Tag: senate election

  • ایک دوسرے کو چور کہنے والے آج گلے مل گئے، سینیٹ الیکشن میں دھاندلی ہوئی: مریم اورنگزیب

    ایک دوسرے کو چور کہنے والے آج گلے مل گئے، سینیٹ الیکشن میں دھاندلی ہوئی: مریم اورنگزیب

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں دھاندلی کی گئی، کیسے کی گئی ہم یہ بھی جانتے ہیں، ایک دوسرے کو چور کہنے والے آج گلے مل گئے ۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری عناصر قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں، بلوچستان میں لوگوں کو خریدا گیا، تمام مشکلات کے باوجود نواز شریف اصولوں پر ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اس موقع پر بھی اصولوں کی سیاست نہیں چھوڑی اور جیت ہمیشہ اصولوں پر چلنے والوں کی ہی ہوتی ہے، بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ختم کی گئی اور آج چیئرمین سینیٹ کا الیکشن ہمارے خلاف سازشوں کا تسلسل تھا۔

    سینیٹ الیکشن: اپوزیشن اتحاد کے صادق سنجرانی چیئرمین منتخب، حلف اٹھا لیا

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے لوگ کہتے تھے بھٹو آج بھی زندہ ہے، لیکن آج بھٹو شہید ہو گئے، جو بھرم قائم تھا وہ بھی ٹوٹ گیا، بی بی کا نعرہ لگانے والے کرپشن کے رنگ میں مل چکے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اصل مرحلہ 2018 کا الیکشن ہوگا، عوام عام انتخابات میں انہیں رد کر دیں گے، پیچھے سے وار کرنے والے عوام کے سامنے آچکے ہیں۔

    میرصادق سنجرانی : شکایات سیل کے سربراہ سے چیئرمین سینیٹ تک

    علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء مسلم لیگ (ن) طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی تبدلی کی سیاست آج عوام کے سامنے آگئی، صادق سنجرانی کا انتخاب نہیں بلکہ بھرتی ہوئی ہے، آصف زرداری نے اب جمہوریت کی اینٹ سے اینٹ بجانا شروع کردی ہے۔

    ان کا مزیدا کہنا تھا کہ آصف زرداری وہ بیماری ہے جو آج بنی گالہ تک پہنچ چکی ہے، سازشوں کے باوجود نواز شریف اپنے اصولوں پر کھڑے ہیں۔

    واضح رہے سینیٹ کے چیئرمین کے لیے حکمراں جماعت ن لیگ کے راجہ ظفر الحق اور اپوزیشن کے صادق سنجرانی کے درمیان مقابلہ تھا۔

    صادق سنجرانی 57 ووٹ لے کر چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے جبکہ ان کے حریف راجہ ظفر الحق 46 ووٹ لے سکے جبکہ نو منتخب چیئرمین صادق سنجرانی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران بزنجو ملاقات: پی ٹی آئی نے اپنی 13 سینیٹ نشستیں بلوچستان کو دینے کا اعلان کردیا

    عمران بزنجو ملاقات: پی ٹی آئی نے اپنی 13 سینیٹ نشستیں بلوچستان کو دینے کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو سے اہم ملاقات کی جس کے بعد پی ٹی آئی کی 13 سینیٹ نشستیں بلوچستان کو دینے کو اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے آج اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو سے ملاقات کی اس دوران دونوں رہنماؤں نے سینیٹ چیئرمین بلوچستان سے لانے پر اتفاق کیا جس کے بعد عمران خان نے اپنی تیرہ سینیٹ کی نشستیں وزیر اعلیٰ کے حوالے کرنے کا اعلان کر دیا۔

    ن لیگ کا چیئرمین سینیٹ نہیں بننے دیں گے‘ عمران خان

    وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے آئے، عبد القدوس بزنجو کے پاس اب پیپلز پارٹی سے زیادہ نشستیں ہوچکی ہیں اب ان نشستوں پر حق جتانا ان کا کام ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سب کی کوشش ہونی چاہیے کہ چیئرمین سینیٹ مسلم لیگ (ن) سے نہ بنے، یہ جمہوریت کے نام پر ملک کو لوٹنے والے لوگ ہیں، اسی لیے اپنی سینیٹ نشستیں بلوچستان کے حوالے کر رہے ہیں، اس صوبے کے لوگ احساس محرومی کا شکا ہیں، اب تک بلوچستان کو اس کے جائز حقوق نہیں ملے۔

