Tag: senate election

  • عمران خان ہارس ٹریڈنگ کے خلاف اپنا کردارادا کریں، پرویزرشید

    عمران خان ہارس ٹریڈنگ کے خلاف اپنا کردارادا کریں، پرویزرشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید نے عمران خان کو ملک سے ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لئے ان کا کردار ادا کرنے کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان پارلیمنٹ میں آئیں اورہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لئے کی جانے والی آئینی اور قانونی اصلاحات میں حصہ لیں۔

    وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ ملک کو طویل عرصے سے جاری اس لعنت کے خاتمے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’ شوآف ہینڈ‘ کے ذریعے انتخاب سے سب سے زیادہ فائدہ عمران خان کو ہی ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت ہی وہ پہلی حکومت تھی جس نے 1997میں فلور کراسنگ کا راستہ روکنے کی کوشش کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ہارس ٹریڈنگ کی شکایت کے پی کے میں ہے۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مسلم لیگ ن نے سینئر رہنما اسحاق ڈار کو ہارس ٹریڈنگ کے معاملے پرعمران خان سے مذاکرات کا ٹاسک سونپا ہے۔

    وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ن ہارس ٹریڈنگ کی سب سے بڑی مخالف ہے۔

    پرویزرشید نے گفتگو کے اختتام پرامید ظاہرکی کہ 2015 میں کوئی احتجاج نہیں ہوگا۔

  • سینیٹ الیکشن: تحریک انصاف لیگی رہنماؤں کیخلاف عدالت پہنچ گئی

    سینیٹ الیکشن: تحریک انصاف لیگی رہنماؤں کیخلاف عدالت پہنچ گئی

    اسلام آباد : تحریک انصاف خم ٹھونک کر مسلم لیگ کے سامنے آگئی، شیریں مزاری نےاقبال ظفر جھگڑا اور راحیلہ گل مگسی کےسینیٹ کیلئےکاغذات نامزدگی کی منظوری عدالت میں چیلنج کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی جانب سے درخواست میں ،چیف الیکشن کمشنر مسلم لیگی رہنماؤں اقبال ظفر جھگڑااور راحیلہ مگسی کو فریق بنایا گیاہے۔

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اقبال ظفر جھگڑا اورراحیلہ مگسی کے اسلام آباد کے کوٹہ سے جاری ہونے والے ٹکٹ کو مسترد کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کو حکم جاری کرے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیاہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نےسینیٹ کے حالیہ انتخابات میں آئین کی خلاف وزری کرتے ہوئے سینیٹ ٹکٹ جاری کئے ہیں ۔

    اقبال ظفر جھگڑاکا تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ سے اور راحیلہ مگسی کا تعلق صوبہ سندھ کے علاقہ ٹنڈوالہ یار سے ہے ۔آئین کے آرٹیکل 62 کے مطابق کسی بھی امیدوار کا ووٹ کا اندراج اور اسی حلقے کا رہائشی ہونا ضرروی ہے ۔

    پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر محمد شعیب زراق کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نواز نےکوڈ آف کنڈیکٹ کی کھلے عام خلاف وزری کرتے ہوئے ہارس ٹریڈنگ شروع کردی ہے۔

  • خورشید شاہ نے سینٹ الیکشن کے لئے آئینی ترمیم کی مخالفت کردی

    خورشید شاہ نے سینٹ الیکشن کے لئے آئینی ترمیم کی مخالفت کردی

    سکھر: اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نےسینٹ الیکشن کے لئے آئینی ترمیم کی مخالفت کردی، کہتے ہیں کہ ’شو آف ہینڈ‘ کے ذریعے سینٹ کے الیکشن ممکن نہیں ہیں۔

    سینیٹ الیکشن کی تاریخ قریب آتے ہی سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے لہذااپوزیشن لیڈرخورشید شاہ بھی بیان دینے سے نہ چُوکے اورسینیٹ انتخابات کیلئے آئینی ترمیم کی تجویز کی مخالفت کردی اورکہا کہ ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے ایسی تجویز افسوسناک ہے۔

    سیاسی پارٹیوں کو مضبوط بناکرہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکا جائے،انہوں نے شو آف ہینڈ کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے سینیٹ الیکشن ممکن نہیں ہیں۔

    خورشید شاہ نےکہا کہ قومی اسمبلی کی طرح سینٹ الیکشن بھی براہ راست ہوناچاہیے پیسےکے بل بوتے پرآنے والی کالی بھیٹروں کاراستہ روکاجائے۔

  • سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ تیز کیا جائے، وزیرِاعظم

    سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ تیز کیا جائے، وزیرِاعظم

    اسلام آباد :وزیرِاعظم نوازشریف سے سینیٹ انتخابات کے طریقہ کار میں تبدیلی اور سیاسی رابطوں کیلئے قائم کابینہ کمیٹی نے ملاقات کی، وزیرِاعظم نے کمیٹی کو سیاسی جماعتوں سے رابطے تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

