Tag: senate election

  • کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لے سکتا ہوں، گورنر کے پی

    کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لے سکتا ہوں، گورنر کے پی

    پشاور(20 جولائی 2025): گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے پہلے کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لے سکتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ایک بیان میں کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد میٹنگ کال کی ہے، کوشش ہے آج یا کل مخصوص نشستوں کے ارکان سےحلف لے لیں۔

    فیصل کنڈی نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد میٹنگ کال کی ہے، حلف برداری ہوجائے گی اور کل سینیٹ الیکشن بھی ہوجائے گا، 2008 میں بھی ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے بلامقابلہ الیکشن کرائے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/cj-phc-nominate-governor-kp-oath-taking-20-july-2025/

    انہوں نے کہا کہ میں بھی ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے بلامقابلہ الیکشن کرائے تھے، اگر ان کے امیدوار بات نہیں مان رہے تو ایم پی اے کیسے مانیں گے، مقابلہ ہوا تو کوشش کرینگے 5 کے بجائے 6 سینیٹ نشستیں جیتیں۔

    گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ کےپی کے مخصوص نشستوں کے ارکان سے آج یا کل حلف ہوجائےگا، سینیٹ الیکشن کل اپنے وقت پر ہوگا، ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد کسی بھی وقت حلف لے سکتا ہوں، سینیٹ الیکشن سے پہلے مخصوص نشستوں کے ارکان سےحلف لے لوں گا۔

    واضح رہے کہ مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے لیے ہونے والا خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی کورم کی نشاندہی پر ملتوی کر دیا گیا۔

    کورم کی نشاندہی پی ٹی آئی کے رکن شیر علی آفریدی نے کی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔

  • سینیٹ الیکشن : عدالت نے صنم جاوید سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا

    سینیٹ الیکشن : عدالت نے صنم جاوید سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا

    لاہور : عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید کو سینیٹ انتخابات میں باقاعدہ حصہ لینے کی اجازت دے دی۔

    صنم جاوید نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ ایپلٹ ٹریبونل میں درخواست دائر کی تھی۔

    اطلاعات کے مطابق سینیٹ الیکشن میں کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف صنم جاوید کی درخواست منظور کرلی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ کے ایپلٹ ٹریبونل نے صنم جاوید کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی باقاعدہ اجازت دیدی۔

    اپنے فیصلے میں عدالت نے صنم جاوید کا نام امیدواروں کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم جاری کردیا، درخواست کی سماعت کے بعد جسٹس شاہد بلال حسن نے گزشتہ روز دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    ضمنی انتخابات کے کاغذات نامزدگی منظور و مسترد

    علازہ ازیں قومی و صوبائی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے لاہور سے قومی اسمبلی کے ایک اور صوبائی اسمبلی کے 4حلقوں کیلئے کاغذات کی جانچ مکمل کرلی گئی۔

    الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد فہرست جاری کردی جس کے مطابق این اے 119 سے حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔

    لاہور این اے 119 سے علی پرویز ،شہزاد فاروق سمیت 12امیداروں کے کاغذات منظور جبکہ پی پی 158 سے چوہدری مونس الہٰی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

    اس کے علاوہ پی پی 149 سے شعیب صدیقی ،احسن اکرم سمیت 20 امیدواروں کے کاغذات منظور اور پی پی 147 محمد خان مدنی ،ماجد ظہور سمیت 19 امیداروں کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کرلیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق پی پی 164 سے بھی حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ پی پی 164سے اختر حسین ،مرزا جاوید سمیت 27 امیداروں کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے ہیں۔

  • سینیٹ الیکشن، پیپلز پارٹی نے بلوچستان سے پارٹی ٹکٹ جاری کر دیے

    سینیٹ الیکشن، پیپلز پارٹی نے بلوچستان سے پارٹی ٹکٹ جاری کر دیے

    کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ الیکشن کے لیے بلوچستان سے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور پی پی صوبائی صدر میر چنگیز جمالی نے امیدواروں کو سینیٹ کے ٹکٹ دے دیے۔

    سردار عمر خان گورگیج، میر چنگیز خان جمالی، میر طارق مسوری، اعجاز بلوچ، اور کرن بلوچ کو پارٹی ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔

    دریں اثنا، سینیٹ الیکشن کے لیے سندھ سے پیپلز پارٹی کے تمام امیدواروں کے کاغذات منظور ہو گئے، کاظم شاہ، اشرف جتوئی، مسرور احسن، ندیم بھٹو، سرفراز راجڑ، دوست جیسر نے جنرل نشست پر کاغذات جمع کرائے تھے۔

    بیرسٹر ضمیر گھمرو اور سرمد علی نے ٹیکنوکریٹس کی نشست پر، قرة العین مری، روبینہ قائم خانی اور مسرت نیازی نے خواتین کی نشست پر، جب کہ پونجومل بھیل نے اقلیت کی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔

  • سینیٹ : فیصل واوڈا کی خالی نشست پر ووٹنگ آج ہوگی

    سینیٹ : فیصل واوڈا کی خالی نشست پر ووٹنگ آج ہوگی

    کراچی : سندھ سے سینیٹ کی خالی جنرل نشست پر پولنگ آج ہوگی، سندھ اسمبلی میں پولنگ صبح 9سےشام 4 بجے تک جاری رہے گی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی الیکشن کمشنر سعید گل ریٹرننگ افسر کی ذمہ داری نبھائیں گے یاد رہے کہ دہری شہریت پر فیصل واوڈاکی نااہلیت کےباعث نشست خالی ہوئی تھی۔

    سینیٹ کی نشست پرمجموعی طور 4 امیدواروں میں مقابلہ ہے، پی پی کی جانب سے نثار کھوڑو کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

    گل محمد جکھرانی، مختار احمد دھامرا بطور آزاد امیدوار میدان میں ہیں، پی ٹی آئی کی جانب سے آغا ارسلان کو ٹکٹ جاری کیا گیا۔

    سندھ اسمبلی کے ارکان کی مجموعی تعداد 168ہے، سندھ اسمبلی میں 99ارکان کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے فیصل واوڈا کی نا اہلی کے باعث خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر الیکشن کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی طرف سے اس نشست پر آغا ارسلان کو میدان میں اتارا گیا تھا تاہم اب پارٹی نے الیکشن کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

    تحریک انصاف نے اپنی اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس سے بھی انتخاب میں حصہ نہ لینے کی درخواست کی ہے۔

  • رکن مستعفیٰ : سینیٹ میں جنرل نشست کیلئے پولنگ کا عمل جاری

    رکن مستعفیٰ : سینیٹ میں جنرل نشست کیلئے پولنگ کا عمل جاری

    اسلام آباد : کے پی سے سینیٹ کی جنرل نشست کیلئے پولنگ کا عمل شروع ہوگیا، سینیٹ کی جنرل نشست پر4امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے شوکت ترین امیدوار ہیں جبکہ جے یو آئی ف کی جانب سے ظاہر شاہ امیدوار ہیں۔

    اس کے علاوہ اے این پی کی طرف سے شوکت امیر زادہ اور پیپلزپارٹی کی جانب سے ملک سعید سینیٹ کے امیدوار ہیں۔

    یاد رہے کہ سینیٹ کی نشست پی ٹی آئی کے ایوب آفریدی کے استعفےکے باعث خالی ہوئی تھی۔

  • سینیٹ انتخابات کے دوران کیمرہ برآمدگی کا معاملہ ، تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل

    سینیٹ انتخابات کے دوران کیمرہ برآمدگی کا معاملہ ، تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل

    اسلام آباد : سینیٹ سیکرٹریٹ نے سینیٹ الیکشن میں کیمرہ برآمدگی کے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ سیکرٹریٹ نے  سینیٹ الیکشن کے دوران کیمرہ برآمدگی کے معاملے کی تحقیقات کیلئے چھ ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے نوٹی فیکشن جاری کردیا۔

    کمیٹی میں وزیر ریلوے اعظم سواتی، رانا مقبول ، سرفراز بگٹی، سکندر میندھرو ، طلحہ محمود اور ہدایت اللہ شامل ہین ، کمیٹی ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔

    خیال رہے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن سے قبل ہال سے خفیہ کیمرے برآمد ہوئے تھے ، مسلم لیگ ن کے مصدق ملک اور پیپلز  پارٹی کے مصطفیٰ نوازکھوکھرنے ٹوئٹر پر تصاویر اورویڈیوز شیئر کیں تھیں ۔

    ن لیگ کے رہنما مصدق ملک نے کہا تھا پولنگ بوتھ میں دو کیمرے لگائے گئے، ایک لیمپ پڑا تھا جس میں بے شمار سوراخ تھے، پولنگ بوتھ کے سائیڈ پر ڈیوائس چپکی ہوئی تھی۔

