Tag: sehwan blast

  • سانحہ سیہون : دہشت گردوں کو پناہ دینے والا سہولت کار گرفتار، اسلحہ برآمد

    سانحہ سیہون : دہشت گردوں کو پناہ دینے والا سہولت کار گرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : سانحہ سیہون کا سہولت کار بلدیہ سے گرفتار کرلیا گیا، ملزم صابرعرف دودھ والا نے دہشت گردوں کو پناہ دی تھی، ملزم کاتعلق کالعدم سپاہ صحابہ سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سیہون کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، لعل شہباز قلندرؒ کے مزار کو خون سے لال کرنے والے دہشت گرد کو سہولت فراہم کرنے والا ملزم حراست میں لے لیا۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی ویسٹ ڈاکٹررضوان نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ سانحہ سیہون کا سہولت کار کو کراچی کے علاقے بلدیہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزم صابرعرف دودھ والا نے تین دہشت گردوں کو پناہ دی تھی، ملزم کاتعلق کالعدم سپاہ صحابہ سے ہے۔

    ایس ایس پی ویسٹ کا مزید کہنا تھا کہ ملزم صابر کو فون کال ٹریس ہونے پر گرفتار کیا گیا، گرفتار دہشت گرد نے چار افراد کو قتل کرنے کا بھی اعتراف کرلیا ہے، اس کے علاوہ ملزم کے قبضے سے دستی بم اور دیگراسلحہ برآمد ہوا ہے۔

    اس موقع پر ملزم صابرعرف دودھ والا نے بتایا کہ مجھے دہشت گردی کی کارروائی کا علم نہیں تھا، کالعدم تنظیم کے کمانڈر نے سانحے سے دو دن پہلے تین افراد کو ٹھہرایا تھا۔

    مزید پڑھیں: درگاہ لعل شہباز قلندر پر خودکش حملہ،76افراد شہید، 250 زخمی

    سیہون سانحے سے ایک دن پہلے تینوں دہشت گرد صبح ہوتے ہی نکل گئے تھے، سانحے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی تو پتہ چلا کہ تینوں دہشت گرد تھے۔

    مزید پڑھیں: سیہون دھماکہ، خودکش بمبار کے سہولت کاروں کی نشاندہی

    واضح رہے کہ گزشتہ سال فروری میں سیہون میں درگاہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کی درگاہ کے احاطے میں دھمال کے دوران خودکش حملے کے باعث 76 افراد شہید اور250 سے زائد زخمی ہوگئے تھے، جاں بحق افراد میں 20 بچے، نو خواتین، 45 مرد اور ایک پولیس اہلکار شامل تھا۔

  • سانحہ سیہون کا کیس، گرفتار ملزم نادر کا دھماکے کی سہولت کاری کا اعتراف

    سانحہ سیہون کا کیس، گرفتار ملزم نادر کا دھماکے کی سہولت کاری کا اعتراف

    کراچی : سانحہ سیہون کا کیس میں گرفتار ملزم نادر نے دھماکے کی سہولت کاری کا اعتراف کرلیا، ملزم نے حملہ آوروں کو اپنے گھر میں پناہ دی جبکہ ملزم نادر نے اعتراف کیا کہ اس کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ لعل شہباز قلندر کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آگئی، گرفتار ملزم نادر نے لعل شہباز قلندر مزار کو خون سے لال کرنے والے دھماکے میں سہولت کاری کا اعتراف کرلیا ہے۔

    ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ سترہ فروری کو لعل شہباز قلندر کے مزار دھماکے کے خود کش حملہ آوروں کو اپنے گھر کندھ کوٹ میں پناہ دی تھی۔

    نادر جاکھرانی کے بیان کے مطابق دھماکے بعد مزار پر فائرنگ بھی کی گئی تھی۔

    ملزم نادر نے مجسٹریٹ کے روبرو اعتراف کیا کہ اس کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے ۔


    مزید پڑھیں : سانحہ سیہون کا مرکزی ملزم نادرجکھرانی عرف مرشد گرفتار


    یاد رہے کہ 17 نومبر کو سانحہ سیہون کے مرکزی ملزم نادر جاکھرانی عرف مرشد گرفتار کیا گیا تھا ، دہشتگرد نے خودکش بمبار کو مزار تک پہنچایا تھا۔

     

