کابل: افٖغانستان میں طالبان کی جانب سے متعدد دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں 16 افغان سیکیورٹی اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تاہم جوابی کارروائی میں 37 عسکریت پسند بھی ہلاک ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے افغانستان کے تین مخلتف صوبوں میں حملے کئے گئے جن میں صوبہ غزنی، قندھار، اور اروزگان شامل ہے، جس کے نتیجے میں سولہ افغان سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوگئے تاہم اہلکاروں نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے باعث 37 شدت پسند ہلاک ہوئے۔
صوبے غزنی کی پولیس کے نائب سربراہ رمضان علی موسینی کا واقعے سے متعلق کہنا تھا کہ ضلع اجرستان میں عسکریت پسندوں کے حملے میں 9 سکیورٹی اہلکار ہلاک اور سات دیگر شدید زخمی ہوئے جبکہ اجرستان میں ہونے والی ایک جھڑپ میں پچیس عسکریت پسند بھی مارے گئے۔
رمضان علی موسینی کا مزید کہنا تھا کہ باقی دو میں سے ایک حملہ قندھار کے ایک ضلع معروف میں کیا گیا جس میں 5 پولیس اہلکار مارے گئے، اس حملے میں بارہ طالبان جنگجوؤں کی ہلاکت کی اطلاع ہے جبکہ تیسرا حملہ صوبے اُرُوزگان میں کیا گیا جہاں دو پولیس اہلکار مارے گئے۔
خیال رہے کہ طالبان کے زیر اثر افغانستان کے مختلف علاقوں میں ان دونوں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد مقامی پولیس اور افغان فورسز کی پیشہ ورانہ خدمات پر سوالیہ نشان اٹھ رہا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں افغانستان کے صوبے ہرات میں طالبان جنگجوؤں نے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 11 پولیس اہلکار موقع پر ہی جاں بحق جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے تھے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
برلن: انٹرنیٹ سیکیورٹی کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ واٹس ایپ گروپ پر بھیجے جانے والے پیغامات ، تصاویر غیر محفوظ ہیں کیونکہ اُسے معمولی کوشش کے بعد کوئی بھی دیکھ سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق واٹس ایپ وہ موبائل ایپ ہے جسے دنیا بھر کے کروڑوں صارفین استعمال کررہے ہیں یہی وجہ ہے کہ کمپنی کی جانب سے صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ بنانے اور انہیں منفرد سروس فراہم کرنے کے لیے آئے روز نئے فیچرز سامنے آتے رہتے ہیں۔
جرمنی کے شہر برلن میں واقع روہر یونیورسٹی میں ماہرین نے موبائل ایپ کی سیکیورٹی کے حوالے سے تحقیق کی جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ واٹس ایپ کے سیکیورٹی سسٹم میں بہت بڑا خلا موجود ہے جس کے باعث کسی بھی صارف کے پیغامات محفوظ نہیں ہیں۔
ٹیکنالوجی سے وابستہ ماہرین کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ کی جانب سے یہ دعویٰ ضرور کیا گیا کہ صارفین کا ڈیٹا محفوظ ہے اور متعلقہ شخص ہی صرف اُسے دیکھ سکتا ہے مگر تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ واٹس ایپ کے سیکیورٹی سسٹم میں بہت بڑی کمزوری ہے۔
تحقیق کے مطابق واٹس ایپ کے کسی بھی سرور پر کنٹرول رکھنے والا شخص معمولی کوشش کے بعد کسی بھی صارف اور خصوصاً گروپ میں کی جانے والی بات چیت کو باآسانی پڑھ سکتا ہے۔
محققین نے دیگر میسجنگ ایپلیکشنز کی سیکیورٹی خامیوں کا جائزہ بھی لیا جس کے نتائج انتہائی حیران کن رہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ’واٹس ایپ کے سیکیورٹی سسٹم کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ سرور کنٹرول کرنے والا کسی بھی اجنبی شخص کو سرور کا ممبر بنا سکتا ہے جس کے بعد وہ صارفین کی پرائیوٹ چیٹ کا پڑ سکتا ہے اسی طرح اینڈ ٹو اینڈ نامی فیچر بھی محفوظ نہیں کیونکہ کمپنی کا کوئی بھر فرد مخصوص طریقے سے کسی بھی نئے فرد کا اضافہ کر کے اُس کی چیٹ پڑھ سکتا ہے‘۔
