Tag: security council

  • عرب قائدین گولان پر امریکی فیصلے کے خلاف یو این سلامتی کونسل میں قرارداد لائیں گے

    عرب قائدین گولان پر امریکی فیصلے کے خلاف یو این سلامتی کونسل میں قرارداد لائیں گے

    تیونس سٹی : عرب رہ نماؤں نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کا کوئی بھی ملک امریکا کی تقلید میں گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کی خود مختاری کو تسلیم کرنے سے گریز کرے۔

    تفصیلات کے مطابق تیونس کے دارالحکومت تیونس میں عرب لیگ کے سالانہ 30ویں سربراہ اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ عرب قائدین گولان کی چوٹیوں پر امریکا کے فیصلے کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد لائیں گے۔

    حتمی اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ عرب ممالک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کا ایک مسودہ پیش کریں گے اور عالمی عدالتِ انصاف سے بھی امریکا کی جانب سے گولان پر اسرائیل کی خود مختاری کو تسلیم کرنے سے متعلق فیصلے کے غیرقانونی اور غلط ہونے کے بارے میں رائے حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔

    عرب لیڈروں نے نان عرب ایران کو دعوت دی ہے کہ وہ اچھے ہمسائیگی کے اصول کی بنیاد پر عرب ممالک کے ساتھ مل جل کر کام کرے اور دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت نہ کرے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم اس بات کی توثیق کرتے ہیں کہ عرب ممالک اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان باہمی تعاون اور اچھے ہمسائیگی کے اصول کی بنیاد پر تعلقات استوار ہوں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تیونس میں اجلاس کے اختتام پر جاری کردہ بیان میں عرب لیگ کے آیندہ سربراہ اجلاس کے میزبان ملک کا نام نہیں بتایا گیا۔

    عرب لیگ کے اس سربراہ اجلاس میں شریک رہ نماوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کی خود مختاری تسلیم کرنے کے فیصلے پر غور کیا ہے اور ان کے اس فیصلے کو متفقہ طور پر مسترد کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : گولان پر شام کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے والے اقدامات مسترد کرتے ہیں، شاہ سلمان

    اس سے قبل سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ گولان کی چوٹیوں پر شام کی خود مختاری کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی اقدام کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔

    شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ نے سعودی عرب کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ وہ بیت المقدس دارالحکومت کے ساتھ غربِ اردن اور غزہ کی پٹی پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اجلاس میں الجزائر اور سوڈان کے سربراہان ریاست یا حکومت نے شرکت نہیں کی ہے۔ ان دونوں ملکوں میں حکومت مخالف احتجاجی تحریکیں چل رہی ہیں جبکہ شام کی نشست بھی خالی رہی ہے۔

    اجلاس میں یمن میں جاری جنگ، فلسطین، اسرائیل تنازع اور شام کی عرب لیگ میں رکنیت کی بحالی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا ہے تاہم عرب لیگ کا کہنا کہ ابھی تک شام کی رکنیت کی بحالی کے لیے کوئی اتفاق رائے نہیں ہوا ہے۔

    عرب لیگ نے صدر بشارالاسد کی حکومت کے 2011ء کے اوائل میں پُرامن احتجاجی مظاہرین کے خلاف مسلح کریک ڈاؤن کے بعد شام کی رکنیت معطل کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حال ہی میں بعض عرب ممالک نے صدر بشارالاسد کی حکومت سے دوبارہ سلسلہ جنبانی شروع کردیا ہے اور اب شام کی عرب بلاک میں رکنیت کی بحالی کے لیے آوازیں بلند کی جارہی ہیں۔

  • پانچ ممالک اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے نئے رکن بن گئے

    پانچ ممالک اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے نئے رکن بن گئے

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے لیے نئے اراکین کا چناؤ ہوا جس میں پانچ ممالک کونسل کے نئے رکن بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئم، جرمنی، انڈونیشیا، جنوبی افریقہ اور ڈومینیکن ری پبلک اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے نئے رکن بن گئے۔

    پانچوں نئے اراکین ممالک کے پرچم کونسل چیمبر پر لگا دیئے گئے، جبکہ بولیویا، ایتھوپیا، نیدرزلینڈ، قزاقستان، سویڈن کی سیکیورٹی کونسل کی مدت ختم ہوگئی۔

    15 رکنی سیکیورٹی کونسل اقوام متحدہ کی سب سے طاقتور کونسل ہے، چین، فرانس، روس، برطانیہ ، امریکا ویٹوپاور کے ساتھ کونسل کے مستقل رکن ہیں۔