    گرفتار ملزم نادرجکھرانی عرف مرشد کا تعلق راجن پورپنجاب سے ہے۔

    ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامر فاروقی کا کہنا تھا کہ ملزم نے افغانستان سے لائے گئے خودکش بمبار کو مزار تک پہنچایا تھا، ساتھی دہشتگرد سانحہ کا ماسٹر مائنڈ ڈاکٹرغازی مستونگ آپریشن میں مارا جا چکا ہے، دہشت گرد سے اسلحہ اور دھماکاخیز مواد بھی برآمدہوا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں برس فروری میں لعل شہباز قلندر کےمزار میں اس وقت حملہ کیا گیا جب دھمال ڈالی جارہی تھی۔ حملے اسی سے زائد افراد شہید ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • سانحہ سیہون کا مرکزی ملزم نادرجکھرانی عرف مرشد گرفتار

    سانحہ سیہون کا مرکزی ملزم نادرجکھرانی عرف مرشد گرفتار

    کراچی : سانحہ سیہون کا مرکزی ملزم نادرجاکھرانی عرف مرشد پکڑا گیا، دہشتگرد نے خودکش بمبار کو مزار تک پہنچایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سیہون کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ، لعل شہباز قلندر کے مزار کو خون سے لال کرنے والا دہشت گرد شکنجے میں آگیا۔

    ذرائع کے مطابق ملزم نادر جکھرانی عرف مرشد کو کراچی سے گرفتار کیا گیا‌، نادر جکھرانی کا تعلق کالعدم داعش سے ہے اور سانحےکا مرکزی کردار ہے۔

    گرفتار ملزم نادرجکھرانی عرف مرشد کا تعلق راجن پورپنجاب سے ہے۔

    ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامر فاروقی کا کہنا ہے کہ ملزم نے افغانستان سے لائے گئے خودکش بمبار کو مزار تک پہنچایا تھا، ساتھی دہشتگرد سانحہ کا ماسٹر مائنڈ ڈاکٹرغازی مستونگ آپریشن میں مارا جا چکا ہے، دہشت گرد سے اسلحہ اور دھماکاخیز مواد بھی برآمدہوا۔


    مزید پڑھیں : سیہون دھماکہ: خودکش بمبار کے سہولت کاروں کی نشاندہی


    ابتدائی تحقیقات میں سانحے سے متعلق اہم انکشافات ہوئے ، جس کے مطابق ملزمان خودکش حملہ آور سمیت حملے سے ایک روز پہلے سیہون پہنچے، لعل شہبازقلندر کے مزار سے کچھ فاصلے پر گیسٹ ہاؤس میں رہائش لی۔

    خودکش حملہ آور مزار، نادرجکھرانی سیہون کے مرکزی چوک پہنچا اور دھماکے کے فوری بعد ڈاکٹر غازی اورنادرجکھرانی راجن پور فرار ہوگئے۔

    سی ٹی ڈی نے ملزم کا پانچ روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس فروری میں سیہو ن میں لعل شہباز قلندر کے مزار پرخودکش حملے میں اسی سے زائد افراد شہید اورسیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • سیہون بم دھماکے ملوث اہم ملزم  گرفتار

    سیہون بم دھماکے ملوث اہم ملزم گرفتار

    کراچی: اتحاد ٹاؤن میں قانون نافذکرنےوالے اداروں کی کارروائی سیہون بم دھماکے کا ایک اور اہم ملزم گرفتار کرلیا گیا جبکہ حکومت سندھ دھماکے میں شہید و زخمی افراد کے معاوضے کی رقم جاری کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اتحاد ٹاؤن میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کی، کارروائی کے دوران سیہون بم دھماکے میں ملوث اہم دہشتگرد کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم طاہر کو حساس اداروں کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم کے بشیربروہی گروپ سے ہے، ملزم کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں : سیہون دھماکہ: خودکش بمبار کے سہولت کاروں کی نشاندہی

    دوسری جانب حکومت سندھ نے دھماکے میں شہید و زخمی افراد کے معاوضے کی رقم جاری کردی، درگاہ میں شہید ہو نیوالے 84 شہداء میں سے 78افراد کے لئے رقم جاری کی گئی ہے جبکہ زخمی 357میں سے 321 افراد کے لئے چیک جاری کئے گئے ہیں۔

    جامشورو منور علی مہسر نے کہا کہ وہ جانے والے افراد کی لسٹیں تاخیر سے پہنچنے پر ان کا معاوضہ ابھی جاری نہیں کیا جا سکا ہے جو جلد جاری ہو جائے گا۔

    یاد رہے رواں سال فروری میں حساس اداروں نے سیہون شریف دھماکے میں ملوث مزید پانچ سہولت کاروں کو گرفتار کیا گیا تھا ، دو ملزمان کا تعلق خیرپور اور تین کا شکارپور سے تھا، ملزمان کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔


    مزید پڑھیں : درگاہ لعل شہباز قلندر پر خودکش حملہ،76افراد شہید، 250 زخمی


    یاد رہے کہ 16 فروری کو سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر خوفناک خود کش دھماکے میں 83 افراد شہید اور 150 کے قریب زخمی ہوگئے تھے، جاں بحق افراد میں 20 بچے، 9 خواتین، 45 مرد اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سیہون دھماکہ: خودکش بمبار کے سہولت کاروں کی نشاندہی

    سیہون دھماکہ: خودکش بمبار کے سہولت کاروں کی نشاندہی

    سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار پر دھماکے کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔ پولیس نے خودکش حملہ آور کے بعد اس کے سہولت کاروں کی بھی نشاندہی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی محکمہ انسداد دہشت گردی سندھ ثنا اللہ عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سیہون مزار پر دھماکے سے ایک دن پہلے خودکش بمبار نے سہولت کاروں کے ساتھ ریکی کی۔

    پولیس نے سہولت کاروں کی نئی ویڈیو جاری کردی۔

    وہڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے سے ایک روز قبل خود کش حملہ آور نے نیلے رنگ کے کپڑے پہنے ہیں اور وہ 2 سہولت کاروں کے ساتھ مزار پر ریکی کر رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: درگاہ لعل شہباز قلندر پر خودکش حملہ، 76 افراد شہید

    دہشت گردوں نے 25 منٹ تک مزار کی تصویریں بھی بنائی۔ ایک سہولت کار نے نیلے اور دوسرے نے کالے رنگ کی شلوار قمیض پہن رکھی ہے۔ سہولت کاروں نے خودکش حملہ آور کی کئی تصاویر بھی بنائی۔

    اس سے پہلے بھی ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی جس میں بمبار پہلے ایک راستے سے مزار میں داخل ہونے کی کوشش کرتا دکھائی دیا لیکن وہاں تلاشی ہوتی دیکھ کر پلٹا اور دوسرے راستے سے چکمہ دے کر نکل گیا۔

    ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی نے دہشت گردوں کی شناخت کے لیے عوام سے مدد مانگتے ہوئے پچاس لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کردیا۔

    یاد رہے کہ 16 فروری کو سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر خوفناک خود کش دھماکے میں 83 افراد شہید اور 150 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

  • سانحہ سیہون ، خودکش حملہ آور مزار تک اکیلا نہیں پہنچا، سہولت کار بھی ساتھ تھے، انکشاف

    سانحہ سیہون ، خودکش حملہ آور مزار تک اکیلا نہیں پہنچا، سہولت کار بھی ساتھ تھے، انکشاف

    سیہون : سانحہ سیہون میں انتہائی اہم پیش رفت سامنے آگئی، خودکش حملہ آور مزار تک اکیلا نہیں پہنچا، سہولت کار بھی ساتھ تھے، مبینہ سہولت کاروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج اےآر وائےنیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سیہون دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں سیہون مزار کے گولڈن گیٹ پر دو مشکوک افراد کو دیکھا جاسکتا ہے، دونوں مشتبہ افراد گولڈن گیٹ کے قریب آئے، جھانکا اور پیچھے ہٹ گئے۔

    فوٹیج کے مطابق ایک شخص نے سفید کپڑے ،سر پرصافہ ،دوسرے نے سیاہ ویسٹ کوٹ پہن رکھی تھی، ویسٹ کوٹ والے شخص کے ہاتھ میں ایک کالا شاپر بھی دیکھا جاسکتا ہے، خودکش حملہ آور نے دھماکے سے پہلے یہی صافہ کندھے پر اور واسکٹ پہنی ہوئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق مشتبہ افراد نے گولڈن گیٹ سمیت پورے مزار کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا جبکہ دھماکے کے بعد مشکوک افراد کسی سی سی ٹی وی میں بھی نظر نہیں آئے۔

    قانون نافذ کرنیوالےاداروں کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظرآنے والے مشکوک افراد کی تلاش شروع کردی۔


    مزید پڑھیں : سانحہ سیہون، خودکش حملہ آورکی شناخت کرلی، آئی جی سندھ


    یاد رہے کہ  چند روز قبل آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ پولیس نے مبینہ خودکش حملہ آورکوشناخت کرلیا ہے جس کی مدد سے سانحہ کے مرکزی کردار تک جلد پہنچ جائیں گے۔

    اس موقع پرسی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کی گئی تھی، جس میں خود کش حملہ آور کو درگاہ میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جو بڑی چالاکی سے اور ہجوم کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے اندر داخل میں ہونے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ 16 فروری کو درگاہ لعل شہباز قلندرؒ کے احاطے میں ہونے والے خودکش حملے میں 90 افراد شہید اور 343 زخمی ہوگئے تھے۔

