Tag: senate election

  • سینیٹ الیکشن میں کامیابی نوازشریف کی جیت ہے، رانا ثناءاللہ

    سینیٹ الیکشن میں کامیابی نوازشریف کی جیت ہے، رانا ثناءاللہ

    لاہور : پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پنجاب کی 12میں سے11نشستیں جیتنا نواز شریف کی کامیابی ہے، طاقتوں کو واضح پیغام ہے کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت میں ہے۔

    یہ بات انہوں نے سینیٹ الیکشن کے غیرسرکاری نتائج کے اعلان کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پنجاب کی 12میں سے11نشستیں ن لیگ نے جیتی ہیں، یہ نوازشریف کی فتح ہے، جمہوریت میں نوازشریف کا کردار مائنس نہیں کیا جا سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا نشان ہٹانے کے باوجود نوازشریف کے نامزد لوگوں کو ووٹ پڑا، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ نوازشریف پاکستان کا مقبول ترین لیڈٖر ہے۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ نواز شریف سے سیاسی وابستگی خوشبو کی طرح ہمارے جسموں میں رچ بس چکی ہے ، وہ کسی آمر کی آمریت سے ختم ہوئی اور نہ ہی کسی فیصلے سے ختم ہوسکتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوامی رائے کو کسی ہتھکنڈے سے دبایا نہیں جا سکتا، نواز شریف کی قیادت میں ووٹ اور آئین کی بالادستی کامیاب ہوگی، کسی ہارس ٹریڈنگ کاسہارانہیں لیا، جن امیدواروں سے ن لیگ کا نشان لیاگیا وہ آج بھی ن لیگ کے پابند ہیں لیکن آزاد امیدوار ن لیگ کے ضابطہ اخلاق پر عمل کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • پیپلزپارٹی کی ہارس ٹریڈنگ نے سینیٹ الیکشن کوغیرشفاف بنادیا، فاروق ستار

    پیپلزپارٹی کی ہارس ٹریڈنگ نے سینیٹ الیکشن کوغیرشفاف بنادیا، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہارس ٹریڈنگ کر کے سینیٹ الیکشن کو غیر شفاف بنادیا، نیلام گھر سجانے کی مذمت کرتا ہوں، منحرف اراکین کےخلاف سخت کارروائی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے بیشتر اراکین کی جانب سے سینیٹ الیکشن میں پیپلزپارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے پرمتحدہ قومی موومنٹ کی قیادت کو پریشانی میں مبتلا کردیا۔

    فاروق ستار کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی ہارس ٹریڈنگ نے آج کے الیکشن کو غیرشفاف بنادیا، ایم پی ایز کی مجبوری اور بےبسی کا فائدہ اٹھا کر انہیں یرغمال بنایا گیا، آج سینیٹ انتخابات میں جو نیلام گھر سجایا گیا ہے میں اس کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتاہوں۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی جو آج کررہی ہے وہ اپنے لئے خود گڑھا کھود رہے ہیں، الیکشن شفاف نہیں ہوئے، الیکشن کمیشن کو خط لکھوں گا کہ ہارس ٹریڈنگ کا نوٹس لے، یہ منظر آج پاکستان کے میڈیا اوران کے کیمروں نے دیکھا۔

    ایک سوال کے جواب میں فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ناصرشاہ کے کامران ٹیسوری سے متعلق بیان پر صرف یہ کہوں گا کہ ہارس ٹریڈنگ جس کا مشغلہ ہے وہ ہی ایسی بات کرسکتا ہے۔

    فاروق ستار نے پیشکش کی کہ کامران ٹیسوری کی تجوری کے گوشوارے میں پیش کرادوں گا، آصف زرداری کے گوشوارے آپ پیش کرادیں، سمندر کے قطرے کا مقابلہ سمندر سے کرینگے توشرما جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے نتائج کچھ بھی آئیں، ہارس ٹریڈنگ ختم ہونی چاہئے، اراکین کی خرید و فروخت کاسلسلہ بند کیا جائے، جن باجیوں نے وفاداری بدلی وہ ہمیں بتاتیں کہ کیا دباؤ اور وجہ تھی کہ جس کی باعث انہیں یہ قدم اٹھانا پڑا۔