    مستقل اراکین کے علاوہ دو سال کے لیے مزید اراکین کا چناؤ 193 رکنی جنرل اسمبلی کرتی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جنوری میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے چھ نئے غیر مستقل ارکان کا چناؤ کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اکوٹوریل گنی، آئروی کوسٹ، کویت، نیدرلینڈز، پیرو اور پولینڈ کو گذشتہ سال جنرل اسمبلی کے 193 ارکان نے دو سال کی میعاد کے لیے منتخب کیا تھا۔

    اقوام متحدہ کے طاقتور ترین ادارے پر مامور رہنے کے دوران اِن ارکان کو بین الاقوامی امن اور سیکیورٹی کے معاملات سے نبردآزما ہونے کے حوالے سے موثر آواز حاصل ہوتی ہے۔

    مصر، جاپان، سنیگال، یوکرین اور یوروگوائے نے سال 2017 میں اپنی دو سالہ میعاد پوری کی تھی۔

  • ایران کا معاملہ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے

    ایران کا معاملہ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے معاملے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں ماہ 26 ستمبر کو نیویارک میں عالمی رہنماؤں کی بیٹھک لگے گی جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ 26 ستمبر کو نیویارک میں عالمی رنماؤں کے سالانہ اجتماع کے دوران سلامتی کونسل میں ایران کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت اور خطاب کریں گے۔

    البتہ یہ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ امریکی صدر اپنے خطاب میں ایران کی جانب سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالیں گے، اور ایران کو مشرقی وسطیٰ کے لیے خطرہ قرار دیں گے۔

    علاوہ ازیں ایرانی صدر حسن روحانی 25 سمتبر کو ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، جبکہ سلامتی کونسل میں بھی ایران گفتگو کا مطالبہ کرسکتا ہے۔

    امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کا تیل کی فروخت جاری رکھنے کا عزم

    دوسری جانب امریکا کی جانب سے اقتصادی پابندیاں اور دباؤ کے باوجود ایران نے تیل کی فروخت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکا ایرانی تیل کی برآمد کو ہدف بنا کر اُن کے ملک پر پابندیوں کا نفاذ چاہتا ہے، ایسی امریکی کوششوں کے باوجود ایرانی خام تیل کی پروڈکشن اور بین الاقوامی منڈیوں میں فروخت جاری رکھی جائے گی۔

    یاد رہے کہ ایران کی معاشی صورت حال ان دنوں شدید بحران کا شکار ہے، گذشتہ روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی تھی۔

  • سعودی عرب نے حوثی باغیوں کے خلاف سلامتی کونسل میں ثبوت پیش کردیئے

    سعودی عرب نے حوثی باغیوں کے خلاف سلامتی کونسل میں ثبوت پیش کردیئے

    ریاض : سعودی عرب نے سلامتی کونسل میں حوثیوں کے خلاف سعودی عرب کی شہری آبادی پر میزائل داغنے کے ثبوت پیش کرتے ہوئے حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حکام کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو حوثی باغیوں کے خلاف خط ارسال کیا گیا ہے جس میں یمن سے سعودی شہریوں اور الحدیدیہ کے اسپتالوں کو نشانہ بنانے کے ثبوت پیش کیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں تعینات سعودی عرب کے مستقل مندوب عبداللہ المعلمی کے ذریعے پہنچائے جانے والے پیغام میں ریاست نے مطالبہ کیا تھا کہ حوثی جنگنجوؤں ملیشیاء کے خلاف فوری کارروائی کرکے ان سے اسلحہ لیا جائے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے یمن میں آئینی حکومت کی حمایت میں عرب اتحاد قائم کیا تھا، عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا ہے کہ الحدیدہ شہر پر داغے گئے مارٹر گولے حوثیوں کی جانب سے تھے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حوثیوں باغیوں کی جانب سے درجنوں یمنی شہریوں نشانہ بنایا تھا جس کا الزام عرب اتحاد پر لگایا تھا، عرب اتحاد نے یمنی شہریوں پر کوئی بمباری نہیں کی۔

    خیال رہے کہ سعودی اتحادی افواج اور یمن کی سرکاری فوج کی جانب سے یمنی بندر گاہ الحدیدہ پر گذشتہ ماہ سے ایک بڑا آپریشن جاری ہے جس کا مقصد حوثی باغیوں کو بندرگاہی شہر سے خالی کرانا ہے۔

    واضح رہے کہ یمن میں سعودی عرب کے اتحادی افواج کی جانب سے جاری آپریشن میں اب تک 145 حوثی باغی ہلاک جبکہ متعدد گرفتار ہوچکے ہیں، ہلاک حوثی باغیوں کی لاشیں مقامی اسپتال کے سرد خانے میں موجود ہیں۔