محققین کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی سسٹم کی کمزوری کا فائدہ کمپنی سے وابستہ افراد ہی اٹھا سکتے ہیں تاہم یہ بھی خدشہ ہے کہ اگر کسی نے سرور ہیک کرلیا تو صارفین کی چیٹ لیک ہونے کا خدشہ ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : قومی سلامتی کے موضوع پر سینیٹ میں پاک فوج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن کی جانب سے اہم ان کیمرہ بریفنگ دی گئی، اجلاس کی سربراہی چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کی جبکہ اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سمیت اہم عسکری قیادت بھی موجود تھی۔
تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی امور پراہم بریفنگ کے لئے سینیٹ کے تمام ممبران بطورکمیٹی موجود تھے‘ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفعور حیدری نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
اس موقع پر ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار‘ ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور اور ڈی جی ایم آئی میجر جنرل سید عاصم منیراحمد شاہ بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں آرمی چیف کے ہمراہ موجود تھے۔
ڈی جی ایم اومیجرجنرل ساحر شمشاد مرزا نے سینیٹ اراکین کے سامنے ملک میں قومی سلامتی کی مجموعی صورتحال اور نئی امریکی پالیسی کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی۔
اجلاس ساڑھے چار گھنٹے جاری رہا اور اس موقع پر سینیٹ میں سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے، عسکری حکام کی بریفنگ کے بعد سوال وجواب کا بھی سیشن ہوا۔
اجلاس کے بعد ایک صحافی کے سوال کے جواب میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ آج بہت اچھا دن گزرا ‘ اس معزز ایوان میں آکر بہت اچھا محسوس کررہا ہوں۔
ڈی جی ایم او جنرل ساحر شمشاد کی بریفنگ کے اہم نکات
فوجی عدالتیں اور مقدمات کے فیصلے
*ان کیمرہ اجلاس میں ڈی جی ایم او کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں نےاب تک 274مقدمات کافیصلہ کیا جن میں 161مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی۔
*سزائے موت پانے والے 56 مجرموں کو پھانسی دی گئی‘ 13کوآپریشن ردالفساد سےپہلے اور 43کوا س کے بعد میں پھانسی دی گئی۔
*اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ 7جنوری کوفوجی عدالتوں کی مدت ختم ہونے پرمقدمات کی کارروائی روکی گئی، 28مارچ کو فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کردی گئی ۔
*جنرل قمر جاوید باجوہ کے آرمی چیف بننے کےبعد160کیسزبھجوائے گئے‘ 160مقدمات میں سے33پر فیصلہ سنایا گیا۔8مجرموں کوسزائے موت‘ 25 کوقید کی سزاسنائی گئی۔
ملک بھر میں کیے گئے آپریشن
*بریفنگ میں بتایا گیا کہ آپریشن ردالفساد کےتحت پنجاب میں 1300کارروائیاں کی گئیں۔ کےپی، فاٹا میں1249کومبنگ، انٹیلی جنس بیس آپریشن کئےگئے۔ بلوچستان میں 1410‘سندھ میں2015 آپریشنزکئےگئے۔
*پنجاب میں 7میجرآپریشن،بلوچستان میں 29میجرآپریشنزکئےگئے۔ سندھ میں2 ، خیبر پختونخوا اور فاٹامیں31 میجر آپریشنز کئےگئے۔ مجموعی طور ملک بھر میں آپریشن ردالفساد کے دوران69 میجرآپریشنزکئے گئے۔