  • افغانیوں کو بہت جلد واپس بھیج دیا جائے گا، مراد علی شاہ

    افغانیوں کو بہت جلد واپس بھیج دیا جائے گا، مراد علی شاہ

    نوابشاہ : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سیہون دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، افغانیوں کو بہت جلد واپس بھیج دیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نواب شاہ میں شہید بینظیر بھٹو یونی ورسٹی کے سالانہ کانوکیشن کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سیہون دھماکے کی تحقیقات کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے،سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملزمان کی شناخت میں مدد ملی۔

    دھماکے کےالزام میں متعدد افراد کو گرفتارکیا گیا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزمان کی تعداد بتانا ابھی مناسب نہیں ہوگا۔

    گرفتار افراد سے تحقیقات کرکے ہی اصل ملزمان تک پہنچا جائے گا،واقعے میں ملوث جو بھی ہوگا اسے کڑی سزا ملے گي انسانیت کے دشمنوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف پوری قوم کو متحد ہونا پڑےگا، سرحد پار سے آنیوالے لوگوں کیلئے سیکیورٹی نہایت سخت کردی گئی ہے، غیر رجسٹرڈ افغانیوں کو بہت جلد واپس بھیج دیا جائے گا۔

  • سانحہ سہون: خودکش حملہ آور کن راستوں‌ سے درگاہ پہنچا، پتا چل گیا

    سانحہ سہون: خودکش حملہ آور کن راستوں‌ سے درگاہ پہنچا، پتا چل گیا

    کراچی: سانحہ سیہون میں خود کش حملہ آور کن راستوں سے گزر کر حضرت لعل شہباز قلندرؒ کی درگاہ تک پہنچا، ان راستوں کا پتا لگالیا گیا۔

    اطلاعات کے مطابق سیہون دھماکے کی تحقیقات میں ایک اور پیش رفت سامنے آئی ہے، خودکش حملہ آور ممکنہ طور پر جن راستوں سے گزر کر درگاہ تک پہنچا ان راستوں کا تحقیقاتی ٹیم نے پتا لگالیا ہے۔

    سانحہ سیہون، خودکش حملہ آورکی شناخت کرلی، آئی جی سندھ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے وڈھ سے خضدار تک کچے کا راستہ اختیار کیا، حملہ آور نے خضدار سے واہی پاندی،جوہی اور دادو والا راستہ اختیار کیا، دادو بھان سے سیہون کا راستہ 25 سے 30 کلومیٹر تک ہے۔

    ذرائع کے مطابق حملہ آور جن راستوں سے گزرا ممکنہ طور پر ان راستوں پر فورس تعینات نہیں ہوتی، جائے وقوعہ سمیت تمام مقامات کی جیو فنسنگ بھی کی جارہی ہے۔

    اب تک کی تحقیقات میں ثابت ہوا کہ درگاہ لعل شہباز قلندرؒ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ حفیظ بروہی تھا جو کہ داعش میں شمولیت اختیار کرچکا تھا، اسی نے خودکش حملہ آور کو تیار کرکے بھیجا۔

    سیہون دھماکے کے سہولت کار حفیظ بروہی کی ویڈیو مل گئی

    خیال رہے کہ سانحہ سیہون کی تحقیقات میں سی ٹی ڈی کراچی،سکھر اور لاڑکانہ کی ٹیمیں شامل ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر اس ہائی پروفائل کیس کی تحقیقات میں ہر ممکن قدم اٹھایا جارہا ہے۔

    یہ پڑھیں: سانحہ سہون:‌ خودکش حملہ آور کا سہولت کار گرفتار

    وزیراعلیٰ سندھ نے شہید افراد کے عوض 15لاکھ ، شدید زخمیوں کے لیے 10 لاکھ اور زخمی کے لیے 5لاکھ روپے زرتلافی کا اعلان کیا۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت دی کہ شہید پولیس اہلکار کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے دیے جائیں، ان کے گھر کے فرد کو نوکری دی جائے۔

    سندھ حکومت نے اس حملے کے بعد سے سندھ کی تمام اہم درگاہوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا ہے ساتھ ہی محکمہ اوقاف زائرین کی تلاشی کے لیے علیحدہ سے ملازمین بھرتی کرے گا جنہیں سندھ پولیس تربیت دے گی۔