    سینیٹ انتخابات: ن لیگ کے حمایت یافتہ 15، پیپلزپارٹی کے 12، پی ٹی آئی کے 6 امیدوار کامیاب

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو نے کہا کہ عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ہماری حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اپنے سینیٹرز کی نشستیں ہمیں دیں، آصف زرداری کو بھی بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ منتخب کرنے سے متعلق قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔

    خیال رہے سینیٹ انتخابات میں کوئی بھی سیاسی جماعت واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی جس کے بعد سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لیے تمام جماعتیں آپس میں ملاقات اور جوڑ توڑ کی کوشش کر رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سینیٹ الیکشن نے ثابت کر دیا انتخابات دولت کا کھیل بن چکے ہیں، سراج الحق

    سینیٹ الیکشن نے ثابت کر دیا انتخابات دولت کا کھیل بن چکے ہیں، سراج الحق

    کراچی: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن نے ثابت کردیا کہ انتخابات دولت کا کھیل بن چکے ہیں، اگر الیکشن کمیشن تماشائی بنا رہا تو عوام کا بیلٹ سے اعتماد اٹھ جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، سینیٹ انتخابات میں ہونی ہارس ٹریڈنگ سے متعلق سراج الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کامیاب سینیٹ امیدواروں سے بیان حلفی لے کہ انہوں نے ووٹ کس طرح حاصل کیے۔

    سینیٹ کے لئے خریدوفروخت نہ روکی، توایوان منڈیاں بن جائیں گے: سراج الحق

    انہوں نے کہا کہ ملک میں بادشاہت کو تحفظ دینے کے بجائے اداروں کا استحکام ضروری ہے، پاکستان میں سیاست ذات سے شروع ہوکر ذات پر ختم ہوجاتی ہے، عوام کو مخاطب کرتے ہوئے سربراہ جے آئی کا کہنا تھا کہ عوام عام انتخابات میں دیانتدار اور باکردار قیادت کا انتخاب کریں۔

    خیال رہے گذشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے مطالبہ کیا تھا کہ نومنتخب سینیٹرز سے حلف لیا جائے کہ انہوں نے ووٹ خریدا ہے یا نہیں، سچ تو یہ ہے کہ سینیٹ الیکشن میں دولت جیت گئی سیاست ہار گئی، سینیٹرز اب اپنا خسارہ پورا کریں گے یا عوام کی خدمت کریں گے؟

    سینیٹ الیکشن میں دولت جیت گئی، سیاست ہار گئی: سراج الحق

    واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات میں کوئی بھی سیاسی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکی اسی لیے اج کل سینیٹ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے جہاں مختلف جماعتیں سینیٹ چیئرمین کی تعیناتی کے لیے آپس میں رابطے کر رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیئرمین سینیٹ کی تعیناتی، نواز شریف کی اتحادی جماعتوں سے رابطے کی ہدایت

    چیئرمین سینیٹ کی تعیناتی، نواز شریف کی اتحادی جماعتوں سے رابطے کی ہدایت

    لاہور: چیئرمین سینیٹ کی تعیناتی کے لیے نااہل وزیر اعظم نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) کو اتحادی جماعتوں سے رابطے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو نومنتخب آزاد سینیٹرز اور اتحادی جماعتوں سے رابطے کا ٹاسک دیا ہے، جس کے تحت وہ دیگر رہنمائوں کے ہمرا جماعتوں سے ملاقات کریں گے۔

    ذارئع کے مطابق نا اہل وزیر اعظم نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو مولانا فضل الرحمان، محمود خان اچکزئی اور حاصل بزنجو سے خصوصی رابطے کی ہدایت کی ہے جبکہ وہ خود بھی نو منتخب سینیٹرز سے انفرادی رابطے کریں گے۔