    کابینہ کمیٹیاں سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ روکنے اور آئین میں ترمیم کے لئے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لئے تشکیل دی گئی تھیں۔

    وزیرِاعظم سے سیاسی رابطوں کے لئے کابینہ کمیٹی نے ملاقات کی، رابطوں سے متعلق  رپورٹ وزیرِاعظم کو پیش کی۔ ملاقات کے دوران وزیرِاعظم نے کمیٹی کو سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ تیز کرنے کی ہدایت کی۔

    وزیرِاعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات سے قبل ہارس ٹریڈنگ روکنےکے لئے مؤثر اقدامات کئے جائیں اور آئین میں ترمیم کی جائے۔

    ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ سیاسی جماعتوں کی قیادت سے وزیرِاعظم خود رابطہ کریں گے، ملاقات کے دوران کابینہ کمیٹی نے وزیرِاعظم کو سینیٹ انتخابات کے حوالے سے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

    وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سینیٹ انتخابات کے طریقہ کار سے متعلق امور پر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے۔

    وزیرِاعظم سے مہتاب عباسی ، احسن اقبال ، سعد رفیق ، انوشے رحمان ، خواجہ ظہیر ، اسحاق ڈار، جام کمال ، بیرسٹر ظفر اللہ نے ملاقات کی

  • سینٹ انتخابات میں’شوآف ہینڈ ممکن‘نہیں، خورشید شاہ

    سینٹ انتخابات میں’شوآف ہینڈ ممکن‘نہیں، خورشید شاہ

     

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کہتے ہیں کہ مسلم لیگ ن کی حکومت گلگت بلتستان میں دھاندلی کرنے جارہی ہے۔

    سینیٹ انتخابات کے قریب آتے ہی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں ٹھن گئی ہے۔ سید خورشید شاہ کہتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں ن لیگ نے گورنراور چیف الیکشن کمشنر سمیت کئی وزرا اپنی مرضی سے لگائے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات سے لگتا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان میں دھاندلی کا منصوبہ بنارہی ہے ۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ سینیٹ انتخابات کےطریقہ کارمیں ترمیم کے لیے حکومت سے بات ہوئی ہےانتخابات شیڈول آجانے کے بعد اب ترمیم کی کوئی گنجائش نہیں رہتی،ان کا کہنا تھا سینیٹ انتخابات میں شوآف ہینڈ نہیں ہوسکتا۔

  • ہارس ٹریڈنگ کا مستقل حل تلاش کیا جائے، زرداری

    ہارس ٹریڈنگ کا مستقل حل تلاش کیا جائے، زرداری

    کراچی: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں پرمشتمل آل پارٹیزکانفرنس بلاکردھاندلی اورہارس ٹریڈنگ کو جڑسے اکھاڑپھینکنے کے لئے مسئلے کا مستقل حل تلاش کیاجائے۔

    اپنے ایک بیان میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا ہے کہ دھاندلی کا مسئلہ تنہاحکومت کو نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کو مل کرحل کرنا ہوگا،اگر حکومت اس معاملے کو حل کرنا چاہتی ہے تو اس کیلئے سنجیدہ اقدامات بھی اٹھائے الفاظ کی جادوگری سے ہارس ٹریڈنگ کامسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔

    آصف علی زرداری کاکہنا ہے کہ دھاندلی کے خاتمے کیلئے موثراقدامات کی ضرورت ہے اور اس معاملے کا حل بھی تلاش کیا جائے جس کیلئے عمران خان نے دھرنا دیا، اگر سیاست دان تدبرکا مظاہرہ نہ کرتے تو خدشہ تھا کہ بحران مزید سنگین ہوجاتا۔

    آصف علی زرداری کا کہنا ہے دھاندلی اورہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کیلئے جامع الیکٹرول ریفارم کی ضرورت ہے۔

    اگرحکومت سنجیدہ ہے تو ایسے اقدامات اٹھائے جس سے صرف سینیٹ نہیں بلکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں اوربلدیاتی انتخابات میں دھاندلی اورہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکا جاسکے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل پیپلز پارٹی کے رہنماء اوراپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کہہ چکے ہیں کہ موجودہ آئین کے تحت انتخابی شیڈول جاری ہوجانے کے بعد طریقہٗ انتخاب میں ترمیم غیرآئینی ہوگی۔

  • الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کےطریقہ کار کا اعلان کردیا

    الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کےطریقہ کار کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے دوران ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات اور الیکشن کے طریقہ کار کا اعلان کردیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے سینٹ انتخابات کے دوران ووٹرز کے لیےہدایا ت جاری کر دی ہیں، جس کے مطابق بیلٹ پیپر حاصل کر نے کیلئے ووٹرز کو ریٹرننگ آفیسر کے سامنے شناختی کارڈ پیش کر نا ہوگا اور ووٹر کے شناختی کارڈ کی تفصیل کاؤنٹر فائل پر درج کی جائے گی۔