    پیپلز پارٹی کے مصطفیٰ نوازکھوکر کا کہنا تھا کہ اس کی ذمہ داری چیئرمین سینیٹ اور ان کے عملے پر ہے، مقصد الیکشن چوری کرنا تھا، چوری پکڑی گئی، ذمہ داروں کاتعین کرنا ہے۔

    دوسری جانب وزیراطلاعات شبلی فرازنے اپوزیشن پر سینیٹرز کے پولنگ بوتھ میں کیمرہ لگانے کا الزام لگاتے ہوئے واقعےکی تہہ تک جانے اور کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

  • سینیٹ انتخابات : الیکشن کمیشن کا وزیر اعظم اور وزراء کے بیانات پر ردِعمل

    سینیٹ انتخابات : الیکشن کمیشن کا وزیر اعظم اور وزراء کے بیانات پر ردِعمل

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کے بیانا ت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہم کسی خوشنودی کے خاطرآئین وقانون کو نظر انداز نہیں کرسکتے، کسی کو اعتراض ہےتوآئینی راستہ اختیار کرے ، ہم کسی بھی دباؤ میں نہ آئے اور نہ ہی آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں الیکشن کمیشن کے ممبرز، سیکریٹری اور لاء ونگ کے حکام نے شرکت کی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ریٹرننگ افسر اسلام آباد نے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے بریفنگ دی، وزیراعظم اور وزراکی تقاریر کا جائزہ لیا گیا۔

    بعد ازاں چیف الیکشن کمشنر کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا ، جس میں الیکشن کمیشن نے وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کے بیانا ت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی اور آزاد ادارہ ہے، ہم کسی خوشنودی کے خاطر آئین وقانون کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔

    اعلامیے میں کہا کہ آئین وقانون سے ہٹ کر کوئی ترمیم بھی نہیں کرسکتے، کسی کو اعتراض ہےتوآئینی راستہ اختیار کرے ، ہم کسی بھی دباؤ میں نہ آئے اور نہ ہی آئیں گے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن سے جو بھی ملنا چاہتاہے ملتا ہے اور مؤقف سنا جاتا ہے ، حیران ہیں ایک ہی چھت کے نیچے ایک عملےکی موجودگی میں الیکشن ہوئے ، جو ہار گئے وہ نامنظور جو جیت گئےوہ منظور ،کیا یہ کھلا تضادنہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حیران کن بات ہے کہ باقی تمام صوبوں کے نتائج بھی قبول ہیں، جس نتیجے پر تبصرہ اور ناراضی کا اظہار کیا الیکشن کمیشن اسے مسترد کرتاہے، یہی جمہوریت اورآزادانہ الیکشن اور خفیہ بیلٹ کا حسن ہے ، پوری قوم نے دیکھا ہے اور یہی آئین کی منشا تھی۔

    جاری اعلامیے میں کہا ہے کہ جن خیالات کا اظہار کیا گیا وہ پارلیمنٹ سے منظور کرانے میں کیا امرمانع تھا، الیکشن کمیشن کا کام قانون سازی نہیں بلکہ قانون کی پاسبانی ہے، آئینی اداروں کی تضحیک ان کی کمزوری کےمترادف ہے نہ کہ الیکشن کمیشن کی۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ ہرسیاسی جماعت اور شخص میں شکست تسلیم کرنے کاجذبہ ہوناچاہیے، اگرکہیں اختلاف ہے تو شواہد کے ساتھ آکر بات کریں، آپ کی تجاویز سن سکتے ہیں تو شکایت کیوں نہیں لہذا ہمیں کام کرنےدیں، ملکی اداروں پر کیچر نہ اچھالیں کچھ تو احساس کریں، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں قانون و آئین کی بالادستی کیلئے انجام دیتارہےگا۔

    یاد رہے سینیٹ انتخابات میں ہونے والے اپ سیٹ کے بعد وفاقی وزرا نے مشترکہ پریس کانفرنس کی تھی ، جس کے بعد الیکشن کمیشن وفاقی وزراکےبیانات کانوٹس لے لیا تھا اور پیمرا سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم نے الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ’سپریم کورٹ نےآپ کوموقع دیا مگر کیا وجہ تھی جو 1500بیلٹ پیپرز پر بار کوڈنگ نہیں کی جاسکی، الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا موقع فراہم کیا اور جمہوریت کو نقصان پہنچایا، میں نے سینیٹ الیکشن سے پہلے ہی پیسوں کی لین دین کی نشاندہی کردی تھی‘۔

