Tag: sehri

  • سحری کیلئے کونسی غذائیں فائدے مند ہیں؟

    سحری کیلئے کونسی غذائیں فائدے مند ہیں؟

    رمضان المبارک میں روزے داروں میں بعض غلط غذائی عادات ہوتی ہیں جو روزے کے دوران میں ان کے لیے تھکن اور دیگر بہت سے مشکلات کا سبب بنتی ہیں۔ یہ عادات انسانی صحت پر منفی طور سے اثر انداز ہو سکتی ہیں۔ 

    طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ جس طرح روز مرہ کے دنوں میں باقاعدگی سے ناشتہ کرنا ہمارے دن کا سب سے اہم کھانا ہوتا ہے، اسی طرح جب رمضان کی بات آتی ہے تو سحری سب سے اہم کھانا ہوتا ہے۔

    یہ بہت ضروری ہے کہ آپ سحری میں پیٹ بھرنے والا غذائیت سے بھرپور کھانا کھائیں جو آپ کو دن بھر کے طویل روزے کے دوران مکمل طور پر تقویت دیتا رہے۔

    اگر آپ سحری میں کھائے جانے والے کھانے کو عمدگی سے استعمال نہیں کرتے ہیں تو آپ دن کے کسی بھی حصے میں اپنی توانائی کھو دیں گے۔

    یہاں کچھ ایسے کھانوں کی فہرست ترتیب دی گئی ہے جو سحری میں کھانا انتہائی ضروری ہیں تاکہ آپ کا روزہ بہتر گزرے اور آپ کو روزے کی حالت میں کمزوری کا احساس نہ ہو۔

    دہی کا استعمال

    دہی سحری کے لیے طاقت سے بھرپور ایک اہم جز ہے، پروٹین کی طاقت سے مالا مال دہی کا پیالہ سحری میں کھانے سے آپ کو دن بھر پیاس نہیں لگتی اور یہ آپ کو چاق و چوبند بھی رکھتا ہے، سحری میں دہی کھانا روزے کے طویل دن کی تیاری کا بہترین طریقہ ہے

    جو کا دلیہ

    جَو کا دلیہ سحری کے لیے ایک صحت مند اور پروٹین سے بھرپور غذا ہے جو آپ کو دن بھر توانائی فراہم کرتا رہے گا، یہ کم محنت کے ساتھ بنانے میں بہت آسان ہیں اور آپ کی ترجیح کے مطابق دودھ یا پانی کے ساتھ لیے جا سکتے ہیں۔

    انڈا پراٹھا

    انڈا پراٹھا پروٹین اور صحت مند فیٹس کا ایک بہترین مجموعہ ہے جو نہ صرف آپ کا پیٹ بھرتا ہے بلکہ اپ کو بھر پور توانائی بھی فراہم کرتا ہے جو دن بھر کے طویل روزے میں آپ کو چست اور توانا رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    اسمودی (شیک)

    سحری کے وقت اپنے پسندیدہ پھلوں کی صحت مند اور خوش ذائقہ اسمودی بنائیں، اس کے ایک بڑے گلاس سے بھر پور لطف اٹھائیں اور دن بھر چاق و چوبند اور توانا رہیں۔

  • شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے سحر و افطار میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کیا جائے، ماہرین صحت

    شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے سحر و افطار میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کیا جائے، ماہرین صحت

    کراچی : ماہ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی ماہرین صحت نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ گرمی کی حدت کے پیش نظر سحری اور افطاری میں مرغن غذاوٴں کے استعمال سے گریز کریں۔

    ماہِ صیام یوں تو برکتوں کا مہینہ ہے لیکن اس ماہ میں اگر کھانے پینے میں احتیاط نہ برتی جائے تو نہ صرف بیماریاں جنم لیتی ہیں بلکہ روزے رکھنا بھی محال ہو جاتا۔

    شہری علاقوں میں پکوڑے، سموسے، کچوریاں، جلیبیاں اور دیگر ایسی تلی ہوئی چیزوں کے علاوہ مرغن غذائیں افطار کے وقت ہر دسترخوان پر نظر آتی ہیں تاہم ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایسی اشیا کا استعمال صحت کے لیے مضر ہوسکتا ہے۔

