Tag: Senate Chairman

  • چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھارت کی دعوت کوٹھکرا دیا

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھارت کی دعوت کوٹھکرا دیا

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھارت کی دعوت کوٹھکرا دیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکربھارتی لوک سبھا کا صادق سنجرانی کو دورہ بھارت کی دعوت دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صد سالہ تقریب تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھارتی دعوت کو مسترد کردیا۔

    صادق سنجرانی نے کہا 5اگست کااقدام واپس لینے تک بھارت کی کسی تقریب میں نہیں جاؤں گا، مودی حکومت نےکشمیریوں کی خصوصی حیثیت ختم کر کے ظلم ڈھائے۔

    ذرائع کے مطابق پی اے سی صد سالہ تقریب سے بھارتی صدر اور وزیراعظم نے خطاب کرنا تھا۔

    یاد رہے اکتوبر میں بھارتی لوک سبھا کے اسپیکر اوم بریلہ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے نام خط لکھا تھا ، جس میں انھوں نے چیئرمین سینیٹ کو دورہ بھارت کی دعوت دی تھی۔

    صادق سنجرانی کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صد سالہ تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی ، خط میں کہا گیا تھا کہ لوک سبھا،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدسالہ تقریب کاانعقاد 4دسمبر کوہوگا۔

    اسپیکر بھارتی لوک سبھا کا خط میں کہنا تھا کہ پی اےسی 100سال سےعوامی اخراجات کی نگرانی کررہی ہے، صد سالہ تقریب میں شرکت ہمارے لیےاعزاز ہوگی۔

  • چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے  اپنی کامیابی کا سارا  کریڈٹ وزیراعظم کو دے دیا

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپنی کامیابی کا سارا کریڈٹ وزیراعظم کو دے دیا

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپنی کامیابی کا کریڈٹ وزیراعظم کو دیتے ہوئے ووٹ دینے والے ارکان کا شکریہ ادا کیا اور کہا میری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کل کا جوش و جذبہ قابل دید تھا ، ہر کوئی ایک ایک ووٹ گن رہا تھا ، ایسی خوشی پہلے نہیں دیکھی جو کل تھی۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے سینیٹرز کو خصوصی ہدایات دے رکھی تھی ، الیکشن میں کامیابی کا اصل کریڈٹ وزیراعظم کو جاتا ہے۔

    صادق سنجرانی نے کہا کہ وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ کی سیٹ بلوچستان کو دینے کا فیصلہ کیا ، مسلم لیگ ق، جی ڈی اے، ایم کیو ایم کا شکر گزار ہوں اور ان ارکان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے ووٹ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ غیر جانبدار ہوکر سب کو ساتھ لیکر چلیں گے ، میری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ، عمران خان نے میری بات سنی اور بڑی قربانی دی ، فاٹا کے عوام کا احساس محرومی ضرور ختم کریں گے۔

    یاد رہے سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں حکومتی امیدوارصادق سنجرانی اور مرزا آفریدی کامیاب قرار پائے تھے۔

    چیئرمین کےانتخاب میں صادق سنجرانی کو 48 اور گیلانی کو 42 ووٹ ملے جبکہ غفور حیدری کو شکست دینے والے مرزا محمد آفریدی کو 54 ووٹ ملے تھے۔

  • پی ڈی ایم کی چیئرمین سینیٹ کا الیکشن عدالت میں چیلنج کرنے کیلئے درخواست تیار

    پی ڈی ایم کی چیئرمین سینیٹ کا الیکشن عدالت میں چیلنج کرنے کیلئے درخواست تیار

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ کا الیکشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کیلئے درخواست تیارکرلی گئی ، دستاویزات ملتے ہی آج پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن چیلنج کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کا الیکشن عدالت میں چیلنج کرنے کیلئے فاروق ایچ نائیک نے درخواست تیار کرلی، فاروق ایچ نائیک پی ڈی ایم کی جانب سے درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کریں گے۔

    دستاویزات ملتے ہی آج پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن چیلنج کرے گی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ نام پر مہر لگانا مسترد نہیں کیا جا سکتا، اسلام آباد ہائیکورٹ آئینی درخواست کو سن کر فیصلہ کرے۔

