Tag: SECP

  • ایس ای سی پی کا انشورنس رولز کو مستحکم بنانے کا فیصلہ

    ایس ای سی پی کا انشورنس رولز کو مستحکم بنانے کا فیصلہ

    کراچی: سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے انشورنس سیکٹر کی ریگولیشن کو مزید موثر بنانے کے پیش نظر جامع انشورنس رولز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں انشورنس قوائد ۲۰۱۵ء کا مسودہ کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

    ترجمان کے مطابق بیمہ انڈسٹری کے شراکت داروں کی مشاورت اور منظوری کے مراحل گزرنے کے بعد، نئے انشورنس لاگو ہو جائیں گے۔

    ایس ای سی پی کی جانب سے انشورنس سیکٹر میں اصلاحات کی سفارشات تجویز کرنے کے لئے قائم کی گئی کمیٹی نے انشورنس سیکٹر کے لئے رائج دو مختلف اقسام کے قوائدکی جگہ ایک ہی جامع قوائد نافذ کرنے کی سفارش کی تھی۔

    ایس ای سی پی کی جانب سے توقع کا اظہار کیا گیا ہے کہ انشورنس سیکٹر کے قوائد کو مجتمع کرنے سے انشورنس کمپنیوں کے لئے آسانیاں پیدا ہوں گی ۔

  • معیشت کے استحکام کیلئے سیاست نہ کی جائے، عقیل کریم ڈھیڈی

    معیشت کے استحکام کیلئے سیاست نہ کی جائے، عقیل کریم ڈھیڈی

    کراچی : سینئر اسٹاک بروکر عقیل کریم ڈھیڈی نے کہا ہے کہ معیشت کے استحکام کیلئے سیاست نہ کی جائے ، چار ارب کا انویسٹرز پروٹیکشن فنڈ بروکرز نے شروع کیا ،پاکستان اسٹاک ایکسچینج بننے سے قبل اس کی تقسیم بروکرز میں کی جائے، اس پر ایس ای سی پی کا کوئی حق نہیں۔

    میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عقیل کریم ڈھیڈی کا کہنا تھا کہ ریگولیٹر ادارہ بازار حصص میں مداخلت کرکے نقصان پہنچانے کی پالیسی پر گامزن ہے،پالیسی بورڈ پر بھی پریشر ڈال کر فیصلے کرواتا ہے۔

    ریگولیٹر ادارے میں نا اہل افراد بھرتی ہیں جو ایکویٹی مارکیٹ کی دس فیصد بھی معلومات نہیں رکھتے،ان کا کہنا تھا کہ انویسٹرز اور میمبرز کے خلاف بلاجواز انکوائریاں اسٹاک ایکس چینج کی ترقی کیلئے سودمند نہیں۔

    حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کے باعث ملک ابتری کی جانب جارہا ہے،انہوں نے دعویٰ کیا کہ چوبیس گھنٹوں میں بجلی کا شارٹ فال دور کرسکتا ہوں۔

    فرنس ائل منگوا کر فوری موجودہ پلانٹ چلاکر دو ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرکے بحران ختم کیا جاسکتا ،اے کے ڈی سیکیورٹیز نے ملک کی تاریخ کی ریکارڈ لسٹنگ کرائی، ریگولیٹر ادارے کی منفی پالیسیوں کو نہ روکا گیا تو بازار حصص کا کاروبار تباہ ہوجائے گا۔

  • اسٹاک مارکیٹ کے نادہندہ بروکروں کے خلاف تحقیقات شروع

    اسٹاک مارکیٹ کے نادہندہ بروکروں کے خلاف تحقیقات شروع

    کراچی: اسٹاک مارکیٹ کے نادہندہ بروکرزکے خلاف کیسزکھل گئے، سیکیورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن اورنیب کی مشترکہ ٹیم تحقیقات کرے گی۔