    ماہرین صحت نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ماہ رمضان میں ہلکی غذاوں کے استعمال کے ساتھ سحر و افطار میں پانی کے زیادہ استعمال پر توجہ دیں، رمضان کے موقع پرگرمی کی شدت میں اضافے کے پیش نظر پانی کم پینے کے باعث ڈی ہائیڈریشن کی شکایات سامنے آتی ہیں۔

    شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے سحر و افطار میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کیا جائے، ڈاکٹرز نے روزہ داروں کو پھل اور سبزیوں کے زیادہ استعمال کا مشورہ دیا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ رمضان کی فیض و برکات حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ صحت کا بھی خیال رکھا جائے۔

    رمضان میں جن چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے، وہ پکوڑے، سموسے، کچوریاں اور تلی ہوئی اشیاء ، مرغن غذائیں جیسے بریانی، کڑاہی گوشت وغیرہ، کمرشل مشروبا ت استعمال نہ کریں یہ زیادہ پیاس لگاتے ہیں، بیکری کی بنی تمام چیزوں سے احتیاط کریں، بازاری کھانے بالکل نہ کھائیں ، زیادہ مصالحے استعمال نہ کریں، گھی اور آئل کا استعمال کم سے کم کریں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں ریشے دار غذائیں مثلاً چھلکے والی دالیں ، سبزیاں ، چنے استعمال کریں ، جو دیرپا توانائی فراہم کرتیں ہیں ، افطار میں سادہ پانی پیئں ، میٹھی اشیاء بالخصوص سافٹ ڈرنکس سے پرہیز کریں اور جتنا ہوسکے تلی ہوئی اشیاء سے گریز کریں، رمضان میں ہلکی ورزش سستی اور کاہلی کو دوربھگاتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سحر و افطار میں کن غذاؤں کا استعمال ضروری ہے

    سحر و افطار میں کن غذاؤں کا استعمال ضروری ہے

    کراچی : رمضان المبارک میں مہینے میں سحر اور افطاری کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے ، رمضان مبارک میں سحر و افطار کے اوقات میں غذا کا اعتدال کے ساتھ استعمال بہت ضروری ہے۔

    سحر و افطار میں پانی کا استعمال بڑھا دینا چاہیئے، پانی یا پھلوں کے رس زیادہ سے زیادہ پییں اپنی غذا میں دودھ اور دہی کا استعمال بھی ضرور کریں۔

    سحری

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روزے داروں کو سحری ضرور کرنی چاہیئے تاکہ دن بھر جسم میں پانی اور توانائی کی کمی نہ ہو،سحری میں ایسی غذا استعمال کرنی چاہیئے جس میں کاربوہائیڈریٹس زیادہ ہوں۔

    سحری میں ایک پیلالہ دلیہ دودھ کے ساتھ استعمال کریں ، ساتھ ہی ایک مٹھی میوے کا استعمال بھی فائدے مند ہے ۔

    سحری میں چکی کے آٹے کی روٹی کا استعمال کیا جائے۔ دلیہ یا دوسرے کسی غلے اور اسپغول کی بھوسی کا استعمال ہمیں دیر تک بھرے پیٹ کا احساس دلاتا ہے اور صحت کے لئے بھی اچھا ہے۔ گوشت، مچھلی، مرغی اور انڈے کا استعمال اپنی صحت اور بیماری کو سامنے رکھتے ہوئے اور دودھ اور دودھ سے بنی چیزیں بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔

    سحری کے وقت سخت غذا، بھنے ہوئے گوشت اور مصالحہ دار غذا وغیرہ کھانے سے دن میں پیاس لگنے کا امکان ہوتا ہے۔

    سحری میں تیز یا سٹرونگ چائے، کافی، کوک ، سیون اپ یا اس جیسی دیگر مشروبات،مصالحہ جات، تیز مرچ، نمکین غذا کھانے سے پیاس زیادہ لگنے کا خطرہ ہے۔