    سینیٹ انتخابات میں اراکین کی خرید و فروخت حرام قرار

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی تعیناتی کے لیے مزید 19 سینیٹرز کی حمایت درکار ہے جس کے لیے وزیر اعظم سمیت سینئر لیگی سینیٹرز نے بھی رابطوں کی مہم تیز کر دی ہے۔

    خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات کے بعد کوئی بھی سیاسی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکی اس لیے چیئرمین سینیٹ کی تعیناتی کے لیے سیاسی جوڑ توڑ اور رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم ذرائع کے مطابق اس وقت ن لیگ کے پاس 34 سینیٹرز کی حمایت حاصل ہے۔

    سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ‘ عدالت کی الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت سے جواب طلبی

    علاوہ ازیں آج وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ناہل وزیر اعظم نواز شریف سے جاتی امرا میں ملاقات کی جس میں چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لیے تبادلہ خیال کیا اور اتحادی جماعتوں سے رابطوں پر غور سے متعلق بھی بات چیت کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ انتخابات میں اراکین کی خرید و فروخت حرام قرار

    سینیٹ انتخابات میں اراکین کی خرید و فروخت حرام قرار

    لاہور: مذہبی جماعتوں کے اتحاد سے مبنی ملی یکجہتی کونسل نے سینیٹ انتخابات میں اراکین کی خرید و فروخت کو شرعاً حرام قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق تین مارچ کو سینیٹ کی 52 نشتوں پر نمائندے منتخب کرنے کے لیے چاروں صوبائی اور قومی اسمبلی میں ووٹنگ کا عمل منعقد کیا گیا جس میں اراکین اسمبلی نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

    سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ امیدواروں نے پنجاب سے 11، اسلام آباد سے 2 اور خیبرپختونخواہ سے 2 نشتیں حاصل کر کے واضح برتری حاصل کی علاوہ ازیں پیپلزپارٹی دوڑ میں 12 نشتیں اپنے نام کرکے دوسرے نمبر پر رہی۔

    سینیٹ انتخابات میں اراکین کی خرید و فروخت کے حوالے سے ہارس ٹریڈنگ کا انکشاف سامنے آیا، مختلف سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے پر الزام عائد کیا کہ امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے بھاری رقم کے عوض اراکین اسمبلی کو کروڑوں روپے کی پیش کش کی گئی۔

    مزید پڑھیں:  سپریم کورٹ‌ نے چار نومنتخب سینیٹرز کی کامیابی کے نوٹیفکیشن روک دیے

    تحریک انصاف کےچیئرمین نے خیبرپختونخواہ اسمبلی میں ہونے والی ہارس ٹریڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے رابطہ کیا اور مذکورہ اراکین کے خلاف سخت کارروائی کا حکم جاری کیا علاوہ ازیں ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار نےبھی پیپلزپارٹی پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے 15 اراکین سے ووٹ لینے کے لیے بھاری رقم ادا کی۔

    ملی یکجہتی کونسل میں شامل 16 مذہبی و سیاسی جماعتوں نے سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خرید و فروخت کو حرام قرار دیا، صاحبزادہ ابوالخیر کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں اراکین کی خرید و فروخت شرعاً حرام اور ناجائز ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ‘ عدالت کی الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت سے جواب طلبی

    اسے بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: ن لیگ کے حمایت یافتہ 15، پیپلزپارٹی کے 12، پی ٹی آئی کے 6 امیدوار کامیاب

    اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اراکین کی خرید و فروخت کا نوٹس لے اور ہارس ٹریڈنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائے۔

    جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ انتخابات میں نمائندوں کو کامیاب کروانے کے لیے خرید و فروخت کوئی معمولی کام نہیں بلکہ جرم ہے، اس کام کے بعد اب آئندہ آنے والے الیکشن پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن خرید و فروخت کا نوٹس نہیں لیتا تو اس کا مطلب ہے کہ وہ بھی اس کام میں شریک جرم ہے، اگر ملک میں حقیقی جمہوریت نافذ کرنی ہے تو ایسے اقدامات کو فی الفور روکنا ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ‘ عدالت کی الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت سے جواب طلبی

    سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ‘ عدالت کی الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت سے جواب طلبی

    لاہور :ہائی کورٹ نے ہارس ٹریڈنگ کی بنیاد پر سینیٹ انتخابات کالعدم قرار دینے کے لئے دائر درخواست پر الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت سمیت فریقین سے جواب طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور ہائی کورٹ میں جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے دائر کردہ درخواست کی سماعت کی گئی‘ درخوات میں کہا گیا کہ سینیٹ انتخابا ت میں بدترین دھاندلی اور خلاف آئین اقدامات کیے گئے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیاہے کہ نہال ہاشمی کی خالی ہونے والی نشست پر انتخابات میں خفیہ رائے شماری نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت انتخابات خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہی کئے جا سکتے ہیں مگر ن لیگی اراکین اسمبلی ووٹ دکھا کر کاسٹ کرتے رہے جو کہ آئین اور عوامی نمائندگی ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں خفیہ رائے شماری نہ ہونا واضح طور پر دھاندلی اور آئین سے بغاوت ہے جس کی بنیاد پر انتخابات کو یہ عدالت کالعدم قرار دے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت نہال ہاشمی کی خالی ہونے والی نشست کے علاوہ سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کی گئی اورآرٹیکل باسٹھ تریسٹھ پر پورا نہ اترنے والے کامیاب ہوئے ‘ لہذا سینیٹ کی تمام نشستوں پر ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے‘ جس پر عدالت نے الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت اور دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیے جانے کے بعد سینیٹ کی نشست خالی ہوئی تھی۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ ماہ 2 فروری کو سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے والے مسلم لیگ ن کے سینیٹر نہال ہاشمی کی نشست خالی قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

    نہال ہاشمی کی خالی نشست پر مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ ڈاکٹر اسد میدان میں تھے جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے ان کے مقابلے میں ڈاکٹر زرقا کو نامزد کیا تھا‘ ڈاکٹر اسد یہ مقابلہ جیت گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ارکان اسمبلی نے ضمیر کا سودا کیا، جیت کا جشن منانا افسوسناک ہے، فاروق ستار

    ارکان اسمبلی نے ضمیر کا سودا کیا، جیت کا جشن منانا افسوسناک ہے، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں کارکنوں کوجو توقع تھی وہ نتائج نہ دے سکے، چودہ ارکان اسمبلی نے اپنے ضمیر کا سودا کیا، ایک سیٹ کی فتح کاجشن مناناافسوس کی بات اور بے حسی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی کالونی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پانچ خواتین رکن اسمبلی اور سلیم بندھانی نے صبح ہی کہیں اور ووٹ بھگتا دیا تھا، کامران ٹیسوری کو ووٹ دینے والوں نے بھی دھوکا دیا۔

    تین ارکان نے ووٹ مسترد کرایا اور پانچ نے بھی کسی اور کو ووٹ ڈال دیا۔ 6ایم پی ایزکا ہمیں پتہ ہے، باقی کیلئے بہادرآباد والےساتھ دیں، جن کے بارےمیں پتہ ہے ان کےخلاف تادیبی کارروائی کا آغاز کریں، سلیم بندھانی اور5بہنوں کےخلاف کارروائی کاآغازکیاجائے۔

    انہوں نے کاہ کہ کس نے کتنے پیسے دیئےاور کس نے لئے، اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے، پروپیگنڈے میں پارٹی سربراہ، تنظیمی بحران کو مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہے، ایم کیوایم کے12اراکین کی وفاداری تبدیل کرائی گئی، پہلی بارسندھ کو بلوچستان کی طرح ہارس ٹریڈنگ کا حب بنایا گیا۔