    عمران خان نے الیکشن کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ ’سینیٹ انتخابات سےجمہوریت اوپر گئی یانقصان ہوا، قوم پیغام دیتی ہےکہ کرپشن کرنے والا ہم میں سےنہیں تو الیکشن کمیشن نے پیسے تقسیم کرنے والی ویڈیوکی تحقیقات کیوں نہیں کیں؟ یوسف رضاگیلانی پیسےچلا کر سینیٹر بنے گا تو کیا ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہوپائے گا؟‘۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کمیشن نے ووٹ بیچنے والےمجرموں کو بچالیا کیونکہ پوری قوم نے دیکھا کہ ایک شخص پیسے کا استعمال کر کے جیت گیا ‘۔

  • سینیٹ انتخابات : صدرالدین شاہ کو پی ٹی آئی کی جانب سے ووٹ نہ دینے کا انکشاف

    سینیٹ انتخابات : صدرالدین شاہ کو پی ٹی آئی کی جانب سے ووٹ نہ دینے کا انکشاف

    کراچی : سینیٹ انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے صدر صدرالدین شاہ کو پی ٹی آئی کی جانب سے ووٹ نہ دینے کا انکشاف سامنے آیا، جی ڈی اے کے رہنما نے الزام لگایا ہے کہ کریم گبول،رابستان خان، عمر عمیری و دیگر نے ووٹ نہیں دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات میں ووٹ کے معاملے پرجی ڈی اے اور پی ٹی آئی آمنےسامنے آگئے ، جی ڈی اے نے صدرالدین شاہ کو پی ٹی آئی کی جانب سے ووٹ نہ دینے کا انکشاف کیا۔

    جی ڈی اے کے رہنما عبدالرزاق راہمو نے کہا سندھ میں پی ٹی آئی کے 6 سے 7ممبران نے ہمیں ووٹ نہیں دیا، پارٹی قیادت اورگورنرکو بتا دیا کہ کن ارکان نے ووٹ نہیں دیا، کریم گبول،رابستان خان،عمرعمیری ودیگرنےووٹ نہیں دیا۔

    نصرت سحرعباسی کا کہنا تھا کہ جن ممبران نےووٹ نہیں دیا جلد سامنے آجائے گا۔

    سندھ میں سینیٹ الیکشن کے حوالے سے جی ڈی اے نے عدالت اور الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا ہے، الیکشن کمیشن سندھ میں سینیٹ الیکشن سےمتعلق انکوائری کرے، انکوائری ہونی چاہیے 6ضمیر فروش اراکین کون تھے، الیکشن کمیشن اپنی آئینی فرائض پورے کرے۔

    جی ڈی اے کی رہنما نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ المیہ ہے کہ پیپلزپارٹی کے 7اراکین راتوں رات معذور ہوگئے، ایک خاتون رکن نےایوان میں کھڑے ہوکرتقریر کی ، دوسرے دن وہی خاتون وہیل چیئرپرآئیں، ان کے ووٹ دوسرے اراکین نے کاسٹ کئے۔
    .
    نصرت سحر عباسی نے مزید کہا جی ڈی اے کا ایک ایک رکن لیڈر شپ کیساتھ اٹیچ رہا ہے، ہمارےساتھ بھی ضمیر خریدنے کی بہت کوششیں کی گئیں، اللہ کاشکرہےجی ڈی اےکے5ممبرمیں سےایک بھی نہیں بکا۔

    شہریارمہر کا کہنا تھا کہ ہمارے الیکشن پر اعتراض ہے،جلد عدالت سے رجوع کریں گے ، ہم نے وزیراعظم سے بھی رابطہ کیا ہے، پی ٹی آئی میں کالی بھیڑوں کو تلاش کیا جائے، ہم نے وزیراعظم کو شواہد ارسال کردئیے ہیں۔