    انہوں نے کہا کہ منحرف اراکین کے خلاف سخت کارروائی کریں گے، اگر پارٹی میں ڈسپلن نہیں تو ایسی سیاسی جماعت کو عوام میں جانے کا حق نہیں ہے، مہاجر ووٹ بینک بہت سمجھدارہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

     

  • سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی شروع

    سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی شروع

    اسلام آباد: سینیٹ انتخابات کے لیے قومی وصوبائی اسمبلیوں میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیا۔ 52 نشتوں پر ہونے والے انتخابات کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں ووٹ کاسٹ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے انتخابی معرکے کے لیے پولنگ کا عمل صبح 9 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام 4 بجے تک جاری رہا، ووٹنگ قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوئی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے ضابطہ اخلاق کے مطابق اراکین کے پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون لانے پر پابندی عائد رہی جبکہ بیلٹ پیپر اور ووٹ کی رازداری کو بھی یقینی بنایا گیا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق بیلٹ پیپر کوخراب کرنے یا اسے پولنگ اسٹیشن سے باہر لے جانے پرپابندی تھی اور جعلی بیلٹ پیپر استعمال کرنے پر کارروائی ہوگی۔


    وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی قومی اسمبلی آمد


    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے قومی اسمبلی پہنچے جہاں انہوں نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ اس موقع پر صحافی نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہورہی ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ قومی اسمبلی میں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہورہی۔


    شرجیل میمن جیل سے ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے سندھ اسمبلی پہنچے


    پیپلزپارٹی کے زیرحراست سابق صوبائی وزیربرائے اطلاعات اور رکن سندھ اسمبلی شرجیل میمن جیل سے ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے سندھ اسمبلی پہنچے جہاں انہوں نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔


    خیبرپختونخواہ اسمبلی میں اراکین کی تلاشی


    خیبرپختونخواہ اسمبلی میں ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے آنے والے اراکین کی تلاشی لی گئی، صوبائی وزیر مشتاق غنی اور مظفر سید کا ویسٹ کوٹ اتار کرتلاشی لی گئی جبکہ نگہت اورکزئی نے تلاشی لینے پر برہمی کا اظہار کیا۔


    پولنگ بوتھ کے اوپرلگے کیمروں پرارکان اسمبلی کا اعتراض


    خیبرپختونخواہ اسمبلی میں پولنگ بوتھ کے اوپر لگے کیمروں پر اراکین اسمبلی نے شدید اعتراض کیا جس پر الیکشن کمیشن کے عملے نے جواب دیا کہ تمام کیمرے بند ہیں، کنٹرول روم میں الیکشن کمیشن اہلکار مانیٹرنگ کررہا ہے


    اسپیکرقومی اسمبلی ووٹ ڈالنے اسمبلی پہنچے


    اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے ایوان میں پہنچے جہاں انہوں نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد پارلیمنٹ میں پولنگ انتظامات کا بھی جائزہ لیا، انہوں نے الیکشن کے حوالے سے کیے گئے انتظامات پراطمینان کا اظہار کیا۔


    بلوچستان اسمبلی میں پولنگ میں تاخیر


    بلوچستان اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کے لیے پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی اور سردار اسلم بزنجو نے سب سے پہلے ووٹ کاسٹ کیا۔


    فاٹا کے ایک رکن کا الیکشن کا بائیکاٹ


    فاٹا سے سینیٹ الیکشن کے لیے پانچ میں سے 4 ممبران قومی اسمبلی نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ فاٹا سے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی شہاب الدین نے سینیٹ الیکشن کا بائیکاٹ کردیا۔


    عمران خان ووٹ کاسٹ کرنے نہیں آئے


    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان مصروفیات کے باعث سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ کرنے قومی اسمبلی نہیں آئے۔


    سینٹ انتخاب‘ انتقال شدہ ووٹوں کا الیکشن ہے


    سینیٹ کی 104میں سے 52 نشستوں کے لیےانتخابات آج منعقس ہوئے، سینیٹ کے انتخابات ہر تین سال بعد منعقد ہوتے ہیں اور ممبران کی نمائندگی کی مدت چھ سال ہوتی ہے۔