    اسی سے متعلق: سہون دھماکا: ملزمان کہاں‌ سے آئے؟ شواہد مل گئے

    یاد رہے کہ 16 فروری کو درگاہ لعل شہباز قلندرؒ کے احاطے میں ہونے والے خودکش حملے میں 90 افراد شہید اور 343 زخمی ہوگئے تھے۔

    سہون حملہ: شہدا کی تعداد 90 ہوگئی، 343 زخمی، 73 کی حالت نازک

  • سہون حملہ: شہدا کی تعداد 90 ہوگئی، 343 زخمی، 73 کی حالت نازک

    سہون حملہ: شہدا کی تعداد 90 ہوگئی، 343 زخمی، 73 کی حالت نازک

    سہون: درگاہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے احاطے میں خودکش حملے کے باعث شہید ہونے والے افراد کی تعداد 90 ہوگئی، زخمی 343 ہیں جن میں سے 73 کی حالت نازک ہے جنہیں بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔


    دھماکے کی مکمل خبر پڑھیں: درگاہ لعل شہباز قلندر پر خودکش حملہ، 76 افراد شہید، 250 زخمی


     اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں کے دوران علاج جاں بحق کے سبب ہلاکتوں میں اضافہ ہوا، جمعرات اور جمعے کی درمیان شب تک ہلاکتوں کی تعداد 76 تھی تاہم جمعے کو مزید سات زخمیوں نے دم توڑا جس کے باعث ہلاکتیں 76 سے بڑھ کر 88 ہوگئیں۔
    post-2
    زخمیوں کا مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے تاہم ان میں سے 73 افراد ایسے ہیں جن کی حالت اطمینان بخش نہیں اور انہیں بچانے کے لیے ڈاکٹرز اور طبی عملہ اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

    ان بے بس اور جان کنی کے عالم میں تڑپتے ہوئے افراد کے اہل خانہ بھی بے بسی کی تصویر بنے ہوئے سکتے کے عالم میں اسپتالوں کے باہر جمع ہیں اور موبائل فون یا ملاقاتوں میں ایک دوسرے سے اپنے عزیزوں کے لیے دعائے صحت کی اپیلیں کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

    lal-post-4-copy

    سرکاری بیان کے مطابق جاں بحق افراد میں سے 55  سے  زائد کی میتیں لواحقین کے حوالے کردی گئی ہیں بقیہ کی شناخت کا عمل جاری ہے جن کے لیے ڈی این اے سے مدد لی جائے گی، ایسی لاشوں کی تعداد 12 کے قریب ہے۔

    یہاں یہ بھی واضح رہے کہ حملے کی ذمہ داری دولت اسلامیہ عراق و شام(داعش) قبول کرچکی ہے۔

    post-1

    جمعے کو بھی مختلف تحقیقاتی ٹیموں نے درگاہ کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے، وہاں موجود میڈیا کو ایس ایس پی انویسٹی گیشن راجا عمر خطاب نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں حملہ آور کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔

    lal-post-1

  • سانحہ سہیون کی تحقیقات کا دائرہ وسیع، سندھ کے مختلف شہروں سے درجنوں افراد گرفتار

    سانحہ سہیون کی تحقیقات کا دائرہ وسیع، سندھ کے مختلف شہروں سے درجنوں افراد گرفتار

    کراچی : سانحہ سیہون کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، قانون نافذ کرنے والے ادراوں نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے، سندھ کے مختلف شہروں میں سرچ آپریشن کے دوران درجنوں افراد کو گرفتار کرکے تفتیش کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سیہون کے بعد ملک بھر میں دہشتگردوں کیلئے زمین تنگ کردی گئی ہے، سیکیورٹی نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے، ملک بھر سے مسینکڑوں افراد گرفتار کرلئے۔

    سندھ حکومت نے بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں کریک ڈاؤن کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں ، وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کردی کہ کشمور ، کندھ کوٹ، جیکب آباد اور شکار پور میں ٹارگٹڈ آپریشن کے ذریعے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو پکڑا جائے۔

    دادوکی تحصیل جوہی سے سانحہ سہیون میں سہولت کاری کے الزام میں منیر جمالی اور عزیر جمالی کو حراست میں لے لیا گیا ہے، سیہون کے اطراف میں بھی آپریشن کے دوران ستر سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

    لاڑکانہ میں بھی پولیس اور رینجرز کے کومبنگ آپریشن میں بیس سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، گھوٹکی میں آپریشن کے دوران چار مشتبہ افراد کو اور تھرپارکر میں بھی پولیس نے پانچ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جبکہ بغیرانٹری رہائش دینے پرچھ ہوٹل مالکان کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

    جامشورو سے بھی حساس اداروں نے پندرہ مشکوک افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