    ایس ای سی پی کے اعلیٰ حکام کے مطابق عوام کے پیسے ریکورکرنے اورنادہندہ بروکرزکی گرفتاری کیلئےنیب اورایس ای سی پی کےحکام پرمشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دےدی گئی ہے۔

    حکام کے مطابق ایس ای سی پی نےنادہندہ بروکرزکے کیسزنیب کو بھیج دیئے ہیں اورسرمایہ کاروں کوکنگال کرنےوالوں کےگرد گھیرا تنگ کیاجارہا ہے۔

    ذرائع کےمطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نےکام کا آغازکردیا ہے اورٹیم کی سربراہی عابد حسین نامی آفیسرکوسونپی گئی ہےجس پرشئیرمارکیٹ کےسینئیرممبرعقیل کریم ڈھیڈھی نےاعتراض اُٹھایا ہے۔

    عقیل کریم ڈھیڈھی کےمطابق عابد حسین مارکیٹ کےایک بڑےبروکرجہانگیرصدیقی کےملازم رہ چکےہیں۔

  • ایم کے آر ایف سمیت 100 این جی اوز کے لائسنس منسوخ

    ایم کے آر ایف سمیت 100 این جی اوز کے لائسنس منسوخ

    اسلام آباد: سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن نے میر خلیل الرحمان فائنڈیشن سمیت سو این جی اوزکےلائسنس منسوخ کردیئے۔

    سیکورٹی ایکسچینج کمیشن کے ذرائع کے مطابق ملک بھر میں سو سے زائد این جی اوز کے لائسنس منسوخ کر دئے گئے ہیں ، جن مین سر فہرست میر خلیل الرحمٰن فائونڈیشن کا نام ہے،اس کے علاوہ کراچی گالف کلب اورکراچی ریس کلب کےاین جی اولائسنس بھی منسوخ کر دئے گئے۔

    ایس ای سی پی نے شہید ذوالفقار علی بھٹو فاونڈیشن کا لائسنس بھی منسوخ کردیا، تجارتی تنظیموں میں پاک جاپان بزنس فورم، پاک پولینڈ بزنس فورم کےساتھ ساتھ بلاول فاؤنڈیشن اورحبیب فاؤنڈیشن کےلائسنس بھی منسوخ کردیئےگئے۔

  • سواین جی اوز کے لائسنس منسوخ کر دئیے گئے

    سواین جی اوز کے لائسنس منسوخ کر دئیے گئے

    اسلام آباد : سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے قانونی تقاضے پورے نہ کرنے اور مقررہ مدت میں لائسنسوں کی تجدید نہ کروانے پر ایک سو غیر منافع بخش فلاحی تنظیموں ( این جی اوز ) کے لائسنس منسوخ کر دیئے ہیں۔

    ایس ای سی پی کے ترجمان کے مطابق یہ لائسنس کمپنیز آرڈیننس کے سیکشن42کے رولز نمبر چھ کے تحت منسوخ کئے گئے ہیں۔

    رواں سال اپریل میں ایس ای سی پی نے ان ہی وجوہات پر 100غیر منافع تنظیموں کے لائسنس منسوخ کئے تھے، ایس ای سی پی کے سرکلر کے بعد 193این جی اوز نے اپنے لائسنس کی تجدید کی درخواستیں جمع کروائیں۔

    ترجمان کے مطابق منسوخ کی گئی این جی اوز کی فہرست ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر مہیا کر دی جائے گی، تمام متعلقہ رجسٹرار آف کمپنیز کو ان کمپنیوں کے نام رجسٹرڈ تنظیموں کی فہرست سے خارج کرنے کے لئے قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔

  • ساؤتھ ائیشین سیکورٹیز ریگولیٹرز فورم کا اجلاس اکتوبر میں منعقد ہوگا

    ساؤتھ ائیشین سیکورٹیز ریگولیٹرز فورم کا اجلاس اکتوبر میں منعقد ہوگا

    اسلام آباد: جنوبی ایشائی ممالک کے سیکورٹیز ریگولیٹر کے فورم کا آئندہ اجلاس رواں سال اکتوبر میں پاکستان میں منعقد ہو گا،اس اہم اجلاس کی میزبانی سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن (ایس ای سی پی) کرے گا۔