*اجلاس میں بتایا گیا کہ انٹیلی جنس اطلاعات پرمجموعی طورپر18001کارروائیاں کی گئیں، 4983سرچ بیسڈآپریشن کئے گئے۔
*پنجاب میں4156، بلوچستان میں45سرچ بیسڈ آپریشنزکئےگئے‘ سندھ میں224،کےپی اورفاٹامیں558سرچ بیسڈ آپریشنز کئے گئے جن میں مجموعی طور پر 19993ہتھیاربرآمد کئے گئے۔
پنجاب سے 2751 ، بلوچستان سے2332ہتھیاربرآمد ہوئے جبکہ سندھ سے1046، کےپی اور فاٹا سے13864ہتھیار برآمد ہوئے۔
علاقائی صورتحال پر نظر
*ایوانِ بالا کو بتایا گیا کہ بعض ممالک کے دورے فوجی سفارتکاری کاحصہ ہیں ‘علاقائی ممالک سےتعلقات میں دورےمعاون ثابت ہوئے۔
*پاک فوج کی خطےکی جیواسٹریٹیجک صورتحال پرگہری نظر ہے، افغانستان میں ہونےوالی تبدیلیوں کونظراندازنہیں کرسکتے، بارڈرمینجمنٹ پاک افغان سرحد کومحفوظ بنانےکے لیے ناگزیرہے۔
ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو بریفنگ کی پیشکش کی تھی۔
بریفنگ کی تاریخ
ملکی سلامتی سے متعلق اہم موڑ پر پاک فوج کے سربراہان کا ملک کی سول قیادت کو بریفنگ دینے کا عمل روز اول سے جاری ہے ، قائد اعظم محمد علی جناح کو بحیثیت گورنر جنرل جنگِ کشمیر پر بریفنگ دی گئی، سنہ1965 کی جنگ کے دوران فیلڈ مارشل ایوب خان بحیثیت صدراو سپہ سالار جنگی محاذوں کی باقاعدہ بریفنگ لیا کرتے تھے۔
کارگل جنگ کے موقع پر اس وقت کے آرمی چیف جنرل (ر)پرویز مشرف نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو جنگ کے حوالے سے بریفنگ دی تھی۔
مزید پڑھیں: ملکی تاریخ کا نیا موڑ، آرمی چیف آج پہلی بارسینیٹ ارکان کو بریفنگ دیں گے
آرمی پبلک اسکول پشاور پر دہشتگردوں کے حملے کے بعد اس وقت کے آرمی چیف جنرل (ر)راحیل شریف نے ملک کی سیاسی قیادت کو بریفنگ دی تھی، جس کے بعد نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا آغاز ہوا تھا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
لاہور : پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ گھر پر کھیلنے کا مزا ہی الگ ہے، سیکیورٹی اداروں کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے، بہت جلد پاکستان میں ٹیسٹ میچ بھی کھیلا جائےگا۔
یہ بات انہوں نے ٹی ٹوینٹی سیریز میں شاندار کامیابی کے بعد لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کامیاب میچ آرگنائز کرانے پر پاک فو ج، حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، قذافی اسٹیڈیم میں اتنی بڑی تعداد میں شائقین کی آمد خوشی کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمر امین نے آج بہت اچھی پرفارمنس دی اور فہیم اشرف نے بھی جس طرح آتے ہی لگا تار دو گیندوں پر چھکے لگا ئے یہ قابل تعریف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت اچھی بات ہے کہ پوری ٹیم کو ہوم گراؤنڈ پر کھیلنے کا موقع ملا، گھرمیں کھیلنا بہت اہمیت رکھتا ہے، اپنے ملک میں پرفارم کرنے سے داد بھی زیادہ ملتی ہے، نئے لڑکے بہت اچھا پرفارم کررہے ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کےرہنماؤں کو سیکیورٹی نہ دینا پیپلزپارٹی کی سازش ہے، اس کی کراچی کی نشستوں پررال ٹپک رہی ہے۔ ہم لوہے کےچنے ثابت ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم پاکستان کے خلاف سازش کررہی ہے، متحدہ رہنماؤں کو سیکیورٹی فراہم نہ کرنا اسی سازش کا حصہ ہے، دہشت گردوں کو متحدہ کیخلاف چھوٹ دے رکھی ہے، ہماری سیاسی آزادی کو سلب کیا جا رہا ہے۔
کراچی کی نشستوں پر پی پی کی رال ٹپک رہی ہے