  • امریکا ’فلسطینیوں کے تحفظ کی قرارداد‘، سلامتی کونسل میں ویٹو کردے گا: نکی ہیلی

    امریکا ’فلسطینیوں کے تحفظ کی قرارداد‘، سلامتی کونسل میں ویٹو کردے گا: نکی ہیلی

    نیویارک: اقوامِ متحدہ میں تعینا ت امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ امریکہ ، فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے پیش کی جانے والی ’پرٹیکشن میکنزم ‘کی قرار داد کو ویٹو کردے گا۔

    جرمن خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے کے مطابق امریکی سفیر نکی ہیلی نے اقوام ِ متحدہ کی جانب سے ڈرافٹ کردہ قرارداد کو معاملے کا ایک رخ قرار دیتے ہوئے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ اگر یہ قرارداد اقوامِ متحدہ میں پیش ہوئی تو امریکا اسے بغیر کسی سوال جواب کے ویٹو کردے گا۔

    خیال رہے اقوام متحدہ کی جانب سے اس قرارد داد کو فلسطینی شہریوں کے لیے ’عالمی تحفظ‘ کا نام دیا جار ہا تھا اور اس کے پیچھے کچھ روز قبل اسرائیل کے بارڈر کے قریب ہونے والی فلسطینیوں کی شہادتوں کو قرار دیا جارہا ہے۔

    نکی ہیلی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ ڈرافٹ مکمل طور پر ایک طرفہ ہیں اور اس سے صرف اور صرف فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری امن عمل کو نقصان ہی پہنچے گا ، فائدہ کوئی نہیں ہوگا۔

    فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے یہ قراردداد کویت کی جانب سے فارورڈ کی گئی تھی جو کہ سلامتی کونسل میں عرب ممالک کی نمائندگی کرتا ہے۔ امید کی جارہی تھی کہ اسے گزشتہ شام پیش کیا جاتا ، تاہم نکی ہیلی کے بیان کے بعد اسے موخر کردیا گیا ہے۔

    پروٹیکشن میکنزم


    بتایا گیا ہے کہ قرارداد کے حتمی مسودے میں سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کے ’ تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے ، یاد رہے کہ مارچ سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 120 سے زائد فلطسینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ یہ بھی مطالبہ کیا جانا تھا کہ فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے ایک عالمی تحفظ کا طریقہ کار وضع کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سلامتی کونسل کا میانمار کو جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت

    سلامتی کونسل کا میانمار کو جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمار حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ جلد از جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرے اور ان کی وطن واپسی کے لیے جو اقدامات کیے جارہے ہیں ان میں مزید تیزی لائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل نے میانمار سے ہجرت کر کے بنگلہ دیش پناہ لینے والے لاکھوں روہنگیا پناہ گزین سے متعلق میانمار حکام پر روز دیا ہے کہ وہ ان کی ملک واپسی کے لیے کوششیں تیز کرے جبکہ  بغیر کسی پریشانی اور رکاوٹوں کے اس عمل کو جلد مکمل کیا جائے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روہنگیا بحران کی بنیادی وجوہات اور محرکات کو ختم کیا جائے اور بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا افراد کی ملک واپسی کے لیے مناسب حالات پیدا کیے جائیں۔


    اسلامی تعاون کی تنظیم نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا


    خیال رہے کہ گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وفد نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا تھا اور کیمپوں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں سے ملاقات بھی کی تھی، اس دوران عالمی رہنماؤں نے مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی تھی، تاہم اب تک عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔


    برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان


    علاوہ ازیں رواں سال 9 مئی کو بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ میں اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا 45 واں اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں مسلم ممالک کے رہنماؤں نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سلامتی کونسل کے وفد کا دورہ بنگلہ دیش، روہنگیا مسلمانوں سے ملاقات

    سلامتی کونسل کے وفد کا دورہ بنگلہ دیش، روہنگیا مسلمانوں سے ملاقات

    ڈھاکہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وفد نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا اور کیمپوں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں سے ملاقات کی، اس دوران عالمی رہنماؤں نے مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بنگلادیش دورہ کرنے والے وفد نے مہاجرین سے ملاقات کی اور یہ عزم ظاہر کیا کہ وہ لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کی نقل مکانی سے پیدا ہونے والے بحران کے حل کے لیے بھرپور اقدامات کریں گے۔

    خیال رہے کہ صورت حال سے متعلق جائزے کے لیے آنے والے وفد میں سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان چین، فرانس، روس، امریکا اور برطانیہ کے علاوہ دس غیر مستقل رکن ممالک کے سفرا بھی شامل تھے۔

    اردن کی ملکہ رانیہ نے روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال کو ہولناک قرار دیدیا