    فاروق ستار نے سوال کیا کہ جن جماعتوں کا مینڈیٹ چھینا گیا کیا وہ خاموش رہیں گی؟ کیا سینیٹ الیکشن کےایسے نتائج کومان لیاجائے؟ دھاندلی زدہ الیکشن کوکالعدم قراردینے کیلئےالیکشن کمیشن کردار ادا نہیں کریگا؟ کیا ارباب اختیار اور الیکشن کمیشن کوئی ایکشن نہیں لیں گے؟ کیا چیف جسٹس بھی وفاداری تبدیل کرانےکا نوٹس نہیں لیں گے؟

    بہادر آباد والوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہادرآباد والوں نےایک سیٹ کی کامیابی پرجشن منایا، جشن منانا افسوس کی بات ہے، یہ بےحسی ہے، شرم، رونے اور مرنےکا مقام ہے۔

    کیا یہ میری کوتاہی ہے کہ ہمارےایم پی ایز پرندوں کی طرح پھڑپھڑاتے ہوئے اڑگئے، خریدنے والا منہ بولے دام اور بکنےوالا دھڑلے سےخود کو بیچ رہاہے، وفاداری تبدیل کرنے یاخود کو بیچنےکی ایسی تعلیم دی جارہی ہے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ بکنےوالوں کے گھروں کے شہداء کا الزام راؤانوار جیسےافسران پر ہے، ایسا غصہ نکالا گیا کہ مہاجروں کے شہداء کا ہی سودا کرلیا گیا، خود کو ہر قسم کے احتساب کیلئے کارکنوں کی عدالت میں پیش کرونگا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ بانی کےپاس22اگست سے پہلے کیاطریقہ تھا کوئی بکنے کاسوچتا بھی نہیں تھا، بہادر آباد والے ساتھی اتفاق کریں تو کیا وہی پالیسی یا طریقہ اختیارکریں؟

  • سینیٹ انتخابات میں ایک بار پھر شرمناک ہارس ٹریڈنگ ہوئی: عمران خان

    سینیٹ انتخابات میں ایک بار پھر شرمناک ہارس ٹریڈنگ ہوئی: عمران خان

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ عوام نے اپنے نمائندوں کو بولی لگانے والوں کے ہاتھوں بکتے دیکھا، سینیٹ انتخابات میں ایک بار پھر شرمناک ہارس ٹریڈنگ ہوئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ سے اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت سامنے آئی، یہ ہماری سیاست کے اخلاقی زوال کی علامت ہے، ضمیر کی ایسی تجارت دنیا کی کسی جمہوریت میں دیکھنے میں نہیں آئی۔

    سینیٹ انتخابات: ن لیگ کے حمایت یافتہ 15، پیپلزپارٹی کے 12، پی ٹی آئی کے 6 امیدوار کامیاب

    انہوں نے کہا کہ ہم نے براہ راست یا پارٹی فہرست سے انتخابات کے طریقہ کار تجویز کئے، متنبہ کیا تھا کہ انتخابات کا طریقہ کار نہ بدلا تو ہارس ٹریڈنگ نہیں رکے گی، بدقسمتی سے انتخابی اصلاحات کمیٹی نے بھی ہماری تجاویز مسترد کر دیں۔

    پیپلز پارٹی کی خیبر پختون خواہ سے نشستیں حال کرنے سے متعلق سے عمران خان کا کہنا تھا کہ پی پی کے صوبے میں صرف سات اراکین ہیں لیکن انہوں نے ہارس ٹریڈنگ سے دو نشستیں حاصل کیں، اس قسم کی صورت حال ہماری اخلاقیات پر سوالیہ نشان ہے۔

    شریفوں کی کرپشن سے پردہ اٹھتے ہی فیصل سبحان کو غائب کردیا گیا: عمران خان

    خیال رہے سینیٹ انتخابات میں 52 سینیٹ نشستوں پر غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کا سلسلہ آنا شروع ہوچکا ہے۔

    اب تک موصول ہونے والے نتائج کے مطابق سینیٹ کی 15 نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب رہے۔ (ن) لیگ پنجاب سے 11، اسلام آباد سے 2، کے پی سے 2 امیدواروں نے میدان مارا۔ پیپلز پارٹی نے 12 نشستیں اپنے نام کیے۔ پی پی کے سندھ سے 10 اور خیبر پختونخواہ سے 2 امیدوار کامیاب قرار پائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اپوزیشن جماعتوں نے وعدہ کرکے بھی ایم کیو ایم کوووٹ نہیں دیا، فیصل سبزواری