    ،درخواست میں کہا گیا ہے کہ 7مسترد ووٹوں کو گیلانی کےحق میں شامل کیا جائے تو49ووٹ بنتےہیں، جان بوجھ کر ووٹوں کو نام کے اوپر مہر لگنے پر اعتراض کیا گیا، مسترد ووٹوں کو گیلانی کے حق میں کاؤنٹ کرنے سے گیلانی جیت جائیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز پیپلز پارٹی نے یوسف رضا گیلانی کی شکست تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کا الیکشن چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    رہنما پیپلز پارٹی مصطفیٰ نواز کھوکھر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے عدالتی فیصلے نکال لیے ہیں، قانون کہتا ہے کہ نام کے اوپر لگائی گئی مہر ٹھیک ہے، ہم یہ ڈاکا نہیں ہونے دیں گے، اور سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ جائیں گے۔

    واضح رہے کہ ایوان بالا میں سینیٹ کے چیئرمین کے لیے ہونے والے الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ مسترد ہوئے تھے ، ان 7 ووٹوں میں باکس کی بجائے نام پر مہر لگائی گئی ہے، جب کہ آٹھواں ووٹ دونوں امیدواروں کے خانوں میں مہر لگانے پر مسترد ہوا۔

    نتیجے کے اعلان کے بعد فاروق ایچ نائیک نے پریزائیڈنگ افسر کے سامنے یوسف رضاگیلانی کے مسترد شدہ ووٹ چیلنج کیے تاہم دلائل سامنے آنے کے بعد پریزائڈنگ افسر نے اپوزیشن کا احتجاج مسترد کرتے ہوئے کہا میں رولنگ دے رہا ہوں کہ فیصلہ آپ کو نہیں پسند تو الیکشن ٹریبونل جائیں۔

  • تحریک انصاف صادق سنجرانی کی جیت کیلیے ہر سیاسی ، جمہوری اورقانونی حربہ استعمال کرے گی’

    تحریک انصاف صادق سنجرانی کی جیت کیلیے ہر سیاسی ، جمہوری اورقانونی حربہ استعمال کرے گی’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ صادق سنجرانی کی جیت کےلیے ہر سیاسی ، جمہوری اورقانونی حربہ استعمال کریں گے، اپوزیشن غیر اخلاقی ہتھکنڈوں سے جمہوریت کونقصان پہنچا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ صادق سنجرانی کی جیت کیلئے پاکستان تحریک انصاف ہر سیاسی، جمہوری ،قانونی حربہ استعمال کریں گے، اپوزیشن غیراخلاقی ہتھکنڈوں سےجمہوریت کونقصان پہنچا رہی ہے اور عمران خان نے غیر جمہوری ہتھکنڈوں کیخلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان آج ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی نامزدگی پر اتحادیوں کواعتماد میں لیں گے جبکہ وزرا پر مشتمل سینئر پارٹی قیادت نے مشاورت مکمل کرلی ہے۔

    حکومت کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے مرزا آفریدی، اعجازچوہدری اور فیصل جاوید کے ناموں پر مشاورت جاری ہے، زیادہ ارکان سینیٹ کے پی سے ہونے کے باعث ڈپٹی چیئرمین کے پی سے لانے کا امکان ہے۔

  • چیرمین سینٹ کا متحدہ عرب امارات کاسرکاری دورہ منسوخ کرنے کا فیصلہ

    چیرمین سینٹ کا متحدہ عرب امارات کاسرکاری دورہ منسوخ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : چیرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے کشمیرپرظلم ڈھانےوالے مودی کوایوارڈ سے نواز نے پر متحدہ عرب امارات کاسرکاری دورہ منسوخ کرنے کا فیصلہ۔ کرلیا اور کشمیر بنےگا پاکستان کے نعرے بھی لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے متحدہ عرب امارات کا پہلے سے طے شدہ سرکاری دورہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، یہ دورہ بھارتی وزیر اعظم کے حالیہ دورے کے پس منظر کو مدنظر رکھتے ہوئے منسوخ کیا۔