فاروق ستار نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کی کراچی کی نشستوں پررال ٹپک رہی ہے، پیپلزپارٹی ہمیں حلوہ نہ سمجھے ہم لوہے کے چنے ثابت ہونگے، خواجہ اظہار پرحملے کے وقت سیکیورٹی ناقص تھی، سندھ حکومت کو متحدہ رہنماؤں کی سیکیورٹی سے کوئی غرض نہیں۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان ملک کی چوتھی بڑی سیاسی جماعت ہے، ہم سندھ کے شہروں اور متوسط طبقے کی نمائندگی کرتے ہیں، گزشتہ چند ہفتے سے جو غیر یقینی صورتحال ہے اس پرسوالات اٹھتے ہیں۔
ہمارے کئی سیکیورٹی خدشات ہیں، ہم عوام کو متحرک کررہے تھے کہ خواجہ اظہار پرحملہ ہوگیا، بنیادی حقوق اور سلامتی کے معاملات کیلئے ہردروازہ کھٹکھٹایا، ہماری کہیں شنوائی نہیں ہورہی۔
وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں
سربراہ ایم کیوایم پاکستان فاروق ستارنے کہا کہ ہم وفاقی اور صوبائی حکومت سے مایوس ہوچکے ہیں، اس لئے چیف جسٹس، آرمی چیف، ڈی جی رینجرز اوردیگر کو خط لکھا ہے، چند ہفتےسے ہماری زندگیوں کو جو خطرات لاحق ہیں ان سے آگاہ کیا گیا ہے، اس خط کی کاپیاں وفاق صوبائی حکومت کو اس لیے بھیجی کہ ان پر اعتماد نہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں۔
ٹیکس لے کر بھی ہمیں حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے
ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ میں مانتا ہوں بلدیاتی اداروں کی کارکردگی تسلی بخش نہیں، بلدیاتی اداروں کی کارکردگی درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ٹیکس ہم سے لے کر ہمیں ہی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے، صوبائی حکومت کی کرپشن نے کراچی کو تباہ کردیا ہے، میئراور ڈپٹی میئر کی کارکردگی اچھی نہیں لیکن وسائل کتنے ہیں یہ بھی دیکھیں، جتنے وسائل ہیں اسی میں کام کرکے کارکردگی بہتر بنارہے ہیں۔
خواجہ اظہار کی سیکیورٹی سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے
وزیراعلیٰ کا فرض تھا کہ خواجہ اظہار سے سیکیورٹی کا پوچھتے، خواجہ اظہارکو عیدگاہ کے باہرسیکیورٹی دینا وزیراعلیٰ کاکام تھا، ہمیں تواپنی سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کی جانوں کی فکرہے، ہم توبلٹ پروف گاڑی میں ہوتے ہیں، اہلکاروں کاکیاہوگا، وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ ہمارے رہنماؤں کو زیادہ سیکیورٹی دی گئی ہے، وزیراعلیٰ مناظرہ کرلیں ایم کیوایم پاکستان کوکتنی سیکیورٹی دی گئی ، ایم کیوایم پاکستان کےمرکزی دفتر پر ایک بھی پولیس اہلکار تعینات نہیں۔
دہشت گردوں کوایم کیوایم پاکستان کیخلاف چھوٹ دے رکھی ہے۔ خدا کے لیے ہمارے بارے میں بھی سوچیں، ہمیں کثیرالدھاری تلوار سے کاٹاجارہا ہے، آئین کا بنیادی نکتہ ہے کہ حکومت ہر شہری کی حفاظت کرے، حکومت یہ کام نہ کرسکے تو حکومت کو استعفیٰ دے دینا چاہئیے۔
مردم شماری میں دھاندلی کیخلاف احتجاج سے روکا جا رہا ہے
کراچی کےایک کڑور40لاکھ لوگوں کو گمشدہ کردیا گیا ہے، دھاندلی کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیا تو ہمیں روکا جارہا ہے، اس کی ایک کڑی خواجہ اظہار پرحملہ بھی ہے، عوامی رابطہ مہم یا لوگوں میں جانے کی کوشش کی تو روکا جارہا ہے، ہماری شرافت کا کب تک فائدہ اٹھایا جائےگا، وفاق صوبائی حکومت سیکیورٹی کی ذمہ داری نہیں لے سکتی تو بتا دے۔
لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے حمزہ شہبازشریف کی مبینہ اہلیہ عائشہ احد نے اپنی جان کو خطرات کے پیش نظر ایس پی سیکیورٹی کو درخواست دے دی اور کہا کہ حمزہ شہباز نے میرے پیچھے غنڈے لگا دئیے ہیں، مجھے کچھ ہوا توحمزہ شہباز ذمہ دارہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق حمزہ شہبازشریف کی مبینہ اہلیہ عائشہ احد کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز نے میرے پیچھے غنڈے لگا دئیے ہیں، گھر سے باہر نکلتی ہوں تو نامعلوم افراد میرا تعاقب کرتے ہیں۔