    افطاری

    ماہرین کہتے ہیں کہ روزہ کھولنے کے لیے کھجور اور دہی، پانی اور تازہ پھلوں کا رس استعمال کرنا چاہیئے۔ اس کے بعد دس منٹ تک انتظار کرنے کے بعد ایسی خوراک لینی چاہیئے جس میں معدنیات زیادہ ہوں۔

    افطار پر پھل کا پیالہ یا بغیر پاپڑی کی چنا چاٹ کھا کر افطار کیا جاسکتا ہے لیکن ان چیزوں میں چینی، نمک اور تیل کا استعمال نہ کریں۔

    افطار پر اعتدال سے خوراک لینی چاہیئے۔ کوشش کرنی چاہیئے کہ چینی اور چربی سے بنی چیزوں سے پرہیز کیا جائے، کیونکہ یہ کھانے نہ صرف انسانی میٹابولیزم پر منفی اثرات ڈالتے ہیں، بلکہ اس سے سر میں درد ہو سکتا ہے اور انسان تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔

    افطار میں مرغی کا گوشت اور ابلے ہوئے چاول ، جبکہ سبزیوں اور پھلوں والے کریم سلاد کا بھی استعمال کریں۔

    افطار اور سحری کے درمیان سبزی جات اور فروٹ جسیے تربوز،آڑو وغیرہ دن کے بھوک اور پیاس سے بچانے میں موثر ہیں۔

    ہمارے ہاں سموسوں، پکوڑوں کے بغیر افطار نامکمل سمجھی جاتی ہے اگر اس کے بغیر افطاری ممکن نہیں ہے تو ان سموسوں یا رول پر تیل برش کر کے بیک کر لیں۔

    ایسے کھانے جن میں تیل گھی وغیرہ کا استعمال بالکل نہیں ہوتا یا بہت کم مقدار میں ہوتا ہے، جیسے آلو چھولے کی چاٹ اور دہی بڑے وغیرہ کا استعمال کریں، تیل و گھی والے سموسے، پکوڑے، کچوریوں کے بجائے سینڈوچ بہتر متبادل ثابت ہوگا۔

    ماہرین نرم اور زود ہضم غذا جیسے یخنی،شوربہ ، مرغی کا گوشت،کھیر اور دیگر نرم غذا کھانے کی تاکید کرتے ہیں اسکے علاوہ سبزی جات، فروٹ،سوپ وغیرہ بھی افطاری اور سحری دونوں میں بہت مفید ہے جو نہ صرف بدہضمی سے بچاتا ہے بلکہ آرام دہ نیند میں بھی مفید ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ڈنمارک کے سفیر نے سیکیورٹی گارڈز کےلئے سحری تیار کی

    ڈنمارک کے سفیر نے سیکیورٹی گارڈز کےلئے سحری تیار کی

    ڈنمارک اور بوسنیا ہرزے گووینا نے ڈنمارک کے سفیروں نے ڈنمارک کے سفارت خانے میں اپنے عملے اور سیکیورٹی گارڈز کے لئے سحری کا خصوصی اہتمام کیا۔

    سفیروں نے نا صرف یہ کہ عملے اور سیکیورٹی گارڈز کے لئے سحری تیار کی بلکہ ان کے ہمراہ سحری تناول بھی کی اور اس کی تصاویر ڈنمارک ایمبیسی کے آفیشل فیس بک پیج پر شیئر کی گئی ہیں۔

    سحری میں فرائیڈ رائس، چکن کری، آلو کی سلاد، لاسانی، روٹیاں پراٹھے اور پھل رکھے گئے تھے جبکہ چائے جس یورپی ممالک کے رہنے والے ’’پاکستانی چائے‘‘کہتے ہیں سحری کا حصہ تھی۔

    Sehri: Ambassadors prepare, serve, and enjoy with guards and Embassy staffThis morning, the Ambassadors of Bosnia &... Posted by Embassy of Denmark in Pakistan on Sunday, July 12, 2015

    اس موقع پر ڈنمارک کے سفیر میخاریوک کا کہنا تھا کہ رمضان کے ماہ مقدس میں اپنے پاکستانی دوستوں کے ہمراہ سحری کرنا انتہائی پر لطف تجربہ تھا۔