Tag: security council

  • سلامتی کونسل کا اجلاس ایک بار پھر عملی فیصلہ کیے بغیر ملتوی ہو گیا

    سلامتی کونسل کا اجلاس ایک بار پھر عملی فیصلہ کیے بغیر ملتوی ہو گیا

    سلامتی کونسل کا اجلاس ایک بار پھر عملی فیصلہ کیے بغیر ملتوی ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایران اسرائیل جنگ سے متعلق کوئی عملی فیصلہ نہ ہو سکا، اجلاس میں ایران اور اسرائیل سمیت 22 ممالک نے تقاریر کیں، اور کشیدہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ایرانی مندوب نے خطاب میں کہا اسرائیل نے ایران پر حملوں میں شہریوں کو نشانہ بنایا، اب تک 5 اسپتالوں پر حملہ کیا جا چکا ہے۔ عراق نے اسرائیل کی جانب سے عراق کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی شکایت بھی کی۔

    عراقی مندوب نے کہا اسرائیلی طیاروں نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نجف، کربلا اور بصرہ کے اوپر سے پرواز کی، یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔


    پیوٹن نے جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال کو ایران کا حق قرار دے دیا


    اجلاس میں سیز فائر اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل کرنے پر زرو دیا گیا، جب کہ اجلاس میں پاکستان، چین اور ترکی نے کھل کر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دونوں ممالک سے کشیدگی میں فوری کمی کے لیے درخواست کی، اور اس بڑھتے ہوئے تصادم کو عالمی سلامتی کے مستقبل کے لیے ایک اہم لمحہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا ’’ہم بحران کی طرف بڑھ نہیں رہے بلکہ ہم اس کی طرف دوڑ رہے ہیں، اس تنازعہ کی توسیع ایک ایسی آگ کو بھڑکا سکتی ہے جس پر کوئی قابو نہیں پا سکتا۔‘‘

    ایران اسرائیل جنگ میں اب تک ایران کی جانب سے ڈھائی سو افراد جاں بحق اور ڈھائی ہزار زخمی ہوئے ہیں، جب کہ اسرائیل کی جانب سے 24 افراد ہلاک اور 900 زخمی ہوئے ہیں۔

  • روس نے سلامتی کونسل میں خلا میں ہتھیار رکھنے سے متعلق قرارداد ویٹو کر دی

    روس نے سلامتی کونسل میں خلا میں ہتھیار رکھنے سے متعلق قرارداد ویٹو کر دی

    روس نے خلا میں ہتھیار رکھنے کے خلاف قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو کردی، قرارداد کو 13ممالک کی حمایت حاصل تھی جبکہ چین نے ووٹ میں حصہ نہیں لیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس نے اس حوالے سے موقف اپناتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل خلا میں ہتھیاروں پر بحث کا مناسب پلیٹ فارم نہیں۔

    روس اور چین کی جانب سے خلامیں کسی بھی نوعیت کے ہتھیار رکھنے پردائمی پابندی کا مطالبہ کیا گیا، امریکا اور جاپان کی جانب سے سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کی گئی تھی۔

    اقوام متحدہ میں روس کے سفیرکا کہنا تھا کہ یہ امریکا اور جاپان کی گھناؤنی سازش ہے جس سے کونسل کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانیوالے ہتھیار خلا میں لے جانے پر 1967 سے پابندی ہے۔

    روس کے نائب وزیر دفاع رشوت لینے کے شبہ میں گرفتار

    روسی سفیر نے سوال اٹھایا کہ امریکا اور جاپان کی اس قرارداد کے پیچھے کیا مقاصد ہیں؟ انہیں 57 سال بعد 2024 میں پابندی کی توثیق کا خیال کیوں آیا؟

  • ایران کا اسرائیل پر حملہ، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی

    ایران کا اسرائیل پر حملہ، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی

    ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد بلایا جانے والا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی کردیا گیا۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتو نیو گوتریس نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے، خطے کے لوگ تنازعہ کے حقیقی تباہ کن خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے خطرے کو کم کیا جائے، تحمل کامظاہرہ کیا جائے۔