عائشہ احد کا کہنا تھا کہ آئی پنجاب کو فون کیاتوجواب ملا کہ ہمیں اوپر سے حکم ہے کہ ان کی کوئی بات نہیں سننی، میں نے خود شہباز شریف کو مسیج کیا ہے لیکن ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔
حمزہ شہبازشریف کی مبینہ اہلیہ نے کہا کہ میری زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں، حمزہ شہباز کے غنڈوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائےاگر مجھے کچھ ہوا تو حمزہ شہباز ذمہ دار ہوں گے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ انصاف کیلئے لڑتی رہوں گی، ڈرنےوالی نہیں، انہیں ماؤں بہنوں کی عزت کرنا نہیں آتی، صرف تذلیل کرسکتے ہے۔
دوسری جانب عائشہ احد نے اپنی جان کو خطرات کے پیش نظر ایس پی سیکیورٹی کو درخواست دے دی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی بمبئی میں ملکیتی جائیداد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے دائر درخواست نہ قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار رانا علم الدین غازی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ممبئی انڈیا میں قائداعظم کی جائیدادیں جن میں کوٹھی، بنگلے شامل ہیں پر بھارتیوں نے قبضہ جما رکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پاکستان کی نجی جائیداد کو اس کی اصل شکل میں برقرار رکھنے اور ناجائز قابضین سے واگزار کرانے کے لئے بھارتی حکومت نے کوئی اقدامات نہیں کئے جبکہ حکومت پاکستان بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے استدعا کی کہ عدالت حکومت پاکستان کو قائد اعظم کی نجی پراپرٹی کے تحفظ کا حکم جاری کرے۔
جس پر عدالت نےریمارکس دیئے کہ اس طرح کے معاملات حکومت کی پالیسیوں کا حصہ ہوتے ہیں . درخواست گزار کو اس معاملے پر پہلے حکومت پاکستان کے فورم سے رجوع کرنا چایئے تھا۔
عدالت نے دائر درخواست نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
جدہ : سعودیہ عرب میں حجاج کیلئے سیکورٹی کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ، حج کے موقع پر سیکورٹی یقینی بنانے کیلئے مکہ میں ملٹری پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مکۃ المکرمہ میں اسپیشل فورسزنے حجاج کی سیکورٹی یقینی بنانے کیلئے شاندار پریڈ کا مظاہرہ کیا، ملٹری پریڈمیں سعودیہ عرب کے ولی عہدمحمدبن سلمان اور وزیرداخلہ نے شرکت کی۔
اسپیشل فورسز کےچاک وچوبند دستوں نے حج کے دوران پیش آنے والے وقعات سے نمٹنے کیلئے مشق کی۔
اس موقع پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیلی کاپٹر اور ریسکیو موبائلز نمائش کیلئے پیش کی گئی، ملٹری پریڈ مِیں ایک ہزار سے زیادہ فوجیوں نے شرکت کی۔
خیال رہے کہ دنیا بھر سے لاکھوں عازمین مسلمانوں کے سب سے بڑے اجتماع حج کیلئے سعودی عرب میں موجود ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہےتو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
لاہور : راناثنااللہ کے مبینہ ہراساں کرنے پر عائشہ احد نے سیکیورٹی کے لئے عدالت سے مدد مانگ لی۔ عائشہ احد کا کہنا تھا کہ وزیر قانون پنجاب راناثنااللہ کی ایما پر ہراساں کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز کی مبینہ بیوی عائشہ احد نے وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالت سے تحفظ فراہم کرنے کی درخواست دیدی۔