    اس سال 52 سینیٹرز اپنی مدت پوری ہونے کے بعد ازخود ریٹائرڈ ہوجائیں گے، انتخابات میں نواز لیگ کے امیدواروں نے آزاد ارکان کی حیثیت سے ووٹنگ میں حصہ لیا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق خالی ہونے والی 52 نشستوں کے لیے مجموعی طورپر 135 امیدوار مقابلہ میں حصہ لے رہے ہیں جن میں پاکستان پیپلزپارٹی کے20، تحریکِ انصاف کے 13 ایم کیو ایم کے 14 اور پاک سرزمین پارٹی کے چارجبکہ 65 آزاد امیدواروں کے علاوہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی رکھنے والی دیگر جماعتوں کے امیدواران بھی شامل ہیں۔

    سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد نواز لیگ سیاسی جماعت کی حیثیت سے دوڑ سے باہر ہے لیکن اس کے حمایت یافتہ ارکان کی فتح کےامکانات روشن ہیں، اس حوالے سے نوٹ کے بدلے ووٹ اور ہارس ٹریڈنگ کی چہ میگوئیاں سنی جارہی ہیں۔

    اسلام آباد کیلئے جنرل نشست پر3، ٹیکنوکریٹ نشست پر دو امیدوار میدان میں ہیں جبکہ پنجاب کی 12 نشستوں پر20، سندھ کی 12 نشستوں پر33 امیدوار مدمقابل ہیں۔

    اس کے علاوہ خیبرپختونخوا کی 11 نشستوں پر26 ، بلوچستان کی گیارہ نشستوں پر 23 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، فاٹا کی 4 نشستوں کےلئے 24 امیدوارآمنے سامنے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹ الیکشن کیلئے 4 ہزارسے زائد بیلٹ پیپرز چھاپے گئے، جن میں پنجاب کیلئے 1600 بیلٹ پیپر، سندھ کیلئے 800 بیلٹ پیپرز، خیبرپختونخوا کیلئے600 ، بلوچستان کیلئے 300 بیلٹ پیپرز، اسلام آباد کیلئے800 اورفاٹا کیلئے50 بیلٹ پیپرکی چھپائی کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کو بلوچستان کی گیارہ نشستوں پر خطرہ ہوسکتا ہے جہاں اکثریت ہونے کے باوجود باغی ارکان اپنے ساتھیوں کو الیکشن ہروا سکتے ہیں۔

    دوسری جانب اپوزیشن میں ہونے کے باوجود اب تک سینیٹ میں پیپلزپارٹی کا چھبیس نشستوں کے ساتھ پلڑہ بھاری تھا لیکن نئے انتخاب کے بعد ایک اندازے کے مطابق یہ تعداد صرف سترہ رہ جائے گی۔

     علاوہ ازیں الیکشن کمیشن کی ہدایت پرصوبائی اور وفاقی حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے، پارلیمنٹ ہاؤس اور صوبائی اسمبلیوں کے باہر پولیس، رینجرز اور ایف سی کے اہلکار تعینات کیے گئے۔


    مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق جاری


    ایلکشن کمیشن کی جانب سے جاری ضابطہ اخلاق میں ووٹرز کیلئے پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون اورکیمرہ نہ لے جانے کی ہدایت کی گئی تھی، سینیٹ الیکشن کے غیرحتمی نتائج شام کو متعلقہ ریٹرننگ افسران جاری کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیپلز پارٹی سینیٹ انتخابات میں سرپرائز دے گی، شرجیل میمن

    پیپلز پارٹی سینیٹ انتخابات میں سرپرائز دے گی، شرجیل میمن

    کراچی: سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سینیٹ انتخابات میں سرپرائز دےگی اور ایک دفعہ پھر پی پی کی سینیٹ الیکشن میں جیت ہوگی، لاکھ تحفظات ہیں پھر بھی عدلیہ کےخلاف بات نہیں کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی پرشرجیل میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ضمانت ،پنجاب میں مچلکےیہ نیب کا دوہراقانون ہے ، مجھے صرف عدلیہ سے انصاف کی امید ہے، لاکھ تحفظات ہیں پھر بھی عدلیہ کےخلاف بات نہیں کروں گا۔