    انتونیو گوتریس نے کہا کہ گزشتہ روز ایران کے مستقل نمائندے نے بھی سلامتی کونسل کے نام ایک خط لکھا، خط میں کہا گیا کہ یہ کارروائی ایران اپنے دفاع میں کر رہا ہے۔

    ایران نے اسرائیل کی طرف سیکڑوں ڈرون اور میزائل داغے،جن میں سے بیشتر کو روکا گیا، مبینہ طور پر کئی میزائل اسرائیلی علاقے میں گرے۔

    انہوں نے کہا کہ جنوب میں اسرائیلی فوجی تنصیب کو نقصان پہنچا، چند شہری زخمی ہوئے، ایران کی اسرائیل پر بڑے پیمانے پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ میں ان حملوں کو فوری طور پرختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں، یہ خطرات سے پیچھے ہٹنے کا وقت ہے۔

    میں نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پرحملے کی مذمت بھی کی تھی، شہری پہلے ہی اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں اور سب سے زیادہ قیمت ادا کر رہے ہیں۔

    ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے فریقوں کو مزید کشیدگی سے روکنے کیلئے فعال طور پر کردار ادا کریں، ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد کو روکیں۔

    ایران نے اسرائیل پر حملہ کر کے دفاع کا حق استعمال کیا: حماس

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور امدادکی فراہمی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، بلیولائن کے ساتھ حالات کوکم کریں، بحیرہ احمر میں محفوظ نیویگیشن دوبارہ قائم کریں۔

  • ’عراق، یوکرین، افغانستان میں خواتین متاثر، مقبوضہ کشمیر میں خواتین پر تشدد ہو رہا ہے‘

    ’عراق، یوکرین، افغانستان میں خواتین متاثر، مقبوضہ کشمیر میں خواتین پر تشدد ہو رہا ہے‘

    نیویارک: وزیر خارجہ پاکستان بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عراق، یوکرین اور افغانستان میں خواتین متاثر ہو رہی ہیں، جموں و کشمیر میں بھارت خواتین کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں امن، عورت اور سیکیورٹی کے موضوع پر مباحثے سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ خواتین اور بچیاں جنگوں سے براہ راست متاثر ہو رہی ہیں، ہم سب نے مل کر خواتین کے خلاف جرائم کو روکنا ہے۔

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ عالمی تنازعات اور جنگوں میں سویلین افراد ٹارگٹ بن رہے ہیں، دنیا کو اس وقت دہشت گردی، جنگ اور نفرت کا سامنا ہے، عام شہری دہشت گردی کا آسان ہدف ہے۔

    انھوں نے کہا خواتین کو ساتھ ملائے بغیر ترقی ممکن نہیں، خواتین کو تعلیم سے آراستہ کر کے معاشرے کا فعال رکن بنانے کی ضرورت ہے، عالمی برادری کو خواتین کے حقوق، تحفظ اور انصاف کی فراہمی کے لیے کام کرنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ پاکستان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق خواتین کے حقوق کی قراردادوں پر عمل درآمد ضروری ہے۔

  • روس نے سلامتی کونسل کی قرارداد کو ‘ویٹو’ کردیا

    روس نے سلامتی کونسل کی قرارداد کو ‘ویٹو’ کردیا

    نیویارک: روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین کے خلاف ‘جنگ’ روکنے کی قرار داد ویٹو کردی۔

    غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق قرارداد میں یوکرین کے خلاف روسی ’جارحیت‘ کی مذمت کی گئی تھی اور فوج کے فوری انخلاء کا مطالبہ کیا گیا تھا، سلامتی کونسل کے 15 میں سے 11 اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا، چین، بھارت اور متحدہ عرب امارات نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    اجلاس کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگوٹریس نے کہا کہ روسی فوجیوں کو بیرکس میں واپس جاناچاہیے، امن کو ایک اور موقع دینا چاہیے، ہمیں ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔

    دوسری جانب روسی دستوں نے یوکرین کے شہر ‘میلیٹوپول’ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے،میلیٹوپول میں کسی قسم کی مزاحمت کاسامنا نہیں کرناپڑا۔