    اپوزیشن جماعتوں نے وعدہ کرکے بھی ایم کیو ایم کوووٹ نہیں دیا، فیصل سبزواری

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ متحدہ کی5 خواتین ارکان نے فروغ نسیم کو ووٹ نہیں دیا، اپوزیشن جماعتوں نے بھی زبان دینے کے باوجود ایم کیو ایم کے امیدوار کو ووٹ نہیں دیئے۔

    یہ بات انہوں نے سینیٹ انتخابات کے غیر سرکاری نتائج کے اعلان کے بعد کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ 20 ارکان اسمبلی نے کامران ٹیسوری اور 18نےفروغ نسیم کو ووٹ ڈالنے تھے، ایم کیوایم کی5خواتین ارکان نے فروغ نسیم کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا، قوی امکان ہے کہ پانچوں ارکان نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دیئے۔

    اس طرح فروغ نسیم کو ووٹ دینے والوں کی تعداد13رہ گئی تھی، فیصل سبزواری نے کہا کہ بیرسٹر فروغ نسیم کیلئے ن لیگ، فنکشنل لیگ کے دوستوں سے درخواست کی تھی لیکن زبان دینے کے باوجود انہوں نے ایم کیو ایم کے امیدوار کو ووٹ نہیں دیئے۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے مزید کہا کہ کامران ٹیسوری کو ووٹ دینے والے ایم پی ایز کی تعداد 20 تھی، ان کی فہرست کے ایک ساتھی نے پیپلزپارٹی کو ووٹ دیا، فیصل سبزواری نے کہا کہ ہماری دعا ہے کہ صورتحال جلد بہتر ہو، تنظیم متحد اور مضبوط رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • سینیٹ انتخابات میں مختلف جماعتوں نے بدترین ہارس ٹریڈنگ کی، اعتزاز احسن

    سینیٹ انتخابات میں مختلف جماعتوں نے بدترین ہارس ٹریڈنگ کی، اعتزاز احسن

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی نے اپنے حصے کی سیٹیں جیتیں، لیکن انتخابات میں مختلف جماعتوں نے بدترین ہارس ٹریڈنگ بھی کی۔

    ان خیالات کا ا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات جیت کرتے ہوئے کیا، اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ شفاف طریقے سے کامیاب ہونے والے امیدواروں کو میں مبارک باد پیش کرتا ہوں، ہماری جماعت نے اپنے حصے کی سیٹیں جیت لی ہیں۔

    سینیٹ انتخابات: ن لیگ کے حمایت یافتہ 15، پیپلزپارٹی کے 12، پی ٹی آئی کے 6 امیدوار کامیاب

    رہنماء پی ٹی آئی چوہدری سرور پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چوہدری سرور مسلم لیگ (ن) کے گورنر رہ چکے ہیں، انہوں نے اپنے دور میں ایم پی ایز کو بہت نوازا، وہ انگلینڈ آنے والے لوگوں کو خوب سیر وتفریح بھی کراتے تھے۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ چوہدری سرور کی جانب سے نوازے جانے پر ایم پی ایز نے بھی خوب دوستی نبھائی، یہ بھی ہارس ٹریڈنگ ہی کہلائے گی، ہمارے امید واروں نے سینیت انتخابات میں شفاف طریقوں سے سیٹیں حاصل کیں۔

    مسلم لیگ ن کا وطیرہ بن گیا ہے ان دیکھے ہاتھوں پر الزام عائد کرنا: اعتزاز احسن

    ایم کیو ایم سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ کراچی کے لاڈلوں نے شہر کا برا حال کر رکھا ہے، ایم کیو ایم ایک دوسرے سے لڑتی رہی جس کا فائدہ پیپلز پارٹی کو ہوا۔

    خیال رہے سینیٹ انتخابات میں سینیٹ کے 52 نشستوں پر غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے سندھ سے دس اور خیبر پختونخواہ سے دو امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