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تھا جس کے باعث سینکڑوں مظلوم شہریوں کو بے دردی سے قتل کر دیاگیا تھا بعد ازاں 7 لاکھ سے زائد افراد بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کر چکے ہیں اور پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں۔

    برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان

    واضح رہے کہ چند ماہ قبل اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار میں کہا گیا تھا کہ تین لاکھ چالیس ہزار روہنگیا بچے اس وقت کیمپوں میں بدترین زندگی گزاررہے ہیں، نہ ہی انہیں مناسب خوراک میسر ہے، نہ تعلیم اور نہ ہی دیگر سہولتیں انہیں دی جارہی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اقوام متحدہ نےشام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد منظورکرلی

    اقوام متحدہ نےشام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد منظورکرلی

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام میں 30 روزہ جنگ بندی کے حوالے سے قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس قرارداد کو متفقہ طورپرمنظور کر لیا ہے جس میں شام میں 30 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے امداد کی ترسیل اور طبی بنیادوں پرانخلا کی اجازت دینے کے حق میں ووٹ دیا۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے یہ قرار داد شامی حکومت کے فوجی دستوں اور فضائیہ کی جانب سے باغیوں کے زیرقبضہ شہر مشرقی غوطہ پرمسلسل ایک ہفتے سے جاری بمباری کے تناظر میں پیش کی گئی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے مطالبہ کیا ہے کہ جنگ بندی پر فوراً عمل کیا جائے لیکن ساتھ میں انہیں جنگ بندی کے حوالے سے شام پر شک بھی ہے۔

    سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ ہفتے کو اس قرارداد کے منظور ہونے کے چند منٹ بعد ہی مشرقی غوطہ پر فضائی بمباری کی گئی۔


    شام میں ایک ہفتےسےبمباری جاری‘ جاں افراد کی تعداد 500 ہوگئی


    انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ شامی حکومت کے فوجی دستوں اور فضائیہ نے باغیوں کے زیر قبضہ شہر مشرقی غوطہ پر مسلسل ایک ہفتہ بمباری کی ہے جس میں اب تک پانچ سو عام شہری مارے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ کویت اور سویڈن کی جانب سے پیش کیے جانے والے مسودے میں اس قرارداد کے منظور کیے جانے کے 72 گھنٹوں بعد 30 دن کے لیے ملک بھر میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اقوام متحدہ کا شمالی کوریا پرپابندیوں میں توسیع کا اعلان

    اقوام متحدہ کا شمالی کوریا پرپابندیوں میں توسیع کا اعلان

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔یہ پابندیاں شمالی کوریا کی جانب سے کیے جانے والے مختلف میزائل تجربات کے جواب میں عائد کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق اقوام متحدہ کی جانب سے شمالی کوریا پرپابندیوں کے تحت جن 14افراد کے بین الاقوامی سفر پرپابندی عائد کی گئی ہے ان میں شمالی کوریا کےبیرونی ممالک میں جاسوسی کےسربراہ چوال یو بھی شامل ہیں۔

    اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکہ اور چین کے درمیان ہفتوں کی بات چیت کے بعد اتفاقِ رائے ان پابندیوں کی حمایت کی ہے۔

    دوسری جانب شمالی کوریا نے اقوام متحدہ کی جانب سے تمام طرح کے جوہری اور میزائل تجربات پر پابندی والی قرارداد کی خلاف ورزی کی ہے۔


    شمالی کوریا سےبڑی جنگ چھڑسکتی ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ


    یاد رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو اس کے جوہری پروگرام کے حوالے سے خبردار کر رکھا ہے اور یہ کہ امریکہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔واشنگٹن نے حال ہی میں اپنا طیارہ بردار جنگی بیڑہ کوریائی جزیرہ نما کے لیے روانہ کیا ہے۔

    واضح رہےکہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے سنہ 2006 میں پہلی بار شمالی کوریا پر اس کے میزائل اور جوہری پروگرام کے جواب میں پابندیاں عائد کی تھیں اور وقت کے ساتھ اس میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

  • بھارت اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے، دفترِخارجہ

    بھارت اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے، دفترِخارجہ

    اسلام آباد: ہفتہ واربریفنگ میں دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کا کہنا ہے کہ بھارت کشمیرمیں اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کررہاہے۔

    دفترِترجمان کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نےاپنےدفاعی بجٹ میں بارہ فیصداضافہ کردیاہے اوربھارت سب سے زیادہ ہتھیارخریدنے والا ملک ہے۔
    دفترِخارجہ کی ترجمان کاکہنا تھا کہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرنے والاملک سلامتی کونسل کارکن کیسےبن سکتاہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل میں اصلاحات کا حامی ہےلیکن توسیع کی حمایت نہیں کرتا۔