    یہ بھی پڑھیں: یوکرین کے لیے امداد کے ڈھیر لگ گئے

    روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا،مغربی ممالک کےساتھ تعلقات ’’پوائنٹ آف نوریٹرن‘‘پرپہنچ رہے ہیں، ترجمان روسی وزارت خارجہ ماریہ زخاروا نے کہا کہ امریکا سے تعلقات اب معمول کے مطابق نہیں چلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مغرب روس پر اپنی کالونی بنانےکا نظریہ مسلط کرنے میں ناکام رہا۔

    ادھر کینیڈا، امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے جمعے کے روز روس پر مزید پابندیاں لگانے کا اعلان کیا جن میں صدر پوتن اور وزیر خارجہ سرگئی لاوروف پر ذاتی پابندیاں بھی شامل ہیں۔

     

  • مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    نیویارک: مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا اہم اجلاس آج ہوگا، سیکیورٹی کونسل کا بند کمرہ اجلاس چین کی درخواست پر طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے سدباب اور جائزہ لینے کے لیے سیکیورٹی کونسل کا اہم اجلاس آج ہوگا۔ مودی مشن کے تحت وادی میں کرفیو تاحال برقرار ہے۔

    غیر ملکی خبررسان ادارے کے مطابق اگست میں بھی مقبوضہ کشمیر پر سیکیورٹی کونسل کا اجلاس ہوا تھا۔ جبکہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے 12دسمبر کو سیکیورٹی کونسل کو خط لکھا تھا، خط میں مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ظلم وبربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، وادی میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 135ویں روز میں داخل ہوگیا۔ مقبوضہ کشمیر میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں مظلوم اور نہتے کشمیریوں کے قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    سیکیورٹی کونسل کا فوری مسئلہ کشمیر پر نوٹس لینا حکومت کی کامیابی ہے، راجہ بشارت

    مقبوضہ کشمیر میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔ مقبوضہ وادی میں کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی قلت ہے، جامع مسجد کے اطراف رکاوٹیں لگائی گئی ہیں۔

  • پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے افغانستان کا حل فوجی نہیں، مذاکرات ہیں: ملیحہ لودھی

    پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے افغانستان کا حل فوجی نہیں، مذاکرات ہیں: ملیحہ لودھی

    نیویارک: پاکستان نے افغان امن مذاکرات کی جلد بحالی پر زور دیا ہے، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا کہ افغانستان کا حل فوجی نہیں، مذاکرات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں افغانستان پر مباحثے سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل کو لگے حالیہ دھچکے سے امن کی کوششوں میں کمی نہیں آنی چاہیئے۔

    ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا کہ افغانستان کا حل فوجی نہیں، مذاکرات ہیں۔ امریکا اور طالبان معاہدے کے قریب پہنچتے دکھائی دے رہے تھے۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن کوششوں میں پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

    اس سے قبل ایک موقع پر پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن کے حصول کی حمایت کی ہے، عالمی برادری نے بھی پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ قیام امن کی کوششوں کے لیے درپیش چیلنجز کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، تمام شراکت داروں کو مذاکرات سے دیرپا امن قائم کرتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    ملیحہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں امن اور استحکام خطے کے وسیع تر مفاد میں ہے، افغانستان کے مسائل کا حل فوجی مہم جوئی میں نہیں ہے۔

  • فارن آفس میں کشمیر سیل قائم کرنے کا فیصلہ، پاک فوج کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گی