    اس اجلاس میں بھارت ، سری لنکا ، بنگلہ دیش ، مالدیپ اور نیپال کے سیکورٹیز ریگولیٹرز شرکت کریں گے۔

     ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی نے سیکورٹیز فورم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ علاقائی ترقی اور ممبر ممالک میں سرمایہ کاری کے اضافہ کے لئے پاکستان اپنا بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔

     سارک ممالک کے مابین کیپیٹل سیکورٹیز میں تعاون اور ممبر ممالک کے ریگولیشن میں ہم آہنگی پیدا کرنے کی غرض سے ساؤتھ ایشین سیکورٹیز ریگولیٹر فورم 2005میں قائم کیا گیا تھا۔

  • ایس ای سی پی نے مضاربہ ریگولیٹری فریم ورک میں ترامیم تجویز کر دیں

    ایس ای سی پی نے مضاربہ ریگولیٹری فریم ورک میں ترامیم تجویز کر دیں

    اسلام آباد: سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن( ایس ای سی پی ) نے مضاربعہ فنڈز کے غیر قانونی اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کے پیش نظر مضاربہ مینجمنٹ کمپنیوں کے ریگولیٹری فریم ورک میں ترامیم تجویز کردی ہیں۔

     ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کے مطابق نئے مضاربہ ریگولیشن 2015کو عوامی اور انڈسٹری کے شراکت داروں کی رائے کے لئے جاری کر دیا ہے، مضاربہ کے نئے ریگولیشن لاگو ہونے کے بعد 2004 میں جاری ہونے والے مضاربہ ریگولیشن کالعدم ہو جائیں گے۔

     ترجمان کے مطابق نئے مضاربہ ریگولیشن میں رسک مینجمنٹ کے لئے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں، فنڈ کی جانب سے سرمائے کی فراہمی کی شرائط متعین کی گئی ہیں اور مضاربہ کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو اور ڈائریکٹرز کے لئے فٹ اینڈ پراپر کی شرائط مقرر کی گئی ہیں جبکہ مضاربہ فنڈ کے شریعہ آڈٹ کے طریقہ کار کو بھی ریگولیشن کا حصہ بنایا گیا ہے۔

     نئے ریگولیشن میں مضاربہ فنڈکے غیر قانونی استعمال اور منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کو روکنے کے لئے بھی معتدد تجاویز دی گئی ہیں، مضاربہ فنڈ کے لئے سرمایہ اکھٹا کرنے کے لئے کم از کم ایکوٹی پچیس کروڑ روپے تجویز کی گئی ہے۔

  • رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے لئے نئے قواعد جاری

    رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے لئے نئے قواعد جاری

    اسلام آباد : سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ کے لئے نئے قواعد جاری کر دیئے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق نئے ریگولیشن میں ریٹ مینجمنٹ کمپنی کے قیام کے لئے کم از کم سرمائے کی حد بیس کروڑ سے کم کر کے پانچ کروڑ روپے کر دی گئی ہے۔

    اس نوٹیفیکیشن کے 2008میں جاری کئے گئے ریٹ ریگولیشن کالعدم ہو گئے ہیں، نئے ریگولیشن میں ریٹ کے قیام اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کو آسان بنایا گیا ہے ۔

    نئے ریگولیشن میں دو قسم کی اسکیموں کیلئے رولز دئیے گئے ہیں، یعنی ریٹ ٹرسٹ کے تحت نئے تعمیراتی منصوبے بھی شروع کئے جا سکیں گے اور مکمل تعمیراتی منصوبوں کو کرائے پر دینے کے رولز وضح کئے گئے ہیں۔