    سینیٹ انتخابات کے حوالے سے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سینیٹ انتخابات میں سرپرائز دےگی اور ایک دفعہ پھر سینیٹ الیکشن میں جیت ہوگی، جیل سے ووٹ کاسٹ کرنےکےلیےآناجیالا ہونے کا حق ادا کرناہے، پی پی اپنی کارکردگی کی بنیاد پر کلین سوئپ کرے گی۔

    ایم کیو ایم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے معاملات ان کے ذاتی مسئلے ہیں۔


    مزید پڑھیں : جب میاں صاحب کے گھرکو آگ لگتی ہے تو اداروں کو نشانہ بناتے ہیں، شرجیل میمن


    یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے میڈیا سےغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا ملک میں نیب کاقانون یکساں ہونا چاہیے ، پیپلزپارٹی کسی کی حمایت کرتی ہے نہ کسی کےخلاف ہے، ملک میں ایک نظام ہے، تو قانون بھی ایک ہی ہونا چاہیے۔

    نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ میاں صاحب پی سی اوججزکوبرابھلاکہہ رہےہیں، نوازشریف ان کی بحالی کیلئے تحریک بھی چلاتے رہے ہیں، جب میاں صاحب کے گھر کو آگ لگتی ہے تو اداروں کو نشانہ بناتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • سینیٹ انتخابات سے قبل ن لیگ اورایم کیو ایم کو بڑا جھٹکا، ارکان اسمبلی منحرف

    سینیٹ انتخابات سے قبل ن لیگ اورایم کیو ایم کو بڑا جھٹکا، ارکان اسمبلی منحرف

    اسلام آباد / کراچی : عام انتخابات سے قبل ن لیگ اور ایم کیو ایم پاکستان کا بریک ڈاؤن شروع ہوگیا، 3 دن میں 4 لیگی ارکان قومی اسمبلی پی ٹی آئی میں شامل ہوئے جبکہ ایم کیو ایم کی دو خواتین رکن صوبائی اسمبلی نے بھی سینیٹ انتخاب میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوا زلیگ کے مزید پانچ ارکان اسمبلی نے تحریک انصاف کی قیادت سے رابطہ کرکے پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جن اراکین نے پی ٹی آئی قیادت سے ملاقات کی ان میں رضاحیات، خسروبختیاراور رانا قاسم شامل ہیں جبکہ طاہربشیر، راناعمر نذیر کا بھی پی ٹی آئی میں شمولیت کا قوی امکان ہے،اس سے قبل میاں طارق محمود ، نثار جٹ پہلے ہی پی ٹی آئی میں شامل ہو چکےہیں۔

    دوسری جانب سندھ میں بھی صورتحال زیادہ مختلف نہیں ہے، سینیٹ انتخابات سے قبل سندھ سے ایم کیوایم پاکستان کے مزید 2 ووٹ کم ہو گئے۔

    متحدہ کی دو ارکان صوبائی اسمبلی ہیر سوہو اور نائلہ منیر نے سینیٹ الیکشن میں ایم کیو ایم کے بجائے پیپلزپارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے کا اعلان کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیوایم خواتین ارکان نائلہ منیر اور ہیرسوہو نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی میں ہونے والے پیپلزپارٹی کے پارلیمانی اجلاس میں بھی شرکت کی۔

    یاد رہے کہ اس سے کچھ عرصے قبل ایم کیوایم پاکستان کے رکن عارف مسیح بھی پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔

  • سینیٹ الیکشن کے لیے فاروق ستاراورخالد مقبول ایک ہوگئے، مشترکہ امیدواروں‌ کا اعلان

    سینیٹ الیکشن کے لیے فاروق ستاراورخالد مقبول ایک ہوگئے، مشترکہ امیدواروں‌ کا اعلان

    اسلام آباد : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستاراورخالد مقبول صدیقی نے سینیٹ کے انتخابات میں مشترکہ امیدوارلانے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ایم کیوایم پاکستان اور اس کا ووٹ بینک تقسیم ہو۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار نے بتایا کہ پانچ نام اتفاق رائے سے منظور کیے گئے ہیں۔