     انتخابات میں عام نشستوں اور خواتین کی مخصوص نشستوں کیلئے الگ الگ بیلٹ پیپر ز ہونگے، بیلٹ پیپر کے حصول کے بعد ووٹر ز کسی بھی امیدوار سے رابطہ نہیں کرسکیں گے۔

    پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پر بھی پابندی ہوگی ۔ ووٹر بیلٹ پیپر پر اپنی تر جیحات اردو یا انگریزی زبان میں پردہ دار کمرے میں درج کریگا۔

     بیلٹ پیپر پر ایک سے زائد امیدواروں کے سامنے ایک کا ہندسہ درج ہونے پر ووٹ مسترد کردیا جائے گا۔

  • سینٹ امیدواروں کے کاغذات کی جانچ کاعمل شروع

    سینٹ امیدواروں کے کاغذات کی جانچ کاعمل شروع

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نےسینٹ امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال شروع کردی ہے۔

    05مارچ 2015 کو ہونے والے سینٹ انتخابات کے لئے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال 19 اور 20 فروری یعنی آج اورکل جاری رہے گی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق جانچ پڑتال کے دوران امیدواروں کا حاضر ہونا لازمی ہے جبکہ امیدواروں کے ساتھ تجویز اور تائید کنندگان کا حاضر ہونا بھی ضروری ہے۔

    الیکشن کمیشن کےاصول و ضوابط کے تحت تجویزاورتائید کنندہ کی عدم حاضری پرکاغذات مسترد کردیے جائیں گے۔

    فاٹا اوراسلام آباد کیلئے سینیٹ امیدواروں کی جانچ پڑتال الیکشن کمیشن اسلام آباد میں ہوگی جہاں فاٹا کے 43 اوراسلام آباد کے نو امیدارواں کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

    صوبوں سے نامزد امید واروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ صوبائی الیکشن کمیشن کے دفاترمیں ریٹرننگ افسران کریں گے۔

  • سینیٹ انتخابات ، الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات جاری

    سینیٹ انتخابات ، الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات جاری

    اسلام آباد: سینیٹ کی باون نشستوں پر ایک سو چوراسی امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا، الیکشن کمیشن نے تفصیلات جاری کردیں۔

    الیکشن کمیشن نے سینٹ انتخابات کیلئے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات جاری کردی، جاری کی گئی معلومات کے مطابق ایوان بالا کی باون نشستوں کیلئےایک سو چوراسی امیدوار مدمقابل ہوں گے۔

    شہرِ اقتدار وفاقی دارالحکومت سے نو امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے ہیں، فاٹا کی نشستوں کیلئے تینتالیس امیدوار مدمقابل ہیں، پنجاب سے تیئس امیدواروں کے کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن کو موصول ہوئے۔

    سندھ سے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے والوں کی تعداد اٹھائیس ہے، خیبر پختونخوا سے انتالیس امیدوار سینیٹر بننے کے خواہشمند ہیں جبکہ بلوچستان سے مخلتف سیاسی جماعتوں کے بارہ امیدوار سینیٹ انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کے تحت کرائی جائے گی، امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مختلف اداروں کوچھان بین کے لیے بھجوائے گئے ہیں۔

    نادہندگان کی تفصیلات کیلئے نیب، ایف بی آر ، اسٹیٹ بینک سے بھی امیدواروں کا ڈیٹا طلب کرلیا گیا جبکہ ایف آئی اے ، آئی جی پیز ،وزارتِ پانی وبجلی اور وزارتِ خزانہ کوخطوط ارسال کردیئے گئے ہیں۔

  • سینیٹ الیکشن:سندھ کی گیارہ نشستوں کیلئے پچیس درخواستیں موصول

    سینیٹ الیکشن:سندھ کی گیارہ نشستوں کیلئے پچیس درخواستیں موصول

    کراچی : صوبہ سندھ میں سینیٹ کی گیارہ نشستوں کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے آخری دن پاکستان پیپلزپارٹی کی تین امیدواروں نے فارم جمع کرائے ۔

    سینئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو اور ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کے ہمراہ پیپلزپارٹی کے امیدوار الیکشن کمیشن پہنچے اور صوبائی الیکشن کمشنر سندھ ایس ایم طارق قادری کے دفتر میں شمع مٹھانی،سرفراز راجڑ اور دوست علی جیسر نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

    ،صوبائی الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ کی گیارہ خالی نشستوں کیلئے ابتک مجموعی طور پر پچیس درخواستیں موصول ہوچکی ہیں جبکہ کاغذات نامزدگی کے پہلے دن بائیس درخواستیں موصول ہوئی تھیں ۔

    الیکشن کمیشن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کو اپنے موقف کا اظہار اس وقت کرنا چاہئے تھا جب وہ منصب پر تھے ان کے کسی بھی الزام کا جواب نہیں دیں گے۔

    پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان حکومت سازی کے حوالے سے سینئر صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ حکومتی مذاکرات کے خدوخال مکمل کرنے میں ابھی مزید وقت لگے گا۔