایس ای سی پی نے آڈٹ کے پیشے سے وابستہ چارٹرڈ اکاونٹنٹس کوکمپنیوں کے مالی معاملات میں عام طور پر پائی جانے والی خامیوں اور ان کی نشاندہی کے لئے ضروری ہدایات سے بھی آگاہ کیا۔

     

  • ایس ای سی پی نے مارچ میں چھ سو چار کمپنیاں رجسٹرکیں

    ایس ای سی پی نے مارچ میں چھ سو چار کمپنیاں رجسٹرکیں

    اسلام آباد: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے مارچ کے مہینے کے دوران چھ سوچار کمپنیاں رجسٹر کیں۔

    ترجمان کے مطابق رواں مالی سال میں اب تک رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد چار ہزار تین سو پینتیس ہو چکی ہے، مارچ میں رجسٹر کی جانے والی کمپنیوں میں اکیانوے فیصد کمپنیاں پرائیویٹ لمیٹڈ، چھ فیصد سنگل ممبر جبکہ باقی تین فیصد کمپنیاں بطور پبلک ان لسٹڈ، نان پرافٹ ایسوسی ایشن اور بین الاقوامی کمپنیاں شامل ہیں۔

    اس ماہ سب سے زیادہ کمپنیاں تجارتی شعبے میں رجسٹر ہوئیں ، جس کی تعدادپچھتّر ہے جبکہ خدمات میں چوہتر،انفارمیشن ٹیکنالوجی میں چونسٹھ، تعمیراتی شعبے میں پچاس، سیاحت میں چھتیس، پاور جنریشن میں چوبیس، ایندھن اور توانائی میں چھبیس،فوڈ اینڈ بیوریجز میں چوبیس، کیمیکل میں بیس، کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ میں انیس،ہیلتھ کیئر اور انجینئرنگ میں مساوی طور پر سترہ ، پاور جنریشن اور رئیل اسٹیٹ ڈیویلپمنٹ میں سولہ، کمیونیکیشن میں پندرہ،تعلیم اور ٹیکسٹائل میں مساوی طور پر تیرہ ، نشریات کے شعبے میں بارہ، پیپر ایند بورڈ میں گیارہ، کیبل اور الیکٹرک آلات میں دس جبکہ مزیدچھہترکمپنیاں مختلف شعبوں میں رجسٹر ہوئیں۔

    اسلام آباد اور لاہور میں پانچ بین الاقوامی کمپنیوں کو بھی رجسٹر کیا گیا،اس ماہ ا ڑ تیس کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ، ان سرمایہ کاروں کا تعلق چین، امریکہ ، برطاینہ،سعودی ارب، ایران، کویت،تر کی، شام، جنوبی افریقہ، جرمنی، افغانستان، سنگاپور اورڈنمارک سے ہے جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری آٹو اینڈ الائیڈ، کیمیکل، تعمیرات، خدمات،انجئینرنگ، ہیلتھ کیئر، تجارت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، پاور جنریشن سمیت دیگر کئی شعبوں میں کی گئی۔

  • ایس ای سی پی نے انشورنس کمپنیوں کیلئے کارپوریٹ گورننس کوڈ جاری کردیا

    ایس ای سی پی نے انشورنس کمپنیوں کیلئے کارپوریٹ گورننس کوڈ جاری کردیا

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے تمام شراکت داروں سے مشاورت مکمل کرنے کے بعد بیمہ کرنے والی کمپنیوں کے لئے ضابطہ کار ( کوڈ آف کارپوریٹ گورننس ) لاگوکرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    انشورنس کرنے والی کمپنیوں کے لئے ضابطہ کار کا کوڈ لاگو کرنے کا مقصد انشورنس کمپنیوں میں انتظام کار کو بہتر بنانا اور بیمہ پالیسی ہولڈرز کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

    ترجمان کے مطابق اس ضابطہ کار کے نفاذ سے پالیسی ہولڈرز کا انڈسٹری پر اعتماد میں اضافہ ہو گا، اس ضابطہ کار کی تشکیل میں انٹر نیشنل ایسوسی ایشن آف انشورنس سپروائزرکے اصولوں، انڈسٹری اور بیمہ پولڈرز ، دونوں کے مفادات کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔

    نئے کوڈ میں انشورنس کمپنیو ں کو پالیسی ہولڈرز کی شکایات کے تیس دن کے اندر اندر ازالہ کے لئے خصوصی سیٹ اپ قائم کرنا ہو گا۔

     