    فارن آفس میں کشمیر سیل قائم کرنے کا فیصلہ، پاک فوج کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے سیاسی اور عسکری پہلو ہیں، سیاسی محاذ پر فارن آفس میں خصوصی کشمیر ڈیسک قائم کی جارہی ہے، عسکری محاذ پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی پر کشیدگی بڑھا رہا ہے ، خلاف ورزی پر بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمو د قریشی کے زیر صدارت خصوصی کشمیرجائزہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور اور وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا بریفنگ دی۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا کہ حالات کی مناسبت سے فارن آفس میں کشمیر سیل تشکیل دیا جارہا ہے، جس کے لیے ہم افراد قوت اور لائحہ عمل طے کریں گے، ساتھ ہی ساتھ دنیا کے اہم ممالک میں موجود پاکستانی سفارت خانوں میں کشمیر ڈیسک بھی تشکیل دیا جائے گا ، جہاں کشمیر سے متعلق امور پر پاکستان کا فوکل پرسن بھی موجود رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ایک مسلسل اپ ڈیٹ ہوتی ہوئی صورتحال ہے جس کا ایک سیاسی پہلو ہے اور ایک عسکری پہلو ہے، وزیراعظم نےکشمیرکی صورتحال پرنظررکھنےکےلیےکمیٹی تشکیل دی ہے ، آج اس کمیٹی کے پہلےاجلا س میں کافی طویل بات چیت ہوئی۔اجلاس کےشرکا نےاپنی رائے پیش کی، اور سب کی تجاویزآئیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نےکمیٹی اجلاس میں اپوزیشن کوبھی نمائندگی دی،اجلاس میں شرکت پراپوزیشن اراکین کاشکرگزارہوں۔ پارلیمنٹ کے بعد آج بھی یکجہتی کاپیغام ساری دنیا میں گیاجس میں سب کاان پٹ آیاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیرکوکل سب سےبڑےفورم پراٹھایاگیا،مسئلہ کشمیرپراقوام متحدہ کی11قراردادوں کی اہمیت کی تجدیدکی گئی۔بھارت کی بھرپورمخالفت کےباوجودپاکستان کی بڑی کامیابی ہے،کل ہم نےبڑامعرکہ سرکیا،آج کےاجلاس میں آگےبڑھنے پر گفتگوہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک لمبی لڑائی ہےجوہمیں ہرمحاذپرلڑنی ہے،یہ ایک ایونٹ نہیں پراسس ہےجس کیلئےہمیں تیاری کرناہوگی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج کےاجلاس میں ایک پلان ایکشن پرتبادلہ خیال کیاگیا،سفارتی،سیاسی اورقانونی حکمت عملی اورانسانی حقوق سےمتعلق بھی گفتگوہوئی۔

    پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیراس وقت ایک جیل کی صورت میں ہے،مقبوضہ کشمیرمیں ہردروازےپرایک فوجی کھڑاہے۔بھارت جومقبوضہ کشمیرمیں جبرکررہاہےاس کا ردعمل بھی آئےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سےایل اوسی پرکشیدگی بڑھائی جارہی ہے اور بھارت کی جانب سے پلواماجیسےڈرامہ پھر کیا جاسکتاہے۔ پاک فوج ایل اوسی پربھرپورجواب دینےکے لیے تیارہیں،کسی بھی جارحیت کامنہ توڑجواب دےگی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، پاکستان کی جانب سےایل اوسی پرپہل نہیں کی جارہی،یہ تاثرغلط ہےکہ پاکستان ایل اوسی پرکشیدگی بڑھارہاہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ پاکستان ایساکوئی بھی اقدام نہیں کریگاجس سےکشمیرکازکونقصان پہنچے۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی وزیردفاع کابیان بھی سب نےدیکھاہے اور اس میں کوئی شک نہیں مقبوضہ کشمیر ایک ایٹمی فلیش پوائنٹ ہے۔دنیاکودیکھناچاہیےوہ اس مسئلےکوکیسےحل کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اوربھارت ایٹمی طاقتیں ہیں دنیاکوتوجہ دینی چاہیے۔پاکستان نےبھارتی وزیردفاع کےبیان کوغیرذمہ دارانہ قراردیاہے۔ ذمہ دار ملک اس طرح کے بیان نہیں دیا کرتے۔

  • کشمیریوں کی تکالیف کا ازالہ کرنا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے: وزیر اعظم