  • سینیٹ الیکشن : شہریار آفریدی کو ووٹ ری کاسٹ کرنے کی اجازت ملے گی یا نہیں ؟

    سینیٹ الیکشن : شہریار آفریدی کو ووٹ ری کاسٹ کرنے کی اجازت ملے گی یا نہیں ؟

    اسلام آباد : سینیٹ انتخابات میں ریٹرننگ آفیسر نے حکومتی رکن شہریار آفریدی کی ووٹ ری کاسٹ کرنے کی تحریری درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، شہریار آفریدی نے امیدوار کے خانے کے سامنے ترجیحی نمبر کے بجائے دستخط کر دیئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان بالا کی سینتیس نشستوں کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے ، ریٹرننگ آفیسر نے حکومتی رکن شہریار آفریدی کی ووٹ ری کاسٹ کرنے کی تحریری درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور ریمارکس میں کہا درخواست پر فیصلہ بعد میں کریں گے۔

    یاد رہے شہریار آفریدی نے امیدوار کے خانے کے سامنے ترجیحی نمبر کے بجائے دستخط کر دیئے تھے، جس کے باعث ان کا ووٹ ضائع ہوگیا تھا۔

    بعد ازاں شہریارآفریدی نے پریزائیڈنگ افسر کو خط لکھ کر ووٹ ری کاسٹ کرنےکی درخواست کی تھی ، جس میں کہا تھا کہ طبعیت ناساز تھی ،الیکشن تیاری سے متعلق پارٹی میٹنگ میں نہیں جا سکا، پی او اور عملے نے درخواست کے باوجود ووٹ ڈالنے سے متعلق رہنمائی نہ کی، میں نے بیلٹ پیپر پر ہندسہ درج کرنے کے بجائے دستخط کردیے، مجھے دوبارہ ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے بھی ووٹ ضائع ہونے پر شہریار آفریدی سے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ آ پ کو نہیں پتہ ووٹ کس طرح کاسٹ کرتے ہیں، سب کو طریقہ کار بتایا گیا تھاکہ ووٹ کیسے کاسٹ ہوتا ہے ، آپ ایم این اے ہیں اس طرح کی غلطی کیسے کر دی، آپ کو ایسی غلطی نہیں کرنی چاہیےتھی۔

  • سینیٹ الیکشن :  آصف زرداری کا بیلٹ پیپرضائع ہو گیا

    سینیٹ الیکشن : آصف زرداری کا بیلٹ پیپرضائع ہو گیا

    اسلام آباد : سینیٹ الیکشن میں سابق صدرآصف زرداری کا بیلٹ پیپرضائع ہو گیا، ووٹ ڈالنے کے دوران آصف زرداری کے ہاتھ کی کپکپاہٹ کے باعث مہر غلط لگی اور بیلٹ پیپرخراب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری سینیٹ انتخاب کیلئے ووٹ ڈالنے قومی اسمبلی پہنچے تو اپوزیشن نےڈیسک بجاکرآصف زرداری کااستقبال کیا، اس موقع پر قومی اسمبلی کےمائیکس بند کردیے گئے۔

    ووٹ پول کرنے کیلئے سابق صدرآصف زرداری کو بیلٹ پیپرجاری کیا گیا، آصف زرداری کے ہاتھ کی کپکپاہٹ کے باعث مہر غلط لگی اور بیلٹ پیپرخراب ہوگیا۔

    بیلٹ پیپرخراب ہونے کے باعث سابق صدر نے ریٹرننگ افسرکوبیلٹ پیپردوبارہ جاری کرنےکی گزارش کی تو انھوں نے آصف زرداری کو دوبارہ بیلٹ پیپرز جاری  کیا، جس کے بعد انھوں نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا۔

    بعد ازاں سابق صدر آصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کی ، صحافی نے سوال کیا آپ نےپیش گوئی کی تھی حکومت مارچ میں چلی جائےگی، جس پر آصف زرداری نے کہا حکومت توگئی ہوئی ہے، جوان کو نہیں جانے دینا چاہتے وہ سنبھال کر بیٹھے ہیں۔

    صحافی نے سوال کیا کیا سینیٹ الیکشن میں بھی انکا ہاتھ ہے تو آصف زرداری نے مسکراتےہوئے جواب دیا کہ ان کا ہاتھ کب نہیں رہا۔

    خیال رہے سینیٹ کی سینتیس نشستوں کے لئےپولنگ جاری ہے،  وزیراعظم عمران،اپوزیشن لیڈر شہبازشریف،بلاول بھٹو سمیت کئی اہم اراکین نےاپنا ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں۔

    یوسف رضا گیلانی کا دعویٰ ہے وہ الیکشن جیت چکےجبکہ فیصل وواڈاکاکہناہے کہ حفیظ شیخ کی جیت یقینی ہے،گیلانی کی ہارپرانہیں ایڈجسٹ کیاجائےگا۔