  • ایس ای سی پی نے کریڈٹ ریٹنگ کمپنی پر جرمانہ عائد کر دیا

    ایس ای سی پی نے کریڈٹ ریٹنگ کمپنی پر جرمانہ عائد کر دیا

    سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے ریگولیٹری فریم ورک اور کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی اور کمپنی کے ریٹنگ شاپنگ میں ملوث ہونے پر ایک کریڈٹ ریٹنگ کمپنی پر مبلغ چھ لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا ہے اور کمپنی کو مستقبل میں قوائد و ضوابط کی مکمل پاسداری کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ، ترجمان کے مطابق کمپنی پر جرمانہ عائد کرنے سے پہلے کمپنی کو شنوائی کا مناسب موقع فراہم کیاگیا ، ترجمان کے مطابق ملک میں کیپٹل مارکیٹ کے فروغ اور کارپوریٹ گورننس کے قیام کے لئے کریڈٹ کمپنیوں کا اہم کردار ہے اور ان کے نظام میں شفافیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

    کاروائی کی سماعت کے دوران کریڈٹ ریٹنگ کمپنی نے اس بات کا یقین دلایا کہ وہ قوائد و ضوابط پر مکمل عمل درآمد کریں گے، کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کی آن سائٹ انسپکشن ایس ای سی پی کی نگرانی کی کاوشوں کا مستقل حصہ ہو گا۔

  • ایس ای سی پی اسلامک فنانشل سروسز بورڈ ملائیشیا کا ممبر بن گیا

    ایس ای سی پی اسلامک فنانشل سروسز بورڈ ملائیشیا کا ممبر بن گیا

    اسلام آباد : سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی)اسلامک فنانشل سروسز بورڈ ملائشیا کا ممبر بن گیا ہے ۔

    اسلامک فنانشل سروسز کے بین الاقوامی ادارے کی رکنیت پاکستان میں اسلامی مالیاتی سیکٹر کے مزید فروغ اور استحکام میں مددگار ثابت ہو گی۔

    ترجمان کے مطابق ملائیشیا میں اسلامک فنانشل سروسز بورڈایک عالمی ادارہ ہے جو کہ ددنیا بھر میں اسلامی مالیاتی خدمات کے ریگولیٹرز اورنگرانی کے اداروں کے لئے اسلامی شریعہ کے مطابق بین الاقوامی معیارات قائم کرتا ہے اور سرمایہ کاروں کو شفاف اسلامی مالیاتی خدمات جن میں بینکنگ ، کیپٹل مارکیٹ اور انشورنس کے شعبے شامل ہیں، کو یقینی بناتاہے۔

    سنتالیس ممالک سے ایک سو اناسی ممبران پر مشتمل اس اسلامک فنانشل سروسز کا رکن بننے سے سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن دنیا میں اسلامی مالیاتی خدمات کے شعبے میں ہونے والی کوششوں اور تعاون میں شامل ہو جائے گا۔

  • ایس ای سی پی کی کمپنیوں کو پراکسی فارم اردو میں شائع کرنے کی ہدایت

    ایس ای سی پی کی کمپنیوں کو پراکسی فارم اردو میں شائع کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد : سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے شیئر کیپٹل رکھنے والی تمام کمپنیوں ، چاہے وہ شیئر کیساتھ لمیٹڈ ہوں یا گارنٹی لمیٹڈ، کو ہدایت کی ہے کہ وہ کمپنی کے اجلاس منعقد کرنے کے لئے ممبران کو بھیجے جانے والے نوٹس کے ہمراہ بھیجی جانے والی پراکسی دستاویزکو انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو میں بھی بھیجیں ۔

    کمپنی کے اجلاس کیساتھ پراکسی دستاویز بھیجنے کی شرط کمپنیز آرڈیننس 1984ء کے پہلے شیڈول کے ٹیبل ۔اے کے پیرا 39 میں درج ہے ۔

    اس شرط کے مطابق کمپنی کے تمام ممبران کو کمپنی کے ہر اجلا س میں شرکت کے نوٹس کے ساتھ ایک پراکسی دستاویز بھی بھیجی جاتی ہے ۔

    اس پراکسی دستاویز ( سلپ) کے ذریعے ممبر اپنی جگہ کسی قائم مقام کو نمائندگی کے لئے بھیج سکتا ہے جو کہ ممبر کی جگہ اجلاس میں خیالات کا اظہار کر سکتا ہے اور ووٹ بھی ڈال سکتا ہے۔

    ایس ای سی پی ایسے اقدام لے رہا ہے جس سے سرمایہ کاروں کو آسانی ہو اور وہ ریگولیٹری ضروریات اور اپنےحقوق کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