    نئے رولز میں رئیٹ مینجمنٹ کمپنی کے رئیٹ ٹرسٹ میں شئیر کو بیس فیصد سے کم کر کے پانچ فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ نئے رولز میں سٹرٹیجک انوسٹر کو بھی متعارف کروایا گیا ہے جو کہ منصوبے میں بیس فیصد شئیرز کا مالک ہو گا۔

  • ایس ای سی پی میں پالیسی بورڈ نے ضابطہ کار کی منطوری دیدی

    ایس ای سی پی میں پالیسی بورڈ نے ضابطہ کار کی منطوری دیدی

    اسلام آباد: سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) میں دیانتداری اور ذمہ داری کے اعلی معیار قائم رکھنے کے لئے پالیسی بورڈ نے ضابطہ کار کی منطوری دی ہے اور ایس ای سی پی کے بورڈ ممبرز، چیئرمین ، کمشنرز اور تمام ملازمین کو اس پر عمل درآمد کا پابند کیا گیا ہے۔

     ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کے مطابق یہ کوڈ آف کنڈکٹ جو کہ فوری طور پر نافذ العمل ہے ایس ای سی پی کے ملازمین کو ان کے فرائض کی ادائیگی میں رہنمائی کرے گا اورایک ایسادفتری ماحول فراہم کرے گا ، جس میں ملازمین کسی بھی قسم کے اثر ورسوخ اور دباؤ سے مبراء ہو کر مکمل غیر جانبداری سے کام کر سکیں ۔

    یہ ضابطہ کارکمیشن کے ملازمین کو پابند کرتا ہے کہ وہ ہر قسم کی معلومات ’جو کہ کمیشن کا ملازم ہونے کی وجہ سے ان کے علم میںآ ئیں‘ کو صیغہ راز میں رکھیں گے۔

     ایس ای سی پی کے افسران کمیشن کے اند ر ہونے والے کسی ایسے فیصلہ کے عمل میں شامل نہیں ہوں گے جس کے نتیجے میں کسی بھی طرح ان کے ذاتی مفادات کو پورے ہوں۔

     کوڈ آف کنڈکٹ پر عمل درآمد تمام ملازمین کے لئے لازمی قرار دیا گیا ہے اور خلاف ورزی کی صورت میں سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • ایس ای سی پی نے فیوچر ٹریڈنگ بل کا مسودہ وزارت خزانہ کو بھجوا دیا

    ایس ای سی پی نے فیوچر ٹریڈنگ بل کا مسودہ وزارت خزانہ کو بھجوا دیا

    اسلام آباد: سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے فیوچر ٹریڈنگ بل کا نظر ثانی شدہ مسودہ وزارت خزانہ کو بھجوا دیا ہے تاکہ وزارت اس مجوزہ قانون کا جائزہ لے کر اس کی پارلیمنٹ سے منظوری کے لئے کارروائی عمل میں لائے۔

    ، ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کے مطابق ملک کی اسٹاک ایکس چینجز میں فیوچر ٹریڈنگ کو اس وقت سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج آرڈیننس 1969 کے تحت ریگولیٹ کیا جا رہا ہے۔

    تاہم فیوچر مارکیٹ میں ہونے والی تبدیلیوں اور جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ہونے والی ٹریڈنگ کو ریگولیٹ کرنے کے لئے ایک جامع قانون کی ضرورت ہے۔

    فیوچر ٹریڈنگ بل کا مسودہ مارکیٹ کے شراکت داروں کی مشاورت کے ساتھ تیار کیا گیا تھا،جس میں سٹاک ایکس چینجز اور پاکستان مرکنٹائل ایکس چینج کا علیحدہ باب شامل کیا گیا تھا۔

     اس بل میں مارکیٹ میں ہونے والی فیوچر ٹریڈنگ سے متعلقہ تمام امور کا تفصیل سے احاطہ کیا گیا ہے جو کہ ملک میں ایک جدید اور شفاف فیوچر مارکیٹ کے قیام کے لئے مددگار ہو، اس بل میں سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لئے موثر اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