Tag: Secretariat

  • وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے پنجاب کی ترقی کیلئے دو بڑے اقدامات

    وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے پنجاب کی ترقی کیلئے دو بڑے اقدامات

    لاہور : پنجاب میں آکسیجن گیس کے لئے حکومت نے خود پلانٹ لگانے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے سیٹ اپ کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبے کی ترقی کیلئے دو بڑے اقدام اٹھا لیے، اسپتالوں میں آکسیجن سلنڈرز کی بروقت فراہمی کیلئیے پنجاب میں آکسیجن گیس کے لئے حکومت نے خود پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے اس کے علاوہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے سیٹ اپ کی منظوری بھی دے دی ہے۔

    اسپتالوں میں آکسیجن گیس کی فراہمی کیلئے پلانٹ لگانے سے متعلق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پائلٹ پراجیکٹ کی منظوری دے دی ہے پائلٹ پراجیکٹ کیلئے لاہور ،فیصل آباد ،ملتان اور راولپنڈی کے نام تجویز کیے گئے تھے، وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور میں پائلٹ پراجیکٹ کی منظوری دی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکریٹری پرائمری ہیلتھ کو دو ہفتے میں پائلٹ پراجیکٹ کا پلان پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، پنجاب حکومت سالانہ32کروڑ روپے کے آکسیجن سلنڈر خریدتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آکسیجن گیس کا بڑا پلانٹ80 ملین جبکہ درمیانہ60ملین میں لگ سکتا ہے، پائلٹ پراجیکٹ کامیاب ہوا تو دیگرڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پربھی پلانٹ کی منظوری دی جائے گی۔

     اس کے علاوہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے سیٹ اپ کی منظوری دی ہے ملتان میں پولیس، بیوروکریسی جبکہ بہاولپور میں سول بیورو کریسی کا آفس قائم ہوگا۔

    اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام سے پی ٹی آئی اپنا وعدہ پورا کرنے جا رہی ہے۔

  • سرکاری دفاتر میں جینز ٹی شرٹ پر پابندی، مہذب کپڑوں کی ہدایت

    سرکاری دفاتر میں جینز ٹی شرٹ پر پابندی، مہذب کپڑوں کی ہدایت

    نئی دہلی : ریاست بہار کے سیکریٹری نے حکم جاری کیا ہےکہ حکومتی دفاتر میں تمام ملازمین ڈریس شرٹ پینٹ زیب تن کر کے آفس تشریف لائیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہار کی حکومت نے حکومتی دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین پر جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی عائد کر دی ہے، ریاست بہار کے سیکرٹری مہادیو پرساد کی جانب سے جاری ایک آرڈر میں کہا گیا کہ تمام ملازمین جینز اور ٹی شرٹ پہننے سے گریز کریں اور مہذب کپڑوں میں کام پر آئیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بات نوٹس کی گئی کہ ملازمین آفس کے کلچر کے برعکس غیر مہذب کپڑوں میں کام پر آتے ہیں، تمام ملازمین ڈریس شرٹ پینٹ زیب تن کر کے آفس تشریف لائیں۔

    واضح رہے پاکستان کے شہر لاہور میں قائم انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی آف بزنس اینڈ مینجمنٹ (آئی بی ایم)انسٹی ٹیوٹ(یو ای ٹی)میں طلبا و طالبات پر بھی جینز زیب تین کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

    جامعہ یو ای ٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ تمام لڑکیوں کو سر پر لازمی اسکارف پہن کر آنا ہوگا جبکہ جمعے کے روز لڑکوں کے لیے شلوار قمیض پہننا لازمی قرار دیا گیا تھا۔

  • ماہ صیام کے دوران مکہ سیکرٹریٹ میں 11 ہزار ملازمین 876 آلات کے ساتھ مامور

    ماہ صیام کے دوران مکہ سیکرٹریٹ میں 11 ہزار ملازمین 876 آلات کے ساتھ مامور

    ریاض : سعودی حکام کی جانب سے ماہ صیام کے دوران مکہ معظمہ میں معتمرین کے قیام و طعام کے لیے 1100 ہوٹلوں کی خدمات فراہم کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق : مکہ معظمہ میں ماہ صیام کے موقع پر صحت وصفائی اور دیگر امور کے لیے 11 ہزار ملازمین کو 876 آلات کے ساتھ مامور کیا گیا ہے۔

    مقدس دارالحکومت کے سیکرٹری انجینیر محمد القویحص نے بتایا کہ مرکزی امور کی انجام دہی کے لیے فیلڈ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو پبلک مقامات پر حفظان صحت اور صفائی سمیت دیگر امور کی کڑی نگرانی کریں گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ تمام ذبحہ خانوں کی صفائی کو یقینی بنانے کے لیے سخت مانیٹرنگ کی جائے گی۔ شہریوں کو معیاری گوشت کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پیش ور ویٹرنری ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ماہ صیام کے موقع پر مکہ معظمہ میں معتمرین کی سلامتی اور حفاظت کے لیے فول پروف سیکیورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے۔

    مکہ معظمہ کے شہری دفاع کے ڈائریکٹر میجر جنرل سالم بن مرزوق المطرفی نے کہا کہ شہری دفاع کی تمام سیکیورٹی یونٹوں کو ماہ صیام کے دوران فعال اور متحرک رکھا جائے تاکہ معتمرین کی حفاظت اور ان کی مدد کو یقینی بنانے کے ساتھ کسی بھی حادثے سے فوری نمٹنے کی کوشش کی جاسکے۔

    انہوں نے کہا کہ مسجد حرام اور اس کے اطراف میں شہری دفاع کا چوکس عملہ ہمہ وقت اپنی ذمہ داریوں پر مامور ہوگا تاکہ مسجد میں بہت زیادہ رش کے اوقات میں نمازیوں اور معتمرین کو درپیش مشکلات میں ان کی مدد کی جاسکے۔

    درایں اثناء سعودی عرب میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے مشیر اور سعودیہ میں مقیم شہریوں کی کمیٹی کے رکن فواز بدری نے ایک بیان میں بتایا کہ ماہ صیام کے دوران مکہ معظمہ میں معتمرین کے قیام و طعام کے لیے 1100 ہوٹلوں کی خدمات فراہم کی گئی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ حالیہ ایام میں ہوٹلوں میں معتمرین کی طرف سے کمروں کی بکنگ میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد حرام سے کم سے کم فاصلے پر العزیزیہ، الششہ اور العتیبیہ کے مقامات پر ہوٹلوں اور رہائشی فلیٹوں میں کارپٹڈ، صاف ستھرے اور ہوادار کمرے دستیاب ہیں۔

    مقامی کاروباری شخصیت اور ہوٹلنگ کے امور کے ماہر عبدالحکیم الحمود نے بتایا کہ مکہ معظمہ میں ہوٹلوں میں ایک رات کے قیام کے لیے تین ستارہ ہوٹلوں میں 150 ریال سے 350 ریال تک اجرت مقرر کی گئی ہے۔ مسجد حرام کے قریب ترین ہوٹلوں میں ایک دن کے قیام کا کرایہ 1500 ریال ہے جب کہ پنج ستارہ ہوٹلوں میں ایک ماہ کا کرایہ 80 ہزار ریال ہے۔