    کشمیریوں کی تکالیف کا ازالہ کرنا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 50 سال میں پہلی بار مقبوضہ کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا، کشمیریوں کی تکالیف کا ازالہ کرنا اور تنازعے کا حل عالمی ادارے کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سےقانون داں بابر اعوان کی ملاقات ہوئی جس میں کشمیر سے متعلق عالمی صورتحال اور قانونی معاملات پر مشاورت ہوئی، ملاقات میں سیاسی، قانونی اور آئینی امور پر بھی گفتگو ہوئی۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا، دنیا کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا مؤقف سن اور سمجھ رہی ہے، کشمیر پر پاکستان سفارتی محاذ پر درست سمت میں آگے بڑھا ہے۔ سنگین معاملے پر دوست ممالک کی حمایت پر شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گزشتہ روز تفصیلی بات ہوئی۔ امریکی صدر معاملے کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، کرفیو، کریک ڈاؤن اور ممکنہ نسل کشی کے خدشے سے انہیں آگاہ کیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سلامتی کونسل اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہوں، 50 سال میں پہلی بار دنیا کے بڑے سفارتی فورم پر مسئلہ کشمیر اٹھایا گیا۔ اقوام متحدہ کی 11 قراردادوں میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا عزم کیا گیا۔ سیکیورٹی کونسل کا اجلاس اقوام متحدہ کی قراردادوں کی یاد دہانی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تکالیف کا ازالہ کرنا اور تنازعے کا حل عالمی ادارے کی ذمہ داری ہے۔ کشمیر کے معاملے پر دو ٹوک مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کشمیر عالمی سطح پر متنازعہ علاقہ ہے بھارت یکطرفہ فیصلہ نہیں کر سکتا۔

    بابر اعوان نے کشمیر کاز کے لیے وزیر اعظم کے دلیرانہ اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے مودی کو بے نقاب کر کے عالم اسلام کی نبض پر ہاتھ رکھا۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں بھارت کے بیانیے کو شکست ہوئی، بی جے پی حکومت کو معاملہ اقوام عالم تک پہنچنے پر تنقید کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس گزشتہ روز ہوا تھا جس کے دوران کونسل کو مقبوضہ کشمیر کے موجودہ حالات پر بریفنگ دی گئی تھی۔ سلامتی کونسل اجلاس میں 5 مستقل اور 10 غیر مستقل نمائندے شریک ہوئے تھے۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ارکان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    چینی مندوب کے مطابق مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ تاریخی ہے، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے، بھارتی آئینی ترامیم سے خطے میں تناؤ پیدا ہوگا۔

    انہوں نےمزید کہا تھا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر چین کو بھی تشویش ہے، بھارتی اقدامات سے چین کی سلامتی بھی چیلنج ہوئی ہے، بھارت کے یک طرفہ اقدامات درست نہیں۔

  • سلامتی کونسل کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلائے، حریت کانفرنس کا مطالبہ

    سلامتی کونسل کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلائے، حریت کانفرنس کا مطالبہ

    اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے مطالبہ کیا ہے کہ سلامتی کونسل کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلائے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے مبصرین دفتر کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خوداردیت دلانے کیلئے اقدامات کرے۔

    مظاہرے کے دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام مبصرین دفتر کو پیش کی جانے والی ایک یادداشت میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کنٹرول لائن کے پار سے آزاد کشمیر میں شہری آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی گئی۔

    ادھر جنوبی اشیا اور دنیا بھر کے معروف کارکنوں نے ایک مشترکہ بیان میں جموںوکشمیر کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہیں غیر انسانی طریقے سے محاصرے میں رکھنے کی شدید مذمت کی۔

    بیان جس پر جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے اور جنوبی ایشیائی امور پر کام کرنے والے 250سے زائد صحافیوں، اساتذہ، سکالروں، فنکاروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے دستخط کیے جس میں بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں شہری آزادیاں سلب کرنے، مواصلات کی بندش اور مظالم کی مذمت کی۔

    مسئلہ کشمیر کے حل میں تاخیر پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے، حریت کانفرنس

    دریں اثنا کشمیریوں اور ایرانیوں نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کی بھارتی کارروائی کے خلاف ایران کے شہر قم میں مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے بھارت کے خلاف اورکشمیر کی بھارتی قبضے سے آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