    جنرل نشست پر فروغ نسیم، کامران ٹیسوری امیدوار ہیں، ٹیکنوکریٹ نشست پرعبدالقادرخانزادہ، خاتون کی نشست پرنگہت شکیل جبکہ اقلیت کی نشست پرسنجے پروانی ہمارے امیدوار ہیں، حامی جماعتوں سےبات چیت جاری ہے، ہم پانچوں سیٹوں پر کامیاب ہونگے۔

    اسلام آباد میں فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی کافی عرصے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹیبل پرایک ساتھ بیٹھے نظر آئے۔

    اپنی گفتگو میں فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ اختلاف رائے کے باوجود ہم اپنی اپنی پوزیشنز پر قائم نظر آئے، اس تمام عرصے کے دوران ہمارے درمیان ثالثی کا عمل بھی چلتا رہا اور براہ راست بھی ایک دوسرے سے رابطے میں رہے، جس کی تصدیق خالد مقبول صدیقی کریں گے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم نے سینیٹ الیکشن کے معاملےپر یکسوئی پیدا کی ہے، سینیٹ الیکشن سے متعلق ہمارے درمیان اتفاق رائے ہوگیا ہے، سینیٹ الیکشن کیلئے ہمارے5امیدوارہیں، ہم نہیں چاہتے کہ ایم کیوایم پاکستان تقسیم ہو یا اس کا ووٹ بینک تقسیم ہو۔

    انہوں نے کہا کہ حتی الامکان یہی کوشش ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کو یکجا رکھیں، مدد کرنے پر میرے اور خالدمقبول کے ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ نئی شروعات کیلئےسینیٹ الیکشن پہلامرحلہ تھا،اس پراتفاق ہوگیا۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے خواتین، ٹیکنوکریٹ کی نشست پر امیدواروں کا مل کراعلان کردیا ہے، جنرل نشست پرہمارے امیدوار فروغ نسیم،ہیں اور فاروق بھائی کے امیدوارکامران ٹیسوری ہیں، کل سندھ کے شہری علاقوں کوان کاحق ملے گا۔

    خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ یہ فارمولہ میں نے ہی فاروق بھائی کو دیا تھا، فاروق بھائی کو کہا تھا کہ یہ سیٹ امانت ہے، میری جگہ کوئی اورہوتا تو آج خلیج مزید بڑھ جاتی۔

    اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی سیٹ پر اختلاف علامتی تھا اصل وجہ کوئی اور ہے، کامران ٹیسوری اور فروغ نسیم کو میری تین تہائی اکثریت نے امیدوارنامزد کیا ہے، فروغ نسیم کو بھی اپنا ہی امیدوارمانتا ہوں، ہم ایک کھلی کتاب ہیں، عنوان مل کرطےکرلیں گے۔

  • ووٹ پی پی کو نہ جائے اسی لیے ہم نے آپس میں اتحاد کیا ہے، فیصل سبزواری

    ووٹ پی پی کو نہ جائے اسی لیے ہم نے آپس میں اتحاد کیا ہے، فیصل سبزواری

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کا ووٹ پیپلزپارٹی کو نہ جائے اس لیے آپس میں اتحاد کیا ہے، صوبائی اسمبلی میں ن لیگ کو ہماری حمایت کرنی چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان نے سینیٹ الیکشن میں حمایت کیلئے دیگراپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ہم چاہتے تھے کہ ایم کیو ایم کا ووٹ پیپلز پارٹی کو نہ جائے اسی لئے پی آئی بی والوں سے اتحاد کیا، ایم کیوایم نے اپنے ووٹرز کے دباؤ پریہ فیصلہ کیا ہے، جو لوگ ایم کیوایم کا ووٹ خریدناچاہتے تھے ان کیلئے یہ ان کے لیے بری خبر ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں فیصل سبزواری نے کہا کہ طے یہ ہوا ہے کہ جنرل نشست پر بہادرآباد والے فرخ نسیم کو اور پی آئی بی والے کامران ٹیسوری کو ووٹ دینگے جبکہ خواتین، ٹیکنوکریٹ اور اقلیتوں کی نشست پر متفقہ ووٹنگ کرینگے۔

    انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں ہم نے ن لیگ کے امیدوارکی حمایت کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے صوبائی اسمبلی میں ن لیگ کو ہماری حمایت کرنی چاہیے۔

    یاد رہے کہ ایم کیو ایم کودونوں گروپ اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ سینیٹ انتخابات میں اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے مشترکہ امیدواروں کو ہی ووٹ دیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: برف پگھلنے لگی، سینیٹ الیکشن کیلئے فاروق ستاراورخالد مقبول ایک ہوگئے


    اس حوالے سے آج اسلام آباد میں ڈاکٹر فاروق ستاراورخالد مقبول صدیقی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں اعلان کیا گیا ہے کہ پی آئی بی گروپ کی جانب سے کامران ٹیسوری اور بہادرآباد سے فروغ نسیم کو سینیٹ کی نشست کیلئے ووٹ دیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ انتخابات کیلئے سندھ اسمبلی میں اراکین کی بولیاں لگنے کا انکشاف

    سینیٹ انتخابات کیلئے سندھ اسمبلی میں اراکین کی بولیاں لگنے کا انکشاف

    کراچی: سینیٹ انتخابات کیلئے سندھ اسمبلی میں اراکین کی بولیاں لگنے کا انکشاف ہوا، جس کے بعد ایم کیو ایم رکن سندھ اسمبلی دیوان چند چاوٴلہ نےبولیاں لگنے کی تصدیق کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن کیلئے سندھ اسمبلی میں اراکین کی بولیاں لگنے کا انکشاف ہوا،ایم کیو ایم رکن سندھ اسمبلی دیوان چند چاوٴلہ نے بولیاں لگنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ خریدنے کےلئے مجھ سے رابطہ کیا گیا۔

    دیوان چند چاولہ کا کہنا ہے کہ مڈل مینز کے ذریعے مجھ سے ووٹ خریدنے کیلئے رابطہ کیا گیا، پارٹی کو مڈل مین کی جانب سے آفر سے آگاہ کردیا ، مختلف مڈل مینز 2اور 4کروڑ ووٹ کے عوض آفر کر رہے ہیں۔

    ایم کیو ایم رکن سندھ اسمبلی نے کہا کہ الیکشن کمیشن سےمطالبہ ہےخفیہ رائےشماری ختم کرائی جائے، خفیہ رائےشماری ہوئی تو بہت سےارکان اپنا ووٹ فروخت کرینگے۔

    خیال رہے کہ سندھ اسمبلی میں نشستوں کی کل تعداد 168 ہے، سینیٹ انتخابات میں 12 سینیٹرز کا انتخاب کیا جائے گا، جن میں 7 جنرل نشستوں، 2 ٹیکنو کریٹ، 2 خواتین اور ایک سینیٹر اقلیتی نشست پر منتخب کیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق جاری


    سندھ اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین کی تعداد 95 جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے مجموعی طور پر 72 اراکین ہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین کی تعداد 50، مسلم لیگ فنگشنل کے 9، مسلم لیگ ن کے 7، پاکستان تحریک انصاف کے 4، نیشنل پیپلز پارٹی کا ایک اور ایک آزاد رکن شامل ہے۔

    یاد رہے کہ ملک کے سب سے بڑے ایوان میں باون نشستوں پر دنگل کل ہوگا، سینیٹر بننے کی دوڑ میں شامل ایک سو پینتیس امیدواروں کے لیے کل ووٹنگ ہوگی، پنجاب، سندھ، خیبر پختو نخوا اور بلوچستان کے سینیٹرز کے انتخاب کیلئے پولنگ صوبائی اسمبلی جبکہ اسلام آباد اورفاٹا کی نشستوں کیلئے ووٹنگ قومی اسمبلی میں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی

    اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی

    لاہور : اسحاق ڈار کو سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی،لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو سینٹ کا الیکشن لڑنے کا اہل قرار دیتے ہوئے ان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں  جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس جواد حسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ اسحاق ڈار عدالتی مفرور ہیں اور الیکشن لڑنے کے اہل نہیں، ریٹرننگ افسر نے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جس کے بعد اسحاق ڈار نے اپیل دائر کی تاہم مفرور اپیل نہیں کر سکتا، الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے حقائق کے برعکس اسحاق ڈار کو جنرل سیٹ پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ٹربیونل کی جانب سے الیکشن لڑنے کی اجازت قوانین کے خلاف ہے لہذا عدالت اپیلیٹ ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے اور اسحاق ڈار کو سینٹ انتخابات کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے دلائل دیئے کہ درخواست گزار نے اعتراض ریٹرننگ افسر کے روبرو نہیں کیا،  ایسے میں درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔

    عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار انتخابات کے بعد الیکشن پیٹیشن دائر کر سکتا ہے اور اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی۔

    یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کے نوازش علی کی جانب سے اسحاق ڈارکیخلاف درخواست دائر کی گئی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ اسحاق ڈار مقدمات میں اشتہاری ہے، اشتہاری شخص انتخابات میں حصہ لینے کا اہل نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کو کالعدم قرار دیا جائے۔


    سینیٹ انتخابات کے لیے اسحاق ڈارکے کاغذات نامزدگی مسترد


    خیال رہے کہ 12 فروری کوالیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے تھے، جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا اسحاق ڈار کے خلاف دیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا تھا۔

    واضح رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔

     نیب نے اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کیلئے آخری حد تک جانے کا فیصلہ کرلیا اور ریڈ وارنٹ جاری کرانے کی کارروائی شروع کردی گئی ہے، اسحاق ڈارکی واپسی کیلئے وزارت داخلہ سے ریڈ وارنٹ کی استدعا کی جائے گی اور اسحاق ڈارکیخلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری سے انٹرپول کوآگاہ کیا جائے گا۔


    .خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • سوائے پیپلزپارٹی کے آج تمام جماعتیں‌ انتشار کا شکار ہیں: بلاول بھٹو

    سوائے پیپلزپارٹی کے آج تمام جماعتیں‌ انتشار کا شکار ہیں: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اس وقت تمام سیاسی پارٹیاں انتشار کا شکار ہیں، لیکن پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے، جس میں کوئی انتشار نہیں۔

     تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو نے سندھ کابینہ کے اراکین کے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ میں کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے سندھ  کابینہ کے اراکین کو عام انتخابات کی تیاریوں کی ہدایت کر دی۔

    انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے بعد ہمارا ہدف عام انتخابات ہیں، جس کے لیے بھرپور تیاریاں کی جائیں، تمام کارکن اپنے اپنے حلقوں میں جاکر عوام سے ڈور ٹو ڈور رابطہ کریں۔

    پیپلزپارٹی پاکستان کی واحد پروگریسو پارٹی ہے: بلاول بھٹو

    اس موقع پر بلاول بھٹو نے ہدایت کی کہ اراکین سینیٹ انتخابات کے روز حاضری یقیقنی بنائیں، یہ انتخاب اراکین سندھ اسمبلی کے لیے ایک امتحان ہے۔ پی پی سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت سیاسی جماعتیں انتشار کا شکار ہیں، لیکن پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے، جس میں کوئی انتشار نہیں۔

    عشائیہ میں رضاربانی، مولابخش چانڈیو، مصطفیٰ نواز کھوکھر کے ساتھ ساتھ  پیپلز پارٹی کے اراکین سندھ اسمبلی اور سینیٹ امید واروں نے بھی شرکت کی

    نوازشریف اورمریم نوازکاوی آئی پی احتساب ہورہا ہے: بلاول بھٹو

    بعد ازاں ہولو گرام ٹیکنالوجی کے ذریعے تاندلیانوالا میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں مل کر ملکی مسائل کا حل نکالنا ہوگا، دیہی اور شہری عوام کے ساتھ یکساں روابط رکھنا وقت کی ضرورت ہے، عوام پیپلز پارٹی کی رکنیت سازی مہم میں شمولیت اختیار کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیشہ عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے، پر امن پاکستان کے لیے نوجوان میرا ساتھ دیں، عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کا یقین دلاتا ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