    صادق سنجرانی نے کہا کشمیری عوام پردن رات ظلم وجبرڈھانے والے مودی کو یو اے ای نے ایوارڈ سے نوازا، دورہ منسوخ کرنے کا مقصد دنیا کو پیغام دینا ہے کہ ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

    چیرمین سینٹ کا کہنا تھا کہ سینیٹ آف پاکستان اوراس کاہر رکن کشمیریوں کے ساتھ ہے، ان کی ہرطرح سے مدد کریں گے، پاکستانی افواج اور شہری کشمیری بھائیوں کے لئے تادم حیات لڑتی رہےگی۔

    انھوں نے مزید کہا جب تک کشمیرآزاد نہیں ہوجاتا پاک فوج لڑتی رہےگی، پاکستان زندہ باد، کشمیر بنے گا پاکستان۔

  • اپوزیشن کی  تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، صادق سنجرانی

    اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، صادق سنجرانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا،اپوزیشن کےپاس افواہوں کے سوا باقی کچھ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا اپوزیشن کی تحریک کاڈٹ کرمقابلہ کیاجائےگا اور تحریک عدم اعتمادناکام بنائی جائےگی، اپوزیشن کےپاس افواہوں کےسواباقی کچھ نہیں۔

    خیال رہے گذشتہ روز چیئرمین پی پی بلاو ل بھٹو  نے چیئر مین سینیٹ کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ خود مستعفی ہونے کا فیصلہ صادق سنجرانی کے لیےاچھا ہوگا، اپوزیشن کے پاس چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے زیادہ نمبرز ہے۔

    یاد رہے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کےخلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی، سینیٹ اجلاس اور قرارداد سے متعلق تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں اور قرارداد سے متعلق بیلٹ پیپر تیار کرلیا گیا ہے۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ نے قرارداد پر ووٹ کے لئے ہدایت نامہ جاری کردیا ہے ، جس میں کہا گیا قرارداد پر خفیہ رائے شماری کرائی جائے گی ، ہر رکن حروف تہجی کے حساب سے اپنا بیلیٹ پیپر حاصل کرے گا، قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دیکر بیلیٹ باکس میں ڈالنا لازمی ہوگا ، ارکان پر پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پرپابندی عائد ہے۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    سینیٹ سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا سختی سے منع ہے، ووٹ کی رازداری کوہرحال میں یقینی بنایاجائے گا، قرارداد پر رائے شماری بذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔

    خیال رہے سینیٹ میں مجموعی طورپر ایک سو تین ارکان ہیں۔ متحدہ اپوزیشن نے ایک سو تین میں سے چونسٹھ ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے جبکہ حکومت کے پاس مجموعی طور پر انتالیس ارکان ہیں۔

    پی پی،ن لیگ،نیشنل پارٹی،پی کے میپ، جے یو آئی ف، اے این پی حکومت کے خلاف ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے ساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اورآزاد ہیں، ایوانِ بالا میں قرارداد کی منظوری کے لیے صرف ترپن ووٹ درکار ہیں۔

  • وزیراعظم عمران خان کا چیئرمین سینیٹ کیخلاف  تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلے کا اعلان

    وزیراعظم عمران خان کا چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلے کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتمادکاڈٹ کر مقابلے کا اعلان کردیا اور شبلی فراز کو آزاد سینیٹرز سے رابطے تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی حکومتی اور اتحادی سینیٹرز کی ملاقات کی تفصیل سامنے آگئی، ملاقات میں وزیراعظم نے کہا حکومت اور اتحادی صادق سنجرانی کے ساتھ ہیں، صادق سنجرانی ایوان کو احسن طریقے سے چلارہے ہیں، اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائےگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد سےایوان بالا کا وقارمجروح ہوگا۔

    شبلی فرازنے وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد اورمفاہمتی عمل پر بریفنگ دی ، جس کے بعد وزیراعظم نے شبلی فراز کو آزادسینیٹرز سے رابطے تیزکرنے کی ہدایت بھی کی۔

    شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ چیئرمین سینٹ کے خلاف عدم اعتماد پر ہم پر امید اورپر اعتماد ہیں ، الیکشن ضرور جیتیں گے، اپوزیشن کے بھی چند اراکین جو سمجھدار اور باوقار ہیں وہ ہمیں ووٹ دیں گے۔

    خیال رہے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد پرووٹنگ کل ہوگی،سیاسی جماعتوں میں توڑ جوڑ کا عمل تیز ہوگیا ہے جبکہ حکومت اور اپوزیشن اپنی اپنی جگہ سرگرم ہیں۔

    حکومت نے اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل طلب کر لیا جبکہ متحدہ اپوزیشن نے بھی اپنی بیٹھک کل طلب کر لی ہے، اپوزیشن جماعتوں کے سنیٹرز سے پارٹی پالیسی کے مطابق حلف لئے جانے کا امکان ہے، 104 رکنی ایوان میب اس وقت 103 موجود ہے، مسلم لیگ ن کے سنیٹر اسحاق ڈار نے حلف نہیں اٹھایا۔

    سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں کو 65 ارکان کی واضح اکژیت حاصل ہے، مسلم لیگ ن 30 سنیٹرز کے ساتھ سب سے بڑی جماعت ہے ان میں 17 ن لیگ کے ٹکٹ اور 13 آزاد حیثیت سے منتخب ہوئے، پیپلز پارٹی کے 21, جے یو آئی کے 4، نیشنل پارٹی کے 5، پی کے میپ کے 4 اور اے این پی کے 1 سنیٹر ہے۔

    دوسری جانب حکومت کو 36 سنیٹرز کی حمایت حاصل ہیں ، ایوان بالا میں تحریک انصاف کے 14، ایم کیو ایم کے5، فاٹا کے 7 ، مسلم لیگ فنکشنل کا 1، بی این پی مینگل کا 1 اور صادق سنجرانی سمیت بلوچستان عوامی پارٹی کے 8 سنیٹرز ہیں، جماعت اسلامی کے دو سنیٹرز ہے تاہم انہوں نے تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر غیر جانبدار رہنے کا اعلان کررکھا ہے۔

    فاٹا کے آزاد سینیٹرز نے صادق سنجرانی کی حمایت کرنے کا عزم کیا ہے۔

  • اپوزیشن چیئرمین سینیٹ کوعہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد آج جمع کرائےگی

    اپوزیشن چیئرمین سینیٹ کوعہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد آج جمع کرائےگی

    اسلام آباد : اپوزیشن آج چیئرمین سینیٹ صادق سجرانی کو عہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد سینیٹ میں جمع کرائے گی، سینیٹ میں اپوزیشن نے  67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے سینٹرز کا اجلاس آج راجہ ظفرالحق کی زیرصدارت ہوگا، اپوزیشن آج چیئرمین سینیٹ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد سینیٹ میں جمع کرائے گی۔

    ایوان کے ایک چوتھائی ممبرز سیکریٹری سینیٹ کوقرارداد پیش کرنے کی تحریک جمع کرائیں گے، مذکورہ تحریک پر تمام ارکان کونوٹس جاری کیاجائے گا۔

    ذرائع کے مطابق نوٹس جاری ہونے کے 7 روز بعد سینیٹ اجلاس بلایاجائے گا، اجلاس کی صدارت چیئرمین سینیٹ نہیں کرسکیں گے، مذکورہ تحریک منظوری کیلئے 26 سینیٹرز کی حمایت درکار ہوگی۔

    تحریک پیش کرنے کی اجازت کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہو گی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دی جائے گی، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین سینیٹ عہدے پر نہیں رہیں گے۔

    اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ

    پی پی، ن لیگ، نیشنل پارٹی، پی کے میپ، جے یو آئی ف اور اے این پی حکومت کیخلاف جبکہ پی ٹی آئی کیساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اور دیگر شامل ہیں۔

    یاد رہے 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نوجولائی کوجمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔

  • وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بڑے بھائی ہیں، وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، صادق سنجرانی

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بڑے بھائی ہیں، وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، صادق سنجرانی