عائشہ احد نے اپنے وکیل علی ضیاء باجوہ کے توسط سے سیشن کورٹ لاہور میں درخواست دائر کی، جس میں الزام لگایا گیا کہ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے ان کے خلاف الزامات عائد کیے، جس پر انہوں نے رانا ثنااللہ کو لیگل نوٹس بھجوایا تاہم اس کے بعد وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان کے ایما پر عائشہ احد کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
درخواست کے مطابق وردی اور سفید لباس میں افراد ان کے گھر کے باہر نگرانی کرتے ہیں اور ان کا گھر سے باہر تعاقب کیا جا رہا ہے، اس صورتحال سے وہ اور ان کا پورا گھرانہ شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔
عائشہ احد کی جانب استدعا کی گئی کہ صوبائی وزیر قانون کو ہراساں کرنے سے روکا جائے اور عدالت انہیں سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دے۔
یاد رہے گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب کے بیٹے اور مسلم لیگ ن کے رہنما ءحمزہ شہباز کی مبینہ بیوی عائشہ احد نے ہتک آمیز بیان دینے پر رانا ثنااللہ کو لیگل نوٹس بھجوادیا تھا، نوٹس میں کہا گیا تھا کہ رانا ثنااللہ نے 6 اگست کو میڈیا پر بیان دیا، جس میں انہوں نے عائشہ احد لیے نازیبا الفاظ استعمال کیے‘ جو کسی بھی عورت کی تذلیل ہے جسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل حمزہ شہباز کی اہلیہ ہونے کی دعوے دار عائشہ احد نے پی ٹی آئی کی رہنماء یاسمین راشد اور فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کی تھی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 2010 میں حمزہ شہباز نے مجھ سے شادی کی تھی اور جھوٹ بولا تھا کہ پہلی بیوی کو طلاق دے چکا ہوں لیکن بعد ازاں وہ مجھ سے شادی کرنے ہی سے مُکر گئے۔ اس سے پہلے بھی وہ کئی بار اپنے لیے انصاف کی اپیل کرچکی ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
امرتسر: انڈیا میں تعینات پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان کے مراکز اور قیادت افغانستان میں ہیں، بھارت سے مذاکرات کے خواہش مند ضرور ہیں تاہم ہمارا بنیادی مسئلہ جموں و کشمیر ہے جب تک یہ حل نہیں ہوجاتا تب تک جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ کانفرنس کا اعلامیہ اچھا ہے کیونکہ اس میں کالعدم تنظیموں کا ذکر بھی آیا، ہم افغانستان میں امن کے خواہش مند ہیں اس لیے پچھلے 35 سال سے قربانیاں پیش کرتے آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان کے مراکز اور قیادت موجود ہے، ہمارا روز اول سے مطالبہ ہے کہ ایسے دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور قیادت کا خاتمہ کیا جائے تاہم افسوس ہے کہ پڑوسی ملک کی جانب سے خاتمے کے بجائے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگادیا جاتا ہے۔
پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی وہ ویسے ہی اچانک مل گئے اور تھوڑی بہت بات چیت ہوئی لیکن باقاعدہ طور پر کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
بھارت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے عبدالباسط نے کہا کہ ہم غیر مشروط مذاکرات کے خواہش مند ہیں تاہم بھارت اُسے کمزوری سمجھتا ہے، ہم برابری کی سطح پر مذاکرات چاہتے ہیں اور نہ ہی کسی سے بھیک مانگ رہے ہیں۔
دوسری جانب ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے اختتام پر بھارتی حکام نے سیکیورٹی خدشات کی بنا پر مشیر خارجہ کو پریس کانفرنس سے روک دیا، اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ ’’بھارت نے سیکیورٹی کو جواز بنا کر پریس کانفرنس کرنے سے روکا جو ہمارا حق تھا‘‘۔