    لاہور : چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بڑے بھائی ہیں، وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، ابھی تک میں نےکوئی فیصلہ ہی نہیں کیا جو انہیں ناپسند ہو۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے منتخب ہونے کے بعد پہلی مرتبہ رینجرز کے پروٹوکول کے ساتھ مزار اقبال پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی ، ملکی سلامتی کیلئے دعائیں کیں اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کرتے ہوئے شاعر مشرق کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    اس موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بڑے بھائی ہیں، وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، ابھی تک کوئی ایسا فیصلہ ہی نہیں کیا جس پر انہیں اعتراض ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ لاہور پاکستان کا دل ہے، جس کی ثقافت اور روایات دنیا بھر میں مشہور ہیں۔

    بعد ازاں چیئرمین سینٹ نے داتا دربار پر بھی حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور ملکی سلامتی کیلئے دعائیں مانگیں۔


    مزید پڑھیں : میاں صاحب بزرگ ہیں کچھ بھی کہہ سکتے ہیں،چیئرمین سینیٹ


    یاد رہے وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب کی عدالت سے ہمیں کسی انصاف کی توقع نہیں، جو سینیٹر پیسہ دے کر ایوان میں آئے ان کا ضمیر بھی ملامت کرتا ہوگا۔

    خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا مزار قائد پر حاضری کے موقع پر کہنا تھا کہ میاں صاحب بزرگ ہیں کچھ بھی کہہ سکتے ہیں سیاست میں اتحاد ہوتے رہتے ہیں اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں،کوشش کریں گے بہترسے بہتر کام کرسکیں۔

    صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے منتخب کرانے کے الزامات میں صداقت نہیں ہے، اسٹیبلشمنٹ اور کسی پرالزام لگانے والے سیاست کررہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی نے اپنے تمام سینیٹرز آصف زرداری کی جھولی میں ڈال دیے: احسن اقبال

    پی ٹی آئی نے اپنے تمام سینیٹرز آصف زرداری کی جھولی میں ڈال دیے: احسن اقبال

    اسلام آباد: وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کی سیاست کا صرف ایک ہی نقطہ ہے وہ یہ کہ نواز شریف کسی صورت وزیر اعظم نہ بنیں، پاکستان تحریک انصاف نے اپنے تمام سینیٹرز آصف زرداری کی جھولی میں ڈال دیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ذاتی خواہش ہے کہ مسلم لیگ (ن) کا چیئرمین سینیٹ نہ بنے، پی ٹی آئی پہلے اپنا گھر سنبھالے پھر دوسروں پر الزامات لگائے۔

    عدلیہ کو فیصلے سے پہلے سوچنا چاہیے تھا کہ سینیٹ انتخابات پر اس کا کیا اثر پڑے گا: احسن اقبال

    انہوں نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ کی شکایت کرنے والوں کے اصطبل میں سب کچھ ہوا، پی ٹی آئی کی اپنی اسمبلی سے سب زیادہ ہارس ٹریڈنگ کی اطلاعات آرہی ہیں، مخالفین الزامات کی سیاست کے بجائے کام پر توجہ دیں۔

    احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ کوشش ہے چیئرمین ایسا ہوا جو جمہوریت اور آئین کی بالا دستی کی علامت بنے، عمران خان چاہتے ہیں کہ کسی صورت چیئرمین سینیٹ مسلم لیگ (ن) سے منتخب نہ ہو۔

    زرداری بزنجو ملاقات: سابق صدر چیئرمین سینیٹ کے لیے پُرامید، بلوچستان کے لیے گنجائش نکالنے کا اشارہ

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد لقدوس بزنجو اپنے صوبہ سے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کر رہے ہیں۔

    گذشتہ دنوں انہوں نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی جس کے بعد انہوں نے پی ٹی آئی کے تیرہ نشستیں عبد القدوس بزنجوں کے حوالے کر دیے تھے۔بعد ازاں انہوں نے پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے بھی ملاقات کی جہاں آصف زرداری نے بھی بلوچستان کے لیے گنجائش کی راہ نکالنے کا اشادہ دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